Tag: منشیات کے عادی افراد

  • نشئی بیٹوں نے مجھے در بدر کردیا، بوڑھا باپ بلک بلک کر رو پڑا، ویڈیو

    نشئی بیٹوں نے مجھے در بدر کردیا، بوڑھا باپ بلک بلک کر رو پڑا، ویڈیو

    گزشتہ سے پیوستہ

    ٹیم سرعام کی اینٹی نارکوٹکس اینڈ کرائم کنٹرول سوشل اوئیرنیس فاؤنڈیشن اور نیو کراچی پولیس کے ساتھ منشیات کے عادی افراد کیخلاف کارروائی میں نشہ کرنے والی خواتین بھی دھرلی گئیں، ایک بوڑھا شخص اپنے بیٹوں کا ذکر کرکے رو پڑا۔

    ٹیم سرعام نے ایک ایسی خاتون کو پکڑا جو ایک مچھر دانی کے اندر پردے میں بیٹھ کر نشہ کررہی تھی، اس عورت کے قبضے سے سگریٹ کا پیکٹ بھی برآمد ہوا جس میں منشیات سے بھری سگریٹ اور لائٹرز موجود تھے۔ کارروائی کے دوران وہ عورت مسلسل رونے کا ڈرامہ کرتی رہی۔

    اس دوران ٹیم سرعام کے پاس ایک بڑی عمر کا شخص آیا جس کے چہرے پر غربت اور پریشانی واضح طور پر عیاں تھی، اس نے بتایا کہ اس منشیات نے میرے گھر کو تباہ کردیا، میرے نشئی بیٹوں نے میرا گھر بیچ کر بڑھاپے میں مجھے دربدر کردیا اب وہ نشہ کرکے ادھر اُدھر پڑے رہتے ہیں۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق اس وقت دنیا میں 20 کروڑ سے زائد افراد منشیات کے نشے کے عادی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق منشیات کا استعمال دنیا بھر میں سب سے زیادہ امریکا میں ہوتا ہے۔ ہیروئن کے استعمال میں تعداد کے حوالے سے ایشیا سرفہرست ہے۔

    اس وقت پوری دنیا میں منشیات کی سب سے زیادہ مانگ یورپ میں ہے۔ جہاں تقریباً 75 فیصد لوگ ذہنی دباؤ اور دیگر امراض سے وقتی سکون حاصل کرنے لیے منشیات کا سہارا لیتے ہیں۔

    وطن عزیز پاکستان میں سب سے زیادہ استعمال بھنگ، حشیش، چرس، ہیروئن اور شراب کی صورت میں کیا جاتا تھا جس نے اب مزید جدت اختیار کرلی ہے۔

  • کراچی : سائن بورڈ گرنے سے شہری کی موت، کے ایم سی  نے ذمہ داری منشیات کے عادی افراد پر ڈال دی

    کراچی : سائن بورڈ گرنے سے شہری کی موت، کے ایم سی نے ذمہ داری منشیات کے عادی افراد پر ڈال دی

    کراچی : کے ایم سی کے ڈی جی ٹیکنیکل سروسزنے نے سائن بورڈ گرنے سے شہری کی موت کی ذمہ داری منشیات کےعادی افراد پر ڈال دی اور کہا نشے کے عادی افراد کے سریا کٹ جانے کی وجہ سے نصب بورڈ شہریوں پر گرا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ناظم آباد میں محسن بھوپالی انڈرپاس پر لگاسائن بورڈ گرنے سے شہری جاں بحق ہوگیا، میئر کراچی بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے سائن بورڈ گرنے کا نوٹس لیا۔

    میئرکراچی نے ڈی جی ٹیکنیکل سروسز کے ایم سی سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی اور کہا کہ واقعہ کیوں کرپیش آیامجھےآگاہ کیاجائے، اس قسم کےواقعات کسی صورت قابل قبول نہیں۔

    ڈی جی ٹیکنیکل سروسز نے میئر کراچی بیرسٹرمرتضی ٰوہاب کو ابتدائی رپورٹ پیش کی ، جس میں بتایا گیا کہ نشےکےعادی افراد نےمحسن بھوپالی انڈرپاس کےسرئیےکاٹے، محسن بھوپالی پل پر لگے سریاکاٹنے کی وجہ سے حادثہ پیش آیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ نشےکےعادی افرادنےپل پرلگےبورڈکومضبوط کرنےوالاسریابھی کاٹا، سریا کٹ جانےکی وجہ سے نصب بورڈ شہریوں پر گرا۔

    ڈی جی ٹیکنیکل سروسز کا کہنا تھا کہ نشے کے عادی افراد نے انڈر پاسز کے پمپ رومز سے بھی بیرئیرتوڑکرنکالا، ہیرنچیوں کیخلاف تھانےپرمقدمات درج کرائےگئے ہیں، نشے کے عادی افراد انڈر پاسز پر نکاسی آب کے لئے لگی موٹریں بھی چراچکے ہیں۔

    میئر کراچی مرتضی ٰ وہاب نے ہدایت کی کہ کےایم سی افسران اورعملہ ایسےافرادکیخلاف سخت ایکشن لیں اور شہری بھی انڈر پاسز، برجز سے سریا چرانے والے افراد کی نشاندہی کریں۔

  • کراچی کا سب سے بڑا قبرستان عید میں بھی منشیات کے عادی افراد کا مرکز بنا رہا

    کراچی کا سب سے بڑا قبرستان عید میں بھی منشیات کے عادی افراد کا مرکز بنا رہا

    کراچی: شہر قائد کا سب سے بڑا قبرستان منشیات کے عادی افراد کا مرکز بن گیا ہے، مقامی پولیس منشیات کی فروخت اور استعمال روکنے میں مکمل ناکام ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں نشے کے عادی افراد نے قبرستانوں کو بھی نہیں بخشا، عید کے دنوں میں بھی میوہ شاہ قبرستان میں منشیات کی فروخت اور استعمال ہوتا رہا۔

    ذرائع کے مطابق ایک ساتھ سینکڑوں نشے کے عادی افراد نے منشیات کے استعمال کا ریکارڈ توڑ دیا، عید کے تیسرے روز ایک خاتون اپنے ننھے بچے کو قبر پر بٹھا کر نشہ کرتی رہی۔

    اے آر وائی نیوز کی خصوصی رپورٹ کے مطابق عید کے دنوں میں قبرستان میں ٹولیوں کی صورت میں زہر کا کھلے عام استعمال کیا جا رہا تھا، کسی کے بازو میں سرنج تو کسی کے منہ چمکیلی پنی کے اندر ہیروئن پی جا رہی تھی۔

    گزشتہ روز مقامی افراد نے تنگ آ کر اپنی مدد آپ کے تحت قبرستان سے سب کو بھگایا لیکن صبح ہوتے ہی دوبارہ نشے کے عادی افراد پہنچا شروع ہو گئے۔

    پاک کالونی لیاری ایکسپریس وے کے اطراف میں بھی منشیات کے عادی افراد نے ڈیرے ڈال رکھے ہیں، جن کے خلاف پولیس کارروائی کرنے سے قاصر نظر آتی ہے، اور یہ زہر بڑوں سے ہوتا ہوا اب کم عمر جوانوں تک پہنچنا شروع ہو چکا ہے۔