Tag: منصب

  • میں اس منصب پر آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز

    میں اس منصب پر آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز

    لاہور:  وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ مجھے اس منصب پر آنے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں۔

    لاہور میں وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے پولیس ٹریننگ کالج چوہنگ کی پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب کی ذمہ داری ہے مظلوم کی داد رسی کریں اور ظالم کو انجام تک پہنچائیں۔

    انہوں نے کہا کہ وزیرِاعلیٰ کی کرسی پربیٹھ کر کسی کے خلاف فیصلہ کرنا ہو تو دل پرپتھررکھ کر کرتی ہوں میرے دل میں انتقام کا جذبہ نہیں، لیکن مجھے انصاف کرنا ہے۔

    مریم نواز کا کہنا تھا کہ آپ کے دل میں ظالم کیلئے کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیئے، مجھے آگ کا دریا عبور کر کے یہاں تک پہنچنا پڑا، اچھا ہوا میری ٹریننگ ہوئی، آج کوئی نہیں کہہ سکتا کہ یہ اس لئے یہاں ہے کہ ان کا باپ وزیراعظم تھا۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پولیس کے شعبے میں خواتین کی تعداد بڑھا کر نصف کرنا چاہتے ہیں، جب میں نے پولیس  یونیفارم پہنا تو احساس ہوا کہ یہ کتنی بڑی ذمہ داری ہے، پولیس کے شعبے میں خدمات انجام دینے والی خواتین پر فخر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امید ہے آپ سب اس ذمہ داری کو بخوبی نبھائیں گی کیوںکہ جس معاشرے میں انصاف نہیں ہوتا وہ معاشرہ بگڑ جاتاہے، جو ظالم ہے اسے اس کے انجام تک پہنچایا جانا چاہیے۔

    مریم نواز نے مزید کہا کہ نوازشریف اور شہبازشریف کو خراج تحسین پیش کرنا چاہوں گی، پورے ملک میں ترقی کا نام جہاں نظر آئیگا وہ نواز شریف یا شہبازشریف کا ہوگا۔

  • 2 دسمبر کو ایسا کیا ہوا جس نے تاریخ رقم کر دی!

    2 دسمبر کو ایسا کیا ہوا جس نے تاریخ رقم کر دی!

    یہ 2 دسمبر 1988 کی بات ہے جب پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار وزارتِ عظمیٰ کا منصب ایک خاتون نے سنبھالا۔ دنیا انھیں بے نظیر بھٹو کے نام سے جانتی ہے۔

    ملک میں نومبر کے مہینے میں عام انتخابات کا انعقاد ہوا تھا جس میں کوئی بھی سیاسی جماعت سادہ اکثریت سے کام یاب نہیں ہوسکی تھی۔ اقتدار کی منتقلی ایک اہم ترین مرحلہ تھا اور سیاسی جماعتوں اور اتحادوں میں جوڑ توڑ جاری تھا جب کہ اس عہدے پر نام زدگی کا مطالبہ بھی زور پکڑ گیا تھا۔

    اس وقت کے صدر غلام اسحاق خان صوابدیدی اختیارات استعمال کرتے ہوئے محترمہ بے نظیر بھٹو کو حکومت سازی کی دعوت دی۔ پیپلز پارٹی کی قائد نے 2 دسمبر کو نمازِ جمعہ کے بعد وزیرِاعظم کے عہدے کا حلف اٹھایا اور یوں اس منصب پر فائز ہونے والی پہلی پاکستانی خاتون بنیں۔

    ایوانِ صدر میں حلف برداری کی تقریب میں بیگم نصرت بھٹو، آصف زرداری، صنم بھٹو، ٹکا خان، ولی خان، نواب زادہ نصراللہ خان، مسلح افواج کے سربراہ، مختلف ممالک کے سفارت کار اور دیگر اہم شخصیات نے شرکت کی۔ تاہم محترمہ بے نظیر بھٹو کی یہ حکومت زیادہ عرصہ نہیں چل سکی۔ صرف ایک سال 8 ماہ بعد ان کا اقتدار ختم ہو گیا۔ اس وقت کے صدر غلام اسحاق خان نے بدعنوانی کے الزامات کے تحت اپنے خصوصی اختیارات کے ذریعے اسمبلیاں برخاست کر دی تھیں۔