Tag: منصوبے

  • ’عالمی بینک اور اے ڈی بی کے بڑے منصوبے اصل میں کرپشن کی جڑ ہیں‘

    ’عالمی بینک اور اے ڈی بی کے بڑے منصوبے اصل میں کرپشن کی جڑ ہیں‘

    سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کے چیئرمین سیف اللہ ابڑو نے عالمی بینک اور اے ڈی بی کے بڑے منصوبوں کو کرپشن کی جڑ قرار دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کےمطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین کمیٹی سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے خیبر پاس اکنامک کوریڈور تعمیر منصوبے میں تاخیر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے عالمی بینک اور اے ڈی بی کے بڑے منصوبوں کو کرپشن کی جڑ قرار دے دیا۔

    چیئرمین سیف اللہ ابڑو کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اقتصادی امور کے اجلاس میں این ایچ اے حکام اور کمیٹی ارکان نے شرکت کی۔

    اجلاس میں این ایچ اے حکام نے بتایا کہ عالمی بینک کی امداد سے خیبر پاس اکنامک کوریڈور تعمیر کیا جائیگا۔ منصوبے کیلیے قرض معاہدے پر دسمبر 2019 میں دستخط کیے گئے تھے۔ اس منصوبے کے لیے عالمی بینک 46 کروڑ ڈالر فراہم کرے گا۔

    چیئرمین کمیٹی نے استفسار کیا کہ منصوبے میں اتنی تاخیر کی کیا وجوہات ہیں۔ جس پر این ایچ اے حکام کا کہنا تھا کہ منصوبے کی ضروریات پوری کرنے میں تاخیر ہو جاتی ہے۔ حکام اقتصادی امور ڈویژن نے کہا کہ عالمی بینک خود سے شرائط عائد نہیں کر سکتا۔

    این ایچ اے حکام نے بتایا کہ اس منصوبے کی بولی کھولنے میں 4 سال لگ گئے۔ بولی کی رقم قرض سے دگنی ہے۔ پاکستان نے عالمی بینک سے نیا معاہدہ کیا ہے۔ اس نئے 10 سالہ پروگرام کے تحت سماجی شعبے کیلیے امداد ملے گی۔

    اس موقع پر اقتصادی امور ڈویژن نے خدشہ ظاہر کیا کہ این ایچ اے نے مسئلے کا فوری حل نہ نکالا تو نرم شرائط والے قرض منسوخ ہو سکتے ہیں۔ اب یہ عالمی بینک کی ترجیحات میں نہیں، اس لیے قرض نہیں بڑھایا جائے گا۔

    سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ اتنے سستے قرض کو بھی کس طرح ضائع کیا گیا۔
    چیئرمین کمیٹی سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کہا کہ اگر چیک اینڈ بیلنس نہیں ہوگا تو اسی طرح ہوگا۔ عالمی بینک اور اے ڈی بی کے بڑے منصوبے اصل میں کرپشن کی جڑ ہیں۔ ایسے شاہانہ اقدامات کا تدارک کیا جانا ضروری ہے۔

    سینیٹر کامل علی آغا نے کہا کہ یہ وجہ ہے کہ ہمارے قرض بڑھتے رہتے ہیں۔ جب پاکستان نرم شرائط والے قرض استعمال ہی نہیں کر سکتا، تو مزید قرض کیوں ملےگا۔ حکومت کو سفارش کریں کہ معاملے کی انکوائری اور ذمہ داروں کاتعین کیا جائے۔

  • گورنر سندھ کے سال 2025 کے منصوبے سامنے آ گئے

    گورنر سندھ کے سال 2025 کے منصوبے سامنے آ گئے

    گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے نئے سال 2025 کے منصوبے بتا دیے مفت آئی ٹی کورس سمیت عوامی فلاح وبہبود کے کئی پروگرام شامل ہیں

    گورنر سندھ کامران ٹیسوری جو 2024 میں بھی عوامی اور فلاحی خدمت میں مصروف رہے۔ انہوں نے نئے سال کے آغاز پر 2025 کے لیے اپنے منصوبوں کا اعلان کر دیا۔

    کامران ٹیسوری نے بتایا کہ وہ سال 2025 میں سندھ کے پانچ لاکھ نوجوانوں کو مفت آئی ٹی کورس کرانے کا پروگرام رکھتے ہیں۔

    گورنر سندھ کے مطابق اس کے علاوہ بیروزگار نوجوانوں کو روزگار کی فراہمی، عوام کو پانی، بجلی اور گیس کی بلا تعطل فراہمی سمیت شہر قائد کو صاف ستھرا بنانے کے لیے کراچی میں جا بجا موجود لاکھوں ٹن کچرا اٹھوانا اور تلف کرانا بھی ان کے منصوبوں میں شامل ہیں۔

    دوسری جانب نئے سال کا پہلا دن گورنر سندھ اور گورنر ہاؤس کراچی کے نام رہا۔ گورنر ہاؤس میں ملک کی تاریخ کی سب سے طویل 49 منٹ تک جاری رہنے والی عالمی طرز کی خوبصورت آتشبازی کر کے ریکارڈ بنایا گیا۔

    نئے سال کے جشن کے موقع پر گورنر ہاؤس میں قوالی نائٹ بھی ہوئی۔ اس میں افضل صابری کی پرفارمنس پر شہری دھمال ڈالتے اور جھومتے نظر آئے۔

  • سعودی عرب میں ماحول دوست بجلی پیدا کرنے کے بڑے منصوبے

    سعودی عرب میں ماحول دوست بجلی پیدا کرنے کے بڑے منصوبے

    ریاض: سعودی عرب میں ماحول دوست قابل تجدید توانائی سے چلنے والے بجلی کے منصوبوں پر جلد کام شروع کردیا جائے گا، منصوبوں سے 33 سو میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی۔

    اردو نیوز کے مطابق سعودی عرب میں تجدد پذیر توانائی (ری نیو ایبل انرجی) سے 33 سو میگا واٹ بجلی کے 5 منصوبوں کے ٹینڈر جاری کیے گئے ہیں۔

    سعودی کمپنی نے تجدد پذیر توانائی کے ذریعے بجلی کی پیداوار کے لیے جو نئے منصوبے پیش کیے ہیں ان کا تعلق وزارت توانائی کی نگرانی میں تجدد پذیر توانائی کے قومی پروگرام کے چوتھے مرحلے سے ہے۔

    5 میں سے 3 منصوبے ایسے ہیں جن کے تحت ہوا کے ذریعے جبکہ 2 منصوبوں کے تحت شمسی توانائی سے بجلی پیدا کی جائے گی۔

    ہوا کے ذریعے پراجیکٹس سے 18 سو میگا واٹ بجلی تیار ہوگی، ان میں سے ایک منصوبہ ینبع میں قائم کیا جائے گا جس سے 700 میگا واٹ بجلی پیداوار متوقع ہے۔

    الغاظ میں دوسرے منصوبے سے 600 میگا واٹ جبکہ وعد الشمال پروجیکٹ سے 500 میگا واٹ بجلی کی پیدوار ہوگی۔

    شمسی توانائی کے 2 منصوبوں سے کل 1500 میگا واٹ بجلی حاصل ہوگی، ان میں سے ایک منصوبہ الحناکیہ میں بنے گا جس کی پیداوار 11 سو میگا واٹ ہوگی جبکہ دوسرا منصوبہ طبرجل میں مکمل ہوگا جس سے بجلی کی پیداوار 400 میگا واٹ متوقع ہے۔

  • وزیراعلیٰ بلوچستان صوبے کے منصوبوں کو پی ایس ڈی پی میں شامل کرنے پر وزیراعظم کے مشکور

    وزیراعلیٰ بلوچستان صوبے کے منصوبوں کو پی ایس ڈی پی میں شامل کرنے پر وزیراعظم کے مشکور

    اسلام آباد: وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے صوبے کے منصوبوں کو پی ایس ڈی پی میں شامل کرنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کا فون پر رابطہ ہوا جس میں وفاقی پی ایس ڈی پی میں بلوچستان کے منصوبوں سے متعلق بات چیت کی گئی۔

    وزیراعظم پاکستان نے گزشتہ سال کے منصوبے اس سال پی ایس ڈی پی میں شامل کرنے کی یقین دہانی کروائی۔

    وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے نئے تجویز منصوبے بھی وفاقی پی ایس ڈی پی کا حصہ ہوں گے،بجٹ سیشن میں بلوچستان کے منصوبوں کی منظوری دے دی جائے گی۔

    وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے صوبے کے منصوبوں کو پی ایس ڈی پی میں شامل کرنے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے وزیراعظم عمران خان نے وفاقی منصوبوں کے حوالے سے بلوچستان کے تحفظات کو دور کرنے کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا تھا کہ بلوچستان کے عوام کی فلاح وبہبود اور صوبے کی سماجی و معاشی ترقی اولین ترجیحات میں شامل ہے جس کے لیے صوبائی حکومت کو ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔

  • ترقیاتی منصوبوں سے متعلق حکومت نے بڑا قدم اٹھا لیا

    ترقیاتی منصوبوں سے متعلق حکومت نے بڑا قدم اٹھا لیا

    اسلام آباد: حکومت نے ترقیاتی منصوبوں کی جلد تکمیل کے لیے بڑا قدم اٹھا تے ہوئے پلاننگ ڈویژن کو فوری 50 فیصد دستیاب فنڈزجاری کرنے کے ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ ترقیاتی منصوبوں کی رفتار تیز کرنے کیلئے پلاننگ ڈویژن کوفوری 50 فیصد دستیاب فنڈجاری کر رہے ہیں، فنڈزکےفوری اجراکیلئےغیرضروری کاغذی کارروائی نظراندازکردی ہے۔

    مشیر خزانہ نے کہا کہ فنڈزکےفوری اجراء سےترقیاتی کام تیزترہوجائیں گے، ترقیاتی منصوبےوزیراعظم کےوژن کےمطابق چلیں گے اور اس بڑےاقدام کامقصدمعاشی سرگرمیوں میں تیزی لاناہے۔

    ان کا کہنا ہے کہ پی ایس ڈی پی منصوبوں کیلئے آدھا بجٹ فوری ریلیز کیا جارہاہے، اس سلسلے میں پہلے 6 ماہ کے منصوبوں کےفنڈز ریلیز کیے جارہے ہیں۔

    حفیظ شیخ کا کہنا ہے کہ پی ایس ڈی پی فنڈزکیلئےفنانس ڈویژن کی توثیق کی ضرورت نہیں اور پی ایس ڈی پی فنڈزکےاستعمال کی ذمہ داری وزارت منصوبہ بندی کودیدی گئی ہے۔

  • مکہ معظمہ کو اسمارٹ سٹی بنانے کے منصوبے کا آغاز

    مکہ معظمہ کو اسمارٹ سٹی بنانے کے منصوبے کا آغاز

    ریاض: سعودی عرب کی حکومت نے مکہ معظمہ کواسمارٹ سٹی بنانے کے منصوبے پر باقاعدہ کام کا آغاز کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس منصوبے کوآگے بڑھانے کے لیے مکہ معظمہ اور مشاعر مقدسہ کی رائل اتھارٹی کی طرف سے بھی تعاون فراہم کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق مکہ معظمہ کے گورنر اور خادم الحرمین الشریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے مشیر شہزادہ خالد الفیصل نے کہاکہ اس منصوبے کا مقصد حجاج کرام اور معمترین حضرات کو بیت اللہ کی زیارت کے لیے نقل وحمل کے جدید وسائل مہیا کرنا اور ان کی خدمت کے لیے کام کرنے والے اداروں کی رفتار کو مزید تیز کرنا ہے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس منصوبے کوآگے بڑھانے کے لیے مکہ معظمہ اور مشاعر مقدسہ کی رائل اتھارٹی کی طرف سے بھی تعاون فراہم کیا جائے گا۔

    ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا کہنا تھا کہ مکہ کو اسمارٹ سٹی بنانے کے منصوبے کا مقصد مسجد حرام اور بیت اللہ کی زیارت کے لیے آنے والوں کوٹرانسپورٹ کی آرام دہ سہولیات کو یقینی بنانا ہے، مکہ معظمہ کو اسمارٹ سٹی بنانے کے منصوبے کی ذمہ داری ایک جاپانی کمپنی کوسونپی گئی ہے۔

    اس منصوبے کے تحت 2020ءمیں مکہ معظمہ میں 400 اسمارٹ بسیں چلائی جائیں گی جب کہ آئندہ پانچ سال کے دوران ان کی تعداد دو ہزار تک پہنچائی جائے گی۔

    مکہ معظمہ میں جنرل ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کی بسوں کے لیے 12 مختلف روٹ تیار کیے جا رہے ہیں۔ اس کے پہلے مرحلے میں ان روٹس پر400 بسیں چلائی جائیں گی۔ .

    ان میں درمیانے سائز کی 240 بسیں جن کی لمبائی 12 میٹر ہوگی جب کہ 160 بسوں کی 18 میٹر رکھی گئی ہے۔ یہ تمام جاپانی ساختہ ہوں گی۔ان بسوں کو جدید مواصلاتی نظام کے تقاضوں کو پیش نظر رکھ کر تیار کیا جا رہا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ ان بسوں کو دور سے ریمورٹ کنٹرول سسٹم کے ذریعے کنٹرول کرنے کے ساتھ ان میں جی پی ایس نظام نصب کیا جائے گا جس کی مدد سے بسوں کے مقامات کی نشاندہی کی جاسکے گی۔

    بسوں میں سوار ہونے والوں کی رہ نمائی کے لیے عربی اور انگریزی زبانوں میں اسکرین پر ہدایات چلائی جائیں گی، نیز مسافروں کی سہولت کے لیے ان بسوں میں انٹرنیٹ تک رسائی اور وائی فائی کی سہولت مہیا کی جائے گی، مکہ معظمہ میں اسمارٹ بسوں کے لیے 450 اسٹیشن قائم کیے جائیں گے۔

  • شام میں سیف زون منصوبے پر مرحلہ وار عملدر آمد ہوگا، پینٹاگون

    شام میں سیف زون منصوبے پر مرحلہ وار عملدر آمد ہوگا، پینٹاگون

    واشنگٹن : ترجمان پینٹاگون نے واضح کیا کہ سیف زون کا مقصد ترکی کی سرحد اور شام میں کرد پیپلز پروٹیکشن یونٹس تنظیم کے زیر کنٹرول علاقوں کے درمیان الگ تھلگ زون قائم کرنا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزارت دفاع پینٹاگان کے ترجمان نے ایک اعلان میں کہا ہے کہ شام کے شمال مغرب میں سیف زون کے قیام سے متعلق ترکی اور امریکا کے درمیان طے پانے والے معاہدے پر بتدریج عمل ہو گا،ترجمان کے مطابق معاہدے سے متعلق بعض کارروائیوں کا آغاز جلد کر دیا جائے گا۔

    امریکی وزارت دفاع کے ترجمان شون رابرٹسن نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ اس وقت ہم اپنے ترک عسکری ہم منصبوں کے ساتھ مشترکہ رابطہ کاری مرکز کے حوالے سے آپشنز کا جائزہ لے رہے ہیں،سیکورٹی میکانزم پر عملدرآمد مرحلہ وار ہو گا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ گذشتہ ہفتے انقرہ اور واشنگٹن کے درمیان طے پانے والے معاہدے کی شرائط کے مطابق حکام شمالی شام میں ایک سیف زون کی تیاری کے واسطے رابطہ کاری مرکز کو استعمال کریں گے، اس مرکز کا صدر دفتر ترکی میں ہو گا۔

    اس سیف زون کا مقصد ترکی کی سرحد اور شام میں کرد پیپلز پروٹیکشن یونٹس تنظیم کے زیر کنٹرول علاقوں کے درمیان ایک الگ تھلگ زون قائم کرنا ہے، مذکورہ کرد یونٹس کی فورس کو واشنگٹن کی حمایت حاصل ہے مگر انقرہ اسے ایک دہشت گرد تنظیم شمار کرتا ہے۔

    ادھر امریکی مرکزی کمان کے سابق سربراہ ریٹائرڈ جنرل جوزف ووٹل نے اس نوعیت کے زون پر ترکی کے کنٹرول کی اعلانیہ مخالفت کی ہے۔

    انگریزی ویب سائٹ پر جاری مضمون میں ووٹل نے کہا کہ ایک ایسا سیف زون جس پر ترکی کا کنٹرول ہو ، یہ وہاں موجود تمام فریقوں کے لیے زیادہ مسائل پیدا کر دے گا۔

    اس مضمون میں جو ووٹل نے جارج واشنگٹن یونیورسٹی میں ترکی کے امور کی ماہر اونول طول کے ساتھ مل کر تحریر کیا ،، یہ بھی کہا گیا ہے کہ فرات کے مشرق میں 30 کلو میٹر اندر تک سیکورٹی زون نافذ کرنے کے برعکس نتائج سامنے آئیں گے۔

    غالب گمان کے مطابق یہ 90 فیصدکرد آبادی کی نقل مکانی ، حالیہ طور پر ایک بڑے چیلنج یعنی انسانی صورت حال کی مزید ابتری اور مزید تنازعات کا ماحول پیدا کرنے کا باعث ہو گا۔

    یاد رہے کہ داعش تنظیم کے خلاف جنگ میں مرکزی کردار ادا کرنے والے کرد شامیوں نے شمال مشرقی شام میں ایک خود مختار ریجن قائم کر لیا تھا۔

    تاہم دہشت گردوں کے خلاف جنگ کے اختتام کے ساتھ ہی امریکی فوج کے انخلاء کے امکان نے کردوں کے اندر ترکی کے حملے کا اندیشہ پیدا کر دیا، انقرہ طویل عرصے سے اس کارروائی کا عندیہ دے رہا ہے۔

    واضح رہے کہ ترکی ابھی تک شام کی سرحد کے پار دو فوجی آپریشن کر چکا ہے، یہ آپریشن 2016 اور 2018 میں کیے گئے۔

    دوسری جانب ترکی وزارت دفاع نے ایک اعلان میں بتایا ہے کہ ترکی کے ڈرون طیاروں نے شمالی شام میں اس علاقے میں کام شروع کر دیا ہے جہاں ایک سیف زون کے قیام پر واشنگٹن اور انقرہ کے درمیان معاہدہ طے پایا ہے، تاہم ان طیاروں کی کارروائیوں کی نوعیت کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔

  • کابل: امریکی سفارتخانہ کا عملہ نصف کرنے کے منصوبے پر کام تیز

    کابل: امریکی سفارتخانہ کا عملہ نصف کرنے کے منصوبے پر کام تیز

    واشنگٹن : امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے 31 مئی سے کابل کے امریکی سفارتخانے کا عملہ نصف کرنے کے منصوبے پر کام تیز کر دیا۔امریکی حکام اور معاونین کانگریس نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ اس سے کمزور افغان امن عمل بری طرح متاثر ہو گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر خارجہ مائیک پومپیو کا کہنا ہے کہ ایک سال قبل سفارتی عملہ کم کرنے کا فیصلہ اسلئے حیران کن ہے کہ افغان جنگ کے خاتمے اور امریکی فوج کے انخلا کے سلسلے میں امریکہ اور طالبان کے مابین امن معاہدے کیلئے مذاکرات میں ابھی تک قابل ذکر پیش رفت نہیں ہوئی۔

    ادھر طالبان جن کی صدر ٹرمپ کی جنگ کے خاتمے کی خواہش کی وجہ سے مذاکرات پر گرفت پہلے سے بہت مضبوط ہے، سفارتی عملے میں کٹوتی سے انہیں مزید شہ مل سکتی ہے، کیونکہ وہ سفارتی عملے کی کٹوتی افغانستان میں امریکی کردار محدود کرنے کی ٹرمپ کی خواہش کی تصدیق خیال کرینگے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ کابل کا سفارتخانہ 11/9 کے بعد افغانستان میں امریکی سرمایہ کاری کے حجم کی تصدیق کرتا ہے، جس کے 1500 افراد پر مشتمل عملے کیلئے قلعہ نما کمپاؤنڈ میں چار سال قبل 80 کروڑ ڈالر کی لاگت سے توسیع کی گئی۔

    ایک امریکی عہدیدار نے بتایا کہ عملے میں کٹوتی کو امریکی سفارتکاروں کی عالمی سطح پر دوبارہ سے تقسیم کے طور پر دیکھا جائے، جوکہ ٹرمپ انتظامیہ کی نیشنل سکیورٹی سٹریٹجی میں تبدیلی کا تقاضا ہے جس میں انسداد دہشت گرد ی کے بجائے روس اور چین کیساتھ مخاصمت پر زور دیا جا رہا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ادھر سفارتی عملے میں اچانک کٹوتی سے ایک ہفتہ قبل دفتر خارجہ نے کانگریس کی کمیٹی کو بریفنگ دی تھی، اس پر افغانستان کے ردعمل کا امکان نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

    اشرف غنی حکومت کے امریکہ کیساتھ تعلقات مزید کشیدہ ہو سکتے ہیں، جوکہ طالبان سے مذاکرات میں کابل حکومت کو شامل کرنے پر پہلے سے نالاں ہے۔

    امریکہ کی نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی ٹامس لینچ نے بتایا کہ غنی حکومت اسے ایک اور فریب قرار دے گی۔ حکام اور معاونین کانگریس نے کہا کہ اس فیصلے پر نیٹو اتحادی تشویش کا اظہار کر سکتے ہیں ، جن کے صدر ٹرمپ کیساتھ پہلے سے کئی امور پر اختلافات ہیں۔

    دفتر خارجہ کی ترجمان نے اپنے ای میل میں کہا کہ دفتر خارجہ بیرون ملک سفارتخانوں کا بدلتے حالات کے مطابق جائزہ لیتا رہتا ہے۔ امن سمجھوتے کے تحت افغان جنگ کا خاتمہ اور انسداد دہشت گردی پر فوکس صدر ٹرمپ کی ترجیحات میں شامل ہے، واشنگٹن افغانستان میں موثر موجودگی برقرار رکھے گا۔

    انہوں نے سفارتی عملہ کم کرنے کے منصوبے کی کوئی وضاحت نہ کی۔امریکی نمائندے زلمے خلیل زاد بیرونی حملوں کیلئے افغان سرزمین کا استعمال روکنے سے متعلق طالبان کیساتھ بات چیت میں پیش رفت کی رپورٹ پیش کر چکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایک اہلکار نے بتایا کہ کابل سفارتخانے کے عملے میں کٹوتی کا ہدف خالی ہونیوالے عہدوں پر نئی تقرریاں نہ کر کے حاصل کیا جائے گا۔

  • سعودی حکام کا غیرملکی سیاحوں کی ویزہ فری انٹری پرغور

    سعودی حکام کا غیرملکی سیاحوں کی ویزہ فری انٹری پرغور

    ریاض : سعودی حکام نے ویژن 2030 کے تحت غیر ملکی شہریوں کو بغیر ویزہ ریاست میں داخلے کے منصوبے پر کام شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب اپنی معیشت کا انحصار تیل سے کم کرنے اور معیشت کو مستقل بنیادوں پر مستحکم کرنے کےلیے مختلف منصوبوں پر کام کررہے ہیں جس کے تحت غیر مذہبی سیاحت کو بھی فروغ دیا جارہا ہے۔

    غیرملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ منصوبہ تاحال ابتدائی مراحل میں ہے، اس کو رواں برس ہی حتمی شکل دے دی جائے گی اور سال کے آخرتک نیا ویزہ سسٹم متعارف کرا دیا جائے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں غیرملکی سیاحوں کے لیے عاید پابندیوں میں نرمی کی جائے گی اوریورپ، جاپان، امریکا اورچین کے شہریوں کو بغیر ویزہ ریاست میں داخلے کی اجازت دی جائے گی۔

    خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی حکام مذکورہ منصوبے کے تحت مسلمانوں کے علاوہ غیر ملکی سیاحوں کو بھی تاریخی مقامات تک رسائی کے لیے ویزے جاری کرنے پر بھی سوچا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ جمعرات کو سعودی حکام نے سمندر پار زائرین کو برقی ویزہ دینے کے منصوبے کی منظوری دی تھی جس تحت ویزے کی درخواست آن لائن دی جائے گی اور سعودی سفارت خانے یا قونصل خانے جانے کی ضرورت بھی پیش نہیں آئے گی۔

    مزید پڑھیں : سیاحت کا فروغ، سعودی حکومت نے نئی ویزہ پالیسی کا اعلان کردیا

    یاد رہے کہ گزشتہ برس سعودی حکومت نے سیاحت کو فروغ دینے کےلیے نئی اور آسان ویزہ پالیسی اعلان کیا تھا جس کا ایک مقصد دسمبر میں ہونے والی فارمولا ون کو ریس کو فروغ دینا تھا۔

    حکومت کی جانب اس سہولت کا اعلان گزشتہ برس نومبر میں کیا گیا تھا جس کے بعد 1000 سے زائد غیر ملکی سیاح ریاض پہنچے تھے اور انہوں نے دارالحکومت سمیت مختلف شہروں کا دورہ کیا تھا۔

    ولی عہد محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ ہم سعودی عرب کو ایساملک بنانا چاہتے ہیں جہاں ہر ملک کا شہری آئے اور سیر و تفریح کرے، اس اقدام کا مقصد روشن خیالی اور معیشت کو مستحکم کرنا ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں ولی عہد محمد بن سلمان کے ویژن 2030 کے بعد وسیع پیمانے پر اصلاحاتی عمل شروع ہوچکا ہے جس سے مملکت کی مختلف صنعتوں پر اثر پڑنا شروع ہوگیا ہے، اسی سلسلے میں ایک عرصے سے بند سعودی سینما کی بھی واپسی ہوچکی ہے۔

  • ایران اور روس کے درمیان جوہری پلانٹ کی تعمیر کے لیے مذاکرات کا آغاز

    ایران اور روس کے درمیان جوہری پلانٹ کی تعمیر کے لیے مذاکرات کا آغاز

    تہران/ماسکو : ایران میں جوہری منصوبوں کی تعمیر کے لیے روس اور تہران کے درمیان نئے مذکرات کا آغاز ہوچکا ہے،  جبکہ روس کا ایک جوہری ریکٹر پہلے سے ایران میں کام کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے وزیر توانائی نے کہا ہے کہ نئے جوہری پلانٹ کی تعمیر کے لیے ایران اور روس کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوگیا ہے جس کے بعد 3 ہزار سے زائد میگاواٹ بجلی پیدا کی جاسکے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایران تاحال جوہری توانائی کے ذریعے ایک ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ روس کی جانب سے پہلے ہی ایک جوہری پلانٹ کام کررہا ہے۔

    خیال رہے کہ ایران اور روس کے درمیان 2014 میں جوہری پلانٹ لگانے کا معاہدہ طے ہوا تھا جس کے تحت 8 سے زائد پلانٹ تعمیر کیے جائیں گے۔

    دوسری جانب امریکا نے سنہ 2015 میں طے ہونے والے جوہری معاہدے کو منسوخ کرتے ہوئے مزید اقتصادیاں پابندیاں عائد کردی ہیں۔

    امریکا کی جانب سے اقتصادی پابندیاں عائد کیے جانے کے جواب میں ایرانی صدر حسن روحانی نے کا کہا تھا کہ امریکا تہران کے ساتھ محاز آرائی کرنے سے گریز کرے ورنہ دونوں ممالک کے درمیان ہونے والی جنگ تمام جنگوں کی ماں ہوگی۔

    ایرانی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا تہران کو عالمی منڈی میں تیل فروخت کرنے سے روکنے کی جرآت نہیں کرسکتا۔

    واضح رہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان تعلقات 2015 میں ایران سے کیے گئے عالمی جوہری معاہدے سے امریکا کے رواں سال مئی میں نکلنےکے بعد سے شدید بحران کا شکار ہیں۔