Tag: منظوری

  • بھارتی شراکت سے تیار کووڈ ویکسین کے ایک ملک میں استعمال کی منظوری

    بھارتی شراکت سے تیار کووڈ ویکسین کے ایک ملک میں استعمال کی منظوری

    امریکی بائیو ٹیکنالوجی کمپنی اور اس کے شراکت دار سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کی تیار کردہ کووڈ 19 ویکسین کو انڈونیشیا میں ایمرجنسی استعمال کی منظوری دے دی گئی۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق نووا ویکس اور اس کے شراکت دار سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کی تیار کردہ کووڈ 19 ویکسین کو پہلے ملک میں ایمرجنسی استعمال کی منظوری حاصل ہوگئی ہے۔

    کمپنیوں کی جانب سے ایک بیان میں بتایا گیا کہ انڈونیشیا میں ان کی کووڈ 19 ویکسین کو استعمال کی منظوری حاصل ہوئی۔

    خیال رہے کہ نووا ویکس کی جانب سے برطانیہ، بھارت، آسٹریلیا، فلپائن اور یورپین میڈیسن ایجنسی کے پاس بھی ویکسین کی منظوری کے لیے درخواستیں جمع کروائی جا چکی ہیں۔

    انڈونیشیا میں یہ ویکسین سیرم انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے تیار کر کے کوو ویکس کے نام سے فراہم کی جائے گی، نووا ویکس نے بتایا کہ انڈونیشیا کو ویکسین کی پہلی کھیپ جلد فراہم کردی جائے گی۔

    انڈونیشین حکومت کے مطابق پروٹین پر مبنی ویکسین کی 2 کروڑ خوراکیں 2021 میں موصول ہوں گی۔

    نووا ویکس اور سیرم انسٹی ٹیوٹ نے ایک ارب 10 خوراکیں عالمی ادارہ صحت کے زیر تحت کام کرنے والے ادارے کوو ویکس کو فراہم کرنے کا وعدہ بھی کیا ہے۔

    ویکسین کی فراہمی کا سلسلہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ایمرجنسی استعمال کی منظوری کے بعد 2021 میں ہی شروع ہوجائے گی اور یہ سلسلہ 2022 میں بھی جاری رہے گا۔

    گزشتہ ماہ نووا ویکس اور سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا نے عالمی ادارہ صحت میں اس ویکسین کے ہنگامی استعمال کی منظوری کے لیے درخواست جمع کروائی تھی۔

    اس کا مقصد کم اور متوسط آمدنی والے ممالک میں اس ویکسین کو فراہم کرنا ہے کیونکہ امریکا اور یورپ میں پہلے ہی فائزر، موڈرنا، جانسن اینڈ جانسن اور ایسٹرا زینیکا ویکسینز کو عام استعمال کیا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ ویکسین کے انسانی ٹرائل کے آخری مرحلے میں دریافت کیا گیا تھا کہ یہ ویکسین کرونا وائرس کی اوریجنل قسم سے ہونے والی بیماری سے 96 فیصد تک تحفظ فراہم کرسکتی ہے۔

    امریکا اور میکسیکو میں 30 ہزار افراد پر آخری مرحلے کے ٹرائل کے ڈیٹا کے مطابق این وی ایکس کو وی 2373 نامی یہ ویکسین بیماری کی معتدل اور سنگین شدت سے 100 فیصد تحفظ فراہم کرتی ہے جبکہ اس کی مجموعی افادیت 90.4 فیصد ہے۔

  • سعودی کابینہ کی جانب سے اہم فیصلوں کی منظوری

    سعودی کابینہ کی جانب سے اہم فیصلوں کی منظوری

    ریاض: سعودی عرب میں خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سربراہی میں کابینہ کا اجلاس منعقد ہوا جس میں متعدد اہم فیصلوں کی منظوری دی گئی۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبد العزیز کی سربراہی میں کابینہ کا آن لائن اجلاس منگل کو ہوا، اجلاس میں کابینہ نے نامیاتی زراعت اور نجکاری کے نظاموں کی منظوری دے دی۔

    اجلاس کے آغاز میں شاہ سلمان نے امیر کویت شیخ نواف الاحمد الجابر الصباح کو بھیجے جانے والے مکتوب کے متعلق آگاہ کیا، کابینہ کو ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے علاوہ روسی ایلچی اور وزیر خارجہ کے ساتھ ہونے والی گفتگو سے بھی آگاہ کیا گیا۔

    کابینہ نے شامی بحران کے پائیدار حل پر ایک مرتبہ پھر توجہ دلائی اور اس بات پر زور دیا کہ شامی بحران کے مسئلے کا حل عوام کی مرضی اور منشا کے مطابق ہونا چاہیئے۔

    کابینہ نے یمن میں جنگ بندی کی اہمیت کی طرف نشاندہی کی اور عالمی برادری پر زور دیا کہ حوثی باغیوں کو ایران کی طرف سے فراہم کیے جانے والے اسلحہ کی روک تھام کے لیے کردار ادا کرنا چاہیئے۔

    کابینہ نے ایران کے جوہری پروگرام اور میزائل ٹیکنالوجی کو روکنے کے لیے عالمی کوششوں کو سراہا ہے۔

    بعد ازاں کابینہ نے کرونا وائرس کی تازہ ترین صورتحال کا جائزہ لیا اور ملک کے طول و عرض میں کرونا وائرس ویکسین مہم پر اطمینان کا اظہار کیا۔

    کابینہ نے اقتصادی و ترقیاتی کونسل کے علاوہ سیکیورٹی کونسل کی رپورٹوں کا جائزہ لینے کے بعد متعدد دیگر فیصلے بھی کیے۔

    کابینہ نے وزیر نیشنل گارڈ کو ذمہ داری تفویض کی کہ وہ روس کے ساتھ سعودی اور روسی اقتصادی کمیٹی کے قیام کے لیے مذاکرات کریں، کابینہ نے سعودی ٹی وی اور ریڈیو اتھارٹی اور انڈونیشی ٹی وی چینل کے درمیان معاہدے کی توثیق کی۔

    سعودی کابینہ نے نامیاتی زراعت کے نظام کی منظوری بھی دی جس کے بعد متعلقہ سابقہ نظام منسوخ کردیے گیے۔

    نئے نظام کی منظوری کے بعد سمندری شکار، آبی حیات، شہد کی مکھیاں پالنے کا نظام، نامیاتی زراعت کا سابقہ نظام اور زرعی آلات کی تجارت کا سابقہ نظام منسوخ کردیے گیے۔ ان کی جگہ نئے نظام سے ہم آہنگ دوسرے نظام متعارف کروائے جائیں گے۔

  • کرونا وائرس ویکسین کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت کا اہم اعلان

    کرونا وائرس ویکسین کے حوالے سے عالمی ادارہ صحت کا اہم اعلان

    جنیوا: عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس ویکسین کے حوالے سے اہم اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ویکسین کے مؤثر اور محفوظ ثابت ہونے تک اس کی منظوری نہیں دی جائے گی۔

    عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ وہ ایسی کسی ویکسین کی توثیق نہیں کرے گا جس کا محفوظ اور مؤثر ہونا ثابت نہ ہوگیا ہو، ادارے کا کہنا ہے کہ سنہ 2021 کے وسط تک وائرس کی ویکسین آنے کی کوئی امید نہیں کی جا سکتی۔

    اقوام متحدہ نے اس بات کا خیر مقدم کیا ہے کہ ویکسین جن افراد پر ٹیسٹ کی گئی ہے ان میں سے ہزاروں اس کے حتمی مراحل تک پہنچ گئے ہیں، تاہم ادارے کی ترجمان مارگریٹ ہیرس کا کہنا ہے کہ وقت کے حساب سے انہیں امید نہیں کہ اگلے سال کے وسط تک کوئی ویکسی نیشن کی جا سکے گی۔

    دوسری جانب روس میں منظور کی جانے والی ویکسین کی، دا لونسینٹ نامی میڈیکل جریدے میں تحقیق شائع ہوئی جس کے مطابق اس ویکسین کے شروع میں ہونے والے ٹیسٹوں میں شامل ہونے والے مریضوں میں بغیر کسی منفی ضمنی اثرات کے اینٹی باڈیز پیدا ہوئیں۔

    تاہم سائنس دانوں نے خبردار کیا ہے کہ اس ویکسین کے ٹرائلز میں حصہ لینے والوں کی تعداد صرف 76 تھی جو کہ بہت کم ہے اور اس سے ویکسین کا محفوظ اور مؤثر ہونا ثابت نہیں کیا جا سکتا۔

    امریکی حکومت نے بھی اپنی ریاستوں سے کہا ہے کہ 3 نومبر کو ہونے والے انتخابات سے قبل یعنی یکم نومبر تک ممکنہ طور پر ویکسین کی تقسیم کے لیے تیار رہیں۔ امریکا میں کرونا وائرس کی وجہ سے دنیا میں سب سے زیادہ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

    عام صورتحال میں ویکسین کا ٹیسٹ کرنے والوں کو ویکسین کے مؤثر اور محفوظ ہونے کے بارے میں جاننے کے لیے مہینوں یا برسوں انتظار کرنا چاہیئے، لیکن ویکسین کے جلدی آنے پر بہت زور دیا جا رہا ہے کیونکہ اس وبا سے بہت زیادہ نقصانات ہو رہے ہیں۔

    ادھر فرانس کی دوا ساز کمپنی صنوفی کے چیف اولیور بوگیو کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کی مستقبل میں آنے والی ویکسین کی قیمت 10 یورو سے بھی کم ہوگی۔

    صنوفی کے شیف نے فرانس انٹر ریڈیو کو بتایا کہ ویکسین کے انجیکشن کی قیمت کا تعین ابھی نہیں کیا گیا، ہم آنے والے مہینوں کے لیے ویکسین بنانے کی قیمت کا تعین کر رہے ہیں۔

  • فیس بک پر ریکارڈ 5 ارب ڈالر جرمانے کی منظوری

    فیس بک پر ریکارڈ 5 ارب ڈالر جرمانے کی منظوری

    واشنگٹن : جرمانہ فیس بک کے خلاف صارفین کے ڈیٹا کے تحفظ میں متعدد ناکامیوں کے حوالے سے تفتیش کے بعد طے کیا گیا، اگر اس کی حتمی منظوری ہوگئی تو یہ کسی بھی ادارے پر عائد کیا جانے والا سب سے بڑا جرمانہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے فیڈرل ٹریڈ کمیشن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بُک پر پانچ ارب ڈالر کا جرمانہ عائد کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اس جرمانے کی حتمی منظوری امریکی محکمہ انصاف کے دیوانی شعبے نے نظرثانی کے بعد دینی ہے،فیس بک پر یہ جرمانہ صارفین کے ڈیٹا اور نجی معلومات کے تحفظ میں ناکامی کے تناظر میں کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ناقدین نے اتنے بڑے جرمانے کو غیر مناسب قرار دیا ہے، یہ جرمانہ فیس بک کے خلاف ڈیٹا کے تحفظ میں متعدد ناکامیوں کے حوالے سے جاری تفتیشی عمل پر فریقین کے درمیان ڈیل کی روشنی میں طے کیا گیا ہے۔

    کمیشن کے ری پبلکن پارٹی کے اراکین اس مجوزہ ڈیل کی حمایت کر رہے ہیں جب کہ ڈیموکریٹک اراکین مخالفت میں ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جرمانے کی حتمی منظوری ہو جاتی ہے تو یہ کسی ادارے پر عائد کیا جانے والا سب سے بڑا جرمانہ ہو گا۔

    خیال رہے کہ برطانوی اور امریکی میڈیا کے مطابق سال 2014 میں کیمبرج اینالیٹیکا نے مبینہ طور پر ایک سافٹ ویئر کے ذریعے فیس بک استعمال کرنے والے 5 کروڑ صارفین کا ڈیٹا چوری کیا۔

  • جج ارشد ملک کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری صدر مملکت دیں گے، وزارت قانون

    جج ارشد ملک کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری صدر مملکت دیں گے، وزارت قانون

    اسلام آباد : احتساب عدالت کے جج ارشدملک کو ہٹانےکی سفارش پر ذرائع وزارت قانون نے کہا جج ارشدملک کوعہدے سے ہٹانے کی منظوری صدر دیں گے،  منظوری پر جج ارشد ملک کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق قائم مقام چیف جسٹس اسلام آبادہائی کورٹ کی جانب سے جج ارشد ملک کواحتساب عدالت سے ہٹانے کی سفارش پر ذرائع وزارت قانون نے کہا جج ارشد ملک کو عہدے سے ہٹانے کی منظوری صدر دیں گے، خط موصول ہونے پر سمری صدر کو بھجوائی جائے گی، صدر کی منظوری پر جج ارشد ملک کو عہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن جاری ہوگا۔

    نوٹیفکیشن کے بعد جج ارشدملک کی خدمات پنجاب ماتحت عدلیہ کوواپس ہوں گی۔

    یاد رہے مبینہ ویڈیو کے معاملے پر اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج ارشدملک کو عہدے سے ہٹانےکا فیصلہ کرتے ہوئے قائم مقام چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ نےوزارت قانون کوخط لکھا تھا ، جس میں کہا گیا تھا جج ارشدملک کی خدمات واپس لی جائیں۔

    مزید پڑھیں : مبینہ ویڈیو کا معاملہ : جج ارشد ملک کوعہدے سے ہٹانے کا فیصلہ

    اس سے قبل جج ارشدملک نے اسلام آبادہائی کورٹ کےرجسٹرارسے ملاقات کی اورمبینہ وڈیوپربیان حلفی کےساتھ جواب جمع کرایا تھا ۔

    جج ارشدملک نےجواب میں کہا تھا ان کےخلاف پروپیگنڈاکیاجا رہا ہےاورانھیں بلاوجہ بدنام کیاجارہا ہے، حلفیہ کہتا ہوں میرا اس ویڈیو سے کوئی تعلق نہیں ، ویڈیو کوایڈٹ کرکےچلایا گیاہے۔

    بعد ازاں طریقہ کارکےمطابق ارشد ملک کاجواب قائم مقام چیف جسٹس اسلام آبادہائی کورٹ عامر فاروق کو پیش کیاگیا۔

    واضح رہے مریم نواز پریس کانفرنس میں احتساب عدالت کے جج کی خفیہ کیمرے سے بنی مبینہ ویڈیو سامنے لے آئیں تھیں ، جاری کردہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی مبینہ ویڈیو میں کہا جارہا ہے کہ نواز شریف کے ساتھ زیادتی اور ناانصافی ہوئی۔

    بعد ازاں احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے پریس ریلیز کے ذریعے اپنے خلاف سامنے آنے والی مبینہ ویڈیو پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ میری ذات اورخاندان کی ساکھ متاثرکرنے کی سازش کی گئی۔

  • آئندہ  بجٹ میں سگریٹ اور میٹھے مشروبات پر ہیلتھ ٹیکس لگانے کی منظوری

    آئندہ  بجٹ میں سگریٹ اور میٹھے مشروبات پر ہیلتھ ٹیکس لگانے کی منظوری

    اسلام آباد : آئندہ  بجٹ میں سگریٹ اورمیٹھےمشروبات پر ہیلتھ ٹیکس لگانے کی منظوری دے دی گئی، ڈاکٹر ظفرمرزا نے کہا چوں کو تمباکو نوشی سے روکنے  کے لیے سگریٹ کی قیمت بڑھانی ضروری تھی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت ایک تاریخی اور انقلابی اقدام اٹھاتے ہوئے آئندہ  بجٹ میں سگریٹ اورمیٹھے مشروبات پر ہیلتھ ٹیکس لگانے کی منظوری دے دی۔

    معاون خصوصی ظفرمرزا نے کہا وفاقی کابینہ نے ہیلتھ ٹیکس کی منظوری دے دی ہے، ہیلتھ ٹیکس سے حاصل آمدن صحت کے شعبے پر خرچ کی جائے گی ، 20 سگریٹوں کی ڈبی پر10 روپے ٹیکس، 250 ملی لیٹر کے مشروبات پر ایک روپے ٹیکس لگایا جارہا ہے۔

    ظفرمرزا کا کہنا تھا ہیلتھ ٹیکس لگانے سے 30 ارب روپے سالانہ وصولی جبکہ شوگری مشروبات پر ٹیکس سےتقریباً 8 ارب روپے سالانہ متوقع ہے۔

    معاون خصوصی نے کہا معاشی مشکلات کے باوجود ٹیکس وزیر اعظم کا صحت پرعزم کا اظہار ہے، بچوں کو تمباکو نوشی سے روکنے کے لیے سگریٹ کی قیمت بڑھانی ضروری تھی۔

    ظفر مرزا کا کہنا تھاملک میں ڈیڑھ کروڑ سے زائد افراد تمباکو کا استعمال کرتے ہیں ، تمباکو نوشی سے پاکستان میں سالانہ ایک لاکھ60 ہزار سے زائد اموات ہوتی ہیں چھ سے 15سال کی عمر کے 1200 بچے روز تمباکو نوشی شروع کرتے ہیں۔

    اس سے قبل حکومت کی جانب سے انسداد تمباکو نوشی اور تمباکونوشی کی حوصلہ شکنی کیلئے ٹیکسیشن ریفارمز لانے کا فیصلہ کیا گیا تھام فیصلہ وزارت قومی صحت،وزارت اخزانہ کی مشاورت سےکیا گیا۔

    مزید پڑھیں :  سگریٹ پینے والوں پر 30 سے 50 ارب روپے کا اضافی ٹیکس لگانے کا فیصلہ

    وزیراعظم نے ہدایت کی انسداد تمباکو کے لئے ٹھوس اقدامات کیے جائیں جبکہ تمباکو پر سخت ترین ٹیکس اصلاحات کی منظوری بھی دے دی گئی۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی بابر عطا نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بتایا مشیرصحت ظفرمرزا نے انسداد تمباکو نوشی کیلئے جامع پلان پیش کردیا، آئندہ بجٹ میں تمباکو نوشی کی روک تھام کیلئے ٹیکس لگایا جائے گا، تمباکو سے منسلک اشیا کی قیمت میں اضافے سے استعمال کی حوصلہ شکنی ہوتی ہے۔

    بابر بن عطا نے کہا ٹیکس سے تیس سے پچاس ارب روپےکااضافی ریوینیوحاصل ہوگا، ٹیکس مد میں حاصل رقم صحت انصاف کارڈکیلئےاستعمال ہو گی ۔

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی کا کہنا تھا وزیراعظم کی ہدایت پرٹیکس فنانس بل میں شامل کیاجائے گا ، پاکستان میں اموات کی سب سےبڑی وجہ تمباکو نوشی  ہے، ایک لاکھ60 ہزار لوگ تمباکو کے استعمال کے باعث لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

  • ٹرمپ نے مزید فوج مشرق وسطیٰ بھیجنے کی منظوری دے دی

    ٹرمپ نے مزید فوج مشرق وسطیٰ بھیجنے کی منظوری دے دی

    واشنگٹن : جنگ کی تیاریوں کے تناظر میں ایران کی طرف سے معاملات کو ٹھنڈا کرنے کی کوششیں بھی سامنے آئی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا اور ایران کے درمیان حالیہ کشیدگی کے بعد واشنگٹن نے اپنی فوج مشرق اوسط ارسال کی ہے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق اوسط میں اضافی فوج کی تعیناتی کی بھی منظوری دی ہے۔

    دوسری جانب جنگ کی تیاریوں کے تناظر میں ایران کی طرف سے معاملات کو ٹھنڈا کرنے کی کوششیں بھی سامنے آئی ہیں۔ ایران نے امریکا کے ساتھ جنگ بندی کے لیے ثالثوں کے ذریعے کوششیں شروع کی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے درمیان جنگ کے خطرے کے پیش نظر خطے کے ممالک بھی حرکت میں آئے ہیں۔

    خبر رساں ادارے کے مطابق اس وقت عراق، سلطنت آف اومان، قطر، ایشیائی ممالک میںجاپان نے امریکا اور ایران کے درمیان کشیدگی کم کرنے لیے لیے ثالثی کی کوششیں شروع کی ہیں مگر دونوںملکوں کے درمیان مذاکرات کی راہ میں امریکا کہ وہ 12 شرائط حائل ہیں جن کا اعلان ٹرمپ انتظامیہ کئی ماہ قبل کر چکی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھاکہ امریکا نے ان شرائط کے ذریعے ایران کو مذاکرات کی طرف لانے کی کوشش کی تھی مگر تہران کے غیر لچک دار رویے کے باعث واشنگٹن کو جوہری سمجھوتے سے علاحدگی اور ایران پر پہلے والی پابندیوں کی بحالی کا فیصلہ کرنا پڑا۔ایرانی قیادت بھی سفارتی کوششیں کر رہی ہے۔

    صدر حسن روحانی اور ان کے وزیرخارجہ محمد جواد ظریف خطے میں؟ جنگ کا خطرہ ٹالنے کے لیے مزید وقت حاصل کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی برادری اور امریکا کی طرف سے ایران پر دباﺅ میں کمی لانے کی سفارتی کوشش کے باوجود ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کی جانب سے خطے میں جارحانہ کارروائیوں کی دھمکیاں جاری ہیں۔

    پاسداران انقلاب خطے میں موجود اپنی حامی ملیشیاﺅں کو متحرک کرنے اور انہیں امریکا اور اس کے اتحادیوں کے مفادات کو نقصان پہنچانے کے لیے منظم کر رہا ہے۔

  • خلیجی ملکوں نے اپنی سمندری حدود میں امریکی فوج تعیناتی کی منظوری دے دی

    خلیجی ملکوں نے اپنی سمندری حدود میں امریکی فوج تعیناتی کی منظوری دے دی

    واشنگٹن/ریاض : خلیج تعاون کونسل کا سمندری حدود میں امریکی فوج کی تعیناتی سے متعلق کہنا ہے کہ امریکی فوج کسی ملک کے خلاف جنگ نہیں بلکہ دفاعی حکمت عملی کے لئے تعینات ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب اور متعدد دوسرے خلیجی ممالک نے امریکا کی اس درخواست کو منظور کر لیا ہے جس میں امریکا نے ایران کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنی فوج خلیجی ملکوں اور ان کی سمندری حدود میں تعینات کرنے کی اجازت مانگی تھی۔

    عرب ٹی وی کے مطابق ذرائع نے بتایاکہ خلیج تعاون کونسل، جس میں سعودی عرب بھی شامل ہے، نے امریکی فوج کی خلیجی پانیوں میں تعیناتی کی باقاعدہ اجازت دے دی ہے۔

    ذرائع کے مطابق خلیجی ملکوں کی طرف سے یہ اجازت امریکا کے ساتھ دو طرفہ معاہدوں کی بنیاد پر دی گئی ہے جس کا مقصد خطے کو ایران کی طرف سے درپیش خطرات اور عرب ممالک کو عدم استحکام سے دوچار کرنے کی ایرانی سازشوں سے نمٹنے کے لیے مشترکہ اقدامات یقینی بنانا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ عرب ممالک کے پانیوں اور ملکوں میں امریکی فوج کی تعیناتی کا پہلا محرک ایران کی کسی بھی فوجی جارحیت کے جواب میں خلیجی حکومتوں کے ساتھ مل کر تہران کو جواب دینا اور خطے میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کے مفادات کا تحفظ کرنا ہے۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ امریکی فوج کی خطے میں موجودگی ایران پر چڑھائی یا جنگ نہیں بلکہ دفاعی حکمت عملی کا حصہ ہے۔ ایران کی طرف سے خطرے کی صورت میں امریکا اور اس کے خلیجی اتحاد مل کر لائحہ عمل اختیار کریں گے۔

    عرب سفارتی ذرائع کے مطابق ماہ صیام کے آخری ایام میں مکہ معظمہ میں عرب سربراہ کانفرنس کے انعقاد کے حوالے سے عرب ملکوں کی حکومتوں کے درمیان رابطے مزید تیز ہو گئے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق مکہ معظمہ میں ہونے والی اسلامی سربراہ کانفرنس میں عرب اور مسلمان ممالک کی قیادت شرکت کرے گی۔ اس موقع پر عالمی اور علاقائی سطح پر ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے مسلمان ملکوں میں اتحاد اور ہم آہنگی مشترکہ ویڑن اختیار کرنے کی کوشش کی جائے گی۔

  • منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری سے مملکت کو فوائد پہنچیں گے، وزارت محنت

    منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری سے مملکت کو فوائد پہنچیں گے، وزارت محنت

    ریاض : سعودی وزارت محنت کا کہنا ہے کہ منفرد اقامہ پروگرام کے مملکت میں متعدد اقتصادی سرگرمیوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور مرد و خواتین شہریوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں محنت اور سماجی ترقی کی وزارت کے سرکاری ترجمان خالد ابا الخیل کا کہنا ہے کہ کابینہ کی جانب سے منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری سے مملکت کو فوائد پہنچیں گے۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ان فوائد میں مسابقت میں اضافہ، سرمایہ کاروں کے لیے کشش اور تجارتی پردہ پوشی پر روک شامل ہے جب کہ اس سے سعودی مرد اور خواتین شہریوں کی ملازمتوں کے مواقع متاثر نہیں ہوں گے۔

    وزارت کے سرکاری ترجمان نے عرب ٹی وی سے گفتگو میں بتایا کہ منفرد اقامہ پروگرام کے مملکت میں متعدد اقتصادی سرگرمیوں پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے اور مرد اور خواتین شہریوں کے لیے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

    ابا الخیل نے باور کرایا کہ وزارت محنت کی جانب سے مملکت میں بہت سے پیشوں، سرگرمیوں اور سیکٹروں میں کام کو سعودی مرد اور خواتین تک محدود رکھنے کی پالیسی جاری رہے گی۔

    سعودی وزارت محنت میں باخبر ذرائع نے عرب ٹی وی کو بتایا تھا کہ کابینہ کی جانب سے منظور ہونے والا منفرد اقامہ پروگرام سعودی شہریوں کی ملازمتوں کو ہر گز متاثر نہیں کرے گا۔

    مذکورہ ذرائع کے مطابق منفرد اقامہ پروگرام سے مستفید ہونے والوں پر سعودیوں کے لیے مخصوص پیشوں میں کام کرنے پر پابندی ہو گی۔سعودی عرب میں منفرد اقامہ پروگرام کا فیصلہ ملک میں اقتصادی ترقی اور معاشی تنوع سے متعلق اصلاحات کے نفاذ کاحصہ ہے۔

    گذشتہ بدھ کو سعودی شوریٰ کونسل نے منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری دی تھی جس کے تحت کاروباری اداروں، غیر ملکی سرمایہ کاروں اور باصلاحیت تارکین وطن کو مملکت میں محدود پیمانے پر کفیل سے آزاد رہ کر زندگی گذارنے اور کاروبار کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔

    منفرد اقامہ پروگرام دائمی اور عارضی دو اقسام پر مشتمل ہو گا۔ عارضی اقامہ پروگرام محدود اور مخصوص فیس ادا کر کے حاصل کیا جا سکے گا۔ مملکت میں رائج کئے جانے والے منفرد اقامہ پر مقیم تارک وطن کو سعودی عرب میں بعض اضافی مراعات حاصل ہوں گی۔ وہ محدود پیمانے پر سعودی عرب میں کاروباری سرگرمیوں میں حصہ لے سکے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس کے علاوہ منفرد اقامہ پروگرام رکھنے والے غیر ملکی کو اپنے خاندان کو ساتھ رکھنے، رشتے داروں کو ملاقات کے لیے بلانے، مزورد منگوانے، جائیداد بنانے، نقل وحمل کے وسائل کی ملکیت حاصل کرنے کی اجازت ہو گی۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ اس کے عوض طے شدہ ضوابط کے مطابق فیس ادا کرنا ہو گی۔ منفرد اقامہ حاصل کرنے والے کو سعودی عرب میں آمد و رفت کی اجازت ہو گی۔ دائمی اقامہ غیر معینہ مدت کے لیے ہو گا، یا اس کی تجدید کرائی جا سکے گی۔

  • وزیراعظم عمران خان نے کامیاب جوان پروگرام کی منظوری دے دی

    وزیراعظم عمران خان نے کامیاب جوان پروگرام کی منظوری دے دی

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت نوجوانوں کی فلاح وبہبود کے لیے ہرممکن کوشش کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے معاون خصوصی برائے یوتھ افیئرز عثمان ڈار نے ملاقات کی اور کامیاب جوان پروگرام پر تفصیلی بریفنگ دی۔

    عثمان ڈار نے کہا کہ ماضی میں یوتھ سپورٹ پروگرام کا آغاز کیا گیا تھا لیکن مناسب حکمت عملی نہ ہونے کی وجہ سے مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوسکے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کامیاب نوجوان پروگرام کے تحت نوجوانوں کو ملازمت کے مواقع، تعلیم اور ہنرمند بنانے کے لیے مختلف اسکیمیں متعارف کروائی جائیں گی۔

    عثمان ڈار نے کہا نوجوانوں کی ترقی سے متعلق بنیادی خاکہ مرتب کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں ایک نیشنل یوتھ کونسل بھی تشکیل دی جاچکی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ وزیراعظم یوتھ پورٹل تشکیل دیا گیا ہے جس کے تحت نوجوانوں سے ملکی ترقی اور خوشحالی کے لیے رائے اور تجاویز حاصل کی جاسکیں گی۔

    اس موقع پر وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پروگرام نوجوانوں کوبا اختیار، روزگارکی فراہمی کا منصوبہ ہے، حکومت نوجوانوں کی فلاح وبہبود کے لیے ہرممکن کوشش کرے گی۔

    وزیراعظم پاکستان نے مزید کہا کہ ملک کی تعمیروترقی میں نوجوانوں کا کردارنظراندازنہیں کر سکتے۔