Tag: منظور

  • کراچی : ایم کیو ایم لندن کے ٹارگیٹ کلر ساجد عرف بونا کا جسمانی ریمانڈ منظور

    کراچی : ایم کیو ایم لندن کے ٹارگیٹ کلر ساجد عرف بونا کا جسمانی ریمانڈ منظور

    کراچی : انسداد دہشت گردی عدالت نے ایم کیو ایم لندن کے ٹارگٹ کلر ساجد عرف بونا کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موؤمنٹ (لندن) کے مبینہ ٹارگٹ کلر ساجد عرف بونا کو کچھ دیر قبل انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا تھا، پولیس نے عدالت سے ملزم کو 4 روزہ ریمانڈ پر دینے کی درخواست کی تھی۔

    تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم پر 42 افراد کو قتل کرنے کا الزام ہے، جس کا تعلق ایم کیو ایم لندن سے ہے۔

    پولیس کا کہنا تھا کہ ملزم پولیس اہلکاروں، سیاسی کارکنوں اور سرکاری افسران کی ٹارگٹ کلنگ کا اعتراف کرچکا ہے، ملزم نے 1995 میں پولیس اہلکار نبی بخش کو قتل کیا تھا۔

    تفتیشی افسر کے مطابق ملزم کی نشاندہی پر جمشید کوارٹر سے بارود اور اسلحہ برآمد کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عدالت نے پولیس کی درخواست منظور کرتے ہوئے 42 افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ایم کیو ایم لندن کے کارکن کو چار دن کےلیے ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    مزید پڑھیں : پولیس کی کارروائی، ایم کیو ایم لندن کا ٹارگٹ کلر گرفتار

    خیال رہے کہ گزشتہ روز پولیس بہادر آباد میں خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے متعدد افراد کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ملزم کو حراست میں لے لیا تھا، ساجد عرف بونا سرکاری ملازم ہے جو ہیلتھ ڈپارٹمنٹ میں ملازمت کرتا ہے۔

    ایس ایس پی ایسٹ اظفر مہیسر نے بتایا تھا کہ ایم کیو ایم لندن سے منسلک ملزم سنی تحریک اور پیپلز پارٹی کے کارکنان کو قتل کیا ہے۔

    ایس ایس پی ایسٹ نے میڈیا کو بتایا کہ ملزم کو ٹارگٹ کلنگ کےلیے سیکڑ آفس سے احکامات ملتے تھے، ملزم سے 2 پستول اور دستی بم بھی برآمد ہوا ہے۔

  • رمشا قتل کیس کے مرکزی ملزم کا 2 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور

    رمشا قتل کیس کے مرکزی ملزم کا 2 دن کا جسمانی ریمانڈ منظور

    خیرپور: عدالت نے رمشا قتل کیس میں ملوث مرکزی ملزم ذوالفقاروسان کو مزید 2 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق رمشا قتل کیس کے مرکزی ملزم ذوالفقار وسان کو ریمانڈ حاصل کرنے کے لیے اسپیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

    پولیس حکام نے عدالت کو بتایا کہ گرفتار ملزم کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

    عدالت نے ملزم ذوالفقار وسان کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    غیرت کے نام پر قتل رمشا کا قاتل ذوالفقار وسان گرفتار

    خیال رہے کہ 6 فروری کو صوبہ سندھ کے علاقے خیرپور میں رمشا نامی لڑکی کو کاری قرار دے کر قتل کرنے والے مرکزی ملزم ذوالفقاروسان کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    پولیس کے مطابق ملزم ذوالفقار وسان اغوا برائے تاوان اور ڈکیتی سمیت دیگر جرائم میں بھی پولیس کو مطلوب تھا۔

    بعدازاں‌ 8 جنوری کو عدالت نے رمشا قتل کیس میں گرفتار مرکزی ملزم کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا تھا۔

    واضح رہے کہ وسان برادری سے تعلق رکھنے والی ساتویں جماعت کی طالبہ رمشا وسان کو یکم فروری کو سندھ کے ضلع خیرپور کے علاقے کنب میں مبینہ طور پرکاری قرار دے کر قتل کردیا گیا تھا۔

  • ڈنمارک میں مسلمان مزید مشکلات کا شکار، شہریت کیلئے انوکھی شرط عائد کر دی گئی

    ڈنمارک میں مسلمان مزید مشکلات کا شکار، شہریت کیلئے انوکھی شرط عائد کر دی گئی

    کوپن ہیگن : ڈنمارک نے شہریت کے حصول کیلئے نیا قانون متعارف کروا دیا جس کے تحت شہری دستاویزات دئیے جانے کی تقریب میں سرکاری عہدیدار سے ہاتھ ملانا لازمی ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈنمارک کی پارلیمنٹ میں گزشتہ برس شہریت دئیے جانے کی تقریب کے دوران میئر یا دیگر سرکاری عہدیداروں سے لازمی ہاتھ ملانے کا قانون منظور کیا گیا تھا، جس نے ڈینش شہریت کے متلاشی مسلمانوں کو شدید مشکل میں مبتلا کردیا ہے۔

    کنزریٹو پارٹی اور دائیں بازو کی جماعت کی جانب سے پیش کردہ متنازعہ قانون کی منظوری پر مخالفین کا کہنا ہے کہ مذکورہ قانون مسلمانوں کے خلاف ایک سازش ہے۔

    دوسری جانب قانون کے حامی افراد نے اسے ملک میں مساوات اور برابری کو یقین بنانے کی ایک کوشش قرار دیا، ڈنمارک کی وزیر برائے امیگریشن کا کہنا ہے کہ ’شہریت کے متلاشی افراد اگر ہم سے مصافحہ نہیں کریں گے تو انہیں شہریت نہیں دی جائے گی۔

    وزیر برائے امیگریشن انگر اسٹوجبرگ کا کہنا تھا کہ شہریت حاصل کرنے کے خواہشمند افراد جب ہم سے مصافحہ کرتے ہوئے اس وقت وہ ڈنمارک کے شہری ہوتے ہیں۔

    انگر اسٹوجبرگ کا کہنا تھا کہ ہم ڈنمارک میں مساوات کے قائل ہیں اور اسے برسوں سے یقینی بنانے کی کوشش کررہے ہیں، اس قانون کا تحفظ اور احترام کرتے ہیں۔

    وزیر برائے امیگریشن نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آتا کہ لوگ مخالف صنف سے ہاتھ ملانے کیوں کتراتے ہیں۔

    یاد رہے گزشتہ برس مئی میں ڈنمارک کی پارلیمنٹ نے عوامی مقامات پر خواتین کے نقاب پہننے پر پابندی کے قانون کی منظوری دی تھی، پابندی کے حق میں 75 جبکہ مخالفت میں 30 سے زائد ووٹ آئے تھے۔

    مزید پڑھیں : ہاتھ ملانے سے انکار، مسلم جوڑا شہریت سے محروم

    خیال رہے کہ گزشتہ برس اگست میں یورپی ملک سوئٹزرلینڈ کے حکام کی جانب سے مسلمان جوڑے کو شہریت کے حوالے سے کیے جانے والے انٹرویو کے دوران مخالف جنس کے افسران سے مصافحہ کرنے سے انکار پر شہریت دینے سے انکار کردیا گیا تھا۔

    سنہ 2016 میں ایک سوئس اسکول کے دو مسلمان لڑکوں نے ایک خاتون استاد سے ہاتھ ملانے سے انکار کر دیا تھا۔ جس کے بعد مذکورہ لڑکوں کے خاندان کو شہریت دینے سے انکار کر دیا گیا تھا۔

  • مضر صحت کھانے سے جاں بحق بچوں کا کیس، عدالت نے ملزمان کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا

    مضر صحت کھانے سے جاں بحق بچوں کا کیس، عدالت نے ملزمان کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا

    کراچی : کلفٹن میں مضر صحت کھانے سے بچوں کی اموات کے کیس میں عدالت نے ملزمان کا تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہر قائد کے علاقے کلفٹن میں گزشتہ ماہ 10 نومبر کو ایریزونا گرل نامی ریسٹورنٹ میں مضر صحت کھانا کھانے کرنے سے دو بچے جاں بحق ہوگئے تھے جس کے الزام میں گرفتار مینجر عدنان اور عامر شیخ کو عدالت میں پیش کردیا گیا۔

    تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ریسٹورنٹ کا مالک ندیم ممتاز راجہ ضمانت قبل از گرفتاری پر ہے، ملزمان سے تفتیش کرکے دیگر ملزمان کو گرفتار کرنا ہے۔

    تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ گرفتار ملزمان کا 7 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کیا جائے تاہم عدالت نے ملزمان کو تین روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

    تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ ایریزونا ریسٹورنٹ کے مینجر اور سسٹر کمپنی اسٹریم ٹریڈنگ کے جنرل مینجر ملزمان ہیں۔

    مضر صحت کھانا کھانے سے 4 سالہ محمد اور ڈیڑھ سالہ احمد کی موت ہوئی تھی۔

    عدالت نے تفتیشی افسر کا بیان قلم بند کرنے کے بعد آئندہ سماعت پرپیش رفت رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ کا کہنا ہے کہ بچوں کی موت گردے فیل ہونے سے ہوئی تھی، مضر صحت کھانے میں خطرناک بیکٹریا پائے گئے ہیں۔

    مزید پڑھیں : کراچی: کلفٹن میں مضر صحت کھانا کھانے سے 2 بچے جاں بحق، ریسٹورنٹ سیل. 4 افراد زیر حراست

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ کراچی کے علاقے کلفٹن کی زمزمہ اسٹریٹ پر واقع ریسٹورنٹ میں 2 بچے مضر صحت کھانا کھانے سے جاں بحق ہوگئے تھے، بچوں کی والدہ کو بھی تشویش ناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ ڈائریکٹر سندھ فوڈ اتھارٹی ابرار شیخ نے کہا تھا کہ ریسٹورنٹ میں بچا ہوا کھانا فریزر میں رکھا ہوا تھا، ریسٹورنٹ کا کچن بدبو دار نکلا، سندھ فوڈ اتھارٹی نے 2 لیبارٹریز سے ٹیسٹنگ کنٹریکٹ کیا ہوا ہے۔

    ابرار شیخ کے مطابق ریسٹورنٹ اور پلے لینڈ کو سیل کرکے کھانے اور ٹافیوں کے نمونے ٹیسٹنگ کے لیے بھجوا دئیے تھے۔

  • اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستانی قرار داد اتفاق رائے سے منظور

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستانی قرار داد اتفاق رائے سے منظور

    نیویارک : اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے کہا کہ تمام ممالک بین المذاہب ہم آہنگی کے لئے مزید اقدامات کریں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ کی حمایت میں قرار داد پیش کی, جسے اتفاق رائے منظور کرلیا گیا۔

    ڈاکٹر ملیحہ لودھی کا قرار داد میں مذاہبب تہذیبوں کے درمیان بات چیت کو فروغ دینے پر زور دیا۔

    اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پیش کردہ پاکستانی میں کہا گیا ہے کہ مقصد کے حصول کےلیے مزید اقدامات کیے جائیں گے۔

    پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی کا مزید کہنا تھا کہ تمام ممالک بین المذاہب ہم آہنگی کے لئے مزید اقدامات کریں۔

    مزید پڑھیں : امریکا نے پاکستان کومذہبی پابندیوں کی خصوصی تشویشی فہرست سے استثنیٰ دے دیا

    یاد رہے امریکی محکمہ خارجہ نے پاکستان کا نام مذہبی آزادیوں کی غیر تسلی بخش صورت حال رکھنے والے ممالک کی فہرست میں شامل کرلیا تھا۔

    امریکی وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے بیان میں کہا تھا کہ انھوں نے یہ فیصلہ اٹھائیس نومبر کو کیا۔ ان ممالک میں پاکستان کے علاوہ برما، چین، اریٹریا، ایران، شمالی کوریا، سوڈان، سعودی عرب، تاجکستان اور ترکمانستان شامل ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس صورتحال میں امریکہ محض تماشائی کا کردار ادا نہیں کرے گا، مذہبی آزادی کے بین الاقوامی قوانین کی حفاظت اور ان کا فروغ ٹرمپ انتظامیہ کی خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہے۔

  • قومی اسمبلی میں نئے ڈیمز بنانے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور

    قومی اسمبلی میں نئے ڈیمز بنانے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور

    اسلام آباد : قومی اسمبلی کے اجلاس میں نئے ڈیمز بنانے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی تاہم اپوزیشن نے قرارداد کی مخالفت کی، فواد چوہدری نے کہا کہ کوئی شخص پانی کے ذخائر کی مخالفت کرے سمجھ سے بالاتر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکراسد قیصر کی زیرصدارت ہوا، اجلاس میں پی ٹی آئی کے علی محمد خان نے نئے ڈیمز بنانے سے متعلق قرارداد پیش کی، جسے کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا تاہم اپوزیشن نے قرارداد کی مخالفت کی۔

    اس موقع پر وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کوئی شخص پانی کے ذخائرکی مخالفت کرے سمجھ سے بالاترہے، حزب اختلاف کا اندازہ لگالیں پانی کے ذخیرے پر اپوزیشن کررہی ہے۔

    قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی خواجہ آصف نے کہا ہے کہ 2003 سے واٹرپالیسی پرمسئلہ چل رہا تھا جو گزشتہ حکومت نےحل کیا، ایک معاہدہ کیا گیا تھا، جس پر تمام وزرائے اعلیٰ نے دستخط کیے تھے، بھاشا ڈیم اور مہمند ڈیم سے متعلق معاہدہ ہوا ہے، جو ابھی موجود ہے۔

    خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پانی کے لئے چندہ جمع کرنا اچھی بات ہے، اس پرکوئی اعتراض نہیں ہے، پانی کے لیے بڑے لوگ بات کررہے ہیں، اچھی بات ہے۔

    رہنما ن لیگ نے کہا ڈیم کیلئے جو کچھ بھی ہورہا ہے، اس متنازع نہ بنایا جائے، جب تک پانی کی بچت نہیں کریں گے اس کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا، صرف ڈیم کا نام نہ لیں کیونکہ اس سے کالا باغ ڈیم کا تاثر جائے گا، کالاباغ ڈیم اور بھاشا ڈیم کا نام لے تاکہ ابہام دور ہو۔

    خواجہ آصف کے اظہار خیال پر وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کوئی ابہام نہیں ہے، ہمیں پانی کے لیے جدوجہد کرنا ہوگی، کالاباغ ڈیم پر اعتراض ہے تو اس اعتراض کو ترجیح دیں گے، اپوزیشن کے تحفظات کا احترام کرتے ہیں ، ملک کو آگے لے جانا چاہیے۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ بلاوجہ اپوزیشن کی جانب سے ایک ایشو اٹھایاجارہاہے، ڈیمز کیلئے پوری قوم متحد ہوچکی ہے، کالا باغ کا مدعا کسی نے نہیں اٹھایا، اپوزیشن کی جانب سے بلاوجہ ایک ایشو کو ہوا دی جارہی ہے۔

    وزیر خارجہ نے کہا ہم آگے بڑھنا چاہتا ہے، ڈیمز کی بات کی ہے صرف ایک ڈیم کی نہیں، ڈیمز اور پانی بحران کے حل کیلئے پوری قوم نے بیڑا اٹھایا ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے کہا 122 ارب روپے خرچ کرکے دیامیر بھاشا ڈیم ہماری حکومت نے بنایا، چندے کی صورت میں 3ارب جمع کرکے ہمارے منصوبے پر کریڈٹ لیاجارہا ہے۔

  • توہین آمیز خاکوں کے خلاف سینیٹ میں مذمتی قرار داد منظور

    توہین آمیز خاکوں کے خلاف سینیٹ میں مذمتی قرار داد منظور

    اسلام آباد : پاکستان کے ایوان بالا (سینیٹ) نے توہین آمیز خاکوں کے خلاف مذمتی  قرار داد منظور  کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق ہالینڈ میں توہین آمیز خاکوں کے متنازع مقابلوں کے خلاف آج سینیٹ میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت سینیٹ کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز کی جانب سے قرار داد پیش کی گئی۔

    قرارداد میں موقف اختیار کیا گیاکہ مسلمان اپنے پیغمبر کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرسکتے، توہین آمیز خاکوں کا مقابلہ ناقابل برداشت عمل ہے۔

    پی ٹی آئی سینیٹر قائد ایوان شبلی فراز کی جانب سے توہین آمیز خاکوں کے خلاف پیش کی جانے والی مذمتی قرار داد متفقہ طور پر منظور کرلی گئی۔

    ایوان بالا میں پیش کردہ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ نبی کریم (صلی اللہ علیہ وآلِ وسلم) سے محبت مسلمانوں کے ایمان کا حصہ ہے، مسلمان اپنے پیغمبر کی شان میں گستاخی برداشت نہیں کرتے، قرار داد میں کہا گیا ہے۔

    قرار داد میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت اس مسئلے کو سفارتی سطح پر اٹھائے، معاملے پر ہالینڈ کی حکومت سے بھرپور احتجاج کیا جائے، توہین آمیز خاکوں کا معاملہ یورپی یونین، امریکا سے بھی اٹھایا جائے۔

    توہین خاکوں خلاف پیش کی گئی مذمتی قرار داد میں کہا گیا ہے کہ کسی مذہب کی توہین آزادی اظہار رائے کے زمرے میں نہیں آتی، توہین آمیز خاکوں کے معاملے پر وزارت مذہبی امور علماء سے رابطے کرے۔

    اس موقع پر سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ قرارداد میں پیش کرنا چاہتا تھا، شبلی فراز نے پیش کردی اچھی بات ہے، جب کہ بیرسٹر سیف نے کہا کہ توہین آمیزخاکوں کےمعاملےکواقوام متحدہ میں اٹھاناچاہیے۔

    توہین آمیز خاکوں کے خلاف سینیٹ اجلاس قرار داد پیش کرنے کے موقع پر وزیر اعظم پاکستان عمران خان بھی اجلاس میں شریک تھے۔


    مزید پڑھیں : توہین آمیز خاکے: وزیراعظم کا او آئی سی کو متحرک کرنے اور اقوام متحدہ میں آواز اٹھانے کا اعلان


  • اسرائیل میں ہٹلر کی روح بیدار ہورہی ہے، طیب اردوگان

    اسرائیل میں ہٹلر کی روح بیدار ہورہی ہے، طیب اردوگان

    انقرہ : ترکی کے صدر طیب اردوگان نے صیہونی ریاست کے  بل کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے صیہونی ریاست کا بل منظور کرکے اپنے ظلم و جبر کی پالیسی کو جائز قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کو یہودی ریاست تسلیم کیے جانے پر ترکی کے صدر رجب طیب ایردوگان نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی پارلیمنٹ میں یہودی ریاست کا بل منظور ہونا نسلی تعصب پر مبنی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیل میں ایڈولف ہٹلر کی روح بیدار ہونے لگی ہے، اس لیے اسرائیل میں عربی زبان کو وہ درجہ نہیں دیا گیا جو بل کی منظوری سے قبل تھا۔

    ترک صدر طیب اردوگان نے اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل اب صیہونیت پر مشتمل نسل پرستانہ ریاست بن گئی ہے۔ صیہونی ریاست کا بل منظور ہونے کے خلاف عالمی برادری کو اپنا رد عمل دینا ہوگا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ترکی کے صدر نے خطاب کے دوران کہا کہ اسرائیلی حکمرانوں نے مذکورہ قانون کی منظوری سے جبر کی پالیسی کو جائز قرار دے کر اپنی حقیقی خواہشات کا اظہار کیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ترک صدر طیب اردوگان نے اسرائیلی حکومت کے اقدامات کو آریائی نسل کے ڈکٹیٹر ہٹلر کے اقدامات کے مساوی ہیں۔

    دوسری جانب اسرائلی وزیر اعظم بنیامن نیتن یاہو نے طیب اردوگان کے بیان پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ طیب اردوگان کی صورت میں ترکی میں نئی سیاہ آمریت کا نفاذ عمل میں آرہا ہے، جس طرح انہوں نے ہزاروں ترک شہریوں کو جیل بھیجا اور شام میں کردوں کا قتل عام کیا، وہ سیاہ آمریت کی علامت ہے۔

    نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیلی پارلیمنٹ میں صیہونی ریاست کے لیے بل منظور ہونے کے بعد تمام اسرائیلی شہریوں کو برابر کے حقوق میسر آئیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • عالمی برادری اسرائیل کے متنازعہ بل کے خلاف چارہ جوئی کرے، سعودی عرب

    عالمی برادری اسرائیل کے متنازعہ بل کے خلاف چارہ جوئی کرے، سعودی عرب

    ریاض : سعودی حکومت نے اسرائیلی پارلیمنٹ میں پیش کردہ صیہونی ریاست کی منظوری کے بل کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالمی برادری اسرائیل کے متنازعہ بل کے خلاف چارہ جوئی کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی پارلیمنٹ میں اسرائیل کو خصوصی طور پر صیہونی ریاست تسلیم کرنے کے متنازعہ مسودے کو منظور کیے جانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے بے باک انداز میں مسترد کردیا ہے۔

    سعودی عرب کی وزارت خارجہ کے سینئر ذرائع کا کہنا ہے کہ جمعرات کے روز اسرائیلی پارلیمنٹ میں منظور ہونے والا بل یہودیت کے بین الااقوامی اصولوں اور انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہے اور مترادف ہے۔

    سعودی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی پارلیمنٹ میں یہودی قومیت کے متنازعہ بل کی منظوری کے باعث عالمی سطح پر مسئلہ فلسطین کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں کو نقصان پہنچے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے عالمی برادری کو اپنی ذمہ داری ادا کرنے اور مذکورہ بل کے خلاف چارہ جوئی کرنے پر زور دیا، کیوں کہ یہودی قومیت کے مسودے کی منظوری سے فلسطینیوں کے خلاف نسلی امتیاز پر اسرائیلی کوششیں مزید تیز ہوگیں۔

    سعودی وزارت خارجہ کے سینئر ذرائع بتایا کہ اسرائیل کے قوم پرست اراکین پارلیمنٹ کے مذکورہ اقدامات کے باعث فلسطینوں کی قومی شناخت اور قانونی حقوق کو خطرات در پیش ہیں۔

    یاد رہے کہ غاصب اسرائیل کو صیہونی ریاست تسلیم کرنے کا متنازعہ بل اسرائیلی پارلیمنٹ نے منظور کیا تھا، جس میں 120 ارکان پر مشتمل اسرائیلی پارلیمنٹ کے 62 اراکین نے بل کے حق میں ووٹ دے کر متنازعہ بل کو منظور کرکے اسرائیل کو صیہونی ریاست کا درجہ دیا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی پارلیمنٹ میں 55 ارکان نے بل کی مخالفت میں ووٹ دیئے تھے، جبکہ 3 اراکین پارلیمنٹ نے انتخابی عمل میں حصّہ ہی نہیں لیا تھا۔

    خیال رہے کہ غاصب صیہونی ریاست کی آبادی کا 20 فیصد حصّہ عرب یہودیوں پر موجود مشتمل ہے، جنہیں اسرائیلی قوانین کے تحت برابری کے حقوق دیئے گئے ہیں تاہم عرب اسرائیلیوں کی جانب سے طویل سے مدت سے شکایات درج کروائی جاتی رہی ہیں کہ انہیں دوسرے درجے کا شہری گردانا جاتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • شاہ سلمان بن عبد العزیز نے سعودی، کویت رابطہ کونسل کی منظوری دے دی

    شاہ سلمان بن عبد العزیز نے سعودی، کویت رابطہ کونسل کی منظوری دے دی

    ریاض : شاہ سلمان بن عبد العزیز نے سعودی عرب اور کویت کے درمیان رابطہ کونسل کے قیام کی منظوری دیتے ہوئے وزیر خارجہ عادل الجبیر کو کونسل کا سربراہ مقرر کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی مرکزی کابینہ کا اجلاس گزشتہ روز جدہ میں ریاست کے حکام سلمان بن عبد العزیز کی زیر صدارت منعقد ہوا، جس میں سعودی عرب اور کویت کے درمیان بنائی جانے والی رابطہ کونسل کے قیام کی منظوری دی گئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی مرکزی کابینہ کے منعقدہ اجلاس کے دوران شاہ سلمان بن عبد العزیز نے ملک کے وزیر خارجہ عادل الجبیر کو رابطہ کونسل کا سربراہ منتخب کیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق سعودی عرب کی حکومت ماضی میں بھی کئی ممالک کے ساتھ سیاسی و اقتصادی بنیادوں پر رابطوں کے لیے کونسل کا قیام عمل میں لانے کے لیے اقدامات کرچکی ہے۔

    خیال رہے کہ سعودی حکام اس سے قبل متحدہ عرب امارات، عراق اور مصر کے ساتھ بھی رابطہ کونسل قائم کرچکا ہے، سعودی حکام کا کہنا ہے کہ دیگر ممالک کے ساتھ رابطہ کونسلوں کے قیام کا مقصد سعودی حکومت اور دیگر ممالک کے مابین مشترکہ معاونت کو فروغ دینا ہے۔

    یاد رہے کہ ایک برس قبل سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک نے قطر پر دہشت گردوں کی حمایت اور ان کے لیے مالی وسائل کی فراہمی کا الزام لگایا تھا، جس کے بعد سے سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں نے قطر سے تعلقات منقطع کردیے تھے۔

    خیال رہے کہ خلیجی بحران کے بعد سعودی عرب نے قطر کے ساتھ اپنی سرحد پر نہر کھدوانے کا منصوبہ بنالیا ہے جس کے بعد قطر ایک تنہا جزیرہ بن جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں