Tag: منظور

  • وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے زاہد حامدکا استعفیٰ منظورکرلیا

    وزیراعظم شاہدخاقان عباسی نے زاہد حامدکا استعفیٰ منظورکرلیا

    اسلام آباد : وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے زاہد حامد کا استعفیٰ منظورکرلیا، زاہد حامد نے گزشتہ رات وزیرقانون کے عہدے سےاستعفیٰ دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وفاقی وزیرقانون زاہد حامد کا استعفیٰ منظور کرلیا، زاہد حامد نے گزشتہ روزرضا کارانہ طورپروزیراعظم کو استعفیٰ پیش کیا تھا۔

    وفاقی وزیرقانون زاہد حامد کے استعفے کے بعد وفاقی حکومت اور مذہبی جماعت تحریک لبیک کے درمیان معاملات طے پاگئے اور دونوں فریقین کے درمیان معاہدہ ہوگیا۔


    حکومت اورتحریک لبیک کے درمیان معاہدہ طے پا گیا


    معاہدے کے مطابق 6 نومبر کے بعد سے مذہبی جماعت کےگرفتار کارکنوں کو 3 دن میں رہا کیا جائے گا اور ان کے خلاف مقدمات بھی ختم کیے جائیں گے۔


    وفاقی وزیرقانون زاہد حامد اپنےعہدے سےمستعفی


    خیال رہے کہ گزشتہ روز زاہد حامد نے وزیراعلیٰ پنجاب میاں محمد شہبازشریف سے بھی اہم ملاقات کی تھی۔

    واضح رہے کہ فیض آباد انٹرچینج پر دھرنے کے خلاف سیکورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران مظاہرین سے جھڑپوں میں پولیس اہلکار سمیت 5 افراد جاں بحق اور 188 افراد زخمی ہوئے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جرمنی میں خواتین کےنقاب پہننے پرپابندی

    جرمنی میں خواتین کےنقاب پہننے پرپابندی

    برلن: جرمنی میں سرکاری ملازم خواتین پردوران ملازمت نقاب پہننے پرپابندی کا قانون منظور کرلیاگیا۔

    تفصیلات کےمطابق جرمنی کےایوان زیریں میں منظور کیے گئےبل کے تحت سرکاری ملازم خواتین پر ملازمت کےدوران چہرے پرمکمل نقاب پہننے پرپابندی ہوگی۔

    جرمن وزیرداخلہ تھوماس دی مےئیزیر کا کہناہے کہ اس اقدام سے یہ واصخ ہو جائے گا کہ جرمنی میں دیگر ثقافتوں کے لیےرواداری کس حد تک جائے گی۔

    جرمنی کے حکمران اتحاد کے ایک بیان کے مطابق مذہبی یا نظریاتی بنیادوں پر چہرے کا مکمل پردہ کرنا دراصل سرکاری عہدیداروں کے غیرجانبدارانہ حلیے کے خلاف ہے۔

    اس قانون میں سیکورٹی چیک کی خاطر پردہ کرنے والی مسلم خواتین کو متعلقہ حکام کو اپنا چہرہ بھی دکھانا ہو گا۔

    خیال رہے کہ حال ہی میں جرمنی کے ایک ٹاک شو کےدوران نقاب پوش خاتون کو مدعو کرنے پر تنقید کا نشانہ بنایاگیا۔

    دوسری جانب جرمنی اور ہمسایہ ملک فرانس میں دائیں بازو کی جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ عوامی مقامات پر نقاب پر مکمل پابندی لگا دی جائے۔

    یاد رہے کہ جرمن چانسلر انجیلا مرکل نےگزشتہ سال دسمبر میں کہا تھا کہ جہاں قانونی طور پر ممکن ہو سکے وہاں پر چہرے کے مکمل نقاب پر پابندی لگا دی جائے۔


    سوئٹزرلینڈ میں عوامی مقامات پر مسلمان خواتین کے نقاب کرنے پر پابندی


    واضح رہےکہ فرانس،آسٹریا،بیلجیئم،ڈنمارک،روس،اسپین،سوئٹزرلینڈ اور ترکی میں پہلے ہی چند خصوصی مقامات پر نقاب پہننے پر پابندی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • ڈاکٹرعاصم کی ضمانت ، تحریری حکم نامہ جاری

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے میڈیکل گراؤنڈ پرپیپلزپارٹی کے رہنما ڈاکٹرعاصم حسین کی درخواست ضمانت منظور کرلی اور تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ نے479ارب روپےکےکرپشن کیسز میں میڈیکل گراؤنڈ پرسابق وزیربرائے پیٹرولیم ڈاکٹرعاصم کی ضمانت منظور کرلی اور پیپلزپارٹی کراچی کے صدر ڈاکٹرعاصم حسین کو کرپشن کے دو مقدمات میں پچیس پچیس لاکھ روپےکےمچلکےجمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    سندھ ہائیکورٹ نے ڈاکٹرعاصم کی ضمانت کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا، تحریری فیصلہ 19صفحات پرمشتمل ہے، فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل بورڈنے ڈاکٹرعاصم کےمفلوج ہونے کاخدشہ ظاہرکیا ہے، مقدمات میں ملوث دیگر ملزموں کی ضمانت ہوچکی ہے، دہشت گردی کے مقدمے میں بھی ڈاکٹرعاصم ضمانت پرہیں۔

    تحریری فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹرعاصم ضمانت منظور کی جاتی ہے، ڈاکٹرعاصم اپناپاسپورٹ ناظر کے پاس جمع کرائیں۔

    خیال رہے کہ ڈاکٹر عاصم حسین کی درخواست ضمانت پر عدالت کے دو رکنی بینچ میں اختلافات پیدا ہوگیا تھا۔

    جسٹس فاروق شاہ نےڈاکٹرعاصم کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی جبکہ جسٹس کریم خان آغا نےدرخواست ضمانت منظور کرلی تھی۔

    چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نےحتمی فیصلے کےلیے جسٹس آفتاب گورڑکو ریفری جج مقرر کیاتھا اورانہوں نے جسٹس کریم خان آغا کے فیصلے کی حمایت کرتے ہوئےڈاکٹرعاصم کی ضمانت منظور کرلی۔


    مزید پڑھیں:ڈاکٹرعاصم کرپشن ریفرنس‘ تین ملزمان کی ضمانت میں توسیع


    یاد رہےکہ اس سے قبل 20مارچ کو سندھ ہائی کورٹ کےریفری جج جسٹس آفتاب گورر پرمشتمل بینچ میں ڈاکٹر عاصم کی درخواست ضمانت کی سماعت ہوئی تھی۔

    ڈاکٹرعاصم کےوکیل لطیف کھوسہ نےدلائل دیتےہوئےکہاتھاکہ میرے موکل شدیدبیمار ہیں،ضمانت ان کا حق ہے،جیل میں علاج کےباوجود ان کا نچلا دھڑ شدیدمتاثر ہوا ہے۔

    انہوں نےسماعت کےدوران دلائل دیتے ہوئےکہاتھاکہ دوران حراست ان پر دل کا دورہ پڑ چکا ہےان پر فالج کا بھی حملہ ہوچکا ہے،یہ کہنا کہ ڈاکٹرعاصم کوان کی مرضی کےمطابق علاج کی سہولت دی جارہی ہے،بالکل گمراہ کن ہے۔

    لطیف کھوسہ کاکہناتھاکہ میڈیکل بورڈز کی تجاویز اور رپورٹس سےثابت ہےکہ ڈاکٹر عاصم ذہبنی تناو کا شکار ہیں،ان کا دوران حراست مناسب علاج نہیں ہوسکتا،ڈاکٹر عاصم 10خطرناک امراض میں مبتلا ہیں،بعض بیماریوں کاعلاج پاکستان میں ممکن نہیں۔

    دوسری جانب پراسیکیوٹرمحمدالطاف نےکہاتھاکہ ڈاکٹر عاصم کا ان کی مرضی کے مطابق علاج کرایا جارہا ہے۔

    نیب کی وکیل کاکہناتھاکہ ڈاکٹر عاصم رینجرز کی وردی سےڈرتے ہیں ان کا نفسیاتی علاج بھی ہورہا ہے،ہائیڈر وتھرواپی کےعلاوہ آغا خان اسپتال میں ہر بیماری کا علاج ہے۔ان کاکہناتھاکہ ڈاکٹر عاصم کی ضمانت مسترد کردی جائے۔

    واضح رہےکہ اس سےقبل گزشتہ سال سندھ ہائی کورٹ نے دہشت گردوں اور ٹارگٹ کلروں کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کرنے کے مقدمے میں سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم حسین، کی ضمانت منظور کی تھی۔

  • قومی اسمبلی میں قراردادِ حق خودارادیت برائے کشمیر منظور

    قومی اسمبلی میں قراردادِ حق خودارادیت برائے کشمیر منظور

    اسلام آباد : قومی اسمبلی میں کشمیریوں کی حق خودارادیت سے متعلق قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی ہے جس میں مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادں کے تحت حل کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس میں امور کشمیر کے وزیر برجیس طاہر نے کشمیریوں کی سیاسی، اخلاقی اور سفارتی حمایت جاری رکھنے اور حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی مکمل حمایت سے متعلق قرارداد پیش کی جسے متفقہ طور پر منظور کرلیا گیا۔

    قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم اور قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کشمیریوں کے حق خودارادیت کی منصفانہ جدوجہد میں ان کی مکمل حمایت کا اظہار کرتا ہے اور کشمیریوں کی اخلاقی، سیاسی اور سفارتی حمایت و مدد جاری رکھے گا۔

    قومی اسمبلی میں پیش کی گئی قرارداد میں بھارت کا یہ مضحکہ خیز دعویٰ بھی مسترد کیاگیا ہے کہ کشمیر بھارت کا حصہ ہے کیوں کہ بھارت نے دوخودمختار ریاستوں کے درمیان اس تنازعے کو خود اقوام متحدہ میں اٹھایا ہے۔

    قرارداد میں کہا گیا کہ مقبوضہ کشمیر میں کالے قوانین اور مسلسل کرفیوں نے کشمیریوں کی زندگیاں اجیرن بنا دی ہیں جب کہ ہزاروں کشمیری عقوبت خانوں میں جان کی بازی ہار گئے اس کے باوجود عالمی برادری کی خاموشی افسوس ناک ہے۔

    قرارداد میں پاکستان اور بھارت میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ پر اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے اور اقوام متحدہ قومی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے تحت کشمیر کو حقوق خودارادیت دینے کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے۔

    دریں اثناء وزیر تجارت خرم دستگیر خان نے ایوان کو بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو عالمی سطح پر اجاگر کیا جا رہا ہے اور وزیر اعظم پاکستان سمیت مشیر خارجہ اور اعلیٰ سرکاری افسران وقتآ فوقتآ مسئلہ کشمیر کی جانب عالمی توجہ دلاتے رہتے ہیں۔

    بعد ازاں جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ اور کشمیر کمیٹی چیئرمین مولانا فضل الرحمان نے اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے بھارتی ظلم و بربریت کی مذمت اور نہتے کشمیریوں کے حوصلوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے اور ایک ایک پاکستانی اپنے کیشمیریوں بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔

  • قومی اسمبلی اجلاس: ایل او سی پر بھارتی جارحیت کے خلاف قرارداد منظور

    قومی اسمبلی اجلاس: ایل او سی پر بھارتی جارحیت کے خلاف قرارداد منظور

    اسلام آباد: قومی اسمبلی نے بھمبھر سیکٹر میں بھارتی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے 7 جوانوں کی شہادت کو خراج عقیدت پیش کرنے کی قرارداد منظور کرلی۔

    قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس میں حاجی عدیل، جہانگیر بدر اور نوید قمر کے والد سمیت گڈانی واقعہ میں جاں بحق افراد اور پاک فوج کے شہدا کے لیے فاتحہ خوانی کی گئی۔

    اجلاس میں ایل او سی پر بھارتی جارحیت کے خلاف متفقہ مذمتی قرارداد منظور کی گئی۔ قرارداد میں کہا گیا کہ ایوان جوانوں کی شہادت کے واقعے کی شدید مذمت کرتا ہے۔ ایوان ایل او سی شہدا کے لواحقین کے غم میں برابر کا شریک ہے۔

    مذمتی قرارداد وفاقی وزیر امور کشمیر برجیس طاہر نے ایوان میں پیش کی

    اجلاس میں سیالکوٹ میں خواجہ سرا پر تشدد کا واقعہ بھی زیر بحث رہا۔ واقعہ پر محمود خان اچکزئی نے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ سیالکوٹ میں با اثر افراد نے ایک معصوم مخلوق کو نشانہ بنایا۔ ان پر طاقت کا استعمال کیا گیا جو نہ مردوں میں شمار ہوتے ہیں نہ خواتین میں۔

    اجلاس میں وزارت خارجہ نے گزشتہ 4 سال میں بیرونی ممالک میں مشنز پر ہونے والے اخراجات کی تفصیلات ایوان میں پیش کر دیں۔

    وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کمپنیز آرڈیننس 2016 پیش کیا۔ وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ کمپنیز آرڈیننس کی منظوری سے آف شور کمپنیوں سے متعلق بھی معلومات حاصل کی جا سکیں گی۔

    گڈانی شپ بریکنگ یارڈ حادثے پر پیپلز پارٹی کے توجہ دلاؤ نوٹس پر وفاقی وزیر حاصل بزنجو نے کہا کہ گڈانی حادثے میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 28 ہوچکی ہے۔ ملکی تاریخ میں ایسے واقعہ میں یہ سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔ حاصل بزنجو نے کہا کہ بلوچستان حکومت نے جاں بحق افراد کے لواحقین کے لیے 15 لاکھ فی کس، زخمیوں کے لیے 1 لاکھ معاوضے کا اعلان کیا ہے۔

    قومی اسمبلی کا اجلاس پیر کی سہ پہر شار بجے تک ملتوی کردیا گیا۔

  • اسرائیل میں اذان پر پابندی کا قانون پارلیمنٹ سےمنظور

    اسرائیل میں اذان پر پابندی کا قانون پارلیمنٹ سےمنظور

    یروشلم: اسرائیلی پارلیمنٹ نے مساجد میں اذان دینے کےلیے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پر پابندی کا متنازعہ قانون منظور کرلیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو سمیت دوسرے صہیونی ارکانِ پارلیمنٹ نے مساجد میں اذان دینے کےلیے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال پرپابندی کے قانون کی بھرپور حمایت کی۔

    اسرائیلی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انہیں اسرائیل میں مساجد کے پاس رہنے والے لوگوں سے بڑی تعداد میں ’’شور شرابے‘‘ کی شکایات موصول ہوئی تھیں جس کےنتیجےمیں یہ قانون بنایا گیا ہے۔

    دوسری جانب اسرائیلی حکومت کی جانب سے منظور کیے گئے اس قانون کومختلف تنظیموں نےغیر ضروری قرار دیتے ہوئے اس کی مخالفت کی ہے۔

    خیال رہے کہ اس وقت اسرائیلی آبادی کا 17.5 فیصد عربوں پر مشتمل ہے جن کی اکثریت مسلمان ہے۔اور اس متنازع قانون سے مسلمان اور یہودی آبادی کے تعلقات میں کشیدگی بڑھے گی۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے وزارتی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کے دوران کہناتھا کہ وہ اس بل کی حمایت کریں گے جس میں مساجد سے اذانوں پر پابندی عائد کیے جانے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

  • سابق سینیٹر فیصل رضاعابدی کی ضمانت منظور

    سابق سینیٹر فیصل رضاعابدی کی ضمانت منظور

    کراچی: پیپلزپارٹی کے سابق رہنماوسینیٹر فیصل رضاعابدی کی غیر قانونی اسلحہ کیس میں ضمانت منظور ہوگئی۔

    تفصیلات کےمطابق ڈسٹرکٹ کورٹ ملیر کے سیشن جج نےپیپلزپارٹی کے سابق رہنماوسینیٹر فیصل رضاعابدی کی درخواست ضمانت 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض منظور کرلی۔

    فیصل رضاعابدی کی جانب ملیر کے سیشن جج کی عدالت میں ایس ایم جی کا لائسنس اور دستاویزات پیش کی گئی جس پر عدالت نے ان کی ضمانت منظور کی۔

    مزید پڑھیں: فیصل رضا عابدی:غیر قانونی اسلحے کے الزام میں گرفتارہیں، مراد علی شاہ

    یاد رہے کہ تین روز قبل وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہناتھاکہ فیصل رضاعابدی کوغیرقانونی اسلحہ رکھنے پرگرفتارکیا گیاتھا، پولیس نے کارروائی کے دوران جو اسلحہ برآمد کیا اُن میں سے ایک ایس ایم جی غیر قانونی تھی۔

    مزید پڑھیں:فیصل رضاعابدی کوجوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

    سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو6 نومبر اتوار کے روز عدالت میں پیش کیاگیا تھا اور عدالت نے انہیں 19نومبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر بھیج دیا تھا۔

    مزید پڑھیں:پٹیل پاڑہ قتل کیس: پی پی رہنما فیصل رضا عابدی گرفتار

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتےقانون نافذ کرنے والے اداروں نے شہر میں فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کے الزام میں پیپلزپارٹی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کو اُن کی رہائش گاہ سے گرفتار کر کے اسلحہ برآمد کیا تھا۔

  • پارلیمنٹ سے غیرت کے نام پر قتل،انسداد عصمت دری بل منظور

    پارلیمنٹ سے غیرت کے نام پر قتل،انسداد عصمت دری بل منظور

    اسلام آباد: پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں غیرت کے نام پر قتل اور زنا بالجبر کے واقعات کی روک تھام کا بل منظور کرلیاگیا۔

    تفصیلات کےمطابق پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت شروع ہوا جس میں 2 بلوں کی منظوری دی گئی۔ پیپلزپارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر نے غیرت کے نام پر قتل کی روک تھام کا بل پیش کیا جسے بحث و مباحثے کے بعد منظور کردیا گیا۔

    پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں منظورکئے جانے والے غیرت کے نام پر قتل کی روک تھام کے ترمیمی بل کے مطابق غیرت کے نام پر قتل فساد فی الارض تصور ہوگا،صلح یامعافی کے باوجود 25 سال عمر قید ہوگی۔

    پیپلزپارٹی اور ایم کیوایم نے غیرت کے نام پر قتل کی سزا ئے موت ختم اور صلح کی شق برقرار رکھنے پر سخت تحفظات کا اظہار کیا تاہم بل کی حمایت کی۔

    وفاقی وزیر زاہد حامد نے بتایا کہ انہوں نے تمام جماعتوں سے مشاورت کی اور یہ ترمیمی مسودہ متفقہ طور پر تیار کیاگیا ہے، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں زنا بالجبر کے واقعات کے روک تھام کے بل کی بھی منظوری دی گئی۔

    بل پر بحث کے دوران وزیر قانون زاہد حامد نے انکشاف کیا کہ اس بل کے قانون میں تبدیل ہونے کے بعد عصمت دری کے مقدمات میں ملزم کا بھی ڈی این اے ٹیسٹ لازم ہوگا۔

    متاثرہ خاتون کی شناخت کسی بھی سطح پر ظاہر نہیں کی جائے گی،تھانے کی حدود، دارالاامان یا محفوظ مقام میں رہائش کےدوران خاتون سے زیادتی پر دہری سزا دی جائے گی، کیس کا فیصلہ 90 روز میں کیا جائےگا۔

    وزیر اعظم نواز شریف نے غیرت کے نام پر قتل کے خلاف بل منظور ہونے پر پارلیمنٹ اور قوم کو مبارکباد پیش کرتے ہوئے بل پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ نواز شریف نے کہا کہ غیرت کے نام پر قتل ان اہم مسائل میں سے ہے جن کا ملک کو سامنا ہے، تاہم حکومت معاشرے سے اس داغ کو مٹانے کے لیے ہم ممکن اقدام اٹھانے کے لیے پرعزم ہے۔

  • پانامالیکس تحقیقات کےلیےدائردرخواستیں سماعت کے لیےمنظور

    پانامالیکس تحقیقات کےلیےدائردرخواستیں سماعت کے لیےمنظور

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے تحریک انصاف سمیت تمام درخواستوں پر رجسٹرار کے اعتراضات ختم کرکے انہیں سماعت کے لیے منظور کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس پاکستان انور ظہیر جمالی نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے دائر درخواستوں پر رجسٹرار کے اعتراضات سے متعلق سماعت کی۔

    چیف جسٹس انور ظہیر جمالی نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد تحریک انصاف سمیت دیگر 4 درخواستوں پر رجسٹرار کی جانب سے لگائے گئے اعتراضات کو ختم کرتے ہوئے درخواستوں کی سماعت کھلی عدالت میں لگانے اور درخواستوں کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دیا۔

    پاناما لیکس تحقیقات پر ان درخواستوں کی سماعت اب سپریم کورٹ کا 3 رکنی بینچ کرے گا۔

    یاد رہے کہ تحریک انصاف سمیت 4 جماعتوں نے پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ میں آئینی درخواست دائر کی تھی جس پر رجسٹرار آفس سپریم کورٹ نے اعتراضات لگا کر واپس کردی تھی۔

    واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف نے درخواست پر رجسٹرار کے اعتراضات کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی تھی۔

  • عوام پر 100 ارب روپے کا گیس بم گرا دیا گیا

    عوام پر 100 ارب روپے کا گیس بم گرا دیا گیا

    اسلام آباد: حکومت نے عوام پر سو ارب روپے کا بھاری بم گرانے کی منظوری دے دی گئی، قومی اسمبلی میں گیس انفراسٹرکچربل منظور ہوگیا۔

    قومی اسمبلی میں گیس ڈویلپمنٹ انفراسٹرکچر سیس بل پر ووٹنگ ہوئی اور پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بل کی مخالفت کی گئی۔ تحریک انصاف اور ایم کیو ایم ارکان اسمبلی نے گیس سیس بل نامنظور کے نعرے لگائے۔

    گیس ڈویلپمنٹ انفراسٹرکچر سیس کے تحت تین سال تک پیسے وصول کرنے کا منصوبہ تیار کیا گیا، وزیرِ پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ گیس سیس سے سالانہ سو ارب روپے حاصل ہوں گے، سیس گیس کے منصوبوں کی تعمیراتی لاگت کو پورا کرنے کیلئے استعمال کیا جائے گا۔

    انفراسٹرکچر بل میں صنعتی، فرٹیلائزر، سی این جی اور پاور جنریشن سیکٹرز پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی ہے جبکہ گھریلو، تجارتی شعبے اور سیمینٹ سیکٹر پر اس کا نفاذ نہیں ہوگا۔

    تاجر وصنعتکار برادری کی جانب سے اس سیس کے نفاذ پر سخت مزمت دیکھنے میں آئی ہے۔

    کراچی چیمبر کے صدر افتخار احمد وہرہ کا کہنا ہے کہ اگربل منظور کیا گیا تو صنعتی پہیہ جام ہوجائے گا۔