Tag: منفرد اقامہ

  • سعودی عرب: منفرد اقامہ ہولڈرز کو خوشخبری سنادی گئی

    سعودی عرب: منفرد اقامہ ہولڈرز کو خوشخبری سنادی گئی

    سعودی کابینہ کی جانب سے منفرد اقامہ ہولڈرز کو نئی سہولت دے دی گئی ہے، سعودی کابینہ کے مطابق گھریلو عملے کی درآمد کے لیے منفرد اقامہ ہولڈرز کے ساتھ سعودیوں جیسا معاملہ کیا جائے گا۔ مقابل مالی سے مستثنیٰ ہوں گے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سعودی کابینہ کا اجلاس منگل کو شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی صدارت میں منعقد کیا گیا۔

    سعودی کابینہ نے سماجی کفالت کے مستحقین کی پینشن کی معمولی حد میں اضافے اور سٹیزن اکاؤنٹ پروگرام کے صارفین کی سبسڈی میں مزید تین ماہ تک اضافے کو عوام کے مسائل کے حل میں ریاستی قیادت کی غیر معمولی دلچسپی کا عکاس قرار دیا۔

    یاد رہے کہ منفرد اقامہ نظام سعودی کابینہ نے 14 مئی 2019 کو منظور کیا تھا۔

    منفرد اقامہ یا اقامہ ممیزہ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے وژن 2030کے اصلاحاتی منصوبے کا اہم حصہ ہے۔

    یہ خصوصی رہائشی اجازت نامہ ہے، جو اس کی شرائط کی تکمیل کے بعد غیر ملکی تارکین وطن کو کسی سپانسر کے بغیر رہائش، ملازمت،ذاتی کاروبار اور جائیداد خریدنے کا حق دیتا ہے۔

    دوسری جانب جاپان نے سعودی شہریوں اور مملکت میں مقیم وہ غیرملکی جن کے پاس اقامہ ہو وہ جاپان کا سیاحتی ویزہ اب آن لائن حاصل کر سکتے ہیں۔

    اخبار 24 نے جاپانی سفارتخانے کے حوالے سے بیان کیا ہے کہ سعودی شہریوں کے لیے آن لائن سیاحتی ویزے کے قوانین میں نرمی کی ترمیم پر 27 مارچ 2023 سے عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔

    جاپان کا سیاحتی ویزہ حاصل کرنے کے خواہشمند افراد ویزہ ایپ کے ذریعے درخواست دے سکیں گے۔

    جاپان میں اسٹوڈنٹ ویزا کی قیمت کیا ہے؟

    جاپانی اسٹوڈنٹ ویزا کی قیمت اس بات پر منحصر ہے کہ آپ کس قسم کے ویزا کے لیے درخواست دے رہے ہیں، قومیت، آپ کے آنے کی وجہ اور مقامی کرنسی۔

    جاپان کے لیے ویزا فیس کی قیمت یہ ہے: ٹرانزٹ ویزا کے لیے 700 ین۔ سنگل انٹری ویزا کے لیے 3,000 ین۔ ڈبل انٹری یا ملٹی انٹری ویزا کے لیے 6,000 ین۔ یہ فیس صرف اس وقت ادا کی جاتی ہے جب آپ کی درخواست منظور ہو جاتی ہے۔

  • منفرد اقامہ ہولڈرز کے لیے تجویز کردہ نئی مراعات کون سی ہیں؟

    منفرد اقامہ ہولڈرز کے لیے تجویز کردہ نئی مراعات کون سی ہیں؟

    ریاض: سعوی عرب میں غیر ملکیوں کو منفرد اقامے کے حوالے سے دی جانے والی مراعات میں اضافہ کیا جا رہا ہے تاکہ غیر ملکی شہری اور خود مملکت دونوں اس سے مستفید ہوں۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی منفرد اقامہ مرکز نے ضوابط میں مزید ترامیم کا عزم ظاہر کیا ہے، غیر ملکیوں کو منفرد اقامے کے حوالے سے دی جانے والی مراعات میں اضافہ کیا جا رہا ہے تاکہ انہیں وہ سہولتیں بھی میسر ہوں جو سعودی شہریوں کو ہیں۔

    سعودی حکومت چاہتی ہے کہ منفرد استعداد اور تجربہ رکھنے والے غیر ملکی سعودی عرب کی سیاسی، سماجی اور اقتصادی ترقی میں حصہ لیں اور ترقی کے تحفظ میں سرگرم کردار ادا کریں اور اس حوالے سے سعودی پالیسی کے نفاذ میں معاون بنیں۔

    منفرد اقامہ مرکز کا کہنا ہے کہ عام اقامہ ہولڈرز کے مقابلے میں منفرد اقامہ ہولڈرز کے لیے متعدد سہولتیں پہلے سے موجود ہیں تاہم مملکت کا اہم ہدف یہ ہے کہ ایسے غیر ملکیوں کو منفرد اقامہ دیا جائے جو مملکت میں مقیم عام غیر ملکیوں سے مختلف ہوں اور وہ وطن عزیز کے لیے زیادہ مؤثر ثابت ہوں۔

    مملکت کی پالیسی اور اس کے اقتصادی، سماجی و مالیاتی حالات کا تقاضا ہے کہ ایسے غیر ملکی سعودی عرب کا رخ کریں جو مملکت کی نئی پالیسی کے نفاذ میں معاون ثابت ہوں۔

    ان میں سرمایہ کار ارباب صنعت و تجارت، غیر منقولہ جائیدادوں کے مالکان اور منفرد استعداد رکھنے والے غیر ملکی شامل ہیں۔

    منفرد صلاحیت اور تجربے کے مالک افراد سے مملکت کو فائدہ ہوگا، نئی نئی کمپنیاں قائم ہوں گی۔ اس سے مالیاتی و اقتصادی شعبوں کو فروغ ملے گا۔

    منفرد اقامہ ضوابط میں متعدد ترامیم تجویز کی گئی ہیں۔

    ان میں سے ایک یہ ہے کہ منفرد اقامہ ہولڈر سے مقابل مالی (فیملی فیس) ضوابط پر عمل درآمد نہیں کروایا جائے گا، وہ اس سے مستثنیٰ ہوں گے۔ سعودی عرب کے پرائیوٹ سیکٹر میں کام کرنے والے غیر ملکیوں کے مرافقین سے جو مقابل مالی لیا جاتا ہے منفرد اقامہ ہولڈرز سے نہیں لیا جائے گا۔

    دوسری سہولت یہ دی جا رہی ہے کہ تعلیم و صحت کی سہولیات سے متعلق جو سہولتیں سعودی شہریوں کو حاصل ہیں وہ منفرد اقامہ ہولڈرز کو بھی ملیں گی۔

  • سعودی حکام کا منفرد اقامہ کے اجراء سے متعلق قوانین 90 روز میں بنانے کا اعلان

    سعودی حکام کا منفرد اقامہ کے اجراء سے متعلق قوانین 90 روز میں بنانے کا اعلان

    ریاض : وزارتی کمیٹی کی نگرانی میں لائحہ عمل کی تیاری مالی اور انتظامی طور پر خود مختار خصوصی ویزا مرکز کے سپرد کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی وزارتی کونسل کی جانب سے منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری کے بعد اس خصوصی ویزہ سسٹم سے استفادے کے لئے قواعد وضوابط اور شرائط پر مبنی لائحہ عمل تیاری کا کام ایک خصوصی ویزا مرکز کے سپرد کیا گیا ہے۔

    سعودی پریس ایجنسی ”ایس پی اے“ کے مطابق خصوصی ویزا مرکز اقامہ پروگرام کے لئے انتظامی لائحہ عمل 90 دنوں میں تیار کرنے کا پابند ہو گا۔

    ویزا مرکز منفرد اقامہ پروگرام کے تحت مملکت میں مقیم تارکین وطن یا غیر ملکی درخواست گذاروں کے لئے قواعد وضوابط وضع کرے گا جن کی روشنی میں ایک سال کا قابل تجدید یا مستقل خصوصی ویزا جاری کیا جاسکے گا۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ خصوصی ویزا مرکز، منفرد ویزا پروگرام کی مینجمنٹ اور روزمرہ امور کی نگرانی کا واحد مجاز ادارہ ہو گا۔

    مرکز کو قانونی شخصیت کے طور پر مکمل انتظامی اور مالی اختیارات بھی حاصل ہوں جن کی نگرانی وزارتی کمیٹی کرے گی۔ یہ مرکز منفرد اقامہ پروگرام کے لئے درخواست وصولی اور مرکز سے رابطے کا طریقہ کار کا وقتاً فوقتاً سرکلرز کی شکل میں اعلان کرتا رہے گا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا تھا کہ کابینہ کے حالیہ اجلاس میں ہونے والے فیصلے میں کہا گیا ہے ”کہ شوریٰ کونسل کے 3 رمضان المبارک 1440ھ کو منظور کردہ اقامہ پروگرام کے فیصلہ نمبر 148/ 41 اور اقتصادی ترقی کونسل کی سفارشارات کے بعد کابینہ کی طرف سے بھی منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری دی جاتی ہے اور اس کی روشنی میں شاہی فرمان تیار کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : سعودی عرب میں اقامہ کی جگہ امریکا جیسا گرین کارڈ متعارف کرادیا گیا

    عرب ٹی وی کے مطابق سعودی عرب میں منفرد اقامہ پروگرام کا فیصلہ ملک میں اقتصادی ترقی اور معاشی تنوع سے متعلق اصلاحات کے نفاذ کاحصہ ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ گذشتہ بدھ کو سعودی شوریٰ کونسل نے منفرد اقامہ پروگرام کی منظوری دی تھی جس کے تحت کاروباری اداروں، غیر ملکی سرمایہ کاروں اور باصلاحیت تارکین وطن کو مملکت میں محدود پیمانے پر کفیل سے آزاد رہ کر زندگی گذارنے اور کاروبار کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔