Tag: منوج باجپائی

  • منوج باجپائی کی فلم ’بھیا جی‘ میں خاص کیا ہے؟

    منوج باجپائی کی فلم ’بھیا جی‘ میں خاص کیا ہے؟

     پٹنہ: ’گینگز آف واسع پور‘ اور ’ستیا‘ جیسی فلمیں دینے والے بالی ووڈ کے معروف اداکار منوج پاجپائی اب ’بھیا جی‘ کے ساتھ اسکرین پر واپس آئے ہیں۔

    بالی ووڈ اداکار منوج باجپائی اپنی نئی فلم ’بھیا جی ‘کے ساتھ فلم انڈسٹری میں اپنی فلموں کی سنچری مکمل کرلی، تاہم انہوں نے فلم کی تشہیر کے دوران اس فلم کے بارے میں بات کی۔

    اداکار نے کہا کہ فلم بھیا جی ایک فل آن ایکشن فلم ہے جس میں سوتیلے بھائیوں کے درمیان محبت کو دکھایا گیا ہے، اس فلم میں بھیا جی کا کردار کہانی کا اہم پہلو ہے، اس فلم میں سوتیلی ماں اور بیٹے کی کہانی ہے۔

    منوج باچپائی نے کہا کہ یہ فلم سوتیلے بھائیوں کے درمیان محبت کی کہانی ہے، فلم میں بڑے بھائی نے اپنے والد سے وعدہ کیا تھا کہ جب تک وہ اپنے سوتیلے بھائی اور والدہ کی ذمہ داریاں پوری نہیں کرتا تب تک وہ اپنی زندگی کو آگے نہیں بڑھائے گا۔

    اداکار کا کہنا تھا کہ میں اس فلم میں عوام سے بات کر رہا ہوں، یہ فلم ہر طرح کے ناظرین کے لیے ہے، یہ گاؤں کے لیے ہے، چھوٹے شہر کے لیے اور بڑے شہر کے لیے بھی ہے، یہ ایک ایسی فلم ہے جس میں ایک خاندان کے جذبات کی بات کی گئی ہے۔

    منوج باچپائی نے اپنی کامیاب فلموں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ’ میں خوش قسمت اداکار ہوں کہ ’بھیا جی‘ کے ساتھ میری 100 فلمیں ہو گئی ہیں، اور میں یہ کہہ سکتا ہوں کہ ان میں سے 85 یا 90 فلمیں اچھی تھیں، اتنا خوش قسمت کون ہو گا؟ ‘۔

    واضح رہے کہ بالی ووڈ اداکار منوج باجپائی کی نئی فلم بھیا جی 24 مئی کو ریلیز ہو گئی ہے، یہ فلم بھارتی شہر بہار پر مبنی ہے۔

  • لوگوں کے سلوک کے بعد خود کو باتھ روم میں بند کرکے بہت رویا، منوج باجپائی

    لوگوں کے سلوک کے بعد خود کو باتھ روم میں بند کرکے بہت رویا، منوج باجپائی

    بالی وڈ کے وراسٹائل اداکار منوج باجپائی نے انکشاف کیا ہے کہ دوست کیساتھ تضحیک آمیز سلوک کی وجہ سے وہ باتھ روم میں جاکر بہت روئے۔

    منوج باجپائی نے ہدایت کار ہنسل مہتا کے ساتھ پہلی بار فلم ’دل پہ مت کے یار‘ میں کام کیا تھا، اس کے بعد سے ہی دنوں کے درمیان کافی قریبی دوستی ہے۔ تاہم منوج نے انکشاف کیا ہے کہ جب انتہاپسندوں کی جانب سے ہنسل پر سیاہی پھینکی گئی تھی تو وہ باتھ روم میں بند ہو کر روئے تھے۔

    ایک انٹرویو کے دوران اداکار نے اس وقت کو یاد کیا جب مظاہرین نے فلمساز پر سیاہی پھینکی تھی، انھوں نے بتایا کہ اس پروجیکٹ میں بہت سے دوسرے ناپسندیدہ لوگ شامل ہوگئے تھے کچھ میری وجہ سے جبکہ کچھ ہنسل کی وجہ سے اس کے بعد چیزیں ٹھیک نہیں رہیں۔

    منوج نے کہا کہ مظاہرین کی جانب سے ہنسل کے ساتھ جو سلوک ہوا مجھے بہت برا لگا، ہنسل کو اس سارے احتجاج سے گزرنا پڑا اور لوگوں نے اس کے چہرے پر سیاہی پھینک دی تھی۔

    بالی وڈ اداکار نے بتایا کہ جب یہ واقعہ پیش آیا تو میں اپنے باتھ روم میں جا کر بہت رویا تھا کہ اس جیسے شخص کے ساتھ یہ کیسے ہو سکتا ہے؟ کیوں کہ ہنسل نے ہمیشہ میرا بہت ساتھ دیا ہے۔

    منوج باجپائی نے اس کے بعد سوشل بائیو پک ڈرامہ علی گڑھ میں بھی ہنسل مہتا کے ساتھ کام کیا جس میں راج کمار راؤ بھی موجود تھے۔

    اس وقت وہ اپنی نئی ایکش تھریلر فلم ’بھیا جی‘ کے لیے تیاریاں کررہے ہیں جسے ان کی اہلیہ شبانہ رضا باجپائی نے کو پروڈیس کیا ہے۔

  • منوج باجپائی نے شاہ رخ سے اپنی پرانی دوستی کے حوالے سے کیا کہا؟

    منوج باجپائی نے شاہ رخ سے اپنی پرانی دوستی کے حوالے سے کیا کہا؟

    اپنی جاندار اداکاری کے لیے مشہور اور نیشنل ایوارڈ ونر منوج باجپائی نے کنگ خان سے اپنی پرانی دوستی کے حوالے سے لب کشائی کی ہے۔

    منوج باجپائی کا کہنا تھا کہ میری اور شاہ رخ کی دنیا ہمیشہ سے مختلف رہی ہے۔ حالیہ انٹرویو میں منوج باجپائی نے شاہ رخ اور اپنے تعلق کے بارے میں بتایا کہ میں کبھی بھی کنگ خان کے قریبی لوگوں میں شامل نہیں رہا۔

    تین بار بھارت کا نیشنل ایوارڈ جیتنے والے اداکار نے بتایا کہ ماضی میں جب ہم ساتھ دہلی میں ہوا کرتے تھے تو بھی ہماری دوستی ایسی کوئی خاص نہیں تھی، ہم ایک گروپ میں ضرور تھے تاہم شاہ رخ کا اپنا فرینڈ سرکل تھا، میری اپنی دوستیاں ہوتی تھیں۔

    ’صرف ایک بندہ کافی ہے‘ کے اداکار منوج کا نوجوانی کے دور کے حوالے سے کہنا تھا کہ جب آپ ایک ہی گروپ میں کام کرتے ہیں تو جان پہچان ہوتی ہے، سب کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا ہوتا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ ہم ایک گروپ میں تھے لیکن ہمارے دوستوں کے سرکل بالکل ہی الگ تھے، میں کبھی بھی شاہ رخ کے قریبی دوستوں میں شامل نہیں رہا۔

    منوج باجپائی نے بالی وڈ کنگ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ شاہ رخ خان اور میں دو مختلف دنیاؤں کے فرد ہیں۔ اب ہمارا ملنا ہی تو نہیں ہوتا، ہمارے تو راستے بھی نہیں ٹکراتے۔

    ماضی میں ایک گروپ کا حصہ رہنے والے منوج اور شاہ رخ بھارتی فلم انڈسٹری کے جانے مانے اداکار ہیں۔ ایک بالی وڈ کے کنگ ہیں تو دوسرے نے غیر روایتی کرداروں کے ذریعے اپنی پہچان بنائی ہے۔

  • اینیمل جیسی موویز نے بھارتی فلموں کے کلچر کو تباہ کردیا، منوج باجپائی

    اینیمل جیسی موویز نے بھارتی فلموں کے کلچر کو تباہ کردیا، منوج باجپائی

    بھارتی کے معروف اداکار منوج باجپائی کا کہنا ہے کہ باکس آفس پر کمائی کے جنون نے فلم سازی کے عمل کو برباد کر دیا ہے.

    حالیہ ریلیز ہونے والی ’اینیمل‘ جیسی فلموں کے اثرات پر تبصرہ کرتے ہوئے منوج باجپائی کا کہنا تھا کہ باکس آفس پر کمائی کے جنون نے بھارت میں فلم سازی کے کلچر کو تباہ کر دیا ہے۔

    باکس آفس پر فلم کی کمائی اور فلموں کے ریکارڈ بنانے کے بارے میں بات کرتے ہوئے منوج باجپائی نے کہا کہ میں نے ہمیشہ باکس آفس پر کمائی کے لحاظ سے فلموں کو جانچنے کا مخالف رہا ہوں۔

    انھوں نے کہا کہ میں ہمیشہ سے یہ سمجھتا ہوں کہ اس چیز نے ہمارے ملک میں فلم سازی کے کلچر کو تباہ کر دیا ہے۔ اداکاروں کو فلم کی باکس آفس کمائی سے جانچنا درست نہیں ہے۔

    اپنی اداکاری کے لیے معروف منوج کا مزید کہنا تھا کہ صرف میڈیا ہی نہیں لوگوں نے بھی باکس آفس کی کمائی پر بحث شروع کر دی ہے۔ یہ اتنا زیادہ ہوچکا ہے کہ اگر کوئی فلم 100 کروڑ کما لے تو لوگ اسے سارے اعزازات دے دیتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ اینیمل اور سیم بہادر پر بہت سا پیسہ خرچ کیا گیا۔ تاہم ہم اپنی فلم پر اتنا پیسہ خرچ کرنے کے متحمل نہیں ہیں۔ ہم جیسے لوگ فلموں پر صرف ایک خاص رقم ہی لگا سکتے ہیں۔