Tag: منورحسن

  • مطیع الرحمٰن نظامی کو متحدہ پاکستان کے تحفظ کی سزا دی گئی، منورحسن

    مطیع الرحمٰن نظامی کو متحدہ پاکستان کے تحفظ کی سزا دی گئی، منورحسن

    کراچی : جماعت اسلامی کے سابق امیر منور حسن نے کہا ہے کہ مطیع الرحمٰن نظامی کو اسلام اور متحدہ پاکستان کے تحفظ کی جدوجہد کے جرم میں سزا دی گئی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے نمائش چورنگی پر مطیع الرحمٰن نظامی کی غائبانہ نمازجنازہ کے بعد شرکاء سے خطاب اورصحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے رہنما مطیع الرحمٰن نظامی کی غائبانہ نماز جنازہ کراچی میں ادا کی گئی، نماز جنازہ میں جماعت اسلامی اور دیگر مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے سابق امیر منور حسن کا کہنا تھا کہ مطیع الرحمٰن نظامی کو اسلام اور متحدہ پاکستان کے تحفظ کی جدوجہد کے جرم میں سزا دی گئی۔

    سید منور حسن کا کہنا تھا کہ بنگلہ دیش کی حکومت 1974ء کے معاہدے کی خلاف ورزی کررہی ہے ،وزیر اعظم نواز شریف نے اس مسئلے پر اپنی زبان سے ایک لفظ نہیں نکالا، انہوں نے کہا کہ صرف قراردادوں سے یہ مسئلہ حل نہیں ہوگا۔

    اس موقع پرکراچی کے امیرحافظ نعیم الرحمٰن کا کہنا تھا کہ بھارت نوازشیخ حسینہ واجد حکومت 1974ء کے سہہ فریقی معاہدے کی خلاف ورزی کررہی ہے حکومت پاکستان کو اس خلاف ورزی پر اپنا موٴثر کردار ادا کرنا چاہیئے تھا جو اس نے ادا نہیں کیا۔

    انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش نے مطیع الرحمن نظامی کو پھانسی دے کر بین ا لاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کی ہے۔

     

  • منورحسن نوجوانوں کو قتل وغارتگری پراُکسا رہے ہیں،ایم کیو ایم

    منورحسن نوجوانوں کو قتل وغارتگری پراُکسا رہے ہیں،ایم کیو ایم

    کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی پاکستان اورلندن کے اراکین کاایک مشترکہ ہنگامی اجلاس ہوا،جس میں جماعت اسلامی کے سابق امیر منورحسن کی تازہ ترین تقریرمیں قتل وغارتگری کے درس کی شدیدالفاظ میں مذمت کی گئی۔

    اجلاس میں کہاگیاکہ جماعت اسلامی کے سابق امیر منورحسن نے آج لاہورمیں مینار پاکستان کے سائے میں ہونیو الے جماعت اسلامی کے سالانہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے یہ کہاہے کہ ”مسائل کاحل جہاد اورقتال فی سبیل اللہ میں ہے،جمہوری سیاست سے حالات پر قابونہیں پایاجاسکتا، جہاد اورقتال فی سبیل اللہ کے کلچر کوعام کیاجائے “۔

    رابطہ کمیٹی نے منورحسن کے اس بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان پہلے ہی مذہبی انتہا پسندی اوردہشت گردی کے نرغے میں ہے اوراس وقت پاکستان کوامن کی سب سے زیادہ ضرورت ہے لیکن منورحسن آج جماعت اسلامی کے سالانہ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے ملک کے نوجوانوں کوقتل وغارتگری پراکسا رہے ہیں جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

    رابطہ کمیٹی نے کہاکہ منورحسن کے اس بیان سے جماعت اسلامی کااصل مقصداورخفیہ پروگرام ایک بارپھرعوام کے سامنے آگیاہے اوراس سے یہ بات سمجھناکوئی دشوارنہیں کہ پاکستان میں داعش کی نمائندگی کون کررہاہے اورداعش کے قتل وغارتگری کے پیغام کوکون پھیلارہاہے۔رابطہ کمیٹی نے کہا کہ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار بھی اگرمنورحسن کے بیان پرغورکرلیں توانہیں بھی بخوبی معلوم ہوجائے گاکہ پاکستان میں داعش کاکردارکون ادا کررہا ہے ۔

    رابطہ کمیٹی نے کہا کہ وزیرستان میں حالیہ ڈرون حملوں میں مارے جانیوالے دہشت گردوں سے جماعت اسلامی کے تعلق سے بھی صاف ظاہر ہے کہ طالبان اور القاعدہ کے ساتھ ملکرپاکستان میں دہشت گردی کون کررہاہے۔

    رابطہ کمیٹی نے پاکستان کے صدر، وزیراعظم،وفاقی وزیرداخلہ ، چیف آف آرمی اسٹاف، چیف آف نیول اسٹاف اور چیف آف ایئراسٹاف سے مطالبہ کیاکہ جماعت اسلامی کے سابق امیرکے سنگین بیان کافی الفورنوٹس لیاجائے۔

    رابطہ کمیٹی نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سے بھی اپیل کی کہ منورحسن کی جانب سے عوام کو قتل وغارتگری پراکسانے کا فی الفورسوموٹولیاجائے۔ رابطہ کمیٹی نے تمام سیاسی ومذہبی جماعتوں،انسانی حقوق کی تنظیموں اورسول سوسائٹی سے بھی اپیل کی کہ وہ بھی منورحسن کے بیان کانوٹس لیں۔

  • الطاف حسین کے بیان  پر سیاسی جماعتوں کے رہنماوں کی تنقید

    الطاف حسین کے بیان پر سیاسی جماعتوں کے رہنماوں کی تنقید

    قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کاکہناہے الطاف حسین سندھ دھرتی کو ماں کہتے ہیں تو ماں کو تقسیم نہیں کیا جاتا، ہزار جنم لیں تب بھی سندھ کو تقسیم نہیں کرسکتے۔

    امیرجماعت اسلامی سید منورحسن کاکہناہے الطاف حسین پاکستان آکرسیاست کریں اورلوگوں کےدکھ درد بانٹیں ان کاکہناتھا پیپلزپارٹی عدالتی فیصلے پرمن وعن عمل کرے۔

     اے این پی کے رہنما حاجی عدیل کاکہناہےسندھ بھی کالاباغ ڈیم کے حق میں نہیں، سندھ کی تقسیم کی بات کرنے والے سندھ کے بیٹے نہیں ہوسکتے۔

     پی ٹی آئی کے رہنما شاہ محموقریشی کاکہناہے رابطہ کمیٹی وضاحت کرچکی ہے کہ ایم کیوایم سندھ کی نہیں وسائل کی منصفانہ تقسیم چاہتی ہے، وضاحت کے بعد حالات بہترہوجانے چاہئیں۔