Tag: منکی پاکس

  • ’’غیر ملکی پرواز میں مشتبہ مسافر کی نشان دہی پر جہاز کو ڈس انفیکٹ کیا جائے گا‘‘

    ’’غیر ملکی پرواز میں مشتبہ مسافر کی نشان دہی پر جہاز کو ڈس انفیکٹ کیا جائے گا‘‘

    کراچی: کانگو اور ملحقہ ممالک میں منکی پاکس وائرس کے پھیلاؤ کے تناظر میں پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی متحرک ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی نے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر ایئرلائنز اور اسٹیک ہولڈرز کا اہم اجلاس کل طلب کر لیا ہے، یہ اجلاس ایئرپورٹ منیجر کی صدارت میں ہوگا۔

    اجلاس میں ایئرپورٹس پرانٹری پوائنٹس پر مسافروں کی اسکریننگ اور دیگر اقدامات پر بریفنگ دی جائے گی، بیرون ملک سے آنے والی پرواز میں مشتبہ مسافر کی نشان دہی پر جہاز کو ڈس انفیکٹ کیا جائے گا۔

    بیرون ملک سے آنے والے پروازوں کے جہازوں میں ڈس انفیکشن اسپرے مرحلہ وارشروع کیے جائیں گے، ایئرپورٹ منیجر کے مطابق وائرس کے پھیلاؤ کی روک تھام کے لیے ایئرپورٹ پر آگاہی مہم سے متعلق سیمینار بھی ہوگا۔

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے ’منکی پاکس‘ کو ہیلتھ ایمرجنسی قرار دیے جانے کے بعد پاکستان سمیت دیگر ممالک میں اس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے سخت اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ یہ وائرس پھٹی ہوئی جلد، سانس کی نالی یا آنکھوں، ناک یا منہ کے ذریعے جسم میں داخل ہوتا ہے۔ پاکستان میں اپریل 2023 میں منکی پاکس کے پہلے کیس کی تصدیق ہوئی تھی، جب کہ دسمبر 2023 میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں زیر علاج شخص کی منکی پاکس سے موت کی تصدیق کی گئی تھی۔

    محکمۂ صحت کی ایڈوائزری کے مطابق منکی پاکس انفیکشن جانوروں سے انسانوں یا ایک انسان سے دوسرے انسان میں ایک میٹر کے فاصلے سے پھیل سکتا ہے۔ مرض کی ابتدائی علامات میں بخار، سر اور پٹھوں میں درد، گلے کی خراش اور غدود کی سوجن شامل ہیں۔

    ایڈوائزری کے مطابق دوسرے مرحلے میں جسم پر سرخ دھبے ظاہر ہونا شروع ہوتے ہیں، جو 2 سے 4 ہفتے تک رہ سکتے ہیں، مرض کی تشخیص کے بعد مریض کو ضروری سامان کے ساتھ قرنطینہ کرنا ضروری ہے۔ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ منکی پاکس سے بچاؤ کے لیے ہاتھوں کی صفائی، سینیٹائزر اور این 95 ماسک کا استعمال ضروری ہے۔

  • سعودی عرب میں منکی پاکس کیس سے متعلق سعودی محکمہ صحت کا اہم بیان

    سعودی عرب میں منکی پاکس کیس سے متعلق سعودی محکمہ صحت کا اہم بیان

    ریاض: پاکستان میں متاثرہ مریض سامنے آنے کے بعد سعودی عرب میں منکی پاکس کے کیس سے متعلق سعودی محکمہ صحت نے بیان جاری کیا ہے۔

    سعودی محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں منکی پاکس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا، مملکت صحت عامہ کو درپیش خطرات سے نمٹنے کیلئے پوری طرح تیار ہے، وائرس کی نگرانی اور پھیلاؤ روکنے کیلئے احتیاطی تدابیر بروئےکار لائی جارہی ہیں۔

    محکمہ صحت کے ترجمان نے بتایا کہ ان اقدامات کا مقصد شہریوں اور سعود عرب میں مقیم تمام افراد کی حفاظت کو یقینی بنانا ہے۔

    حکام نے کہا کہ عوام منکی پاکس سے متعلق افواہوں پریقین نہ کریں، سرکاری ذرائع کی معلومات پراعتماد کریں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

    سعودی محکمہ صحت کا کہنا تھا کہ شہری منکی پاکس سے متاثرہ ممالک کے سفر سے گریز کریں، عالمی ادارہ صحت نے افریقہ میں منکی پاکس کے پھیلاؤ پر تشویش ظاہر کی ہے۔

  • منکی پاکس کے پھیلاؤ کا خطرہ، وزیر اعظم نے اہم ہدایات جاری کر دیں

    منکی پاکس کے پھیلاؤ کا خطرہ، وزیر اعظم نے اہم ہدایات جاری کر دیں

    اسلام آباد: منکی پاکس کے پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر وزیر اعظم شہباز شریف نے ہوائی اڈوں، بندر گاہوں اور بارڈرز پر اسکریننگ کا نظام کو مؤثر بنانے سمیت اہم ہدایات جاری کر دیں۔

    وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت منکی پاکس کے حوالے سے اہم اجلاس وزیر اعظم ہاؤس میں منعقد ہوا۔ اجلاس کے شرکا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے منکی پاکس کو پبلک ہیلتھ ایمرجینسی قرار دیا گیا جس کے بعد پاکستان میں بھی اس بیماری کے حوالے سے کڑی نگرانی کی ضرورت ہے۔

    شہباز شریف نے ملک کے ہوائی اڈوں، بندر گاہوں اور بارڈرز پر منکی پاکس کی اسکریننگ کی نظام کو مؤثر بنانے کی ہدایت کی اور بارڈر ہیلتھ سروسز کو صورتحال کی بھرپور نگرانی اور سخت سرویلنس کی ہدایت بھی کی۔

    وزیر اعظم نے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشنز سینٹر کو منکی پاکس کی صورتحال پر گہری نظر رکھنے اور اس حوالے سے روانہ جائزہ لینے کی ہدایت کی۔

    مزید برآں انہوں نے منکی پاکس کی جانچ کے حوالے سے تمام ضروری آلات اور کٹس کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت کی۔ انہوں نے منکی پاکس کے پھیلاؤ کو روکنے کے حوالے سے صوبائی حکومتوں، حکومت گلگت بلتستان اور حکومت آزاد جموں و کشمیر سے روابط بہتر بنانے کی ہدایت بھی کی۔

    انہوں نے منکی پاکس کے حوالے سے مؤثر اور جامع آگہی مہم شروع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ منکی پاکس کی حوالے سے ہفتہ وار بریفنگ لیا کروں گا۔

    منکی پاکس کی صورتحال پر بریفنگ

    اجلاس کو ملک میں منکی پاکس کی صورتحال پر بریفنگ دی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ حال ہی میں ضلع مردان کے ایک شخص میں منکی پاکس وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، متاثرہ شخص روزگار کے سلسلے میں بیرون ملک مقیم تھا اور حال ہی میں پاکستان آیا، متاثرہ شخص کو قرنطینہ میں رکھا گیا تاہم اس کی حالت خطرے سے باہر ہے.

    بریفنگ میں مزید بتایا گیا کہ پاکستان میں اس وقت منکی پاکس کی لوکل ٹرانسمشن نہیں ہے، عالمی ادارہ صحت کی جانب سے 14 اگست 2024 کو منکی پاکس کو پبلک ہیلتھ ایمر جینسی قرار دیا گیا جس کے بعد این سی او سی کی جانب سے نیشنل ایڈوائزری جاری کر دی گئی، منکی پاکس کے حوالے سے ضروری ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

    اجلاس کو بتایا گیا کہ وفاقی حکومت اور صوبائی حکومتیں منکی پاکس کے حوالے سے آگہی مہم کا آغاز کر رہی ہیں، منکی پاکس کے حوالے سے سول ایوی ایشن اتھارٹی بیرون ملک سے آنے والی پروازوں کی نگرانی کرے گی۔

    اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ صوبائی حکومتوں، حکومت گلگت بلتستان، حکومت آزاد جموں و کشمیر اور اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری انتظامیہ نے بڑے اسپتالوں میں آئیسولیشن وارڈز اور بستر منکی پاکس کے ممکنہ مریضوں کیلیے مختص کیے گئے ہیں، تمام وفاقی اکائیاں منکی پاکس کے حوالے سے پیشگی اقدامات اٹھا رہی ہیں۔

    اجلاس میں وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے قومی صحت ڈاکٹر ملک مختار احمد بھرتھ، وفاقی سیکرٹری قومی صحت ندیم محبوب، چئیر مین نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل انعام حیدر ملک، چاروں صوبوں، گلگت بلتستان اور آزاد جموں و کشمیر کے چیف سیکریٹریز، چیف کمشنر اسلام آباد کیپیٹل ٹیریٹری اور متعلقہ اعلیٰ سرکاری افسران نے شرکت کی۔

  • منکی پاکس کی علامات کیا ہیں؟ ہو جائے تو کیا کیا جائے؟

    منکی پاکس کی علامات کیا ہیں؟ ہو جائے تو کیا کیا جائے؟

    اسلام آباد : وزیرِ اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر ملک مختار احمد نے منکی پاکس کے پھیلاو، علامات اور تشخیص کے حوالے سے بتادیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر ملک مختار احمد نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا منکی پاکس کی جنوبی افریقہ کے انسانوں میں تشخیص 1970میں ہوئی، وزیراعظم کی زیرصدارت ایم پاکس سے متعلق اجلاس ہوا۔

    ملک مختاراحمد نے بتایا کہ کے پی حکومت نےٹیسٹ کیاتوایم پاکس پوزیٹونکلا، آج تک دنیامیں99ہزارلوگوں میں ایم پاکس پوزیٹو نکلا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایم پاکس کی تشخیص کرناتھوڑاسامشکل ہے، اس کی علامات میں بخار،جسم میں درد،غدودوں کا بڑھ جانا شامل ہیں۔

    وزیرِ اعظم کے کوآرڈینیٹر نے کہا کہ اگرکسی میں علامات ظاہرہوں تو اسے آئیسولیٹ ہوناچاہیے، آپ کسی ایم پاکس مریض کےپاس دیرتک بیٹھےرہیں توآپ کوبھی ہوسکتاہے، ایم پاکس کی ٹریٹمنٹ ہےکہ مریض کوآئیسولیٹ کر دیا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگرکسی فیملی ممبرمیں علامات آتی ہیں توآئیسولیٹ ہوجاناچاہئے، پیراسٹامول بخارکی صورت میں کھائیں۔

    ملک مختاراحمد نے بتایا کہ ٹیسٹنگ لیبارٹریز،کٹ اورادویات کےحوالےسےبریفنگ دی گئی، وزیراعظم کو ایئرپورٹس اور بارڈر پر انتظامات کےحوالے آگاہ کیاگیا۔

    انھون نے کہا کہ ایئرپورٹس پرکہہ دیاگیاہےجوبھی باہرسےآرہےہیں انہیں چیک کیاجائے، جن کےپیارےٹریول کرکے باہر سے آرہےہیں ان پرنظررکھیں،ان میں علامات ہیں توآئیسولیٹ کردیں۔

    کیسز کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اب تک ایم پاکس کے11کیس رپورٹ ہوئے، ان میں سےایک کا انتقال ہوالیکن اسے ایچ آئی وی ایڈزتھا، جن لوگوں میں یہ علامات ہونگیں انہیں فوری رپورٹ کیاجائےگا اور اس مریض کا مکمل فالواپ رکھاجائےگااورٹریولنگ ہسٹری دیکھی جائےگی۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ پنجاب میں4کےپی میں3کیسزپازیٹوآئےہیں، اسلام آبادمیں2ایک بلوچستان اورایک سندھ کاکیس ہے، زیادہ تر جو پازیٹو آئے وہ گلف ممالک سےآئےتھے، ڈبلیوایچ اونے ابھی تک کووڈٹائپ کی کوئی ایمرجنسی نافذنہیں کی۔

    وزیرِ اعظم کے کوآرڈینیٹر کا کہنا تھا کہ اس وقت پاکستان کےپاس ایک ہزارٹیسٹ کٹ موجودہیں، عام لیب سےایم پاکس کاٹیسٹ نہیں کرایا جاسکتا بائیو سیفٹی کاخیال رکھنا ہوتا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ کوروناہواکےذریعےپھیل رہاتھاایم پاکس ہواسے نہیں پھیلتا، ایم پاکس مختلف وائرس ہے اس کا کورونا سےکوئی تعلق نہیں۔

  • منکی پاکس سے شرح اموات کتنی فیصد ہے؟ ماہرین نے بتادیا

    منکی پاکس سے شرح اموات کتنی فیصد ہے؟ ماہرین نے بتادیا

    پشاور : ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ ڈاکٹر ارشاد روغانی کا کہنا ہے کہ منکی پاکس سے شرح اموات 3.6 سے 10.6 فیصد تک ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ ڈاکٹر ارشاد روغانی نے اپنے بیان میں کہا کہ ڈبلیوایچ او کے مطابق منکی پاکس میں شرح اموات 3.6 سے 10.6 فیصد تک ہے۔

    ڈاکٹرارشادروغانی کا کہنا تھا کہ اس وائرس  سے متاثرہ شخص خود کو آئسولیٹ کرے، متاثرہ شخص کو 21 روز تک دوسرے لوگوں سے نہیں ملنا چاہیے۔

    انھوں نے بتایا کہ پولیس سروسز اسپتال کے آئسولیشن وارڈکو منکی پاکس کےمریضوں کیلئےمختص کردیا، ضرورت کےمطابق وارڈمیں بیڈزکی تعدادبڑھائی جائےگی.

    خیال رہے خیبرپختونخوا میں رواں ہفتے اس وائرس  کےایک کیس کی تصدیق ہوئی، تاہم مردان سےتعلق رکھنےوالامریض غائب ہوگیا۔

    ڈی ایچ او مردان ڈاکٹرجاویداقبال کا کہنا ہے میڈیکل ٹیم مریض کےگھرپہنچی تووہاں تالا لگا ہواتھا اور مریض کا آبائی علاقے دیرمیں بھی گھربند ہے، متاثرہ شخص خلیجی ملک سےآیا تھا۔

    ڈائریکٹرپبلک ہیلتھ کے پی ارشاد روغانی نے کہا تھا کہ صوبےمیں اب تک اس وائرس کےتین کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے، ایک کیس دوہزاربائیس اوردوسرا دوہزار تیئیس میں سامنے آیاتھا۔

  • منکی پاکس کا پھیلاؤ ، بیرون ملک سے پاکستان آنے والے مسافروں کے لئے اہم خبر

    منکی پاکس کا پھیلاؤ ، بیرون ملک سے پاکستان آنے والے مسافروں کے لئے اہم خبر

    کراچی : منکی پاکس کی وبا کو روکنے کیلئے حکومتی کوششیں جاری ہے، صورتحال کے پیش نظر ملک بھر کے ائیرپورٹس پر بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کی اسکریننگ کا عمل شروع کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق منکی پاکس وائرس کے پھیلاؤ کے معاملے پر پاکستان میں تمام انٹری پوائنٹس پر کڑی نگرانی اوراحتیاطی تدابیر کے لیے بارڈرہیلتھ سروسز پاکستان نے اقدامات تیزکردیےاور متعلقہ اداروں کو احکامات بھی جاری کردیے۔

    منکی پاکس کی وبا روکنے کیلئے ہوائی اڈوں سمیت تمام انٹری پوائنٹس پراسکریننگ کے لیے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں، بین الاقوامی پروازوں سے پاکستان آنے والے مسافروں کی اسکریننگ کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔

    تاہم منکی پاکس کو بین الاقوامی وباقراردینےکے باوجودبیرون سے آنے والے جہازوں میں ڈس انفیکشن اسپرے شروع نہیں کیا گیا۔

    ائیرپورٹ مینیجر،ڈی جی ہیلتھ سندھ اورڈائریکٹرائیرپورٹ ہیلتھ سروسز نے جناح انٹرنیشنل کادورہ کیا اورانتظامات کاجائزہ لیا۔

    مشتبہ زخموں یا اس سے منسلک علامات کے حامل مسافر کو آئسولیٹ کرنے اور رپورٹ کرنے کی ہدایات کی ہے۔

    فوکل پرسن ایئرپورٹ ڈاکٹر سید ظفر مہدی نے بتایا کہ بیرون ملک سے آنیوالے مسافروں کی مکمل طبی جانچ پڑتال کی جارہی ہے اور :سیکریٹری ہیلتھ نےایئرپورٹ پر 2ایمبولینس فراہم کردیں، ایئرپورٹ پرڈاکٹر،پیرامیڈیکل اسٹاف 24گھنٹےموجودہے۔

    ترجمان پی اے اے کا کہنا تھا کہ ائیرپورٹ انتظامیہ این سی اوسی کی ہدایات پرعمل درآمد کویقینی بنارہی ہے، مشتبہ مسافروں کے لئے بارڈر ہیلتھ سروسز کا ائیسولیشن روم قائم کیا گیا ہے۔

  • سوئیڈن میں منکی پاکس کے نئے ویرینٹ کا پہلا کیس

    سوئیڈن میں منکی پاکس کے نئے ویرینٹ کا پہلا کیس

    اسکینڈیوین ملک سوئیڈن میں منکی پاکس کے نئے ویرینٹ کے پہلے کیس کی تشخیص ہوئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق سوئیڈش پبلک ہیلتھ ایجنسی کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اسٹاک ہوم میں ایک شخص میں منکی پاکس کے نئے ویرینٹ کی تشخیص ہوئی ہے۔ متاثرہ شخص نے افریقی علاقے کا سفر کیا تھا، جہاں سے اسے وائرس لگا۔

    خبر ایجنسی کے مطابق ایم پاکس کلیڈ ون بی ویرینٹ کا پھیلاؤ کانگو میں ستمبر 2023 سے شروع ہوا، ایم پاکس ویرینٹ کلیڈ ون بی کا افریقی ممالک سے باہر یہ پہلا کیس سامنے آیا ہے۔

    پاکستان میں رواں سال منکی پاکس کا پہلا کیس رپورٹ

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ عالمی ادارہ صحت نے ایم پاکس کو عالمی ہیلتھ ایمرجنسی قرار دے دیا ہے جبکہ کانگو میں ایم پاکس ویرینٹ کے پھیلاؤ کے بعد سے 548 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

  • منکی پاکس کا مشتبہ کیس کس صوبے میں رپورٹ ہوا؟

    منکی پاکس کا مشتبہ کیس کس صوبے میں رپورٹ ہوا؟

    ملک میں منکی پاکس کا ایک مشتبہ کیس رپورٹ ہوا ہے خلیجی ملک سے واپس آنے والے مسافر میں علامت پائی گئی ہیں۔

    وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا کہ خیبرپختونخوا سے تعلق رکھنے والا ایک شخص خلیجی ملک سے واپس پہنچا ہے جس کے بارے میں شبہ ہے کہ وہ منکی پاکس سے متاثرہ ہے، مذکورہ شخص میں جان لیوا بیماری کی معمولی علامات ہیں۔

    حکام وزارت صحت نے یہ نہیں بتایا کہ منکی پاکس کا مشتبہ مریض کس خلیجی ملک سے واپس وطن پہنچا ہے تاہم ترجمان کا کہنا تھا کہ مشتبہ مریض کا سیمپل ٹیسٹ کیلئے این آئی ایچ ارسال کردیا گیا ہے۔

    ترجمان نے مزید بتایا کہ متاثرہ شخص کی کانٹیکٹ ٹریسنگ شروع کر دی گئی ہے، مریض کے مزید نمونے حاصل کیے جارہے ہیں۔

    وزارت صحت کے ترجمان نے بتایا کہ صوبوں کو منکی پاکس سے متعلق فوکل پرسنز مقرر کرنے کی ہدایت بھی کردی گئی ہے،122 ممالک میں منکی پاکس کے 99 ہزار518 کیسزرپورٹ ہوچکے ہیں۔

    سربراہ عالمی ادارہ صحت ٹیڈروس نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او نے منکی پاکس کو عالمی صحت کیلئے خطرہ قرار دے دیا ہے، کانگو میں منکی پاکس کی نئی قسم کی تشخیص ہوئی ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ منکی پاکس کا افریقا سمیت دیگر ممالک تک پھیلاؤ انتہائی پریشان کن ہے، منکی پاکس کو روکنے کیلئے بین الاقوامی سطح پر اقدامات ضروری ہیں۔

    کانگو میں منکی پاکس سے 450 اموات ہوچکی ہیں، وائرل انفیکشن قریبی رابطے سے پھیلتا ہے، علامات میں نزلہ اور دانے شامل ہیں۔

  • منکی پاکس بین الاقوامی سطح پر پبلک ہیلتھ ایمرجنسی قرار، ڈبلیو ایچ او نے وجوہات بتا دیں

    منکی پاکس بین الاقوامی سطح پر پبلک ہیلتھ ایمرجنسی قرار، ڈبلیو ایچ او نے وجوہات بتا دیں

    ڈبلیو ایچ او نے منکی پاکس کو عالمی صحت کے لیے ایمرجنسی قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی ادارہ صحت (WHO) نے منکی پاکس کو عالمی صحت کے لیے ایمرجنسی قرار دے دیا ہے، ڈبلیو ایچ او کے سربراہ ٹیدروس ایڈھانوم کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو میں منکی پاکس کی نئی قسم کی تشخیص اور افریقہ سمیت دیگر ممالک تک پھیلاؤ کے خطرات انتہائی پریشان کن ہیں۔

    انھوں نے کہا وبا کو روکنے کے لیے بین الاقوامی ردعمل ضروری ہے، روک تھام کے لیے عالمی ادارہ صحت نے 15 لاکھ ڈالر کا فنڈ جاری کر دیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق یہ وائرس کانگو سے پڑوسی ممالک میں برونڈی، کینیا، روانڈا اور یوگنڈا میں پھیل گیا ہے، کانگو میں منکی پاکس کی وبا 450 افراد کی جان لے چکی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ وائرل انفیکشن قریبی رابطے سے پھیلتا ہے، جس کی علامات میں فلو اور دانے شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے آزاد ماہرین کی ایک ایمرجنسی کمیٹی کے سامنے متاثرہ ممالک کا ڈیٹا رکھا گیا تھا، کمیٹی نے اس کا جائزہ لینے کے بعد صورت حال کو ’بین الاقوامی تشویش پر مبنی پبلک ہیلتھ ایمرجنسی‘ قرار دیا، اور عالمی ادارہ صحت کو مشورہ دیا کہ اسے ایمرجنسی قرار دینے کا اعلان کیا جائے، کیوں کہ یہ وبا ممکنہ طور پر براعظم افریقہ سے باہر نکل کر پھیل سکتی ہے۔

    اس کمیٹی کی سربراہ پروفیسر ڈیمی اوگوئینا نے انکشاف کیا کہ افریقہ میں منکی پاکس کی ایک نئی قسم بھی پھیل رہی ہے جو جنسی طور پر منتقل ہوتی ہے، اس لیے بھی یہ ایک ہنگامی صورت حال ہے، نہ صرف افریقہ بلکہ پوری دنیا کے لیے۔ انھوں نے کہا افریقہ میں شروع ہونے والے منکی پاکس کو پہلے وہاں نظر انداز کر دیا گیا تھا جس کی وجہ سے 2022 میں اس نے عالمی وبا کی صورت اختیار کر لی تھی، ہمیں اب تاریخ کو دہرانے سے روکنے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کرنی چاہیے۔

    واضح رہے دو سال قبل (جولائی 2022) بھی منکی پاکس کو عالمی صحت کے لیے ایمرجنسی قرار دیا گیا تھا، یہ بیماری آرتھوپوکس وائرس کی وجہ سے ہوتی ہے، اسے ایم پاکس (mpox) کہا جاتا ہے، یہ پہلی بار انسانوں میں 1970 میں کانگو میں نمودار ہوا تھا، اس بیماری کو وسطی اور مغربی افریقہ کے ممالک کی مقامی بیماری سمجھا جاتا ہے۔

  • پاکستان میں منکی پاکس کا پہلا مریض چل بسا

    پاکستان میں منکی پاکس کا پہلا مریض چل بسا

    جسمانی خارش سے ملتی جلتی بیماری ”منکی پاکس“ کے باعث پاکستان میں پہلا مریض انتقال گیا۔

    محکمہ صحت کے حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پمزاسپتال میں زیرعلاج منکی پاکس کا پہلا مریض انتقال کر گیا ہے۔

    پمز حکام نے بتایا کہ 40 سال کے مریض کا انتقال اتوار کی صبح ہوا، جاں بحق مریض ایڈز میں بھی مبتلا تھا۔جو سعودی عرب سے و اپس آیا تھا۔

    پمز اسپتال حکام کے مطابق منکی پاکس میں مبتلا مریض گزشتہ ڈیڑھ ماہ سے زیر علاج تھا۔

    ماہرین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ منکی پاکس عام طور پر صرف افریقی خطے میں پایا جاتا ہے اور کئی دہائیوں سے مذکورہ مرض کے کیسز کسی دوسرے خطے میں سامنے نہیں آئے تھے۔

    ماہرین کہتے ہیں کہ اس وبا کی علامات میں بخار ہونا، سر میں درد ہونا اور جلد پر خارش ہونا شامل ہیں، یہ ایک بہت کم پایا جانے والا وبائی وائرس ہے، یہ انفیکشن انسانوں میں پائے جانیوالے چیچک کے وائرس سے ملتا ہے۔

    پیٹ کی چربی کم کریں صرف سات دن میں

    یہ مرض دیگر بیماریوں کی طرح تیزی سے نہیں پھیلتا، یہ صرف قریبی تعلقات اور خصوصی طور پر جسمانی تعلقات سے ایک سے دوسرے شخص میں منتقل ہوجاتا ہے۔