Tag: منہدم

  • بھارت، دہلی میں عمارت منہدم ہوگئی

    بھارت، دہلی میں عمارت منہدم ہوگئی

    بھارت میں نئی دہلی کے شمال مشرقی علاقے ویلکم میں ایک بڑا حادثہ رونما ہوا، جہاں ایک چار منزلہ عمارت منہدم ہو گئی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ صبح کے وقت پیش آیا، جب زیادہ تر لوگ گھر پر موجود تھے۔ عمارت کے ملبے میں کم از کم 12 افراد دب گئے، جن میں سے 6 کو ریسکیو ٹیموں نے نکال لیا ہے، جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔

    ریسکیو حکام کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ عمارت کے ملبے تلے اب بھی تقریباً 5 سے 6 افراد کے دبے ہونے کا خدشہ ہے۔ ریسکیو آپریشن پوری شدت سے جاری ہے، تاہم علاقے کی گنجان آبادی اور تنگ گلیوں کے باعث امدادی کاموں میں مشکلات کا سامنا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق موقع پر فائر بریگیڈ کی سات گاڑیاں، مقامی پولیس، اور دیگر ریسکیو ٹیمیں موجود ہیں، جو مسلسل ملبہ ہٹانے اور متاثرین کو نکالنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

    پولیس اور فائر حکام کے مطابق حادثے کی اصل وجہ کا ابھی علم نہیں ہو سکا ہے لیکن ابتدائی طور پر شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ عمارت کافی بوسیدہ اور خستہ حال تھی، جس کے باعث یہ حادثہ ہوا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق مذکورہ علاقہ ’جنتا مزدور کالونی‘ کہلاتا ہے، جہاں بڑی تعداد میں مزدور اور کم آمدنی والے افراد رہائش پذیر ہیں۔

    دہلی میں شدید زلزلہ، عمارتیں لرز اُٹھیں

    واضح رہے کہ یہ پہلا موقع نہیں جب دہلی کے اس علاقے میں ایسی کوئی عمارت منہدم ہوئی ہو، اس سے قبل اپریل میں بھی دلی کے دیالپور تھانہ علاقے میں ایک چار منزلہ عمارت منہدم ہوگئی تھی، حادثے میں درجنوں لوگ ملبے میں دب گئے تھے اور چار افراد کی موت واقع ہوئی تھی۔ وہ واقعہ دہلی کے مصطفیٰ آباد علاقے میں پیش آیا تھا۔

  • بھارت کے سب سے بڑے پل کا ایک حصہ منہدم، متعدد مزدور دب گئے

    بھارت کے سب سے بڑے پل کا ایک حصہ منہدم، متعدد مزدور دب گئے

    بھارت میں بہار سپول میں بننے والے ملک کے سب سے بڑے باکور پل کا ایک حصہ منہدم ہو گیا، واقعے میں متعدد مزدوروں کے پل کے نیچے دبنے کی اطلاعات سامنے آرہی ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق پل گرنے کے واقعے کے نتیجے میں ایک شحص اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھا، جب دیگر کو نکالنے کے لئے آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے۔

    اطلاعات کے مطابق دریائے کوسی پر بھارت مالا پروجیکٹ کی جانب سے اس پروجیکٹ پر کام چل رہا تھا۔ پھر اچانک ستون نمبر 153 اور 154 کے درمیان تیسرا حصہ کرین سے ڈھیلا ہو کرزمین بوس ہوگیا، اس واقعے میں پل پر کام کرنے والے بنگال کے متعدد مزدور دب گئے۔

    حادثے کے بعد پل پر کام کرنے والے اہلکار اور ملازمین فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے، حادثے کی زد میں آنے والے باقی افراد کو مقامی افراد نے اسپتال پہنچایا۔

    مقامی افراد کا کہنا ہے کہ 35-40 افراد اس حادثے میں اپنی زندگی گنوا بیٹھے ہیں، مرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے، پل گرنے کے واقعہ سے مقامی لوگوں میں غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

    ’’میں جلد باہر آؤں گا، اور وعدہ پورا کروں گا‘‘

    واضح رہے کہ اس پل میں کل 171 ستون بنائے جا رہے ہیں۔ جس میں 150 سے زائد ستون تعمیر ہوچکے ہیں، مدھوبنی اور سپول کے درمیان باکور پل تعمیر کیا جا رہا ہے، کہا جارہا ہے کہ یہ یہ ملک کا سب سے لمبا پل ہے۔

  • سپریم کورٹ کے حکم پر 2 پرتعیش عمارتیں گرا دی گئیں

    سپریم کورٹ کے حکم پر 2 پرتعیش عمارتیں گرا دی گئیں

    نئی دہلی: بھارتی ریاست کیرالہ میں دو پرتعیش اور مہنگی عمارتوں کو ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی ثابت ہونے پر عدالت کے حکم پر منہدم کردیا گیا۔

    کیرالہ میں واقعہ خوبصورت محل وقع کی حامل پرتعیش اور مہنگی ترین عمارتیں جن میں لگژری فلیٹس بنے ہوئے تھے عدالت کے حکم پر ڈھا دی گئیں۔

    ان عمارتوں کے لیے گزشتہ برس مئی میں سپریم کورٹ نے قرار دیا تھا کہ یہ عمارتیں ماحولیاتی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے تعمیر کی گئی ہیں۔

    اس موقع پر لوگوں کی بڑی تعداد اس منظر کو دیکھنے کے لیے یہاں جمع ہوگئی۔ مقامی انتظامیہ نے لمحوں میں دونوں عمارتوں کو ملبے کے ڈھیر میں تبدیل کردیا، حکام کی جانب سے پورے عمل کی فضائی نگرانی بھی کی گئی۔

    عمارت میں رہائش پذیر لوگوں نے کثیر رقم خرچ کر کے یہاں پر فلیٹس خریدے تھے، کچھ نے اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی سے یہاں اپنے خوابوں کا گھر بنایا تھا۔ ان افراد کو اب اپنی رقم کی واپسی کے لیے ایک طویل قانونی جنگ لڑنی ہوگی۔

    ابتدائی طور پر یہاں مقیم لوگوں نے اپنے گھر چھوڑ کر جانے سے انکار کردیا، لیکن جب مقامی انتظامیہ نے عمارتوں کی پانی اور بجلی کی سپلائی منقطع کردی تو انہیں مجبوراً یہاں سے جانا پڑا۔

    فل الحال ان لوگوں کو ریاستی حکومت کی جانب سے ایک معمولی رقم معاوضے کے طور پر دی گئی ہے۔ عمارت کے بلڈرز ان تمام افراد کے گھروں کی رقم واپس کرنے کے مراحل کا تعین کر رہے ہیں۔

    سنہ 2006 میں تعمیر کی گئی ان عمارتوں کی اجازت مقامی حکومت کی جانب سے پرائیوٹ بلڈرز کو دی گئی تھی۔

    تاہم ان عمارتوں کی تعمیر کے خلاف دائر کیے گئے ایک کیس میں گزشتہ برس عدالت نے حکم جاری کیا کہ دونوں عمارتیں ماحولیاتی طور پر حساس ساحلی حصے پر بنائی گئی ہیں اور یہ ماحولیات کے لیے سخت نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہیں۔

    کیرالہ کی ریاست میں بحیرہ عرب کے ساتھ خوبصورت ساحل موجود ہیں جس کی وجہ سے یہ سیاحوں اور مالدار لوگوں کی جنت سمجھی جاتی ہے۔

    سنہ 2018 میں یہاں صدی کا سب سے خوفناک سیلاب آیا جس میں 400 افراد ہلاک ہوئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کیرالہ میں بڑھتی ہوئی قدرتی آفات کی وجہ یہاں ہونے والی بے ہنگم تعمیرات ہیں جن کی تعمیر میں کوئی منصوبہ بندی نہیں کی جاتی۔

    مذکورہ عمارتوں کے انہدام کے وقت قریب مقیم افراد کا کہنا تھا کہ وہ ان دھماکوں سے اپنے گھروں اور عمارتوں پر پڑنے والے اثرات سے پریشان ہیں، ان کے مطابق جب ان عمارتوں کو دھماکے سے اڑایا جارہا تھا تو ان کے گھروں کی دیواروں پر بھی دراڑیں پڑ گئیں۔

    اس کارروائی سے قبل مذکورہ عمارتوں کے قریب رہائش پذیر تقریباً 2 ہزار افراد کو حفاظتی اقدامات کے تحت کہیں اور منتقل ہونے کو کہا گیا۔

    منہدم ہونے والی عمارت کے ایک رہائشی نے بتایا کہ انہوں نے تقریباً ڈیڑھ کروڑ بھارتی روپے سے یہاں گھر خریدا تھا، اور وہ ان کی آنکھوں کے سامنے مٹی کا ڈھیر بن گیا۔ ’ہماری کوئی غلطی نہیں اس کے باوجود ہم ہی سب سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں‘۔

  • امریکی پابندیوں سے جرمنی اور ایران کے درمیان واقع تجارتی پل منہدم

    امریکی پابندیوں سے جرمنی اور ایران کے درمیان واقع تجارتی پل منہدم

    برلن : ایران پر امریکی پابندیوں کے سائے میں جرمنی اور ایران کے درمیان تجارت کا مینار زمین بوس ہو چکا ہے، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران اور یورپ کی سب سے بڑی معیشت جرمنی کے درمیان تجارتی حجم میں 49% کی کمی واقع ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق یہ بات جرمنی کے اخبار نے جرمن چیمبر آف کامرس کے اعداد و شمار کے حوالے سے بتائی، مذکورہ اعداد و شمار کے مطابق 2018 کے ابتدائی چار ماہ کے مقابلے میں رواں سال اسی عرصے کے دوران ایران اور یورپ کی سب سے بڑی معیشت جرمنی کے درمیان تجارتی حجم میں 49% کی کمی واقع ہوئی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے ایران پر عائد پابندیوں کے بعد مجموعی تجارتی حجم میں کمی کی مالیت 52.9 کروڑ یورو کے قریب ہے۔ ان پابندیوں کے تحت ایران کے ساتھ تجارتی لین دین کرنے والی عالمی کمپنیوں کو امریکی منڈی تک رسائی سے محروم ہونا پڑے گا۔

    اٍیران میں جرمن چیمبر آف کامرس کی خاتون نمائندہ نے بتایا کہ تقریبا 60 جرمن کمپنیاں ہیں جو ابھی تک ایران میں سرگرمیاں انجام دے رہی ہیں تاہم یہ کمپنیاں صرف مقامی ملازمین کے ذریعے کام کر رہی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ صورت حال ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ایران اور جوہری سمجھوتے پر دستخط کرنے والے بقیہ ممالک کے سینئر ذمے داران کی جمعے کے روز ملاقات متوقع ہے۔

    تہران کا کہنا تھا کہ وہ یورینیم کی افزودگی کی سطح بڑھانے کے لیے تیار ہے۔ یہ پیش رفت جوہری معاہدے کے لیے ایک سنجیدہ خطرہ ہے۔مشترکہ کمیٹی جس میں ایران، فرانس، جرمنی، برطانیہ، روس اور چین کے نمایاں ذمے داران شامل ہیں ،،، اس کے اجلاس کا مقصد جوہری معاہدے پر عمل درآمد کو زیر بحث لانا ہے۔

  • جوہری تجربہ گاہ کے انہدام کے بعد شمالی کوریا نے معائنے کی اجازت دے دی

    جوہری تجربہ گاہ کے انہدام کے بعد شمالی کوریا نے معائنے کی اجازت دے دی

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا نے اپنے جوہری تجربہ گاہ کے انہدام کے بعد بین الاقوامی معائنہ کاروں کو معائنے کی اجازت دے دی۔

    تفصصیلات کے مطابق شمالی کوریا کی جانب سے اعلان کیا گیا تھا کہ اس نے اپنے جوہری پروگراموں کے تنصیبات منہدم کردیے ہیں تاہم کسی کو معائنے کی اجازت نہیں دی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق شمالی کوریا اپنے جوہری تجربات کے مقام پُونگی ری کے معائنے پر رضامند ہے، بین الاقومی معائنہ کار جگہ کا دورہ کریں گے۔

    رواں ماہ کے آغاز میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان بین الاقوامی معائنہ کاروں کو شمالی کوریا کی جوہری اور میزائل تنصیبات میں داخلے کی اجازت دینے پر تیار ہیں۔

    کم جونگ اور میں ایک دوسرے کے عشق میں مبتلا ہوگئے ہیں، ٹرمپ

    خیال رہے کہ 8 اکتوبر کو امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے مختصر دورے کے دوران کم جونگ سے ملاقات کی تھی، انہوں نے بتایا تھا کہ معائنہ کاروں کی ٹیم میزائلوں کے انجن ٹیسٹ کرنے کی تنصیب اور جوہری تجربات کے مقام کا دورہ کرے گی، یہ دورہ فریقین کے بیچ لوجسٹک امور پر اتفاق رائے ہونے کے فوری بعد کیا جائے گا۔

    شمالی کوریا حکام کے مطابق انہوں نے گزشتہ برس اپنا جوہری اور بیلسٹک میزائل پروگرام ترک کر دیا تھا۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان کے مابین رواں سال جون کے مہینے میں سنگاپور میں ملاقات ہوئی تھی، ملاقات کے بعد ٹرمپ نے کہا تھا کہ اب شمالی کوریا سے کسی قسم کا جوہری خطرہ نہیں ہے۔

  • کراچی: سولجر بازار میں تاریخی اسکول منہدم، ایس ایچ او معطل

    کراچی: سولجر بازار میں تاریخی اسکول منہدم، ایس ایچ او معطل

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں لینڈ مافیا نے سنہ 1928 میں تعمیر ہونے والے تاریخی اسکول پر بلڈوزر چلا کر اسے منہدم کردیا۔ معاملے پر غفلت برتنے پر تھانہ سولجر ہاؤس کے ایس ایچ او کو معطل کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لینڈ مافیا نے کراچی کے علاقے سولجر بازار میں قائم قدیم  اور قومی ورثہ قرار دیئے گئے سرکاری اسکول کی زمین پر قبضہ کرنے کے لیے بھاری مشنیری کے ساتھ اسکول پر دھاوا بول دیا۔

    بلڈوزر کی مدد سے اسکول کی چار دیواری سمیت کئی کلاسز کو منہدم کردیا گیا۔ جماعت اسلامی کے رہنما محمد حسین محنتی نے الزام لگایا کہ قبضہ مافیا نے پولیس کے ساتھ مل کر اسکول ڈھانے کی کوشش کی۔

    اسکول انتظامیہ کا کہنا ہے کہ قبضہ مافیا پہلے بھی کئی بار اسکول گرانے کی کوشش کرچکی ہے۔

    تاریخی اسکول کے منہدم ہونے کے باوجود آج پیر کی صبح طلبا بستے اٹھائے چلے آئے اور ملبے پر بیٹھ کر پڑھائی شروع کردی۔

    واقعے کے بعد ای ایس پی ایسٹ فیصل چاچڑ نے تھانہ سولجر ہاؤس کے ایس ایچ او کو معطل کردیا۔

    آئی جی سندھ کا نوٹس

    آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے قدیم اسکول کو گرائے جانے کا نوٹس لیتے ہوئے واقعے کی تحقیقات کے لیے انکوائری کمیٹی قائم کرنے کا حکم دے دیا۔

    اسکول گرانے کے عمل میں پولیس اہلکاروں کے ملوث ہونے کی خبر نشر ہونے کے بعد اے ڈی خواجہ نے انکوائری افسر آفتاب پٹھان کو واقعے میں ملوث پولیس اہلکاروں کے خلاف فوری تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ذمے داران کے خلاف تفصیلی رپورٹ تین دن میں پیش کی جائے۔

    پولیس تحفظ دینے میں ناکام

    صوبائی وزیر تعلیم جام مہتاب ڈہر کا کہنا تھا کہ سرکاری املاک کا تحفظ پولیس کی ذمہ داری ہے لیکن پولیس اسکول کو تحفظ دینے میں ناکام رہی۔ اسکول گرانے کے وقت ہیڈ ماسٹر اکیلے وہاں موجود تھے۔

    جام مہتاب کا کہنا تھا کہ تعلیمی ادارے کو گرانا سنگین جرم ہے۔ واقعہ میں ملوث مافیا کے خلاف ایسا ایکشن لیں گے کہ آئندہ کوئی ایسی جرات نہیں کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ وہ اس اسکول کو ماڈل اسکول بنا کر اسے مثالی تعلیمی ادارہ بنائیں گے۔

    ڈپٹی میئر کا دورہ

    دوسری جانب ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرا نے سولجر بازار میں گرائے گئے اسکول کا معائنہ کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں واقعے کے خلاف اسمبلی میں قرارداد جمع کروانے کا اعلان کیا۔

    انہوں نے کہا کہ لینڈ مافیا نے رات کی تاریکی میں قیمتی اور تاریخی زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے حکومت سندھ پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم اور صحت پر حکومت سندھ کی کوئی توجہ نہیں۔

    ڈپٹی میئر نے اسکول کی دوبارہ تعمیر کا اعلان بھی کیا۔

    بعد ازاں سیکریٹری تعلیم نے اسکول کی تعمیر نو کے لیے محکمہ ورکس کو بھی طلب کرلیا۔ محکمہ ورکس کے عملے نے دیوار کی تعمیر کے لیے تعمیراتی سامان اسکول پہنچا دیا۔

    اسکول کی تاریخ

    کراچی کے مصروف ترین علاقے میں کئی ایکڑ پر پھیلے اس اسکول کا سنگ بنیاد جنگ عظیم دوم میں بچ جانی والی ایک خاتون جفل ہرسٹ نے رکھی۔

    سنہ 1928 میں قائم ہونے والے اسکول میں ایک ہزار سے زائد طلبا و طالبات زیر تعلیم ہیں۔ اس قدیم سکول سے کئی نامور شخصیات بھی تعلیم حاصل کر چکی ہیں۔

    بعد ازاں سنہ 1974 میں اسے گورنمنٹ اسکول کا درجہ دیا گیا۔ سندھ حکومت نے اسکول کی عمارت کی تزئین و آرائش دیکھتے ہوئے اسے قومی ورثہ قرار دیا۔

    طویل عرصہ گزر جانے کے بعد اسکول کی عمارت خستہ حالی کا شکار ہونے لگی اوراب بڑی بڑی عمارتوں سے گھرا یہ اسکول لینڈمافیا کے نشانے پر ہے۔

  • ناظم آباد فلائی اوورکو منہدم کرنے کا کام جاری

    ناظم آباد فلائی اوورکو منہدم کرنے کا کام جاری

    کراچی : گرین لائن منصوبے کی تکمیل کے لئے ناظم آباد فلائی اوور کو گرانے کا کام ہیوی مشینری کے ذریعےجاری ہے۔ مذکورہ پل دو سے تین ہفتے میں مکمل منہدم ہوجائے گا، جب کہ بورڈ آفس کی جانب جانے والی ٹریفک کو متبادل راستہ فراہم کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ناظم آباد کے برسوں پرانے پل کو مسمار کرنے کا کام شام ڈھلنے کے بعد بھی جاری رہا، اس پل کو گرانے کیلیے جدید اور ہیوی مشینری کا استعمال کیا جارہا ہے تاکہ جلد از جلد اس کام کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے۔

    اس حوالے سے ڈی سی سینٹرل فرید الدین کا کہنا ہے کہ پل کو ڈائنا مائٹ کے ذریعے گرایا جائے گا، ان کا کہنا ہے کہ پل کا ملبہ ہٹانے کے بعد تقریباً 2 سے ڈھائی مہینے میں گرین لائن بس کے لئے ٹریک کی تعمیر کا کام مکمل ہوگا۔

    علاوہ ازیں پُل بند ہونے سے عوام کو ٹریفک مسائل کا بھی سامنا ہے، تاہم انتظامیہ نے ٹریفک کے بہاؤ کو کنٹرول کرنے کیلیے متبادل راستہ فراہم کیا ہے۔

    ٹریفک جام کے مسئلے سے نمٹنے کیلئے ٹریفک پولیس کی تین شفٹیں لگائی گئی ہیں، اس کے علاوہ پولیس کے دستوں کو بھی پل کےاطراف تعینات کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : ناظم آباد پل، ایک تاریخی عہد تمام ہوا

    ذرائع کے مطابق دو سے تین ہفتے میں پل مکمل طور پر گرادیا جائے گا، پہلے مرحلے میں بورڈ آفس سے ناظم آباد جانے والا ٹریک گرایا جارہا ہے۔ یاد رہے کہ ناظم آباد کا فلائی اوور گرین لائن منصوبے کے لیے گرایا جارہا ہے۔