Tag: منیر اکرم

  • پاکستان کا اقوام متحدہ سے غزہ پر خاموشی توڑ کر عملی اقدامات کرنے کا مطالبہ

    پاکستان کا اقوام متحدہ سے غزہ پر خاموشی توڑ کر عملی اقدامات کرنے کا مطالبہ

    پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے غزہ پر خاموشی توڑ کر عملی اقدامات کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

    فلسطینی مقبوضہ علاقوں کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا فلسطین میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ انسانیت کیساتھ سنگین مذاق ہے۔

    عاصم افتخار احمد نے کہا کہ ہم ایسے ادارے کا حصہ نہیں بن سکتے جو محض تماشائی بنا رہے، ہم اس اخلاقی دیوالیہ پن کا حصہ بننے سے انکار کرتے ہیں۔

    پاکستان کے مستقل مندوب کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل اپنی ساکھ برقرار رکھنے کیلئے اپنی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔

    واضح رہے کہ اسرائیل نے جنگ بندی معاہدہ کے بعد مزید 1100 فلسطینیوں کو شہید کیا، جبکہ فلسطین میں بین الاقوامی قوانین کو کھلم کھلا نظرانداز کیا جا رہا ہے۔

    خیال رہے کہ عاصم افتخار نے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کا منصب سنبھال لیا، عاصم افتخار احمد نے 31 مارچ 2025 کو اپنی مدت مکمل کرنے کے بعد اس منصب سے سبکدوش ہونے والے سفیر منیر اکرم کی جگہ لی ہے۔

  • پاکستان کا افغانستان سے ہونیوالی دہشت گردی کو ترجیحی مسئلہ قرار دینے کا مطالبہ

    پاکستان کا افغانستان سے ہونیوالی دہشت گردی کو ترجیحی مسئلہ قرار دینے کا مطالبہ

    نیویارک : پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں افغانستان سے ہونیوالی دہشت گردی کو ترجیحی مسئلہ قرار دینے کا مطالبہ کردیا اور کہا دہشت گردوں کو افغانستان سے جعفر ایکسپریس حملے کی منصوبہ بندی اور ہدایات دی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اجلاس سے خطاب میں پاکستانی مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا جعفرایکسپریس حملے کے دوران دہشت گردوں کا ہینڈلرز سے افغانستان میں رابطہ تھا اور دہشت گردوں کو افغانستان سے حملے کی ہدایات دی گئیں۔

    پاکستانی مستقل مندوب کا کہنا تھا کہ طالبان حکومت نے داعش کے خاتمے کیلئے مؤثر کردار ادا نہیں کیا، کالعدم ٹی ٹی پی ،بی ایل اے، مجید بریگیڈ سرحد پار حملوں میں ملوث ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس شواہد ہیں کہ یہ حملہ ہمارے دشمن نے افغان پراکسیز کے ذریعے کرایا، ٹرین حملہ سمیت دہشتگردی پاک چین تعاون اور سی پیک میں رکاوٹ ڈالنے کیلئے ہے، دہشت گردی کے مرتکب، منتظمین، مالی معاونین اور سرپرستوں کو کٹہرے میں لایا جائے۔

    منیر اکرم کا کہنا تھا کہ افغانستان سےہونیوالی دہشتگردی کوترجیحی مسئلہ قراردیاجائے اور سلامتی کونسل دہشتگردی کیخلاف پاکستان کے ساتھ فعال تعاون کرے ساتھ ہی دہشتگردی کیخلاف اپنےفیصلوں پر عملدرآمد کو یقینی بنائے۔

    پاکستانی مستقل مندوب نے مزید کہا کہ افغانستان میں موجود دہشت گرد تنظیمیں خطے اور عالمی امن کیلئے سنگین خطرہ ہیں، سلامتی کونسل میں منظور قرارداد میں مطالبہ کیا ہے کہ طالبان حکومت دہشت گردی کیخلاف مؤثراقدامات کرے تاہم قرارداد میں یواین امدادی مشن برائے افغانستان کے مینڈیٹ میں ایک سال کی توسیع کردی گئی۔

  • پاکستان کا ٹی ٹی پی اور مجید بریگیڈ کی دہشت گردی کے خلاف عالمی اقدام کا مطالبہ

    پاکستان کا ٹی ٹی پی اور مجید بریگیڈ کی دہشت گردی کے خلاف عالمی اقدام کا مطالبہ

    نیویارک : پاکستان نے ٹی ٹی پی اور مجید بریگیڈ کی دہشت گردی کے خلاف عالمی اقدام کا مطالبہ کردیا اور ملک کے اندر داعش کی بھرتی کا الزام سختی سے مسترد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستانی مستقل مندوب منیر اکرم  نے سلامتی کونسل میں خطاب کرتے ہوئے ملک کے اندر داعش کی بھرتی کا الزام سختی سے مسترد کردیا۔

    پاکستانی مستقل مندوب نے مطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل ٹی ٹی پی، مجید بریگیڈ اور داعش کےخطرے کانوٹس لے۔

    ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں 2درجن سے زائد دہشت گرد گروہ سرگرم ہیں، افغانستان داعش کی بھرتی اور سہولت کاری کامرکز ہے، داعش کے خطرے کی ہرطرف بات کی جارہی ہے۔

    منیر اکرم نے مزید کہا کہ ٹی ٹی پی اور مجید بریگیڈ سے پاکستان کو لاحق خطرات کوئی ذکر نہیں ہورہا، پاکستان عالمی انسداد دہشت گردی کی کوششوں میں صف اول میں رہا ہے، پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کی بھاری قیمت چکائی ہے، ہم نے 80ہزارجانیں گنوائیں،معیشت کوشدیدنقصان پہنچا۔

    پاکستانی مستقل مندوب نے انسداد دہشتگردی نظام اور پابندیوں کے طریقہ کار میں ضروری اصلاحات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انسداد دہشت گردی حکمت عملی پر بہترعمل کیلئے جنرل اسمبلی ذیلی ادارہ بنائے۔

  • پاکستان نے غزہ میں ’’اونروا‘‘ کے امدادی آپریشن کی بندش کی مخالفت کردی

    پاکستان نے غزہ میں ’’اونروا‘‘ کے امدادی آپریشن کی بندش کی مخالفت کردی

    نیویارک : پاکستان نے اقوامِ متحدہ میں غزہ میں’’اونروا‘‘ کے امدادی آپریشن کی بندش کی مخالفت کردی، منیر اکرم نے کہا اسرائیل کو انروا سمیت کسی تنظیم کا دفتر بند کرنے کا حق نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوامِ متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا اسرائیل کو انروا سمیت کسی تنظیم کا دفتر بند کرنے کا حق نہیں۔ غزہ میں فلسطینی پناہ گزینوں کے ادارے کو بند کرنے سے جنگ بندی کو خطرہ ہوسکتا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ یو این کی ریلیف اور ورکس ایجنسی کے خاتمے کی اجازت جنگ بندی خطرے میں ڈالنا ہوگا، ایسا کوئی بھی اقدام غزہ کی بحالی اور سیاسی منتقلی کے ہر امکان کو ختم کر دے گا۔

    پاکستانی مندوب نے’’اونروا‘‘کولاکھوں فلسطینی مہاجرین کیلئے امید کی کرن قرار دیتے ہوئے کہا کہ اونروا کا کردار جنگ بندی کے نفاذ ، انسانی امداد کی فراہمی اور غزہ کی تعمیر نو کیلئے اہم ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اونروا کو نشانہ بنا کر فلسطینی عوام کوانسانی امداد فراہمی کےڈھانچےکوختم کرناچاہتاہے،یہ فلسطینی عوام کی شناخت،ان کےحقوق مٹانے اور امن کی جدوجہد کمزور کرنیکی کوشش ہے۔

    منیراکرم نے کہا کہ خطرہ ہے 48 گھنٹے میں کنیسٹ کے 28 اکتوبر 2024 کے منظور شدہ اسرائیلی قانون پر عمل ہوگا، اسرائیلی قانون یواین چارٹر،بین الاقوامی قانون،عالمی عدالت انصاف کی رائے کی خلاف ورزی ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ اسرائیل کو بطور قابض طاقت اقوام متحدہ کی فراہم سہولت کو بند کرنے کا کوئی حق نہیں، اسرائیل کے مسلسل اقدامات عالمی برادری کی توہین ہیں، جنرل اسمبلی کی قراردادوں میں اونروا کے مینڈیٹ کی تجدید میں تصدیق کی گئی ہے۔

    پاکستانی مندوب نے کہا کہ پاکستان غزہ میں جنگ بندی معاہدے کا خیرمقدم کرتا ہے، غزہ جنگ بندی معاہدے کے تمام مراحل پر مکمل عملدرآمد کرایا جائے، غزہ میں جنگ بندی کیلئے قطر اور مصر کی کوششیں قابل تحسین ہیں۔

    منیر اکرم کا کہنا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی اور اسرائیلی فوج کا مکمل انخلا ہونا چاہیے، غزہ کے مظلوم اور بے گھرعوام کو فوری انسانی امداد فراہم کی جائے، پاکستان اونروا مشن کیلئے اپنی غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کرتا ہے۔

  • پاکستان کا اقوام متحدہ سے اسرائیل کے احتساب کا مطالبہ

    پاکستان کا اقوام متحدہ سے اسرائیل کے احتساب کا مطالبہ

    نیو یارک : پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے غزہ کے بچوں کے خلاف اسرائیل کے احتساب کا مطالبہ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی مستقل مندوب منیر اکرم نے غزہ کے بچوں کی حالت زار پر اجلاس سے خطاب میں کہا اسرائیل کا احتساب بین الاقوامی قانون کی بالادستی کیلئے ضروری ہے۔

    پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ غزہ کے بچوں پر ظلم انسانیت کیلئے سیاہ دھبے کے طور پر نمایاں ہے۔

    انھوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے غزہ پر پندرہ ماہ تک بلااشتعال حملے کسی طور جائز نہیں تھے، ان حملوں میں چھیالیس ہزار افراد شہید ہوچکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔

    پاکستانی مستقل مندوب نے بتایا کہ فلسطینی عوام کو واپس اپنے گھروں کو جانے کیلئے کہا جا رہا ہے جبکہ غزہ میں کوئی گھر نہیں، سب کچھ تباہ ہوچکا، وہ کہاں جائیں گے؟۔

    منیر اکرم  نے مطالبہ کیا کہ سلامتی کونسل مغربی کنارے میں ہونیوالی صورتحال پر فوری توجہ دے۔

  • پاکستان کا غزہ میں فوری انسانی امداد اور مشرق وسطیٰ میں دو ریاستی حل کی بحالی پر زور

    پاکستان کا غزہ میں فوری انسانی امداد اور مشرق وسطیٰ میں دو ریاستی حل کی بحالی پر زور

    نیویارک : پاکستان نے غزہ میں فوری انسانی امداد اور مشرق وسطیٰ میں دو ریاستی حل کی بحالی پر زور دیتے ہوئے کہا امید ہے جنگ بندی معاہدے کے تمام مراحل مکمل طور پر نافذ ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی مستقل مندوب منیر اکرم نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری غزہ میں انسانی بحران کو فوری طور پر حل کرے۔

    منیر اکرم نے زور دیا کہ دو ریاستی حل یو این چارٹر کے بنیادی اصولوں پرمبنی ہونا چاہیے، غزہ کی صورتحال اسرائیل کو جارحیت کی اجازت دینے کے نتیجے میں پیدا ہوئی۔

    پاکستانی مستقل مندوب کا کہنا تھا کہ جنگ بندی کچھ ماہ قبل طے ہوجاتی تو ہزاروں جانیں بچائی جا سکتی تھیں، امید ہے جنگ بندی معاہدے کے تمام مراحل مکمل طور پر نافذ ہوں گے۔.

    انھوں نے کہا کہ خطے کی روح یہ ہے کہ انصاف کے ساتھ ساتھ امن کی تلاش جاری رکھی جائے گی۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اس بدلے ہوئے سٹریٹجک منظر نامے میں بھی عرب اور مسلم عوام انصاف کے ساتھ امن اور فلسطینی عوام کے لیے مساوی حقوق، بشمول ان کے حق خود ارادیت اور ریاستی حیثیت کے حصول کے لئے ان کی جدوجہد کی حمایت سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

    خیال رہے غزہ میں حماس اسرائیل جنگ بندی کا تیسرا روز ہے اور بے گھر فلسطینیوں کی اپنے علاقوں میں واپسی جاری ہے۔

    امدادی سامان کے ٹرک بھی غزہ پہنچ رہے ہیں تاہم جنگ بندی کے بعد تباہ شدہ علاقوں سے باسٹھ لاشیں ملیں۔

    اسرائیل حماس معاہدے کے مطابق بیالیس دن تک غزہ کی پٹی پر کوئی حملہ نہیں ہوگا اور قیدیوں کا اگلا تبادلہ پچیس جنوری کو ہوگا۔

  • اسرائیلی اقدامات خطے کے استحکام کے لیے خطرہ ہیں: منیر اکرم

    اسرائیلی اقدامات خطے کے استحکام کے لیے خطرہ ہیں: منیر اکرم

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا ہے کہ اسرائیلی اقدامات خطے کے استحکام کے لیے خطرہ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے مشرق وسطیٰ میں خود مختاری کے احترام، امن مشنز کو مضبوط بنانےاورشام کی سرزمین پراسرائیلی جارحیت اور فورسز کی غیر قانونی دراندازی کی مذمت کی ہے۔

    اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اپنے خطاب میں اسرائیلی اقدامات کو یواین چارٹر کی کھلی خلاف اور خطے کے استحکام کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ امن مشنز پر حملہ کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔

    انہوں نے امید ظاہر کی کہ غزہ میں حالیہ جنگ بندی ایک جامع حل کی راہ ہموار کرے گی جس میں خودمختار اور آزاد فلسطینی ریاست کا قیام شامل ہوگا۔

    پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کا مزید کہنا تھا کہ عالمی برادری مشرق وسطیٰ میں امن و استحکام کو یقینی بنائے۔

  • کشمیر کے بغیر بھارت کیساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے، منیر اکرم

    کشمیر کے بغیر بھارت کیساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے، منیر اکرم

    نیویارک : اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین صورتحال ہے، کشمیر کے بغیر بھارت کیساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کی غزہ کے حوالے سے سفارشات انصاف پر مبنی ہیں، غزہ کی صورتحال نے مغربی دنیا کی منافقانہ پالیسی بے نقاب کردی ہے اور انسانی حقوق کا شور مچانے والے ممالک کی پول کھول دی ہے۔

    پاکستانی مستقل مندوب کا کہنا تھا کہ افغان طالبان کیساتھ مذاکرات اور سیکورٹی معاملات پر کارروائیاں جاری رہیں گی۔۔ ہم چاہتے ہیں ٹی ٹی پی کے خلاف کارروائی کی جائے اور طالبان حکومت کو باور کرانا ہے کہ یہ نہ صرف خطے بلکہ خود ان کیلئے خطرناک ہے۔

    انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں جس طرح کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔۔ عوام کو کچلا جارہا ہے، ایسے میں مذاکرات کا ہونا مشکل ہوجاتا ہے۔،کشمیر کے بغیر بھارت کیساتھ مذاکرات نہیں ہوسکتے۔

    پاکستانی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ بھارت کو اس حوالے سے اقدامات کرنا ہوں گے لیکن بھارت کی جانب سے تو دھمکیاں آتی ہیں، ہمارے ارادے ہیں کہ صورتحال کو معمول پر لایا جائے۔

    وزیراعظم کے خطاب کے حوالے سے انھوں نے بتایا کہ وزیراعظم سلامتی کونسل میں سماجی ومعاشی ترقی سےمتعلق دنیا کو آگاہ کریں گے اور کشمیر، فلسطین،افغانستان ودیگر عالمی مسائل پر توجہ دلائیں گے۔

  • پاکستان کا سلامتی کونسل میں اصلاحات کا مطالبہ

    پاکستان کا سلامتی کونسل میں اصلاحات کا مطالبہ

    نیویارک : پاکستان نے سلامتی کونسل میں اصلاحات کا مطالبہ کرتے ہوئے اقوام متحدہ میں نئے مستقل رکن کی شمولیت کی مخالفت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بین الاقوامی امن اور سلامتی کی بحالی پر بحث کے دوران پاکستان کے اقوام متحدہ میں مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ڈھانچہ آج کے حقائق کی عکاسی کرنے میں ناکام ہے۔

    منیر اکرم کا کہنا تھا کہ یہ انیس سو پینتالیس میں اس وقت کی طاقتوں کے لحاظ سے بنایا گیا تھا جس وقت بیشتر رکن ممالک نوآبادیاتی حکومت کے زیراثر تھے۔

    نئے مستقل ارکان کی شمولیت کی مخالفت کرتے ہوئے انھوں نے کہا اس طرح کا اقدام موجودہ عدم مساوات کو بڑھا دے گا اور کونسل کی غیر فعالیت کو مزید گہرا کرے گا۔

  • پاکستان کا افغانستان میں دہشت گردوں کیخلاف فیصلہ کن اقدامات کا مطالبہ

    پاکستان کا افغانستان میں دہشت گردوں کیخلاف فیصلہ کن اقدامات کا مطالبہ

    نیویارک : پاکستان نے عالمی برادری سے افغانستان میں دہشت گردوں کیخلاف فیصلہ کن اقدامات کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے سلامتی کونسل اجلاس سے پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم  نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان سےدہشتگردی کا خاتمہ پڑوسی ممالک اورخودافغانستان کیلئےاہم ہے۔

    پاکستان کے مستقل مندوب کا کہنا تھا کہ افغانستان میں القاعدہ،ٹی ٹی پی،ایم آئی ایم یوسمیت دیگرکئی دہشت گرد گروہ سرگرم ہیں، مطالبہ ہے کہ افغان حکومت دہشت گرد گروپوں کیخلاف یواین قراردادوں کےمطابق مؤثر کارروائی کرے۔

    منیر اکرم نے بتایا کہ حالیہ حملوں میں داسوہائیڈروپاور پراجیکٹ پرکام کرنیوالےکئی چینی انجینئرہلاک ہوئے، افغان حکومت نے بار بار مطالبہ کے باوجودان گروہوں کیخلاف کارروائی نہیں کی۔

    پاکستانی مندوب نے مزید کہا کہ پاکستان کی سرحدوں کے قریب ٹی ٹی پی کے محفوظ ٹھکانے موجود ہیں، افغان حکومت ٹی ٹی پی اور اس کے ساتھیوں کیساتھ روابطہ منقطع کرے۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ افغان حکومت دہشت گردوں کوگرفتارکرکے پاکستان کے حوالے کرے۔