Tag: منیٰ

  • میدان عرفات، منیٰ اور مزدلفہ میں عازمین کیلیے کیا سہولتیں ہیں؟

    میدان عرفات، منیٰ اور مزدلفہ میں عازمین کیلیے کیا سہولتیں ہیں؟

    سعودی عرب میں دنیا بھر سے عازمین حج کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، ایسے میں مناسک حج کی ادائیگی کے لیے انتظامات کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مشاعر مقدسہ میں عازمین حج کو گرمی سے محفوظ رکھنے کیلیے میدان عرفات کو جانے والے راستوں پر بڑی تعداد میں درخت لگائے گئے ہیں۔

    سعودی میڈیا کے مطابق میدان عرفات جانے والے تمام راستوں پر جگہ جگہ شیڈز لگائے گئے ہیں، علاوہ ازیں وادی مزدلفہ اور دیگر مقامات پر روشنی کا مناسب انتظام کیا گیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق میدان عرفات اور وادی منیٰ کے مختلف مقامات پر ہر 500 میٹر بعد سروس سینٹرز قائم کیے گئے ہیں جہاں فرسٹ ایڈ اور دیگر سہولتیں مہیا کی جائیں گی۔

    ترقیاتی منصوبے کے تحت 15 ہزار مربع میٹر رقبے پر سبزہ لگایا گیا ہے جن میں پودے اور گھاس وغیرہ شامل ہے جس سے ماحول خوشگوار ہو سکے گا۔مختلف مقامات پر 240 پھوار والے ٹاور، 12 بڑی چھتریاں اور 14 تجارتی مراکز تعمیر کیے گئے ہیں۔

    میدان عرفات سے مزدلفہ جانے کے لیے لچکدار راستے بنائے گئے ہیں،جسے گزشتہ برس تجرباتی طورپر بنایا گیا تھا تاہم اس سال اس کے دوسرے مرحلے کو مکمل کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں حج سیزن 2025 کیلیے دنیا بھر سے عازمین حج کے قافلے روزانہ کی بنیاد پر مقدس سرزمین کا رخ کررہے ہیں۔

    سعودی محکمہ پاسپورٹ نے اعلان کیا ہے کہ جمعرات 24 ذو القعدہ تک بیرون ملک سے آنے والے عازمین حج کی تعداد 8 لاکھ 20 ہزار 665 تک پہنچ گئی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق زمینی راستے سے 35 ہزار 478 عازمین مملکت پہنچے جبکہ بحری ذرائع سے آنے والے عازمین کی تعداد دو ہزار 822 رہی۔ سب سے زیادہ عازمین فضائی راستے سے مملکت پہنچے جن کی تعداد 7 لاکھ 82 ہزار358 ہے۔

    محکمہ پاسپورٹ نے فضائی، بری اور بحری پورٹس پر عازمین کے داخلے کے طریقہ کار کو آسان بنانے کے لیے تمام صلاحیتوں کو بروئے کار لانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

    سعودی عرب میں غیر قانونی حج روکنے کیلئے ڈرونز کا استعمال

    یاد رہے کہ مملکت کے تمام بین الاقوامی پورٹس کے امیگریشن ہالز میں کوالیفائیڈ عملہ اور جدید تیکنیکی ڈیوائسز کی سہولت مہیا کی گئی ہے۔

  • حجاج کرام کے لیے منیٰ، عرفات اور مزدلفہ میں آرام گاہ بنانے کا فیصلہ

    حجاج کرام کے لیے منیٰ، عرفات اور مزدلفہ میں آرام گاہ بنانے کا فیصلہ

    سعودی عرب میں وادی منیٰ، میدانِ عرفات اور مزدلفہ میں حجاج کرام کے بیٹھنے کے لیے آرام گاہ بنانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مکہ مکرمہ کے نائب گورنر شہزادہ سعود بن مشعل نے حج کی تیاری کے حوالے سے بریفنگ میں بتایا کہ وادی منیٰ میں پیدل چلنے والے حجاج کرام کے لئے پچاس ہزار میٹر مربع راستے کو سایہ دار بنایا جا رہا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق جبل الرحمہ میں ساٹھ ہزار مربع میٹر پر شیڈز اور پانی کی پھوار والے پنکھوں کی تنصیب بھی جاری ہے۔

    قبل ازیں اس سال حج کرنے کے خواہشمند افراد کو ایک اور زبردست موقع فراہم کیا گیا ہے، نجی حج آپریٹرز کے ذریعے 10 ہزار عازمین حج کرسکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے 10 ہزار مزید پاکستانی عازمین کو حج کی اجازت دی گئی ہے، ذرائع نے بتایا کہ سعودیہ کے اس اقدام کے بعد وزارت مذہبی امور نے نجی حج آپریٹرز سے 10 ہزار عازمین کی تفصیلات طلب کر لی ہیں۔

    ذرائع نے مزید بتایا کہ کوٹے پر عازمین جمع شدہ درخواستوں کے تحت پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر اس سال حج کرسکیں گے۔

    وزارت مذہبی امور کے ذرائع نے بتایا کہ پالیسی کی خلاف ورزی یا غلط بیانی پر نجی حج کمپنی نااہل قرار دیدی جائیگی۔

    نجی ایئرلائن کا عازمین کی حجاز مقدس روانگی سے متعلق شیڈول تیار

    ذرائع کا کہنا ہے کہ کوٹے میں اضافے کے بعد اب نجی حج اسکیم کے تحت ساڑھے 12 ہزار کے بجائے ساڑھے 22 ہزار افراد حج بیت اللہ کی سعادت حاصل کرسکیں گے۔

  • مناسک حج کا آغاز، منیٰ کی خیمہ بستی آباد ہونے لگی

    مناسک حج کا آغاز، منیٰ کی خیمہ بستی آباد ہونے لگی

    مکہ مکرمہ میں مناسک حج کا آغاز آج سے ہوگا، منیٰ کی خیمہ بستی آباد ہونے لگی، گرمی سے بچنے کیلئے بیشتر عازمین کوجمعرات، جمعہ کی درمیانی شب منیٰ پہنچا دیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق عازمین حج وادی منیٰ میں قیام کریں گے، عازمین 9 ذی الحجہ کو میدان عرفات جائیں گے، میدان عرفات میں خطبہ حج سننے کے بعد نماز ظہر، عصر ملا کر اداکریں گے۔

    وقوف عرفات کے بعد حجاج کرام مغرب کے بعد میدان عرفات سے مزدلفہ پہنچیں گے جہاں حجاج کرام مغرب اورعشا کی نمازیں ادا کریں گے۔

    حجاج کرام مزدلفہ سے رمی کے لئے کنکریاں اکٹھی کریں گے، 10ذی الحجہ کو نماز فجرکی ادائیگی کے بعد عازمین جمرات روانہ ہوجائیں گے۔ جمرات پر شیطان کوکنکریاں مارنے کے بعد حجاج قربانی کریں گے، احرام کھول دیں گے۔

    10ذی الحجہ کوحجاج کرام طواف زیارت اورسعی کریں گے اورمنیٰ لوٹ آئیں گے، 11 اور 12 ذی الحجہ کو حجاج منیٰ میں قیام اور رمی کریں گے۔

    12 ذی الحجہ کو مغرب سے قبل حجاج منیٰ سے نکل جائیں گے، حجاج کرام وطن واپسی سے قبل طواف وداع کریں گے۔

    دوسری جانب سعودی عرب میں حج انتظامات کو وزارت حج و دیگر سرکاری اداروں کی جانب سے حتمی شکل دے دی گئی ہے۔

    وفاقی وزیر مذہبی امور چوہدری سالک حسین نے مکہ مکرمہ میں سرکاری عازمین حج سے ملاقات اور ان کی خیریت دریافت کی۔ وفاقی وزیر مذہبی امور نے عازمین حج کی رہائش کے دورے کے دوران انتظامات کا جائزہ لیا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عازمین حج کو قربانی سے متعلق اطلاع پاک حج ایپ کے ذریعے فراہم کی جائے گی۔ وزارت میں قربانی کی رقم جمع کروانے والے عازمین کی قربانی 10 ذی الحجہ کی عصر تک مکمل کی جائے گی۔

    خطبہ حج اب 50 زبانوں میں نشر کیا جائے گا

    اس موقع پروفاقی وزیر چوہدری سالک نے عازمین حج کے لئے کئے گئے سرکاری انتظامات کی تعریف اور حکومتی اقدامات کو سراہا، انہوں نے کہا کہ عازمین حج امت مسلمہ، اپنے وطن پاکستان اور وزارت کو اپنی خصوصی دعاؤں میں یاد رکھیں۔

  • مناسک حج کا آغاز، منیٰ میں دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی آباد

    مناسک حج کا آغاز، منیٰ میں دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی آباد

    مکہ: سعودی عرب میں موجود عازمین نے مناسک حج کا آغاز کردیا جس کے تحت منیٰ میں دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی آباد ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام کے چوتھے بنیادی رکن حج کے مناسک کا آغاز 8 ذوالحجہ جمعے سے شروع ہوگیا، اس ضمن میں شرعی طریقہ کار کے مطابق عازمین مکہ سے پانچ کلومیٹر دو منی پہنچ گئے جہاں دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی لگائی گئی ہے۔

    لبیک الھم لبیک کی صدائیں بلند کرتے تقریباً 20 لاکھ کے قریب عازمین میں سے 18 لاکھ کا تعلق بیرونِ ممالک سے ہے، سعودی عرب میں چاند کے حساب سے ذوالحجہ کی 8 تاریخ جمعے کو شروع ہوئی۔

    آٹھ ذوالحج کو یوم الترویہ بھی کہا جاتا ہے کہ جس کا مقصد عازمین منا میں پانی پیتے، اپنی سواریوں اور کپڑوں کو دھوتے ہیں۔

    عازمین منا میں رات قیام کے بعد 9 ذوالحج کو عرفات میں جمع ہوں گے اور یہاں وہ حج کا رکن اعظم ادا کریں گے، میدانِ عرفات کو دنیا بھر میں مسلمانوں کا سب سے بڑا اجتماع کہا جاتا ہے۔ عازمین میدانِ عرفات میں ظہر اور عصر کی نمازیں ایک ساتھ ادا کریں گے جس کے بعد وہ نمرہ مسجد میں خطبہ حج سنیں گے۔

    مزید پڑھیں:  ممتاز عالم دین شیخ محمد بن حسن آل الشیخ خطبہ حج دیں گے

    سورج غروب ہونے کے بعد تمام عازمین مزدلفہ کے لیے روانہ ہوں گے جہاں وہ حکم خداوندی کے مطابق مغرب اور عشاء کی نمازیں ایک ساتھ ادا کریں گے، بعد ازاں اتوار کی صبح تمام عازمین منا آئیں گے جہاں سے جمرات (شیطان) کو مارنے کے لیے کنکریاں جمع کریں گے۔ بعد ازاں عازمین قربانی کریں گے اور سر منڈوا کر اپنے احرام کھول لیں گے۔

    احرام کھولنے کے بعد عازمین بیت اللہ جاکر طواف ال الفادہ کریں گے اور پھر اگلے روز تینوں شیاطین کو کنکریاں ماریں گے اور اس کے ساتھ ہی اُن کے مناسک مکمل ہوجائیں گے۔

    سیکیورٹی کے مطابق منی میں عازمین کے قافلوں کو رواں دواں رکھنے اور کسی بھی حادثے سے محفوظ رکھنے کے لیے حجاج کو ہدایت کی گئی کہ وہ چلتے ہوئے آپس میں فاصلہ رکھیں جبکہ جو پیدل چلنے کی صلاحیت نہیں رکھتے وہ ٹرین یا بس سروس استعمال کریں۔

    سعودی فورسز کے ترجمان نے بتایا کہ انہوں نے 4 لاکھ 6 ہزار سے زائد غیر قانونی حجاج کو واپس بھی بھیجا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ نگرانی کے لیے 6 ہزار کے قریب جدید کیمرے لگائے گئے جن کے ذریعے کڑی نگرانی کی جارہی ہے۔

  • حج کا آغاز: احرام باندھ کر پچیس لاکھ عازمین منیٰ پہنچنا شروع

    حج کا آغاز: احرام باندھ کر پچیس لاکھ عازمین منیٰ پہنچنا شروع

    ریاض: بیت اللہ سے منیٰ تک لبّیک اللّہم لبّیک کی صداؤں کی گونج میں احرام باندھ کر 25 لاکھ عازمین منیٰ پہنچنا شروع ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب میں مناسکِ حج کا باقاعدہ آغاز ہو گیا ہے، پچیس لاکھ عازمین حج منیٰ پہنچنا شروع ہو گئے ہیں، عازمین دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی آباد کریں گے۔

    کل پورا دن منیٰ میں قیام ہوگا، ہفتے کو رکن اعظم وقوف عرفہ ادا کیا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  پی آئی اے کا قبل از حج آپریشن مکمل،82300 عازمین سعودی عرب پہنچ گئے

    خیال رہے کہ ادھر پاکستان سے پی آئی اے نے قبل از حج آپریشن کام یابی سے مکمل کر لیا تھا، آخری پرواز لاہور سے جدہ کے لیے روانہ ہوئی، تاریخ میں پہلی بار پی آئی اے نے حج آپریشن میں کوئی طیارہ لیز پر حاصل نہیں کیا۔

    پی آئی اے نے ایک ماہ طویل قبل ازحج آپریشن میں 292 پروازوں کے ذریعے 82300 عازمین کو سعودی عرب پہنچایا۔

    حج کے بعد حجاج کرام کی وطن واپسی کے لیے آپریشن 17 اگست سے شروع ہو کر 14 ستمبر کو اختتام پذیر ہوگا۔

  • منیٰ کے کثیر المنزلہ خیموں میں حجام کرام کیلئے نئی سہولیات متعارف

    منیٰ کے کثیر المنزلہ خیموں میں حجام کرام کیلئے نئی سہولیات متعارف

    ریاض :سعودی عرب کی حکومت حج کا سیزن آتے ہی حجاج کرام کی سہولت کے لیے متحرک ہو جاتی ہے۔ اللہ کے مہمانوں کو زیادہ سے زیادہ آسانی اور سہولیات فراہمی کا مشن لیے سعودی حکومت امسال ایک نئے پروجیکٹ پرکام کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی حکومت کی جانب سے یہ منصوبہ منیٰ کے مقام پر حجاج کرام کے لیے کثیرمنزلہ خیمہ بستی بسانے کا ہے، حج کے موسم میں یہ اپنی نوعیت کا پہلا پروگرام ہے۔ کثیر منزلہ خیمے لگانے کا مقصد منیٰ میں حجاج کرام کے قیام کی زیادہ سے زیادہ گنجائش پیدا کرنا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ خیمے کئی جدید خصوصیات کے حامل ہیں انہیں ایک سے دوسرے مقام پر منتقل کیا جا سکتا ہے،حسبِ ضرورت کھولا اور جوڑا جا سکتا ہے اوراس کے ساتھ ساتھ یہ خیمے فائر پروف بھی ہیں۔

    حجاج کرام کے لیے تیار کردہ خیموں میں خوراک کی فراہمی میں تاخیر سے نمٹنے کے انتظامات بھی کیے گئے ہیں جبکہ خیموں میں خوراک کا سامان فراہم کرنے کے ساتھ ریفریجیریٹر اور خوراک کو ٹھنڈہ رکھنے کا خاطر خواہ انتظام کیا گیا ہے۔

    درایں اثناءسعودی عرب کی وزارت حج وعمرہ کے مشیر حاتم القاضی نے عرب ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ منیٰ میں کثیر منزلہ رہائشی خیموں اور شیلٹرز کا پہلی بار تجربہ کیا جا رہا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امسال محدود پیمانے پر حجاج کرام اس سہولت سے مستفید ہوں گے تاہم تجربے کی کامیابی کی صورت میں مستقبل میں اس کا دائرہ وسیع کیا جائے گا تاکہ زیادہ سے زیادہ عازمین حج اس سہولت کو استعمال کر سکیں۔

    دوسری جانب حج فاؤنڈیشن برائے جنوبی ایشیا کے چیئرمین بورڈ آف ڈائریکٹر داکٹر رافت بدر کا کہنا تھا کہ کثیر منزلہ خیمے پہلی بار مشاعر 1 میں لگائے جائیں گے۔فاﺅنڈیشن مشاعر منٰی میں 20 کثیر منزلہ خیمے لگانے میں سعودی حکومت کی معاونت کر رہی ہے۔

    سعودی وزارت حج کے تعاون سے رواں سال ان خیموں سے 3000 حجاج کرام مستفید ہوں گے۔ان موبائل خیموں میں شمسی توانائی کے ذریعے روشنی فراہم کی جائے گی۔ ان میں 21 ٹوائلٹ، 14 باورچی خانے اور دیگر سہولیات فراہم کی جائیں گی، آنے والے برسوں میں اس منصوبے کو مزید بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

  • سعودی عرب میں حجاج کرام مناسکِ حج کا آغاز کل سے کریں گے

    سعودی عرب میں حجاج کرام مناسکِ حج کا آغاز کل سے کریں گے

    منیٰ : سعودی عرب میں مناسک حج کا آغاز کل سے ہوگا، دنیا بھر سے آئےعازمین حج کےقافلے منیٰ پہنچیں گے، جہاں دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی آباد ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق منیٰ میں دنیا کی سب سے بڑی خیمہ بستی آج سے آباد ہوگی، فریضہ حج کی ادائیگی کے لیے دنیا بھر سے آئے لاکھوں عازمین حج لبیک اللھم لبیک کی تسبیح پڑھتے ہوئے منیٰ پہنچیں گے، جس کے لئے انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں اور مکہ، منیٰ، مزدلفہ اور میدان عرفات کی فضائی نگرانی شروع کر دی گئی ہے۔

    منی حرم سے آٹھ کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔

    مناسک حج کی ادائیگی کا سلسلہ کل 8ذی الحج سے شروع ہوگا، جو بارہ ذوالحج تک جاری رہیں گے ، آٹھ ذوالحج کو عازمین نماز فجر کی ادائیگی کے بعد بیت اللہ سے منیٰ کا رخ کریں گے ،جہاں قیام کے دوران ظہر، عصر، مغرب عشاء اور فجر کی نمازیں ادا کریں گے۔

    نوذی الحج کی صبح میدان عرفات کی طرف روانہ ہوں گے، جہاں اہم رکن اعظم یعنی وقوف عرفہ اداکریں گے اور خطبہ حج سنیں گے پھر امام حج کی اقتدا میں نماز ظہر اور عصرایک ساتھ ادا کریں گے۔

    عازمین میدان عرفات میں حکمِ خداوندی کے مطابق سورج غروب ہونے تک لازمی قیام کریں گے، حجاج کرام کی غروب آفتاب کے بعد مزدلفہ روانگی شروع ہوگی، جہاں وہ نماز مغرب اور عشاء ملاکر پڑھیں گے اور رات بھر کھلے آسمان تلے قیام کریں گے۔

    دس ذوالحج کو طلوع آفتاب کے بعد حجاج کرام مزدلفہ سے کنکریاں اکٹھی کرکے جمرات (شیطان) کو ماریں گے اور قربانی کرنے کے بعد سر منڈوا کر احرام کھول دیں گے جبکہ خواتین بھی سر کے بالوں کی نوکیں کاٹیں گی، جس کے بعد حجاج مسجد حرام پہنچ کر طواف زیارت کریں گے۔

    رمی گیارہ اور بارہ ذوالحج کو بھی جاری رہے گی۔

  • سانحہ منیٰ : سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کےبھانجےاسدگیلانی شہید

    سانحہ منیٰ : سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کےبھانجےاسدگیلانی شہید

    منیٰ : سانحہ منیٰ میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کےبھانجےاسدگیلانی شہید ہوگئے، شہید ہونے والے پاکستانیوں کی تعداد آٹھ ہو گئی.

    جبکہ سانحہ منیٰ کے بعد76پاکستانیوں کو تلاش کرلیا گیا، جبکہ تین سوسولہ پاکستانی تاحال لاپتہ ہیں،

    تفصیلات کے مطابق اسد مرتضٰی گیلانی کےوالد وجاہت نے ان کی شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا ہے کہ انہیں کچھ دیر قبل ہی اسد مرتضی گیلانی کے شہید ہونے کی خبر موصول ہوئی ہے۔

    اسد مرتضی گیلانی رکن قومی اسمبلی رہ چکے ہیں اس کے علاوہ وہ وفاقی پارلیمانی سیکرٹری مذہبی امور کے عہدے پر بھی فائز رہ چکے ہیں۔

    واضح رہے کہ سانحہ اسد مرتضی گیلانی منیٰ میں پیش آنے والے دلخراش واقعے میں لاپتہ ہو گئے تھے اور پاکستانی حکام کی جانب سے ان کی تلاش جاری تھی تاہم اب اسد مرتضیٰ گیلانی کے اہلخانہ کو ان کی شہادت سے متعلق آگاہ کر دیا گیا ہے۔

    اسد مرتضی گیلانی کے بھائی ابوالحسن گیلانی نے بھی اسد مرتضی گیلانی کے شہید ہونے کی تصدیق کی ہے۔

    واضح رہے کہ سانحہ منیٰ میں اب تک 7 پاکستانیوں کی شہادت کی تصدیق ہو چکی ہے جبکہ 316 لاپتہ ہے جن کی تلاش کا کام جاری ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب سفارتخانے سے مسلسل رابطے میں ہیں،پاکستانیوں کی تفصیلات معلوم کررہے ہیں.

    سانحہ منیٰ کے بعد سیکڑوں حجاج ایسے ہیں جن کا کچھ پتہ نہیں کہ وہ کہاں ہیں لاپتہ حجاج میں تین سو گیارہ پاکستانی بھی شامل ہیں.

    ڈی جی حج ابو احمد عاکف کے مطابق تین سو ستاسی پاکستانی لاپتہ تھے جن میں سے چھہتر پاکستانیوں نے رابطہ کرلیا ہے جبکہ دیگر کی معلومات حاصل کی جارہی ہے.

    سانحہ منیٰ میں اب تک سات پاکستانی شہداءکی تصدیق ہوئی ہے جو ان کےاپنےرشتےداروں نےکی ہے، سعودی حکام نےپاکستانیوں سے متعلق معلومات جلد فراہم کرنے کاوعدہ کیاہے،

    واضح رہے کہ منی میں مناسک حج کے دوران شیطان کو کنکریاں مارنے کے دوران بھگدڑ مچ گئی، جس کے نتیجے میں متعدد پاکستانیوں سمیت سات سو سے زائد حجاج کرام شہید جبکہ آٹھ سو تریسٹھ حجاج زخمی ہوگئے تھے.