Tag: منی لانڈرنگ کا الزام

  • اداکارہ صوفیا مرزا پر منی لانڈرنگ کا الزام، 4 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل

    اداکارہ صوفیا مرزا پر منی لانڈرنگ کا الزام، 4 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل

    لاہور: اداکارہ صوفیا مرزا پر منی لانڈرنگ کے الزام کے کیس میں ایف آئی اے نے 4 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ماڈل ایان علی کے بعد اداکارہ صوفیا مرزا پر بھی منی لانڈرنگ کا الزام ہے، ایف آئی اے نے صوفیا مرزا کیس میں 4 رکنی تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہی کریں گے، اسسٹنٹ ڈائریکٹر، انسپکٹر اور سب انسپکٹر ایف آئی اے کمیٹی میں شامل ہیں۔

    منی لانڈرنگ کیس میں کمیٹی کو جلد تحقیقات کرکے رپورٹ ارسال کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ ایف آئی اے کو نیب کا اداکارہ صوفیا مرزا کے خلاف تحقیقات کے لیے خط موصول ہوا تھا۔

    مزید پڑھیں: ایان علی کے بعد ایک اور اداکارہ پر منی لانڈرنگ کا الزام

    درخواست میں بتایا گیا کہ صوفیا مرزا اسپیشل کلائنٹس کو لڑکیاں سپلائی کرتی ہے، صوفیا ماڈل ایان علی کی قریبی دوست ہونے اور اسے انڈسٹری میں متعارف کرانے کا دعوی بھی کرتی ہے۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے صوفیا مرزا پر اغوا برائے تاوان، منی لانڈرنگ اور دیگر فراڈز میں ملوث ہونے کے الزامات عائد کیے تھے۔

    درخواست میں بتایا گیا کہ صوفیا مرزا اسپیشل کلائنٹس کو لڑکیاں سپلائی کرتی ہے، صوفیا ماڈل ایان علی کی قریبی دوست ہونے اور اسے انڈسٹری میں متعارف کرانے کا دعوی بھی کرتی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایان گرفتاری سے قبل شوبزکی معروف اداکاراؤں سے رابطے میں تھیں، جلد منی لانڈرنگ کے حوالے سے مزید اداکاراؤں کے نام سامنے آنے کا امکان ہے۔

  • ایان علی کے بعد ایک اور اداکارہ  پر  منی لانڈرنگ کا الزام

    ایان علی کے بعد ایک اور اداکارہ پر منی لانڈرنگ کا الزام

    لاہور : ماڈل ایان علی کے بعد اداکارہ صوفیا مرزا بھی مبینہ منی لانڈرنگ میں ملوث نکلی ، ایف آئی اے نے صوفیا مرزا سے رابطہ کرکے تحقیقات کا آغازکردیا ہے ، منی لانڈرنگ کے حوالے سے مزید اداکاراؤں کے نام سامنے آنے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ماڈل ایان علی کے بعد اداکارہ صوفیا مرزا پر بھی منی لانڈرنگ کا الزام سامنے آگیا، ایف آئی اے لاہور کو نیب کی جانب سے صوفیا مرزا کے خلاف تحقیقات کا خط موصول ہوا ہے، قومی احتساب بیورو کو صوفیا مرزا کے خلاف درخواست موصول ہوئی تھی۔

    درخواست میں بتایا گیا کہ صوفیا مرزا اسپیشل کلائنٹس کو لڑکیاں سپلائی کرتی ہے، صوفیا ماڈل ایان علی کی قریبی دوست ہونے اور اسے انڈسٹری میں متعارف کرانے کا دعوی بھی کرتی ہے۔

    قومی احتساب بیورو (نیب) نے صوفیا مرزا پر اغوا برائے تاوان، منی لانڈرنگ اور دیگر فراڈز میں ملوث ہونے کے الزامات عائد کیے تھے۔

    درخواست میں بتایا گیا کہ صوفیا مرزا اسپیشل کلائنٹس کو لڑکیاں سپلائی کرتی ہے، صوفیا ماڈل ایان علی کی قریبی دوست ہونے اور اسے انڈسٹری میں متعارف کرانے کا دعوی بھی کرتی ہے۔

    ایف آئی اے نے صوفیا مرزا سے رابطہ کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایان گرفتاری سے قبل شوبزکی معروف اداکاراؤں سے رابطے میں تھیں، جلد منی لانڈرنگ کے حوالے سے مزید اداکاراؤں کے نام سامنے آنے کا امکان ہے۔

    واضح رہے کہ ماڈل ایان علی 2015 میں اسلام آباد ائیرپورٹ سے دبئی پانچ لاکھ ڈالرز غیر قانونی طورپر لے جاتے ہوئے پکڑی گئیں تھیں، جس کے بعد انہیں تین ماہ جیل کی ہوا کھانی پڑی تھی، کیس کی سماعت کسٹم عدالت میں ہوئی اور عبوری چالان میں ملزمہ کو قصور وار قرار دیا گیا اور نام ای سی ایل میں ڈال دیا گیا تھا۔

    بعد ازاں ایان علی نے لاہور ہائی کورٹ میں ضمانت کی درخواست دائر کی جس پر عدالت نے ان کے حق میں فیصلہ سنایا اور بیرونِ ملک جانے کی اجازت بھی دی تھی، عدالتی اجازت کے بعد بیرون ملک روانہ ہوگئیں تھیں۔

  • منی لانڈرنگ کا الزام  : علامہ طاہراشرفی کو گرفتار کیے جانے کا امکان

    منی لانڈرنگ کا الزام : علامہ طاہراشرفی کو گرفتار کیے جانے کا امکان

    اسلام آباد : اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن طاہراشرفی کو گرفتارکیے جانے کا امکان ہے ، طاہراشرفی پر غیرملکی سفارتخانے سے پیسے لینے کاالزام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلامی نظریاتی کونسل کے رکن طاہراشرفی کا نام ایف آئی اے کی اسٹاپ لسٹ میں شامل ہیں ، علامہ طاہراشرفی کو گرفتارکیے جانے کا امکان ہے۔

    یاد رہےایف آئی اے انسداددہشت گردی ونگ نے چیئرمین علماکونسل طاہراشرفی کےخلاف منی لانڈرنگ کامقدمہ درج کررکھا ہے۔

    طاہراشرفی کےخلاف کاٹی گئی ایف آئی آر میں کہاگیا کہ ان کے بینک اکاؤنٹ میں کروڑوں روپے کی غیرملکی فنڈنگ ہوئی،یہ فنڈنگ ناروے کے چرچ اور جرمن سفارت خانے کی جانب سےکی گئی ، خدشہ ہے کہ طاہر اشرفی کو ملنےوالی رقم دہشت گردی میں استعمال کی جاسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں : منی لانڈرنگ کا الزام : ایف آئی اے نے طاہر اشرفی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا

    طاہراشرفی کےخلاف مقدمہ ایف آ ئی اےنےایف اے ٹی ایف کے تحت درج کیاہے۔

    واضح رہے کہ سال 2017 کی ایک دستاویز کے مطابق پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین طاہر اشرفی نے ایک امریکی این جی اوز سے90 ہزار ڈالر اور جرمن سفارت خانے سے43 لاکھ روپے وصول کیے، جس کی دستاویزات منظرعام پر آگئیں، جبکہ طاہراشرفی نے اس وقت اس کی تردید کردی تھی۔

    اطلاعات کے مطابق پاکستان علماء کونسل کے چئیرمین طاہر اشرفی نے دہشت گردی کے رحجانات کے خاتمے کی مد میں امریکی این جی او آئی سی آر ڈی سے90 ہزار ڈالر لیے، امریکی این جی او سے جو رقم وصول کی گئی وہ پاکستانی کرنسی میں آج کے حساب سے تقریبا 94کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے۔

    علاوہ ازیں طاہراشرفی نے مبینہ طور پر سوشل میڈیا اور دینی مدارس میں دہشت گردی کے رحجانات کی مانیٹرنگ کے لیے جرمن سفارت خانے سے بھی رقم وصول کی، کیولری گراؤنڈ کے نجی بینک اکاؤنٹ میں ان کے لیے43 لاکھ 44 ہزار روپے کی فنڈنگ جمع کرائی گئی۔

    اس حوالے سے طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ امریکی این جی او اور جرمن ادارے فنڈنگ کی تردید کرچکے ہیں، اس کے علاوہ جرمن سفیر نے بھی کئی مرتبہ اس بات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔

  • منی لانڈرنگ کا الزام : ایف آئی اے نے طاہر اشرفی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا

    منی لانڈرنگ کا الزام : ایف آئی اے نے طاہر اشرفی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا

    لاہور : ایف آئی اے نے چیئرمین علماء کونسل طاہر اشرفی کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، ایف آئی آر کے میں کہا گیا ہے کہ طاہر اشرفی منی لانڈرنگ میں ملوث پائے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین طاہر اشرفی کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کرلیا، ایف آ ئی اے نے مقدمہ ایف اے ٹی ایف کے تحت درج کیا ہے۔

    ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ طاہر اشرفی منی لانڈرنگ میں ملوث پائے گئے ہیں، طاہر اشرفی کے بینک اکاؤنٹ میں کروڑوں کی غیرملکی فنڈنگ ہوئی۔

    مذکورہ فنڈنگ نارویجین چرچ، جرمن سفارت خانے کی جانب سے کی گئی، متن کے مطابق امکان ہے کہ طاہر اشرفی کو ملنے والے فنڈز دہشت گردی میں استعمال ہوسکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ سال 2017 کی ایک دستاویز کے مطابق پاکستان علماء کونسل کے چیئرمین طاہر اشرفی نے ایک امریکی این جی اوز سے90 ہزار ڈالر اور جرمن سفارت خانے سے43 لاکھ روپے وصول کیے جس کی دستاویزات منظرعام پر آگئیں، جبکہ طاہراشرفی نے اس وقت اس کی تردید کردی تھی۔

    اطلاعات کے مطابق پاکستان علماء کونسل کے چئیرمین طاہر اشرفی نے دہشت گردی کے رحجانات کے خاتمے کی مد میں امریکی این جی او آئی سی آر ڈی سے90 ہزار ڈالر لیے۔

    دستاویز کے مطابق امریکی این جی او سے جو رقم وصول کی گئی وہ پاکستانی کرنسی میں آج کے حساب سے تقریبا 94ایک کروڑ روپے سے زائد بنتی ہے۔

    علاوہ ازیں طاہراشرفی نے مبینہ طور پر سوشل میڈیا اور دینی مدارس میں دہشت گردی کے رحجانات کی مانیٹرنگ کے لیے جرمن سفارت خانے سے بھی رقم وصول کی۔

    دستاویز کے مطابق کیولری گراؤنڈ کے نجی بینک اکاؤنٹ میں ان کے لیے43 لاکھ 44 ہزار روپے کی فنڈنگ جمع کرائی گئی۔

    مزید پڑھیں: طاہراشرفی کو امریکی و جرمن فنڈنگ، دستاویزات منظرعام پر

    اس حوالے سے طاہر اشرفی کا کہنا تھا کہ امریکی این جی او اور جرمن ادارے فنڈنگ کی تردید کرچکے ہیں، اس کے علاوہ جرمن سفیر نے بھی کئی مرتبہ اس بات کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔

     طاہراشرفی نے کہا کہ میں نے پاکستان اوراسلام دشمنی کا کبھی کوئی کام نہیں کیا اور نہ ہی پاکستان کےخلاف کبھی کوئی بات کی، میری زندگی کی جدوجہد اسلام اور پاکستان کے لیے ہے، اگر دہشت گردی کے خلاف بات کرنا جرم ہے تو میں یہ جرم کرتا رہوں گا۔