Tag: منی لانڈرنگ کیس

  • کراچی، جے آئی ٹی ٹیم کا انور مجید کے گھر پر چھاپہ، اہم دستاویزات تحویل میں لے لیں

    کراچی، جے آئی ٹی ٹیم کا انور مجید کے گھر پر چھاپہ، اہم دستاویزات تحویل میں لے لیں

    کراچی: منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار انور مجید کے گھر پر جوائنٹ انویستی گیشن نے چھاپہ مارا ہے، جے آئی ٹی ارکان نے گھر سے کاغذات، لیپ ٹاپ تحویل میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے انور مجید کے گھر پر چھاپہ مارا ہے، جے آئی ٹی ٹیم انور مجید کے گھر پر موجود تھی، جے آئی ٹی ارکان نے گھر کے مختلف کمروں کی تلاشی لی، گھر پر موجود عملے سے بات چیت کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی ارکان نے گھر سے انور مجید کے زیر استعمال لیپ ٹاپ اور کاغذات تحویل میں لے لیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز نذیر شاہ کے مطابق اس سے قبل انور مجید کے اومنی گروپ پر ہاکی اسٹیڈیم کے قریب گزشتہ ماہ چھاپہ مارا گیا تھا، انور مجید کے گھر کلفٹن کے علاقے دو تلوار پر واقع ہے، گھر سے کسی کو باہر نکلنے کی اجازت نہیں ہے اور پوچھ گچھ جاری ہے۔

    ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی ٹیم کے گھر کے اندر موجود ہونے کی وجہ سے مزید تفصیلات سامنے نہیں آسکی ہیں۔

    عدالت میں منی لانڈرنگ میں آج انور مجید کو پیش کیا جانا تھا تاہم وکلاء کی جانب سے ان کی میڈیکل رپورٹ پیش کی گئی جس میں کہا گیا کہ طبیعت کی خرابی سبب کے پیش نہیں کرسکتے۔

    عدالت نے رپورٹ دیکھی اور اس میں غلطی کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ درخواست جیل سپرنٹنڈنٹ کے نام لکھی گئی ہے اسے جیل سپرنٹنڈنٹ کو فراہم کیا جائے اور درستگی کے بعد عدالت میں جمع کرائی جائے۔

    واضح رہے کہ آج منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری بھی پیش ہوئے اور انہوں نے عدالت میں انور مجید کے بیٹوں سے ملاقات کی، آصف زرداری نے نمر مجید کو اپنے برابر میں بٹھا کر ملاقات کی۔

  • سپریم کورٹ کا انور مجید، عبدالغنی مجید اور حسین لوائی کو اسلام آباد منتقل کرنے  کا حکم

    سپریم کورٹ کا انور مجید، عبدالغنی مجید اور حسین لوائی کو اسلام آباد منتقل کرنے کا حکم

    لاہور : منی لانڈرنگ کیس میں سپریم کورٹ نے انور مجید، عبدالغنی مجیداورحسین لوائی کواسلام آباد منتقل کرنے کا حکم دے دیا، چیف جسٹس نے  ریمارکس میں کہایہ لوگ بہت بااثر ہیں،کراچی میں ان کا اقتدار ہے۔ملزمان کواسلام آبادلایاجائےتاکہ آزادانہ تفتیش ہو سکے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں عدالت نے انور مجید کو پمز اسپتال اسلام آباد اور عبدالغنی مجید اور حسین لوائی کو اڈیالہ جیل منتقل کرتے کا حکم دے دیا۔

    چیف جسٹس نے کہا یہ لوگ بہت بااثر ہیں،کراچی میں ان کا اقتدار ہے ،انہیں اسلام آباد منتقل کیا جائے تاکہ آزادانہ تفتیش ہو سکے، مکمل تفتیش کے بعد دیکھا جائے گاانہیں واپس بھجوایا جائے یا نہیں، جے آئی ٹی بنائی تاکہ جان سکیں کک بیکس کے پیسے کو قانونی کیسے بنایا گیا۔

    ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نےشکایت کی کہ انورمجیدانکوائری میں تعاون نہیں کر رہے، جس پر چیف جسٹس نے کہا اب جے آئی ٹی کو بااختیار بنادیاہے، دس دن میں تفصیلی رپورٹ پیش کریں۔

    انور مجید کے وکیل نے استدعا کی ملزم سے کراچی میں ہی تفتیش کی جائے، تو جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دئیےآپ کے اصرار سے ہم زیادہ غیر مطمئن ہو رہےہیں، اس کے پیچھے کوئی وجہ ہے؟ چیف جسٹس نے کہا انورمجید عام جہاز پر نہیں آسکتے تو ایئر ایمبولینس میں لےآئیں۔

    اومنی گروپ کی بارہ ارب کی نادہندگی کے معاملے پرانور مجید کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ چاربینکوں نےرقم کی واپسی کےلیےطریقہ کارپر رضا مندی کااظہارکردیا ہے۔ ادائیگیاں کیش اورپراپرٹی کی صورت میں کی جائیں گی۔

    عدالت نے وارننگ دی کہ مقررہ تاریخ تک ادائیگیاں نہ ہوئی تو قانون کےتحت کارروائی ہوگی۔

    جے آئی ٹی نے توجہ دلائی کہ اومنی گروپ مارکیٹ ویلیو سے زیادہ اپنی پراپرٹی کاریٹ بتارہا ہے تو عدالت نے حکم دیا کہ جائیداوں کی قیمتوں سے متعلق بینک سربراہان حلف نامے جمع کرائیں۔

    مزید پڑھیں : کیوں نہ نمر مجید کو بھی جیل بھجوادیا جائے، چیف جسٹس کے ریمارکس

    دوران سماعت کیس کے دو گواہوں کے لاپتہ ہونے کا معاملہ بھی زیر بحث آیا، چیف جسٹس نے وکیل سےمکالمے میں کہا وزیراعلیٰ سندھ یا ان کے باس کو کہیں وہ ان افراد کو بازیاب کرائیں، آپ سمجھ رہےہیں نہ میں کیا کہہ رہا ہوں؟

    گذشتہ سماعت میں سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں جے آئی ٹی کو دوہفتوں میں پیشرفت رپورٹ جمع کرانے کاحکم دیتے ہوئے متعلقہ بینکوں کے اعلی حکام اورعبدالغنی مجید کو طلب کرلیا تھا چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اومنی گروپ پربڑاقبضہ ہےکیوں نہ ٹیک اوور کرلیا جائے؟اور کیوں نہ نمر مجید کو بھی جیل بھجوادیا جائے، چیف جسٹس کے ریمارکس پر نمر مجید کی طبیعت خراب ہوگئی تھی۔

    یاد رہے اس سے قبل 15 اگست کو ہونے والی سماعت میں اومنی گروپ کے انور مجید اور ان کے بیٹے کو گرفتار کرلیا گیا ہے، حفاظتی ضمانت اور بینک اکاؤنٹ بحال کرنے کی درخواست مسترد کردی تھی۔ جبکہ عدالت نے انور مجید فیملی کا نام ایگز ٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم بھی صادر کیا تھا۔

  • منی لانڈرنگ کیس: آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں توسیع

    منی لانڈرنگ کیس: آصف علی زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں توسیع

    کراچی : بینکنگ کورٹ نے سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی ضمانت میں 10 دسمبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور آج کراچی کی بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے۔

    معزز جج نے منی لانڈرنگ کیس کی مختصر سماعت کی جس کے بعد سابق صدر آصف علی زرداری، فریال تالپور، نمر مجید ودیگر کی ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے سماعت 10 دسمبر تک ملتوی کردی۔

    بینکنگ کورٹ نے آئندہ سماعت پر سابق صدر آصف علی زرداری کو دوبارہ طلب کرلیا۔

    یاد رہے کہ ضمانت پر رہا آصف علی زرداری اور فریال تالپور آخری بار 25 ستمبر کو بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ 5 ستمبر کو سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات کے لیے (مشترکہ تحقیقاتی ٹیم) جے آئی ٹی بنانے کا حکم دیا تھا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے ریمارکس دیے کہ تھے ہم جے آئی ٹی بنا رہے ہیں جو ہر 15 دن میں رپورٹ دے گی، سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کو سیکیورٹی دینے کا بھی حکم دیا تھا۔

    جے آئی ٹی نے گزشتہ ماہ 24 ستمبرکو منی لانڈرنگ کی تحقیقات سے متعلق اپنی پہلی پیش رفت رپورٹ عدالت عظمیٰ میں جمع کرائی تھی۔

  • ایف آئی اے نے انورمجید کے بیٹے نمرمجید کو رہا کردیا

    ایف آئی اے نے انورمجید کے بیٹے نمرمجید کو رہا کردیا

    کراچی : وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے انور مجید کے صاحبزادے نمر مجید کو رہا کردیا، انہیں گزشتہ روز گرفتار کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے انور مجید کے بیٹے نمر مجید کو رہا کردیا اور یہ رہائی عدالتی احکامات پرعمل میں آئی ہے۔

    ایف آئی اے حکام کے مطابق نمرمجید کو صرف پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لیا گیا تھا، عدالت نے نمرمجید کو منگل تک پیش ہونے کی مہلت دی ہے۔

    اومنی گروپ کے مالک انور مجید کا بیٹا نمرمجید گرفتار

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اومنی گروپ کی منجمد چینی غائب کرنے کے معاملے پر ایف آئی اے نے انور مجید کے بیٹے نمر مجید کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے باہر سے گرفتار کیا تھا۔

    سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں سماعت کے دوران چیف جسٹس نے اومنی گروپ کی شوگرملز سے چینی غائب ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ 14 ارب میں سے 11 ارب کی چینی غائب ہوگئی۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا تھا کہ کون کون سی شوگر ملوں سے چینی غائب کی گئی؟ شوگر ملوں کے چیف ایگزیکٹو کون ہیں؟ان کےدفاتر کہاں ہیں، ان کے ذمے داروں کو بلایا جائے۔

    واضح رہے کہ ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس میں انور مجید کے بیٹے عبدالغنی مجید کو پہلے ہی گرفتار کیا اور وہ ان دنوں عدالتی ریمانڈ پرجیل میں ہیں۔

  • اومنی گروپ کے مالک  انور مجید کا بیٹا نمرمجید گرفتار

    اومنی گروپ کے مالک انور مجید کا بیٹا نمرمجید گرفتار

    کراچی : اومنی گروپ کی منجمد چینی غائب کرنے کے معاملے پر ایف آئی اے نے انور مجید کے بیٹے نمر مجید کو سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے باہر سے گرفتار کرلیا، چیف جسٹس نے کہا معلوم ہوا جیل میں اومنی والے فون استعمال کررہے ہیں، جیل سے فون پراحکامات دیئے جا رہے ہیں، جیل حکام کو فوری حکم دے رہا ہوں، سب سے فون واپس لیں، شکایت آئی توکارروائی ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں چیف جسٹس نے اومنی گروپ کی شوگرملز سے چینی غائب ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا 14ارب میں سے11ارب کی چینی غائب ہوگئی،چیف جسٹس کہاں تھی ایف آئی اے اور پولیس؟چیف جسٹس کن ٹرکوں پر مال گیا کون کون شامل تھا؟

    ڈی جی ایف آئی اے نے بتایا نو شوگر ملز اومنی گروپ کی چھتری کے نیچے چل رہی ہیں، چینی غائب کرنے پر نو مقدمات درج کرلیے گئے ہیں۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کون کون سی شوگر ملوں سے چینی غائب کی گئی؟ شوگر ملوں کے چیف ایگزیکٹو کون ہیں؟ان کےدفاتر کہاں ہیں، بلایاجائے ان کے ذمے داروں کو۔

    جی ڈی ایف آئی اے نے کہا اومنی گروپ کے مالکان ہی چیف ایگزیکٹو ہیں، اومنی گروپ کے کچھ دفاتر کراچی اور کچھ اندرون سندھ ہیں۔

    عدالت نے اومنی گروپ کے چیف ایگزیکٹو اور دیگر حکام کو طلب کرلیا۔

    منی لانڈرنگ کیس میں اومنی گروپ کی منجمد چینی غائب کرنے کے معاملے پر ایف آئی اے نے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری کے باہر سے انورمجید کے بیٹے نمر کو مجید گرفتار کرلیا۔

    ڈی جی ایف آئی اے، جے آئی ٹی سربراہ عدالت میں پیش ہوئے، ڈی جی ایف آئی اے نے بتایا اومنی گروپ کے سی ای او کے نمبرز بند جارہے ہیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا معلوم ہوا جیل میں اومنی والے فون استعمال کررہےہیں، جیل سے فون پر احکامات دیے جارہے ہیں، جیل حکام کوفوری حکم دے رہا ہوں، سب سے فون واپس لیں۔

    چیف جسٹس نے کہا آئی جی سندھ کہاں ہیں میراپیغام سن لیں، جیل سے فون استعمال کرنےکی شکایت آئی تو کارروائی ہوگی۔

    اومنی گروپ کے وکیل نے استدعا کی تعاون کرنے کو تیار ہیں،ایف آئی اے اور پولیس کوگرفتار کرنے سے روکاجائے، جس پر چیف جسٹس نے کہا گرفتارکرنے نہ کرنے کا فیصلہ ایف آئی اے کرے گی، اور وہ فیصلے میں آزاد ہے۔

    عدالت نےاومنی گروپ کیس منگل کو اسلام آباد میں مقررکرتے ہوئے تمام ریکارڈ اسلام آبادمنتقل کرنے کا حکم دیا اور کہا اومنی نے جو کہنا ہے اسلام آباد میں جواب جمع کرائے۔

    مزید پڑھیں : ایسے کام نہیں چلے گا، یہاں بیٹھ جاؤں گا کسی کو نہیں چھوڑوں گا،چیف جسٹس

    گذشتہ روز میگا منی لانڈرنگ کیس میں چیف جسٹس پاکستان نے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو طلب کیا تھا، جے آئی ٹی سربراہ نے بتایا تھا عدالتی مداخلت سے دستاویزات ملنے شروع ہوگئے، چیف جسٹس کا کہنا تھا ایسے کام نہیں چلے گا،یہاں بیٹھ جاؤں گا، کسی کو نہیں چھوڑوں گا۔

    جے آئی ٹی رپورٹ میں بتایا گیا تھا اومنی گروپ پر مجموعی طور پر 73 ارب روپے کا قرضہ ہے، نیشنل بینک کےقرضے23ارب روپے جبکہ سندھ بینک،سلک بینک اورسمٹ بینک کے 50ارب روپے ہیں۔

    چیف جسٹس نے جے آئی ٹی سربراہ کو ہدایت کی تھی کہ مکمل آزادی ہے، جہاں جانا چاہتے ہیں، جائیں کام کریں اور سندھ کے تمام محکموں کو جے آئی ٹی سے مکمل تعاون کا حکم دیا۔

  • کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان سے وزیراعلیٰ سندھ کی ملاقات

    کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان سے وزیراعلیٰ سندھ کی ملاقات

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار سے ان کی چیمبر میں ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق میگا منی لانڈرنگ کیس میں جے آئی ٹی کی جانب سے عدم تعاون کی شکایت کے بعد وزیراعلیٰ سندھ نے چیف جسٹس آف پاکستان سے سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں ملاقات کی۔

    ملاقات میں ایڈووکیٹ جنرل سندھ، چیف سیکریٹری اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے گزشتہ روز وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو اپنے چیمبر میں بلوایا تھا۔

    ایسے کام نہیں چلے گا، یہاں بیٹھ جاؤں گا کسی کو نہیں چھوڑوں گا‘چیف جسٹس

    سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں گزشتہ روز سماعت کے دوران جے آئی ٹی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ اومنی گروپ پر مجموعی طور پر 73 ارب روپے کا قرضہ ہے، نیشنل بینک کےقرضے23 ارب روپے جبکہ سندھ بینک،سلک بینک اورسمٹ بینک کے 50ارب روپے ہیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا تھا انضمام اسی لیے کر رہے تھے، یہ پیسے ادھر ادھر کرنے کیلئے کیا گیا، کون ہے اومنی کا سربراہ بلائیں کون دیکھ رہا ہے اومنی گروپ؟۔

    چیف جسٹس نے جے آئی ٹی سربراہ کو ہدایت کی مکمل آزادی ہے، جہاں جانا چاہتے ہیں، جائیں کام کریں اور سندھ کے تمام محکموں کو جے آئی ٹی سے مکمل تعاون کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ چیف جسٹس کی سربراہی میں جسٹس مشیر عالم اور جسٹس منیب اختر پرمشتمل خصوصی بینچ آج بھی سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کرے گا۔

  • منی لانڈرنگ کیس: اومنی گروپ کا چیف فنانشل افسر سعودی عرب میں گرفتار

    منی لانڈرنگ کیس: اومنی گروپ کا چیف فنانشل افسر سعودی عرب میں گرفتار

    کراچی: منی لانڈرنگ کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، اومنی گروپ کے چیف فنانشل افسر اسلم مسعود کو سعودی عرب میں حراست میں لے لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اومنی گروپ کے چیف فنانشل افسر اسلم مسعود کو انٹرپول کی مدد سے سعودی عرب سے حراست میں لیا گیا ہے۔

    [bs-quote quote=”ذرائع کے مطابق اومنی گروپ کا چیف فنانشل افسر مقدمہ درج ہونے پر فرار ہوگیا تھا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ایف آئی اے ذرائع کے مطابق اومنی گروپ کا چیف فنانشل افسر مقدمہ درج ہونے پر فرار ہوگیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلم مسعود کے ریڈ وارنٹ چند روز قبل جاری کیے گئے تھے، بعد ازاں انٹرپول سے ملزم کی گرفتاری کے لیے رابطہ کیا گیا۔

    اومنی گروپ کا چیف فنانشل افسر اسلم مسعود جعلی بینک اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کو مطلوب ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر اربوں روپے کی منی لانڈرنگ، ایم کیو ایم کے بڑے نام ملوث


    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسلم مسعود کی گرفتاری منی لانڈرنگ کیس میں اہم پیش رفت ہے، پاکستان واپسی پر ملزم سے تفتیش میں اہم معلومات حاصل ہونے کا امکان ہے۔

    خیال رہے کہ منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں تین روز قبل اسٹیٹ بینک نے ایک ہزار ملین سے زائد اثاثے رکھنے والے اکاؤنٹس ہولڈرز کو 30 نومبر تک بائیو میٹرک کرانے کا حکم دیا ہے، جس میں لسٹڈ، پبلک لمیٹڈ اور ذاتی اکاؤنٹ رکھنے والے شامل ہیں۔

    دریں اثنا آج متحدہ قومی موومنٹ کے ادارے خدمت خلق فاؤنڈیشن کے نام پر بھی اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کرنے کا انکشاف ہوا ہے جس میں ایم کیو ایم کے بڑے نام ملوث ہیں۔

  • کراچی: بلیک منی کی ترسیل کے لیے بلٹ پروف گاڑیوں کے استعمال کا انکشاف

    کراچی: بلیک منی کی ترسیل کے لیے بلٹ پروف گاڑیوں کے استعمال کا انکشاف

    کراچی: جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کرنے والوں نے طریقۂ واردات بدل لیا، بلیک منی کی ترسیل کے لیے بلٹ پروف گاڑیوں کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کے خلاف بڑے پیمانے پر تحقیقات شروع ہوئی تو بینکوں سے بھاری رقوم نکلوا لی گئیں، کالے دھن کی ترسیل اور لین دین کراچی کی سڑکوں پر بلٹ پروف گاڑیوں میں کی جانے لگی۔

    [bs-quote quote=”مافیا نے طریقۂ واردات بدل لیا، بنگلوں میں نجی بینک بنا لیے گئے: ایف آئی اے ذرائع” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ایف آئی اے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مافیا نے طریقۂ واردات بدل لیا ہے، بنگلوں میں نجی بینک بنا لیے گئے ہیں، حوالے کے ذریعے رقوم بلٹ پروف گاڑیوں میں ادھر سے ادھر پہنچائی جانے لگی ہیں۔

    ایف آئی اے ذرائع نے مزید بتایا کہ اب تک 100 جعلی بینک اکاؤنٹس کی تصدیق ہو چکی ہے جنھیں بند کر دیا گیا، ایک ہزار مشکوک اکاؤنٹس کے بارے میں تفتیش کے دوران سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کئی پردہ نشینوں کے چہروں سے نقاب اترنے والا ہے، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سرکاری افسران اور بڑے تاجر شکنجے میں آ سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سنسنی خیز انکشافات پرمبنی دوسری پیش رفت رپورٹ میں کہا ہے کہ 54 ارب روپے بے نامی کمپنیوں کے اکاؤنٹس سے ادھر ادھر گئے، سندھ حکومت کی جانب سے ریکارڈ نہ دینے کی شکایت پرچیف جسٹس نے کہا میں خود کراچی آؤں گا، دیکھتا ہوں ریکارڈ کیسے نہیں دیتے۔


    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس، 54 ارب روپے بے نامی کمپنیوں کے اکاؤنٹس سے ادھرادھر گئے، رپورٹ


    جے آئی ٹی سربراہ احسان صادق نے کہا کہ بہت سے افراد اور کمپنیاں فراڈ میں شامل ہیں، مجموعی طور پر 96 بے نامی کمپنیاں ہیں، جس میں 26 بے نامی کمپنیاں صرف اومنی گروپ کی ہیں، کمپنیاں اور انفرادی لوگ 600 کے قریب ہیں۔

  • جج کی رخصت کے باعث منی لانڈرنگ کیس میں پیش رفت نہ ہو سکی

    جج کی رخصت کے باعث منی لانڈرنگ کیس میں پیش رفت نہ ہو سکی

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور منی لانڈنگ کیس میں الگ الگ پیشی پر عدالت آئے تاہم بینکنگ کورٹ کراچی کے جج کی عدم دستیابی پر سماعت بغیر کارروائی ملتوی کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جج کی رخصت کے باعث منی لانڈرنگ کیس میں پیش رفت نہیں ہو سکی، آصف علی زرداری اور فریال تالپور سمیت دیگر ملزمان کراچی کی بینکنگ کورٹ میں حاضری لگوا کر چلے گئے۔

    [bs-quote quote=”حسین لوائی اور عبد الغنی مجید کو بھی عدالت لایا گیا تھا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    آصف زرداری اور ان کی بہن عدالت پہنچے تو معلوم ہوا کہ جج چھٹی پر ہیں، جس پر پیپلز پارٹی کے دونوں رہنما حاضری لگوا کر واپس چلے گئے۔

    حسین لوائی اور عبد الغنی مجید کو بھی عدالت لایا گیا تھا، حسین لوائی نے کمرۂ عدالت میں آصف زرداری سے ملاقات بھی کی۔ انور مجید نے بھی عدالت میں پیشی بھگتائی۔

    ایف آئی اے نے جواب جمع کرانے کے لیے مہلت مانگ لی، سندھ ہائی کورٹ نے انور مجید کی درخواست پر ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نجف مرزا کو 20 نومبر کو طلب کرلیا۔


    یہ بھی پڑھیں: بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت 16 اکتوبرتک ملتوی کردی


    عدالت نے سماعت ملتوی کر دی، اگلی سماعت 13 نومبرکو ہوگی۔ خیال رہے کہ سندھ ہائی کورٹ میں سماعت منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار انور مجید کی درخواست پر ہوئی تھی۔

    واضح رہے کہ اکیس دن قبل کیس کی سماعت پر آصف زرداری، فریال تالپور، انور مجید اور ان کے تینوں بیٹے عدالت کے سامنے پیش ہوئے تھے، سماعت کے آغاز پر ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے درخواست پر کارروائی کی مخالفت کی تھی، بعد ازاں سماعت آج کے دن تک ملتوی کر دی گئی تھی۔