Tag: منی لانڈرنگ کیس

  • جعلی بینک اکاؤنٹس: مشکوک شہریوں کے ملک سے باہر جانے پر پابندی

    جعلی بینک اکاؤنٹس: مشکوک شہریوں کے ملک سے باہر جانے پر پابندی

    کراچی: جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کیس میں مشکوک شہریوں کے نام اسٹاپ لسٹ میں ڈال دیے گئے، ملک سے باہر نہیں جانے دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ سے جڑے افراد کے نام اسٹاپ لسٹ میں ڈال دیے گئے، ان افراد پر ملک سے باہر جانے پر پابندی عائد رہے گی۔

    [bs-quote quote=”ایف آئی اے امیگریشن کو تمام ائیر پورٹس پر کڑی نگرانی رکھنے کی ہدایت” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹاپ لسٹ میں 150 سے زائد مشکوک شہریوں کے نام ڈال دیے گئے ہیں، اسٹاپ لسٹ میں شامل افراد کو بیرون ملک جانے نہیں دیا جائے گا۔

    ایف آئی اے امیگریشن کو تمام ائیر پورٹس پر کڑی نگرانی رکھنے کی ہدایت جاری کر دی گئی ہے، دوسری طرف منی لانڈرنگ، میگا کرپشن میں جعلی اکاؤنٹس کی تعداد 70 سے زائد ہو گئی۔


    یہ بھی پڑھیں:  جعلی بینک اکاؤنٹس: تحقیقاتی کمیٹی کو مزید بے نامی اکاؤنٹس مل گئے


    ذرائع کے مطابق اسٹاپ لسٹ میں نام شامل ہونے پر ایف آئی اے امیگریشن نے گزشتہ روز دو مسافر پرواز سے آف لوڈ کیے۔

    خیال رہے کہ ایک ہفتہ قبل صوبہ سندھ میں جعلی بینک اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کے سلسلے میں مزید انکشافات سامنے آئے تھے، وفاقی تحقیقاتی ادارے کو مزید ایسے اکاؤنٹس ملے جو بے نام ہیں۔

    ایف آئی اے کے ذرائع کا کہنا تھا کہ نئے ملنے والے بے نامی اکاؤنٹس سے کروڑوں روپے منتقل کیے گئے، تحقیقات پر معلوم ہوا کہ مذکورہ اکاؤنٹس ہولڈرز کی رقم ان کی رہائش سے مطابقت نہیں رکھتی تھی۔

  • چیف جسٹس کا انور مجید اور عبدالغنی مجید کو فوری جیل بھیجنے کا حکم

    چیف جسٹس کا انور مجید اور عبدالغنی مجید کو فوری جیل بھیجنے کا حکم

    اسلام آباد : چیف جسٹس ثاقب نثار نے انورمجید اور عبدالغنی مجید کو فوری جیل منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا ڈیڑھ ماہ سے موجیں لگا رکھی ہیں،کیا یہ سرکاری مہمان ہیں؟وزیراعلیٰ نے پھر ملزمان کو سہولت کی کوشش کی تو سخت ایکشن لیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس کی سربراہی میں انورمجید اور عبدالغنی کے لیے میڈیکل بورڈ کی تشکیل سے متعلق سماعت ہوئی، سماعت میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل کی جانب سے جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید ، ان کے صاحبزادے اے جی مجید اور حسین لوائی کی میڈیکل رپورٹس عدالت میں جمع کرادیں۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ انورمجید،عبدالغنی مجید اور حسین لوائی کی رپورٹس آ چکی ہیں، بورڈ نے انور اور عبدالغنی مجید کو جیل منتقل کرنے کی سفارش کی۔

    چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیئے کہ ایسی کوئی حالت نہیں کہ یہ بستر سے چپک گئے ہیں، اتنی بڑی بیماری نہیں ان کو، جس پر وکیل نے کہا نور مجید کو ڈاکٹروں نے ہارٹ سرجری تجویز کی ہے جبکہ عبدالغنی مجید کے لیے بھی سرجری تجویز ہوئی ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا انورمجید کی اوپن ہارٹ سرجری کرانی ہے تو کرائیں ، انور مجید کو کوئی مسئلہ ہوا تو ان کی ہارٹ سرجری کرالی جائے گی، انھیں فوری جیل شفٹ کریں، ڈیڑھ ماہ سے موجیں لگا رکھی ہیں، کیا یہ سرکاری مہمان ہیں؟ یاد نہیں کسی کواتنا عرصہ کارڈیالوجی میں رکھا گیا جتنا انور مجید رہے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے اپنے ریمارکس میں کہا ابھی توانورمجید اوپن ہارٹ سرجری کرا ہی نہیں رہے، ابھی توانورمجید سرجری کے لیے ہدایات کا انتظار کر رہے ہیں۔

    جس پر وکیل شاہد حامد نے بتایا کہ عبد الغنی مجید کو ہومرائیڈ کی سرجری کرانی ہے، جس پر جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ سرجری کرانے پر ہمارا اور آپ کا اختلاف نہیں ، سرجری بے شک کرائیں لیکن پہلے دونوں کو جیل بھیجیں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے انور مجید اور عبدالغنی مجید کو فوری جیل بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن کو ہدایت کی کہ دونوں کو فوری طور پر جیل منتقل کریں، جب سرجری کاوقت ہو تو اسپتال منتقل کر دینا، حسین لوائی تو ویسے ہی فٹ ہیں انہیں کوئی مسئلہ نہیں رہا۔

    عدالت نے کہا سرجری کرانی ہوتوسپرنٹنڈنٹ سےاجازت لیکر اسپتال منتقل کیا جائے، سرجری مکمل ہونے کے بعد دوبارہ جیل بھیجا جائے۔

    چیف جسٹس نے ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے مکالمہ میں کہا وزیراعلیٰ سندھ کوخصوصی پیغام پہنچا دیں، وزیراعلیٰ نے پھر ملزمان کو سہولت کی کوشش کی توسخت ایکشن لیں گے کیس میں کسی قسم کا کوئی دباؤ برداشت نہیں کیا جائے گا۔

    جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ انور مجید اور عبدالغنی کو سپرنٹنڈنٹ کےکمرے بٹھایا گیا تو اچھا نہیں ہو گا، وزیراعلیٰ نہیں کہہ سکیں گے ان کے لیے سپرنٹنڈنٹ کا کمرہ حاضر ہے، اگر ہمیں پتا چلا تو ہم کارروائی کریں گے، ہوسکتا ہے معاملہ سندھ سے پنجاب کے حوالے کر دیا جائے۔

    عدالت نے ملزمان کوفوری جیل منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا۔

    یاد رہے کہ  سپریم کورٹ نے 17 ستمبر کو انور مجید اور عبدالغنی مجید کے طبی معائنے سے متعلق ایف آئی اے کی درخواست پر سماعت کی تھی اور  ملزمان کے طبی معائنے کے لیے سرجن جنرل پاکستان کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے تھی۔

  • منی لانڈرنگ کیس : اومنی گروپ کے19اداروں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے

    منی لانڈرنگ کیس : اومنی گروپ کے19اداروں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے

    کراچی : ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ اسکینڈل میں اومنی گروپ کے19اداروں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے، ان اکاؤنٹس میں33کروڑ روپے سے زائد رقم موجود ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے بینکنگ کورٹ میں جعلی اکاؤنٹس سے متعلق اربوں روپے کے منی لانڈرنگ اسکینڈل کی تحقیقات میں پیشرفت ہوئی ہے، ایف آئی اے کی ہدایت پر اومنی گروپ کے19اداروں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق ان اداروں کے بینک اکاؤئنٹس میں 33کروڑ روپے سے زائد رقوم موجود ہے، دوسری جانب اومنی گروپ نے بینک اکاؤنٹس کھولنے کے لیے عدالت سے رجوع کرلیا۔

    اومنی گروپ کا مؤقف ہے کہ مختلف بینکوں میں ہمارے اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے ہیں جبکہ مذکورہ اکاؤنٹس کا تعلق اداروں کے مالی لین دین سے ہے، اومنی گروپ کے درخواست پر عدالت نے ایف آئی اے تفتیشی افسر سے جواب طلب کرلیا، عدالت نے ایف آئی اے پراسیکیوٹر کو بھی نوٹس جاری کردیا۔

    جن اداروں کے بینک اکاؤنٹس منجمد کیے گئے ہیں ان میں انصاری شوگرملز، چیمبرشوگرمل، ٹنڈوالہ یار شوگر ملز، سجاول اینگروفارمز، پاک ایتھنول، اومنی پولیمر پیکچر، اومنی پرائیویٹ لمیٹڈ، خوصکی شوگرملز, لار شوگر ملز، اومنی ایسوسی ایشن، دادو انرجی، شکارپور پاور، اومنی ویلفیئر فاؤنڈیشن بھی شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں: پاکستان منی لانڈرنگ میں ٹاپ تھری ملکوں میں سے ہے، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ

    واضح رہے کہ فارن بینک اکاؤنٹ کیس میں سپریم کورٹ میں پیش کی گئی اسٹیٹ بینک انکوائری رپورٹ کے مطابق پاکستان منی لانڈرنگ میں ٹاپ تھری ملکوں میں سے ایک ہے جبکہ رپورٹ میں5027پاکستانیوں کی دبئی میں جائیدادوں کا انکشاف بھی کیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ فارن اکاؤنٹس انکوائری میں سست روی کی وجہ کمزور نظام ہے، اس کے علاوہ انکوائری میں تاخیر کی وجہ عالمی قوانین بھی ہیں۔

  • منی لانڈرنگ کیس : فرحان جونیجو کی لندن میں جائیداد اور منی ٹریل سامنے آگئی

    منی لانڈرنگ کیس : فرحان جونیجو کی لندن میں جائیداد اور منی ٹریل سامنے آگئی

    لندن: برطانیہ میں منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار ہونے والے پاکستانی شہری فرحان جونیجو کی جائیداد اور منی ٹریل سامنے آگئی، ملزم نے2012میں35ملین ڈالر دبئی بھیجے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز برطانوی پولیس کے ہاتھوں منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتاری اور رہائی کے بعد پاکستانی شہری فرحان جونیجو سے متعلق مزید انکشافات ہوئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ فرحان جونیجو کی لندن میں جائیداد اور منی ٹریل سامنے آگئی ہے۔ فرحان جونیجو نے سال دوہزار بارہ میں غیرقانونی طریقے سے پینتیس ملین ڈالردبئی بھیجے، ایکسچینج کمپنی سے رقم ملزم کی والدہ مسز شمیم نبی شر کے سوئس اکاؤنٹ میں منتقل ہوئی۔

    اس کے علاوہ دبئی سے ہی دو سو پچاس ملین روپے برطانیہ بھیجے گئے، یہ رقم فرحان جونیجو نے دبئی سے اپنی اہلیہ مسز بینش قریشی کے اکاؤنٹس میں بھیجی۔

    اس کے علاوہ دس ہزارڈالر امریکا میں ریحان جونیجو کے اکاؤنٹ میں بھیجے گئے، ریحان جونیجو اورافشاں جونیجو ملزم فرحان جونیجو کے بھائی بہن ہیں، ملزم نے اس رقم سے لندن میں جائیداد خریدی۔

    مزید پڑھیں: برطانیہ میں منی لانڈرنگ کے الزام میں پاکستانی سیاسی شخصیت کی گرفتاری و رہائی

    واضح رہے کہ برطانیہ میں گزشتہ روز  منی لانڈرنگ کے الزام میں پاکستانی شہری فرحان جونیجو کو اس کی اہلیہ مسز بینش قریشی سمیت گرفتار کیا گیا تھا اور بعد ازاں دونوں کو تفتیش کے بعد ضمانت پر رہا کردیا گیا۔

    مزید پڑھیں: برطانوی کرائم ایجنسی نے کس پاکستانی کو گرفتار کیا؟ اے آر وائی نے پتہ لگالیا

    واضح رہے کہ نیشنل کرائم ایجنسی کا کہنا تھا کہ گرفتار پاکستانی شخص 80 لاکھ پاؤنڈ کی جائیداد کا مالک ہے اور اس کے خلاف نیب اور ایف آئی اے کی مدد سے تحقیقات جاری ہیں۔

  • منی لانڈرنگ کیس ، آصف زرداری کی حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست منظور

    منی لانڈرنگ کیس ، آصف زرداری کی حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست منظور

    کراچی:منی لانڈرنگ کیس میں بینکنگ کورٹ نے آصف زرداری کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظور کرلی اور مزید سماعت پچیس ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بینکنگ کورٹ میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی ، فریال تالپور سمیت دیگر افراد پیش ہوئے، سماعت میں آصف زرداری کی جانب سے حاضری سے استثنیٰ کی درخواست جمع کرائی گئی۔

    جس میں کہا گیا آصف زرداری صدارتی انتخاب کے باعث اسلام آباد میں مصروف ہیں، دلائل کے بعد عدالت نے آصف زرداری کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظورکرلی۔

    بعد ازاں منی لانڈرنگ کیس  کی  مزید سماعت پچیس ستمبر تک ملتوی کردی گئی

    دو روز قبل منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری نے 20 لاکھ کے ضمانتی مچلکے جمع کروائے تھے ، مچلکوں پر ضامن عاشق حسین اور خود آصف زرداری نے دستخط کیے تھے۔

    مزید پڑھیں : منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری نے ضمانتی مچلکے جمع کروا دیے

    خیال رہے کہ بینکنگ کورٹ نے آصف علی زرداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے، جس پر انہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کی تھی، بعد ازاں عدالت نے انہیں 3 ستمبر تک متعلقہ ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں آصف زرداری کراچی کی بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے، جہاں عدالت نے 20 لاکھ روپے کے عوض ان کی عبوری حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔

    بینکنگ کورٹ نے سابق صدر کی 15 دن کی حفاظتی ضمانت منظور کی تھی۔

    یاد رہے 27 اگست کو منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرایا تھا، ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے نجف مرزا نے منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور سے 38 منٹ تک پوچھ گچھ کی جس کے دوران مختلف سوالات پوچھے گئے۔

    واضح رہےکہ جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کرنے کے کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور بھی نامزد ہیں، نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی اور طحہٰ رضا جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں، جبکہ فریال تالپور سمیت کیس کے 4ملزمان نے گرفتاری سے بچنے کے لیے عبوری ضمانت لے رکھی ہے، ایف آئی اے نے کیس میں سابق صدر آصف زرداری سمیت 20 ملزمان کو مفرور قرار دیا ہے۔

  • منی لانڈرنگ کیس ، بیرون ملک جائیداد رکھنے والے  200 افراد کی فہرست طلب

    منی لانڈرنگ کیس ، بیرون ملک جائیداد رکھنے والے 200 افراد کی فہرست طلب

    اسلام آباد : منی لانڈرنگ کیس میں چیف جسٹس آف پاکستان نے بیرون ملک جائیداد رکھنے والے 200افراد کی فہرست طلب کرلی جبکہ منی لانڈرنگ کرنے والےڈھائی سو افراد کے کوائف بھی جمع کرانے کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی ، سماعت میں آڈٹ کمپنی اے جی فرگوسن نے رپورٹ عدالت میں جمع کرائی، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا یو اے ای میں پاکستانیوں کے 150بلین ڈالر کے اکاؤنٹس اور جائیدادیں ہیں۔

    چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ بیرون ملک اکاؤنٹس کی تحقیقات کیلئے اسٹیٹ بینک نے ٹی اوآر جمع کرادیئے، 200 افراد کو ایف بی آر نوٹس جاری کرچکا ہے، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا نوٹس کی کاپی اور فہرست عدالت میں جمع کرادیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا 100 افراد بتا دیں، جنہوں نے منی لانڈرنگ سے بیرون ملک جائیداد بنائیں ، ان افراد کا بندوبست کرنا ہمارا کام ہے۔

     سو افراد بتا دیں، جنہوں نے منی لانڈرنگ سے بیرون ملک جائیداد بنائیں ، ان افراد کا بندوبست کرنا ہمارا کام ہے،چیف جسٹس

    چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ بیرون ملک اکاؤنٹس کی تحقیقات کیلئے اسٹیٹ بینک نے ٹی اوآر جمع کرادیئے، 200 افراد کو ایف بی آر نوٹس جاری کرچکا ہے، جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا نوٹس کی کاپی اور فہرست عدالت میں جمع کرادیں۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا 100 افراد بتا دیں، جنہوں نے منی لانڈرنگ سے بیرون ملک جائیداد بنائیں ، ان افراد کا بندوبست کرنا ہمارا کام ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر نے بتایا کہ ایسے 250 افراد کی نشاندہی پہلے بھی ایف بی آر کرچکا ہے، جس پر جسٹس ثاقب نثار نے منی لانڈرنگ کرنے والے 250افراد کے کوائف عدالت میں جمع کرانے کا حکم دیا۔

    چیئرمین ایف بی آر نے کہا فہرست کل فراہم کر دی جائے گی۔

    جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس میں کہنا تھا کہ کوریا نے 17فیصد ٹیکس پر رقم واپس لانے کی اجازت دی تھی ، آپ بتا رہے تھے وہ بہت کامیاب رہا، ہمیں بھی چاہیے ان پر بھاری بلکہ پینل ٹیکس لگائیں۔

    دوران سماعت چیف جسٹس میں کہا کہ ایسا پیسہ زیادہ تر ہنڈی کے ذریعے جاتا اور آتا ہے ، ایسے لوگ پاکستان میں ہوتے ہیں اور کاروباربھی یہی ہوتے ہیں، کارروائی کرنے سے ہی ٹیکس ڈالر کی صورت میں ملیں گے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے بیرون ملک اثاثے رکھنے والے 200 افراد کی فہرست سر بمہر لفافے میں دینے کا حکم جاری کرتے ہوئے سماعت بدھ تک ملتوی کردی۔

  • منی لانڈرنگ کیس: آصف علی زرداری کی ضمانت قبل ازوقت گرفتاری منظور

    منی لانڈرنگ کیس: آصف علی زرداری کی ضمانت قبل ازوقت گرفتاری منظور

    کراچی: سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی جعلی اکاؤنٹس کیس میں ضمانت قبل از وقت گرفتاری منظورکرلی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری کراچی کی بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے جہاں عدالت نے 20 لاکھ روپے کی عوض ان کی عبوری ضمانت منظورکی۔

    سابق صدر کراچی کی بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے جہاں عدالت نے 20 لاکھ روپے کے عوض ان کی عبوری ضمانت منظور کی۔

    بینکنگ کورٹ نے سابق صدر آصف علی زرداری کی 15 دن کی حفاظتی ضمانت منطور کی۔

    اس سے قبل بینکنگ کورٹ آمد کے موقع پرصحافی نے سابق صدر سے سوال کیا کہ آپ ہیلی کاپٹر میں نہیں آئے جس پرانہوں نے جواب دیا کہ آپ کچھ دیر رکیں میں ہیلی کاپٹرمیں واپس آتا ہوں۔

    آصف علی زرداری کی عدالت آمد سے قبل بم ڈسپوزل اسکواڈ نے عدالت کا معائنہ کیا جس کے بعد کورٹ کو کلیئرقرار دیا گیا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل بینکنگ کورٹ نے آصف علی زرداری کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے جس پرانہوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کی تھی جس پرعدالت نے انہیں 3 ستمبرتک متعلقہ ٹرائل کورٹ میں پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

    آصف علی زرداری اور فریال تالپور ایف آئی اے میں پیش

    واضح رہے کہ رواں ہفتے 27 اگست کو منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرایا تھا۔

  • ایف آئی اے کےعبوری چالان کے خلاف فریال تالپور کی درخواست

    ایف آئی اے کےعبوری چالان کے خلاف فریال تالپور کی درخواست

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کے عبوری چالان کے خلاف فریال تالپور کی درخواست کی سماعت ان کے وکیل کی عدم موجودگی پر غیرمعینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کے عبوری چالان کے خلاف فریال تالپور کی درخواست پرسماعت ہوئی۔

    عدالت میں مزمل ایڈووکیٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چالان میں فریال تالپور کا کوئی کردار واضح نہیں، الزامات سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے جبکہ ایف آئی اے کی ایف آئی آر میں منی لانڈرنگ کا ذکر نہیں ہے، ایف آئی اے کے چالان کوغیرقانونی قراردیا جائے۔

    انہوں نے عدالت کو بتایا کہ فاروق ایچ نائیک کراچی میں نہیں ہیں لہذا وہ پیش نہیں ہوسکتے جس پرعدالت نے فریال تالپور کے وکیل کی عدم موجودگی پردرخواست کی سماعت غیرمعینہ مدت تک ملتوی کردی۔

    فریال تالپور نے ایف آئی اے کا چالان چیلنج کردیا

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ پیپلزپارٹی کی رہنما فریال تالپور نے منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کا عبوری چالان عدالت میں چیلنج کیا تھا۔

    فریال تالپور کی جانب سے دائر درخواست میں استدعا کی گئی تھی کہ ایف آئی کی جانب سے دائر مقدمہ خارج کیا جائے، ایف آئی اے کے چالان کو غیرقانونی قرار دے کر معطل کیا جائے اور عدالت چالان پرحکم امتناع جاری کرکے کارروائی کرے۔

    واضح رہے کہ ایف آئی اے، ڈپٹی اٹارنی جنرل، ایڈووکیٹ جنرل کو نوٹس جاری کررکھے ہیں۔

  • آصف زرداری جن کیسز کا سامنا کررہے ہیں وہ نواز دور کے ہیں، قمر زمان کائرہ

    آصف زرداری جن کیسز کا سامنا کررہے ہیں وہ نواز دور کے ہیں، قمر زمان کائرہ

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ آصف زرداری فریال تالپور کیس میں ملزم نہیں وہ گواہوں کی فہرست میں ہیں، رپورٹنگ درست نہیں تھی تو ایف آئی اے کو اس پر وضاحت دینا چاہیے تھی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنما قمر زمان کائرہ  نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایف آئی اے نے آصف زرداری سے کوئی سوال نہیں کیا اور نہ ہی کوئی سوالنامہ دیا ہے۔

    رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کا 2008 سے زرداری گروپ سے کوئی تعلق نہیں، بطور صدر آصف زرداری نے تمام کارو باری کام چھوڑ دیئے تھے۔

    قمر زمان کائرہ نے آصف زرداری کی ہمشیرہ کے حوالے سے میڈیا کو بتایا کہ فریال تالپورپراس کیس میں الزام نہیں وہ گواہوں کی فہرست میں ہیں، عدالت میں ہونے والی کارروائی کی خبریں باہر آتی ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کا کہنا ہے کہ مطالبہ صرف اتنا ہے جو عدالت میں ہوا ہی نہیں اس کی خبر کیسے چلی، سوالنامہ ایف آئی اے سے متعلق رپورٹ ہوگیا، رپورٹنگ درست نہیں تھی تو ایف آئی اے کو اس پر وضاحت دینا چاہیے تھی۔

    انہوں نے کہا ہے کہ چیف جسٹس سے مطالبہ کرتے ہیں اس معاملے کا نوٹس لیں، ایف آئی اے، پیمرا سمیت سب کو ذمہ داری کا احساس کرنا چاہیے۔

    قمر زمان کائرہ نے کہا کہ آصف زرداری سے نیب میں کوئی سوال نہیں پوچھے گئے، آصف زرداری اور فریال تالپور اس کیس میں ملزم نہیں ہیں، حقائق کے منافی خبریں نہ دی جائیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج  آصف زرداری جن کیسز کو فیس کر رہے ہیں نواز دور کے ہیں۔


    مزید پڑھیں : جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف علی زرداری اور فریال تالپور ایف آئی اے میں پیش


    منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زداری اور ان کی بہن فریال تالپوروفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے۔

    ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے نجف مرزا نے منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور سے 38 منٹ تک پوچھ گچھ کی جس کے دوران مختلف سوالات پوچھے گئے۔

    منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور نے عدالت سے عبوری ضمانت حاصل کررکھی ہے تاہم آج دونوں ایف آئی اے کی جانب سے چوتھی بار طلب کیے جانے پرپیش ہوئے۔

  • جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف علی زرداری اور فریال تالپور ایف آئی اے میں پیش

    جعلی اکاؤنٹس کیس: آصف علی زرداری اور فریال تالپور ایف آئی اے میں پیش

    اسلام آباد : منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوکر بیان ریکارڈ کرادیا۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زداری اور ان کی بہن فریال تالپوروفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کی تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے۔

    ایڈیشنل ڈی جی ایف آئی اے نجف مرزا نے منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور سے 38 منٹ تک پوچھ گچھ کی جس کے دوران مختلف سوالات پوچھے گئے۔

    منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور نے عدالت سے عبوری ضمانت حاصل کررکھی ہے تاہم آج دونوں ایف آئی اے کی جانب سے چوتھی بار طلب کیے جانے پرپیش ہوئے۔

    ایف آئی اے آفس کے بابرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ میاں صاحب کے وقت کے بنائے گئے کیسز ہیں۔

    صحافی نے آصف علی زرداری سے سوال کیا کہ میاں صاحب تو خود بھی کیسز میں پیش ہورہے ہیں جس پرانہوں نے جواب دیا کہ اس طرح تو ہوتا ہے ایسے کاموں میں۔

    آصف علی زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے کے کیس میں منی لانڈرنگ کا الزام نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کو منی لانڈرنگ کیس میں منگل کوسپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرانی ہے۔

    یاد رہے کہ 25 اگست کو ایف آئی اے نے 35 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کے معاملے میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور کو چوتھی مرتبہ طلب کیا تھا۔

    منی لانڈرنگ کیس، گواہان کو ہراساں کرنے کا معاملہ

    واضح رہے کہ رواں ماہ 8 اگست کو آئی جی سندھ پولیس نے منی لانڈرنگ کیس کے گواہان کو ہراساں کرنے کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کی تھی۔