Tag: منی لانڈرنگ کیس

  • جعلی اکاؤنٹس کیس: انورمجید کے گرد گھیرا مزید تنگ

    جعلی اکاؤنٹس کیس: انورمجید کے گرد گھیرا مزید تنگ

    اسلام آباد: جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اومنی گروپ کے مالک انور مجید کے گرد گھیرا مزید تنگ ہو گیا، 12 فیکٹریاں اور شوگر ملز سیل، جعلی اکاؤنٹس کے مقدمے میں منی لانڈرنگ کی دفعہ بھی شامل ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے ) نے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں اومنی گروپ کے مالک انور مجید اور ان کے بیٹے عبد الغنی مجید کے گرد گھیرا مزید تنگ کر دیا۔

    ذرائع ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ انور مجید کی 12 فیکٹریاں اور شوگر ملز سیل کر دیے گئے ہیں، اور اومنی گروپ کے خلاف بھی تحقیقات ہوں گی۔

    ذرائع کے مطابق اومنی گروپ کے مالک انور مجید کے تمام اکاؤنٹس بھی سیل کر دیے گئے، اب تک جعلی اکاؤنٹس میں 44 ارب روپے کی منتقلی کے شواہد مل چکے ہیں۔

    ایف آئی اے ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ مذکورہ جعلی اکاؤنٹس سے 100 ارب سے زائد کی ترسیل کے شواہد ملنے کا امکان ہے۔

    دریں اثنا ایف آئی اے ٹیم انور مجید اور ان کے صاحب زادرے عبد الغنی کو آج کراچی منتقل کردے گی، انور مجید کو گزشتہ روز سپریم کورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا گیا تھا۔

    [bs-quote quote=”منی لانڈرنگ کا یہ کیس پہلی بار 2015 میں اسٹیٹ بینک نے اٹھایا تھا، اسٹیٹ بینک نے ایف آئی اے کو مشکوک ترسیلات کی رپورٹ بھیجی تھی جس کے مطابق اومنی گروپ کے کہنے پر انتظامیہ نے بینک منیجرز کے ذریعے جعلی اکاؤنٹس کھولے۔ یہ اکاؤنٹس 2013 سے 2015 کے دوران 6 سے 10 مہینوں کے لیے کھولے گئے جن کے ذریعے منی لانڈرنگ کی گئی۔ ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ کے حکم پر انکوائری ہوئی تو مشکوک ترسیلات میں ملوث بینک اکاؤنٹس اومنی گروپ کے نکلے۔” style=”style-7″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    واضح رہے کہ اومنی گروپ کے مالک انور مجید گزشتہ روز وہ اپنے چار بیٹوں سمیت چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں عدالتی بینچ کے سامنے پیش ہوئے تھے۔

    جعلی بینک اکاؤنٹ کیس: انورمجید بیٹے سمیت عدالت سے گرفتار

    سپریم کورٹ انور مجید اور ان کے بیٹوں کے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ (ای سی ایل) میں ڈالنے کا حکم دے چکی ہے، جب کہ اس سلسلے میں جے آئی ٹی بننے تک ملزمان کی جائیدادیں بھی ضبط کر لی گئی ہیں۔ کیس میں اب تک ایف آئی اے 29 جعلی بینک اکاؤنٹس کا سراغ لگا چکی ہے۔

    اس کیس میں کئی با اثر شخصیات اور بعض بینکوں کے سربراہان کے نام بھی سامنے آئے ہیں، مقدمے میں چیئرمین پاکستان اسٹاک ایکسچینج حسین لوائی کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

  • منی لانڈرنگ کیس ، چیف جسٹس نے  29 جعلی اکاونٹس کی فہرست مانگ لی

    منی لانڈرنگ کیس ، چیف جسٹس نے 29 جعلی اکاونٹس کی فہرست مانگ لی

    اسلام آباد : چیف جسٹس نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں چیئر مین اومنی گروپ کو فوری طلب کرلیا اور ایف آئی اے سے 29 اکاونٹس کی فہرست مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈنگ کیس کی سماعت ہوئی، آصف زرداری،فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائیک عدالت میں پیش ہوئے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ اومنی گروپ کے اکاؤنٹس کو جعلی کیسے کہہ سکتے ہیں؟ جعلی اکاؤنٹس سے رقم کہاں گئی؟

    جسٹس اعجازالاحسن نے ریمارکس میں کہا کہ جعلی اکاؤنٹس سے رقم واپس اپنے اکاونٹ میں لانے کا مقصد کیا ہے، جس پر ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ اکاؤنٹس میں رقم جمع کرانے والے اصل لوگ ہیں، رقم جن اکاؤنٹس میں جمع ہوئی وہ اکاؤنٹس جعلی ہیں۔

    چیف جسٹس نے چیئر مین اومنی گروپ کو فوری طلب کرتے ہوئے ایف آئی اے کو حکم دیا کہ لسٹ دیں کہ29 اکاؤنٹس کس کس کے نام پر ہیں؟

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا کچھ لوگ کہتےہیں یہ اکاؤنٹس انہوں نے کھولے ہی نہیں، لگتا ہے کہ جعلی اکاؤنٹس کھول کر کالا دھن جمع کرایا گیا، دیکھنا یہ ہے کہ کالے دھن کو سفید کرنےکا بینفیشری کون ہے؟

    ڈی جی ایف آئی اے نےمنی لانڈرنگ کی تحقیقات کیلئےجےآئی ٹی بنانےکی تجویز دے دی، چیف جسٹس نے استفسار کیاویسی ہی جے آئی ٹی بنانی ہے، جو نوازشریف کےلئےبنائی تھی۔

    ہمارے بارے میں منی لانڈرنگ کا تاثر دیاجارہا ہے، وکیل فاروق ایچ نائیک

    دوران سماعت آصف زرداری اور فریال تالپورکے وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل میں کہا مجھے15منٹ دیں میں ساری صورتحال واضح کروں گا، پھر عدالت جو حکم دے گی قبول کریں گے۔

    فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ ہمارے بارے میں منی لانڈرنگ کا تاثر دیاجارہا ہے ، بیرون ممالک میں ایسے تاثر بھی منفی اثرات پیدا کررہے ہیں، جس پر چیف جسٹس نے کہا آپ تاثر چھوڑیں قانون کی بات کریں ،تاثر پاکستان کے روزانہ بدلتے رہتے ہیں۔

    وکیل فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ میں قانون کی بات کروں گا ،کیس 2003 سے تحقیقات میں ہے، سپریم کورٹ کا حکم ہے کہ اس میں کوئی مداخلت نہیں کرے گا، سوال یہ ہے کہ رقم کتنی ٹرانسفر ہوئی ،کیا کوئی جرم ہوا ہے یا نہیں۔

    فاروق ایچ نائیک نے مزید کہا کہ ایف آئی اے نے 25جولائی کو طلب کیا اورمفرور ملزم قرار دیا، وہ مفرور ملزم کیسے ہوسکتے ہیں،یہ پری پول ریگنگ تھی، جس پر جسٹس اعجاز الحسن نے کہا کہ کیا ہم اس پر تحقیقات روک دیں۔

    وکیل آصف زرداری اور فریال تالپور نے کہا بالکل نہیں تحقیقات میں کوئی مداخلت نہیں کرسکتا، دیکھنا ہوگا کہ اس پیسے کی منی لانڈرنگ ہوئی یا نہیں ، میرے موکل نہیں چاہتے کہ انکوئری روکی جائے مگر روزانہ بلاکرجرم قبول کرنے کیلئے دباؤ ڈالا جاتا ہے۔

    نجی بینک ملازمہ کو ہراساں کئے جانے پر چیف جسٹس نے شدید برہم

    منی لانڈرنگ کیس میں نجی بینک ملازمہ کو ہراساں کئے جانے پر چیف جسٹس نے شدید برہمی کا اظہار کیا اور آئی جی سندھ کو آدھا گھنٹے میں پیش ہونے کا حکم دیا جبکہ سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ کو بھی طلب کرلیا۔

    چیف جسٹس پاکستان نے ایڈیشنل آئی جی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا پولیس کا کیس سے کیا تعلق ہے، کس کے کہنے پر ہراساں کیا، جس پر ایڈیشنل آئی جی نے کہا کہ معاملے کی تحقیقات کر رہے ہیں، بدنیتی ثابت ہوئی تھی سزا دیں گے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ سزا آپ نہیں ہم دیں گے، عملے کیساتھ آپ اور آپ کا آئی جی بھی نتائج بھگتیں گے۔

    چیف جسٹس نے ایڈیشنل آئی جی سے سوال کیا آپ کاتعلق کہاں سے ہے؟ ایڈیشنل آئی جی نے جواب دیا کہ میرا تعلق شکار پور سے ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس میں کہا کہ اچھا،اس لئے خاتون کو ہراساں کیا جارہا ہے ،اب میں دیکھتا ہوں آپ نوکری پر کیسے رہتے ہیں، آپ حکومت پاکستان کے ملازم ہیں یا بااثر افراد کے۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ ایڈیشنل آئی جی اورتمام عملے کے خلاف کارروائی ہوگی، ڈائریکٹر ایف آئی اے خاتون کی ملازمت بحال،انہیں تحفظ دیں۔

    منی لانڈرنگ کیس میں آئی جی سندھ عدالت میں پیش ہوئے تو چیف جسٹس نے استفسار کیا  آپ کا محکمہ شہریوں کےساتھ کیاسلوک کررہاہے ، جس پر آئی جی سندھ نے کہا کہ جسٹس تحقیقات کے بعد رپورٹ آپ کو پیش کروں گا۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ کسی سطح پربدنیتی ہے تو سزا دی جائے گی، جس پر چیف جسس نے ریمارکس میں کہا کہ  بدنیتی یقینی ہےہمیں معلوم ہے کس ممکنہ وزیرکےکہنےپرہورہاہے،  آپ تحقیقات کریں،کوئی گڑبڑ ھ ہوئی تونتائج کاسامناکرناپڑےگا۔

    آئی جی سندھ نے استدعا کی  تحقیقات کےلئے تین دن دےدیں،  جس پر چیف جسٹس نے کہا 3 دن نہیں ایک دن دے رہے ،پرسوں رپورٹ پیش کریں۔

    چیف جسٹس نے منی لانڈرنگ سے متعلق ایف آئی اے کو تفتیش جاری رکھنے کی ہدایت کرتے ہوئے گواہوں کو ہراساں کرنے  پر آئی جی سندھ سے 8 اگست تک رپورٹ طلب کرلی۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

  • بانی ایم کیو ایم کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے برطانوی فرم کی خدمات حاصل

    بانی ایم کیو ایم کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے برطانوی فرم کی خدمات حاصل

    کراچی : بانی ایم کیو ایم کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے برطانوی قانونی فرم نے پاکستان کا دورہ کرکے تحقیقات شروع کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت میں بانی ایم کیو ایم کے خلاف منی لانڈرنگ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، مقدمے میں اہم پیشرفت سے متعلق تفتیشی افسر نے عدالت کو آگاہ کردیا۔

    تفتیشی افسر نے بتایا کہ بانی ایم کیو ایم کوکیفرکردارتک پہنچانےکیلئے برطانوی فرم کی خدمات حاصل کرلی اور برطانوی قانونی فرم نےپاکستان کادورہ کرکے تحقیقات بھی شروع کر دیں ہیں۔

    سماعت میں تفتیشی افسر نے کہا کہ برطانوی فرم بانی ایم کیو ایم کےخلاف شواہداکٹھے کر رہی ہے جبکہ دیگر ممالک سے بھی شواہد اکٹھے کیے جارہے ہیں، ماضی میں برطانوی فرم کی خدمات نہ ملنے کے سبب ایم کیو ایم بانی بچتے رہے ہیں۔

    آئی او نے بتایا کہ منی لانڈرنگ سے متعلق 69بینک اکاؤنٹس کی تفصیلات سامنے آچکی ہیں جبکہ بانی ایم کیو ایم ملک دشمنی اورکراچی میں قتل و غارت میں ملوث رہا، منی لانڈرنگ کیس میں پیشرفت سے متعلق عدالت کو جلد آگاہ کیا جائے گا۔

    دوران سماعت ایف آئی اے نے کہا کہ خدمت خلق فاؤنڈیشن کے فنڈز کا غلط استعمال کیا گیا، متحدہ ایم این ایز، سینیٹر، ڈپٹی میئر کے ذریعے رقم منتقل ہوتی رہی۔

    حکام نے بتایا کہ نیب ،رینجرز و دیگر اداروں سے بھی معلومات طلب کی گئی ہیں، وزارت خارجہ کے ذریعے دیگر ممالک سے معلومات منگوائی ہیں جبکہ برطانیہ اور یو اے ای حکومت سے بھی بینک ٹرانزیکشن کا ریکارڈ مانگا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • آصف علی زرداری اورفریال تالپورایف آئی اے میں طلب

    آصف علی زرداری اورفریال تالپورایف آئی اے میں طلب

    کراچی : سابق صدرآصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس میں آج طلب کر رکھا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کو ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کے سلسلے میں بیان کے لیے آج طلب کرلیا ہے۔

    انتخابات سے قبل منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے حکام کی جانب سے آصف زرداری اور فریال تالپور طلبی کے باوجود پیش نہیں ہوئے تھے۔

    دونوں کی جانب سے فاروق ایچ نائیک ایسوسی ایٹ کے وکلاء نے ایف آئی اے حکام کے سامنے پیش ہوکر درخواست دی تھی۔

    درخواست میں کہا گیا تھا کہ آصف علی زرداری انتخابی سرگرمیوں کی وجہ سے مصروف ہیں، 25 جولائی کے بعد تمام سوالوں کے جواب دیں گے، 2014 کا کیس ہے اور مؤکل کو جولائی 2018 میں طلب کیا گیا، طلبی اس وقت کی جارہی جب انتخابات کا 2 ہفتوں بعد انعقاد ہورہا ہے۔

    فریال تالپور کی جانب سے بھی جواب میں کہا گیا تھا کہ پیپلزپارٹی خواتین ونگ کی سربراہ ہیں اور پی ایس 10لاڑکانہ سے انتخابات میں حصہ لے رہی ہیں، الیکشن مہم کی وجہ سے تمام ریکارڈ جمع کرکے جواب دینا ممکن نہیں ، لہذا جواب داخل کرانے کےلیے 31 جولائی تک مہلت دی جائے، وقت دیں انکوائری میں مکمل تعاون کیا جائے۔

    یاد رہے کہ انتخابات 2018 میں حصہ لینے کی وجہ سے سپریم کورٹ نے آصف علی زرداری اور فریال تالپور کو الیکشن تک مہلت دی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ایف آئی اے نے آصف زرداری اور فریال تالپور کو کل طلب کرلیا

    ایف آئی اے نے آصف زرداری اور فریال تالپور کو کل طلب کرلیا

    کراچی: ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور کو کل طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو منی لانڈرنگ کیس میں کل طلب کرلیا گیا ہے، دونوں کو سپریم کورٹ نے الیکشن تک مہلت دی تھی۔

    انتخابات سے قبل منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے حکام کی جانب سے آصف زرداری اور فریال تالپور طلبی کے باوجود پیش نہ ہوئے تھے، دونوں کی جانب سے فاروق ایچ نائیک ایسوسی ایٹ کے وکلاء نے ایف آئی اے حکام کے سامنے پیش ہوکر درخواست دی۔

    واضح رہے کہ درخواست میں کہا گیا تھا کہ آصف علی زرداری انتخابی سرگرمیوں کی وجہ سے مصروف ہیں ، 25جولائی کے بعد تمام سوالوں کے جواب دیں گے ، 2014 کا کیس ہے اور مؤکل کو جولائی 2018 میں طلب کیا گیا ، طلبی اس وقت کی جارہی جب انتخابات کا 2ہفتوں بعد انعقاد ہورہا ہے۔

    فریال تالپور کی جانب سے بھی جواب میں کہا گیا تھا کہ پیپلزپارٹی خواتین ونگ کی سربراہ ہیں اور پی ایس 10لاڑکانہ سےانتخابات میں حصہ لے رہی ہیں، الیکشن مہم کی وجہ سے تمام ریکارڈ جمع کرکے جواب دینا ممکن نہیں ، لہذا جواب داخل کرانے کےلیے 31 جولائی تک مہلت دی جائے، وقت دیں انکوائری میں مکمل تعاون کیا جائے۔

    یاد رہے کہ انتخابات 2018 میں حصہ لینے کی وجہ سے سپریم کورٹ نے آصف علی زرداری اور فریال تالپور کو الیکشن تک مہلت دی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • منی لانڈرنگ کیس، فریال تالپور کی 6 روزہ حفاظتی ضمانت منظور

    منی لانڈرنگ کیس، فریال تالپور کی 6 روزہ حفاظتی ضمانت منظور

    لاڑکانہ: منی لانڈرنگ کیس میں پی پی رہنما فریال تالپور کی 6 روزہ حفاظتی ضمانت منظور کرلی گئی اور ایف آئی اے کیس میں فریال تالپور کو 29جولائی کوپیش ہونے کی ہدایت بھی کی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری کی بہن فریال تالپور وکلا کے ساتھ قبل ازضمانت گرفتاری کیلئے ہائی کورٹ بینچ پہنچیں
    جہاں ان کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے درخواست ضمانت دائر کی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ آصف زرداری وفریال تالپورالیکشن میں حصہ لے رہے ہیں، ایف آئی اے کا کیس بدنیتی پرمبنی اور انتقامی کارروائی ہے اور الیکشن سے دوررکھنے کی سازش کی جارہی ہے۔

    ہائی کورٹ بینچ نے پیپلزپارٹی کی رہنما کے موقف کو تسلیم کرتے ہوئے ان کی 6 روزہ حفاظتی ضمانت منظور کرلی اور ایف آئی اے کیس میں فریال تالپور کو29 جولائی کوپیش ہونے کی ہدایت بھی کی۔


    مزید پڑھیں : ایف آئی اے نے آصف زرداری اور فریال تالپور کو مفرور قرار دے دیا


    گزشتہ روز وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی کے خلاف چالان جمع کرایا جس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کو مفرور ملزم قرار دیا گیا تھا۔

    کیس چالان کے مطابق مفرور افراد کی فہرست میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور کا نام 19 اور 20 ویں نمبر پر درج کیا گیا۔

    یاد رہے کہ اسی کیس میں ایف آئی اے اور سپریم کورٹ نے آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو طلب کیا تھا تاہم دونوں شخصیات نے اپنے وکلا کے ذریعے جواب جمع کرایا تھا ۔

    جس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور نے ایف آئی ا ے سے پیش ہونے کیلئے الیکشن کے ایک ہفتے بعد کا وقت مانگ لیا تھا اور جواب میں کہا تھا کہ آصف علی زرداری انتخابی سرگرمیوں کی وجہ سے مصروف ہیں، 25جولائی کے بعد تمام سوالوں کے جواب دیں گے۔

    سپریم کورٹ نے ایف آئی اے کو دونوں شخصیات کو الیکشن تک طلب کرنے سے روک دیا ہے۔

    خیال رہے کہ فریال تالپور سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 10 لاڑکانہ ون سے الیکشن لڑ رہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ایف آئی اے نے آصف زرداری اور فریال تالپور کو مفرور قرار دے دیا

    ایف آئی اے نے آصف زرداری اور فریال تالپور کو مفرور قرار دے دیا

    کراچی: فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) نے آصف زرداری اور فریال تالپور کو اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کیس میں مفرور قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس کا عبوری چالان کراچی سٹی کورٹ میں جمع کرا دیا گیا جس میں کہا گیا ہے کہ آصف زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور مفرور ہیں۔

    کیس چالان کے مطابق مفرور افراد کی فہرست میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور کا نام 19 اور 20 ویں نمبر پر درج کیا گیا ہے، مقدمے کا عبوری چالان سیشن جج جنوبی کی عدالت میں جمع کرایا گیا۔

    حسین لوائی و دیگر کے خلاف مقدمے کے چالان میں دونوں ملزمان کو مفرور ظاہر کیا گیا ہے، مفرور قرار دیے گئے دیگر ملزمان میں انور مجید اور ان کے بیٹے کا نام بھی شامل ہے۔

    چالان میں نجی بینک کے چیئرمین سمیت مجموعی طور پر 20 افراد کو مفرور قرار دیا گیا ہے، جن میں زرداری اور فریال تالپور کے نام آخری نمبر پر ہیں۔

    آصف زرداری اور فریال تالپور کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کا حکم

    واضح رہے کہ ایف آئی اے نے ایک رپورٹ میں 3 بینکوں میں 29 جعلی اکاؤنٹس کی نشان دہی کی تھی جن کے ذریعے 35 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی، اس کیس میں آصف زرداری کے قریبی ساتھی حسین لوائی کو گرفتار کیا گیا۔

    منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری کا سپریم کورٹ میں‌ پیش نہ ہونے کا فیصلہ

    منی لانڈرنگ کیس میں حسین لوائی سمیت 32 افراد کے خلاف بے نامی اکاؤنٹس کی تحقیقات جاری ہیں، یہ اکاؤنٹس 2014 میں چند ماہ کے لیے کھولے گئے تھے جن کی تحقیقات 2015 میں شروع کی گئیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری کا سپریم کورٹ میں‌ پیش نہ ہونے کا فیصلہ

    منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری کا سپریم کورٹ میں‌ پیش نہ ہونے کا فیصلہ

    اسلام آباد: منی لانڈرنگ کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے آج سپریم کورٹ میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا ہے، پی پی رہنما فرحت اللہ بابر کا کہنا ہے کہ قانونی ٹیم معاملات کو دیکھ رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس کے حوالے سے آصف زرداری نے وکلا سے مشاورت کے بعد سپریم کورٹ میں پیش نہ ہونے کا فیصلہ کیا جس کی تصدیق پی پی کے رہنما نے کردی، فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ آصف زرادری اسلام آباد جارہے ہیں البتہ وہ عدالت میں پیش نہیں ہوں گے۔

    اُن کا کہناتھا کہ سپریم کورٹ میں پیشی کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا کیونکہ اس معاملے کو وکلا دیکھ رہے ہیں، وہ کل عدالت میں جواب جمع کرائیں گے۔

    پی پی کے شریک چیئرمین کے وکلا کی ٹیم میں لطیف کھوسہ، فاروق ایچ نائیک اور اعتزاز احسن شامل ہیں، خیال رہے کہ سپریم کورٹ نے آصف زرداری اور فریال تالپور کو آج طلب کر رکھا ہے۔

    ذرائع کے مطابق آصف زرداری کے ہمراہ نیئر بخاری اور راجہ پرویز اشرف لاہور سے اسلام آباد پہنچیں گے۔

    دریں اثنا سپریم کورٹ نے آئی جی سندھ کو حاضری یقینی بنانے کا حکم جاری کر دیا ہے، تاہم آصف زرداری اور اُن کی ہمشیرہ فریال تالپور نے عدالت میں نہ پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

    دوسری جانب  ایف آئی اے نے آصف زرداری اور فریال تالپور کو الیکشن سے پہلے بلانے کا فیصلہ کر لیا، جبکہ پیپلزپارٹی کے قائدین نے ایف آئی اے سے الیکشن کے بعد تک مہلت مانگی تھی۔

    آصف زرداری اور فریال تالپور نے ایف آئی اے سے الیکشن کے بعد تک کی مہلت مانگ لی


    ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کی طرف سے آصف زرداری اور فریال تالپور کو 23 جولائی کو بیان دینے کے لیے دوبارہ نوٹس بھیجا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • میاں منشا کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کا فیصلہ محفوظ

    میاں منشا کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کا فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : عدالت نے میاں منشا کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کا فیصلہ محفوظ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق میاں منشا کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ پر مشتمل جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن کیانی نے کی۔

    اسٹیٹ بینک، نیب، ایف بی آر، میاں منشا اور ان کے بچوں کے وکیل اور پاکستان ویلفیئر پارٹی کی جانب سے بیرسٹر شعیب رزاق عدالت میں پیش ہوئے۔

    میاں منشا نے گزشتہ سماعت میں تحریری طور پر قبول کیا تھا کہ لندن میں سن جیمز ہوٹل میرا نہیں بلکہ میرے بچوں کی ملکیت ہے۔

    جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ کیا میاں منشا کے خلاف پیسے اسمگلنگ کی دستاویزات ہیں؟ بیرسٹر شعیب رزاق نے عدالت کو بتایا کہ جی سن جیمز ہوٹل کی تصدیق میاں منشا نے اپنے وکیل کے ذریعے تحریری طور پر کی ہے۔

    میاں منشا نے 70 ملین پاﺅنڈ سے لندن میں ہوٹل بنایا۔ رقم منتقل ہونے کے حوالے سے سینیٹ کمیٹی نے اسیٹیٹ بینک کو خط لکھا تھا، بیرسٹر شعیب رزاق نے عدالت کو بتایا کہ اسٹیٹ بینک نے سینیٹ کمیٹی کو بتایا کہ ہمارے پاس کوئی تصدیق نہیں۔


    مزید پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس، میاں منشا اور اہل خانہ کو نوٹس جاری


    ضابطے کے مطابق 5 ملین کی بیرون ملک منتقلی کی اجازت اسٹیٹ بینک سے لینا ضروری ہے۔ عدالت نے کیس کا فیصلہ محفوظ کرتے ہوئے کیس کی سماعت ملتوی کر دی۔

  • منی لانڈرنگ کیس: فاروق ستار اورمصطفیٰ کمال سمیت بڑے ناموں کا انکشاف

    منی لانڈرنگ کیس: فاروق ستار اورمصطفیٰ کمال سمیت بڑے ناموں کا انکشاف

    کراچی : منی لانڈرنگ اور کراچی میں دہشتگردی کیلئے بھارتی فنڈنگ کے مقدمےمیں مزید انکشافات سامنے آگئے، بینک اکاؤنٹس کی مجازاتھارٹی میں ڈاکٹر فاروق ستار، مصطفیٰ کمال سمیت اعلیٰ قیادت کےناموں کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بانی ایم کیو ایم کیخلاف منی لانڈرنگ کے مقدمہ میں تیرہ جوائنٹ بینک اکاؤنٹس کی مجازاتھارٹی میں بڑےنام سامنےآگئے، انسداد دہشت گردی عدالت میں رپورٹ پیش کردی گئی۔

    تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق منی لانڈرنگ کیلئے13جوائنٹ بینک اکاؤنٹس استعمال ہوئے جو عزیز آباد کے نجی بینکوں کی مختلف برانچوں میں کھولے گئے تھے، جس میں ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار پی ایس پی چیئرمین مصطفیٰ کمال، ڈپٹی میئر کراچی ارشدوہرا سمیت اعلیٰ قیادت کےنام شامل ہیں۔

    یہ انکشاف بھی ہوا کہ مذکورہ اکاؤنٹس ایم کیوایم، کےکےایف، سن اکیڈمی کے نام پرکھولے گئے، اس کے علاوہ نذیرحسین یونیورسٹی اور طارق میر کے نام پربھی اکاؤنٹ ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق تیرہ میں سے ایک اکاؤنٹ ختم اور چارغیر فعال ہیں، ان بینک اکاؤنٹس میں فاروق ستار،مصطفی کمال، ڈپٹی میئر کراچی ارشدوہرا دستخط کرنے کے مجاز رہے، جبکہ بابرغوری، رؤف صدیقی، خالد مقبول صدیقی کےنام بھی رپورٹ کا حصہ ہیں۔


    مزید پڑھیں: منی لانڈرنگ : بانی ایم کیوایم کیخلاف رپورٹ عدالت میں پیش


    رپورٹ میں احمدعلی، کنور خالد یونس، شیعب بخاری مرحوم سمیت نازیہ جمیل، عادل صدیقی اور طارق میرکے نام بھی شامل ہیں، عدالت میں ارشد وہرا اپنابیان ریکارڈ کراچکے ہیں۔


    مزید پڑھیں: بانی ایم کیوایم کو55کروڑ روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی


    تفتیشی ذرائع کے مطابق بڑےناموں کے سامنے آنے پر تفتیش کادائرہ بھی بڑھائے جانے کا امکان ہے۔ تفتیشی ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ڈپٹی میئر ارشد وہرا کا نام مقدمے سے نکالنے کا تاثرغلط ہے۔