Tag: منی لانڈرنگ کیس

  • عمران فاروق کے قاتلوں‌ کو سزا دینا برطانیہ کی ذمہ داری ہے، نثار

    عمران فاروق کے قاتلوں‌ کو سزا دینا برطانیہ کی ذمہ داری ہے، نثار

    لندن: وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ ڈاکٹر عمران فاروق کا قتل برطانیہ میں ہوا ہے اس لیے برطانوی حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائے۔

    یہ بات  برطانیہ میں دورے کی غرض سے مقیم وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے رکنِ برطانوی پارلیمنٹ لارڈ نذیر سے ملاقات میں کہی جس میں پاکستانی کمیونٹی کے مسائل اور بانی ایم کیو ایم کے خلاف مقدمات سے متعلق امور زیرِ بحث آئے۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز ذوالقرنین حیدر کے مطابق چوہدری نثار نے دورانِ ملاقات لارڈ نذیر کو پاکستانی کمیونٹی کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ برطانیہ میں مقیم پاکستانی ملک کا اثاثہ ہیں ان کے مسائل ترجیحی حل کیے جائیں گے۔

    وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں برطانوی اداروں کی تحقیقات پر تحفظات ہیں جن سے برطانوی حکومت کوآگاہ کردیا،ڈاکٹر عمران فاروق پاکستانی شہری تھے ان کا قتل برطانیہ میں ہوا ہے اس لیے برطانوی حکومت کی ذمہ داری بنتی ہے کہ قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائے۔

    پاکستانی نژاد برطانوی رکنِ پارلیمنٹ لارڈ نذیر نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کو یقین دہانی کرائی کہ وہ قائد ایم کیو ایم کی سرگرمیوں اور ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس کے حوالے سے پارلیمنٹ میں آواز اٹھائیں گے اور اس معاملے میں اپنا بھرپور کردار اور اثر و رسوخ استعمال کریں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ کئی روز سے وزیر داخلہ چوہدری نثار برطانیہ کے دورے پر ہیں جہاں انہوں نے اپنے ہم منصب کے علاوہ کئی اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کی ہیں اور منی لانڈرنگ کیس سمیت بانی ایم کیو ایم سے متعلق برطانیہ کی پالیسی پر تحفظات کا بھی اظہار کیا تھا۔

  • منی لانڈرنگ کیس : میاں منشا اوران کے اہل خانہ کو حتمی نوٹس جاری

    منی لانڈرنگ کیس : میاں منشا اوران کے اہل خانہ کو حتمی نوٹس جاری

    اسلام آباد : عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں میاں منشا اوران کے اہل خانہ کو حتمی نوٹس جاری کردیئے، میاں منشا کا مؤقف ہے کہ سینیٹ جونز ہوٹل میرا نہیں میرے بچوں کا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ممتاز صنعت کار اور حکومت کی اہم ترین شخصیت کے قریبی دوست میاں منشاء کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں منی لانڈرنگ کیس کی درخواست کی سماعت ہوئی، مذکورہ کیس کی سماعت جسٹس شوکت عزیز اور جسٹس محسن کیانی نے کی۔

    عدالت نے میاں منشا اوران کے اہل خانہ کو حتمی نوٹس جاری کردیئے۔ میاں منشا پر چھ کروڑ پونڈز غیرقانونی طور پر پاکستان سے برطانیہ منتقل کرنے کا مقدمہ ہے۔ میاں منشا نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں تحریری جواب جمع کرادیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سینیٹ جونز ہوٹل میرا نہیں میرے بچوں کا ہے۔

    بعد ازاں عدالت نے حتمی نوٹس جاری کردیئے۔ جبکہ عمرمنشا،حسن منشا اور ایمن منشا کو پہلے بھی نوٹسز جاری کیے گئے تھے۔

    مزید پڑھیں : میاں منشا کی سینٹ جمیز ہوٹل کی خریداری پر ایف بی آر کی تحقیقات شروع

    استغاثہ کا کہنا ہے میاں منشا نے 6 کروڑ پاؤنڈ غیرقانونی طور پر برطانیہ منتقل کیے۔ مقدمے کی سماعت کے موقع پر میاں منشا نے کیس میں فریق بننے کی درخواست بھی دی۔ عدالت نے کیس کی سماعت یکم دسمبر تک ملتوی کردی۔

  • بانی ایم کیو ایم پر منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات نہیں ہونگی، وکلاء کو خط موصول

    بانی ایم کیو ایم پر منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات نہیں ہونگی، وکلاء کو خط موصول

    لندن : متحدہ قومی موومنٹ کے بانی کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات ختم کرنے کا خط ان کے وکلاء کو موصول ہو گیا۔ جس کے بعد متحدہ کے بانی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کا باقاعدہ خاتمہ ہو گیا ہے، ایم کیو ایم لندن کے رہنماؤں نے کارکنان کو مبارکباد پیش کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بانی ایم کیوایم کے خلاف لندن میں چلنے والے منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات ختم کرنے کا خط ان کے وکلاء کو موصول ہوگیا ہے۔

    متحدہ قومی موومنٹ کے بانی کے وکلاء کا کہنا ہے کہ برطانیہ کی کراؤن پراسیکوشن کے فیصلے کی روشنی میں اب کوئی ایکشن نہیں لیا جائے گا۔

    بانی متحدہ و دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ کےالزامات میں تحقیقات کی گئی تھیں۔ اس حوالے سے ایم کیو ایم لندن کے رہنماؤں نے منی لانڈرنگ کیس میں مزید تحقیقات نہ کئے جانے کے فیصلے کو عوام کی فتح قرار دیا ہے۔

    مزید پڑھیں : بانی ایم کیو ایم کے خلاف منی لانڈرنگ کیس ختم

    رابطہ کمیٹی لندن کے ندیم نصرت کا کہنا ہے کہ قانونی حوالوں کاجائزہ لے کربانی متحدہ کو منی لانڈرنگ کے الزام سے بری کیا گیا ہے، ندیم نصرت نے تمام کارکنان اور حق پرست عوام کو قائد کیخلاف مقدمہ ختم ہونے پر مبارکباد پیش کی ہے۔

  • منی لانڈرنگ کیس بھارت اور برطانیہ نے ختم کرایا، انیس ایڈووکیٹ

    منی لانڈرنگ کیس بھارت اور برطانیہ نے ختم کرایا، انیس ایڈووکیٹ

    کراچی: پاکستان سرزمین پارٹی کے رہنما انیس احمد ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ الطاف حسین کے خلاف منی لانڈرنگ کے مقدمات ختم کرکے درحقیقت بھارت اور برطانیہ نے خود کو بچایا، اگر تحقیقات عدالت میں جاتیں تو بھارت نے نقاب ہوجاتا اور برطانیہ کی سرزمین سے دہشت گردی ہونے پر سوالات کھڑے ہوجاتے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹر میں میزبان ارشد شریف سے ٹیلی فونک گفتگو میں انہوں نے کہا کہ الطاف حسین پر جو الزامات ختم ہوئے ہیں وہ برطانیہ میں ختم ہوئے ہیں، وہ لندن کے لیے تو صاف ہوگئے لیکن را سے تعلقات کے جو الزامات ہیں ان پر وہ الزامات بدستور قائم ہیں، بھارت اور برطانیہ کے جوآپس کے تعلقات ہیں اس کے تحت انہوں نے مل کر الطاف حسین کو بچایا درحقیقت دونوں ممالک نے خود کو بچایا۔

    انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کے خلاف لندن میں کی گئی مقدمات کی تحقیقات اگر عدالت میں پیش کردی جاتیں تو بھارت بے نقاب ہوجاتا اور ساتھ ہی برطانیہ کو بھی جواب دینا پڑتا کہ اس کی سرزمین بیرون ملک میں دہشت گردی کے لیے استعمال کیسے ہوئی ، بھارت کی کشمیر اور بلوچستان میں مداخلت بھی کھل جاتی اس لیے بھارت نے سیاسی اپنا اثرورسوخ استعمال کرتے ہوئے برطانیہ کے ساتھ مل کر الطاف حسین کو بچالیا۔

    انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں الطاف حسین کے خلاف کیس ڈراپ کیا گیا، ہمارے اداروں کی بھی ذمہ داری تھی کہ کارروائی کراتے۔

    کراچی پریس کلب میں الطاف حسین کی حمایت میں ہونے والی پریس کانفرنس کے بارے میں انہوں نے سخت تنقید کی اور کہاکہ یہ پریس کانفرنس ملک دشمنوں کی سپورٹنگ کے لیے کرائی گئی۔

    انیس ایڈووکیٹ نے کہا کہ میں مصطفی کمال کے الفاظ کی حمایت کرتاہوں، گورنر سندھ عشرت العبادد استعفیٰ دیں ، ان کا نام ای سی ایل میں ڈال کر تحقیقات کی جائیں تو ان کے خلاف الزامات درست ثابت ہوجائیں گے۔

  • حکومت نے قائد متحدہ کے خلاف برطانیہ کو مناسب شواہد نہیں دیے،خورشید شاہ

    حکومت نے قائد متحدہ کے خلاف برطانیہ کو مناسب شواہد نہیں دیے،خورشید شاہ

    سکھر: قومی اسمبلی میں قائد حز ب اختلاف اور پیپلز پارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے منی لانڈنگ کیس میں ایم کیو ایم قائد کی بریت کو پاکستانی حکومت کی ناکامی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کیس میں مناسب شواہد پیش نہیں کیے گئے، انہوں نے چوہدری نثار کومشورہ دیا کہ وہ خبر کی اشاعت پر صحافی پر پابندی عائد کرنے کے بجائے گھر کا بھیدی ڈھونڈیں۔

    سکھر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف نے بانی متحدہ کی بریت کو حکومت کی ناکامی قرار دیا اور کہا کہ متحدہ بانی کا بری ہونا حکومت پاکستان کی ناکامی ہے،برطانیہ میں منی لانڈرنگ کیس ثبوت نہ دینے پر ختم ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ نواز حکومت نے ہر دور میں عدلیہ کو ٹف ٹائم دیا، نواز حکومت عدلیہ کے احکامات نہیں مانتی۔

    متنازع خبر کی اشاعت کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ حساس اجلاس سے بات باہر کیسے نکلی؟ حکومت اپنا جرم چھپانے کے لیے صحافی پر پابندی عائد کررہی ہے، میڈیا پر قدغن لگانا بادشاہت نہیں تو اور کیا ہے؟

    مزید برآں خورشیدشاہ نے بتایا کہ سندھ میں نوکریوں میں بھرتیوں پر ایم این ایز اور ایم پی ایز کا کوٹا ختم کررہے ہیں۔

  • بانی ایم کیو ایم کے خلاف منی لانڈرنگ کیس ختم

    بانی ایم کیو ایم کے خلاف منی لانڈرنگ کیس ختم

    لندن: اسکاٹ لینڈ یارڈ نے بانی ایم کیو ایم الطاف حسین سمیت دیگر رہنماؤں محمد انور، سرفراز مرچنٹ کے خلاف منی لانڈرنگ کیس ناکافی شواہد کی بنیاد پر ختم کردیا۔

    میٹرو پولیٹن پولیس کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’منی لانڈرنگ کیس کی تفتیش کے دوران 6 افراد کو گرفتار کر کے تحقیقات کی گئیں تاہم عدم ثبوت کی بنا پر تمام افراد کو ضمانت پر رہا کردیا گیا تھا۔

    اسکاٹ لینڈ یارڈ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’’بانی ایم کیو ایم سمیت 4 افراد پر قائم منی لانڈرنگ کیس کو عدم شواہد کی بنیاد پر ختم کیا گیا ہے تفتیش کے دوران یہ بات ثابت نہیں ہوسکی کہ رقم غیر قانونی طریقے سے منتقل کی گئی ہے‘‘۔

    اس موقع پر ایم کیو ایم کے لندن میں مقیم رہنماء واسع جلیل نے کہا کہ ’’ہم اسکاٹ لینڈ یارڈ کے شکر گزار ہیں کہ جنہوں نے بانی ایم کیوایم کے خلاف دائر مقدمے کو ختم کرنے کا اعلان کیا ہے‘‘۔

    یاد رہے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا آغاز اس وقت ہوا جب لندن پولیس ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس کے سلسلے میں چھ دسمبر دوہزار بارہ کو متحدہ کے دفتر پہنچی اور چھاپے کے دوران، لاکھوں پاؤنڈ برآمد کیے بعد ازاں اٹھارہ جون 2013 کو لندن پولیس نے الطاف حسین کے گھر کی تلاشی کے دوران  اُن کی رہائش گاہ سے غیر قانونی خطیر پاؤنڈ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔

    علاوہ ازیں تین جون 2014 اسکاٹ لینڈ یارڈ نے الطاف حسین کی رہائش گاہ کی تلاشی لیتے ہوئے متحدہ قائد کو حراست میں لے کر جیل منتقل کیا گیا تھا تاہم علالت کے باعث انہیں اسپتال میں داخل کیا گیا تھا اور6 جون2014 کو اکتیس جولائی تک الطاف حسین ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا۔

    اکتیس جولائی2014 کو متحدہ سربراہ کی ضمانت میں دسمبر2014 تک توسیع ہوگئی تھی، دسمبر میں ایک بار پھر متحدہ قائد کی ضمانت میں 14اپریل 2015تک توسیع کی گئی تھی۔

     

  • منی لانڈرنگ،بانی ایم کیوایم پرفردجرم آج عائد ہونےکاامکان

    منی لانڈرنگ،بانی ایم کیوایم پرفردجرم آج عائد ہونےکاامکان

    لندن :  ایم کیوایم کے بانی کے منی لانڈرنگ کیس کی ہونے والی آج سماعت میں اسکاٹ لینڈ یارڈ کی جانب سے فرد جرم عائد کرنے یا نہ کرنے سے متعلق فیصلہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں آج اہم پیشرفت کا دن ہے آج کی سماعت میں اسکارٹ لینڈ یارڈ اپنی تحقیقات کی روشنی میں عدالت کے سامنے ٹھوس ثبوت رکھ کرنامزد ملزمان پرفرد جرم عائد کرنے یا نہ کرنے کی استدعا کرے گی۔

    منی لانڈرنگ کیس میں بانی ایم کیوایم سمیت مرکزی رہنما طارق میر، محمد انور اور معروف صنعتکار سرفراز مرچنٹ سمیت 6 افراد نامزد ملزمان ہیں۔

    ایم کیو ایم کے قائد اور شریک ملزمان پرفرد جرم عائد ہونے کی صورت میں کیس کی سماعت لندن کی عدالت میں ہوگی جس کے لیے ملزمان کو 25 اکتوبر کو عدالت کے سامنے اپنا جواب جمع کروانا ہوگا۔

    یاد رہے کہ 16 ستمبر2010 میں ایم کیو ایم کے قتل ہونے والے رہنما ڈاکٹرعمران فاروق کے کیس کی تفتیش کے سلسلے میں 5 دسمبر 2013ء کو ایم کیو ایم کے قائد کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا گیا تھا جہاں سے اسکاٹ لینڈ یارڈ نے لاکھوں پاؤنڈز برآمد کئے تھے۔

    ایم کیو ایم کے قائد اپنے گھر سے برآمد ہونے والی رقم کے قانونی ہونے پراسکاٹ لینڈ یارڈ کو تسلی نہیں کراسکے تھے،جس کے بعد اسکارٹ لینڈ یارڈ نے منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا تھا اور قائد ایم کیو ایم 4 دن زیر حراست بھی رہے اور پھر طلبی پر پولیس اسٹیشن بھی حاضرہوتے رہے۔

    اسکارٹ لینڈ یارڈ نے تحقیقات کا دائرہ بڑھاتے ہوئے مغربی لندن میں واقع دو گھروں پرمزید چھاپے مارکردوافراد کو حراست میں لے لیا تھا۔بعد ازاں تحقیقات میں پیشرفت کے بعد ایم کیوا یم کے قائد 3جون 2014 کو منی لانڈرنگ کے الزامات میں گرفتار کر لیے گیے اور7 جون کو اُنہیں جولائی 2014ء تک ضمانت پررہا کیا گیا۔ اسی سلسلے میں اُنہیں 14 اپریل 2015ء تک ضمانت میں توسیع مل گئی تھی ایم کیوا یم کے قائد 14 اپریل کو ضمانت ختم ہونے پر سینٹرل لندن پولیس اسٹیشن میں پیش ہوئے۔

    ایک بار پھرقائد ایم کیو ایم ضمانت میں توسیع دی گئی، اس ضمن میں آخری باراُنہوں نے 26 اگست کو عدالت میں مزید پیشی کے لیے وقت مانگا تھا جو آج ختم ہور ہا ہے۔

    واضح رہے عدالت نے قائد ایم کیو ایم کوپولیس اسٹیشن میں حاضری سے مستثنیٰ قراردے دیا تھا جس کے بعد عدالت نے سابقہ پیشی پراسکارٹ لینڈ یارڈ کو اپنی تحقیقات مکمل کرکے 5 اکتوبر کو ملزمان پر فرد جرم عائد کرنے یا ملزمان کو بری کرنے کے حوالے سے کارروائی کا حکم دیا تھا۔

     

  • منی لانڈرنگ کیس، نیب نے اسحاق ڈار کو بے گناہ قرار دے دیا

    منی لانڈرنگ کیس، نیب نے اسحاق ڈار کو بے گناہ قرار دے دیا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار پر قسمت مہربان ہوگئی،15 سال پرانے منی لانڈرنگ کے مقدمے کو بند کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسحاق ڈار کے خلاف نیب میں 2001 سے دائر  بیرون ملک رقم منتقلی کے مقدمے کے باب کو نیب نے بند کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہےکہ ’’عدالت منی لانڈرنگ کے الزام کو رد کرچکی ہے لہذا قانونی طور پر مقدمہ مزید نہیں چلایا جاسکتا‘‘۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر خزانہ نے نیب کے فیصلے کو قانون کے مطابق قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’’سیاسی بنیادوں پر 15 سال قبل بنائے گئے جھوٹےمقدمے میں مجھے انصاف مل گیا ہے، اب میں جھوٹا مقدمہ درج کروانے والوں کے خلاف کارروائی کروں گا‘‘۔

    اسحاق ڈار نے اپنے مخالفین کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’مجھے اداروں پر مکمل اعتماد اور بھروسہ ہے، یہی وجہ ہے کہ آج مجھے بہت بڑی فتح نصیب ہوئی‘‘۔

    واضح رہے کہ اسحاق ڈار نے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے دوران عدالت میں پیسوں کی منتقلی کے حوالے سے اعتراف کیا تھا بعد ازاں اُن کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ میرے موکل نے اعترافی بیان دباؤ کے باعث دیا تھا۔

  • سرفرازمرچنٹ کی ایف آئی اے طلبی، بیان ریکارڈ کروا دیا

    سرفرازمرچنٹ کی ایف آئی اے طلبی، بیان ریکارڈ کروا دیا

    اسلام آباد: سرفراز مرچنٹ نے اسلام آباد میں ایف آئی اے کے افسران کے سامنے را فنڈنگ اور منی لانڈرنگ کے حوالے سے بیان ریکارڈ کروادیا۔

    نمائندہ اے آر وائی نیوز کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کی بھارتی خفیہ ایجنسی را کی فنڈنگ اور منی لانڈرنگ کے حوالے سے سرفراز مرچنٹ نے اپنا بیان ایف آئی اے کو ریکارڈ کروادیا۔

    اس دوران حساس اداروں کے اہلکاروں نے سرفراز مرچنٹ سے بیان ریکارڈ کروانے کے دوران اہم سوالات بھی کیے۔

    مزید پڑھیں : سرفراز مرچنٹ پاکستان آنے کیلئے تیار ہوگئے

    واضح رہے متحدہ قومی موومنٹ کی را فنڈنگ کے حوالے سے سرفراز مرچنٹ نے پاکستانی نجی ٹیلی ویژن پر ایک پروگرام کے دوران انکشاف کیا تھا، جس کے بعد ایف آئی اے نے اُن کو اس کیس میں بطور گواہ بنانے اور الزامات کی مزید تفیش کے لیے پاکستان طلب کیا تھا۔

    اس سے قبل بھی سرفراز مرچنٹ اپنا بیان ایف آئی اے کو ریکارڈ کرواچکے ہیں۔

  • ایان علی کانام ای سی ایل سے نکالنے کے خلاف اپیل پرجواب جمع

    ایان علی کانام ای سی ایل سے نکالنے کے خلاف اپیل پرجواب جمع

    اسلام آباد: ڈالر گرل ایان علی نےای سی ایل میں نام برقراررکھنے سے متعلق تحریری جواب سپریم کورٹ میں جمع کرادیا ہے،عدالت سے وفاق کی جانب سے دائراپیل خارج کرنے کی استدعا بھی کردی۔

    تحریری جواب میں کہا گیا کہ ایف بی آرکی جانب سے ایان علی کیخلاف جواب مانگناغیرقانونی ہے۔۔ ٹرائل کورٹ کی جانب سے ایان علی کانام ای سی ایل میں شامل کرنے کاحکم اختیارات سے تجاوز ہے ۔

    جواب میں یہ بھی کہاگیاہے کہ سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے ایان علی کانام ای سی ایل سے نکالنے کافیصلہ درست ہے وزارت داخلہ کوایان کانام ای سی ایل میں برقرار رکھنے کااختیارنہیں