Tag: منی لانڈرنگ کیس

  • منی لانڈرنگ کیس :  پرویز الہی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل

    منی لانڈرنگ کیس : پرویز الہی کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد، جوڈیشل ریمانڈ پر جیل منتقل

    لاہور: مقامی عدالت نے ایف آٸی اے منی لانڈرنگ کیس میں پرویز الہی کا جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے چودہ روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہی کو کیمپ جیل سے گرفتار کرنے کے بعد ان کا جسمانی ریمانڈ لینے کیلئے ضلع کچہری لایا گیا۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبرو ایف آئی اے کے وکیل نے تفتیش کیلئے جسمانی ریمانڈ دینے کی استدعا کی، سرکاری وکیل نے بتایا کہ پرویز الٰہی کیخلاف پانچ کمپنیوں کے ذریعے منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج ہے اور جو ملزم منی لانڈرنگ میں سہولت کار ہو یا شامل ہو اس سے تحقیقات ہونی ہے، ایف آئی اے کے وکیل نے تفتیش کرنی ہے کہ کتنے مزید افراد اس منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں اس کی معلومات حاصل کرنی ہیں۔

    ایف آٸی اے نے وکیل نے کہا کہ 2004 میں ایک کمپنی بنائی گئی، 71 فیصد شئیر ان کے ہیں یہ آف شور کمپنی ہے، جنرل مینٹرنگ کمپنی یہ پانامہ میں شامل ہے،تمام دیگر کمپنیوں کا پتہ ایک ہیں، مونس الٰہی 23 فیصد شئیر کا مالک ہیں جبکہ ٹریکٹر بنانے والی کمپنی 2012 میں لائسنس کی معیاد ختم ہو گئی اور 2016 میں انہیں رقم منتقل کی گئی اور آف شور کمپنیوں کے ذریعے پیسہ پاکستان منتقل کیا گیا۔

    سرکاری وکیل کے مطابق تفتیش میں معلوم ہو گا کہ ملزم قصور وار ہے یا نہیں، پرویز الہی کے وکیل رانا انتظار نے جسمانی ریمانڈ دینے کی مخالفت کی اور کہا ایف آئی آر کے پہلے صفحے پر پرویز الٰہی کا کوئی نام نہیں لیا گیا، دوسرے صفحہ پر پرویز الٰہی کا نام درج کیا گیا ہے، اس مقدمہ میں پرویز الٰہی پر کوئی الزام نہیں لگایا گیا، تمام مقدمات سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے۔

    رانا انتظار کا کہنا تھا کہ کہ گزشتہ روز پرویز الٰہی کی ضمانت ہوئی ہے اور اس مقدمے میں کوئی نوٹس تک جاری نہیں کیا گیا اور نہ ہی کسی عدالت سے اس مقدمے میں گرفتاری کے لیے رجوع کیا گیا۔

    پرویز الہی کے وکیل نے بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ اسی نوعیت کے الزامات پر ایک مقدمہ خارج کر چکی ہے، وکیل نے استدعا کی کہ پرویز الہی کو منی لانڈرنگ کے مقدمے سے ڈسچارج کیا جائے، ان کے ساتھ مناسب سلوک نہیں ہو رہا کوٸی سہولت نہیں دی گٸی، کوٹھڑی کے فرش پر کیڑے ریگتے ہیں جو لباس پہلے دن پہنا تھا، آج بھی وہی ہے، یہ ہاٸی کورٹ کا بھی حکم نہیں مان رہے۔

    عدالت نے وکلا کے دلاٸل سننے کے بعد جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی اور سابق وزیراعلی کو جوڈیشل ریمانذ پر جیل بھجوا دیا۔

  • منی لانڈرنگ کیس :  پرویز الہی کے جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ

    منی لانڈرنگ کیس : پرویز الہی کے جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ

    لاہور : جوڈیشل مجسٹریٹ نے 5 کمپنیوں کے ذریعے منی لانڈرنگ کے کیس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالہٰی کے جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الہٰی کو جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کردیا۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ غلام مرتضیٰ ورک نے پرویز الٰہی کی 5کمپنیوں کے ذریعے منی لانڈرنگ کے کیس میں جسمانی ریمانڈ کی درخواست پرسماعت کی۔

    ایف آئی اے نے چوہدری پرویز الہٰی کا جسمانی ریمانڈ مانگ لیا ، ایف آئی اےوکیل نے بتایا کہ پرویز الہٰی کیخلاف ٹھوس شواہدثبوت موجود ہیں۔

    وکیل ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ جو منی لانڈرنگ میں سہولت کار یا شامل ہو اس سےتحقیقات ہونی ہیں، کتنے مزید افراد منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں اس کی معلومات حاصل کرنی ہیں، ملزم قصور وار ہے یابے گناہ یہ تفتیش میں سامنے آسکےگا، جبران خان نےفرنٹ مین کے طور پر کام کیا، جبران خان کوتحقیقات کے لیےبلایا مگر پیش نہیں ہوئے۔

    پرویزالہٰی کے وکیل رانا انتظار نے کہا کہ 5کمپنیوں کا پتہ ایک ہی جگہ کا بتایا جا رہا ہے، مونس الٰہی کے 31 فیصد شیئرز بتائے گئے ہیں ، مقدمےمیں پرویز الٰہی پر کرپشن کاکوئی الزام نہیں لگایا گیا،کچھ کمپنیوں کے ذریعےمنی لانڈرنگ کا الزام لگایا گیا ہے، 8 جون کوپرویز الٰہی کو گرفتار کیا گیا،3 مقدمات قائم کیے گئے، تمام مقدمات سیاسی بنیادوں پر بنائےگئے،گزشتہ روز پرویزالٰہی کی ضمانت ہوئی۔

    راناانتظار کا کہنا تھا کہ اس کیس میں کوئی نوٹس تک جاری نہیں کیا گیا، کسی عدالت سےاس کیس میں گرفتاری کے لیےرجوع نہیں کیاگیا،جبران خان کو مونس الٰہی کافرنٹ مین بتایا گیا ہے پرویزالٰہی کانہیں، باپ بیٹے اور بیٹا باپ کےکاموں کا ذمہ دار نہیں ہے۔

    پرویزالہٰی کے وکیل نے سوال کیا کہ کیا ان کمپنیوں کےخلاف دنیا بھر میں کیا کوئی شکایات درج ہیں ،پرویز الٰہی نان کمپنیوں کے ڈائیریکٹر،شیئر ہولڈرنہیں ہیں، استدعا ہے پرویزالہٰی کےجسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کی جائے۔

    جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت نے 5 کمپنیوں کے ذریعے منی لانڈرنگ کے کیس میں پرویز الہٰی کے جسمانی ریمانڈ پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    یاد رہے سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویزالہی کو عدالت پیشی سے قبل سروسزاسپتال لے جا کرمعائنہ کرایا گیا، جس میں ڈاکٹروں نے پرویزالہی کو صحت مند قرار دیا تھا۔

  • منی لانڈرنگ کیس : عمران خان کا بینکنگ عدالت  میں تحریری  بیان جمع کرانے کا فیصلہ

    منی لانڈرنگ کیس : عمران خان کا بینکنگ عدالت میں تحریری بیان جمع کرانے کا فیصلہ

    اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے منی لانڈرنگ کیس میں بینکنگ عدالت میں تحریری بیان جمع کرانے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے بینکنگ عدالت اسلام آباد میں تحریری بیان جمع کرانے کا فیصلہ کرلیا۔

    عمران خان کے تحریری بیان کی کاپی اے آر وائی نیوز نےحاصل کرلی، عمران خان کی جانب سے سلمان صفدر ایڈووکیٹ کل عدالت میں جواب جمع کرائیں گے۔

    جواب میں کہا ہے کہ عمران خان کی حکومت کو پی ڈی ایم جماعتوں نے حکومت سے نکالا ،حکومت پی ٹی آئی رہنماؤں ،کارکنوں کیخلاف بے بنیادمقدمات کررہی ہے اور اداروں کو پی ٹی آئی کیخلاف سیاسی انتقام کے لیے استعمال کر رہی ہے۔

    جواب میں کہنا تھا کہ عمران خان کیخلاف صرف اسلام آباد میں 17ایف آئی آرز درج ہوئیں،حکومت نے مقدمات کیساتھ رہنماؤں ،کارکنوں پر جسمانی تشدد بھی کیا، جواب

    عمران خان نے جواب میں کہا کہ تحریک انصاف پر اپنے سپورٹرز سے فنڈز لینے پر مقدمہ درج کیا گیا ،حیرت انگیز طور پر صرف عمران خان کے خلاف کارروائی ہورہی ہے جبکہ ابھی غیر قانونی فنڈنگ کا الزام ثابت ہونا ہے۔

    جواب میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کا فیصلہ حتمی نہیں ،اسلام آباد ہائیکورٹ میں اپیل زیرسماعت ہے ، ایف آئی اے کا الزام بے بنیاد اور سیاسی انتقام کے لیے ہے ، الیکشن کمیشن پی ٹی آئی کیخلاف جانبدار ہو چکا جو اسکے عمل سے ظاہر ہے۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کاحکم ہےتمام جماعتوں کے فنڈزکیسزکی اکٹھی سماعت کی جائے، الیکشن کمیشن نے صرف تحریک انصاف کیس کا فیصلہ سنایا اور کارروائی کی۔

    جواب میں مزید کہا ہے کہ جتنے فنڈز آئےبینکنگ چینل سے آئےاور ریکارڈ الیکشن کمیشن کو دیا ،پی ٹی آئی کیخلاف منی لانڈرنگ کا کوئی ثبوت آج تک سامنے نہ آ سکا ، پی ٹی آئی کیخلاف منی لانڈرنگ مقدمہ سیاسی محرکات کی بناپر درج کیا گیا۔

  • منی لانڈرنگ کیس:  ایف آئی اے کی سلیمان شہباز سے تفتیش  ، سوالنامہ دے دیا گیا

    منی لانڈرنگ کیس: ایف آئی اے کی سلیمان شہباز سے تفتیش ، سوالنامہ دے دیا گیا

    اسلام آباد : رمضان شوگر ملز منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعظم شہباز شریف کے صاجزادے سلیمان شہباز ایف آئی اے میں پیش ہوئے ، ابتدائی تفتیش کے بعد انھیں سوالنامہ دے دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف کے صاجزادے سلیمان شہباز اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت حاصل کرکے ایف آئی اے کے سامنےشامل تفتیش ہوگئے۔

    سلیمان شہباز تھانہ ایف آئی اے اینٹی کرپشن سرکل لاہور میں رمضان شوگر ملز کے بے نامی اکاؤنٹس کے حوالے سے درج کیے گئے ایک مقدمہ میں پیش ہوئے۔

    ابتدائی تفتیش کے بعد ایک سوالنامہ سلیمان شہباز کو دیا گیا ہے، ایف آئی اے ترجمان نے کہا کہ سلیمان شہباز نے جواب کے لئے کچھ وقت مانگا ہے۔

    سلیمان شہباز خودساختہ جلاوطنی کے بعد پاکستان پہنچے تھے، جس کے بعد سلیمان شہباز عدالت میں اپنے وکیل امجد پرویز ایڈووکیٹ کے ہمراہ پیش ہوئے، عدالت نے سلیمان شہباز کی 14 روزہ حفاظتی ضمانت منظور کر لی تھی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ پیشی کے موقع پر سلیمان شہباز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا آج چار سال دو ماہ بعد پاکستان واپس آیا ہوں، ہم نے اپنے آپ کو عدالت کے سامنے سرنڈر کر دیا ہے، پچھلے چار سال میں جو کھیل تماشا عمران خان نے ملک اور میری فیملی کے ساتھ کیا وہ ساری دنیا نے دیکھا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سلیمان شہباز کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست پر سماعت کی۔

    سماعت کے بعد عدالت نے سلیمان شہباز کی 14 روزہ حفاظتی ضمانت منظور کر لی۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ پیشی کے موقع پر سلیمان شہباز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا آج چار سال دو ماہ بعد پاکستان واپس آیا ہوں، ہم نے اپنے آپ کو عدالت کے سامنے سرنڈر کر دیا ہے، پچھلے چار سال میں جو کھیل تماشا عمران خان نے ملک اور میری فیملی کے ساتھ کیا وہ ساری دنیا نے دیکھا۔

  • منی لانڈرنگ کیس: سلیمان شہباز کی حفاظت ضمانت کا تحریری حکمنامہ جاری

    منی لانڈرنگ کیس: سلیمان شہباز کی حفاظت ضمانت کا تحریری حکمنامہ جاری

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم کے صاحبزادے سلیمان شہباز کی حفاظت ضمانت کا تحریری حکمنامہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ نے سلیمان شہباز کی منی لانڈرنگ کیس میں حفاظت ضمانت کیس کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے تحریری حکمنامہ جاری کیا ، جس میں سلیمان شہباز کو متعلقہ عدالت کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کر دی ہے۔

    تحریری حکم نامے میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سلیمان شہباز کی چودہ روزہ حفاظتی ضمانت منظور کرلی ہے، عدالت نے 25 ہزار مچلکوں کی عوض حفاظتی ضمانت منظور کی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایف آئی اے کو سلیمان شہباز کی گرفتاری سے روک دیا۔

  • وزیراعظم کے صاحبزادے  سلیمان شہباز راہداری ضمانت کے لیے آج اسلام آباد ہائی کورٹ پیش ہوں گے

    وزیراعظم کے صاحبزادے سلیمان شہباز راہداری ضمانت کے لیے آج اسلام آباد ہائی کورٹ پیش ہوں گے

    اسلام آباد : وزیراعظم شہبازشریف کے بیٹے سلیمان شہباز راہداری ضمانت کے لیے آج اسلام آباد ہائیکورٹ پیش ہوں گے، سلیمان شہباز منی لانڈرنگ کیس میں عدالت کومطلوب ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے صاحبزادے سلیمان شہباز آج اسلام آباد ہائیکورٹ پیش ہوں گے اور راہداری ضمانت حاصل کریں گے۔

    پاکستان واپسی سے پہلے عدالت نےدرخواست ضمانت مسترد کرتے ہوئے سلیمان شہباز کو ائیرپورٹ سے گرفتار نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔

    اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے سلیمان شہباز کو 13 دسمبر کو پیش ہونے کا حکم دے رکھا ہے۔

    خیال رہے سلیمان شہباز منی لانڈرنگ کیس میں احتساب عدالت کو مطلوب ہیں، عدالت وزیراعظم کے بیٹے کو مفرور قرار دے چکی ہے۔
    سلیمان شہبازخود ساختہ جلا وطنی کے بعد لندن سے پاکستان پہنچے ہیں۔

    یاد رہے شہبازشریف کے بیٹے سلیمان شہباز خود ساختہ جلا وطنی ختم کرکے وطن واپس پہنچے تھے، لاہور میں گھر پہنچنے پر شہباز شریف نے سلیمان شہبازکا استقبال کیا، گلےلگایا اورپھولوں کا ہار پہنایا۔

  • شہباز شریف فیملی منی لانڈرنگ کیس: گواہ کا بیان ریکارڈ نہ ہونے پر عدالت برہم

    شہباز شریف فیملی منی لانڈرنگ کیس: گواہ کا بیان ریکارڈ نہ ہونے پر عدالت برہم

    لاہور : احتساب عدالت نے وزیر اعظم شہباز شریف فیملی منی لانڈرنگ کیس میں گواہ کا بیان ریکارڈ نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج قمر الزمان نے وزیر اعظم شہباز شریف فیملی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کی۔

    حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے وزیر اعظم شہباز شریف کی طرف سے نمائندہ عدالت میں پیش ہوا، عدالت نے دو ملزموں علی احمد اور شعیب قمر کے پیش نہ ہونے برہمی کا اظہار کیا۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کہ باقی ملزم پیش ہوجاتے ہیں یہ دونوں کیوں تاخیر سے پیش ہوتے ہیں، گواہ 20 مرتبہ آچکا ہے لیکن بیان نہیں ہوا۔

    عدالت نے ہدایت کی کہ آخری موقع دیتا ہوں ، آئندہ سماعت ہر لازمی بیان ریکارڈ کیا جائے گا اور سماعت نے سماعت 25 نومبر تک ملتوی کر دی ۔.

    دوسری جانب رمضان شوگرملزکیس میں شہبازشریف اورحمزہ شہباز نے ضمانتی مچلکے احتساب عدالت میں جمع کرادی۔

  • منی لانڈرنگ کیس :  وزیراعظم شہبازشریف کی حاضری معافی کی درخواست منظور

    منی لانڈرنگ کیس : وزیراعظم شہبازشریف کی حاضری معافی کی درخواست منظور

    لاہور : ایف آئی اےعدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم شہبازشریف کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کورٹ میں وزیراعظم شہبازشریف کیخلاف شوگرملز کے ذریعے منی لانڈرنگ کے کیس کی سماعت ہوئی۔

    وزیراعظم مصروفیات کے باعث پیش نہ ہوسکے، ان کے وکلا کی جانب سے حاضری معافی کی درخواست دائر کی گئی۔3

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ شہبازشریف اہم ملکی معاملات میں مصروف ہیں، اہم امورمیں مصروفیات کےباعث پیش نہیں ہوسکیں گے۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت شہبازشریف کی آج حاضری معافی کی درخواست منظورکرے۔

    جس پر ایف آئی اےعدالت نے شہبازشریف کی حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی۔

  • منی لانڈرنگ کیس : حمزہ شہباز  8 اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں طلب

    منی لانڈرنگ کیس : حمزہ شہباز 8 اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں طلب

    لاہور : عدالت نے منی لانڈرنگ کیس سابق وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کو 8اکتوبر کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیشل سینٹرل عدالت لاہور نے شہبازشریف اور حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی گزشتہ سماعت کا تحریری حکم جاری کردیا۔

    اسپیشل سینٹرل کورٹ کے جج اعجازاعوان نے 2 صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کیا، جس میں کہا گیا کہ حمزہ شہبازکمر درد کے باعث پیش نہیں ہوئے۔

    تحریری حکم میں کہا ہے کہ وکیل نے ان کی حاضری معافی کی درخواست دائر کی، وکیل کے مطابق ڈاکٹر نے حمزہ کو 4 سے 6 ہفتے کے آرام کا مشورہ دیا ہے۔

    عدالتی حکم میں کہنا تھا کہ حمزہ شہبازکی ایک روزہ حاضری معافی کی درخواست منظور کی جاتی ہے لیکن آئندہ سماعت پر حمزہ شہباز ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔

    حکم نامے میں کہا ہے کہ وکیل امجد پرویز نے شہبازشریف کی بریت درخواست پر جزوی دلائل دیے، آئندہ سماعت پروکیل بریت کی درخواست پر مزید دلائل دیں۔

  • منی لانڈرنگ کیس: الزامات جھوٹے ہیں ہم نے ریاست کے لیے سیاست داؤ پر لگا دی، وزیراعظم کا عدالت میں بیان

    منی لانڈرنگ کیس: الزامات جھوٹے ہیں ہم نے ریاست کے لیے سیاست داؤ پر لگا دی، وزیراعظم کا عدالت میں بیان

    لاہور :عدالت نے شہباز شریف فیملی منی لانڈرنگ کیس میں ملزمان کی بریت کی درخواست پر وکلا کو دلاٸل دینے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیشل سینٹرل کورٹ مین شہباز شریف فیملی منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی ، اسپیشل جج سینٹرل اعجازحسن اعوان نے کیس کی سماعت کی۔

    شہباز شریف عدالت میں پیش ہوٸے، حمزہ شہباز کی میڈیکل گراؤنڈ پر حاضری معافی کی درخواست دائر کی گٸی جسے عدالت نے منظور کر لیا۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے عدالت میں بیان دیا کہ میں عدالتی حکم پر پیش ہوا ہوں ۔ میری اسلام آباد میں مصروفیات ہیں لہذا عدالت اجازت دے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میرے خلاف جھوٹا منی لانڈرنگ کا کیس بنایا گیا بطور وزیر اعلیٰ ایسے فیصلے کیے جس سے خاندان کے کاروبار کو نقصان پہنچا۔

    انھوں نے کہا کہ میں نے شوگر ملز کو سبسڈی دینے کی سمری مسترد کی، میں نے انکار کیا اور عوام کا پیسہ بچایا، موجودہ حالات میں ذمہ داری ملی اور ہم نے ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے سخت فیصلے کیے ۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میرے قاٸد اور میں نے ریاست کے لیے سیاست داو پر لگا دی ، ہم نے چینی کی ایکسپورٹ کی اجازت نہیں دی کیونکہ پاکستان میں مہنگی ہونے کا خدشہ ہے ۔

    شہباز شریف نے مزید کہا کہ موجودہ حالات میں ایک ایک ڈالر اہم ہےمگر میں نے عوام کے لیے ایکسپورٹ کی اجازت نہیں دی ۔

    شہباز شریف کے وکیل نے دلاٸل دیے کہ ایف آٸی آر میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف کوٸی الزام نہیں ۔ سلیمان شہباز پر بھی چینی کی فروخت کو چھپانے کا الزام ہے منی لانڈرنگ کا نہیں ۔ یہ ایف آٸی اے کا داٸرہ اختیار نہیں ایف بی آر کا ہے۔

    عدالت نے شہباز شریف کی بریت پر امجد پرویز ایڈووکیٹ کو دلاٸل دینے کی ہدایت کرتے ہوٸے مزید سماعت 8 اکتوبر تک ملتوی کر دی۔