Tag: منی لانڈرنگ کیس

  • منی لانڈرنگ کیس:  شہباز شریف اور حمزہ شہبازعدالت میں  پیش نہ ہوئے

    منی لانڈرنگ کیس: شہباز شریف اور حمزہ شہبازعدالت میں پیش نہ ہوئے

    لاہور : منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہبازعدالت میں  پیش نہ ہوئے تاہم عدالت نے  دونوں ملزمان کی حاضری سے استثنی کی درخواست منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیشل سینٹرل کورٹ میں وزیر اعظم شہبازشریف اورحمزہ شہبازکیخلاف ایف آئی اے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔

    وزیراعظم شہباز شریف اورحمزہ شہبازعدالت پیش نہ ہوئے ،دونوں کے وکلاعدالت میں پیش ہوئے اور حاضری سے استثنی کی درخواستیں دائر کیں۔

    وکلاء نے بتایا کہ شہبازشریف بیرون ملک ہونے کے باعث پیش نہیں ہوسکیں گے اورحمزہ شہباز کمر کی تکلیف میں مبتلا ہیں۔

    عدالت کا شریک ملزم کی عدم پیشی پر اظہار برہمی کرتے ہوئے میڈیکل رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا اور کہا
    میڈیکل لےکرآئیں ورنہ درخواست خارج کردیں۔

    عدالت نے استفسار کیا شہبازشریف کےوکیل امجدپرویزخودکہاں ہیں، جس پر جونئیروکیل نے بتایا کہ امجد پرویز ہائی کورٹ میں مصروف ہیں، ایک بجے فری ہوں گے۔

    عدالت نےشہبازشریف، حمزہ شہبازکی حاضری معافی کی درخواستیں منظور کرلیں اور کہا چلیں پھرڈیڑھ بجےکیس کوسن لیتے ہیں۔

    عدالت نے کیس کی مزید سماعت ڈیڑھ بجے تک ملتوی کردی۔

  • منی لانڈرنگ کیس: شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی

    منی لانڈرنگ کیس: شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی

    لاہور: اسپیشل سنٹرل کورٹ میں منی لانڈرنگ کیس  میں وزیراعظم شہباز شریف کے پیش نہ ہونے کے باعث شہباز شریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیشل سینٹرل عدالت میں وزیراعظم شہبازشریف اورحمزہ شہبازسمیت دیگرکے خلاف منی لانڈرنگ کے مقدمے کی سماعت ہوئی۔

    وزیر اعظم شہباز شریف پیش نہ ہوئے ، دوران سماعت ایف آئی اےنےسلیمان شہبازکی کمپنی کاریکارڈعدالت میں پیش کیا۔

    وکیل شہبازشریف نے بتایا کہ شہبازشریف مصرفیات کےباعث پیش نہیں ہوسکتے،ملک میں سیلاب نےکافی تباہی کی ہے، شہبازشریف سیلاب متاثرین کےعلاقوں کےدورےکررہےہیں۔

    وکیل نے استدعا کی شہبازشریف آج کی حاضری معافی منظور کی جائے، عدالت نے شہباز شریف کی حاضری سے استثنی کی درخواست منظور کرلی۔

    وکیل امجدپرویز کا کہنا تھا کہ عدالت کے حکم پر کمپنیزکے اکاؤنٹ بھی فریزکردیےگئےہیں، عدالت کمپنیزکےاکاؤنٹس ڈی فریزکرنےکاحکم دے، جس پر ایف آئی اے نے کہا کمپنیز کے اکاؤنٹ ڈی فریز کرنے پر کوئی اعتراض نہیں۔

    عدالت نےآئندہ سماعت پرشہبازشریف اورحمزہ شہباز کی بریت کی درخواست پردلائل طلب کرلیے اور کیس کی سماعت17ستمبرتک ملتوی کردی۔

  • منی لانڈرنگ کیس: شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت کی درخواستیں دائر

    منی لانڈرنگ کیس: شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی بریت کی درخواستیں دائر

    لاہور : وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے منی لانڈرنگ کیس میں بریت کی درخواستیں دائر کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیشل جج سینٹرل میں شوگر مل کے ذریعے منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم شہباز شریف اور حمزہ شہباز نے بریت کی درخواستیں دائر کردیں۔

    شہبازشریف کی جانب سے کہا گیا کہ شوگر مل منی لانڈرنگ سے کوئی تعلق نہیں، رمضان شوگر مل کا نہ تو ڈائریکٹر ہوں اور نہ شیئر ہولڈر۔

    وزیراعظم نے کہا ہے کہ تمام کاروبار بچوں میں تقسیم کر چکا ہوں، سیاسی بنیادوں پر اس کیس میں ملوث کیاگیا، عدالت کیس سےبری کرنے کا حکم دے۔

    درخواست میں حمزہ شہباز کا کہنا تھا کہ سال 2013 تا 2018 آفس ہولڈر نہیں رہا، کسی بھی شخص نے میرے کہنے پر بینک اکاونٹس نہیں کھولے۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ کسی فردنےمیرےکہنےپراکاؤنٹس میں نہ پیسے جمع کرائےاور نہ ہی نکلوائے،تمام کاروبار سیلمان شہباز دیکھتا تھا۔

    درخواست میں استدعا کی گئی کہ کیس سے کوئی تعلق نہیں عدالت بری کرنے کا حکم دے۔

  • منی لانڈرنگ کیس: بھارتی اداکارہ نے خود کو مظلوم قرار دے دیا

    منی لانڈرنگ کیس: بھارتی اداکارہ نے خود کو مظلوم قرار دے دیا

    معروف بالی ووڈ اداکارہ جیکولین فرنینڈس کا کہنا ہے کہ سکیش چندرا شیکھر کی جانب سے انہیں دھوکا دیا گیا اور تحائف سے متعلق لاعلم رکھا گیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ آف انڈیا نے سکیش چندرا شیکھر کے خلاف 200 کروڑ بھارتی روپے کی منی لانڈرنگ کے کیس میں اداکارہ جیکولین فرنینڈس کو بھی نامزد کیا تھا۔

    چارج شیٹ کے مطابق چندرا شیکھر نے اپنی قریبی ساتھی پنکی ایرانی کے ذریعے جیکولین فرنینڈس کو 5 کروڑ 71 لاکھ بھارتی روپے کے تحائف پیش کیے تھے۔

    ڈائریکٹوریٹ کی جانب سے جاری کردہ نوٹس کا جواب دیتے ہوئے اداکارہ نے کہا ہے کہ ان کے منع کرنے کے باوجود انہیں تحائف بھجوائے گئے، صرف چند تحفوں کی وجہ سے انہیں کیس میں شامل تفتیش کرنا ناانصافی ہے۔

    دوسری جانب حکام کا دعویٰ ہے کہ اداکارہ کو معلوم تھا کہ انہیں جو رقم یا تحائف سکیش چندرا شیکھر کی جانب سے دی گئی ہے ان سے متعلق کیس چل رہا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق سکیش چندرا شیکھر نے سری لنکن نژاد بالی وڈ اداکارہ کو تحائف میں گھر، قیمتی کار، برانڈڈ بیگ اور دیگر اشیا دیں۔

    اس سے قبل جیکولین فرنینڈس خود بھی اعتراف کرچکی ہیں کہ انھیں سکیش چندرا شیکھر نے ڈیڑھ لاکھ ڈالر کا قرض، 52 لاکھ بھارتی روپے کا گھوڑا اور 9 لاکھ بھارتی روپے کی بلی تحفے میں دی تھی۔

  • سلیمان شہباز کی کمپنیوں کے منجمد اکاؤنٹس بحال کرنے کی درخواست مین کیس کے ساتھ لگانے کا حکم

    سلیمان شہباز کی کمپنیوں کے منجمد اکاؤنٹس بحال کرنے کی درخواست مین کیس کے ساتھ لگانے کا حکم

    لاہور : سنٹرل کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں سلیمان شہباز کی کمپنیوں کے منجمد اکاؤنٹس بحال کرنے کی درخواست مین کیس کے ساتھ لگانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے سنٹرل کورٹ میں شہباز شریف سمیت دیگر کے خلاف 25 ارب روپے جعلی اکاؤنٹ منی لانڈرنگ کیس میں اشتہاری ملزم سیلمان شہباز کے اکاؤنٹ کو منجمد کرنے کے عدالتی فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

    درخواست گزار کے وکلاء نے بتایا کہ کمپنیوں کے اکاؤنٹ مشترکہ ہیں سیلمان شہباز کا کوئی عمل دخل نہیں۔

    وکلا نے مزید کہا کہ اکاؤنٹ منجمد ہونے والی نو کمپنیوں جس میں مدنی ٹریڈرز، شریف پولٹری، چنیوٹ پاور، کرسٹل الیکٹرک، شریف فیڈ سمیت دیگر شامل ہیں، کمپنیوں کے اکاؤنٹ کی منجمد کی حد تک عدالت اپنے حکم واپس لے۔

    درخواست گزار کے وکیل نے استدعا کی کہ عدالت اپنے فیصلے پر عملدرآمد سے فوری روکنے کا حکم دے ۔

    جس کے بعد عدالت نے درخواستوں کو مین کیس کے ساتھ لگانے کا حکم دیتے ہوئے سماعت 7 ستمبر تک ملتوی کردی۔

  • منی لانڈرنگ کیس: مونس الٰہی نے ایف آئی اے کو جواب جمع کرا دیا

    منی لانڈرنگ کیس: مونس الٰہی نے ایف آئی اے کو جواب جمع کرا دیا

    لاہور : منی لانڈرنگ کیس میں ق لیگ کے رہنما مونس الٰہی نے ایف آئی اے کو جواب جمع کرا دیا، ایف آئی اے نے مونس الٰہی کو 23 جون تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس کے مقدمہ کے نامزد ملزم ق لیگ کے رہنما مونس الٰہی نے اپنے وکلاء کے زریعے ایف آئی اے کو جواب جمع کرا دیا۔

    مونس الہی کو ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس میں 23 جون کو 35 سوالات پر مشتمل ایک سوال نامہ مونس الٰہی کو دیا تھا اور 23 جون تک جواب جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔

    مونس الہی خود ایف آئی اے کے دفتر نہ آئے تاہم انہوں نے اپنے وکلا کے ذریعے جوابات جمع کروادیے۔

    مزید پڑھیں : مونس الٰہی سے ایف آئی اے ٹیم کی تفتیش کا احوال سامنے آگیا

    مونس الٰہی چار جولائی تک منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت پر ہیں ، مونس الٰہی کی طرف سے جمع کروائے گئے جوابات کا جائزہ لینے کے بعد ہی ایف آئی اے نیا لائحہ عمل تیار کرے۔

    یاد رہے مسلم لیگ ق کے رہنما مونس الہٰی ایف آئی اے میں پیش ہوئے تھے ، جہاں  ایف آئی اے کہ 4 رکنی تفتیشی ٹیم نے 5 گھنٹے پوچھ گچھ کی، جس میں مختلف سوالات پوچھے گئے جس کے جوابات انہوں نے دیے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ مونس الٰہی سے پوچھا گیا کہ آروائی کے شوگر مل آپ نے بنائی ہے، جس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں نے نہیں بنائی، ریکارڈ چیک کریں یہ مل عمر شہریار نے بنائی اور وہی اس کےچیف ایگزیکٹیو ہیں۔

    مونس الٰہی نے بتایا تھا کہ اس مل میں میری کمپنی کےشیئرز ہیں، تفتیشی افسر نے سوال کیا تھا کہ نواز، مظہرآپ کے بےنامی دار ہیں جن کے ذریعے منی لانڈرنگ ہوئی، مونس الٰہی نے کہا کہ میں ان دونوں کو نہیں جانتا۔

    ان سے سوال کیا گیا تھا کہ دونوں ملزمان کا مل کے چیف ایگزیکٹو سے کیا تعلق ہے، جواب میں مونس الہیٰ نے کہا تھا کہ یہ آپ چیف ایگزیکیٹیو سے پوچھیں۔

    مونس الٰہی کا کہنا تھا کہ لکھ کر سوال پوچھ لیں میں سارے جوابات دے دوں گا، مل کے چیف ایگزیکٹیو عمر شہریار سابق وفاقی وزیر خسرو بختیارکے بھائی ہیں۔

  • منی لانڈرنگ کیس :   مونس الہی سے پوچھ گچھ کیلئے  سوالنامہ تیار

    منی لانڈرنگ کیس : مونس الہی سے پوچھ گچھ کیلئے سوالنامہ تیار

    لاہور : ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق وفاقی وزیر مونس الہی سے پوچھ گچھ کیلئے سوالنامہ تیارکرلیا، قانونی ماہر کا کہنا ہے کہ بغیر ضمانت شامل تفتیش ہونے پر ملزم کو گرفتارکیا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں سابق وفاقی وزیر مونس الہی آج پھر ایف آئی اے میں پیش ہوں گے ، ایف آئی اے نے تفتیش کے لئے سوالنامہ تیار کرلیا ہے۔

    پیشی پر مونس الہی سے گرفتارملزمان نوازبھٹی اورمظہر اقبال اور رحیم یارخان شوگرمل کی خریداری سے متعلق پوچھ گچھ کی جائے گی۔

    سوالنامے میں پوچھا گیا ہے کہ کیاآپ نواز بھٹی اور مظہر اقبال کو جانتے ہیں اور رحیم یار خان شوگر مل سے آپ کا کیا تعلق ہے۔

    سوالنامے میں سوال کیا گیا کہ 2007میں رحیم یارخان شوگرمل کی اجازت نامہ سےمتعلق آپ کیا جانتے ہیں، مخدوم عمرشہریارنے اس وقت شوگرمل کالائسنس کیسے حاصل کیا۔

    ایف آئی اے کی جانب سے پوچھا گیا کہ نامزدملزم محمدخان بھٹی اورواجدخان سے کیا تعلق ہے اور کیا14-2013میں رحیم یارخان کمپنی کے شیئر خریدے جانے سے آپ آگاہ ہیں۔

    قانونی ماہر کا کہنا ہے کہ بغیر ضمانت شامل تفتیش ہونے پر ملزم کو گرفتار کیا جاسکتا ہے۔

    دوسری جانب لاہور کی مقامی عدالت نے مونس الٰہی سمیت دیگر کے خلاف منی لانڈرنگ مقدمے میں گرفتار دو ملزمان کا چار روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کر لیا اور ایف آئی اے کی تحویل میں دے دیا۔

    گذشتہ روز مونس الہی کے خلاف ایف آئی اے نے 2020 کی انکوائری رپورٹ پر منی لانڈرنگ کا مقدمہ در ج کیا گیا تھا، بعد ازاں مونس الہی ق لیگی کارکنان اور وکلاءبرادری کی موجودگی میں ایف آئی اے بلڈنگ پہنچے۔

    مونس الہی ایف آئی اے میں گرفتاری دینے کے لئے دس منٹ تک دفتر کا دروازہ کھٹکھٹاتے رہے تاہم افسران کی عدم موجودگی کی وجہ سے انہیں گرفتار نہ کیا گیا۔

  • منی لانڈرنگ کیس: وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب کی عبوری ضمانت کی توثیق

    منی لانڈرنگ کیس: وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب کی عبوری ضمانت کی توثیق

    لاہور : اسپیشل سینٹرل عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں وزیر اعظم شہبازشریف اور وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں توثیق کردی۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں اسپیشل جج سینٹرل اعجازحسن اعوان نے شہبازشریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت کی توثیق کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سنایا۔

    عدالت نے وزیراعظم شہبازشریف اوروزیراعلیٰ حمزہ کی عبوری ضمانتوں میں توثیق کردی، اسپیشل جج سینٹرل نے عبوری ضمانتوں کی توثیق کرتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو 10،10لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    عدالت نے شریک ملزمان کو 2،2 لاکھ مچلکے جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے ملزمان کو 7روز میں ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    اس سے قبل اسپیشل سینٹرل عدالت میں وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلیٰ حمزہ شہبازسمیت دیگر کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی‌۔

    اسپیشل جج سینٹرل اعجازحسن اعوان نے کیس کی سماعت کی ، شہبازشریف اور حمزہ شہبازسمیت دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے ، ایف آئی اے نے مفرورملزمان کی رپورٹ عدالت میں پیش کی۔

    وکیل ایف آئی اے نے بتایا کہ تینوں ملزمان دیے گئے پتے پر موجودنہیں ہیں ، فاضل جج نے پراسیکیوٹر سے استفسار کیا کہ ملک مقصود کاانتقال ہوچکاہے ، جس پر ایف آئی اےپراسیکیوٹر نے بتایا کہ میڈیا کی خبر کے مطابق وہ انتقال کرچکا ہے، ہم نے متعلقہ ادارے کو ملک مقصود کی ڈیتھ کی کنفرمیشن کیلئے خط لکھ دیا۔

    پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ادارے سےکنفرمیشن کے بعد عدالت کو آگاہ کریں گے ، آفیشل تصدیق نہیں ہوئی کہ ملک مقصود انتقال کر چکا ہے، جس پر جج نے کہا کہ آپ کوئی اخبار کی خبرمجھ ےدیں اس کی بنیاد پر آرڈر کر دیتا ہوں۔

    شہباز شریف نے عدالت میں بیان کہا کہ میرے خلاف کرپشن کا کوئی کیس ثابت نہیں ہوا، 2 بار لاہورہائی کورٹ نے آشیانہ اور رمضان شوگر ملز میں ضمانتیں دیں ، رمضان شوگر ملز میں کوئی شیئرنہیں ہے، آشیانہ اقبال میں مجھ پراختیارسے تجاوز کا الزام لگایا گیا۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میرے خلاف کرپشن ثابت ہوجاتی تو یہاں کھڑا نہ ہوتا، منہ چھپا کرکسی جنگل میں پھررہاہوتا ،اس کیس میں درجنوں پیشیاں بھگتی ہیں ،میرے خلاف ایک سال تک چالان پیش نہیں کیا گیا ، چالان پیش اس لیے نہیں کیا گیا کہ کسی طرح مجھے گرفتار کر لیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ میرا کسی شوگر ملز سے کوئی تعلق نہیں ہے ، میں شوگرمل میں شیئرہولڈر نہیں ہوں، منی لانڈرنگ یا کرپشن کرنی ہوتی توجو فائدہ لیگلی لے سکتا تھا وہ لے لیتا۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا کہ شوگرکاروبار سے میرا کوئی لینا دینا نہیں ہے ،خدا کو حاضر ناظر جان کر کہتا ہوں ایف آئی اے نے جتنے حقائق بتائے جھوٹے ہیں ، اپنا کیس عدالت کے سپرد کرتا ہوں۔

    ایف آئی اے پراسیکیوٹر فاروق باجوہ نے اپنے دلائل میں بتایا کہ امجد پرویز نے کہا پہلے25 ارب بعد میں 16 ارب کا چالان جمع کرایا گیا، ہمارے پاس جو شواہد موجود تھے اس حوالے سےچالان جمع کرایا ، ضمانت کے دوران ملزمان کا رویہ مثبت رہا ہے۔

    فاروق باجوہ کا کہنا تھا کہ ریکارڈکےمطابق شہبازشریف کا رمضان شوگرملز سے ڈائریکٹ تعلق نہیں لیکن شہباز شریف کے اکاؤنٹس میں 4 مشتبہ ٹرانزیکشنز ہوئیں، 2 چیک گلزار خان کے نام سے تھے جن کی مالیت 25 لاکھ تھی جبکہ گلزاراحمد خان انتقال کرچکے ہیں۔

    یہ رقم شہبازشریف نےنہیں نکلوائی بلکہ مسرورانورنےنکلوائی، حمزہ 2008سے 2018اسوقت رمضان شوگرملزکےسی ای اوتھے ، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ کیا سی ای او ہونا کوئی جرم ہے؟

    ملزمان اور پراسیکیوٹر کے دلائل مکمل ہونے پر عدالت نے شہبازشریف اورحمزہ شہباز کی عبوری ضمانت کی توثیق کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

  • منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ضمانت نہیں ملنی چاہیے، ایف آئی اے پراسیکیوٹر

    منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو ضمانت نہیں ملنی چاہیے، ایف آئی اے پراسیکیوٹر

    لاہور : منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے پراسیکیوٹر فاروق باجوہ کا کہنا ہے کہ ہم نے درخواست ضمانت کی مخالفت کی ، ان کو ضمانت نہیں ملنی چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے بعد اسپیشل پراسیکیوٹرایف آئی اےفاروق باجوہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہم نے توگرفتاری مانگی ہے اور ضمانت کی مخالفت کی ہے اور کہا ہے ان کو ضمانت نہیں ملنی چاہیے۔

    فاروق باجوہ کا کہنا تھا کہ اس دورحکومت میں مقدمے میں کوئی کمی بیشی نہیں کی گئی، جو میٹریل تھا وہ سابقہ دور میں بنایا گیا وہی دوبارہ عدالت کےسامنے رکھا۔

    اسپیشل پراسیکیوٹرایف آئی اے نے کہا کہ ایف آئی اےآزادادارہ ہے، مقصودچپڑاسی سے متعلق انٹر پول کولکھا ہے ، عدالت میں ریکارڈ کے مطابق ہی مقصودچپڑاسی کی موت کی تصدیق کر سکتے ہیں۔

    انھوں نے واضح کیا کہ ، مقصودچپڑاسی سے متعلق جب کنفرمیشن ہو جائےگی عدالت کوبتا دیں گے ، بغیرآفیشل ریکارڈکےمقصودچپڑاسی کی موت کی تصدیق یاتردیدنہیں کرسکتے۔

  • شہباز شریف اور خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کے اہم کردار مقصود چپڑاسی انتقال کر گئے

    شہباز شریف اور خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کے اہم کردار مقصود چپڑاسی انتقال کر گئے

    لاہور: شہباز شریف اوران کے خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کے اہم کردار مقصود چپڑاسی کا انتقال ہوگیا، مقصود چپڑاسی کے اکاؤنٹس میں کروڑوں روپےنکلنے کا دعویٰ شہزاد اکبر نے کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف اوران کے خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کے اہم کردار مقصود چپڑاسی انتقال کر گئے۔

    ذرائع نے بتایا ہے کہ مقصود چپڑاسی حرکت قلب بند ہونے سے انتقال کرگئے، وہ ان دنوں بیرون ملک مقیم تھے۔

    خیال رہے مقصود چپڑاسی کے اکاؤنٹ میں پیسے آنے پر کیس میں شامل کیا گیا تھا ، مقصود چپڑاسی کےاکاؤنٹس میں کروڑوں روپےنکلنے کا دعویٰ شہزاداکبرنے کیا تھا۔

    ایف آئی اے عدالت میں مقصود چپڑاسی کواشتہاری قرار دینےکی کارروائی بھی جاری ہے۔

    مقصود چپراسی کے انتقال پر سابق وزیر فواد چوہدری نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے انھیں سسیلین مافیا کہا تو اس کی وجہ تھی ، جو بھی تفتیشی ہے گواہان ہیں وہ اچانک انتقال کرجاتے ہیں۔

    فوادچوہدری کا کہنا تھا کہ مقصود چپڑاسی کے اکاؤنٹ میں 2یا4ارب روپے آئے تھے ،مقصود چپڑاسی کے حوالےسے جو خبرچل رہی ہےپریشان کن بات ہے۔

    سابق وزیر نے کہا کہ انھوں نے خود قانون بنایا کہ ٹی ٹی کےپیسے کا ذریعہ نہیں پوچھا جائے گا ، بدقسمتی سے جو طریقہ کار حدیبیہ میں استعمال ہوا وہی یہاں بھی کیاگیا، شریف فیملی کا اصل پیسہ تو ملک سے باہر پڑا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا جوڈیشل سسٹم اسوقت 130ویں نمبر پر ہے ، وزیراعظم ، وزیراعلیٰ ہر پیشی پر تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں، ان مقدمات میں پاکستان کے عوام کیساتھ مذاق ہورہا ہے۔