Tag: منی لانڈرنگ کیس

  • منی لانڈرنگ کیس : وزیراعظم کے بیٹے سلیمان شہباز کے  وارنٹ گرفتاری جاری

    منی لانڈرنگ کیس : وزیراعظم کے بیٹے سلیمان شہباز کے وارنٹ گرفتاری جاری

    لاہور : منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کی عدالت نے وزیراعظم کے بیٹے سلیمان شہباز کے وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے اسپیشل کورٹ میں شہبازشریف اورحمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت نے وزیراعظم کے بیٹے سلیمان شہباز سمیت طاہرنقوی ، ملک مقصود کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے، ایف آئی اے کیجانب سے نئے چالان کے مطابق وارنٹ دوبارہ جاری کیے گئے۔

    عدالت نے 11جون تک ملزمان کےوارنٹ گرفتاری سے متعلق رپورٹ طلب کرتے ہوئے شہباز شریف اورحمزہ شہبازکی عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔

    اس سے قبل دوران سماعت منی لانڈرنگ کیس میں ایف آٸی اے نے وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعلی حمزہ شہباز کی گرفتاری مانگی تھی۔

    ایف آٸی اے کی جانب سے سلمان شہباز ، ملک مقصود اور طاہر نقوی کےدرست ایڈریس اور ولدیت درج کر کے ضمنی چالان جمع کروایا گیا۔

    عبوری ضمانت پر دلاٸل دیتے ہوٸے امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا تھا کہ گزشتہ حکومت نے سیاسی مخالفین کو دبانے کےلیے کیسز بناٸے، ڈیڑھ سال تک ایف آٸی اے نے چالان جمع نہیں کروایا کیونکہ وہ ثبوت ڈھونڈ رہا تھا مگر اسے کچھ نہیں ملا۔

    امجد پرویز ایڈووکیٹ نے کہا کہ ایف آٸی اے بھی کیس کا جلد ٹراٸل چاہتا ہے ، جس پر عدالت نے اسپیشل پراسیکیوٹر فاروق باجوہ سے استفسار کیا کہ کیا شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی گرفتاری چاہیے یا نہی تو انہوں نے کہا کہ دونوں کی گرفتاری چاہیے ۔

    اسپیشل پراسیکیوٹر نے بتایا کہ کیس میں دونوں کےکردار کا تعین ہوناہے جس کے لیے گرفتاری ہونی چاہیے، سی ایف او عثمان اور سلمان شہباز تمام اکاونٹس کو ڈیل کرتے تھے ۔

  • منی لانڈرنگ کیس:شہباز شریف اور حمزہ شہبازعدالت میں پیش، ایف آئی اے پراسکیوٹر کے ایک بار پھر تاخیری حربے

    منی لانڈرنگ کیس:شہباز شریف اور حمزہ شہبازعدالت میں پیش، ایف آئی اے پراسکیوٹر کے ایک بار پھر تاخیری حربے

    لاہور : منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے، ایف آئی اے پراسکیوٹر نے ایک بارپھر تاخیری حربے استعمال کرتے ہوئے چالان میں موجود سقم دور کرنے کے لیےعدالت سے مہلت مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی ، وزیراعظم شہبازشریف اورحمزہ شہباز عدالت پہنچے تو وزیراعظم اوروزیراعلیٰ کے وکیل امجدپرویز کی گاڑی کوروک دیا گیا۔

    دوران سماعت وکیل ،امجد پرویز نے بتایا کہ میری گاڑی کو باہر روکا گیا تمام ریکارڈباہرپڑاہے، جس پر عدالت نے کہا یہ انتظامیہ کاکام ہےمیں نے ایساکوئی آرڈرنہیں کیا، کیا سیکیورٹی ایسی ہوتی ہے تو شہبازشریف کا کہنا تھا کہ ہماری طرف سےایسی کوئی ہدایت نہیں دی گئی۔

    پراسیکیوٹر نے کہا کہ چاہتےہیں جوسقم موجودہیں چالان میں ان کودور کیا جائے، چالان کوغلطیوں سمیت آگےچلایاگیاتوملزمان کوفائدہ پہنچےگا ، جس پر عدالت کا کہنا تھا کہ بتایا جائے اگرغلطی تھی تو پراسیکیوشن 4 ماہ کیوں خاموش رہی۔

    پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ مجھےابھی یہ ذمہ داری ملی،عدالت کی ابھی معاونت کرسکوں گا، سقم ابھی ختم نہ کیے گئےتوکل کوملزمان اپنےحق میں استعمال کریں گے۔

    لاہور:متعددملزمان عدالت میں پیش نہ ہوئے، وکیل امجدپرویز نے عدالت کو بتایا ملزمان کوپولیس اندرآنےنہیں دے رہی، ان کے وکلا موجودہیں، جس پر عدالت نے کہا جب ملزمان کو اندر آنےنہیں دیا گیا تو میں کارروائی کیسےکروں گا۔

    وزیراعظم شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ میں خودباہرکھڑارہا کئی منٹ اندرنہیں آسکا، جس پر عدالت نے کہا آپ یہاں بھی وزیراعظم ہیں اس کا نوٹس لیں تو شہباز شریف کا کہنا تھا کہ میں وزیراعلیٰ پنجاب کوکہتاہوں انکوائری کرائی جائے۔

    لاہور: ایس پی سول لائن صفدر کاظمی عدالت میں پیش ہوئے اور بتایا کہ میری گاڑی کا دروازہ کھولتے ہوئے بھی اسٹاف سے اہلکار نے بدتمیزی کی، جس پر عدالت نے کہا میں آپ کوشوکازنوٹس دیتاہوں، سیکیورٹی کایہ مطلب ہے کہ آپ عدالت سےہی الجھیں۔

    ایس پی سول لائن صفدرکاظمی نے عدالت میں واقعے پر غیر مشروط معافی مانگ لی۔

    وکیل امجدپرویز نے کہا شہباز شریف جیل میں تھےجب ایف آئی آردرج کی گئی، کیس بدنیتی پرمبنی ہےعدالت کی رہنمائی ریکارڈکےمطابق کرنی ہے، کوئی سیاسی شخصیت اس میں گواہ نہیں ہے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ چالان میں کسی سیاسی شخصیت کاذکرنہیں، ایف آئی آرمیں کہاگیاکسی سیاسی شخصیت نےاطلاعات دیں، اس شخصیت نےکوئی بیان نہیں دیا، ساڑھے 12سال وزیراعلیٰ کاکام کیامگرتنخواہیں نہیں لیں، ان تنخواہوں کےمقابلےمنی لانڈرنگ کاالزام زیرہ ہے۔

    شہبازشریف کے وکیل ایڈووکیٹ امجدپرویز نے مزید کہا کہ جن 14 اکاؤنٹس کا ذکر ہوا وہ سب بینکنگ چینل سے ہوئیں ،کیس میں ڈیڑھ سال تک بے بنیاد پروپیگنڈاکیا گیا اور ملزمان نے بغیر ثبوت کے بدنامی برداشت کی۔

    ایڈووکیٹ امجد پرویز کا کہنا تھا کہ 18دسمبرکومیرےمؤکل کوجیل میں سوالنامہ دیا جاتا ہے ، میرےمؤکل سے تفتیش کی جاتی ہے، 8جنوری2021کومیرےمؤکل سےجیل میں تفتیش کی جاتی ہے اور 8جنوری سےجون2021تک مقدمہ میں ایف آئی اےخاموش رہتی ہے، لاہورہائیکورٹ سے شہبازشریف کی ضمانت منظور ہو جاتی ہے اور 15 جون 2021 کو ایف آئی نوٹس بھیج دیتی ہے، 5مہینےکی خاموشی کے بعدنوٹس بھیجا جاتا ہے جب بجٹ پیش ہونے والا ہوتا ہے۔

    امجد پرویز نے مزید کہا کہ ایف آئی کی گرفتاری کے خدشے پر عبوری ضمانت کیلئےرجوع کیا ، 15ستمبر 2021 سے ایف آئی اےمیں بیانات قلمبندکرناشروع کیے، 27بینک آفیشلزکوہراساں کیاگیا،کہااگرنہیں مانیں گےتونشان عبرت بنائیں گے، درخواست پرعدالت نےتمام بیانات دینےکاحکم دیاجو چھپارکھےتھے، انہوں نے2ملازمین میں سےعاصم سوری کوگرفتارکیا اور عاصم سوری کی بعد ازگرفتاری عدالت ضمانت منظورکر لیتی ہے۔

    وکیل امجد پرویز نے استدعا کی کہ عدالت وزیراعظم اور وزیر اعلیٰ کو حاضری سے استثنیٰ دے ،ایک ملزم وزیر اعظم اور ایک وزیراعلیٰ ہے، اب ان کا وقت عوام کا ہے ، جب فیصلہ دینا ہو تو ملزمان پیش ہو جائیں گے، جس پر عدالت نے کہا آپ حاضری معافی کی درخواست دیں پھر دیکھ لیتے ہیں۔

    بعد ازاں عدالت نے شہبازشریف اورحمزہ شہبازکو جانے کی اجازت دے دی۔

    خیال رہے وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب کی پیشی پر لاہور کی عدالت میں سیکیورٹی کا کڑا پہرا تھا ، اس موقع پر سیکیورٹی اہلکاروں نے جج کے اسٹاف سے بھی بدتمیزی کی اور ملزمان کے وکلا کی گاڑی کو روکا جبکہ صحافیوں پر بھی دروازے بند کیے۔

    جج نے سیکیورٹی انچارج پراظہار برہمی کرتے ہوئے وزیر اعظم سے کہا آپ نوٹس لیں، جس پرشہباز شریف نے وزیراعلیٰ حمزہ شہباز کو انکوائری کی ہدایت کردی۔

  • منی لانڈرنگ کیس : وزیراعظم شہباز شریف کل  اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں پیش ہوں گے

    منی لانڈرنگ کیس : وزیراعظم شہباز شریف کل اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں پیش ہوں گے

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف منی لانڈرنگ کیس میں کل اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں پیش ہوں گے، عدالت نے وزیراعظم کو ہر صورت پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے میں منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم شہباز شریف کل اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں پیش ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف گزشتہ چار پیشیوں پر عدالت نہیں آئے ، ان کی جانب سے حاضری معافی کی درخواستیں دائرکی جاتی رہیں۔

    ذرائع نے کہا کہ عدالت نے متعدد بار شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت ملزمان کو طلب کر چکی ہے ، شہباز شریف کی عدم پیشی،متفرق درخواستوں پرابھی تک فرد جرم عائد نہ ہوسکی۔

    یاد رہے گذشتہ ہفتے ایف آئی اے وزیراعظم شہباز شریف ، وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شریف منی لانڈرنگ کیس کی پیروی سے دستبردار ہوگئی تھی۔

    بعد ازاں عدالت نے اسپیشل پراسیکیوٹر کی درخواست کے باوجود منی لانڈرنگ کیس کا ٹرائل جاری رکھنے کا فیصلہ کرتے ہوئے وزیراعظم اوروزیراعلیٰ پنجاب کوآئندہ ہرصورت پیش ہونے کا حکم دیا تھا۔

    تحریری فیصلے میں وزیراعظم اور حمزہ شہباز سمیت دیگر کو آئندہ سماعت پر ہر صورت پیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے کہا تھا 14 مئی کو وزیراعظم اور وزیر اعلی ٰحمزہ شہباز پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔

  • ایف آئی اے شہباز شریف اور حمزہ شریف منی لانڈرنگ کیس کی پیروی سے دستبردار

    ایف آئی اے شہباز شریف اور حمزہ شریف منی لانڈرنگ کیس کی پیروی سے دستبردار

    لاہور : ایف آئی اے وزیراعظم شہباز شریف ، وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شریف منی لانڈرنگ کیس کی پیروی سے دستبردار ہوگئی ، گزشتہ سماعت پر ایف آئی اے نے سکندر ذوالقرنین کو پیش ہونے سے روک دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے وزیراعظم شہباز شریف ، وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شریف منی لانڈرنگ کیس کی پیروی سے دستبردار ہوگئی ، اس حوالے سے اسپیشل پراسیکیوٹر سکندر ذوالقرنین نےعدالت میں حقیقت بتا دی۔

    اسپیشل پراسیکیوٹر سکندر ذوالقرنین کی جانب سے درخواست میں کہا گیا کہ تفتیشی افسرکےذریعےڈی جی ایف آئی اےنےپیغام پہنچایا کہ پیش نہ ہوں اور بتایا گیا کہ ڈی جی اب اس کیس کی پیروی نہیں کرنا چاہتے۔

    درخواست کے مطابق تفتیشی افسر نے بتایا شہباز شریف وزیراعظم اور حمزہ شہباز وزیراعلیٰ ہیں ، انتہائی ضروری ہے کہ یہ معاملہ عدالت کے نوٹس میں آئے، جس کے بعد عدالت نے سکندر ذوالقرنین کی درخواست کو ریکارڈ کا حصہ بنا دیا۔

    اسپیشل جج سینٹرل اعجازحسن اعوان نے اسپیشل پراسیکیوٹر کی درخواست پرحکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ ا سپیشل پراسیکیوٹرسکندرذوالقرنین نےٹرائل میں عدم دلچسپی کی درخواست دائر کی، ڈی جی ایف آئی اےنےشہبازشریف کیخلاف پیش نہ ہونے کا کہا۔

    اسپیشل پراسیکیوٹر کا کہنا ہے کہ شہبازشریف اورحمزہ شہباز کےوزیراعظم اور وزیراعلیٰ بننے کےباعث روکا گیا، حکام نےشہبازشریف، حمزہ شہبازدیگرکیخلاف ٹرائل میں عدم دلچسپی ظاہرکی،اسپیشل پراسیکیوٹر ایف آئی اےکی عدم پیشی کی درخواست کوریکارڈکاحصہ بنادیاگیا۔

    یاد رہے گزشتہ سماعت پرایف آئی اے نے سکندرذوالقرنین کو پیش ہونے سے روک دیا تھا۔

  • منی لانڈرنگ کیس : وزیراعظم شہباز شریف کے پیش نہ ہونے پر عدالت کا اظہارِ ناراضی

    منی لانڈرنگ کیس : وزیراعظم شہباز شریف کے پیش نہ ہونے پر عدالت کا اظہارِ ناراضی

    لاہور : اسپیشل سنٹرل کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں وزیراعظم شہباز شریف کے پیش نہ ہونے پر اظہار ناراضگی کرتے ہوئے آئندہ پیشی پر حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپیشل سنٹرل کورٹ لاہور میں منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری درخواست ضمانتوں پر سماعت ہوئی۔

    حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے ، فاضل جج نے ملزمان کے وکلا کو ہدایت کی کہ آج ملزمان پر فرد جرم عائد ہو گی، جس پر ایسوسی ایٹ وکیل امجد پرویز نے موقف اختیار کیا کہ حمزہ شہباز کے وکیل اعظم نذیر تارڑ کو وفاقی قانون بنا دیا گیا ہے، ملزم کی جانب سے نیا وکیل مقرر کیا جائے گا۔

    ملزمان کے وکیل نے کہا شریک ملزم شعیب قمر نے درخواست دائر کرنی ہے، جس پر عدالت نے کہا ملزم شعیب قمر کو عدالت نے سمن ہی نہیں کیا۔

    فاضل جج نے شہباز شریف کی حاضری کی درخواست پر ریمارکس دیتے ہوئے کہا ایسے عبوری ضمانت کیسے چل سکتی ہے۔

    ایف آئی اے کے تفتیشی افسر نے بتایا شہباز شریف سمیت دیگر ملزمان کے خلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کرنے والے افسر علی مردان کا سندھ میں تبادلہ کردیا گیا ہے، انہیں کل رات ہی کیس ملا ہے ابھی فائل پڑھنی ہے۔

    شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز نے موقف اختیار کیا کہ اس کیس میں فرد جرم عائد ہی نہیں ہوسکتی۔ شہباز شریف پر فرد جرم کی کارروائی سے متعلق درخواست دائر کرنی ہے۔

    فاضل جج نے شہباز شریف کی غیر حاضری پر اظہار ناراضگی کرتے ہوئے وزیراعظم کو آئندہ پیشی پر پیش ہونے کے لئے پابند کردیا۔

    عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی ضمانتوں میں 14 مئی تک توسیع کر کے سماعت ملتوی کردی۔

  • منی لانڈرنگ  کیس : شہباز شریف اور حمزہ پر فرد جرم پھر موخر، عبوری ضمانت میں  توسیع

    منی لانڈرنگ کیس : شہباز شریف اور حمزہ پر فرد جرم پھر موخر، عبوری ضمانت میں توسیع

    لاہور : منی لانڈرنگ کیس میں شہبازشریف اور حمزہ شہباز پر فرد جرم عائد نہ ہوسکی ، عدالت نے دونوں کی عبوری ضمانت میں ستائیس اپریل تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیشل سنٹرل کورٹ لاہورمیں شہبازشریف اور حمزہ شہباز کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی ، کیس کی سماعت سینٹرل کورٹ کے جج اعجاز حسن اعوان نے کی۔

    ایف آئی اے کی پراسیکیوشن ٹیم عدالت میں پیش نہیں ہوئی ، دوران سماعت شہباز شریف کی حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست جمع کرائی گئی ، جس پر عدالت نے کہا ملزمان کوپیش کریں تاکہ ہم چارج فریم اورکیس کو آگے لے کر چلیں ، ہم نے فائل کو دیکھنا ہے۔

    وکیل اعظم نذیر تارڑ نے بتایا کہ انوسٹی گیشن مکمل ہے ،رپورٹ فائل ہوچکی ہے ، پراسیکیوٹر نے کہا کہ ہمیں ابھی کوئی ہدایت نہیں ملیں۔

    امجد پرویز نے استدعا کی کہ ہمیں عبوری ضمانت میں طویل تاریخ دی جائے ، دیکھنا ہےجوثبوت ایف آئی اے نے دیے کیا ان پرفرد جرم عائد ہوسکتی ہے ، میں عمرےپرجارہا ہوں ،عدالت طویل تاریخ دے۔

    جس پر فاضل جج نے کہا آپ عدالت میں درخواست لکھ کر دیں، بعد ازاں عدالت نے شہبازشریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں ستائیس اپریل تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

    شریف خاندان کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کےانتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے جبکہ ایف آئی اے کے وکیل کو آج خصوصی عدالت میں نہ جانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

  • شہباز شریف کے گرد گھیرا تنگ، رمضان شوگر ملز کے چپڑاسی سے متعلق اہم معلومات سامنے آگئیں

    شہباز شریف کے گرد گھیرا تنگ، رمضان شوگر ملز کے چپڑاسی سے متعلق اہم معلومات سامنے آگئیں

    لاہور : منی لانڈرنگ کیس میں رمضان شوگر ملز کے چپڑاسی مقصود کے اکاونٹ کھلوانے اور جمع رقم کے حوالے سے تفصیلات کے سامنے آگئیں۔

    تفصییلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور حمزہ شہباز جعلی اکاونٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کیس میں رمضان شوگر ملز کے چپڑاسی مقصود کے اکاونٹ کھلوانے اور جمع رقم کے حوالے سے تفصیلات کے سامنے آگئیں۔

    ایف آئی اے نے بینکرز کے بیانات اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت میں جمع کرا دیے ، جس میں بتایا گیا کہ مقصود چپراسی کے 7مختلف اکاونٹ میں رقوم جمع ہوتی رہیں۔

    بینکرز کے بیانات میں کہا گیا کہ مقصود چپڑاسی ہر اکاونٹ کے لیے اپنا بزنس اور سالانہ ٹرن اوور مختلف ظاہر کرتارہا اور مختلف بینکوں میں رمضان شوگر مل نے ہی اکاونٹ کھلوانے کے لیے مقصود چپراسی کو ریفر کیا۔

    بینکرمحمداعجاز نے بتایا کہ رمضان شوگر ملزکا کیش بوائے مزمل اکاؤنٹ کھلوانے کے لیے بینکرز کو دھمکاتا رہا جبکہ ایک اکاونٹ کے لیے مقصود چپراسی نےخودکورمضان ملز کاشوگربروکر ظاہر کیا جب رمضان شوگر ملز نے تصدیق کی تو کیی مگر کوئی دستاویز فراہم نہ کی۔

    بینکرنوید وہاب نے بیان میں کہا کہ چنیوٹ میں مقصود کے اکاؤنٹ میں مشکوک ٹرانزیکشنز پرڈیبٹ بلاک کر دیا، جس کے بعد مقصود چپراسی نے اکاؤنٹ کو بزنس اکاونٹ میں تبدیل کرا کردوبارہ کھلوا لیا۔

    بینکر تنویر حسین کا کہنا تھا کہ مقصود احمد 2017 میں چنیوٹ کے نجی بینک آیا ، اس کے دستخط اردو میں ہونے پراس کو فوٹو اکاؤنٹ کھولنے کا کہا گیا تو مقصود نےکہا وہ سادہ اکاؤنٹ کھلواناچاہتا ہے کیونکہ اس کو استعمال کوئی اور کرے گا۔

    تنویرحسین نے بتایا کہ انکارپرمقصوداوررمضان شوگرملزکے کیش بوائےمزمل نےعملےکوڈرایادھمکایا اور مقصود نےانگلش دستخط کے ساتھ نیافارم دے کراپنی کمپنی کے نام پر اکاونٹ کھلوا لیا۔

    بینکر نے کہا کہ ایک اکاونٹ میں 70ہزارماہانہ اورسالانہ ٹرن اوور 13 لاکھ لکھا، مگر اصل ٹرن اوور 360 ملین تھی۔

    عدالت میں جمع کرائے گئے بیان میں بینکرمحمدہشام نے بتایا کہ مقصود چپراسی نےایک اکاونٹ کاسالانہ ٹرن اوور 12ملین ظاہر کیا، اصل ٹرن اوور463 ملین ہوئی، ایک اکاونٹ میں مقصود نے13 لاکھ ٹرن اووظاہرکیامگر سالانہ ٹرن اوور1064 ملین تھا جبکہ ایم سی بی میں کے اکاؤنٹ میں مقصود نے 1.5ملین ٹرن اوور لکھا، اصل میں 772 ملین تھا۔

    بینکرزنےرمضان شوگر ملز کے کیش بوائےمزمل کی جانب سے ہراساں کرنے کا بیان دیا ، جس میں بتایا کہ مزمل شہباز شریف فیملی کا ملازم تھا ڈرا دھمکا کر بینکرز سے کام کراتاتھا اور وہ ہی مختلف ملازمین کے نام پر کھلے اکاؤنٹس میں لین دین کرتا تھا۔

  • حمزہ اور شہباز شریف کی جانب سے تاخیری حربوں کا سلسلہ جاری

    حمزہ اور شہباز شریف کی جانب سے تاخیری حربوں کا سلسلہ جاری

    لاہور: حمزہ شہباز اور شہباز شریف کی جانب سے تاخیری حربوں کا سلسلہ جاری ہے، خصوصی عدالت نے تاخیری حربوں کو دیکھتے ہوئے منی لانڈرنگ کیس میں آج کی سماعت کا تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔

    خصوصی عدالت نے تحریری حکم میں کیس کی روزانہ سماعت اور عدالتی اختیار پر وکلا کو دلائل کے لیے طلب کر لیا ہے، عدالت نے حکم میں کہا کہ تینوں وکلا 10 مارچ کو بحث کے لیے حاضر ہوں۔

    تحریری حکم میں کہا گیا کہ حمزہ شہباز کے وکیل اعظم نذیر تارڑ نے التوا کی درخواست کی، شہباز شریف نے وکیل امجد پرویز کی بیماری کی وجہ سے التوا کی درخواست دی، گزشتہ سماعت پر بھی شریف گروپ کے سی ایف او محمد عثمان نے بھی تیاری نہ ہونے پر التوا لیا تھا۔

    قبل ازیں، ایف آئی اے نے اسپیشل جج سینٹرل عدالت میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی روزانہ سماعت کی درخواست داٸر کی تھی، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ ملزمان کی جانب سے مسلسل تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔

    درخواست میں کہا گیا کہ 18 فروری کو عدالت نے ملزمان کو فرد جرم عاٸد کرنے کے لیے طلب کیا تھا، ملزمان نے 18 فروری کو عدالتی داٸرہ اختیار اور چالان کی نقول فراہمی کی درخواستیں داٸر کر دیں، مرکزی ملزم شہباز شریف کے وکیل بھی اس سماعت پر پیش نہ ہوٸے۔

    ایف آئی اے کے مطابق مرکزی ملزم 21 جون 2021 سے عبوری ضمانت پر ہیں، ملزمان نے سیاسی مصروفیات اور طبی بنیادوں پر 9 بار التوا لیا، ملزمان کے وکلا نے آج تک عبوری ضمانتوں پر بھی بحث مکمل نہیں کی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ ملزمان دوران تفتیش اہم سوالات کے جوابات دینے سے گریزاں رہے ہیں، ملزمان کا تفتیش کے دوران رویہ ٹال مٹول والا ہے، شرعی اور قانونی تقاضا ہے کہ جلد انصاف کیا جاٸے، اور عدالت شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے اس رویے کا نوٹس لے۔

    درخواست میں استدعا کی گٸی کہ بے مقصد اور تاخیری حربے کے طور پر داٸر درخواستیں مسترد کی جاٸیں اور کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کا حکم دیا جاٸے۔

    پراسیکیوشن ٹیم کے ممبر محمد عثمان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوٸے کہا ہم بحث کرنے کے لیے تیار ہیں، ملزمان کے وکلا تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں جس سے ٹراٸل متاثر ہو رہا ہے۔

  • منی لانڈرنگ کیس :شہباز شریف اورحمزہ شہباز پر آج بھی فردجرم عائد نہ ہوسکی

    منی لانڈرنگ کیس :شہباز شریف اورحمزہ شہباز پر آج بھی فردجرم عائد نہ ہوسکی

    لاہور : منی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اورحمزہ شہباز پر آج بھی فردجرم عائد نہ ہوسکی ، عدالت نے دونوں کی عبوری ضمانت میں 10مارچ تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کیخلاف شوگر مل کے ذریعے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی۔

    ایف آئی اے نے مقدمے کی سماعت روزانہ کی بنیاد پرکرنے کی درخواست دائر کی ، جس میں موقف اختیار کیا گیا کہ ضمنی چالان جمع کروا دیا ہے تاحال فرد جرم عائد نہیں ہوئی، ملزمان کی جانب سے مسلسل تاخیری حربے استعمال کیے جا رہے ہیں۔

    جس پر وکیل شہبازشریف نے کہا ایف آئی اے کی جانب سے فراہم کردہ نقول پڑھی نہیں جا رہیں تو عدالت کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے نے روزانہ کی بنیاد پر کیس کی سماعت کی درخواست دی ہے۔

    اعظم نذیر تارڑ نے کہا آپ کی عدالت میں کیس اس طرح چلتے ہیں تو ہمیں اعتراض نہیں، لانگ مارچ چل رہے ہیں،اب انہیں روزانہ کی بنیاد پر سماعت یاد آ گئی، جن کیسز میں ضمانتیں ہوئیں ان کوروزانہ چلانے کی درخواست نہیں کرتے۔

    اسپیشل سینٹرل جج نے منی لانڈرنگ کیس میں آج بھی فردجرم کی کارروائی موخر کرتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی ضمانتوں میں 10مارچ تک توسیع کردی۔

  • منی لانڈرنگ کیس:اسحاق ڈار کے اقبالی بیان کو شہباز شریف کیخلاف بطور گواہی پیش کرنے کا فیصلہ

    منی لانڈرنگ کیس:اسحاق ڈار کے اقبالی بیان کو شہباز شریف کیخلاف بطور گواہی پیش کرنے کا فیصلہ

    لاہور : ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس میں اسحاق ڈار کے اقبالی بیان کو شہباز شریف کیخلاف بطور گواہی پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے نے اپوزیشن شہباز شریف کیس ثابت کرنے کیلئے ایک اور اقدام اٹھاتے ہوئے اسحاق ڈار کے اقبالی بیان کو شہباز شریف کیخلاف بطور گواہی پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    ایف آئی اے نے چالان میں کہا کہ اسحاق ڈار نے شہباز شریف کیخلاف اقبالی بیان دیا، پاناما جے آئی ٹی میں بھی اسحاق ڈار کے بیان کو بطور ثبوت پیش کیا گیا۔

    چالان میں کہا گیا کہ اسحاق ڈار کے بیان کےمطابق شہبازشریف نے ایک بےنامی اکاؤنٹ کھولاتھا، اکاؤنٹ صدیقہ سید محفوظ ہاشم کے نام سے کھلوایا گیا تھا، شہباشریف نے بےنامی اکاؤنٹ 1997 کے بعدکی حکومت کے دوران کھلوایا تھا۔

    ایف آئی اے چالان میں انکشاف کیا گیا کہ اکاؤنٹ میں 18 ملین ڈالرکی رقم جمع کرائی گئی تھی ، اسحاق ڈار کا اقبالی بیان کسی عدالتی فورم سے واپس نہیں لیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے حدیبیہ ملز کیس کو بھی بطور ثبوت پیش کرنےکا فیصلہ کرتے ہوئے کہا شہادت سے ثابت ہو گا شہباز شریف منی لانڈرنگ میں ریکارڈ یافتہ ہیں، حدیبیہ کیس میں ثابت ہوچکا شہباز شریف بےنامی اکاؤنٹس بناتے رہے۔