Tag: منی لانڈرنگ کیس

  • منی لانڈرنگ کیس: شریک ملزم مسرور انور کا شہبازشریف کے اکاؤنٹس میں پیسے جمع کرانے کا اعتراف

    منی لانڈرنگ کیس: شریک ملزم مسرور انور کا شہبازشریف کے اکاؤنٹس میں پیسے جمع کرانے کا اعتراف

    لاہور : منی لانڈرنگ کیس کے شریک ملزم مسرورانور نے شہبازشریف کے اکاؤنٹس میں پیسے جمع کرانے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا جو بھی سیلز کا کیش آتا تھا وہ اکاؤنٹ میں جمع کراتا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں شریک ملزم اور رمضان شوگرملز کے ملازم مسرورانور نے میڈیا سے گفتگو کی ، صحافی نے سوال کیا کہ مسرورانورصاحب آپ پرکیاالزام ہے؟ جس کے جواب میں مسرورانور نے کہا مجھ پرالزام ہےکہ میں منی لانڈرنگ کیس میں شریک ملزم ہوں۔

    صحافی نے سوال کیا آپ رمضان شوگرملز میں کیاکرتےتھے؟ تو ملزم نے بتایا کہ میں رمضان شوگرملزمیں کیشئرکی نوکری کرتا تھا۔

    صحافی نے سوال کیا کہ شہباز شریف کا مسلم ٹاؤن والا اکاؤنٹ کون چلاتا تھا؟ تو مسرورانور نے جواب دیا کہ میں نہیں جانتاوہ بینک اکاؤنٹ کون چلاتا تھا۔

    جس پر صحافی کا کہنا تھا کہ چالان کے مطابق تو شہباز شریف کا وہ بینک اکاؤنٹ آپ چلاتے تھے تو مسرورانور نے کہا کہ میراشہبازشریف کےاس بینک اکاؤنٹ سےکوئی تعلق نہیں تھا۔

    صحافی نے کہا چالان کےمطابق جوچپڑاسی فوت ہوا اس کا اکاؤنٹ آپ چلاتے تھے، جس پر مسرورانور کا کہنا تھا کہ میرا اس چپڑاسی کے اکاؤنٹ سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

    صحافی نے سوال کیا کہ آپ جوبےنامی اکاؤنٹ چلاتےتھےا ن میں 88کروڑکہاں سےآئے؟مسرورانور نے جواب دیا کہ مجھے اپنے کسی ایسے اکاؤنٹ کا نہیں پتہ جس میں 88 کروڑ آئے ہوں۔

    صحافی نے مسرور انور سے پوچھا آپ کی ذاتی تنخواہ 15ہزارروپے تھی توکروڑوں روپےکہاں سےآئے؟ تو انھوں نے بتایا مجھےجوبھی کہاگیابطورکمپنی کےملازم میں نے وہ کیا۔

    صحافی کا کہنا تھا کہ شہبازشریف پرالزام ہےکہ ان اکاؤنٹس کےذریعےانہوں نےرشوت طلب کی، چالان کےمطابق شہبازشریف کے رشوت کے پیسے چپڑاسی کے اکاؤنٹ میں آئے ، چپڑاسی کی وفات کے بعد بھی اس کا اکاؤنٹ آپ چلاتے تھے۔

    جس پر مسرورانور نے کہا میں ملازم تھاجوبھی سیلزکاکیش آتاتھاوہ اکاؤنٹ میں جمع کراتاتھا،صحافی کا مزید کہنا تھا کہ ایف آئی اے نے آپ کو چالان میں شہباز شریف کا بھروسہ مندکیش بوائے لکھا تو ملزم نے بتایا جی مجھےعلم ہےکہ ایف آئی اے نے مجھے بھروسہ مندکیش بوائے لکھا ہے۔

  • منی لانڈرنگ کیس : شہبازشریف فیملی کیخلاف  100 گواہوں کی فہرست سامنے آگئی

    منی لانڈرنگ کیس : شہبازشریف فیملی کیخلاف 100 گواہوں کی فہرست سامنے آگئی

    لاہور : منی لانڈرنگ کیس میں شہبازشریف فیملی کیخلاف ایف آئی اے کے 100 گواہوں کی فہرست سامنے آگئی، کباڑیہ، ہارڈوئیر، ڈرائی فروٹ، سینیٹری اسٹورز مالکان گواہ ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہبازشریف فیملی کیخلاف شوگر کاروبار کے ذریعے منی لانڈرنگ چالان کے معاملے پر ایف آئی اے کی100گواہوں کی فہرست سامنے آگئی۔

    گواہوں کی فہرست میں کباڑیا،ہارڈوئیر،ڈرائی فروٹ، سینیٹری اسٹورزمالکان ، اسکریپ ڈیلر،کنسٹرکشن کمپنیاں گواہوں ، ڈیری فارم، جنرل اسٹور، آکسیجن سیلنڈروینڈرز شامل ہیں۔

    دستاویزات کے مطابق انجینئرز،وکیل، بینکرز، ڈاکٹرز،ایس ای سی پی، ایف آئی اے اہلکار ، رائس ڈیلر،ڈینٹل پارٹس ڈیلر،جیولرز،پراپرٹی ڈیلر بھی گواہوں کی لسٹ میں شامل ہیں۔

    گواہان کے شناختی کارڈمنی لانڈرنگ اور اکاؤنٹ کھلوانےکےلیےاستعمال ہوئے، تمام گواہان عدالت کے روبرو ایف آئی اے کے موقف کی تائید کریں گے۔

    ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ کے دستاویزی شواہد چالان کا حصہ بنائے ہیں۔

  • منی لانڈرنگ کیس : ایف آئی اے نے شہبازشریف اور حمزہ شہباز  کے گرد شکنجہ کس دیا

    منی لانڈرنگ کیس : ایف آئی اے نے شہبازشریف اور حمزہ شہباز کے گرد شکنجہ کس دیا

    لاہور : منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو مرکزی ملزمان قرار دے دیا اور بتایا مرکزی ملزمان نے 16.3 ارب روپے کرپشن سے جمع کئے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اور حمزہ شہباز کی مشکلیں بڑھنے لگیں اور ایف آئی اے نے شکنجہ کس دیا ،ایف آئی اے نے منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے خلاف مضبوط چالان عدالت میں جمع کروا دیا۔

    ایف آئی اے نے چالان میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو مرکزی ملزم نامزد کیا ہے، چالان میں کہا گیا ہے کہ رمضان اور العربیہ شوگر مل کے چودہ ملازمین کے اکاونٹ میں سولہ ارب روپے سے زائد رقم جمع کروائی گئی ، ان ملازمین کے اٹھائیس اکاونٹس میں سترہ ہزار ٹرانزیکشنز کے ثبوت موجود ہے۔

    چالان کے مطابق ملازمین نے بیانات میں کہا اربوں روپے انکے نہیں ہیں، بطور وزیراعلیٰ شہباز شریف ،حمزہ نےیہ رقم بےنامی اکاؤنٹس میں جمع کرائی، 17000ہزاربینک ٹرانزیکشن کے4000صفحات کے7والیمزجمع کراچکے۔

    ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم نے مؤقف میں کہا ہے کہ دونوں مرکزی ملزمان سے بارہا منی ٹریل کا پوچھا گیا لیکن وہ اس سے متعلق کچھ پیش نہ کرسکے جبکہ چالان میں سلیمان شہباز ملک مقصود اور طاہر نقوی کو اشتہاری قرار دیا گیا ہے۔

    ایف آئی اے کے اعلی حکام کے مطابق شہباز شریف نے ہر سوال پر کہا انکے بیٹوں سے پوچھیں۔ جبکہ حمزہ شہباز نے کہا۔ میرا چھوٹا بھائی کاروبار دیکھتا تھا۔ اس سے پوچھ لیں جبکہ چھوٹا بھائی بیرون ملک مفرور ہے۔

    ایف آئی اے نے عدالت سے ملزمان کی ضمانتیں خارج کرنے کی استدعا کی ہے۔

  • منی لانڈرنگ کیس: ایف آئی اے کو شہبازاورحمزہ کیخلاف چالان جمع کروانے کیلئے آخری مہلت

    منی لانڈرنگ کیس: ایف آئی اے کو شہبازاورحمزہ کیخلاف چالان جمع کروانے کیلئے آخری مہلت

    لاہور : بینکنگ جرائم عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں ایف آئی اے کو چالان جمع کروانے کا آخری موقع دیتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں گیارہ دسمبر تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق بینکنگ جرائم عدالت کے جج سردار طاہر صابر نے شہبازشریف اورحمزہ شہباز کے خلاف شوگرمل کے ذریعے منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کی۔

    شہباز شریف اور حمزہ شہباز عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے ایف آئی اے کے تفتیشی آفیسر سے چالان کے بارے استفسار کیا تو ایف آئی اے نے بتایا کہ کیس کے اہم ملزم محمد عثمان نے ضمانت کروا لی ہے اور تحقیقات میں پیش نہیں ہو رہے۔

    تفتیشی آفیسر نے بتایا جن کے اکاونٹس میں منی لانڈرنگ کے پیسے آئے ان کے وارنٹ گرفتاری کا حکم بھی جاری نہیں ہوا، جس پر عدالت نے ریمارکس دئیے کہ تمام ملزمان کو تحقیقات میں پیش ہونے کا حکم دے رہے ہیں، اپ کو چالان جمع کروانے کے لیے آخری موقع دے رہے ہیں،ورنہ پوری تفتیشی ٹیم کو شوکاز نوٹس جاری کریں گے۔

    شہباز شریف نے عدالت کو مخاطب کرتے ہوئے بتایا کہ ان کا ان کا شوگر مل سے کوئی تعلق نہیں ہے، نہ ہی کوئی آمدن حاصل کی بلکہ اپنے دور حکومت کے فیصلوں سے اپنے بچوں اور خاندان کی ملوں کو نقصان پہنچا۔

    شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز کا کہنا تھا کہ قانون کے مطابق کیس کا چالان وقت پر جمع نہیں کروایا گیا اس پر تفتیشی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا جائے۔

    جس پر عدالت نے قرار دیا کہ آپ تحریری درخواست جمع کروائیں،عدالت نے عبوری ضمانتیں کروانے ملزمان کو تحقیقات میں آج سے پیش ہونے کا حکم دیا ۔

    عدالت نے ایف آئی اے کی تفتیشی ٹیم کو چالان جمع کروانے کا آخری موقع دیتے ہوئے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں گیارہ دسمبر تک توسیع کردی۔

  • شہبازشریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں  اہم  انکشافات

    شہبازشریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں اہم انکشافات

    لاہور : اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اور ان کے صاحبزادوں کی جانب سے چپڑاسی، کلرک، کیشیئرز اور منیجرز کے نام پر منی لانڈرنگ کا انکشاف ہوا، منی لانڈرنگ میں شوگرملز ہی کے20ملازمین کےبینک اکاؤنٹس استعمال کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق شہبازشریف فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں اہم انکشافات سامنے آگئے، 25 ارب کی منی لانڈرنگ کی انکوائری میں ذاتی ملازمین کے نام بھی شامل ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ شہبازشریف اور ان کے صاحبزادوں نےچپڑاسی، کلرک،کیشیئرز،منیجرز کے نام پرمنی لانڈرنگ کی ، منی لانڈرنگ میں شوگرملز ہی کے 20ملازمین کے بینک اکاؤنٹس استعمال کیے گئے۔

    ذرائع کے مطابق چپڑاسی مقصود کے نام پر2 ارب 70کروڑ، مشتاق چینی کے دوست حاجی نعیم کے نام پر 2 ارب 80 کروڑ ، ڈرائیور کے نام پر اڑھائی ارب ، چپڑاسی اسلم کے نام پر ایک ارب 75 کروڑ ، کلرکس اظہر، غلام شبیر خضر حیات کےناموں پرساڑھے4 ارب کی منی لانڈرنگ کی گئی۔

    دیگر افراد میں قیصر ، اکبر، اقرار، انور، یاسین، غضنفر، توقیر، ظفر ، کاشف مجید، مسرور کےنام بھی شامل ہیں، شریف گروپ آف کمپنیزکاچیف فنانشل آفیسرتمام منی لانڈرنگ کی نگرانی کرتا تھا اور رقوم کی وصولی کیلئےشہبازشریف کاکیمپ آفس استعمال کیاجاتارہا ہے۔

    ذرائع نے بتایا کہ نقدرقوم سلمان شہبازکےدفترپہنچائی جاتیں تھیں ، جس کے بعد سلمان شہبازکےدفترسے تمام رقم ہنڈی اور حوالےکےذریعےبیرون ملک بھیج دی جاتی تھی۔

  • منی لانڈرنگ کیس : حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت خارج

    منی لانڈرنگ کیس : حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت خارج

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے حمزہ شہبازکی درخواست ضمانت خارج کردی، حمزہ شہباز نے منی لانڈرنگ کیس میں درخواست ضمانت دائرکی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما اور پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، جسٹس سردارطارق نے استفسار کیا کہ کیاحمزہ شہبازدرخواست واپس لینگےیاپیروی کرناچاہیں گے؟ ہارڈشپ کی بنیاد پر ہائی کورٹ میں کیس کیا ہی نہیں گیا تھا۔

    عدالت نے کہا جو نقطہ ہائیکورٹ میں نہیں لیا گیا وہ براہ راست سپریم کورٹ میں نہیں لیا جا سکتا، احتساب عدالت کی رپورٹ کے بعد مناسب ہوگا، ہائیکورٹ سے رجوع کریں۔

    وکیل حمزہ شہباز اعظم نذیرتارڑ کا کہنا تھا کہ کسی کو غیر معینہ مدت تک حراست میں نہیں رکھا جا سکتا، ضمانت کیلئےرجوع کیا تواس وقت حمزہ کیخلاف ریفرنس دائرنہیں ہواتھا، الزام 7ارب کا تھا ریفرنس 53 کروڑکا دائرہوا۔

    سپریم کورٹ میں حمزہ شہباز کی درخواست ضمانت خارج کردی گئی ،عدالت نے درخواست ضمانت واپس لینے کی بنیاد پر خارج کی۔

    خیال رہے حمزہ شہباز نےمنی لانڈرنگ کیس میں درخواست ضمانت دائرکی تھی۔

    بعد ازاں حمزہ شہباز کے وکیل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا حمزہ شہباز کا کیس سپریم کورٹ میں ضمانت کیلئے زیرسماعت تھا، سپریم کورٹ نے یہ کیس دوبارہ ہائی کورٹ کودے دیا ہے۔

    عطا تارڑ کا کہنا تھا کہ نیب کیسزمیں طویل قید میں رکھنے پر قانونی نکات پربحث کی جائےگی، ٹرائل کورٹ کی طرف سے رپورٹ بھجوائی گئی تھی، رپورٹ میں لکھا تھا ٹرائل ہونے میں مزید10 سے 12 ماہ لگ سکتے ہیں، اب تک 110 میں سے 5 گواہوں پر جرح کی گئی ہے۔

    انھوں نے مزید کہا حمزہ شہباز پہلے ہی 19 ماہ کی قید گزارچکےہیں، وہ تفتیش میں تعاون کررہے ہیں، ان کو جیل میں رکھنے کا کوئی جوازنہیں، ضمانت نہیں ملی تو سپریم کورٹ نے ضمانت خارج بھی نہیں کی، بہت عرصے سے شہزاد اکبر آکر کاغذات نہیں لہرا رہے تھے ، نیب کیسزمیں تاخیر کا معاملہ ہائی کورٹ میں اٹھائیں گے۔

  • شہباز شریف کی ایک بار پھر میڈیکل بورڈ بنانے کی استدعا

    شہباز شریف کی ایک بار پھر میڈیکل بورڈ بنانے کی استدعا

    لاہور :  اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے احتساب عدالت  سے  ایک بار پھر میڈیکل بورڈ بنانے کی استدعا کردی ، جس پر فاضل جج نے کہا تحریری درخواست دیں قانون کے مطابق حکم دوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شہبازشریف فیملی منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے ایڈمن جج جواد الحسن کے روبرو شہباز شریف اور حمزہ شہباز سمیت دیگر ملزمان کو پیش کیا گیا۔

    پیشی کے موقع پر احسن اقبال ، مریم اورنگزیب اور امیر مقام سمیت دیگر ن لیگی رہنما بھی عدالت پہنچے جبکہ سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گٸے تھے۔

    شہباز شریف کے وکیل امجد پرویز پیش نہ ہوئے ، احتساب عدالت نے سوال کیا کہ امجد پرویزکہاں ہیں؟ جس پر شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ ان کے وکیل سپریم کورٹ میں مصروف ہیں ان کی طبیعت ٹھیک نہیں ہے اس لیے کیس کی سماعت ملتوی کی جائے ۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کہ صرف گواہان کا بیان ریکارڈ کرنا ہے جو جونیئر وکیل کے سامنے بھی ہو سکتا ہے، جس پر شہباز شریف نے کہا کہ یہ ان کا قانونی حق ہے کہ ان کے وکیل بیان ریکارڈ کرتے وقت موجود ہوں ۔

    شہباز شریف نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم کے باوجود ان کے پاس میڈیکل بورڈ نہیں آیا، عدالت طاقت وار ہے بورڈ کو جہاں بھی طلب کر سکتی ہے، جس پر عدالت نے بتایا کہ اس حوالے سے حکم جاری کر دیا ہے۔

    شہباز شریف نے صوباٸی وزیر سبطین خان کے خلاف ریفرنس کا حوالہ دیا کہ اس معاملے کا نوٹس انہوں نے لیا اور نیب کو بھجوایا اس وقت نیب نے کہا کہ کیس نہیں بنتا اب 13 سال بعد ریفرنس داٸر کر دیا، چنیوٹ آٸرن عور سے چار ارب کا خزانہ نکلا جو میں نے بچایا نیب نے نہیں ۔

    عدالت نے سماعت ملتوی کرنے کی شہباز شریف کی درخواست منظور کرتے ہوئے ریکارڈ سیمت گواہوں کو 6 جنوری کو دوبارہ طلب کر لیا ۔

    شہباز شریف نے ایک بار پھر میڈیکل بورڈ بنانے کی استدعا کردی ، جس پر فاضل جج نے کہا تحریری درخواست دیں قانون کے مطابق حکم دوں گا تو شہباز شریف کا کہنا تھا کہ جج صاحب آپ اپنی پاور استعمال کریں۔

    فاضل جج نے کہا شہباز شریف آپ کی درخواست پر حکم نامہ جاری کرو ں گا ، آپ کوبکتر بند گاڑی سے بلٹ پروف گاڑی میرےحکم پردی گئی اور جب پاور استعمال کرنےکاوقت آئےگاتوپاوراستعمال کروں گا۔

  • شہباز شریف کی اہلیہ ، بیٹا ، بیٹی  اور داماد   اشتہاری قرار

    شہباز شریف کی اہلیہ ، بیٹا ، بیٹی اور داماد اشتہاری قرار

    لاہور : احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کی اہلیہ نصرت ، بیٹے سلمان شہباز، بیٹی رابعہ عمران اور داماد کو اشتہاری قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں شہباز شریف فیملی منی لانڈرنگ کیس سے متعلق سماعت ہوئی،جج جواد الحسن نے سماعت کی۔

    عدالت نے شہباز شریف کی اہلیہ نصرت ، سلمان شہباز،رابعہ عمران اور داماد اشتہاری قرار دے دیا ، جج جواد الحسن نے کہا کہ تمام ملزمان کوپیش ہونے کےلیےدیا گیاایک ماہ کاوقت ختم ہوگیاہے۔

    وکیل شہبازشریف نے کہا گواہان کی جانب سے پیش دستاویزات تصدیق شدہ نہیں ، جس پر نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ یہ ان کا اپنا ریکارڈ ہے جس پر اعتراض کر رہے ہیں۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے سماعت 3 دسمبر تک ملتوی کردی۔

    خیالرہے شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کو اشتہاری قرار دینے کے اشتہار احتساب عدالت کے باہر آویزاں کئے گئے جبکہ شہباز شریف کی بیٹی رابعہ عمران کو اشتہاری قرار دینے کا نوٹس بیٹی کے گھر اورعدالت کے باہر آویزاں کیا گیا۔

    یاد رہے احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف اور حمزہ شہباز پر فردجرم عائد کی تھی، جس پر شہباز شریف نے کیس بدنیتی پرمبنی قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ میں اپوزیشن لیڈر اوربڑی سیاسی جماعت کاصدر ہوں ، مجھ سمیت فیملی کیخلاف ناجائزمنی لانڈرنگ کیس بنایا گیا ، میں اس میں مکمل بےقصور ہوں، میں تمام الزامات سے انکار کرتا ہوں ،اپنی بےگناہی کیلئےثبوت عدالت کوفراہم کروں گا۔

  • شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس : وعدہ معاف گواہ یاسر کا بڑا انکشاف

    شہباز شریف خاندان کیخلاف منی لانڈرنگ کیس : وعدہ معاف گواہ یاسر کا بڑا انکشاف

    لاہور : شہباز شریف خاندان منی لانڈرنگ کیس میں وعدہ معاف گواہ یاسر نے انکشاف کیا کہ 2014 میں شریف خاندان کے سی ایف او محمد عثمان نے سلیمان شہباز کے ساٹھ کروڑ روپے وائٹ کرانے کیلئے رابطہ کیا تھا، ٹی ٹیز کیلئے مشتاق اینڈ کمپنی کا اکاؤنٹ استعمال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں شہبازشریف خاندان کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے والے یاسر مشتاق کے بیان منظر عام پر آ گیا ، یاسر مشتاق نے کہا ہے کہ ہماری کمپنی کے اکاونٹ سے 29 کروڑ روپے کی ٹرانزیکشنز کی گئیں۔

    وعدہ معاف گواہ بننے والے یاسر مشتاق نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 2014 میں شریف خاندان کے سی ایف او محمد عثمان نے سلمان شہباز کی 60 کروڑ کی رقم وائٹ کرانے کے لیے رابطہ کیا، انہیں بتایا کہ رقم وائٹ کرنا ہمارے بس کی بات نہیں، جس پر انہوں نے کہا کہ وہ ٹی ٹیز لگوانے کے لیے مشتاق اینڈ کمپنی کا اکاؤنٹ استمعال کریں گے۔

    یاسر مشتاق کا کہنا تھا کہ پرانے کاروباری تعلقات ہونے کی بنا پر ہم نے اپنی کمپنی کا اکاؤنٹ استعمال کرنے کی اجازت دی، چیف منسٹر کا بیٹا ہونے کے باعث ہمارا سلمان شہباز کو انکار کرنا نا ممکن تھا، سال 2014 میں بیرون ملک سے 21 کروڑ سے زائد رقم ہماری کمپنی کے اکاؤنٹ میں آئی، جیسے جیسے رقم اکاؤنٹ میں آتی، ہم چیک کاٹ کر محمد عثمان کو دے دیتے تھے۔

    وعدہ معاف گواہ نے بتایا کہ محمد عثمان کے کہنے پر الفلاح بینک میں سرکلر روڈ برانچ میں ایک اور اکاؤنٹ کھلوایا، اسی برانچ میں سلمان شہباز کا اکاؤنٹ پہلے سے  موجود تھا، اس اکاؤنٹ میں بیرون مختلف اکاؤنٹس سے 29 کروڑ سے زائد کی ٹرانزیکشنز کی ٹی ٹی لگوائی گئیں۔

    یاسر مشتاق نے مزید بتایا کہ سلمان شہباز نے اپنے ملازم طاہر نقوی کے نام پر وقار ٹریڈنگ کمپنی بھی بنائی۔ اس اکاؤنٹ سے بھی 10 کروڑ مشتاق اینڈ کمپنی کے نام بذریعہ چیک ٹرانسفر کئے گئے۔

    خیال رہے شہباز شریف فیملی کے خلاف یاسر مشتاق سمیت چار ملزمان وعدہ معاف گواہ بن چکے ہیں۔

  • عدالت قانون کے مطابق   شہباز شریف کی اہلیہ کی درخواست مسترد کرتی ہے، تحریری حکم

    عدالت قانون کے مطابق شہباز شریف کی اہلیہ کی درخواست مسترد کرتی ہے، تحریری حکم

    لاہور : احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کی اہلیہ نصرت شہباز کی حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست پر تحریری حکم جاری کردیا، جس میں کہا گیا ہے کہ عدالت قانون کےمطابق نصرت شہبازکی درخواست مستردکرتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے شہباز شریف خاندان کےخلاف منی لانڈرنگ کیس میں نصرت شہباز کی حاضری سےاستثنیٰ کی درخواست پر تحریری حکم جاری کردیا، احتساب عدالت کے منتظم جج جواد الحسن نے 5صفحات کاتحریری حکم جاری کیا۔

    تحریری حکم میں کہا گیا نصرت شہباز نےٹرائل سے مستقل حاضری سےاستثنیٰ کی استدعا کی ، پراسیکیوشن کے مطابق خاتون پہلے پاکستان میں رہائش پذیر تھیں، تفتیش کے لیے متعددبارسوال نامہ گھر بھیجاگیا تاہم نصرت شہباز نےدوران تفتیش کوئی تعاون نہ کیا۔

    تفتیشی افسر نے کہا کہ انصرت شہباز کے اکاؤنٹس سے بھاری رقم منتقل ہوئی جبکہ پراسیکیوشن کے مطابق ملزمہ کاٹرائل جوائن کرنا ضروری ہے، تفتیش کے لیے بھیجےگئےسوالنامےکےجواب آج تک نہیں دیے گے، تفتیشی افسر کے مطابق نصرت شہباز تفتیش اورنہ ہی عدالتی کارروائی میں شامل ہوناچاہتی ہیں۔

    تحریری حکمنامے میں کہا گیا کہ کیا ایسا اقدام قانون کے مطابق درست ہے؟ نصرت شہباز کےوکیل کے مطابق وہ بیرون ملک 2019 سے زیرعلاج ہیں، چل پھر نہیں سکتیں اور سفر بھی نہیں کرسکتیں۔

    حکم نامے کے مطابق نصرت شہبازکی انگلینڈ سےمیڈیکل رپورٹس بھیجی گئی ہیں، عدالت قانون کےمطابق نصرت شہبازکی درخواست مستردکرتی ہے۔