Tag: منی لانڈرنگ کیس

  • نیب نے شہباز شریف کو کل طلب کر لیا

    نیب نے شہباز شریف کو کل طلب کر لیا

    لاہور: قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ ن کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کو کل طلب کر لیا

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیے میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کو آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کے کیسز میں کل نیب لاہور آفس میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    نیب لاہور نے پیشی کے لیے حفاظتی اقدامات مکمل کرلیے۔تحقیقاتی ٹیم اور شہباز شریف کے درمیان ٹیبل پرگلاس وال نصب کی گئی ہے، انٹرویو رومز میں باقاعدگی سے جراثیم کش اسپرے کیا جا رہا ہے۔

    نیب حکام سوال جواب کے دوران سماجی فاصلہ برقرار رکھیں گے۔نیب کی طرف سے متعلقہ حکام کو ماسک پہننے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

    قومی احتساب بیورو نے شہباز شریف کو مفصل سوالنامہ گزشتہ پیشی پر فراہم کیا، جوابات کے لیے مناسب وقت بھی دیا گیا۔اپوزیشن لیڈر کی خواہش پر انہیں زیادہ وقت فراہم کیا گیا،تاکہ بیرون ملک سے مطلوبہ ریکارڈ حاصل کرسکیں۔

    دوسری جانب اپوزیشن لیڈر میاں شہباز شریف نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کے کیسز میں گرفتاری سے بچنے کے لیے لاہور ہائی کورٹ میں عبوری ضمانت کے لیے درخواست دائر کر دی۔

  • شہباز شریف  ایک بار پھر نیب کے ریڈار پر آگئے

    شہباز شریف ایک بار پھر نیب کے ریڈار پر آگئے

    لاہور : قومی احتساب بیورو (نیب) نے منی لانڈرنگ کیس میں قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز کو کل طلب کرلیا ہے اور وارثت میں موصول ہونے والی جائیداد کی تفصیلات لانے کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز ایک بار پھر نیب کے ریڈار پر آگئے ، نیب نے شہباز شریف کو کل دوپہر دوبجے طلب کر لیا اور نوٹس جاری کردیا۔

    نیب نوٹس کے مطابق شہباز شریف سے وارثت میں موصول ہونے والی جائیداد کی تفصیلات طلب کی گئی ہے اور کہا گیا 1998 سے 2018کے دوران آپ کی فیملی کے اثاثے 367ملین سے بڑھ کر 549بلین ہوئے، آپ پبلک افس ہولڈر ہونے کی حیثیت سے ان اثاثوں میں اضافے کی وضاحت دیں۔

    نوٹس میں کہا گیا کہ آپ کے بیرون ملک کون کون سے اثاثے اور بینک اکاونٹس ہیں تفصیلات فراہم کیں جائیں،2005سے 2007کے دوران بارکلے بینک سے لیا جانے والے قرض کی تفصیلات اور فیملی کو دیے جانے والے اور موصول ہونے والے تمام تخائف کی تفصیلات فراہم کیں جائیں۔

    نیب کا کہنا ہے کہ 2008 سے 2019کے دوران زرعی امدنی کی تفصیلات فراہم کیں جائیں اور سوال کیا ماڈل ٹاون 96ایچ کتنے سال تک وزیر اعلی کیمپ ہاوس رہا۔

    دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے نیب میں پیشی سےمتعلق لیگل ٹیم سےمشاورت شروع کر دی ہے، نیب نوٹسز اور پیشی سے متعلق قانونی پہلوؤں پرغورکیاجارہاہے، شہبازشریف کل نیب آفس پیش ہوں گےیانہیں مشاورت کے بعد فیصلہ ہوگا۔

    ذرائع کے مطابق شہبازشریف نے کل پیشی سےمتعلق آپشنزپرقانونی ماہرین سےرائےطلب کی ہے تاہم کوروناخدشات کےباعث شہباز شریف کا پیش نہ ہونے کا امکان ہے۔

  • منی لانڈرنگ کیس :  حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    منی لانڈرنگ کیس : حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع

    لاہور : احتساب عدالت نے آمدن سے زائداثاثہ جات اورمنی لانڈرنگ کیس میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کردی اور ملزم کو4 ستمبر کو پیش کرنے کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کیخلاف آمدن سے زائداثاثہ جات اورمنی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی ، احتساب عدالت کے جج نعیم ارشد نے سماعت کی۔

    حمزہ شہباز کو جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کیا گیا ، نیب حکام نے تحقیقات کے لئےمزید ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئے بتایاوعدہ معاف گواہ شاہد رفیق حمزہ شہباز کے لیے منی لانڈرنگ میں کرتارہا۔سوئس بینک ٹرانزیکشن کی بھی تفصیلات منگوائی گئی ہے۔

    عدالت نےپوچھاجب بیرون ملک سےپیسہ آئےتوشناختی کارڈ لیے جاتے ہیں، تب کیسے منی لانڈرنگ ہوئی؟عدالتی استفسار پر نیب حکام نے منی لانڈرنگ کے طریقہ کار کا کچا چٹھا کھول دیا۔

    نیب حکام نے بتایا رانا ظہیر نامی بندے نے سلمان شہباز کو ایک کروڑروپے بھجوائے، عدالت نے سوال کیا رانا ظہیر نامی بندے کوشناخت کر لیا ہے کہ نہیں؟

    نیب وکیل نے جواب دیااسکی شناخت ہو گئی ہے اس نے لندن سے حمزہ شہبازکے اکاؤنٹ میں ٹی ٹی کی، فاضل جج نے نیب کے دلائل پرحمزہ شہبازسے پوچھاآپ کچھ کہنا چاہتے ہیں،تواُن کےپاس صفائی میں کہنے کو کچھ نہیں تھا۔ اور وہ الٹا جج سے ہی سوال کرنے لگے مجھے بتائیں میں نے کرپشن کی ہے؟میرا دامن توصاف ہے۔

    عدالت نے فریقین کو سُننے کے بعد حمزہ شہباز کے جسمانی ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کرتے ہوئے ملزم کو4 ستمبر کو پیش کرنے کا حکم دیا۔

    دوسری جانب عدالت نےآشیانہ اقبال ریفرنس میں شہباز شریف کوطلب کررکھاہے، شہباز شریف کےکمر درد کے باعث عدالت میں پیش نہ ہونے کا امکان ہے۔

    رمضان شوگر ملز کیس: حمزہ شہباز کے جوڈیشل ریمانڈ میں 21 اگست تک توسیع

    یاد رہے کہ گذشتہ سماعت میں نیب پراسیکیوٹر نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ حمزہ شہباز سے مزید تفتیش کی ضروت ہے، بہت سے معاملات میں ابھی تک تفتیش مکمل نہیں ہوئی، حمزہ شہبازسے اکاونٹس اورٹرانزیکشن کی تفتیش کرنی ہے، جس کے بعد عدالت نے 21 اگست تک حمزہ شہباز کے ریمانڈ میں توسیع کردی تھی۔

  • لندن منی لانڈرنگ کیس میں بھارت ملوث تھا، مصطفیٰ کمال

    لندن منی لانڈرنگ کیس میں بھارت ملوث تھا، مصطفیٰ کمال

    کراچی : پی ایس پی کے چیئرمین مصطفیٰ کمال نے کہا ہے کہ بھارت نے پوری کوشش کی منی لانڈرنگ کیس لندن کی عدالت نہ جائے کیس فائل نہ ہونے پر بانی ایم کیوایم بچ گئے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام اعتراض ہے میں میزبان عادل عباسی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارتی فنڈنگ سے بانی ایم کیوایم نے کراچی میں دہشت گردی کرائی۔

    منی لانڈرنگ کیس میں بھارت ملوث تھا، بھارت نے پوری کوشش کی کہ منی لانڈرنگ کیس لندن کی عدالت نہ جائے، بھارتی دباؤ کی وجہ سے ہی منی لانڈرنگ کیس میں پیش رفت نہ ہوسکی۔

    میں سمجھتا ہوں کہ اشتعال انگیز تقاریر کے مقدمے میں بھارت کو ملوث نہیں کیا جاسکتا، منی لانڈرنگ کیس فائل نہ ہونے پر بانی ایم کیوایم بچ گئے، بانی ایم کیوایم اب عالمی ایجنسیوں پر بوجھ بن چکے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں مصطفیٰ کمال نے کہا کہ سیاست میں آنے کا مقصد قوم کے مستقبل کو بچانا ہے، مسئلہ اختیار کا نہیں بلکہ کردار کا ہے۔

    مزید پڑھیں : لندن پولیس نے بانی ایم کیو ایم کو ضمانت پر  رہاکردیا  

    ایم کیو ایم کوٹہ سسٹم، سرکاری نوکریوں اور محصورین کی واپسی کیلئے بنی تھی،40سال بعد یہ مسائل آج بھی جوں کے توں ہیں، اگر40سال میں کیا کیا کا سوال کیا جائے تو وہ قوم کو نئی لال بتی کے پیچھے لگا دیتے ہیں۔

  • متحدہ بانی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کراچی سے اسلام آباد منتقل

    متحدہ بانی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کراچی سے اسلام آباد منتقل

    کراچی : متحدہ بانی کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کراچی سے اسلام آباد منتقل کردیا گیا، وزارت داخلہ نے کیس اسلام آباد منتقلی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں متحدہ قومی موومنٹ کے قائد کے خلاف چلنے والا ایم کیو ایم کی فلاحی تنظیم خدمتِ خلق فاؤنڈیشن کے نام پر منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقل کردیا گیا۔

    مذکورہ کیس اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں منتقل کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے نے یہ کیس اسلام آباد منتقل کرنے کی سفارش کی تھی۔

    جس کے بعد وزارت داخلہ نے کیس اسلام آباد منتقلی کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا، کیس کی سماعت اے ٹی سی کے جج شاہ رخ ارجمند کریں گے۔

    مزید پڑھیں: کے کے ایف منی لانڈرنگ کیس ، بانی ایم کیوایم اور دیگر کےخلاف ثبوت مل گئے

    واضح رہے کہ بانی ایم کیوایم اور دیگر کیخلاف کے کے ایف کے ذریعے منی لانڈرنگ کرانے کے ٹھوس ثبوت حاصل کرلیے گئے۔ رپورٹ انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں جمع کرادی گئی۔

    رپورٹ میں عدالت کو آگاہ کیا گیا ہے کہ بانی ایم کیو ایم کے خلاف ٹھوس شواہد حاصل کرلیے گئے ہیں، شواہد کی تصدیق برطانیہ سے کرائی جارہی ہے۔

  • نیب کی تحقیقاتی ٹیم حمزہ شہبازکی آمدکی منتظر ، تاحال پیش نہ ہوئے

    نیب کی تحقیقاتی ٹیم حمزہ شہبازکی آمدکی منتظر ، تاحال پیش نہ ہوئے

    لاہور : اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز تاحال نیب میں پیش نہیں ہوئے، قومی احتساب بیورو (نیب) نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کیس میں حمزہ شہباز کو ذاتی حیثیت میں آج طلب کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو (نیب) کی 3رکنی تحقیقاتی ٹیم اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہبازکی آمدکی منتظر ہے ، حمزہ شہباز تاحال نیب میں پیش نہیں ہوئے۔

    نیب نے آمدن سےزائداثاثہ جات،منی لانڈرنگ کیس صبح ساڑھے 9 بجے حمزہ شہباز کو طلب کیا تھا اور حمزہ شہباز کو متعدد دستاویزات ساتھ لانےکا کہا تھا۔

    نیب کی جانب سے حمزہ شہبازکو نیب میں طلبی کا مراسلہ بھی جاری کیا تھا ، مراسلے میں حمزہ شہباز کوصبح ساڑھے 9 بجے نیب میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی، انھیں آمدن سے زائد اثاثے اورمنی لانڈرنگ پر طلب کیا گیا۔

    نیب کی 3 رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم حمزہ شہباز سے پوچھ گچھ کرےگی۔

    مزید پڑھیں : حمزہ شہبازکا لاہور ہائی کورٹ بنچ پراچانک عدم اعتماد کا اظہار

    اس سے قبل بھی حمزہ شہباز اسی کیس میں نیب میں پیش ہوچکے ہیں تاہم وہ نیب ٹیم کو مطمئن نہیں کرسکے تھے، جس کے باعث انہیں دوبارہ طلب کیا گیا ہے۔

    یاد رہےکہ  پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے رمضان شوگر ملز، آمدن سے زائد اثاثوں اور صاف پانی کیس میں عبوری ضمانت حاصل کررکھی ہے۔

    گذشتہ روز حمزہ شہباز نے عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست پر سماعت کرنے والے لاہور ہائی کورٹ کے بینچ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا تھا۔

    خیال رہے منی لانڈرنگ اور آمدن سےزائد اثاثوں پر شریف فیملی کےخلاف تحقیقات مختلف زاویوں سےجاری ہیں ، شریف خاندان پر الزام ہے کہ 1999 میں اُن کے اثاثہ جات کی مالیت پانچ کروڑ چھتیس لاکھ تھی جبکہ 2019 تک اُن میں سوا تین ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

    واضح رہے کہ 6 اپریل کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے دو بار حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا تاہم نیب انھیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی تھی۔

  • نیب نے حمزہ شہباز  کی ضمانت خارج کرانےکی تیاری کرلی

    نیب نے حمزہ شہباز کی ضمانت خارج کرانےکی تیاری کرلی

    لاہور : آمدن سے زائداثاثہ جات اورمبینہ منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کے خلاف چارج شیٹ تیار کرلی ، نیب پراسیکیوشن ٹیم حمزہ شہبازسےہونے والی تحقیقات سےعدالت کوآگاہ کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق نیب نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی کی ضمانت خارج کرانےکی تیاری کرلی اور حمزہ شہباز کے خلاف چارج شیٹ تیار کرلی ہے۔

    نیب پراسیکیوشن ٹیم حمزہ شہباز سے ہونے والی تحقیقات سے عدالت کو آگاہ کرے گی جبکہ شہبازشریف خاندان کے مبینہ فرنٹ مینوں سے تحقیقات سےآگاہ کیاجائےگا۔

    نیب کی جانب سے حمزہ شہبازپرتحقیقات میں عدم تعاون کاالزام لگایاجائےگا۔

    ہائی کورٹ سےضمانت حاصل کرنے کے بعد حمزہ شہباز کی نیب میں پیشوں کی رپورٹ بھی تیار کرلی گئی ہے ، جس میں کہا گیا ہائی کورٹ سےضمانت حاصل کرنےکےبعدنیب نے حمزہ شہبازکومتعددبارطلب کیا، نیب ٹیم نے حمزہ شہباز کاگزشتہ طلبی پر شام 6 بجے تک انتظار کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے پہلے بھی حمزہ شہبازنیب کی تفتیشی ٹیم سےعدم تعاون کرتےرہے، نیب ٹیم نےحمزہ شہباز سے سوالات کئےلیکن وہ مناسب جواب نہ دےسکے، مشکوک ٹرانزیکشن کےحوالےسےحمزہ شہبازسورس آف انکم نہیں بتاسکے۔

    ذرائع کے مطابق حمزہ شہبازحاصل کیےگئےگفٹ سےمتعلق بھی جواب نہیں دے سکے جبکہ انھوں نے اثاثوں،مبینہ منی لانڈرنگ سے متعلق ریکارڈ بھی نامکمل فراہم کیا۔

    خیال رہے منی لانڈرنگ اور آمدن سےزائد اثاثوں پر شریف فیملی کےخلاف تحقیقات مختلف زاویوں سےجاری ہیں ، شریف خاندان پر الزام ہے کہ 1999 میں اُن کے اثاثہ جات کی مالیت پانچ کروڑ چھتیس لاکھ تھی جبکہ 2019 تک اُن میں سوا تین ارب روپے کا اضافہ ہوا۔

    واضح رہے کہ 6 اپریل کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے دو بار حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا تاہم نیب انھیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی تھی۔

    بعد ازاں حمزہ شہباز نے گرفتاری کے ڈر سے آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس ، رمضان شوگرملزاورصاف پانی کیس میں  لاہورہائی کورٹ سے عبوری ضمانت حاصل کرلی تھی۔

     

  • شہبازشریف کی اہلیہ اوربیٹیاں نیب کوجواب دینے سے گریزاں

    شہبازشریف کی اہلیہ اوربیٹیاں نیب کوجواب دینے سے گریزاں

    لاہور : آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں شہباز شریف کی فیملی نے ابھی تک نیب سوالات کے جوابات جمع نہیں کروائے، نیب کو سوالنامہ ارسال کئے دس سےزیادہ دن گزر گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کی جانب سے چیئرمین نیب کی ہدایت پر شہبازشریف کی اہلیہ اوربیٹیوں کو سوالنامہ بھجوایا گیا تھا، نیب کو سوالنامہ ارسال کئے دس سےزیادہ دن گزرگئے لیکن انہوں نے ابھی تک نیب کو سوالوں کے جوابات نہیں بھجوائے۔

    شہباز شریف کی بیگم نصرت شہباز، بیٹیوں جویریہ اور رابعہ سے 2008 سے 2017 تک کے آمدن کے ذرائع، بیرون ملک سے آنے والی رقوم، مختلف کمپنیوں میں شیئرز، موصول ہونے والے تحفے تحائف اور دیگر تفصیلات مانگی گئی ہیں جبکہ ماڈل ٹاؤن اورڈونگاگلی کی رہائشگاہ کی خریداری کےذرائع معلوم کئے گئے ہیں۔

    یاد رہے 13 اپریل کو نیب نے اثاثہ جات کیس میں شہباز شریف خاندان کے خلاف تحقیقات کا دائرہ کار مزید وسیع کرتے ہوئے شہباز شریف کے پورے خاندان کو بیان کیلئے طلب کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : نیب نے شہباز شریف کی اہلیہ اور بیٹیوں کو سوالنامہ بھجوادیا

    نیب نے منی لانڈرنگ کیس میں نصرت شہباز کو 17 اپریل کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا جبکہ اثاثہ جات کیس میں 18 اپریل کو رابعہ شریف اور 19 اپریل کو جویریہ شریف کو بھی طلب کیا گیاتھا۔

    بعد ازاں چیرمین نیب جسٹس ر جاوید اقبال نے شہبازشریف کی اہلیہ اوربیٹیوں طلبی کے نوٹسز منسوخ کرنے کا حکم دیا تھا اور سوالنامہ بھجوانے کی ہدایت کی تھی۔

    واضح رہے کہ نیب نے گزشتہ ماہ شہباز شریف کی دو بیگمات کے اثاثوں کی تفصیلات بھی حاصل کرلی تھیں، نصرت شہباز 69 لاکھ 56 ہزار پانچ سو شیئرز کی مالک اور تہمینہ درانی کے پاس گوادر میں چار کنال کے پلاٹ اور ایک ایکڑ بیش قیمت زمین کا انکشاف ہوا تھا۔

  • سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت میں 30 اپریل تک توسیع

    سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت میں 30 اپریل تک توسیع

    اسلام آباد : منی لانڈرنگ کیس میں سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت میں 30 اپریل تک توسیع کردی گئی، قائم علی شاہ کے خلاف دادو اور ٹھٹھہ شوگر مل میں انکوائری چل رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت میں توسیع کی اپیل پر سماعت ہوئی،سماعت اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ پر مشتمل جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے کی۔

    قائم علی شاہ اپنے وکیل فاروق ایچ نائیک کےساتھ عدالت میں پیش ہوئے، جسٹس عامرفاروق نے خوشگوار موڈ میں فاروق نائیک سے استفسار کیا آپ کیوں پیش ہوئے صرف جواب طلب کرنا تھا، جس پر نیب نے جواب داخل کرانے کے لئے وقت مانگ لیا۔

    سماعت کے دور ان عدالت نے سابق وزیر اعلی سندھ سید قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت میں 30 اپریل تک توسیع کردی۔

    نیب ذرائع کا کہنا تھا قائم علی شاہ کی انکوائری سے متعلق آج جواب نہیں دیا جائے گا، صرف زبانی دلائل دیےجائیں گے، انکوائری رپورٹ پرتحریری جواب تیار کیا جا رہا ہے۔

    خیال رہے سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی ٹھٹھہ اور دادو شوگر ملز کیس میں ضمانت آج ختم ہورہی ہے، عبوری ضمانت میں توسیع نا ہونے کی صورت میں نیب حکام آج انھیں گرفتار کر سکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : منی لانڈرنگ کیس : سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی حفاظتی ضمانت منظور

    گزشتہ سماعت میں عدالت نے 10,10 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت منظور کی تھی۔

    خیال رہے گذشتہ روز جعلی اکاؤنٹس کیس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بیان ریکارڈ کرانے نیب ہیڈکوارٹرز پہنچےتھے تو نیب کی 6رکنی ٹیم وزیراعلیٰ سندھ سے ٹھٹھہ، دادو شوگرملز کیس میں پوچھ گچھ کی تھی۔

    بعد ازاں سابق وزیر اعلی قائم علی شاہ نے ضمانت قبل از گرفتاری کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی ، درخواست مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ درخواست گزار کا منی لانڈرنگ سے کوئی لینا دینا نہیں سیاسی بنیادوں پر نام شامل کیا گیا اور استدعا کی جب تک کیس کی سماعت مکمل نہیں ہوجاتی قائم علی شاہ کو گرفتار نہ کیا جائے۔

  • حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت منظور ، 17  اپریل تک توسیع

    حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت منظور ، 17 اپریل تک توسیع

    لاہور: لاہور ہائی کورٹ نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت منظورکرلی اور نیب سےتفصیلی جواب طلب کرلیا ہے، ہفتےکوحمزہ شہباز کی2دن کی حفاظتی ضمانت منظورکی گئی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس ملک شہزاد احمد کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز شریف کی ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست پر سماعت کی ، بینچ میں جسٹس وقاص رؤف شامل تھے۔

    حمزہ شہباز ، ان کے وکلا اور نیب ٹیم بھی ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔

    عدالت نے استفسار کیا نیب بتائےکس کس کیس میں حمزہ کوگرفتارکرناہے، جس پر نیب پراسیکیوٹر نے بتایا آمدن سےزائداثاثےکیس میں گرفتاری چاہیے، نیب کےپاس ٹھوس مٹیریل ہےجس پرتحقیقات کرنی ہیں۔

    عدالت نے اعظم نذیرتارڑ سے استفسار کیا آپ کاوکالت نامہ جمع نہیں ہے، جس پر اعظم نذیر نے بتایا میں آج ہی باہرسےواپس آیاہوں وکالت نامہ جمع نہیں کراسکا۔

    نیب کا کہنا تھا رمضان شوگرملز، صاف پانی اور آمدن سے زائداثاثے کیس کی انکوائری جاری ہے۔

    اعظم نذیر نے کہا عدالت نےگرفتاری سےپہلےحمزہ شہبازکونوٹس جاری کرنےکاحکم دیا، عدالتی حکم کےباوجودنیب نےنوٹس نہیں دیا، عدالت نے10دن پہلےنوٹس دینے کا حکم دیاتھا، حمزہ شہبازاپوزیشن لیڈرہیں ایسا سلوک مناسب نہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا سپریم کورٹ نےفیصلےمیں واضح کیا 10دن پہلےنوٹس دینالازمی نہیں، جس پرجسٹس شہزاداحمدخان کا کہنا تھا ہمارےلیےسپریم کورٹ کافیصلہ قابل احترام ہے ، کیاہم نےجو10دن کےنوٹس کافیصلہ کیاتھانیب نےاسےچیلنج کیا۔

    نیب پراسیکیوٹر نے بتایا ہائی کورٹ کےفیصلےکےخلاف اپیل فائل کی جاچکی ہے، نیب بیورومکمل طورپرقانون کےمطابق کام کررہاہے، نیب کو3ارب کی ایک ٹرانزیکشن کا پتہ چلا، کیس کےگواہان کودھمکیاں دی جا رہی ہیں، حمزہ شہبازکوگرفتارکرنےگئےتووہاں برارویہ اختیارکیاگیا، غیرقانونی کارروائی کا جو تاثر حمزہ شہباز کے وکلا دے رہے ہیں وہ غلط ہے۔

    ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت منظور کرلی اور 17 اپریل تک توسیع کرتے ہوئے ایک کروڑکےمچلکےجمع کرانےکاحکم دے دیا، عدالت نے نیب کو 17اپریل تک حمزہ شہباز کوگرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے تفصیلی جواب بھی طلب کرلیا۔

    دوسری جانب حمزہ شہباز کی لاہور ہائی کورٹ میں پیشی پر نیب نےحکمت عملی تیارکی تھی ، نیب ذرائع کا کہنا تھا اسلام آباد سے آئے سینئر پراسیکیوٹر عدالت میں ثبوت پیش کریں گے، سینئر پراسیکیوٹرکومنی لانڈرنگ کیس سےمتعلق بریف کر دیا گیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق ڈی جی نیب کی سربراہی میں قانونی مشاورت مکمل کرکے حمزہ شہباز کےخلاف چارج شیٹ مکمل کر لی ہے، ضمانت مسترد ہونے پرفوری گرفتاری عمل میں لائی جائےگی، نیب کی 6رکنی ٹیم نیب دفتر سے ہائی کورٹ پہنچ گئی ہے۔

    مزید پڑھیں : حمزہ شہباز کی گرفتاری کا معاملہ، نیب نے حکمت عملی تیار کرلی

    خیال رہے ہفتے کے روز چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس سردار شمیم احمد خان نے چبمبر میں حمزہ شہباز شریف کی متفرق درخواست پر سماعت کرتے ہوئے حمزہ شہباز کو 8 اپریل تک حفاظتی ضمانت منظور کی تھی اور ہدایت کی کہ نیب انہیں گرفتار نہ کرے۔

    یاد رہے حمزہ شہبازنے ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست دائر کی تھی، درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ حمزہ شہباز اپوزیشن لیڈر پنجاب ہیں ، میرے خاندان کوہمیشہ سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا گیا ، نیب اس وقت موجودہ حکمرانوں کا آلہ کار بنا ہواہے ، ڈی جی نیب شریف خاندان کے خلاف بیان بازی کرتے ہیں۔

    حمزہ شہباز کا کہنا تھا خفیہ دستاویزات میڈیا کو بھجوائی جاتی ہیں ، ہمارے خلاف آشیانہ ، رمضان شوگر اوراثاثے کیس ناجائز بنائے ،مکمل تعاون کر رہاہوں ،گرفتاری اورچھاپوں کی ضرورت نہیں ، ہائی کورٹ کاحکم تھاگرفتاری سےپہلےآگاہ کیا جائےمگر نیب نے عمل نہ کیا۔

    مزید پڑھیں :حمزہ شہباز کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت 8 اپریل کو ہوگی

    بعد ازاں لاہورہائی کورٹ نے قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہبازکی حفاظتی ضمانت کی درخواست سماعت کےلیے مقرر کردی تھی۔

    واضح رہے کہ آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے دو بار حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا تاہم نیب انھیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی تھی۔

    نیب نے اعلامیے میں کہا تھا کہ نیب لاہور کی ٹیم حمزہ شہباز کی آمدن سے زائد اثاثہ جات اور مبینہ منی لانڈرنگ کے کیس میں ٹھوس شواہد کی بنیاد پر گرفتاری کے لیے گئی تھی تاہم حمزہ شہباز کے گارڈز کی جانب سے غنڈہ گردی کا مظاہرہ کیا گیا جبکہ حمزہ شہباز کےمحافظوں نےنیب اہلکاروں کو دھمکیاں دی۔