Tag: منی لانڈرنگ کیس

  • منی لانڈرنگ کیس : خانانی اینڈ کالیا اسکینڈل کے تمام ملزمان کی بریت برقرار

    منی لانڈرنگ کیس : خانانی اینڈ کالیا اسکینڈل کے تمام ملزمان کی بریت برقرار

    کراچی : منی لانڈرنگ کیس میں عدالت نے خانانی اینڈ کالیا کے تمام ملزمان کی بریت برقرار رکھی ہے، سندھ ہائی کورٹ نے آٹھ سال بعد فیصلہ سنا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں منی لانڈرنگ کی رقم بیرون ملک بھیجنے کے کیس کی سماعت ہوئی، جس میں منی لانڈرنگ کی رقم بیرون ملک بھیجنے کے کیس کا فیصلہ8سال بعد سنا دیا گیا۔

    عدالت نے خانانی اینڈ کالیا اسکینڈل میں تمام ملزمان کو بری کرنے کے بینکنگ کورٹ کے فیصلہ برقرار رکھا ہے۔ سال دو ہزار گیارہ میں بینکنگ کورٹ نے مقدمے کے آٹھ ملزمان کو بری کیا تھا جسے ایف آئی اے نے ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

    مقدمے میں حنیف کالیا، مناف کالیا، جاوید خانانی، عاطف عزیز پولانی، بینکرز مسعود عباس، وجاہت علی، تسلیم اور عارف نامزد تھے، یاد رہے کہ جاوید خانانی نے دلبرداشتہ ہوکر خود کشی کرلی تھی، وہ منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت پر تھے  ۔

    وکیل صفائی نے دلائل میں کہا کہ ٹرائل کورٹ میں سو گواہ پیش ہوئے۔ بیالیس گواہوں نے ملزمان کے حق میں گواہی دی، سیشن عدالت میں بھی حوالہ ہنڈی ثابت نہیں ہوئی۔

    مزید پڑھیں: معروف کرنسی ڈیلرجاوید خانانی آٹھویں منزل سےگرکرجاں بحق

    یاد رہے کہ خود کشی کرنے والے معروف کرنسی ڈیلر جاوید خانانی جو مناف کالیا کے ساتھ مل منی چینجر ادارہ خانانی اینڈ کالیا چلا رہے تھے جسے اس شعبے میں کنگ سمجھا جاتا تھا تاہم 2008 میں ان کے ادارے کو منی لانڈرنگ کیس کے تحت بند کردیا گیا تھا۔

  • منی لانڈرنگ کیس منتقلی، سندھ ہائی کورٹ نے درخواستیں مسترد کردیں

    منی لانڈرنگ کیس منتقلی، سندھ ہائی کورٹ نے درخواستیں مسترد کردیں

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے منی لانڈرنگ منتقلی کیس کے حوالے سے دائر تمام درخواستیں مسترد کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں نامزد ملزمان سابق صدر آصف علی زرداری، فریال تالپور اور انور مجید نے منی لانڈرنگ کیس کی اسلام آباد منتقلی کے فیصلے کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

    سندھ ہائی کورٹ میں درخواستوں کی سماعت ہوئی جس میں عدالت نے بینکنگ کورٹ کے منتقلی کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے ملزمان کی تمام درخواستیں مسترد کردیں۔

    خیال رہے چئیرمین نیب کی درخواست پر بینکنگ کورٹ نے میگا منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راول پنڈی منتقل کرنے کا حکم دیا تھا اور سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور سمیت دیگرملزموں کی ضمانتیں واپس لیتے ہوئے زر ضمانت بھی خارج کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس: جے آئی ٹی نے 11 محکموں سے ریکارڈ مانگ لیا

    بعد ازاں پیپلزپارٹی کی قیادت نے منی لانڈرنگ کیس منتقلی کے خلاف سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا، آصف علی زرداری، فریال تالپور اور انور مجید کی درخواستوں کو قابلِ سماعت قرار دیا گیا جس پر آج فیصلہ سنایا گیا۔

    واضح رہے 7 جنوری کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کامعاملہ نیب کو بھیجا تھا، فیصلے میں کہا گیاتھا کہ نیب رپورٹ کا جائزہ سپریم کورٹ کا عمل درآمد بینچ لے گا، نئےچیف جسٹس نیب رپورٹ کا جائزہ لینے کیلئے عمل درآمد بینچ تشکیل دیں۔

    بعد ازاں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں سابق صدر آصف زرداری، فریال تالپور اور مرادعلی شاہ نے فیصلے پر  نظرثانی درخواستیں دائر کیں ، جسے سپریم کورٹ نے مسترد کردیں تھیں۔

    یہ بھی پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس منتقلی کے خلاف دائر درخواستیں مسترد کی جائیں، نیب کی استدعا

    خیال رہے جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں بلاول ہاؤس اور زرداری خاندان کے دیگر اخراجات سے متعلق انتہائی اہم اور ہوشربا انکشافات سامنے آئے تھے کہ زرداری خاندان اخراجات کے لیے جعلی اکاؤنٹس سے رقم حاصل کرتا رہا ہے۔

  • منی لانڈرنگ کیس:  جے آئی ٹی نے 11 محکموں سے ریکارڈ مانگ لیا

    منی لانڈرنگ کیس: جے آئی ٹی نے 11 محکموں سے ریکارڈ مانگ لیا

    کراچی : میگا منی لانڈرنگ کیس میں جے آئی ٹی نے گیارہ محکموں سے ریکارڈ طلب کرلیا، محکموں میں کے ڈی اے ، ایم ڈی اے ، حیدر آباد ڈویلپمنٹ اتھارٹی، لیاری ڈولپمنٹ اتھارٹی شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق میگا منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی نے گیارہ محکموں سے ریکارڈ طلب کرلیا ، ترقیاتی اسکیموں، ترقیاتی تخمینہ ،  شروعات اور کنٹریکٹرکے نام ، رقم جاری ہونے اور اسکیم کی موجودہ صورتحال پرتفصیل طلب کی ہے۔

    جے آئی ٹی نے کنٹریکٹر کے ساتھ معاہدہ کی شرائط کی تفصیلات دینے کی بھی ہدایت کی۔

    جن محکموں سے ریکارڈ مانگاگیا ہے ان میں کے ڈی اے، ایم ڈی اے، لاڑکانہ ڈولپمنٹ اتھارٹی، حیدر آباد ڈولپمنٹ اتھارٹی، لیاری ڈولپمنٹ اتھارٹی، لیاری ایکسپریس وے ری سیٹلمنٹ پراجیکٹ ، ایس بی سی اے اور اسپیشل سیکریٹری لوکل گورنمنٹ، ڈی جی سہون ڈیولپمنٹ اتھارٹی، ایم ڈی واٹر بورڈ، ڈائریکٹر ایل جی اور سندھ لوکل گورنمنٹ بورڈ شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں : منی لانڈرنگ کیس : آصف زرداری اورفریال تالپورکی 10 اپریل تک حفاظتی ضمانت منظور

    یاد رہے کہ جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے بیرون ملک رقم کی منتقلی سے متعلق اس کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور بھی نامزد ہیں اور دونوں نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے حفاظتی ضمانت کرالی ہیں۔

    خیال رہے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں آصف زرداری اور فریال تالپورکی آٹھ اپریل کو پہلی پیشی ہے, منی لانڈرنگ کیس میں نامزد حسین لوائی، انور مجید، نمر مجید، کمال مجید کو بھی عدالت نے 8 اپریل کو ہی طلب کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ بینکنگ کورٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راولپنڈی منتقل کیا گیا، جس کی سماعت اب احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کریں گے۔

  • منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کا خوف، آصف زرداری اور فریال تالپور نے عدالت سےرجوع کرلیا

    منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کا خوف، آصف زرداری اور فریال تالپور نے عدالت سےرجوع کرلیا

    اسلام آباد : منی لانڈرنگ کیس میں پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اوران کی بہن فریال تالپور نے ضمانت قبل ازگرفتاری کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کرلیا، استدعا کی کیس کی سماعت تک گرفتارنہ کرنے کاحکم دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں گرفتاری کے خوف سے پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری آصف زرداری اوران کی بہن فریال تالپور نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں ضمانت قبل ازگرفتاری کے لئے درخواست دائر کردی۔

    درخواست میں نیب کو فریق بناتے ہوئے استدعا کی گئی ہے کہ کیس کی سماعت تک گرفتارنہ کرنےکاحکم دیاجائے۔

    رجسٹرارآفس نےدرخواست وصول کرلی اور آصف زرداری کی درخواست ضمانت سماعت کے لیے مقرر کردی گئی ہے، کل ابتدائی سماعت ہائی کورٹ میں کی جائے۔

    دوسری جانب اسلام آبادہائی کورٹ میں ہی آصف زرداری کی نااہلی کےلئےدرخواست چاراپریل کوسماعت کےلئےمقررکردی گئی، عثمان ڈار کی جانب سے دائر درخواست کی سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ اطہرمن اللہ کریں گے۔

    مزید پڑھیں : منی لانڈرنگ کیس : آصف زرداری اور فریال تالپور8اپریل کو احتساب عدالت میں طلب

    عثمان ڈارنے موقف اختیارکیاہےکہ آصف زرداری کواثاثے ظاہرنہ کرنے پر نااہل قرار دیا جائے۔

    اسلام آباد کی احتساب عدالت میں آصف زرداری اور فریال تالپورکی آٹھ اپریل کو پہلی پیشی ہے, منی لانڈرنگ کیس میں نامزد حسین لوائی، انور مجید، نمر مجید، کمال مجید کو بھی عدالت نے 8 اپریل کو ہی طلب کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ بینکنگ کورٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راولپنڈی منتقل کیا گیا، جس کی سماعت اب احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کریں گے۔

  • منی لانڈرنگ کیس : آصف زرداری اور فریال تالپور8اپریل کو احتساب عدالت میں طلب

    منی لانڈرنگ کیس : آصف زرداری اور فریال تالپور8اپریل کو احتساب عدالت میں طلب

    راولپنڈی : قومی احتساب بیورو نے میگا منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپورکو8اپریل کو طلب کرلیا، طلبی کا نوٹس احتساب عدالت نمبر دو کی جانب سے جاری کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ کیس کے سلسلے میں پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور اُن کی ہمشیرہ فریال تالپور سمیت دیگر 24ملزمان کو 8اپریل کو طلب کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے خالد شاہ کے مطابق طلبی کے نوٹس میں آصف زرداری اور دیگر کو8 اپریل کو عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے، آصف زرداری کی طلبی کا نوٹس خصوصی طور پر ارسال کیا گیا۔

    آصف زرداری کو مقدمہ کراچی سے اسلام آباد منتقلی پر طلب کیا گیا، آصف زرداری کے علاوہ 24دیگر ملزمان کو بھی عدالت نے طلب کر رکھا ہے، مذکورہ سمن بلاؤل ہاؤس کلفٹن کراچی کے ایڈریس پرارسال کیا گیا۔

    منی لانڈرنگ کیس میں نامزد فریال تالپور، حسین لوائی، انور مجید، نمر مجید، کمال مجید کو بھی عدالت نے 8 اپریل کو ہی طلب کیا ہے۔

    یاد رہے کہ بینکنگ کورٹ کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راولپنڈی منتقل کیا گیا جس کی سماعت اب احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کریں گے۔

  • منی لانڈرنگ کیس منتقلی کے خلاف دائر درخواستیں مسترد کی جائیں، نیب کی استدعا

    منی لانڈرنگ کیس منتقلی کے خلاف دائر درخواستیں مسترد کی جائیں، نیب کی استدعا

    کراچی: قومی احتساب بیورو (نیب) نے سندھ ہائی کورٹ سے استدعا کی ہے کہ منی لانڈرنگ کیس منتقلی کے خلاف دائر درخواستیں مسترد کردی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں منی لانڈرنگ کیس منتقلی کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی جس میں نیب نے عدالتی حکم کے مطابق اپنا جواب جمع کرایا۔

    نیب نے جواب میں مؤقف اختیار کیا کہ کیس منتقلی قانونی ہے، نظرثانی درخواست ناقابل سماعت ہے، بینکنگ کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواستیں دائر کرنے کا مقصد مقدمے کی راہ میں رکاوٹ ڈالنا ہے۔

    قومی احتساب بیورو کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ منی لانڈرنگ کیس منتقلی کے خلاف دائر درخواستیں مسترد کی جائیں۔ عدالت نے درخواست گزاروں کو آئندہ سماعت پر جواب الجواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    مزید پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس : سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی حفاظتی ضمانت منظور

    یاد رہے کہ 15 مارچ کو  نیب کی درخواست پر بینکنگ کورٹ نے میگا منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راول پنڈی منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور سمیت دیگرملزموں کی ضمانتیں خارج کر دی تھیں۔

    بعد ازاں آصف علی زداری اور فریال تالپور نے بینکنگ کورٹ کے فیصلے کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔ مارچ 19 کو منی لانڈرنگ کیس کی منتقلی کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی تھی۔

    سندھ ہائیکورٹ نے آصف زرداری کے وکیل کی درخواست مسترد کردی، جس میں انہوں نے مقدمےکاریکارڈطلب کرنے کی استدعا کی تھی۔ فاضل جج نے فاروق ایچ نائیک کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ سپریم کورٹ کے حکم پر آپ کیا کہیں گے؟ سپریم کورٹ کا فیصلہ واضح ہے، اب مزید کیا بچتا ہے۔؟

    یہ بھی پڑھیں: منی لانڈرنگ کیس، احتساب عدالت کا آصف زرداری، فریال تالپور سمیت دیگر ملزمان کو طلبی کا نوٹس

    چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے میگا منی لانڈرنگ کیس راولپنڈی منتقلی کے خلاف آصف زرداری، فریال تالپور اور دیگر کی درخواستوں پرسماعت کی تھی ۔ درخواست گزاروں میں فریال تالپور،انورمجید،عبدالغنی مجید اورمحمدہارون بھی شامل ہیں۔

  • منی لانڈرنگ کیس : سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی حفاظتی ضمانت منظور

    منی لانڈرنگ کیس : سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کی حفاظتی ضمانت منظور

    اسلام آباد : منی لانڈرنگ کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے قائم علی شاہ کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی گئی اور دس لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرنےکاحکم دیا ، جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا نیب نے 2 مختلف کیسزکےنوٹس لئےہیں، اگر دوسرے کیس میں ضمانت نہیں کروائی گئی تو نیب گرفتارکرسکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈویژن بنچ پر مشتمل جسٹس عامر فاروق وارجسٹس محسن اختر کیانی سابق وزیراعلیٰ سندھ کی ضمانت قبل ازگرفتاری کی درخواست پر سماعت کی ، قائم علی شاہ اپنےوکلاکےساتھ عدالت میں پیش ہوئے۔

    جسٹس محسن اخترکیانی نے کہا نیب نے 2 مختلف کیسزکےنوٹس لئےہیں، آپ صرف ایک کیس کیلئے آئےہیں ، اگر دوسرے کیس میں ضمانت نہیں کروائی گئی تو نیب گرفتارکرسکتی ہے، جس پر قائم علی شاہ کے وکیل نے کہا مجھےسوچنے کی اجازت دیں، آپ زر ضمانت کا حکم دیں جائیداد کا نہ دیں۔

    جسٹس عامرفاروق نے ریمارکس دیے میں آرڈر لکھوا چکا ہوں زرضمانت نہیں دے سکا۔

    جس کے بعد عدالت نے قائم علی شاہ کی درخواست ضمانت قبل ازگرفتاری 8اپریل تک منظور کرتے ہوئے دس لاکھ روپے کے مچلکے جمع کرنےکاحکم دیا اور  جسٹس عامرفاروق نےفریقین کو نوٹس جاری کردیئے۔

    مزیدپڑھیں: میگا منی لانڈرنگ کیس : قائم علی شاہ کو گرفتاری کا خوف

    گذشتہ روز سابق وزیر اعلی قائم علی شاہ نے ضمانت قبل از گرفتاری کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی ، درخواست مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ درخواست گزار کا منی لانڈرنگ سے کوئی لینا دینا نہیں سیاسی بنیادوں پر نام شامل کیا گیا اور استدعا کی جب تک کیس کی سماعت مکمل نہیں ہوجاتی قائم علی شاہ کو گرفتار نہ کیا جائے۔

    یاد رہے نیب نے سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ کو 27 مارچ کو طلب کر لیا، قائم علی شاہ کو ٹھٹھہ اور دادو شوگر ملز کیس میں طلب کیا گیا اور ولڈ نیب ہیڈکوارٹرز میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    نیب کی جانب سے ٹھٹھہ شوگر مل سے متعلق تمام ریکارڈ بھی ہمراہ لانے کی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

    خیال رہے گذشتہ روز جعلی اکاؤنٹس کیس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ بیان ریکارڈ کرانے نیب ہیڈکوارٹرز پہنچےتھے تو نیب کی 6رکنی ٹیم وزیراعلیٰ سندھ سے ٹھٹھہ، دادو شوگرملز کیس میں پوچھ گچھ کی تھی، تحقیقاتی ٹیم کےسربراہ ڈی جی نیب عرفان منگی خود بیان ریکارڈکیا جبکہ مراد علی شاہ کو تحریری سوال نامہ بھی دیا جائے گا۔

    Comments

  • منی لانڈرنگ کیس کی راولپنڈی منتقلی: مقدمے کا ریکارڈ طلب کرنے کی آصف زرداری کے وکیل کی درخواست مسترد

    منی لانڈرنگ کیس کی راولپنڈی منتقلی: مقدمے کا ریکارڈ طلب کرنے کی آصف زرداری کے وکیل کی درخواست مسترد

    کراچی :منی لانڈرنگ کیس کی اسلام آبادمنتقلی کا معاملہ، سندھ ہائیکورٹ نےمقدمےکاریکارڈطلب کرنے کی آصف زرداری کے وکیل کی درخواست مسترد کردی، فاضل جج نے فاروقع نائیک سے کہاسپریم کورٹ کے حکم پر آپ کیا کہیں گے؟ سپریم کورٹ کا فیصلہ واضح ہے، مزید کیا بچتا ہے؟

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے میگا منی لانڈرنگ کیس راولپنڈی منتقلی کے خلاف آصف زرداری، فریال تالپور اور دیگر کی درخواستوں پرسماعت کی، درخواست گزاروں میں فریال تالپور،انورمجید،عبدالغنی مجید اورمحمدہارون بھی شامل ہیں۔

    آصف زرداری کے وکیل عدالت کے روبرو پیش ہوئے، فاروق ایچ نائیک نے دلائل میں‌کہا سپریم کورٹ نے کیس اسلام آباد منتقلی کے احکامات نہیں دیے، یہ کیس نیب کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔

    فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ کیس بینکنگ کورٹ میں زیر سماعت رہا اور بعد میں اسلام آباد نیب کورٹ منتقل کردیا گیا، ایف آئی آرمیں بھی کئی ظاہر نہیں ہوتا کہ نیب اس معاملے کو دیکھے، یہ کیس کرپشن کا نہیں ہے،جیسے نیب کورٹ منتقل کیا گیا۔

    عدالت نے فاروق ایچ نائیک سے استفسار کیاسپریم کورٹ کے حکم پر آپ کیا کہے گے، سپریم کورٹ کا فیصلہ واضح ہے، مزید کیا بچتا ہے، عدالت نے مقدمے کا ریکارڈ طلب کرنے سے متعلق فاروق نائیک کی درخواست مسترد کردی۔

    عدالت نےدلائل کے بعد پراسیکیوٹر نیب اور ڈی جی نیب کراچی کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا اور مزید سماعت چھبیس مارچ تک ملتوی کردی۔

    یاد رہے  پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور اور دیگر مزمان نے  منی لانڈرنگ کیس میں بینکنگ کورٹ کا فیصلہ سندھ ہائی  کورٹ میں چیلنج کیا تھا۔

    درخواستوں میں موقف اختیار کیاگیاہے کہ کیس اسلام آباد منتقل نہیں کیا جاسکتا، نہ ہی یہ نیب کے دائرہ اختیارمیں آتاہے، یہ کیس کرپشن کانہیں ہے جیسے نیب منتقل کیاگیا۔

    درخواست میں کہا گیا کیس سندھ سے کسی اور صوبے میں منتقل کرنا غیر قانونی ہے سندھ ہائی کورٹ سے بینکنگ کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔

    مزیدپڑھیں : منی لانڈرنگ کیس :آصف زرداری اور فریال تالپور نے بینکنگ کورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا

    یاد رہے چئیرمین نیب کی درخواست پر بینکنگ کورٹ نے میگا منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راول پنڈی منتقل کرنے کا حکم دیا تھا اور سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور سمیت دیگرملزموں کی ضمانتیں واپس لیتے ہوئے زر ضمانت بھی خارج کرنے کا بھی حکم دیا تھا۔

    آصف زرداری نے پیشی کے موقع پر کہا تھا کہ کیس منتقلی سے فرق نہیں پڑتا جبکہ وکلاصفائی کاکہناتھا کیس منتقلی کافیصلہ چیلنج کریں گے۔

    بعد ازاں نیب نے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں 20 مارچ کو طلب کرلیا تھا۔

  • منی لانڈرنگ سے قومی خزانےکونقصان نہیں پہنچا، یہ پرائیویٹ لوگوں کامعاملہ ہے ، فاروق ایچ نائیک

    منی لانڈرنگ سے قومی خزانےکونقصان نہیں پہنچا، یہ پرائیویٹ لوگوں کامعاملہ ہے ، فاروق ایچ نائیک

    کراچی : سابق صدر آصف زرداری کے وکیل فاروق نائیک کا کہنا ہےآصف زرداری کےخلاف ایف آئی آرمنی لانڈرنگ کےتحت ہے، منی لانڈرنگ سے قومی خزانےکونقصان نہیں پہنچا،یہ پرائیویٹ لوگوں کامعاملہ ہے۔ اس لئےنیب قوانین لاگونہیں ہوتے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری کے وکیل فاروق نائیک نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا آصف زرداری کے خلاف ایف آئی آرمنی لانڈرنگ کےتحت ہے، ان کے خلاف مقدمہ ملکی مفادکےخلاف نہیں، منی لانڈرنگ سےقومی خزانےکونقصان نہیں پہنچا، یہ پرائیویٹ لوگوں کا معاملہ ہے۔

    فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ ہمارامؤقف ہےمقدمےمیں نیب قوانین لاگونہیں ہوتے، فیصلے میں یہ واضح ہےسپریم کورٹ کی ہدایت پرمقدمہ منتقل ہوا، طے ہونا باقی ہےمقدمہ نیب کے زمرے میں آتا ہے یا نہیں۔

    آصف زرداری کے وکیل نے کہا عبوری ضمانت کے حلف نامہ بنا لئے ہیں، موکل سے مشاورت کرکے درخواستیں فائل کریں گے ، ہائی کورٹ سے استدعا کیبینکنگ کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ بینکنگ کورٹ کو یہ اختیار نہیں کہ وہ مقدمہ منتقل کرے۔

    مزید پڑھیں : منی لانڈرنگ کیس :آصف زرداری اور فریال تالپور نے بینکنگ کورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا

    یاد رہے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے منی لانڈرنگ کیس میں بینکنگ کورٹ کا فیصلہ سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا ہے ، جس میں کہا گیا بینکنگ کورٹ کےمقدمہ منتقلی کے احکامات غیر قانونی ہیں، فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

    آصف زرداری اورفریال تالپور کی حفاظتی درخواست ضمانت پیر کو دائرہونے کا امکان ہے۔

    گذشتہ روز چئیرمین نیب کی درخواست پر بینکنگ کورٹ نے میگا منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راول پنڈی منتقل کرنے کا حکم دیا تھا اور سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور سمیت دیگرملزموں کی ضمانتیں واپس لیتے ہوئے زر ضمانت بھی خارج کرنے کا بھی حکم دیا۔

    آصف زرداری تاخیر سے بینکنگ کورٹ پہنچے تھے جب تفصیلی فیصلہ جاری ہوچکا تھا، آصف زرداری نے پیشی کے موقع پر کہا تھا کہ کیس منتقلی سے فرق نہیں پڑتا جبکہ وکلاصفائی کاکہناتھا کیس منتقلی کافیصلہ چیلنج کریں گے۔

    بعد ازاں نیب نے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں 20 مارچ کو طلب کرلیا تھا۔

  • منی لانڈرنگ کیس :آصف زرداری اور فریال تالپور نے بینکنگ کورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا

    منی لانڈرنگ کیس :آصف زرداری اور فریال تالپور نے بینکنگ کورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا

    کراچی : پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے منی لانڈرنگ کیس میں بینکنگ کورٹ کا فیصلہ سندھ ہائی  کورٹ میں چیلنج کردیا، جس میں کہا گیا بینکنگ کورٹ کےمقدمہ منتقلی کے احکامات غیر قانونی ہیں، فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق میگا منی لانڈرنگ کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ، سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور فریال تالپور نے سندھ ہائی کورٹ پہنچے، جہاں انھوں نے بینکنگ کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست دائر کردی جبکہ دونوں کی عبوری ضمانت کےلیے حلف نامے بھی جمع کرائے۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ بینکنگ کورٹ کےمقدمہ منتقلی کے احکامات غیر قانونی ہیں، بینکنگ کی جانب سے مقدمہ منتقلی کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

    فاروق ایچ نائیک نے کہا آج صرف فیصلے کو چیلنج کیاہے،درخواست ضمانت بعدمیں دائر کریں گے۔

    مزید پڑھیں: بینکنگ کورٹ کا منی لانڈرنگ کیس راولپنڈی منتقل کرنے کا حکم

    گذشتہ روز چئیرمین نیب کی درخواست پر بینکنگ کورٹ نے میگا منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راول پنڈی منتقل کرنے کا حکم دیا تھا اور سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور سمیت دیگرملزموں کی ضمانتیں واپس لیتے ہوئے زر ضمانت بھی خارج کرنے کا بھی حکم دیا۔

    آصف زرداری تاخیر سے بینکنگ کورٹ پہنچے تھے جب تفصیلی فیصلہ جاری ہوچکا تھا، آصف زرداری نے پیشی کے موقع پر کہا تھا کہ کیس منتقلی سے فرق نہیں پڑتا جبکہ وکلاصفائی کاکہناتھا کیس منتقلی کافیصلہ چیلنج کریں گے۔

    بعد ازاں نیب نے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں 20 مارچ کو طلب کرلیا تھا۔