Tag: منی لانڈرنگ کیس

  • بینکنگ کورٹ کا منی لانڈرنگ کیس راولپنڈی منتقل کرنے کا حکم

    بینکنگ کورٹ کا منی لانڈرنگ کیس راولپنڈی منتقل کرنے کا حکم

    کراچی : بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راولپنڈی منتقل کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری عدالت کے روبرو پیش ہوئے تاہم ان کی ہمشیرہ فریال تالپور آج عدالت میں پیش نہیں ہوئیں۔

    حسین لوائی، عبدالغنی مجید اور دیگر ملزمان بھی بینکنگ کورٹ کے سامنے پیش ہوئے۔

    سابق صدر آصف علی زرداری نے بینکنگ کورٹ میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کیس ٹرانسفر ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، ماہروکلا ہی اس بارے میں اپنی رائے دے سکتے ہیں۔

    بینکنگ کورٹ نے میگا منی لانڈرنگ کیس کراچی سے راولپنڈی منتقل کرنے کی نیب کی درخواست منظور کرلی۔

    عدالت نے میگا منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور سمیت مقدمے کے دیگر ملزمان کی ضمانتیں بھی ختم کردیں۔

    بینکنگ کورٹ نے تحریری فیصلے میں حکم دیا ہے کہ جیل میں قید ملزمان کو راولپنڈی عدالت میں پیش کیا جائے۔

    عدالت کے تحریری فیصلے کے مطابق آصف زرداری اورفریال تالپورسمیت 19ملزمان کی عبوری ضمانتیں ختم کردی گئیں۔

    بینکنگ کورٹ نے تحریری فیصلے میں کہا ہے کہ مقدمہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق منتقل کیا گیا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سماعت کے دوران آصف علی زرداری کی جانب سے مقدمہ اسلام آباد منتقل کرنے پراعتراضات عدالت میں جمع کرائے گئے، آصف زرداری کے اعتراضات کی نقول نیب پراسیکیوٹرکو فراہم کی گئی تھی۔

    وکیل نیب نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ چیئرمین نیب مقدمہ اسلام آباد منتقلی کی منظوری دے چکے ہیں، مقدمہ سپریم کورٹ کی ہدایت کی روشنی میں منتقل کیا جا رہا ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ملزمان کے وکلا کے اعتراضات بلا جواز ہیں، اس مقدمے کا نیب ریفرنسز سے کلیدی تعلق ہے جبکہ سپریم کورٹ فیصلے کے مطابق ملزمان کوشوکازکی ضرورت بھی نہیں۔

    وکیل نیب نے کہا تھا کہ چیئرمین نیب کومقدمہ منتقل کرنے کا مکمل اختیار ہے، ملزمان کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب آرڈیننس کی سیکشن16 اے کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔

    فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ مقدمہ منتقل کرنے کا اختیارکیس کی نوعیت سے منسلک ہے، جو کیس نیب کے دائرہ اختیارمیں آتا ہو وہی منتقل کیا جاسکتا ہے۔

    ملزمان کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ مقدمہ دوسرے صوبے منتقل کرنے کے اختیارات کو بھی دیکھنا ہوگا۔

    فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے کے مطابق مقدمہ دوسرے صوبے منتقل نہیں کیا جاسکتا، نیب کومقدمہ منتقل کرنے کے لیے ٹھوس شواہد دینا ہوتے ہیں۔

    واضح رہے کہ مقدمے میں آصف علی زرداری، فریال تالپور، انور مجید، عبدالغنی مجید اور حسین لوائی نامزد ہیں جن پرمنی لانڈرنگ کا الزام ہے۔

    منی لانڈرنگ مقدمے میں آصف علی زرداری، فریال تالپور، انور مجید کے بیٹے نمر مجید، ذوالقرنین اور علی مجید عبوری ضمانت پرہیں جبکہ انور مجید، عبدالغنی مجید، حسین لوائی اور طحہ رضا گرفتار ہیں۔

  • فیصلہ انصاف کے منافی ہے، انتقامی کارروائی ہورہی ہے، سعید غنی

    فیصلہ انصاف کے منافی ہے، انتقامی کارروائی ہورہی ہے، سعید غنی

    کراچی : وزیر بلدیات سعیدغنی کا کہنا ہے کہتمام اداروں کاتعلق صوبہ سندھ سےہے،سماعت راولپنڈی میں ہوگی، فیصلہ انصاف کے منافی ہے، انتقامی کارروائی ہورہی ہے، ہمارے لیے قانون کی بالادستی قائم نہیں ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات سعیدغنی نے منی لانڈرنگ کیس راولپنڈی منتقلی کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ماضی میں قیادت پرلگےالزامات کاعدالتوں میں سامناکیااورکریں گے، اس طرح کےالزامات کاسیاسی محاذ پربھی سامناکریں گے، مقدمات کے باوجود پیپلزپارٹی کا مؤقف تبدیل نہیں ہوگا۔

    سعیدغنی کا کہنا تھا بلاول بھٹو کھل کر ملکی معاملات پر بات کر تے رہیں گے، جو الزامات لگائے جارہے ہیں انکا تعلق صوبہ سندھ سے ہے، تمام اداروں کا تعلق صوبہ سندھ سے ہے، سماعت راولپنڈی میں ہوگی۔

    وزیربلدیات سندھ نے کہا فیصلہ انصاف کے منافی ہے،پیپلز پارٹی کے ساتھ یہ ہوتارہاہے، ہمارے لیے قانون کی بالادستی قائم نہیں ہوگی، ہمارا موقف ہے سیاسی انتقامی کارروائی ہورہی ہے۔

    مزید پڑھیں : بینکنگ کورٹ کا منی لانڈرنگ کیس راولپنڈی منتقل کرنے کا حکم

    ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے مؤقف کودبانے کی کوشش کی جارہی ہے، 1977 سے جو ہورہا وہ آج بھی جاری ہے۔

    یاد رہے کراچی کی بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس منتقل کرنےکی نیب کی درخواست منظور کرلی تھی ، عدالت نے کیس راولپنڈی منتقل کرنے کا حکم دیتے ہوئے آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانتیں واپس لے لیں جبکہ نمر مجید، ذوالقرنین مجید اورعلی مجید کی ضمانتیں بھی خارج کردی گئیں ہیں۔

    منی لانڈرنگ کیس میں ملزمان نے عبوری ضمانتیں لے رکھی تھیں۔

  • منی لانڈرنگ کیس ، نیب نے ایک بارپھر میاں منشاء کوبیٹوں سمیت کل طلب کرلیا

    منی لانڈرنگ کیس ، نیب نے ایک بارپھر میاں منشاء کوبیٹوں سمیت کل طلب کرلیا

    لاہور : پاکستان سےبرطانیہ منی لانڈرنگ کے الزام میں نیب نے صنعت کارمیاں منشاء کوتفتیش کے لئے بیٹوں سمیت کل طلب کرلیا، نیب نے باپ بیٹوں کو ہدایت کی ہے کہ لندن میں سینٹ جیمزہوٹل خریدنے کی مکمل منی ٹریل ساتھ لائیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیب لاہور نے صنعت کار میاں منشاء اور ان کے بیٹوں میاں حسن منشاء اور میاں عمر منشاء کو تفتیش کے لئے طلب کرلیا اور نوٹس جاری کردیے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان کوطلبی کےنوٹس 28 مین گلبرگ لاہور کے پتے پر پہنچا دیےگئے اور میاں منشا کے ملازمین نے طلبی کے نوٹس وصول کیے۔

    نیب کے مطابق میاں منشاء نے لاکھوں پاونڈ سے برطانیہ میں سینٹ جیمز ہوٹل اینڈ کلب خریدا، ان پر یہ رقم غیر قانونی طور پر پاکستان سے برطانیہ منتقل کرنے کا الزام ہے۔

    نیب نے باپ بیٹوں کو ہدایت کی ہے کہ سینٹ جیمزہوٹل اینڈ کلب خریدنےکی مکمل منی ٹریل ساتھ لائیں، اورمالکانہ دستاویزات بھی ساتھ لائیں۔

    مزید پڑھیں :  کاروباری شخصیت میاں منشاء کی گرفتاری سے بچنے کی درخواست مسترد

    خیال  رہے اس سے پہلے نیب نے میاں منشاء اوران کےبیٹوں کوپہلےبھی دو مرتبہ طلب کیالیکن وہ ایک بار بھی پیش نہیں ہوئے جبکہ لاہور ہائی کورٹ نے بھی میاں منشا کوشامل تفتیش ہونے کا حکم دے رکھا ہے۔

    یاد رہے 11 مارچ کو  لاہور ہائی کورٹ نے کاروباری شخصیت میاں منشاء کی نیب کی جانب سے ممکنہ گرفتاری کے خلاف درخواست مسترد کر دی تھی اور میاں منشا کو نیب کی تفتیش میں تعاون کرنے کا حکم دیا تھا۔

    نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا اگر میاں منشا کو گرفتاری کا خدشہ درخواست ضمانت دائر کریں۔

    واضح رہے میاں منشا اور اُن کے بیٹوں پرمنی لانڈرنگ کا الزام ہے، میاں منشا نے 2010 میں برطانیہ میں سینٹ جیمز ہوٹل اینڈ کلب خریدا، جس کی خریداری کے لیے انہوں نے کروڑوں پاؤنڈز غیر قانونی طریقے سے برطانیہ بھیجے۔

  • منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 15 مارچ تک توسیع

    منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 15 مارچ تک توسیع

    کراچی : بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی ضمانت میں 15 مارچ تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری آج عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے جبکہ ان کی ہمشیرہ فریال تالپورضمانت میں توسیع کے لیے بینکنگ کورٹ کے سامنے پیش ہوئیں۔

    سابق صدر آصف علی زرداری قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوئے، ان کے وکیل کی جانب سے درخواست دائر کی گئی۔

    فاروق ایچ نائیک نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ آصف علی زرداری قومی اسمبلی کے اجلاس میں مصروف ہیں۔

    اومنی گروپ کے سربراہ انورمجید کوآج پیش نہیں کیا جائے گا، ملیرجیل حکام انورمجید کا میڈیکل سرٹیفکیٹ لے کرعدالت پہنچ گئے۔

    پولیس کے مطابق کارڈیواسپتال کے ڈاکٹرزکا کہنا ہے کہ انورمجید علیل ہیں، بیماری کے باعث ڈاکٹرز نے انورمجید کوسفرسے منع کررکھا ہے۔

    آصف علی زرداری کی جانب سے مقدمہ اسلام آباد منتقل کرنے پراعتراضات عدالت میں جمع کرا دیے گئے، آصف زرداری کے اعتراضات کی نقول نیب پراسیکیوٹرکو فراہم کردی گئی۔

    وکیل نیب نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نیب مقدمہ اسلام آباد منتقلی کی منظوری دے چکے ہیں، مقدمہ سپریم کورٹ کی ہدایت کی روشنی میں منتقل کیا جا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ملزمان کے وکلا کے اعتراضات بلا جواز ہیں، اس مقدمے کا نیب ریفرنسز سے کلیدی تعلق ہے جبکہ سپریم کورٹ فیصلے کے مطابق ملزمان کوشوکازکی ضرورت بھی نہیں۔

    وکیل نیب نے کہا کہ چیئرمین نیب کومقدمہ منتقل کرنے کا مکمل اختیار ہے، ملزمان کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ نیب آرڈیننس کی سیکشن16 اے کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔

    فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ مقدمہ منتقل کرنے کا اختیارکیس کی نوعیت سے منسلک ہے، جو کیس نیب کے دائرہ اختیارمیں آتا ہو وہی منتقل کیا جاسکتا ہے۔

    ملزمان کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ مقدمہ دوسرے صوبے منتقل کرنے کے اختیارات کو بھی دیکھنا ہوگا۔

    فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ اعلیٰ عدلیہ کے فیصلے کے مطابق مقدمہ دوسرے صوبے منتقل نہیں کیا جاسکتا، نیب کومقدمہ منتقل کرنے کے لیے ٹھوس شواہد دینا ہوتے ہیں۔

    بینکنگ کورٹ نے میگا منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقل کرنے سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا، عدالت نے ریمارکس دیے کہ پہلے دائرہ اختیار طے کریں گے پھرکیس آگے بڑھائیں گے۔

    عدالت نے آصف زرداری اورفریال تالپورکی ضمانت میں 15 مارچ تک توسیع کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آئندہ سماعت پر کیس اسلام آباد منتقلی سے متعلق فیصلہ کریں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سماعت پر منی لانڈرنگ کیس میں آصف علی زرداری عدالت کے روبرو پیش نہیں ہوئے تھے جبکہ ان کی ہمشیرہ فریال تالپورضمانت میں توسیع کے لیے بینکنگ کورٹ کے سامنے پیش ہوئی تھیں۔

    بعدازاں بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی ضمانت میں 11 مارچ تک توسیع کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

    واضح رہے کہ مقدمے میں آصف علی زرداری، فریال تالپور، انور مجید، عبدالغنی مجید اور حسین لوائی نامزد ہیں جن پرمنی لانڈرنگ کا الزام ہے۔

    منی لانڈرنگ مقدمے میں آصف علی زرداری، فریال تالپور، انور مجید کے بیٹے نمر مجید، ذوالقرنین اور علی مجید عبوری ضمانت پرہیں جبکہ انور مجید، عبدالغنی مجید، حسین لوائی اور طحہ رضا گرفتار ہیں۔

  • چیئرمین نیب نے منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقل کرنے کی منظوری دے دی

    چیئرمین نیب نے منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقل کرنے کی منظوری دے دی

    لاہور : چیئرمین نیب جاوید اقبال نے منی لانڈرنگ کیس اسلام آبادمنتقل کرنے کی منظوری دے دی اور نیب حکام نےنیب چیئرمین کا دستخط شدہ لیٹر کراچی کی بینکنگ کورٹ میں جمع کرادیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی، چیئرمین نیب جاوید اقبال نے مقدمہ اسلام آباد منتقل کرنے کی منظوری دے دی اور نیب حکام نے نیب چیئرمین کا دستخط شدہ لیٹرکراچی کی بینکنگ کورٹ میں جمع کرادیا ہے۔
    .
    جس کے بعد عدالت نے نیب کی درخواست پر ملزمان کے وکلاء کو بیس فروری کے لئے نوٹس جاری کردئیے ہیں۔

    نیب کی جانب سے درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے نیب کومنی لانڈرنگ کیس کی تفتیش کا حکم دیا ہے، چیئرمین نیب جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے نیب آرڈیننس کی شق سولہ اے کے تحت احکامات دیئے، چودہ فروری کو بینکنگ کورٹ کو کیس منتقلی سے آگاہ کر دیاگیا تھا۔

    درخواست میں استدعا کی گئی ہے منی لانڈرنگ کیس نیب کورٹ راولپنڈی منتقل کیا جائے۔

    مزید پڑھیں : نیب کا میگا منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقل کرانے کا فیصلہ

    یاد رہے 4 فروری کو نیب نے میگا منی لانڈرنگ کیس اسلام آباد منتقل کرانے کا فیصلہ کیا تھا اور مقدمہ اسلام آباد بھیجنے کی درخواست چیئرمین نیب اورپراسیکیوٹر جنرل نیب کوارسال کردی تھی۔

    خیال سندھ میگا منی لانڈرنگ کیس بینکنگ کورٹ کراچی میں زیر سماعت ہے، آصف زرداری، فریال تالپور ،نمر مجید،ذوالقرنین مجیدعبوری ضمانت پر ہیں جبکہ حسین لوائی،عبدالغنی مجید، طٰہ رضا ، انور مجید جیل میں قید ہیں ، ملزمان کےخلاف بوگس اکاؤنٹ کے ذریعے اربوں کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے۔

    واضح رہے جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کرنے کے کیس میں سابق صدر آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور بھی نامزد ہیں، جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے 35 ارب روپے کی منی لانڈرنگ پر سپریم کورٹ نے بھی از خود نوٹس لے رکھا ہے۔

    ستمبر 2018 میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) بنانے کا حکم دیتے ہوئے ہدایت کی تھی کہ جے آئی ٹی ہر 2 ہفتے بعد عدالت میں رپورٹ جمع کروائے گی جبکہ ایف آئی اے کے تفتیشی افسران کو رینجرز کی سیکیورٹی فراہم کرنے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔

    جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں بلاول ہاؤس اور زرداری خاندان کے دیگر اخراجات سے متعلق انتہائی اہم اور ہوشربا انکشافات سامنے آئے تھے کہ زرداری خاندان اخراجات کے لیے جعلی اکاؤنٹس سے رقم حاصل کرتا رہا۔

    5 جنوری کو منی لانڈرنگ کیس کی جے آئی ٹی نے فریال تالپور، آصف زرداری اور اومنی گروپ کی ملک اور بیرون ملک تمام جائیدادیں منجمد کرنے کی سفارش کی تھی۔

  • منی لانڈرنگ کیس:عدالت نےانورمجید ودیگرکے خلاف سماعت21 فروری تک ملتوی کردی

    منی لانڈرنگ کیس:عدالت نےانورمجید ودیگرکے خلاف سماعت21 فروری تک ملتوی کردی

    کراچی: سندھ ہائی کورٹ میں انورمجید، حسین لوائی، طہٰ رضا کی درخواستوں پرسماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ایک دو روز میں لیٹر عدالت میں پیش کر دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں انورمجید، حسین لوائی، طہٰ رضا کی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔

    عدالت میں سماعت کے دوران ایف آئی اے ایڈیشنل ڈائریکٹرملک ممتازالحسن نے جواب جمع کرا دیا، کیس نیب کومنتقل ہوچکا، ضابطے کی کارروائی جاری ہے۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ چیئرمین نیب کیس منتقلی سے متعلق درخواست پردستخط کرچکے، ایک دو روز میں لیٹرعدالت میں پیش کر دیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ چیئرمین نیب کے لیٹرکا انتظار کرلیا جائے، ملزمان کی درخواست ضمانت نہ سنی جائے۔

    ملزمان کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے، نیب کے پاس عدالت کو بتانے کو کچھ نہیں ہے، عدالت نے ریمارکس دیے کہ کتنے معصوم لوگ جیل میں پڑے ہیں، کچھ تو رحم کریں۔

    عدالت میں سماعت کے دوران ملزمان کے وکیل حیدر وحید ایڈووکیٹ نے کہا کہ میرے مؤکل ابھی تک معصوم ہی ہیں۔

    بعدازاں سندھ ہائی کورٹ نے نیب کو کیس منتقلی سے متعلق پیش رفت سے آگاہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت 21 فروری تک ملتوی کردی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی ضمانت میں 5 مارچ تک توسیع کی تھی۔

  • منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 5 مارچ تک توسیع

    منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری اور فریال تالپور کی ضمانت میں 5 مارچ تک توسیع

    کراچی: بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور کی ضمانت میں 5 مارچ تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت حاصل کرنے والے آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپورکراچی کی بینکنگ کورٹ کے سامنے پیش ہوئے۔

    عدالت میں سماعت کے دوران وکیل نیب نے کہا کہ چیئرمین نیب کے لیٹر کو عدالت میں پیش کیا جائے گا، ملزمان کی درخواست ضمانتیں نہ سنی جائیں۔

    بینکنگ کورٹ نے استفسار کیا کہ سندھ ہائی کورٹ نے ضمانتوں پر کیا فیصلہ کیا ہے؟ جس پر نیب وکیل نے جواب دیا کہ سندھ ہائی کورٹ نے سماعت کل تک ملتوی کی ہے۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ ہائی کورٹ کیس نہیں سن رہی توہم کیسے سن سکتے ہیں؟ وکیل نیب نے بتایا کہ چیئرمین نیب نے کیس اسلام آباد منتقل کرنے کی درخواست پردستخط کردیے۔

    ڈاکٹرنے بیان دیا کہ انورمجید کو سرجری کی ضروری ہے، بینکنگ کورٹ نے استفسار کیا کہ یہ بتائیں اب تک سرجری کیوں نہیں ہوئی؟، ڈاکٹر نے جواب دیا کہ ہم طبی سہولتیں دے رہے ہیں۔

    بینکنگ کورٹ نے نے حکم دیا کہ انور مجید کو تمام طبی سہولتیں دی جائیں، ملزم کے وکیل منیر بھٹی نے کہا کہ عبدالغنی کوڈاکٹروں نے مکمل آرام کا مشورہ دیا، عبدالغنی مجید کی ضمانت منظور کی جائے۔

    منیر بھٹی نے کہا کہ عبدالغنی مجید کا آپریشن نہ ہوا تو بیماری بڑھ جائے گی، ، ڈاکٹرملیرجیل نے بتایا کہ ملزم کو سرجری کی ضرورت ہے۔

    ڈاکٹرملیرجیل نے کہا کہ متعدد بارٹیسٹ اور علاج کے لیے جیل سے باہر بھی اسپتال لے گئے جو سہولتیں جیل میں موجود ہیں، وہ دی جا رہی ہیں۔

    ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ پڑھ لیا جائے، سپریم کورٹ فیصلے کے مطابق ملزمان کی درخواست ضمانت سننے کی گنجائش نہیں۔

    فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ قانون ملزمان کی ضمانتیں سننے پرکوئی قدغن نہیں لگاتا، عدالت نے استفسار کیا کہ تفتیشی افسر عدالت کوبتائے کیس میں کیا پیشرفت ہے؟۔

    تفتیشی افسر نے بتایا کہ سپریم کورٹ میں پیش رفت رپورٹ جمع کرا رہے ہیں، کیس اسلام آباد منتقل کیا جا رہا ہے۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ ایف آئی اے کو جو کہنا ہے تحریری طور پرجمع کرائے۔ آصف زرداری اور فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ سپریم کورٹ نے نیب ریفرنسزاسلام آباد منتقلی کا حکم دیا۔

    فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ سپریم کورٹ فیصلے میں بینکنگ کورٹ کیس کا ذکر نہیں، ایف آئی اے اور نیب فیصلے کی غلط تشریح کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے بتائے، حتمی چالان کیوں جمع نہیں کرا رہے؟ عدالت نے ایف آئی اے کے وکیل سے استفسار کیا کہ بتانا ہوگا کیس میں کیا پیش رفت ہو رہی ہے؟۔

    تفتیشی افسر نے کہا کہ جو بھی پیشرفت ہو رہی ہے سپریم کورٹ میں دے رہا ہوں، عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ یہ سب زبانی کہہ رہے ہیں تحریری طورپر بتائیں۔

    بعدازاں بینکنگ کورٹ نے آصف زرداری، فریال تالپوراور دیگر کی ضمانت میں 5 مارچ تک توسیع کرتے ہوئے انور مجید، اے جی مجید کی درخواست ضمانت کی سماعت 20 فروری تک ملتوی کردی۔

  • میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل: ایف آئی اے ملزمان کو ضمانت دینے کی مخالف

    میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل: ایف آئی اے ملزمان کو ضمانت دینے کی مخالف

    کراچی: میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ایف آئی اے کے پراسیکیوٹر نے انور مجید اور عبدالغنی مجید کو ضمانت دینے کی مخالفت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی بیکنگ کورٹ میں میگا منی لانڈرنگ اسکینڈل سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران کیس کے ملزم انور مجید اور عبدالغنی مجید کی درخواست ضمانت زیر غور آئی۔

    وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) کے پراسیکیوٹر نے ملزمان کو ضمانت دینے کی مخالفت کردی۔ ایف آئی اے کے وکیل کا کہنا تھا کہ کیس اسلام آباد منتقل ہونے پر غور ہو رہا ہے، ضمانت نہ دی جائے۔

    وکیل کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں کیس نیب میں چلایا جانا ہے، کیس ایک صوبے سے دوسرے صوبے میں منتقل ہو رہا ہے۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی کی بنیاد پر ہی یہ کیس ہے، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد عدالت کو ضمانت دینے کا اختیار نہیں۔

    جج نے کہا کہ عدالت کو مطمئن کیا جائے ضمانت کیوں نہیں سنی جا سکتی جس پر ایف آئی اے کے وکیل نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ واضح ہے، نیب ضابطے کی کارروائی مکمل کر رہا ہے۔

    عدالت نے کہا کہ سپریم کورٹ نے بینکنگ کورٹ سے متعلق حکم جاری نہیں کیا، سپریم کورٹ کے فیصلے میں ذکر نہ کرنے پر عدالت کیا کر سکتی ہے؟

    وکلائے صفائی نے کہا کہ کیس کا سپریم کورٹ کے فیصلے سے کوئی تعلق نہیں۔ عدالت نے کہا کہ ضمانت سننے سے متعلق سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کا انتظار کر لیتے ہیں۔

    سماعت کے دوران نیب کے تفتیشی افسر نے عبدالغنی مجید کی حراست سے متعلق درخواست دے دی۔ تفتیشی افسر کا کہنا تھا کہ مجید سے تفتیش مطلوب ہے، حراست کی اجازت دی جائے۔ منی لانڈرنگ اسکینڈل کے سلسلے میں تفتیش چاہتے ہیں۔

    عدالت نے عبدالغنی مجید سے تفتیش سے متعلق درخواست پر ملزم کے وکلا کو نوٹس جاری کردیا۔ عدالت نے ملزمان کے وکلا کو کل دلائل دینے کا حکم دیا تاہم ملزمان کے وکلا نے عبدالغنی مجید سے تفتیش کی سخت مخالفت کی۔

    تفتیشی افسر نے کہا کہ عبدالغنی مجید سے نہر خیام اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ پر تفتیش مطلوب ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ان کے وارنٹ موجود ہیں جس پر تفتیشی افسر نے کہا کہ جی بالکل، نیب نے عبدالغنی مجید کے وارنٹ جاری کردیے ہیں۔

    عدالت نے دریافت کیا کہ ماضی میں کوئی مثال موجود ہے ملزم کی اس طرح کسٹڈی دی گئی ہو؟ جس پر عدالت کو بتایا گیا کہ مشرف ایمرجنسی میں سپریم کورٹ نے ملزم کو پہلے نوٹس جاری کیا۔

    ایف آئی اے پراسیکیوٹر نے کسٹڈی نیب کو دینے پر دلائل دینا چاہے تاہم عدالت نے روک دیا۔ عدالت نے کہا کہ یہ آپ کا اختیار نہیں، نیب پراسیکیوٹر خود دلائل دے سکتے ہیں۔

    انور مجید اور عبدالغنی مجید کی درخواست ضمانت پر مزید سماعت 14 فروری تک ملتوی کردی گئی۔

  • منی لانڈرنگ کیس : زرداری اور اومنی گروپس کے اثاثے منجمد کرنے کی سفارش

    منی لانڈرنگ کیس : زرداری اور اومنی گروپس کے اثاثے منجمد کرنے کی سفارش

    اسلام آباد : منی لانڈرنگ کیس کی جے آئی ٹی نے فریال تالپور، آصف زرداری اور اومنی گروپس کی ملک اور بیرون ملک جائیدادیں منجمد کرنے کی سفارش کردی، بلاول ہاؤس کراچی ،لاہور اور زرداری ہاؤس اسلام آباد سیل کیا جائے، رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری اور بلاول بھٹو کے لیے نئی مشکل آن پڑی، منی لانڈرنگ کیس کی جے آئی ٹی نے عدالت عظمیٰ سے بلاول ہاؤس کراچی ،لاہور اور زرداری ہاؤس اسلام آباد سیل کرنے کی سفارش کردی ہے۔

    فریال تالپور، زرداری اور اومنی گروپس کی ملک اور بیرون ملک جائیدادیں بھی منجمد کرنے کی سفارش کی گئی ہے، اس سلسلے میں جےآئی ٹی نے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرادی ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی  رپورٹ میں زرداری گروپ، اومنی گروپ کے اثاثوں اور قرضوں میں بے ضابطگیوں کا انکشاف کیا گیا ہے، دونوں گروپس نے حکومتی فنڈز میں بے ضابطگیاں کیں، کمیشن لیا اور غیرقانونی پیسہ ہنڈی کے ذریعے بیرون ملک منتقل کیا۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ زرداری اور اومنی گروپس کے مختلف کمپنیوں کے تحت رکھے گئے اثاثے احتساب عدالت کے فیصلے تک منجمد کئے جائیں، غالب گمان ہے کہ کہیں یہ اثاثے اس سے قبل ہی بیرون ملک منتقل نہ ہوجائیں۔

    جے آئی ٹی نے جن اثاثوں کو منجمد کرنے کی سفارش کی ہے اس میں بلاول ہاﺅس کراچی و لاہور اور زرداری ہاﺅس اسلام آباد ،آصف زرداری کی نیویارک اور دبئی کی پراپرٹیز، بلاول ہاﺅس کراچی کے پانچوں پلاٹس ،اومنی گروپ کی شوگر ملز، زرعی کمپنیز اور توانائی کمپنیز کے اثاثے شامل ہیں۔

  • منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری اورفریال تالپورکی ضمانت میں 7 جنوری تک توسیع

    منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری اورفریال تالپورکی ضمانت میں 7 جنوری تک توسیع

    کراچی: منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدرآصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی ضمانت میں 7 جنوری تک توسیع کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور ان کی بہن فریال تالپور آج بینکنگ کورٹ میں پیش ہوئے۔

    بینکنگ کورٹ میں میگا منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی، جیالوں کی جانب سے کمرہ عدالت میں بھی نعرے لگائے گئے۔

    بینکنگ کورٹ نے سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی ضمانت میں 7 جنوری تک توسیع کردی۔

    سابق صدر آصف علی زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کی پیشی کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت ترین انتظامات کیے گئے۔

    دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف نے گزشتہ روز پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی نا اہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کی تھی۔

    پی ٹی آئی رہنما اور رکن سندھ اسمبلی خرم شیرزمان نے پارٹی کی ہدایت پر آصف علی زرداری کی نا اہلی کے لیے درخواست کراچی میں واقع الیکشن کمیشن سندھ کے دفتر میں جمع کرائی تھی۔

    آصف زرداری کو نا اہل کیا جائے، پی ٹی آئی کی الیکشن کمیشن کو درخواست


    خرم شیرزمان کی جانب سے درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ آصف علی زرداری نیویارک میں قائم اپارٹمنٹ کے مالک ہیں، انہوں نے الیکشن کمیشن میں جمع کراوائے جانے والے اثاثوں میں اس اپارٹمنٹ کا ذکر نہیں کیا۔