Tag: منی لانڈرنگ کی خبریں

  • فیصل آباد میں بھی 12 سے زائد بے نامی بینک اکاؤنٹس کا انکشاف

    فیصل آباد میں بھی 12 سے زائد بے نامی بینک اکاؤنٹس کا انکشاف

    فیصل آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے فیصل آباد میں بھی 12 سے زائد بے نامی بینک اکاؤنٹس کا انکشاف کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بے نامی اکاؤنٹس کے انکشافات کا سلسلہ بدستور جاری ہے، اب فیصل آباد میں بھی ایک درجن سے زائد بے نامی اکاؤنٹس کا انکشاف ہوا ہے۔

    [bs-quote quote=”رقم منتقلی کے بعد اکاؤنٹ بند کر کے دوسرے بینک میں اکاؤنٹ کھولا گیا” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ذرائع ایف بی آر کے مطابق ان بے نامی اکاؤنٹس سے 80 کروڑ روپے سے زائد کی رقم منتقل کی گئی ہے، یہ بے نامی اکاؤنٹس معمولی محنت کشوں کے ہیں۔

    ایف بی آر کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وسیم نامی کھاتے دار کے اکاؤنٹ سے 13 کروڑ روپے منتقلی کے شواہد ملے، ایک اور شہری کے اکاؤنٹ سے 5 کروڑ روپے کی رقم منتقل کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق رقم منتقلی کے بعد اکاؤنٹ بند کر دیا گیا اور پھر دوسرے بینک میں اکاؤنٹ کھولا گیا۔ ذرائع نے یہ بھی کہا کہ بے نامی اکاؤنٹس کی وسیع پیمانے پر تحقیقات جاری ہیں، گرفتاریاں بھی متوقع ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  پشاور: 30 بے نامی اکاؤنٹس سے 10 ارب روپے کی ٹرانزیکشن کا انکشاف


    یاد رہے کہ چار روز قبل 5 نومبر کو پشاور میں 30 بے نامی اکاؤنٹس سے 10 ارب روپے کی ٹرانزیکشن کا انکشاف ہوا تھا، ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ یہ اکاؤنٹس 8 گھریلو ملازمین کے نام پر ہیں۔

  • کراچی: بلیک منی کی ترسیل کے لیے بلٹ پروف گاڑیوں کے استعمال کا انکشاف

    کراچی: بلیک منی کی ترسیل کے لیے بلٹ پروف گاڑیوں کے استعمال کا انکشاف

    کراچی: جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کرنے والوں نے طریقۂ واردات بدل لیا، بلیک منی کی ترسیل کے لیے بلٹ پروف گاڑیوں کے استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کے خلاف بڑے پیمانے پر تحقیقات شروع ہوئی تو بینکوں سے بھاری رقوم نکلوا لی گئیں، کالے دھن کی ترسیل اور لین دین کراچی کی سڑکوں پر بلٹ پروف گاڑیوں میں کی جانے لگی۔

    [bs-quote quote=”مافیا نے طریقۂ واردات بدل لیا، بنگلوں میں نجی بینک بنا لیے گئے: ایف آئی اے ذرائع” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    ایف آئی اے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مافیا نے طریقۂ واردات بدل لیا ہے، بنگلوں میں نجی بینک بنا لیے گئے ہیں، حوالے کے ذریعے رقوم بلٹ پروف گاڑیوں میں ادھر سے ادھر پہنچائی جانے لگی ہیں۔

    ایف آئی اے ذرائع نے مزید بتایا کہ اب تک 100 جعلی بینک اکاؤنٹس کی تصدیق ہو چکی ہے جنھیں بند کر دیا گیا، ایک ہزار مشکوک اکاؤنٹس کے بارے میں تفتیش کے دوران سنسنی خیز انکشافات سامنے آئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کئی پردہ نشینوں کے چہروں سے نقاب اترنے والا ہے، پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سرکاری افسران اور بڑے تاجر شکنجے میں آ سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے جعلی اکاؤنٹس کیس میں سنسنی خیز انکشافات پرمبنی دوسری پیش رفت رپورٹ میں کہا ہے کہ 54 ارب روپے بے نامی کمپنیوں کے اکاؤنٹس سے ادھر ادھر گئے، سندھ حکومت کی جانب سے ریکارڈ نہ دینے کی شکایت پرچیف جسٹس نے کہا میں خود کراچی آؤں گا، دیکھتا ہوں ریکارڈ کیسے نہیں دیتے۔


    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس، 54 ارب روپے بے نامی کمپنیوں کے اکاؤنٹس سے ادھرادھر گئے، رپورٹ


    جے آئی ٹی سربراہ احسان صادق نے کہا کہ بہت سے افراد اور کمپنیاں فراڈ میں شامل ہیں، مجموعی طور پر 96 بے نامی کمپنیاں ہیں، جس میں 26 بے نامی کمپنیاں صرف اومنی گروپ کی ہیں، کمپنیاں اور انفرادی لوگ 600 کے قریب ہیں۔

  • جھنگ کے طالبِ علم کے اکاؤنٹ میں بھی کروڑوں روپے نکل آئے

    جھنگ کے طالبِ علم کے اکاؤنٹ میں بھی کروڑوں روپے نکل آئے

    جھنگ: کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن کے فالودہ فروش کے بعد اب جھنگ کے طالبِ علم کے بینک اکاؤنٹ میں بھی کروڑوں روپے نکل آئے۔

    تفصیلات کے مطابق غریب شہریوں کے بھاری بینک اکاؤنٹس کے انکشافات کا سلسلہ رکا نہیں ہے، اب جھنگ کے طالبِ علم اسد علی کے اکاؤنٹ میں 17 کروڑ 30 لاکھ روپے موجود ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    [bs-quote quote=”کراچی آج تک نہیں دیکھا، اتنی بڑی رقم سے کوئی تعلق نہیں: طالب علم” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم نے طالبِ علم اسد علی کو طلب کر لیا ہے، جس پر ایف آئی اے کی ٹیم مذکورہ طالبِ علم کو جھنگ سے لے کر کراچی روانہ ہو گئی ہے۔

    اسد علی بی ایس سی کے طالبِ علم ہیں، کہتے ہیں کہ کراچی آج تک نہیں دیکھا، اب تحقیقات کے لیے بلا لیا گیا ہے، اتنی بڑی رقم سے کوئی تعلق نہیں، میری مدد کی جائے۔

    خیال رہے کہ دو دن قبل شہرِ قائد کے علاقے اورنگی ٹاؤن سے تعلق رکھنے والے ایک فالودہ فروش پر قسمت مہربان ہوئی تو چھپر پھاڑ کر دولت برسی، بیٹھے بیٹھے ارب پتی بن گیا۔

    معلوم ہوا کہ اورنگی ٹاؤن کے غریب رہائشی کو ایک غیر قانونی ٹرانزیکشن نے ارب پتی بنایا، عبد القادر کے بینک اکاؤنٹ میں 2 ارب روپے سے زائد کی رقم موجود ہونے کا انکشاف ہوا۔


    یہ بھی پڑھیں:  فالودہ فروش بیٹھے بیٹھے ارب پتی بن گیا


    فالودہ فروش کا کہنا تھا ’مجھے نہیں پتا میرا اکاؤنٹ کس نے اور کیسے کھولا، مجھے پتا ہی نہیں تھا کہ میرا بینک اکاؤنٹ ہے، میں 40 گز کے گھر میں رہتا ہوں، پتا نہیں میرے اکاؤنٹ میں اتنے پیسے کیسے آئے۔‘

    واضح رہے کہ سندھ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کے سلسلے میں وفاقی تحقیقاتی ادارے کو ایسے متعدد اکاؤنٹس مل چکے ہیں جو بے نام ہیں۔

    اس سے قبل مزدور اور سبزی فروش کے اکاؤنٹس میں بھی غیر معمولی ٹرانزیکشنز ہوچکیں، اکاؤنٹ ہولڈرز اپنے کسی بھی بینک اکاؤنٹ سے نا واقف نکلے۔

  • برطانیہ میں منی لانڈرنگ کے الزام میں پاکستانی سیاسی شخصیت کی گرفتاری و رہائی

    برطانیہ میں منی لانڈرنگ کے الزام میں پاکستانی سیاسی شخصیت کی گرفتاری و رہائی

    لندن: برطانیہ میں نیشنل کرائم ایجنسی نے ایک پاکستانی سیاسی شخصیت کو منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کرلیا، پوچھ گچھ کے بعد مذکورہ شخصیت کو رہا کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ میں ایک پاکستانی سیاسی شخصیت کو ان کی اہلیہ سمیت گرفتار کیا گیا، منی لانڈرنگ کے الزام میں جوڑے کو این سی اے کے انٹرنیشنل کرپشن یونٹ نے سرے کاؤنٹی سے گرفتار کیا۔

    برطانوی کرائم ایجنسی نے جس پاکستان سیاسی شخصیت کو حراست میں لیا، شناخت کے لیے ان کی عمر 40 سال بتائی گئی جب کہ ان کی اہلیہ کی عمر 30 سال ہے۔

    سیاسی شخصیت سے 8 ملین پاؤنڈ مالیت کی جائیداد سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی، منی لانڈرنگ کی تحقیقات میں پاکستان سے نیب اور ایف آئی اے نے بھی مدد کی۔

    مذکورہ جوڑے پر پاکستان سے کرپشن کی رقم برطانیہ بھجوانے کا الزام ہے، پاکستانی میاں بیوی کے پاس اپنی جائیداد کا کوئی قانونی ذریعہ آمدن نہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  پاکستان اور برطانیہ کے درمیان انصاف اور احتساب کا معاہدہ طے


    واضح رہے کہ این سی اے کا انٹرنیشنل کرپشن یونٹ بڑے کیسز کی تحقیقات کرتا ہے، ملزمان اب بھی زیرِ تفتیش ہیں، فی الحال ضمانت پر چھوڑا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ آج ہی پاکستان اور برطانیہ کے درمیان منی لانڈرنگ کے خلاف ایک اہم معاہدہ ہوا ہے، یہ معاہدہ برطانوی وزیرِ داخلہ ساجد جاوید کی پاکستان آمد کے موقع پر ہوا۔

  • منی لانڈرنگ کیس: حسین لوائی اورطحہٰ رضا کی درخواستِ ضمانت پرسماعت

    منی لانڈرنگ کیس: حسین لوائی اورطحہٰ رضا کی درخواستِ ضمانت پرسماعت

    کراچی: منی لانڈرنگ اورجعلی اکاؤنٹس کیس کے ملزمان حسین لوائی اورطحہٰ رضا کی جانب سے دائر کردہ درخواستِ ضمانت پر سماعت ہوئی، تفتیشی افسر نے عدالت میں کہا کہ منی لانڈرنگ کے تمام تر شواہد موجود ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں دو ملزمان کی جانب سے دائر کی جانے والی ضمانت کی درخواست کے موقع پر وفاقی تحقیقاتی ادارے ( ایف آئی اے ) کے ایڈیشنل ڈائریکٹر ممتاز الحسن عدالت میں پیش ہوئے۔

    منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کے موقع پر ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹرممتاز الحسن نے عدالت کو بتایا کیا کہ وائٹ کالرکرائم30 جعلی بینک اکاؤنٹس پرپھیلاہواہے، دیکھناہوگا کہ جعلی بینک اکاوئنٹس کھولنےکےمقاصد کیاتھے۔

    انہوں نے اپنے دلائل میں کہا کہ ملزمان جواب دیں،جعلی اکاوئنٹس کی ضرورت کیوں پیش آئی،20ہزارلینےوالےملازمین کےاکاؤنٹس میں4،4ارب منتقل کیےگئے۔ ممتاز الحسن کا مزید کہنا تھا کہ حسین لوائی نجی بینک کےسربراہ تھے، یہ سب ان کی نگرانی میں ہوا، اومنی گروپ بھی اس اسکینڈل میں برابرکاشریک ہے۔

    دوسری جانب عدالت میں تفتیشی افسر علی ابڑو نے بتایا کہ ٹھیکیداروں کاکک بیک جعلی اکاونٹس کےذریعےمنتقل ہوا ،جس پر عدالت نے استفار کیا کہ ’کیاشواہدہیں یہ رقم غیرقانونی طورپرمنتقل ہوئیں ،عدالت کومطمئن کریں جعلی اکاوئنٹس کی ضرورت کیوں پیش آئی‘‘۔

    اپنے جواب میں تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ حسین لوائی کےموبائل سےثبوت حاصل کرلیےہیں، منی لانڈرنگ کی ساری چین جعلی اکاوئنٹس کےگردگھوم رہی ہے۔مکمل شواہدموجودہیں پیسےکہاں سےآئے اور کیسےنکالے گئے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ حسین لوائی کی گرفتاری کے بعد سیکیورٹی ایسکچینج کمیشن پاکستان نے پاکستان سیکیورٹی ایکسچینج کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے حسین لوائی کو عہدے سے برطرف کرنےکی ہدایت اورنوٹی فکیشن جاری کیا تھا، جس کے مطابق انہیں ایس ای سی پی کے قانون 2015 کے سیکشن 12 اور انڈر سیکشن 170 عہدے سے برطرف کیے جانے کا حکم دیا گیا ہے۔

    گزشتہ روز میگا منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر اور شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر نے کی خبریں سامنے آئیں تھیں ۔مقدمے میں شریک دیگر ملزمان میں نمرمجید،اسلم مسعود،عارف خان،نصیرعبداللہ حسین لوتھا،عدنان جاوید، عمیر،اقبال آرائیں ، اعظم وزیرخان،مصطفی ذوالقرنین ودیگرکےنام شامل ہیں۔

  • پیپلز پارٹی نے آصف زرداری کے وارنٹ گرفتاری کی تردید کردی

    پیپلز پارٹی نے آصف زرداری کے وارنٹ گرفتاری کی تردید کردی

     

    کراچی: منی لانڈرنگ کیس میں بینکنگ کورٹ نے سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری سمیت دیگر ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں، سینئر وکیل فارو ق ایچ نائیک نے منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر آٓصف علی زرداری کے وارنٹ جاری ہونے کی تردید کردی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ہونے والی سماعت میں عدالت نے مقدمے میں ملوث ،مفرور ملزمان کو گرفتار کرکے 4 ستمبر کو عدالت کے روبرو پیش کرنے کا حکم دیا ہے، سابق صدر کی ہمشیرہ اسی مقدمے میں فریال تالپور ضمانت پر ہیں لہذا انہیں حراست میں نہیں لیا جائے گا۔

    پیپلز پارٹی کے رہنما اورسینئر وکیل فاروق ایچ نائیک نے آصف علی زرداری کے وارنٹ جاری ہونے کی تردید کردی، ان کا کہنا ہے کہ عدالت نے آصف علی زرداری کے وارنٹ جاری نہیں کیے، میڈیا پر چلنے والی خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔

    پیپلز پارٹی فرحت اللہ بابر نے بھی وکیل فارق ایچ نائیک کی بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری کےوارنٹ گرفتاری سےمتعلق چلائی جانےوالی خبریں بے بنیاد ہیں۔

    واضح رہے میگا منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر اور شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر نے کی خبریں سامنے آئیں تھیں ۔مقدمے میں شریک دیگر ملزمان میں نمرمجید،اسلم مسعود،عارف خان،نصیرعبداللہ حسین لوتھا،عدنان جاوید، عمیر،اقبال آرائیں ، اعظم وزیرخان،مصطفی ذوالقرنین ودیگرکےنام شامل ہیں۔

    ملزمان کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے اربوں رپے کی منی لانڈرنگ کا الزام ہے اور ایف آئی اے نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ وہ ملزمان جو تحقیقات کے لیے پیش نہیں ہورہے ہیں، ان کے وارنٹ جاری کیے جائیں ،اس سلسلے میں حسین لوائی ، طحہٰ رضا ، انور مجید اور عبد الغنی پہلے ہی گرفتار کیے جاچکے ہیں، اومنی گروپ کے مالک انور مجید اور عبد الغنی کو گزشتہ روز ایف آئی اے کی کسٹڈی میں اسلام آباد سے کراچی منتقل کیا گیا تھا۔

    اے آروائی نیوزکے بیورو چیف اسلام آباد صابر شاکر کے مطابق وارنٹ گرفتاری جاری ہونے کے بعد ایف آئی اے کو اختیار حاصل ہے کہ وہ سابق صدر سمیت دیگر ملزمان کو کسی بھی وقت حراست میں لے سکتے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ سابق صدر کے پاس صرف ایک آپشن ہے کہ وہ ہائی کورٹ سے راہداری ضمانت حاصل کرلیں۔ اگر وہ یہ ضمانت حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں تو یہ ضمانت بینکنگ کورٹ تک پہنچنے تک کارآمد رہے گی اس کے بعد بینکنگ کورٹ کو اختیار ہوگا کہ وہ ملزمان کی ضمانت منظور کریں یا انہیں گرفتار کرنے کا حکم صادر کریں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ حسین لوائی کی گرفتاری کے بعد  سیکیورٹی ایسکچینج کمیشن پاکستان نے پاکستان سیکیورٹی ایکسچینج کے بورڈ آف ڈائریکٹر کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے حسین لوائی کو عہدے سے برطرف کرنےکی ہدایت اورنوٹی فکیشن جاری کیا تھا،  جس کے مطابق انہیں ایس ای سی پی کے قانون 2015 کے سیکشن 12 اور انڈر سیکشن 170  عہدے سے برطرف کیے جانے کا حکم دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ الیکشن کے تین دن بعد منی لانڈرنگ کیس میں پیپلزپارٹی کی رہنما فریال تالپورعدالت میں پیش ہوئی تھیں اورانہوں نے بیکنگ کورٹ میں 20 لاکھ روپے زرضمانت جمع کراکر اپنے لیے ضمانت حاصل کی تھی۔

     اس سے قبل 12 جولائی کو سپریم کورٹ میں مبینہ جعلی اکاؤنٹس سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نےحکم دیا تھا کہ آصف زرداری اور فریال تالپور کوالیکشن تک نہ بلایا جائے۔

    دوسری جانب نیب لاہور نے آج منی لانڈرنگ کیس میں کاروباری شخصیت میاں منشا کو بھی طلب کیا، نیب حکام کے مطابق میاں منشا کو کہا گیا ہے کہ وہ 2010 میں لندن میں خریدے گئے ہوٹل کی تفصیلات مہیا کریں، جبکہ منی لانڈرنگ سے متعلق مزید پوچھ گچھ بھی کی جائے گی۔