Tag: منی لانڈرنگ

  • برازیل کے سابق صدر کا گرفتاری دینے سے انکار

    برازیل کے سابق صدر کا گرفتاری دینے سے انکار

    ساؤ پالو: سابق برازیلی صدر لیوزانوسیو لولا ڈی سلوا نے خود کو وفاقی پولیس کے حوالے کرنے سے انکارکردیا۔

    تفصیلات کے مطابق لولا ڈی سلوا کو وفاقی عدالت نے کرپشن کے الزام میں بارہ سال قید کی سزا سنائی تھی‘ وہ برازیل کے میٹل ورکرز یونین بلڈنگ کے ہیڈکوارٹرز میں قیام پذیر ہیں۔

    اس موقع پرسابق صدر کی حمایت میں بڑی تعداد میں لوگ عمارت کے سامنے جمع ہوگئے ہیں جو ان کی گرفتاری کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ بہتّر سالہ لولا ڈی سلوا کے خلاف گرفتاری وارنٹ کے مطابق انھیں جمعے کے روز خود کو پولیس کے حوالے کرنا تھا۔

    برازیل کی اعلیٰ عدالت کے جج نے سابق صدر کی گرفتاری کی ڈیڈ لائن سے کچھ دیر قبل قید میں ڈالنے کے وقت کو مؤخر کرنے کی درخواست مسترد کردی تھی۔ واضح رہے سابق صدر نے عدالت سے اکتوبر میں ہونے والے انتخابات میں حصہ لینے کے لیے آزاد رہنے کی درخواست کی تھی جسے منظور نہیں کیا گیا۔

    فی الحال آٹھ سال تک حکومت کرنے والے برازیل  کے سابق صدر آزادی سے اپنی سرگرمیاں انجام دے رہے ہیں ‘ انہوں نے ہفتے کے روزاپنی آنجہانی اہلیہ ماریسا لیاشیا کی اڑسٹھ ویں سالگرہ  بھی منائی تھی۔ ان کی عوام میں مقبولیت تاحال برقرار ہے اگرچہ عدالت میں ان پر کرپشن اور منی لانڈرنگ کے الزامات ثابت ہوچکے ہیں۔

    کرپشن کا الزام: برازیل کےسابق صدرکوساڑھےنوسال قید کی سزا

    لولا ڈی سلوا نے اپنے اوپر لگے الزامات کو تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا جبکہ ان کے وکلا کا کہنا ہے کہ سابق صدر کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    سابق صدر پر الزام ہے کہ انھوں نے ایک کنسٹرکشن کمپنی سے 1.1 ملین ڈالر رشوت لی اور اس کے بدلے مذکورہ کمپنی کو ریاست کے زیر انتظام چلنے والی تیل کمپنی سے کنٹریکٹس حاصل کرنے میں مدد دی۔

    واضح رہے برازیل کی سوشلسٹ سیاسی پارٹی کے بانی رکن لولا ڈی سلوا کی بیوی کو بھی کرپشن میں ملوث قرار دیا گیا تھا لیکن ان کا گزشتہ سال فروری میں انتقال ہوگیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • پاکستان میں منی لانڈرنگ اوردہشت گردی سےمتعلق تحفظات ہیں‘ امریکہ

    پاکستان میں منی لانڈرنگ اوردہشت گردی سےمتعلق تحفظات ہیں‘ امریکہ

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدر نوئرٹ کا کہنا ہے کہ امریکہ کو پاکستان میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے حوالے تحفظات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ہیدرنوئرٹ نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ پاکستان میں منی لانڈرنگ کی روک تھام کے قوانین پرعملدرآمد نہ ہونے پرتشویش ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایف اے ٹی ایف انسداد دہشت گردی، منی لانڈرنگ پرکریک ڈاؤن کرتی ہے، اجلاس میں کیا ہونے جا رہا ہے قبل ازوقت نہیں بتاسکتی۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا کہ فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کا ایجنڈا پرائیویٹ رکھنا چاہتے ہیں جبکہ انسداد دہشت گردی سے متعلق متعارف قانون کی تفصیلات ان کے پاس نہیں ہیں۔

    ہیدرنوئرٹ نے کہا کہ پاکستان میں نئے آرڈیننس پرمعلومات حاصل کرنے کے بعد تبصرہ کروں گی۔


    پاکستان میں ڈرون حملے برداشت نہیں کیےجائیں گے‘ احسن اقبال


    خیال رہے کہ گزشتہ ہفتے 9 فروری کو امریکہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیرداخلہ احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سیکیورٹی آپریشن کے لیے کسی سے بھیک نہیں مانگی، دہشت گردی کے خلاف جنگ اپنے وسائل سے لڑی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 19 جنوری کو ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ہیدر نوئرٹ کا کہنا تھا کہ انسدادِ دہشت گردی کے لیے پاکستان کو مزید اقدامات کی ضرورت ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایم کیوایم منی لانڈرنگ کیس، 10 اہم رہنما طلب، ایف آئی اے

    ایم کیوایم منی لانڈرنگ کیس، 10 اہم رہنما طلب، ایف آئی اے

    کراچی : ایف آئی اے نے بانی ایم کیوایم کے خلاف منی لانڈرنگ کیس میں 10 اہم رہنماؤں کو طلب کرلیا ہے جو مختلف طریقوں سے پیسا جمع کرکے خدمت خلق فاؤنڈیشن کے اکاؤنٹ میں جمع کرایا کرتے تھے.

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل انویسٹی گیشن اتھارٹی کے انسداد دہشت گردی ونگ نے منی لانڈرنگ کیس میں ایم کیوایم رہنماؤں کیف الوریٰ، ڈاکٹرصغیر، شاہد، زبیر، طاہر، منظوراحمد، رؤف مغل، عمران، رفیق راجپوت اور کمال صدیقی کو طلب کرلیا ہے.

    طلب کیے گئے رہنماؤں پر چائنا کٹنگ، بھتہ اور دیگر ذرائع سے 2 ارب فنڈز اکٹھا کرکے ایم کیوایم کی فلاحی تنظیم خدمت خلق فاؤنڈیشن میں جمع کرایا کرتے تھے جو ’کے کے ایف‘ کے ذریعے لندن سیکرٹیریٹ بھیجوائی جاتی تھی.

    ذرائع کے مطابق کیف الوریٰ نے 15 کروڑ سے زائد رقم، شاہد نے ایک کروڑ 40 لاکھ، ڈاکٹرصغیر نے 16 لاکھ 50 ہزار سمیت دیگر رہنماؤں نےبھی مختلف رقوم جمع کرائیں جو لندن میں وکلا کی فیس، سیکیورٹی کمپنی اور اخراجات پر خرچ ہوتی تھی.


    منی لانڈرنگ کیس، ایم کیو ایم کی 13اہم شخصیات کے نام ای سی ایل میں ڈالنے کی تیاری


    خیال رہے اس سے قبل 2013 میں بانی ایم کیو ایم اور لندن میں مقیم رہنماؤں پر منی لانڈنگ کیس کا آغاز اسکاٹ لینڈ یارڈ نے کیا تھا جس میں بانی ایم کیو ایم گرفتار بھی ہوئے تھے تاہم ناکافی شواہد کی بناء پر اکتوبر 2016 میں کیس ختم کردیا گیا تھا جس کے بعد پاکستان میں‌ ڈاکٹرعمران فاروق اور منی لانڈرنگ کیس پاکستان میں شروع کیا گیا تھا.


    لندن : بانی ایم کیوایم کے خلاف منی لانڈرنگ کیس ختم


    یاد رہے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کیخلاف منی لانڈرنگ کی تحقیقات کا آغاز اس وقت ہوا جب لندن پولیس ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس کے سلسلے میں چھ دسمبر دوہزار بارہ کو متحدہ کے دفتر پہنچی اور چھاپے کے دوران، لاکھوں پاؤنڈ برآمد کیے بعد ازاں اٹھارہ جون 2013 کو لندن پولیس نے الطاف حسین کے گھر کی تلاشی کے دوران اُن کی رہائش گاہ سے غیر قانونی خطیر پاؤنڈ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا تھا.

     


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • لاکھوں ڈالرز اسمگل کرنے والی ایئر ہوسٹس گرفتار

    لاکھوں ڈالرز اسمگل کرنے والی ایئر ہوسٹس گرفتار

    نئی دہلی : بھارتی فضائی کمپنی کی ہوائی میزبان کو دورانِ پرواز لاکھوں ڈالرز بیرون ملک اسمگل کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں حراست میں لے لیا گیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق انڈین ایئر لائن کی ایک ہوائی میزبان کو دوران پرواز ہانگ کانگ جاتے ہوئے طیارے ہی میں منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے جو خفیہ طور پر چھپائے گئے لاکھوں ڈالرز ایک مسافر کے حوالے کرنے جا رہی تھی تاہم اس سے قبل ہی گرفتار ہو گئی.

    بھارتی خبر رساں ایجنسی کے مطابق مذکورہ واقعہ جیٹ ایئرلائن نامی فضائی کمپنی کی بیرون ملک جانے والی پرواز میں پیش آیا جب ڈائریکٹر ریونیو انٹیلی جنس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کرتے ہوئے ایئرہوسٹس کے قبضے سے ڈالرز سے بھرا بیگ برآمد کرلیا.

    انٹیلی جنس حکام نے میڈیا کو بتایا ہے کہ ایئر ہوسٹس چار لاکھ اسی ہزار ڈالرز منی لانڈرنگ کے لیے اپنے ہمراہ لے جا رہی تھی جسے ایک بیگ میں مخصوص پیکنگ میں پیک کیا گیا تھا تاکہ وہ امیگریشن کے کیمرے اور اسکین مشین سے محفوظ رہ سکے.

    انٹیلی جنس ایجنسی حکام نے مزید بتایا کہ ملزمہ نے منی لانڈرنگ کرنے والے بین الااقوامی گروہ سے تعلق رکھنے کا اعتراف کرتے ہوئے مزید ایئر ہوسٹس اور اور ایئرپورٹ کے کچھ ملازمین کے ملوث ہونے کا بھی انکشاف کیا ہے جس کی روشنی میں تحقیقات کا دائرہ مزید وسیع کیا جائے گا.

    ذرائع کے مطابق ملزمہ نے تحقیقاتی ٹیم کو بتایا ہے کہ اُسے اور دیگر ساتھیوں کو ہانگ گانگ میں حوالہ ہنڈی کے ذریعے ڈالرز کی منتقلی کے لیے خطیر رقم بھی ملا کرتی تھی تاہم وہ اس بین الاقوامی گروہ کے صرف اُس شخص سے واقف ہے جسے آج ہانگ کانگ ایئرپورٹ پر ملنا تھا.

  • دبئی کی کیپیٹل ایف زیڈ ای کمپنی شریف خاندان کی منی لانڈرنگ کا مرکز نکلی، ذرائع

    دبئی کی کیپیٹل ایف زیڈ ای کمپنی شریف خاندان کی منی لانڈرنگ کا مرکز نکلی، ذرائع

    اسلام آباد : نواز شریف جس اقامےپر نااہل ہوئے، وہ کمپنی شریف خاندان کی منی لانڈرنگ کامرکز نکلی، کیپیٹل ایف زیڈ ای کا اکاؤنٹ حسن نواز کا تھا، جو صرف رقوم کی خاص انداز میں منتقلی کیلئے استعمال ہوا، رقوم برطانیہ،سعودی عرب منتقل کی گئیں۔

    تفصیلات کے مطابق کیپیٹل ایف زیڈ ای شریف خاندان کی منی لانڈرنگ کا مرکز نکلا، نوازشریف کو31 دسمبر2009کوایف زیڈ ای سےایک ملین ڈالر بھیجے گئے، نوازشریف نے اپنے بینک اسٹیٹمنٹ میں یہ رقم تحفے کے طور پر ظاہر کی جبکہ کیپیٹل ایف زیڈ ای سےرقوم برطانیہ،سعودی عرب منتقل کی گئیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ برطانیہ،سعودی عرب منتقلی پھر رقوم شریف خاندان کے ذاتی اکاؤنٹس میں گئیں ، کیپیٹل ایف زیڈ ای سے شریف خاندان کورقوم خاص طریقےسےبھیجی گئیں ، سپریم کورٹ نے نوازشریف کو اسی کمپنی کا اقامہ ظاہرنہ کرنے پر نااہل کیا۔

    ذرائع کے مطابق منی لانڈرنگ کاانکشاف شریف خاندان کے خلاف انکوائری میں ہوا، کیپیٹل ایف زیڈ ای کے بینک اسٹیٹمنٹ کاروباری امور بتانے سے قاصر ہیں جبکہ کیپیٹل ایف زیڈ ای کے اکاؤنٹس میں صرف رقوم کی منتقلی کا انکشاف ہوا۔

    کیپیٹل ایف زیڈ ای کاایک اکاؤنٹ دبئی کےایمریٹس بینک میں تھا، 2009 سے2017تک بینک اسٹیٹمنٹ میں خاص اندازمیں رقوم کی منتقلی کا بھی انکشاف ہوا، ایمریٹس بینک دبئی میں کیپیٹل ایف زیڈای اکاؤنٹ حسن نواز کا تھا اور حسن نوازکا دبئی کے ایمریٹس بینک میں ایک ذاتی اکاؤنٹ بھی تھا۔


    مزید پڑھیں : نوازشریف وزیراعظم ہونے کے ساتھ غیر ملکی کمپنی کے ملازم بھی نکلے


    یاد رہے کہ پاناما کیس میں جے آئی ٹی رپورٹ میں غیر قانونی اثاثوں کا بھانڈا پھوٹنے کے بعد وزیر اعظم کو جاری کیا گیا ملازمت کا سرٹیفیکٹ بھی منظر عام پر آگیا۔ جبل علی زون کی دستاویزات کے مطابق وزیر اعظم اگست دو ہزارچھ سے اپریل دوہزارچودہ تک کپیٹل ایف زیڈای کے چیئرمین رہے اور کمپنی سے دس ہزار درہم تنخواہ لی جبکہ رہائش اور دیگر الاونسسز بھی حاصل کئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • منی لانڈرنگ : بانی ایم کیوایم و دیگر کیخلاف تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں پیش

    منی لانڈرنگ : بانی ایم کیوایم و دیگر کیخلاف تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں پیش

    کراچی: بانی ایم کیوایم اور دیگرکیخلاف منی لانڈرنگ تحقیقات کی رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی، ایف آئی اے کی جانب سے پیش کیا گیا چالان عدالت نے منظورکرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں بانی ایم کیو ایم اور دیگرملزمان کیخلاف تحقیقاتی رپورٹ ایف آئی اے نے عدالت میں پیش کردی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ منی لانڈرنگ کیلئے خدمت خلق فاؤنڈیشن (کے کے ایف) کے اکاؤنٹس استعمال ہوئے، یہ رقم مختلف بینکوںسے ہوتی ہوئی برطانیہ پہنچی۔

    غیرقانونی ٹرانزیکشن میں ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرہ، بابرغوری، خواجہ سہیل منصور، خواجہ ریحان منصور اور سینیٹراحمد علی ملوث ہیں۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ بانی ایم کیوایم کو بھارتی حکومت نے پاکستان میں دہشت گردی کی وارداتوں کیلئے رقم فراہم کی، تحقیقات میں میٹرو پولیس لندن کی تفتیش کو بھی شامل کرلیا گیا ہے۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ منی لانڈرنگ کا پیسہ کراچی میں دہشت گردی اور اسلحہ کی خریداری کیلئے استعمال ہوتا تھا، ذرائع کے مطابق بانی ایم کیو ایم کی گرفتاری کیلئے بھی اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ پاکستان سے بھتہ خوری، لینڈ گریبنگ کی رقم بھی لندن بھیجی جاتی رہی، برطانیہ اورمتحدہ عرب امارات سےاکاؤنٹس کی تفصیلات مانگ لیں، عدالت نے ایف آئی اے کی جانب سے پیش کیا گیا چالان منظور کرلیا۔

  • شرم کی بات ہے میرا مقابلہ منی لانڈرنگ والوں سے کیا جارہا ہے، عمران خان

    شرم کی بات ہے میرا مقابلہ منی لانڈرنگ والوں سے کیا جارہا ہے، عمران خان

    اسلام آباد : چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ شرم کی بات ہے کہ ایک میڈیا گروپ میرے محنت سے کمائے گئے پیسوں کا مقابلہ منی لانڈرنگ کرنے والوں سے کررہاہے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی،  انہوں نے کہا کہ میں نے آج تک جو بھی پیسہ کمایا اس کی تمام تفصیلات اور حساب بینکنگ چینلز میں موجود ہے، میں نے کرکٹ سے کمائے ہوئے پیسوں کو پاکستان بھیجا۔

    انہوں نے کہا کہ میں نے قانونی بینکنگ ذرائع سے اپنی آمدن پاکستان منتقل کی اور رقم منتقلی کی تمام دستاویزات سپریم کورٹ کے سامنےپیش کرچکا ہوں۔

    عمران خان نے کہا کہ نااہل سابق وزیر اعظم نوازشریف نے منی لانڈرنگ کے300ارب روپے کی ایک بھی رسید پیش نہیں کی، نوازشریف نے سچ بولنے کےبجائے سپریم کورٹ میں جعلی قطری خط پیش کیا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک پاکستانی خون پسینہ ایک کرکے سالانہ 20ارب ڈالر پاکستان بھیجتے ہیں جبکہ کرپٹ مافیا سالانہ دس ارب چوری کرکے منی لانڈرنگ سے باہربھیجتا ہے، جس کا نتیجہ یہ ہے کہ آج پاکستان قرضوں کی دلدل میں بری طرح ڈوبا ہوا ہے اور ملک کا ہر شہری مقروض ہے۔

    عمران خان کی یقین دہانی پر استذہ نے دھرنا ختم کردیا

    علاوہ ازیں بنی گالہ اسلام آباد میں عمران خان کی رہائش گاہ کے باہر دیا جانے والا پروفیسرز اور ٹیچرز کا دھرنا چیئرمین پی ٹی آئی کی یقین دہانی پر ختم کردیا گیا۔

    مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ خوشی ہے کہ آپ لوگ ادھر آئےاور اپنے حق کیلئےاحتجاج کیا، آپ کےارادے اور سوچ ٹھیک تھی، آپ کے مسائل کا ایسا حل نکالیں گے کہ جس سے سب خوش ہوں، انہوں نے کہا کہ دھرنا دینا آسان کام نہیں ہے، ہم نےبھی126دن دھرنا دیا تھا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ بلوچستان کے پشتون اور بلوچوں کو پی ٹی آئی میں اکٹھا کریں، پاکستان کےدشمن چاہتےہیں کہ بلو چستان ٹوٹے، بلوچستان میں بہت وسائل ہیں کہ وہاں کوئی غریب نہیں ہوناچاہیے۔

    انہوں نے بتایا کہ اتوارکو سیہون شریف سندھ میں جلسہ کرینگے، آصف زرداری نے سیہون میں اسٹیڈیم بند کرانےکی کوشش کی ہے۔

    عمران خان کے دورہ سندھ کے شیڈول کا اعلان

    پی ٹی آئی نے عمران خان کے دورہ سندھ کے شیڈول کا اعلان کردیا ہے جس کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف سندھ کا4روزہ دورہ کریں گے، وہ 22اکتوبر کو سیہون شریف میں خطاب کرینگے، جبکہ23 ،24 اور25اکتوبر کو کراچی میں قیام کریں گے۔

    عمران خان کے دورے کے موقع پر سندھ کی ایک اہم شخصیت کی پی ٹی آئی میں شمولیت کا بھی امکان ہے، شیڈول کے مطابق عمران خان 23اکتوبر کو تاجروں،یونین نمائندوں سے ملاقات اور پارٹی کی رکنیت سازی مہم شروع کرینگے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی24اکتوبر کو کراچی یونیورسٹی میں خطاب اور بعد ازاں کراچی میں پارٹی اجلاس کی صدارت بھی کریں گے۔وہ 25اکتوبر کو اہم پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے جس کے بعد وہ دوپہرکو واپس اسلام آباد کیلئے روانہ ہو جائیں گے۔

  • اسحاق ڈارمیں ذرا سی بھی شرم ہے توعہدہ چھوڑ دیں‘ شیخ رشید

    اسحاق ڈارمیں ذرا سی بھی شرم ہے توعہدہ چھوڑ دیں‘ شیخ رشید

    اسلام آباد: عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار میں تھوڑی سی بھی عزت نفس ہے تو اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار نے منی لانڈرنگ کرکے ملک کی عزت کو نقصان پہنچایا۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ جرائم کی ماں حدیبیہ پیپرمل اصل جڑہے،انہوں نے کہا کہ یہ شریف خاندان کے نہیں ہمارے اثاثے ہیں۔

    عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ آصف علی زردای کے پیچھے چلنے کے لیے کوئی تیار نہیں ہے، بلاول بھٹو کواختیار ملنے چاہیں۔

    خیال رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں آج شیخ رشید احمد کی نااہلی کیس کے متعلق کیس کی سماعت جسٹس اعجازافضل کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی تاہم عوامی مسلم لیگ کے سربراہ کے وکیل کی التوا کی درخواست پر سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی گئی۔


    شریف خاندان کے بینک اکاؤنٹس منجمد، جائیداد کی منتقلی پر پابندی


    واضح رہے کہ گزشتہ روز نیب نے نواز شریف اور ان کے بچوں کے تمام اثاثے منجمد کردیے تھے، اب شریف خاندان بینکوں سے اپنی رقوم نہیں نکال سکتا اور اپنی جائیداد فروخت یا کسی اور کے نام منتقل نہیں کرسکتا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • لندن فلیٹ خریداری میں منی لانڈرنگ نہیں ہوئی ‘ نعیم بخاری

    لندن فلیٹ خریداری میں منی لانڈرنگ نہیں ہوئی ‘ نعیم بخاری

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان میں عمران خان کے وکیل نعیم بخاری کا کہنا ہےکہ لندن فلیٹس کےلیےڈاؤن پےمنٹ 1983میں کی گئی۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں عمران خان نا اہلی کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔

    تحریک انصاف کے وکیل نے سماعت کے آغاز پر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے لندن فلیٹ کے لیے16 دسمبر 1983 کو 11 ہزار 750 پاؤنڈ جمع کرائے۔

    انہوں نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ 1971میں عمران خان پاکستان ٹیم میں منتخب ہوئےجبکہ 1971سے 1976 تک وسٹارشائرکےلیےکھیلتےرہے۔1977سے1979تک کیری پیکرسیریزکھیلی۔

    نعیم بخاری نے کہا کہ آصف اقبال سمیت ظہیرعباس سمیت دیگرکھلاڑی بھی کھیلتےتھے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کوآسٹریلیا سے75ہزارڈالرملےتھے۔

    تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ اشتہارات،انعامات اوردیگرآمدن اس کےعلاوہ تھی جبکہ کرکٹ سےزیادہ آمدن اشتہارات سےہوئی تھی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ وسٹارشائرکےساتھ عمران خان کب تک منسلک رہے؟ جس پر نعیم بخاری نے کہا کہ 1977میں عمران خان سسیکس کےساتھ منسلک ہوئے۔

    نعیم بخاری نےدلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان85-1984میں نیوساؤتھ ویلزکےساتھ کھیلتےرہے۔ جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ کیا85-1984میں عمران خان سسیکس سےمنسلک رہے۔؟

    تحریک انصاف کے وکیل نےکہا کہ لندن فلیٹس کی ادائیگی کا بینک ریکارڈبھی مل گیاہے۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نےاجازت کےبغیردستاویزات دینےسےمنع کیا تھا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ تمام دستاویزات درخواست کےساتھ جمع کرادیں، انہوں نے کہا کہ بیان دینےوالے بات کہاں سے کہاں لےجاتے ہیں کون کیاکہتاہےہمیں کوئی سروکارنہیں۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ منی لانڈرنگ کا معاملہ دوسرے فریق نے نہیں اٹھایاتھا،عدالت نےاپنےاطمینان کے لیے دستاویزات منگوائی تھی۔

    نعیم بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو1988میں ایک لاکھ 90ہزارپاؤنڈ ملے جبکہ رقم عمران خان کومختلف مراحل میں منتقل کی گئی۔

    انہوں نے کہا کہ رائل ٹرسٹ بینک سے13.75فیصدپرقرض لیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کےمطابق61 ہزارپاؤنڈ ادائیگی پہلےکی جاچکی تھی۔

    تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ سود کی رقم شامل کرکےفلیٹس کی رقم ایک لاکھ 61 ہزارپاؤنڈ ہوگئی۔ انہوں نے کہا کہ 75 ہزارڈالرمنتقل ہوئےتوڈالراورپاؤنڈ کا ریٹ برابرتھا۔

    جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ کیا 1984میں ڈالراورپاؤنڈ کاریٹ برابرتھا۔ چیف جسٹس نے ریماکیس دیےکہ جاننا چاہتا ہوں عمران خان کےاکاؤنٹ میں اتنی رقم تھی۔؟

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ دلچسپی یہ ہےاکاؤنٹ میں کتنی رقم آئی اورخریداری کےلیےاداہوئی،جس پر نعیم بخاری نے کہا کہ سسیکس کاؤنٹی سےتنخواہ بھی بینک اکاؤنٹ میں آتی تھی۔

    جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ بینک ٹرانزیکشن صرف2ادائیگیوں کوظاہرکرتی ہے،بینک ریکارڈ سے ہرماہ تنخواہ آنا ظاہرنہیں ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ بینک ریکارڈمیں مئی اوراگست کی تنخواہ کاذکرہے،لندن فلیٹ کےلیےرقم نہیں تھی،یہ کیس عدالت کےسامنےنہیں۔

    تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ عدالت کےسامنےمقدمہ نیازی سروسزکوچھپانےکاہے۔ انہوں نے کہا کہ مقدمے میں ٹیکس چھپانے،ایمنسٹی اسکیم سےغلط فائدہ اٹھانےکاالزام لگا۔

    نعیم بخاری نےکہا کہ پاکستان میں غیرملکی آمدن ظاہرکرنےکی پابندی نہیں تھی اور عمران خان کوایف بی آر نےکوئی نوٹس جاری نہیں کیا تھا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ جواب میں واضح لکھاہےعمران خان لندن فلیٹس کےمالک تھے،انہوں نے کہا کہ درخواست کےمطابق نیازی سروسزچھپانے صادق امین نہیں رہے۔


    عمران خان کی منی ٹریل مکمل، کاؤنٹی سے متعلق ریکارڈ بھی مل گیا


    چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ دوسرے فریق کےمطابق عمران خان1981 سےٹیکس فائلرہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس لاگوہےیانہیں،آمدن ظاہرکرنا فریق کے مطابق لازمی ہے۔

    تحریک انصاف کے وکیل نےعمران خان کےٹیکس گوشوارے عدالت میں پیش کرتے ہوئے کہا کہ گوشواروں میں ظاہرہوجائےگا عمران خان نے ٹیکس چوری نہیں کی۔

    نعیم بخاری نے کہا کہ عمران خان کوکہا گیاغیرملکی آمدن پرٹیکس لاگونہیں ہوتا،وقت آنے پرٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں فلیٹس کوظاہرکیا گیا۔

    جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ دیکھنا ہوگا آرٹیکل 62 کب لاگو ہوتاہے،انہوں نے کہا کہ آرٹیکل62 سے متعلق 2 قانونی اورعدالتی مثالیں ہیں۔

    جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا کہ پہلی مثال حقوق العباد سے متعلق جبکہ دوسری عدالتی مثال قانون کی خلاف ورزی پرہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں سزا ہوتی ہے نا معافی جبکہ ٹیکس ایمنستی توسب کےلیےہوتی ہے۔

    تحریک انصاف کے وکیل نے پاناماکیس میں جسٹس شیخ عظمت کےفیصلےکاحوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ فیصلےمیں کہا گیا62 توسیاسی انجینئرنگ کےلیےاستعمال نہیں ہوسکتا۔

    نعیم بخاری نے کہا کہ فیصلےمیں3 ججزنے کہا عوامی نمائندگی ایکٹ کوشامل نہیں کیاجاسکتا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ٹیکس ایمنسٹی اسکیم نہ ہوتی توآپ کاکیاموقف ہوتا۔

    نعیم بخاری نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ انتخابی قوانین کےمطابق لندن فلیٹ ظاہرکرناضروری تھا، انہوں نے کہا کہ 2002 کےانتخابات میں لندن فلیٹ ظاہرکیا تھا۔

    تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ 2002میں فلیٹ ظاہرکیا جو2003 میں فروخت ہوگیا،چیف جسٹس نے کہا کہ بنی گالہ اراضی میں آپ نےکہا تھا ایک لاکھ ڈالر ٹریس نہیں ہورہے۔

    نعیم بخاری نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ جمائما سے دستاویزات کےبعد منی ٹریل مکمل ہوگئی، انہوں نے کہا کہ راشد خان کےمطابق رقم جمائمانے ہی بجھوائی تھی۔

    تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ جمائما نےمجموعی طورپر4لاکھ 8ہزارڈالربجھوائےتھے۔ راشد خان نے عدالت میں کہا کہ جمائما سےرقم میرے اکاؤنٹ میں منتقل ہوئی۔

    جسٹس فیصل عرب نے کہا کہ اکاؤنٹ میں 1لاکھ ڈالر23 جنوری2003 کومنتقل ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ رقم جمائما سے نہیں آئی یہ آپ کا پہلے جواب تھا۔

    جسٹس فیصل عرب نے ریماکیس دیے کہ مئی2003 میں ایک لاکھ ڈالرسےزائد رقم پاکستان منتقل ہوئی، رقم بنی گالہ اراضی خریداری کے بعد موصول ہوئی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ جمائما سے 2لاکھ 58 ہزار333 ڈالرموصول ہوئے، انہوں نے کہا کہ آپ خود ساری رقم کی وضاحت کردیں۔

    نعیم بخاری نے کہا کہ جمائما خان کواپنی جانب سے بینک کوجاری ہدایات نہیں مل رہیں، انہوں نے کہا کہ تیسری بار 20ہزارپاؤنڈ پاکستانی کرنسی میں موصول ہوئے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ جمائما سے3 اقساط سے26 ہزارڈالربھی ملے، جس پر نعیم بخاری نے کہا کہ یہ رقم جمائما اور راشد خان کےدرمیان سیٹل ہوگئی تھی۔

    تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ یہ وہ رقم تھی جوراشد خان نےخرچ کی بعد میں جمائما نےادا کی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ پہلےآپ کےتحریری جواب میںٕ یہ موقف نہیں تھا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ کیا راشد خان کے26 ہزارخرچ کرنےکا ریکارڈ موجود ہے،نعیم بخاری نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ 26 ہزارڈالرخرچ کرنے کا ریکارڈ نہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ مزید1لاکھ ڈالرکی بھی انٹری ہے، انہوں نےکہا کہ کیاجمائما نے یہ کبھی کہا راشدخان سے ان کا معاملہ طے تھا۔؟

    نعیم بخاری نے کہا کہ دونوں میں معاملہ طےہونے کے دستاویزی شواہد نہیں،چیف جسٹس نے کہا کہ عمران خان نےجمائما کوادھارلی گئی رقم سےزائد واپس کی۔

    تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ 7مئی2003 کوجمائما کوبذریعہ بینک ادائیگی کی گئی،انہوں نے کہا کہ بنی گالہ اراضی جمائما کےرہنےکےلیے ہی خریدی گئی تھی۔

    نعیم بخاری نے کہا کہ لندن فلیٹ 6لاکھ 90 ہزارپاؤنڈ میں فروخت ہوا، انہوں نے کہا کہ ثابت ہوگیا بنی گالہ اراضی جمائما کی رقم سے خریدی گئی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ آپ کے پہلےاوراب کےموقف میں فرق ہے، پہلے کہا گیا تمام رقم جمائما نے بھیجی جبکہ اب کہا گیا 26 ہزارڈالرراشد خان کےساتھ طے ہو گئے تھے۔

    دوسری جانب اکرم شیخ نے کہا کہ بینک ریکارڈ کی متعلقہ بینکوں سےتصدیق کرائی جائیں۔ نعیم بخاری نے کہا کہ تصدیق کےلیےوقت درکارہوگا کیونکہ بعض بینکوں کاعلم نہیں کہ اب ہیں بھی یا نہیں۔


    عمران خان کی منی ٹریل مکمل، 


    چیف جسٹس نے کہا کہ آپ یہ بھی بتائیں بینک ختم ہوگئےتوریکارڈ کہاں سےآیا؟ نعیم بخاری نے کہا کہ ریکارڈ سابقہ اکاؤنٹنٹ سےملا ہے۔

    تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ عدالت کومطمئن کرنےکی کوشش کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جس حد تک ہوسکا دستاویزات کی تصدیق کرائیں گے۔

    تحریک انصاف کے وکیل نے کہا کہ ایسا کچھ نہیں کروں گاعدالت کےسامنےشرمسارہوناپڑے، انہوں نے کہا کہ قطری خط کتنی شرم کا باعث یہ بھی علم ہے۔

    نعیم بخاری نےکہا کہ ریکارڈ کی تصدیق کےلیےلندن بھی جانا پڑاجاؤں گا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ شیخ صاحب جعلی دستاویزات جمع کرانےکارسک کیوں لیں گے۔؟

    واضح رہےکہ سپریم کورٹ آف پاکستان میں عمران خان نا اہلی کیس کی سماعت 31 جولائی تک ملتوی ہوگئی۔

  • شریف خاندان کا منی ٹریل اسحاق ڈار کے اعترافی بیان میں ہے، عمران خان

    شریف خاندان کا منی ٹریل اسحاق ڈار کے اعترافی بیان میں ہے، عمران خان

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اسحاق ڈار نے نوازشریف کے لیے منی لانڈرنگ کی جو ثابت ہوچکی ہے، شریف خاندان کا منی ٹریل قطری شہزادے کے خط میں نہیں بلکہ اسحاق ڈار کے اعترافی بیان میں ہے۔

    ان خیالات کا اظہار تحریک انصاف کے چیئرمین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار کی وزیراعظم کے لیے منی لانڈرنگ ثابت ہوچکی ہے اور وہ اس کاب کا اقرار بھی کرچکے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اسحاق ڈار سمجھ رہے تھے کہ نوازشریف پاکستان واپس نہیں آئیں گے اس لیے یہ بیان دیا، پاناما کیس میں شریف خاندان کی منی ٹریل اسحاق ڈار کے اعترافی بیان میں ہے نہ ہی قطری شہزادے کے خط میں ہے۔

    خیال رہے آج سپریم کورٹ میں پاناما لیکس سے متعلق ہونے والی سماعت میں اسحاق ڈار کے وکیل شاہد حامد نے عدالت کو دلائل دیے، جس میں انہوں نے کہا کہ میرے موکل اعترافی بیان کی تردید کرتے ہیں کیونکہ یہ بیان فوجی حکومت کے دور میں لیا گیا تھا۔

    اسحاق ڈار کےوکیل نےکہاکہ میاں شریف، حسین نواز، عباس ، نواز ، شہباز شریف اورحمزہ شہباز نامزد تھے،انہوں نےکہاکہ ان ایف آئی آرز پر چالان پیش ہوا اور کیس کا فیصلہ 1997 میں ہوا۔شاہد حامد نےکہاکہ1997میں ماتحت عدالت نے تمام نامزدملزمان کے خلاف چالان ختم کرکے بری کردیا تھا۔