Tag: منی لانڈرنگ

  • ایف آئی اے نے راولپنڈی سے منی لانڈرنگ کرنے والے گروہ کا سراغ لگالیا

    ایف آئی اے نے راولپنڈی سے منی لانڈرنگ کرنے والے گروہ کا سراغ لگالیا

    اسلام آباد : ایف آئی اے نے راولپنڈی سے منی لانڈرنگ کرنے والے گروہ کا سراغ لگالیا اور رقم منتقلی کی 20 بینک ٹرانزکشنز کا ریکارڈ بھی حاصل کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے کا کالا دھن سفید کرنے اور بیرون ملک منی لانڈرنگ کیخلاف کریک ڈاؤن جاری ہے۔

    وفاقی تحقیقاتی ادارے نے ایف اے ٹی ایف کی شرائط پر منی لانڈرنگ کیخلاف کارروائیاں تیز کر دیں، کارروائیوں میں کارپوریٹ کرائم سرکل اسلام آباد نے راولپنڈی سے منی لانڈرنگ کرنے والے گروہ کا سراغ لگا لیا۔

    ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ میں ملوث ملزم محمد علی ہاشمی کیخلاف بیس ٹرانزیکشن کی انکوائری بھی مکمل کرلی ہے اور رقم منتقلی کی بیس بینک ٹرانزکشنزکا ریکارڈ بھی حاصل کرلیا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ ملزم نے کالا دھن سفید کرنے کے لیے منی لانڈرنگ کی، ملزم کے خلاف انکوائری کی تفتیش میں شواہد سامنے آنے پر مقدمہ درج کیا گیا۔

    ایف آئی کے مطابق ملزم نے راولپنڈی پر واقع غیر ملکی بینک برانچ سے رقوم 2013میں بیرون ملک بجھوائیں، ملزم نے غیر قانونی طور پر کمائی رقم سے کتنے اثاثے بنائے، اس حوالے سے تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔

  • جیکٹ میں ایک لاکھ سے زائد ریال لے جانے والا مسافر پکڑا گیا

    جیکٹ میں ایک لاکھ سے زائد ریال لے جانے والا مسافر پکڑا گیا

    کراچی: ایئر پورٹس سیکورٹی فورس نے ایک کارروائی میں منی لانڈرنگ کی بڑی کوشش ناکام بنا دی، پشاور ایئر پورٹ پر ایک مسافر سے ایک لاکھ سے زائد سعودی ریال برآمد کر لیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق اے ایس ایف اہل کاروں نے پشاور ایئر پورٹ پر منی لانڈرنگ کی کوشش ناکام بناتے ہوئے ایک مسافر کو گرفتار کر لیا، جس کی شناخت بخت محمد کے نام سے ہوئی ہے، جو شارجہ جا رہا تھا۔

    اے ایس ایف کے عملے نے مسافر کے قبضے سے ایک لاکھ 20 ہزار سعودی ریال برآمد کیے، کرنسی کی مالیت مقامی کرنسی میں 56 لاکھ 2 ہزار تین سو روپے سے زائد بنتی ہے۔

    اے ایس ایف ذرائع کے مطابق مسافر بخت محمد نے سعودی کرنسی بیگ کے اندر رکھے ایک جیکٹ میں مہارت کے ساتھ چھپا رکھی تھی، تاہم عملے نے سامان کی تلاشی کے دوران کرنسی برآمد کر کے منی لانڈرنگ کی کوششں ناکام بنا دی۔

    اے ایس ایف کا کہنا ہے کہ ملزم کو ابتدائی تفتیش کے بعد برآمد شدہ رقم سمیت مزید کارروائی کے لیے ایف آئی اے کے حوالے کر دیا گیا ہے۔

  • سلیمان شہباز کی درخواست خارج، برطانوی ہائی کورٹ کا بڑا حکم

    سلیمان شہباز کی درخواست خارج، برطانوی ہائی کورٹ کا بڑا حکم

    لندن: شہباز شریف خاندان کی این سی اے دستاویز منظر عام پر نہ آنے کی درخواست مسترد کر دی گئی، برطانوی ہائی کورٹ نے سلیمان شہباز کی درخواست خارج کر کے کاغذات پبلک کرنے کاحکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق این سی اے کی دستاویزات کی تفصیلات اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی، سلیمان شہباز منی لانڈرنگ کیس سے متعلق دستاویزات کیوں چھپانا چاہتے ہیں؟ کاغذات میں ایسا کیا ہے کہ سلیمان شہباز نہیں چاہتے کہ دستاویزات منظرعام پر آئیں۔

    این سی اے دستاویز کے مطابق سلیمان شہباز 2018 میں مستقل طور پر برطانیہ منتقل ہوگئے تھے، انھوں نے مستقل منتقلی کی وجہ پاکستان میں اپنے خلاف مقدمات بتائے، جس پر برطانیہ نے 16 اگست 2019 کو سلیمان شہباز کو ٹی آر ون ویزا اور ریزیڈنٹ پرمنٹ دیا۔

    دستاویز میں کہا گیا ہے کہ سلیمان شہباز نے رہائش کے لیے 2 لاکھ پاؤنڈ کی سرمایہ کاری دکھا کر ویزا لیا تھا، انھوں نے بائیو ایتھنل ٹریڈنگ کمپنی بنانے کا پروپوزل لندن میں پیش کیا تھا، کاروباری سرگرمیوں میں ان کی مدد برطانوی شہری ذوالفقار احمد نے کی۔

    سلیمان شہباز کو روز مرہ کے خرچ کے پیسے بھی ذوالفقار احمد دیتا تھا، یہ شخص سلیمان شہباز کے ڈیری بزنس میں بھی سرمایہ کاری کرتا تھا۔

    این سی اے دستاویزات سے سلیمان شہباز اور شہباز شریف کا کاروباری تعلق بھی سامنے آ گیا ہے، دستاویزات سے ثابت ہوا سلیمان اور شہباز شریف میں کاروباری تعلق تھا، شہباز شریف نے لندن میں اپنا فلیٹ بیچ کر پیسہ بطور قرض سلیمان شہباز کو دیا، ایف آئی اے کے سوالات پر شہباز شریف نے بتایا تھا کہ کاروباری معاملات سلیمان شہباز دیکھتا ہے۔

    یاد رہے کہ پاکستان میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی تحقیقات شروع ہوتے ہی سلیمان شہباز برطانیہ فرار ہوگئے تھے، عدالتوں نے سلیمان کو اشتہاری اور مفرور قرار دے رکھا ہے۔

  • منی لانڈرنگ کرنیوالے عناصر کے خلاف گھیرا تنگ

    منی لانڈرنگ کرنیوالے عناصر کے خلاف گھیرا تنگ

    کراچی : منی لانڈرنگ کرنیوالے عناصر کے گرد گھیرا تنگ کردیا گیا ، ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے منی لانڈرنگ سے متعلق تمام کیسز کی تفصیلات جمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کرنیوالے عناصر کے خلاف گھیرا تنگ کرنے کیلئے ڈی آئی جی سی ٹی ڈی نے ڈی آئی جیز اور انویسٹی گیشن حکام کوخط کے ساتھ پر فارمہ ارسال کیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ منی لانڈرنگ سے متعلق تمام کیسز کا جائزہ لیا جائے اور درج ہونیوالے متعلقہ مقدمات کی فہرست بنانے کے ساتھ ساتھ مقدمات کی تفصیلات پرفامہ سے فل کرکے آگاہ کیا جائے جبکہ منی لانڈرنگ کے ثبوت سے بھی آگاہ کیا جائے۔

    پرفارمہ میں ملزم کا نام اور دیگر اہم تفصیلات کا بھی ذکر موجود ہے جبکہ دستاویز26 جولائی کو ڈی آئی جی سی ٹی ڈی دفتر میں جمع کرانےکی ہدایت کی ہے۔

    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں منی لانڈرنگ کے پیسوں سے 200بے نامی گاڑیاں خریدنے کا انکشاف سامنے آیا ، جس کے بعد نیب راولپنڈی نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ گاڑیوں کی خریداری میں جعلی طریقے سےشناختی کارڈاستعمال کرنے کا بھی انکشاف ہوا ، جس پر نیب راولپنڈی نےنادرا سےمدد طلب کرلی اور تمام افراد سے تفتیش کا فیصلہ کیا تھا ۔

    ذرائع کے مطابق گاڑیاں عام لوگوں کے ناموں پرمنگوائی گئیں، گاڑیوں کو ڈرائی پورٹ لاہور پر روک دیا گیا، گاڑیوں میں لینڈ کروزراور پراڈوز شامل ہیں ، جن کی مالیت اربوں روپے بنتی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ گاڑیوں کی خریداری میں بڑی نیٹ ورک کےشواہد نیب نے حاصل کر لیے جبکہ کسٹم حکام کے بھی بڑے نیٹ ورک سے رابطے کا انکشاف بھی سامنے آیا ہے۔

  • منی لانڈرنگ کے پیسوں سے200 بے نامی گاڑیاں خریدنے کا انکشاف

    منی لانڈرنگ کے پیسوں سے200 بے نامی گاڑیاں خریدنے کا انکشاف

    اسلام آباد : نیب راولپنڈی نے منی لانڈرنگ کے پیسوں سے200بے نامی گاڑیاں خریدنے کے انکشاف کے بعد تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا اور نادرا سے مدد مانگ لی۔

    تفصیلات کے مطابق منی لانڈرنگ کے پیسوں سے 200بے نامی گاڑیاں خریدنے کا انکشاف سامنے آیا ، جس کے بعد نیب راولپنڈی نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کی خریداری میں جعلی طریقے سےشناختی کارڈاستعمال کرنے کا بھی انکشاف ہوا ، جس پر نیب راولپنڈی نےنادرا سےمدد طلب کرلی اور تمام افراد سے تفتیش کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق گاڑیاں عام لوگوں کے ناموں پرمنگوائی گئیں، گاڑیوں کو ڈرائی پورٹ لاہور پر روک دیا گیا، گاڑیوں میں لینڈ کروزراور پراڈوز شامل ہیں ، جن کی مالیت اربوں روپے بنتی ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ گاڑیوں کی خریداری میں بڑی نیٹ ورک کےشواہد نیب نے حاصل کر لیے جبکہ کسٹم حکام کے بھی بڑے نیٹ ورک سے رابطے کا انکشاف بھی سامنے آیا ہے۔

    یاد رہے چند روز قبل نیب راولپنڈی نے کراچی کے رہائشی محمد اکبر نامی مزدور پر جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے منی لانڈرنگ کا الزام عائد کرتے ہوئے تحقیقات کے لیے طلبی کا نوٹس جاری کیا تھا۔

    نوٹس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ 2016 اور 2017 کےدرمیان جاپان سےچوری شدہ دو سو گاڑیاں خریدی گئیں، گاڑیوں کی خریداری کیلئے منی لانڈرنگ کے ذریعے رقم کی ادائیگی کی گئی۔

  • جہانگیر ترین کو عبوری ضمانت میں توسیع مل گئی

    جہانگیر ترین کو عبوری ضمانت میں توسیع مل گئی

    لاہور: سیشن اور بینکاری عدالتوں نے جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں 19 مئی تک توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق جہانگیر ترین اور ان کے صاحب زادے علی ترین کے خلاف کارپوریٹ فراڈ، منی لانڈرنگ اور جعلی اکاؤنٹس کیس میں عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست پر آج لاہور کے سیشن عدالت اور بینکنگ کورٹ میں سماعت ہوئی۔

    سیشن عدالت میں جہانگیر ترین کے وکیل نے کہا اس کیس میں شفاف تفتیش نہیں ہو رہی ہے، اب اس کی تفتیش ابو بکر خدا بخش کے پاس تبدیل ہوگئی ہے، جب بلایا جائے گا تو ہم ایف آئی اے میں پیش ہو جائیں گے۔

    بینکنگ کورٹ میں جہانگیر ترین کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت میں جہانگیر ترین سمیت دیگر ملزمان کی عبوری ضمانت میں 19 مئی تک توسیع کی گئی، سماعت بینکنگ کورٹ کے جج امیر محمد خان نے کی، جب کہ جہانگیر ترین، علی ترین، رانا نسیم اور عامر وارث عدالت میں پیش ہوئے۔

    جج نے کہا وکلا تیاری کر کے آئیں، آئندہ شاید تاریخ نہ ملے، جہانگیر ترین کے وکیل نے کہا تفتیش میں بہت سے نقائص ہیں، ابوبکر خدا بخش تفتیشی ٹیم میں شامل ہوگئے ہیں، ایف آئی اے کی جانب سے کہا گیا کہ ہم اگلے کچھ دن میں پیش ہوں گے، تفتیشی افسر نے کہا کہ اس کیس میں ابھی تفتیش جاری ہے۔

    وکیل جہانگیر ترین نے کہا آپ کی عدالت میں جو کیس ہے وہ سب سے زیادہ پریشان کن ہے، جو الزامات ہیں ان کا حقیقت سے دور دور کا تعلق نہیں، یہ دستاویزی ثبوت کا کیس ہے زبانی بیان کا نہیں، ایف آئی اے نے کہا کہ اس عدالت کا دائرہ اختیار نہیں، یہ کیس کسی بھی عدالت کا نہیں بلکہ اخراج کا کیس ہے۔

    سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا جب بھی تاریخ ہوتی ہے ہم عدالت میں پیش ہوتے ہیں، تفتیش مکمل نہیں ہے تو دونوں کیسز میں 19 مئی کی تاریخ ملی ہے۔

    انھوں نے کہا میرا کیس کرمنل نہیں ہے، امید ہے علی ظفر وزیر اعظم کو اچھی رپورٹ دیں گے، اس کے لیے عمران خان نے علی ظفر کی ڈیوٹی لگائی ہے، وزیر اعظم نے یقین دہانی کرائی ہے کہ انصاف ہوگا، یہاں ایف آئی اے کا کوئی رول نہیں ہے، ہم تحقیقات سے کبھی نہیں بھاگتے، ہم نے کبھی نہیں کہا کہ کیس ختم کر دو، ایسی ہلکی باتیں کرنا ہمیں سوٹ نہیں کرتا۔

  • جہانگیر ترین کیس، عدالت نے خفیہ انکوائری رپورٹ طلب کر لی

    جہانگیر ترین کیس، عدالت نے خفیہ انکوائری رپورٹ طلب کر لی

    لاہور: سیشن کورٹ نے جہانگیر ترین اور علی ترین کی درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے ایف آئی اے سے خفیہ انکوائری رپورٹ طلب کر لی، عدالت نے جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع بھی کر دی۔

    تفصیلات کےمطابق آج لاہور کے سیشن عدالت میں جہانگیر ترین اور ان کے صاحب زادے علی ترین کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، ان کے وکیل سلطان صفدر نے عدالت کو بتایا کہ جہانگیر ترین اور علی ترین پر 3 ایف آئی آرز ہیں، جب کہ ایف آئی اے نے ساڑھے 4 ماہ کے وقفے کے بعد 2 مقدمات درج کیے۔

    بیرسٹر سلطان صفدر نے کہا ایف آئی اے کے مطابق بینکنگ کورٹ کیس بھی اسی عدالت میں ٹرانسفر ہونا چاہیے، ایف آئی اے کی تفتیش میں جہانگیر ترین اور علی ترین پیش ہو رہے ہیں، دونوں پر فراڈ اور منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں، ایف آئی اے واضح کرے کہ منی لانڈرنگ کی دفعات ختم کر رہی ہے یا نہیں۔

    وکیل نے یہ استدعا بھی کی کہ کیس کی سماعت رمضان کے بعد تک ملتوی کی جائے کیوں کہ کرونا کے باعث حالات کافی خراب ہیں۔

    ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے عدالت میں پیش ہو کر کہا کچھ ریکارڈ آنا ابھی باقی ہے، جیسے ہی ریکارڈ موصول ہوگا تفتیش مکمل کر لیں گے، کچھ ملزمان نے بھی ابھی انویسٹی گیشن جوائن نہیں کی۔

    دریں اثنا، ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اور علی ترین کے مقدمات کا ریکارڈ عدالت میں پیش کیا، جج نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کیا انکوائری رپورٹ بھی ریکارڈ میں موجود ہے، تفتیشی افسر نے کہا کہ انکوائری رپورٹ خفیہ رپورٹ ہے اس لیے پیش نہیں کی، جس پر عدالت نے خفیہ انکوائری رپورٹ بھی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    بعد ازاں، سیشن کورٹ میں جہانگیر ترین کی درخواست ضمانت پر سماعت 3 مئی تک ملتوی کر دی گئی۔

    جہانگیر ترین نے سیشن کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا جلد ہی ان کی عمران خان سے ملاقات ہو جائے گی، ہم نے مشترکہ طور پر جدوجہد کی ہے۔ کیس کے سلسلے میں انھوں نے صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا جو ایف آئی آرز ہوئی ہیں اس میں میرا کوئی قصور نہیں، یہ کیس ایف آئی اے کا ہے ہی نہیں، عدالت سے انصاف ضرور ملے گا۔

    واضح رہے کہ آج بھی جہانگیر ترین کے ساتھ ہم خیال 23 ارکان صوبائی اسمبلی، اور مشیر عدالت پہنچے، ہم خیال 5 اراکین قومی اسمبلی بھی پیشی کے موقع پر موجود تھے۔

  • جہانگیر ترین کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع

    جہانگیر ترین کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع

    لاہور: عدالت نے جعلی اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کیس میں جہانگیر ترین، علی ترین، رانا نسیم اور عامر وارث کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق آج بینکنگ جرائم کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کے خلاف جعلی اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت میں توسیع کی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے درخواست قبول کرتے ہوئے تین مئی تک عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔

    قبل ازیں، جہانگیر ترین جب عدالت پہنچے تو ان کے ہمراہ ایم این اے راجہ ریاض، عون چوہدری، چوہدری منظور، خرم لغاری، صوبائی وزیر ملک نعمان لنگڑیال،ایم این اے خواجہ شیراز، مبین عالم انور، سمیع گیلانی، فیض الحسن شاہ بھی تھے، مجموعی طور پر 21 ایم پی اے، 6 ایم این ایز اور 2 وزرا جہانگیر ترین کے ہمراہ تھے۔

    کیس کی سماعت بینکنگ جرائم کورٹ کے جج امیر محمد خان نے کی، جہانگیر ترین ، علی ترین ، رانا نسیم اور عامر وارث عدالت میں پیش ہوئے، جہانگیر ترین کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے نے 14 اپریل کو کال اپ نوٹس بھیجا اور مختلف دستاویزات مانگیں مگر وقت کم ہونے کی بنا پر مطلوبہ دستاویزات فراہم نہیں کر سکے، 19 اپریل کو ایف آئی اے کو دستایزات فراہم کریں گے۔

    انھوں نے استدعا کی کہ چاروں ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں الگ الگ سنی جائیں کیوں کہ رمضان میں چاروں ملزمان کی ضمانت پر بحث نہیں ہو سکتی، پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ابھی تک جہانگیر ترین نے مطلوبہ دستاویزات فراہم نہیں کیں جب فراہم کر دیں گے تو تفتیش آگے بڑھے گی۔ عدالت نے دلائل کے بعد جہانگیر ترین، علی ترین ، رانا نسیم اور عامر وارث کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع کر دی۔

    سماعت کے بعد کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا میں اپنے تمام دوستوں کا مشکور ہوں، وہ رمضان میں بھی میرے ساتھ پیشی پر آتے ہیں۔

    انھوں نے کہا بار بار شوگر مافیا اور کارٹل کی بات کی جاتی ہے،اور مجھ پر شوگر مافیا میں شامل ہونے کا الزام لگایا جاتا ہے، لیکن 3 ایف آئی آرز میں شوگر مافیا اور شوگر کارٹل کا ذکر نہیں، ان میں چینی کی قیمت بڑھنے کا بھی ذکر نہیں، میرے خلاف جھوٹی کہانی بنائی گئی، میں سوا سال سے پرائم منسٹر ہاؤس میں نہیں جا رہا، نہیں جانتا میرے خلاف کون سازش کر رہا ہے۔

    جہانگیر ترین نے کہا کارپوریٹ سیکٹر میں ایف آئی آر درج کرنا ایف آئی اے کا کام ہی نہیں، میں ایف آئی اے کے اقدام کو چیلنج کروں گا، میں پہلے کاشت کار تھا، پھر بزنس میں آیا اور پھر سیاست میں، میں نہیں کہہ رہا کہ کیس ختم کر دیں، لیکن اگر انصاف صحیح معنی میں ہوتا تو مجھ پر ایف آئی آر نہیں بنتی۔

    اس موقع پر ایم این اے راجہ ریاض نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا 40 ارکان عمران خان سے اانصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں، جہانگیر ترین سے نا انصافی ہو رہی ہے، اب اس بات کو آگے نہ بڑھائیں، ہم اب تک پی ٹی آئی کے پرچم تلے کھڑے ہیں، لیکن آخری بار انصاف مانگ رہے ہیں، نہ ملا تو فیصلہ کرنے پر مجبور ہوں گے۔

    اسحاق خاکوانی نے کہا آج نہ انصاف ہے نہ ایمان داری ہے، ہم 2011 سے عمران خان کے ساتھ ہیں، لیکن اب ہمیں بس 5 دن کا موقع دیں، ہمارا لائحہ عمل سامنے آ جائے گا، ہم یہاں بلیک میل کرنے نہیں آئے، ہم خود پر سے کیس ہٹانے کا نہیں کہہ رہے، نہ ریلیف مانگ رہے ہیں۔

  • شوگر مافیا کے خلاف بڑا قدم، دو مقدمے درج، 10 بڑے بروکر نامزد

    شوگر مافیا کے خلاف بڑا قدم، دو مقدمے درج، 10 بڑے بروکر نامزد

    اسلام آباد: شوگر مافیا کے خلاف آج دو منی لانڈرنگ کے مقدمات درج کیے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے شوگر مافیا کے خلاف 2 منی لانڈرنگ کے مقدمے درج کر لیے ہیں، جن میں مشہور بروکر ملک عابد علی سمیت متعدد بڑے بروکرز نامزد کیے گئے ہیں۔

    پہلی ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ مصنوعی قلت اور سٹّہ بازی کے ذریعے چینی کی قیمت کو مسلسل بڑھایا جا رہا ہے۔

    مقدمہ شوگر مافیا کے بڑے بڑے بروکرز کے خلاف درج کیا گیا ہے، ایف آئی آر متن میں کہا گیا ہے کہ انکوائری میں ملک عابد نے خفیہ سٹہ مافیا کے خفیہ واٹس ایپ گروپ کا انکشاف کیا۔

    اس واٹس ایپ گروپ کے ذریعے ذخیرہ اندوزی، چینی سپلائی، اور ترسیل روک کر قیمت بڑھانے کا انکشاف ہوا ہے، ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ امجد علی شوگر سٹہ انکوائری میں مرکزی ملزم ہے، جب کہ عابد علی جے ڈی ڈبلیوگروپ کے ساتھ مل کر کام کرتا تھا۔

    شوگر مافیا کے منی لانڈرنگ نیٹ ورک کا انکشاف

    ایف آئی آر متن کے مطابق عابد علی اشرف دوسری شوگر مل کے لیے بھی کام کرتا تھا، وہ اپنے فرنٹ مین ساجد علی، اسد پرویز کے لیے سٹہ گروپ کا واٹس اپ بھی چلاتا تھا۔

    مقدمے میں کہا گیا ہے کہ تمام بڑے شوگرگروپ سٹّہ بازی کی پشت پناہی میں شامل تھے، اور بڑے پیمانے پر منی لانڈرنگ کے لیے بے نامی، اور جعلی اکاؤنٹس استعمال کیے جاتے تھے۔

    ایف آئی آر متن کے مطابق عابد علی کا رائیڈرگورمے سے کیش اٹھاتا تھا، اور جے ڈبلیو ڈی میں آن لائن کیش جمع کراتا تھا، یہ رائیڈر جے ڈبلیو ڈی سے چینی گورمے پہنچاتا تھا۔

    دوسری ایف آئی آر میں چینی سٹّہ مافیا کے کارندے خرم شہزاد کو نامزد کیا گیا ہے، خرم شہزاد جے ڈی ڈبلیو، آر وائی کے اور چنارگروپ کے ساتھ کام کر رہا تھا، چینی سٹّے کی رقم چھپانے کے لیے ملزم خرم شہزاد کے 8 خفیہ اور جعلی بینک کھاتوں کا سراغ ملا ہے۔

    واضح رہے کہ ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ مصنوعی قلت اور سٹہ بازی کے ذریعے چینی کی قیمت کو مسلسل بڑھایا جا رہا ہے، ایک سال کے دوران چینی کی مل قیمت کو 70 سے 90 روپے تک بڑھایا گیا، سٹہ مافیا نے ایک سال کے دوران سٹے کے ذریعے 110 ارب روپے کمائے۔

  • اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کے ٹھوس شواہد موجود ہیں: چیئرمین نیب

    اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کے ٹھوس شواہد موجود ہیں: چیئرمین نیب

    اسلام آباد: چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی ہے اور اس کے شواہد موجود ہیں۔

    ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نیب نے آج کہا کہ ملک میں غربت، افلاس، صحت اور تعلیم کی زبوں حالی کی ایک وجہ منی لانڈرنگ ہے۔

    انھوں نے کہا اربوں روپے کی منی لانڈرنگ کی گئی جس کے ٹھوس شواہد ہیں، آٹا، چینی اسکینڈل کی تحقیقات کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔

    چیئرمین نیب نے کہا قائد اعظم نے رشوت ستانی اور اقربا پروری کو بڑا مسئلہ قرار دیا تھا، نیب وائٹ کالر کرائمز اور اسٹریٹ کرائمز میں فرق ہے۔

    محکمہ خزانہ سندھ میں کھربوں روپے کی کرپشن کا انکشاف، رپورٹ چیئرمین نیب کو ارسال

    انھوں نے کہا مضاربہ کیس میں معصوم لوگوں کو لوٹاگیا، لوگوں کو بھاری منافع کی لالچ دے کر عمر بھر کی جمع پونجی لوٹی گئی، مضاربہ کیس میں مفتی احسان اور ساتھیوں کو 10 سال کی سزا اور 10 ارب کا جرمانہ ہوا۔

    واضح رہے کہ چیئرمین نیب اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے درمیان ان دنوں پارلیمنٹیرینز کے خلاف نیب تحقیقات کے حوالے سے کشمکش چل رہی ہے، سلیم مانڈوی والا نے ایک پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ مجھ پر الزام لگایا گیا ہے کہ میں نے بے نامی ٹرانزکشن کی ہے، جب کہ میں نے اپنی فیملی کی مدد کے لیے منگلا کور کی زمین کے لیے ٹرانزیکشن کی تھی، ہم سینیٹ کی کمیٹی میں ان الزامات کی تحقیقات کریں گے۔