Tag: منی لانڈرنگ

  • برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی کی 3 رکنی ٹیم کی کراچی آمد

    برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی کی 3 رکنی ٹیم کی کراچی آمد

    کراچی: برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی کی 3 رکنی ٹیم کراچی پہنچ گئی ہے، این سی اے ٹیم نے کراچی میں ایف آئی اے حکام سے ملاقات کی، جس میں ٹڈاپ اسکینڈل کیس سے متعلق تفصیلی بات چیت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق این سی اے کی ٹیم نے کراچی پہنچ کر فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کے حکام سے اہم ملاقات کی، غیر ملکی اہل کاروں نے برطانیہ میں مفرور ملزم فرحان جونیجو سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا۔

    فرحان جونیجو نے بہ طور پی ایس ٹو کامرس منسٹر رقم بیرون ملک منتقل کی تھی، درجنوں جعلی کمپنیوں کے نام پر اربوں کے جعلی فریٹ ریفنڈ وصول کیے گئے۔

    برطانوی ٹیم نے اسٹیٹ بینک میں فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کے اجلاس میں بھی شرکت کی، حکام کی جانب سے منی لانڈرنگ کیسز سے متعلق ٹیم کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  منی لانڈرنگ کیس : فرحان جونیجو کی لندن میں جائیداد اور منی ٹریل سامنے آگئی

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ برطانیہ میں منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار اور پھر ضمانت پر رہا ہونے والے پاکستانی شہری فرحان جونیجو کی جائیداد اور منی ٹریل سامنے آئی تھی، بتایا گیا تھا کہ ملزم نے 2012 میں 35 ملین ڈالر دبئی بھیجے۔

    انکشاف ہوا تھا کہ ایکسچینج کمپنی سے رقم ملزم کی والدہ مسز شمیم نبی شر کے سوئس اکاؤنٹ میں منتقل ہوئی تھی، اس کے علاوہ دبئی سے ہی 250 ملین روپے برطانیہ بھیجے گئے، یہ رقم فرحان جونیجو نے دبئی سے اپنی اہلیہ مسز بینش قریشی کے اکاؤنٹس میں بھیجی۔

    اس کے علاوہ 10 ہزار ڈالر امریکا میں ریحان جونیجو کے اکاؤنٹ میں بھیجے گئے، ریحان جونیجو اور افشاں جونیجو ملزم فرحان جونیجو کے بھائی بہن ہیں، ملزم نے اس رقم سے لندن میں جائیداد خریدی۔

  • جرائم پیشہ افراد پر ملک کا پہلا ڈیٹا بینک، انٹر پول بھی مستفید ہو سکے گا

    جرائم پیشہ افراد پر ملک کا پہلا ڈیٹا بینک، انٹر پول بھی مستفید ہو سکے گا

    اسلام آباد: پاکستان نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس کے میدان میں قدم رکھ دیا، صدر مملکت عارف علوی نے ملک کے پہلے ڈیٹا بینک کا افتتاح کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے آرٹیفیشل انٹیلی جنس فیلڈ میں قدم رکھتے ہوئے پہلا ایسا ڈیٹا بینک قایم کر لیا ہے جو ڈرگ مافیا اور منی لانڈرنگ میں ملوث افراد کی تفصیلات دے گا۔

    اس سلسلے میں اسلام آباد میں ایک خصوصی تقریب منعقد ہوئی، جس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے انسداد منشیات شہریار آفریدی نے کہا اس ڈیٹا بینک سے اے این ایف دنیا بھر سے منی لانڈرنگ اور منشیات سے متعلق جرائم میں ملوث افراد اور گروہوں کا ڈیٹا حاصل کر سکے گی۔

    شہریار آفریدی کا کہنا تھا کہ منی لانڈرنگ سے وابستہ اور ڈرگ مافیا سے جڑے مقامی اور عالمی مجرموں کو اب جرائم سے پہلے ہی گرفتار کیا جا سکے گا، پاکستان اپنی فورسز کو جدید ٹیکنالوجی اور ٹولز سے مسلح کرے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  صوبہ پنجاب میں 6 ماہ کے دوران جرائم میں اضافہ

    انھوں نے کہا کہ جیسے ہی مطلوبہ فرد یا گروہ پاکستان میں لینڈ کرے گا، اس کے خلاف کارروائی ہوگی، انٹرپول اور دیگر عالمی ادارے بھی اس ڈیٹا بیس سے مستفید ہو سکیں گے۔

    شہریار آفریدی نے مزید کہا کہ اب کوئی پاکستان کو ڈومور نہیں کہہ سکے گا، بلکہ پاکستان دنیا کو کہے گا کہ انھیں بہت کچھ کرنا ہے، پاکستان پہلے ہی بہت کر چکا۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ فیٹف سمیت دیگر عالمی تنظیمیں بھی آگاہ ہیں کہ پاکستان منی لانڈرنگ اور منشیات کے مجرمان کے خلاف اس حد تک گیا ہے جس کی مثال نہیں ملتی۔

    انھوں نے کہا مجرموں کے ڈیٹا بینک کی معلومات سے ایف آئی اے سمیت دیگر ادارے ای ویزا سمیت دیگر ایشوز پر بھی مدد لے سکتے ہیں۔

  • منی لانڈرنگ اور پارک لین ریفرنسز پر سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی

    منی لانڈرنگ اور پارک لین ریفرنسز پر سماعت بغیر کارروائی کے ملتوی

    اسلام آباد: احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ اور پارک لین کیس کی سماعت بغیر کارروائی کے 19 ستمبر تک ملتوی کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی احتساب عدالت میں منی لانڈرنگ اور پارک لین کیس کی سماعت ہوئی، آصف زرداری اور فریال تالپور کو ڈیوٹی جج کے روبروپیش کیا گیا۔

    ڈیوٹی جج راجہ جواد عباس نے ریمارکس دیے کہ متعلقہ جج ریفرنسز کو سن رہے ہیں وہی سماعت کریں گے، درخواستیں میں سن لیا ہوں لیکن کیس متعلقہ جج ہی سنیں گے۔

    معزز جج راجہ جواد عباس نے منی لانڈرنگ اور پارک لین کیس کی سماعت بغیر کارروائی کے 19 ستمبر تک ملتوی کردی۔

    احتساب عدالت نے حاضری لگا کر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کو واپس بھیجنے کا حکم دے دیا۔

    یاد رہے کہ 10 جون کو جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی درخواست ضمانت مسترد کردی تھی اور گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

    جس کے بعد نیب ٹیم نے سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کرلیا تھا، بعد ازاں دونوں کو احتساب عدالت میں پیش کیا گیا ، جہاں عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کردیا تھا۔

    آصف زرداری اور فریال تالپور پر جعلی اکاؤنٹس سے منی لانڈرنگ کاالزام ہے جبکہ جعلی اکاؤنٹس کا مقدمہ احتساب عدالت میں زیر التوا ہے۔

  • میگا منی لانڈرنگ کیس، زرداری اور فریال تالپور کیخلاف ضمنی ریفرنس تیار

    میگا منی لانڈرنگ کیس، زرداری اور فریال تالپور کیخلاف ضمنی ریفرنس تیار

    اسلام آباد: نیب نے سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور کے خلاف میگا منی لانڈرنگ کیس میں ضمنی ریفرنس تیار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق زرداری اور فریال تالپور کے خلاف تیار کردہ ضمنی ریفرنس میں دونوں کے بیانات اور دوران تفتیش حاصل ہونے والے اہم ترین شواہد شامل ہیں۔

    نیب ذرائع کے مطابق ضمنی ریفرنس آصف زرداری اور فریال تالپور سے تفتیش کی روشنی میں تیار کیا گیا ہے۔ ضمنی ریفرنس دائر ہونے کے بعد ملزمان پر فرد جرم عائد کی جائے گی۔

    زرداری اور فریال تالپور کے بیانات جبکہ نئے اہم ترین شواہد ریفرنس کا حصہ ہیں۔ میگا منی لانڈرنگ کیس ایف آئی اے کراچی سے نیب کو منتقل ہوا تھا۔

    میگامنی لانڈرنگ کیس، زرداری کےخلاف ضمنی ریفرنس دائرکرنےکا فیصلہ

    احتساب عدالت ابتدائی چالان پر آصف زرداری سمیت 30 ملزمان کے خلاف ٹرائل کر رہی ہے۔ نیب نے اس کیس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کو گرفتار کیا تھا۔

    خیال رہے کہ رواں سال مئی میں قومی احتساب بیورو نے میگا منی لانڈرنگ کیس میں سابق صدر اور پیپلزپارٹی کےشریک چیئرمین آصف علی زرداری کے خلاف ضمنی ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جسے اب تیار کرلیا گیا ہے۔

  • چوہدری شوگر مل منی لانڈرنگ کرنے کا ایک گڑھ رہا: شہزاد اکبر

    چوہدری شوگر مل منی لانڈرنگ کرنے کا ایک گڑھ رہا: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب نے کہا ہے کہ چوہدری شوگر مل منی لانڈرنگ کرنے کا ایک گڑھ رہا، جس کے بنانے کے لیے 15 ملین ڈالر قرض لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں شہزاد اکبر نے کہا کہ 1991 میں چوہدری شوگر ملز بنانے کے لیے 15 ملین ڈالر قرض لیا گیا لیکن قرض لینے سے قبل ہی شوگر مل کھل گئی اور مشینیں بھی لگ گئیں، یہ مل منی لانڈرنگ کا گڑھ تھا۔

    انھوں نے کہا، اسٹیٹ بینک کو بتایا گیا کہ قرض بیرون ملک سے آ رہا ہے لہٰذا رقم اکاؤنٹ میں ڈالی جائے، لیکن اسٹیٹ بینک کے ریکارڈ سے پتا چلا کہ کمپنی کا قرض پاکستان پہنچا ہی نہیں، یہ قرض ایل سی کھولنے اور مشینری خریدنے کے لیے لیا گیا تھا۔

    [bs-quote quote=”ناصر لوتھا کے نام پر بریک تھرو ہوا ہے، یہ کیس ابھی انویسٹی گیشن انکوائری پر ہے، ناصر لوتھا گواہ کے طور پر تحقیقات میں شامل ہوئے کہ فراڈ ہوا ہے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شہزاد اکبر”][/bs-quote]

    معاون خصوصی نے کہا کہ چوہدری شوگر ملز کے لیے قرضہ مشکوک طریقے سے لیا گیا، یہ پیسہ ڈائریکٹ چوہدری شوگر ملز کے اکاؤنٹ میں آیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ تاثر دیا جا رہا ہے جیسے ہم کوئی چیزیں بنا کر لا رہے ہیں، ہم ان کے لیے چیزیں بنا کر نہیں لا رہے، یہ پہلے سے موجود تھیں، یہ ثبوت سامنے آ رہے ہیں، چوہدری شوگر ملز منی لانڈرنگ کرنے کی جگہ رہی جہاں رقم جاتی تھی۔

    انھوں نے کہا قوم کو بتانا ضروری ہے کس طرح سے منی لانڈرنگ کی گئی، ناصر لوتھا کے نام پر بریک تھرو ہوا ہے، یہ کیس ابھی انویسٹی گیشن انکوائری پر ہے، ناصر لوتھا گواہ کے طور پر تحقیقات میں شامل ہوئے کہ فراڈ ہوا ہے۔

    شہزاد اکبر نے بتایا کہ 2008 سے مریم نواز کیلبری کوئن کے طور پر مشہور ہیں، ان کو 2008 میں ساڑھے 7 ملین سے زاید شیئر ٹرانسفر کیے گئے، انھوں نے 2010 میں یہ شیئرز یوسف عباس کو ٹرانسفر کر دیے، ناصر لوتھا سے یہ شیئرز 3 سال بعد حسین نواز کو ٹرانسفر کر دیے گئے، وہاں سے یوسف عباس کو ٹرانسفر کر دیے گئے، جب اس معاملے کو کھولنا شروع کیا تو سب سے پہلے رابطہ ناصر لوتھا سے کیا گیا، ان کے پچاس فی صد شیئرز تھے، عباس شریف اس پورے معاملے میں بے چارے لگ رہے ہیں۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ ناصر لوتھا نے کہا مجھے تو معلوم ہی نہیں کہ میرا پاکستان میں شیئر تھا، یہ ناصر لوتھا کے لیے سرپرائز تھا کہ ان کی پاکستان میں شوگر ملز ہیں، ناصر لوتھا سے ایک اور اہم ڈاکومنٹ ملا، ایک اور ٹی ٹی نکل آئی، ٹی ٹی کے ذریعے 2010 میں یوسف عباس کو رقم ٹرانسفر کی گئی، انھوں نے لوتھا کو بھی لوٹا۔

    شہزاد اکبر نے کہا کہ ناصر لوتھا پاکستان آ کر تحقیقات کا حصہ بن گئے ہیں، وہ کہتے ہیں میرے کوئی شیئرز نہیں، تحقیقات میں تعاون کروں گا۔

    معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ سب سڈی کے لیے آف شور کمپنی بنائی گئی، چوہدری شوگر واحد مل تھی جس کو سبسڈی مل رہی تھی لیکن چینی نہیں بن رہی تھی، یہاں بھی وہی حساب ہے جیسے سندھ میں سبسڈی جا رہی تھی، چوہدری شوگر مل پر ایس ای سی پی نے کام شروع کیا تھا، برطانیہ کو لکھ رہے ہیں کہ اس کیس میں اسٹیٹ استعمال ہوا اس لیے انویسٹی گیشن کریں۔

  • باچا خان ایئرپورٹ سے منی لانڈرنگ کی کوشش ناکام، مسافر بھاری رقم سمیت گرفتار

    باچا خان ایئرپورٹ سے منی لانڈرنگ کی کوشش ناکام، مسافر بھاری رقم سمیت گرفتار

    پشاور : ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس نے باچا خان انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر مسافر کے قبضے سے بھاری رقم برآمد کرکے منی لانڈرنگ کی کوشش ناکام بنادی، ملزم کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے ایس ایف نے باچا خان انٹر نیشنل ایئرپورٹ پر بڑی کارروائی کرتے ہوئے منی لانڈرنگ کی کوشش ناکام بنا دی، مسافر کو حراست میں لے کر کسٹمز حکام کے حوالے کردیا۔

    مسافر کے قبضے سے 46ہزار درہم برآمد کرلئے گئے، حاکم اللہ خان نامی مسافر پی آئی اے کی پرواز پی کے217سے پشاور سے ابوظہبی جارہا تھا۔

    ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس (اے ایس ایف) نے شک کی بنیاد پر مسافر کے سامان کی تلاشی لی تو ایک بیگ میں46ہزار درہم چھپا رکھے تھے ۔

    جس پر فوری ایکشن لیتے ہوئے اے ایس ایف نے مسافر کو حراست میں لے لیا، اے ایس ایف نے مزید کارروائی کیلئے مسافر کو کسٹم کے حوالے کردیا ہے۔

    مزید پڑھیں: باچا خان ایئرپورٹ ، چائے کے پیکٹ میں ہیروئن لے جانے کی کوشش ناکام، مسافر گرفتار

    واضح رہے کہ ا س سے قبل بھی اے ایس ایف نے پشاور ایئر پورٹ پر ہپیروئن اسمگلنگ کرنے کو شش ناکام بناتے ہوئے مسافر کے بیگ سے 1711گرام ہیروئن برآمد کی تھی جو ملزم نے چائے کے پیکٹ میں چھپا رکھی تھی۔

    نجی ایئرلائن ایئر بلو کے ڈرائیور سید عقیل شاہ کی شک کی بنیاد پر تلاشی لی گئی تو انکشاف ہوا کہ گاڑی میں رکھی چائے کی پتی کے پیکٹ میں ہیروئن چھپا کر رکھی گئی ہے۔

  • پاکستان کی تاریخ میں منی لانڈرنگ کا بڑا اسکینڈل، شہباز خاندان کا ٹی ٹی مافیا بے نقاب

    پاکستان کی تاریخ میں منی لانڈرنگ کا بڑا اسکینڈل، شہباز خاندان کا ٹی ٹی مافیا بے نقاب

    لاہور: پاکستان کی تاریخ میں منی لانڈرنگ کے بڑے اسکینڈل سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات سامنے آ گئے ہیں، شہباز شریف خاندان ٹی ٹی کیسے کرتا تھا، گواہوں نے سلیمان شہباز اور قاسم قیوم کا ٹی ٹی مافیا بے نقاب کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی تاریخ میں منی لانڈرنگ کا بڑا اسکینڈل بے نقاب ہو گیا ہے، گواہان میاں شہباز شریف خاندان کے ٹی ٹی مافیا نیٹ ورک کو سامنے لے کر آ گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے خصوصی پروگرام پاور پلے میں دو اہم گواہوں منظور احمد اور ممتاز احمد نے تہلکہ خیز انکشافات کر دیے۔

    گواہوں نے ارشد شریف کے پروگرام میں بتایا کہ قاسم قیوم آٹے اور چوکر کی ادائیگی کی آڑ میں لاکھوں روپے کے چیکس سلمان شہباز کو بھجواتا تھا۔

    دونوں گواہ سلیمان شہباز کے دفتر جا کر لاکھوں روپوں کی گنتی کرتے تھے، غریب مزدوروں کے شناختی کارڈ استعمال کرتے ہوئے لاکھوں کی ٹی ٹیز لگوائی گئیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  شہباز شریف خاندان کیلئے منی لانڈرنگ : ملزم آفتاب محمود سے جیل میں تفتیش کی اجازت

    سلمان شہباز اور حمزہ شہباز کی ٹی ٹی کے لیے خاص کارندوں کے نام بھی سامنے آ گئے، ٹی ٹی مافیا آپریشن میں قاسم قیوم اور شہباز شریف خاندان کا پرانا ملازم فضل داد عباسی اہم کردار تھا۔

    فضل داد عباسی سلیمان شہباز کا فرنٹ مین جب کہ قاسم قیوم شہباز شریف کے داماد علی عمران کا دوست ہے۔

    منظور احمد نے بتایا کہ قاسم قیوم پس پردہ کیا کام کرتا تھا ہمیں نہیں معلوم تھا، خرابی طبیعت پر قاسم صاحب کے ساتھ کام 2014 میں چھوڑا تھا، کام چھوڑنے کے بعد بچوں کی ٹافیوں کی دکان کھولی، قاسم صاحب کی ٹینشن کی وجہ سے میری بیوی فوت ہو گئی، ان سے نیب کے دفتر میں ملاقات کرائی گئی تھی، ان سے کہا مجھ سے غیر قانونی کام کیوں کراتے رہے، قاسم صاحب نے کہا مجھ سے غلطی ہوئی۔

    منظور احمد نے مزید بتایا کہ قاسم صاحب کے حمزہ اور سلمان شہباز کے ساتھ رابطے ہوں گے، حمزہ شہباز کی شکل صرف ٹی وی پر دیکھی ہے، کبھی ملاقات نہیں ہوئی، 5 سال سے فضل داد سے ڈیل کرتا تھا، اس سے ماڈل ٹاؤن کے دفتر میں ملاقات ہوئی تھی، ماڈل ٹاؤن کے دفتر میں آج تک سلمان شہباز کو نہیں دیکھا۔

    (مزید تفصیل خبر سے منسلک ویڈیو میں ملاحظہ کریں)

  • شہباز شریف خاندان کیلئے منی لانڈرنگ : ملزم آفتاب محمود سے جیل میں تفتیش کی اجازت

    شہباز شریف خاندان کیلئے منی لانڈرنگ : ملزم آفتاب محمود سے جیل میں تفتیش کی اجازت

    لاہور : احتساب عدالت نے نیب کو گرفتار ملزم آفتاب محمود سے جیل میں تفتیش کی اجازت دے دی، ملزم کو شہباز شریف خاندان کیلئے منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق قومی احتساب بیورو ( نیب ) نے شہباز شریف خاندان کیلئے منی لانڈرنگ کرنے کے الزام میں گرفتار ملزم آفتاب محمود سے جیل میں تفتیش کے لیے درخواست احتساب عدالت میں جمع کرادی۔

    احتساب عدالت کے جج امیر محمد خان نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے ملزم سے جیل میں تفتیش کرنے کی اجازت دے دی۔ نیب کے مطابق آفتاب محمود نے شریف فیملی کو لاکھوں ڈالر بیرون ملک سے منتقل کیے۔

    غیر ملکی جریدے کے ہوشربا انکشافات کے بعد ملزم سے مزید تفتیش درکار ہے۔ ملزم آفتاب محمود اسی کیس میں جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں قید ہے۔  نیب ذرائع کے مطابق ملزم آفتاب محمود برطانیہ میں عثمان انٹرنیشنل منی ایکسچینج کے ذریعے رقوم پاکستان منتقل کرتا تھا۔

    واضح رہے کہ قومی احتساب بیورو نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی 3 جائیدادیں منجمد کرنے کے لیے ڈپٹی کمشنر ہری پور کو ہدایت جاری کردیں، نیب کی جانب سے ڈی جی ایکسائز پنجاب کو بھی شہباز شریف کی 2 گاڑیاں منجمد کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق نیب نے شہباز شریف کے دو پلاٹس منجمد کرنے کے لیے سیکریٹری ماڈل ٹاؤن سوسائٹی کو خط لکھا ہے، نیب نے ڈی ایچ لاہور کو سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے 2 گھر منجمد کرنے کی ہدایت کی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب نے شہباز شریف کے 9 پلاٹس منجمد کرنے کے لیے ڈی جی ایل ڈی اے کو ہدایت کی ہے جبکہ شہباز شریف کی 14 کمپنیاں منجمد کرنے کے لیے ایس ای سی پی کو ہدایت کی گئی ہے۔

  • زلزلہ فنڈ میں کرپشن: ڈی آئی ایف ڈی نے میری باتوں کی تردید نہیں کی، برطانوی صحافی

    زلزلہ فنڈ میں کرپشن: ڈی آئی ایف ڈی نے میری باتوں کی تردید نہیں کی، برطانوی صحافی

    اسلام آباد: برطانوی صحافی ڈیوڈ روز نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ برطانوی اخبار ڈیلی میل میں شایع شدہ ان کی خبر سے متعلق مریم اورنگزیب کا دعویٰ مضحکہ خیز ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف سے متعلق ڈیلی میل کی ایک خبر میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ انھوں نے زلزلہ متاثرین کے لیے ملنے والی امداد میں لاکھوں پاؤنڈز کی خورد برد کی۔

    پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگ زیب نے ڈیلی میل کی خبر کو جھوٹ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یو کے ایڈ نے ڈیلی میل کے الزامات مسترد کر دیے ہیں، ڈیلی میل کی اسٹوری معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے پلانٹ کرائی۔

    اے آر وائی نیوز نے اس سلسلے میں صحافی ڈیوڈ روز سے رابطہ کر کے بات چیت کی، ڈیوڈ روز نے کہا کہ خبر سے متعلق تمام ثبوت موجود ہیں، ڈی آئی ایف ڈی نے میری باتوں کی تردید نہیں کی، انھوں نے وہی باتیں دہرائیں جو بہ طور ثبوت میں نے پیش کیں۔

    ڈیوڈ روز نے کہا کہ ان کی جو تصویر پیش کی گئی ہے وہ گزشتہ سال الیکشن سے قبل عمران خان سے انٹرویو کی ہے، اس سے متعلق مسلم لیگ ن کا دعویٰ جھوٹا ہے، مریم اورنگ زیب کو متعدد کالز اور میسیجز کیے لیکن انھوں نے جواب سے گریز کیا۔

    صحافی کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے کی خبر پر بھی ن لیگ نے دعوے کے باوجود کوئی کیس نہیں کیا، نواز شریف پراپرٹی کی خبر پر لیگل نوٹس دور کی بات ای میل تک نہ کی گئی۔

    ڈیوڈ روز کا ٹویٹ

    دریں اثنا، ڈیلی میل میں شہباز شریف سے متعلق خبر دینے والے صحافی نے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے کہا کہ ڈی ایف آئی ڈی کی تردید ویسی نہیں جیسی پیش کی جا رہی ہے، یہ صرف خبر میں موجود اس بیان کا دہرانا ہے، ان کا بیان ہے کہ زلزلہ فنڈ سے متعلق کوئی ثبوت نہیں ہے، ان سے کہتا ہوں خبر پڑھیں اس میں ثبوت ہے، یہ خبر ضایع شدہ پیسے کی نشان دہی کرتی ہے۔

    ڈیوڈ روز نے ٹویٹ میں لکھا کہ ن لیگ پاکستان میں میری عمران خان کے ساتھ تصویر دکھا رہی ہے، تصویر کے ساتھ کہا جا رہا ہے کہ شہباز شریف پر میرا آرٹیکل پلانٹڈ ہے، لیکن یہ تصویر گزشتہ سال کی ہے جب الیکشن سے قبل عمران خان کا انٹرویو کیا تھا۔

    برطانوی صحافی نے اس تصویر سے متعلق ثبوت پر لنک بھی شیئر کیا۔

    مریم اورنگ زیب

    مسلم لیگ ن نے برطانوی اخبار کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، مریم اورنگ زیب نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اور شہزاد اکبر کے خلاف بھی قانونی چارہ جوئی کی جائے گی، بے بنیاد خبر سے ساکھ کو نقصان پہنچایا گیا۔

    ترجمان ن لیگ کا کہنا تھا کہ پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے ذریعے مستحق بچوں کو بذریعہ واؤچر امداد دی گئی، 20 سے 25 لاکھ بچے آج ان واؤچرز سے مستفید ہو رہے ہیں، یہ اسکیم شمالی اور جنوبی پنجاب کے لیے تھی، اس میں 50 فی صد پیسے پنجاب حکومت اور باقی ڈیفیڈ نے ڈالے، نکالیں اگر کوئی کرپشن ہے تو ڈیلی میل میں اسٹوری کیوں پلانٹ کراتے ہیں۔

    مریم اورنگ زیب نے کہا کہ ڈیلی میل نے کوئی ثبوت نہیں دیا بس کہہ دیا شہزاد اکبر کے مطابق، ڈیلی میل کی جھوٹی اسٹوریوں پر عوام کی رائے نہیں بدلی جا سکتی، ملکوں کو متنازع نہ بنائیں ان ملکوں کو جو مشکل میں ساتھ ہوتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ ڈیلی میل کی جھوٹی خبر پر میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے، میڈیا ٹرائل کے لیے ایک جھوٹے اخبار کا سہارا لیا گیا، یو کے ایڈ نے خود تسلیم کیا ٹاسک مکمل ہونے پر پیسے جاری ہوتے تھے، جب اسکول مکمل ہو گئے تو فنڈ جاری کیے گئے۔

    معاون خصوصی افتخار درانی

    وزیر اعظم کے معاون خصوصی افتخار درانی نے مریم اورنگ زیب کے بیان پر ردِ عمل میں کہا کہ 11 مئی 2018 کو عمران خان نے ڈیوڈ روز سے ملاقات کی تھی، یہ تصاویر پی ٹی آئی نے خود شایع کی ہیں، تحریک انصاف چھپ کر خفیہ ملاقاتوں کی عادی نہیں۔

    افتخار درانی کا کہنا تھا کہ ہم ہر کام دن کی روشنی اور عوام کے سامنے کرتے ہیں، تھوڑا ہوم ورک کر لیا ہوتا تو آپ کو شرمندگی کا سامنا نہ ہوتا۔

    ڈی ایف آئی ڈی

    ڈیپارٹمنٹ فار انٹرنیشنل ڈیویلپمنٹ (ڈی ایف آئی ڈی) نے زلزلہ زدگان کی امداد میں کرپشن ہوئی یا نہیں پر اپنا مؤقف پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے زلزلہ زدگان کی امداد کے سلسلے میں رقم دی تھی اور اپنے نظام پر ہمیں بھروسہ ہے کہ ٹیکس دہندگان کا پیسا صحیح استعمال ہوا۔

    ڈی ایف آئی ڈی کے مطابق برطانیہ نے قدرتی آفات سے متاثرہ 80 لاکھ افراد کے لیے امداد دی تھی۔ تاہم ڈی ایف آئی ڈی کی وضاحت میں کہیں نہیں لکھا شہباز شریف نے رقم کہاں اور کیسے خرچ کی۔

  • قوم منی لانڈرنگ کرنے والوں کی بڑائی کرنا بند کرے ، وزیراعظم عمران خان

    قوم منی لانڈرنگ کرنے والوں کی بڑائی کرنا بند کرے ، وزیراعظم عمران خان

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کہا منی لانڈرنگ کرنے والوں نے ہماری قوم کونقصان پہنچایا، قوم منی لانڈرنگ کرنے والوں کی بڑائی کرنابند کرے،  وقت آگیا ہے منی لانڈرنگ کرنے والوں سے مجرمان کا سا برتاؤ کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا منی لانڈرنگ کرنے والوں نے ہماری قوم کونقصان پہنچایا ،منی لانڈرنگ کرنےوالوں نےلوگوں کوغربت میں دھکیلا، قوم منی لانڈرنگ کرنے والوں کی بڑائی کرنا بند کرے۔

    عمران خان کا کہنا تھا آج منی لانڈرنگ کرنے والے جمہوریت کے پیچھے پناہ لیناچاہتے ہیں، منی لانڈرنگ کرنے والوں کو کوئی پروٹوکول نہیں ملنا چاہیے،کہاں عوام کی دولت لوٹنے والوں سے خصوصی برتاؤ کیا جاتا ہے؟ وقت آگیا ہے منی لانڈرنگ کرنےوالوں سےمجرمان کاسابرتاؤکیاجائے۔

    گذشتہ روز وزیراعظم نے قوم سے خطاب میں دس سال میں قرضہ چھ ہزارارب روپےسے تیس ہزار ارب روپےہونے پر تحقیقات کیلئے  اپنی سربراہی میں اعلیٰ اختیاراتی کمیشن بنانےکااعلان کرتے ہوئے کہا تھا  اس کمشین کے ذریعے پتہ لگائیں گےکہ دس سال میں چوبیس ہزارارب روپےکا قرضہ کیسے چڑھا، اس کمیشن میں ایف آئی اے،آئی بی،آئی ایس آئی ، ایف بی آر اور ایس ای سی پی کے نمائندے شامل ہوں گے۔

    مزید پڑھیں : دس سال میں قرضہ 24 ہزار ارب تک کیسے پہنچا؟ وزیر اعظم کا اعلیٰ سطح کا کمیشن بنانے کا اعلان

    عمران خان کا شریف خاندان اورزرداری فیملی کی کرپشن سے متعلق کہنا تھا شہبازشریف کی فیملی نےچھبیس ملین ڈالرکی منی لانڈرنگ کی اور زرداری فیملی کی ایک سوارب روپےکی منی لانڈرنگ سامنےآئی، ائیرپورٹ سےپکڑجانےوالی خاتون سےپانچ لاکھ ڈالرملے،وہ خاتون پچہتردفعہ ملک سےباہرگئی۔ یہ دونوں ڈاکو پہلے ایک دوسرےکوکرپٹ کہتےتھے،آج اکھٹےہوگئےہیں۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کوئی بلیک میل کرنے کی کوشش نہ کرے، حکومت تو بہت چھوٹی چیز ہے،  میری جان بھی چلی جائے تو چوروں اور ڈاکوؤں کو نہیں چھوڑوں گا، میں نے قوم سے وعدہ کیا ہے، کسی کرپٹ کو نہیں چھوڑوں گا، آج جو بڑے بڑے لوگ جیلوں میں ہیں یہ ہے تبدیلی۔