Tag: منی ٹریل

  • نوازشریف کے پاس اب بھی وقت ہے عدالت کو منی ٹریل دے دیں، بیرسٹر فروغ نسیم

    نوازشریف کے پاس اب بھی وقت ہے عدالت کو منی ٹریل دے دیں، بیرسٹر فروغ نسیم

    کراچی : وفاقی وزیر قانون و انصاف بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا ہے کہ نوازشریف کے پاس اب بھی وقت ہے منی ٹریل دے دیں، جب تک کوئی مجرم ثابت نہ ہو اسے ہتھکڑی نہیں لگنی چاہیئے، قانون میں سقم نہیں اطلاق کا مسئلہ ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ بیرسٹر فروغ نسیم نے کہا کہ عدالتوں کے فیصلے ہیں کہ غیرانسانی سلوک نہیں ہونا چاہیئے، وائٹ کالر کرائم کے کیسز میں معاملہ مختلف ہوتا ہے، جب تک کوئی مجرم ثابت نہ ہو اسے ہتھکڑی نہیں لگنی چاہیئے، قانون میں سقم نہیں اطلاق کا مسئلہ ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاناما جیسے کیسز میں سپریم کورٹ کے رہنما اصول موجود ہیں، کوئی بھی ہو اسے اپنی فنانشنل ٹریل دینی ہوتی ہے، نوازشریف کے پاس اب بھی وقت ہے منی ٹریل دے دیں، کسی بھی کیس میں غیرمستقل مزاجی ملزم کے خلاف جاتی ہے، عدالت کو دیا گیا دیا گیا ثبوت واپس لینے سےملزم کو نقصان ہوتا ہے۔

    وزیر قانون کا کہنا تھا کہ ایم ایل اے کے بل پر اپوزیشن ساتھ نہیں دے رہی، بیرون ملک دولت کی ریکوری میں وقت لگے گا، کالے دھن پراب دنیا بھرمیں ایکشن ہورہا ہے، اب نہیں لگتا کہ کالے دھن کے خلاف اپوزیشن سے کوئی مدد ملے گی۔

    اپوزیشن سے ترمیم کی بات کی تو منع کردیا، معیار مقرر ہو تو نیب وہی کام کرے جس کیلئے وہ بنا ہے، نیب کا کام بڑے میگا کرپشن کیسز ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ قانون میں ترمیم ہو، نیب میگا کرپشن کیسز میں کام کرے۔

    فروغ نسیم نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے ایک جگہ کہا ہے کہ ٹرائل کورٹ کو ضمانت کا اختیار ہونا چاہیے، پلی بارگین، دولت کی رضاکارانہ واپسی کیلئے نیوٹرل قانون سازی کا حکم ہے، یہ رولنگ سپریم کورٹ کے سینئر جج جسٹس شیخ عظمت سعید نے دی ہے، ریگولرائز نہ ہونے والی تجاوزات کو توڑا ہی جائےگا۔

  • نوازشریف آمدن سےکہیں زائد اثاثے رکھتے ہوئے پکڑے گئے‘ جہانگیرترین

    نوازشریف آمدن سےکہیں زائد اثاثے رکھتے ہوئے پکڑے گئے‘ جہانگیرترین

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ نوازشریف کے پاس اپنی دولت، اثاثوں کا کوئی جواز نہیں ہے۔

    تفصیلات کےمطابق تحریک انصاف کے جنرل سیکریٹری جہانگیر ترین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ نوازشریف آمدن سےکہیں زائد اثاثےرکھتےہوئے پکڑے گئے۔

    جہانگیر ترین کا کہنا ہےکہ یہی وجہ ہےمنی ٹریل کےنام پرنوازشریف پتلی گلی پکڑلیتے ہیں۔

    انہوں نے اپنی ایک اور ٹویٹ میں کہا کہ دوسری طرف عمران خان جن کی دولت،اثاثےسب قوم کےسامنےہیں اور ان کی آمدن میں تضاد نہیں، پھر بھی میدان میں ہیں۔

    جہانگیر ترین نے کہا کہ ثابت قدمی تب میسرآتی ہےجب انسان حق اور سچ کےساتھ کھڑا ہو۔

    واضح رہےکہ تحریک انصاف کےسربراہ عمران خان نے کہا ہےکہ خود کو قوم کے سامنے احتساب کے لیے پیش کردیا۔ انہوں نے کہا کہ احتساب سے ہی شریف خاندان کے مالی جرائم بےنقاب ہوئے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • منی ٹریل سے متعلق عمران خان کا جواب سپریم کورٹ میں جمع

    منی ٹریل سے متعلق عمران خان کا جواب سپریم کورٹ میں جمع

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے منی ٹریل سے متعلق جواب سپریم کورٹ میں جمع کروا دیا۔ جواب میں کہا گیا ہے کہ کاؤنٹی کرکٹ کھیلنے اور آمدن کا ریکارڈ دستیاب نہیں۔ عمران خان نے کسی قسم کی کوئی منی لانڈرنگ نہیں کی۔

    تفصیلات کے مطابق وکیل نعیم بخاری نے لندن فلیٹ منی ٹریل سے متعلق عمران خان کا جواب جمع کروایا۔

    عمران خان کی جانب سے جمع کروائی گئی دستاویزات میں کاؤنٹی کرکٹ سے آمدن کا ریکارڈ اور مشتاق احمد کے کنٹریکٹ کی کاپی بھی شامل ہے۔

    سپریم کورٹ میں جمع کروائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ عمران خان وارسٹر شائر، سسکس کی طرف سے کاؤنٹی کھیلتے رہے۔ عمران خان نے 1971 سے 1988 تک کاؤنٹی کرکٹ کھیلی۔

    عمران خان کا کاؤنٹی کرکٹ کھیلنے اور آمدن کا ریکارڈ دستیاب نہیں۔ انگلش کاؤنٹی کلبز تنخواہ کا 20 سال پراناریکارڈ نہیں رکھتے۔

    عمران خان کے جواب میں کہا گیا ہے کہ لندن فلیٹ 1984 میں موڈ گیج کروایا گیا۔ ابتدائی رقم 61 ہزار پاؤنڈ ادا کی گئی۔ فلیٹ کی قیمت 1 لاکھ 17 ہزار پاؤنڈ تھی۔ موڈ گیج 20 سال کی تھی، رقم 1989 میں ادا کردی گئی۔

    جواب میں بتایا گیا کہ کیری پیکر کرکٹ کے 75 ہزار ڈالر ملے۔ نیو ساؤتھ ویلز آسٹریلیا کے ساتھ کھیلنے کے 50 ہزار ڈالر ملے۔ کسی قسم کی کوئی منی لانڈرنگ نہیں کی۔


  • وزیراعظم نوازشریف پاناما جے آئی ٹی کے سامنے پیش، سوالات کا سلسلہ شروع

    وزیراعظم نوازشریف پاناما جے آئی ٹی کے سامنے پیش، سوالات کا سلسلہ شروع

    اسلام آباد : وزیر اعظم پاکستان نواز شریف پاناما کیس کی جے آئی ٹی کے روبرو پیش ہوگئے، وزیراعظم نے دستاویز جےآئی ٹی کے سپرد کردیں جبکہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے سوالات پوچھنا شروع کردیئے۔

    تفصیلات کےمطابق نئی ملکی تاریخ رقم ہوگئی۔ پہلی بارحاضر وزیر اعظم تفتیش کیلئے پاناما جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہوگئے، وزیراعظم نے دستاویز جےآئی ٹی کے سپرد کردیں جبکہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے سوالات پوچھنا شروع کردیئےکہ  گلف اسٹیل مل کیسے بنائی ؟ پیسہ قطرسے سعودیہ اور پھر لندن کیسے پہنچا۔

    اس سے قبل وزیراعظم نوازشریف جے آئی ٹی کے سامنے پیشی کے لیے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی پہنچے  تو انکے ہمراہ ان کے بیٹے حسین نواز ، وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، حمزہ شہباز، اسحاق ڈار اور وزیر دفاع خواجہ آصف بھی تھے۔

    وزیراعظم پاکستان نے جے آئی ٹی میں پیشی سے قبل وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان سے الگ الگ ملاقاتیں کی اور جے آئی ٹی میں پیشی سے متعلق امور پر تبادلہ کیا۔

    بعدازاں وزیراعظم نوازشریف نے وزیراعظم ہاؤس میں قریبی رفقا سے مشاورت کی اوراس موقع پر اسحاق ڈار، چوہدری نثار، خواجہ آصف اور شہبازشریف بھی موجود تھے۔

    مریم نوازنے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کی جس میں انہوں نےکہاکہ ایسی مثال قائم ہوئی ہے جس کی ضرورت تھی،ایسی مثال آنے والوں کے لیےقابل تقلید ہے۔

     

    ذرائع کے مطابق وزیر اعظم سے تیرہ سوال پوچھے جائیں گے۔ منی ٹریل کا اہم سوال بھی کیا جائے گا کہ پیسہ قطرسے سعودی عرب اور پھر لندن کیسے پہنچا؟ وزیر اعظم کی پیشی پر سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں۔


    مزید پڑھیں: پانامہ کیس : جے آئی ٹی نے شہباز شریف کو بھی طلب کرلیا


    فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کو جانے والے تمام راستوں پر سکیورٹی کا سخت انتظام کیا گیا ہے، فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ مکمل طور پر بند ہے جبکہ شہریوں کے لیے متبادل روٹس کا انتظام کیا گیا ہے۔

    اسلام آباد پولیس کے مطابق پولیس کے تقریباً ڈھائی ہزار اہلکار اس موقع پر حفاظتی فرائض سر انجام دے رہے ہیں۔

    ریڈیو پاکستان کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے وقت پارٹی رہنمائوں اورکارکنوں کو وفاقی جوڈیشل اکیڈمی کے باہر جمع نہ ہونے کی ہدایت کی ہے۔


    مزید پڑھیں: پاناما جے آئی ٹی نے رحمان ملک کو طلب کرلیا


    پیشی کے موقع پرگزرگاہوں کی قسمت بھی جاگ اٹھی وزیراعظم ہاؤس سےاکیڈمی تک سڑکیں چمکا دی گئیں وزیر اعظم کی آمد کے پیش نظر جوڈیشل اکیڈمی جانے والےراستے کے ہرکھمبے پرحامیوں نے بینر لگادیئے۔


    مزید پڑھیں: جےآئی ٹی میں وزیراعظم کی پیشی، سیکیورٹی انتظامات 


    وزیراعظم کی پیشی پر لیگی رہنماؤں اورکارکنوں کےبھی جوڈیشل اکیڈمی پہنچنےکاامکان ہے۔ علاوہ ازیں وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف جمعہ کو جے آئی ٹی میں پیش ہوں گے جبکہ وزیراعظم کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو جےآئی ٹی نے چوبیس جون کو طلب کیا ہے۔

    خیال رہےکہ اس سے قبل جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا نے 8 جون کو وزیراعظم کو خط لکھ کر طلب کیا تھا جس میں انہیں  بطور وزیراعظم اور رکن قومی اسمبلی مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا تھاکہ جےآئی ٹی کے ساتھ تعاون کریں اور تمام  متعلقہ ریکارڈاور دستاویزات ساتھ لائیں۔

    یادرہے وزیر اعظم نوازشریف سے پہلے ان کے دونوں بیٹے حسین نواز اور حسن نواز جے آئی ٹی میں متعدد بار پیش ہو چکے ہیں ۔

    واضح رہے کہ رواں سال 20 اپریل کو پاکستان کی عدالت عظمیٰ نے پاناما لیکس کیس کے فیصلے میں وزیراعظم نواز شریف کے خلاف مزید تحقیقات کے لیے فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کے اعلیٰ افسر کی سربراہی میں چھ رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم بنانے کا حکم دیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • منی ٹریل ثابت کردی، پاناما کیس ختم ، مریم نواز

    منی ٹریل ثابت کردی، پاناما کیس ختم ، مریم نواز

    اسلام آباد : وزیر اعظم کے صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ میں منی ٹریل سے متعلق دستاویزات جمع کرادی ہیں جس کے بعد پاناما کیس کو ختم سمجھا جائے۔

    یہ بات مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ٹویٹر پر اپنے ایک پیغام میں تحریر کی، ان کا کہنا تھا کہ منی ٹریل بتا دینے کے بعد اب پاناما کیس ختم ہوچکا ہے۔

    مریم نواز کا یہ پیغام پاناما کیس کی سماعت کے دوران مے فیئر فلیٹس کی خریداری کے لیے رقوم کی منتقلی کے حوالے سے منی ٹریل سے متعلق دستاویزات جمع کرانے کے بعد آیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق لندن فلیٹس کی خریداری کے لیے ہونے والی منی ٹریل کے ثبوت حسین نواز کی جانب سے سپریم کورٹ میں جمع کرا دیے گئے ہیں۔

    جس کے تحت دبئی فیکٹری کی فروخت، عزیزیہ اسٹیل مل کی خرید وفروخت، حدیبیہ پیپرز ملز کی آڈیٹر رپورٹس، التوفیق ٹرسٹ کا قرضہ، نیسکول اور نیلسن کمپنیوں اور ٹرسٹی سروسز کارپوریشن کی خدمات سے متعلق دستاویزات جمع کرادی گئی ہیں۔

    واضح رہے کہ پاناما کیس کے‌ حوالے سے تحریک انصاف سمیت دیگر فریقین کا کہنا تھا کہ پاناما کیس دراصل فلیٹس کی خریداری اور آف شورز کمپنیوں کے قیام میں استعمال ہونے والی رقوم کی منتقلی کا ہے اگر منی ٹریل ثابت کردی جائے تو کیس ختم ہوجائے گا۔