Tag: من گھڑت

  • سعودیہ سے سفارت کاری ختم کرنے کی خبریں‌ من گھڑت ہیں، مراکشی وزیر خارجہ

    سعودیہ سے سفارت کاری ختم کرنے کی خبریں‌ من گھڑت ہیں، مراکشی وزیر خارجہ

    رباط : مراکشی وزیر خارجہ نے سعودی عرب سے سفارتی تعلقات میں کشیدگی کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ متحدہ عرب امارات اور سعودیہ سے سفارت کار واپس بلانے کی خبریں من گھڑت ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مراکش اور سعودی عرب کے درمیان سفارتی تعلقات میں کشیدگی اور ریاض سے سفیر واپس بلانے کی خبریں گردش کررہی تھی، جن کی مراکشی وزیر خارجہ ناصر بوریطہ نے تردید کردی۔

    مراکشی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ سفارتی تعلقات میں کشیدگی کی خبریں مراکش کے سرکاری ذرائع سے نشر نہیں ہوئیں اس کےلیے یہ بےبنیاد اور غلط ہیں، ایسے فیصلوں کا اعلان مراکش حکومت اپنے میڈیا اداروں کے ذریعے کرتی ہے۔

    خیال رہے کہ کچھ روز سے یہ خبریں عام ہورہی تھیں کہ سعودی عرب کی جانب سے یمن جنگ سمیت عالمی سطح اٹھائے گئے اقدامات پر اختلاف کرنے والی مراکشی حکومت اور سعودیہ کے درمیان سفارتی تعلقات میں تناؤ پیدا ہوگیا۔

    تاہم کچھ خبر رساں اداروں کا کہنا ہے کہ مراکشی وزارت خارجہ نے سعودیہ کے خلاف مؤقف دینے کےلیے عمداً غیر ملکی میڈیا کا انتخاب کیا تھا جبکہ مراکش کے کچھ دیگر ذرائع سے بھی سعودیہ اور مراکش کے درمیان کشیدگی کی خبریں عام ہوئیں تھیں۔

    مزید پڑھیں : مراکش اور سعودی عرب کے سفارتی تعلقات میں‌تناؤ پیدا ہوگیا

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق 2026 میں ہونے والے فٹبال کے عالمی کپ کی میزبانی کےلیے گزشتہ برس ہونے والی ووٹنگ میں سعودی عرب شمالی امریکا کی مہم چلارہا تھا جبکہ سعودی کے علاوہ یو اے ای، اردن، کویت، بحریک اور عراق نے بھی مراکش کو ووٹ نہیں دیا تھا۔

    قطری حکومت نے عالمی کپ کی میزبانی کےلیے مراکش کو ووٹ دیا تھا جس پر مراکش کے بادشاہ نے قطری امیر کا شکریہ ادا کا تھا۔

    مراکشی حکومت کے سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب سے سفارتی تعلقات میں کشیدگی کے باعث مراکش نے سعودی عرب کی قیادت میں ہونے والی فوجی مداخلتوں اور وزراء اجلاسوں میں شرکت بھی ترک کردی ہے اور ریاض میں تعینات سفیر واپس بلالیا تھا۔

  • جمال خاشقجی کے قتل کے الزامات من گھڑت اور بے بنیاد ہیں، عبدالعزیز بن سعود

    جمال خاشقجی کے قتل کے الزامات من گھڑت اور بے بنیاد ہیں، عبدالعزیز بن سعود

    ریاض : سعودی عرب کے وزیر داخلہ عبدالعزیز بن سعود نے ریاست پر صحافی کے اغواء اور قتل کے الزامات بے بنیاد اور جھوٹے ہیں، بہت جلد حقائق منظر عام پر آجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے ترکی کے دارالحکومت استنبول میں معروف صحافی و کالم نگار جمال خاشقجی کی سعودی سفارت خانے میں گمشدگی اور قتل میں ریاست کو مورد الزام میں کوئی صداقت نہیں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سعودی وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جمال خاشقجی کے لاپتہ اور قتل کی افواہیں سعودی عرب کے خلاف سازش ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ امریکی اخبار دی واشنگٹن پوسٹ سے منسلک صحافی جمال خاشقجی کی گمشدگی پر سعودی حکومت کو بھی تشویش ہے تاہم انہیں استنبول میں واقع سفارت خانے میں مدعو کرکے اغواء کرنا اور قتل کرنے کے الزامات بے بنیاد ہیں۔

    سعودی وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اپنے شہریوں کی ہر طرح سے حفاظت کرنے کی خواہاں ہے، بہت جلد خاشقجی سے متعلق حقیقت منظر عام آجائے گی۔

    شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نایف بن عبدالعزیز کا کہنا تھا کہ سعودی عرب اپنے شہری کے قتل کا الزام عائد کرنا ریاست کے خلاف نفرت پھیلانے کی ناکام کوشش ہے جو عالمی قوانین اور اصولوں کے خلاف ہیں۔

    سعودی صحافی رواں ماہ 2 اکتوبر کو ترک شہر استنبول سے اچانک لاپتہ ہوگئے تھے، اس حوالے سے یہ بھی کہا جارہا ہے کہ جمال خاشقجی کو ترکی میں سعودی قونصل خانے میں حراست میں رکھا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان کی پالیسیوں پر تنقید کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع ہونے کے بعد جمال خاشقجی خود ساختہ جلا وطنی ہوکر امریکا منتقل ہوگئے تھے جہاں وہ مشہور اخبار واشنگٹن پوسٹ میں صحافتی ذمہ داریاں انجام دے رہے تھے۔

    خیال رہے کہ ترک پولیس نے سعودی صحافی کی گمشدگی کے حوالے سے کی جانے والی ابتدائی تحقیقات میں شبہ ظاہر کیا ہے کہ جمال خاشقجی مبینہ طور پر قتل ہوچکے ہیں۔