Tag: مواخذے

  • امریکی ایوان نمائندگان نے بائیڈن کے مواخذے کیلئے تحقیقات کی اجازت دیدی

    امریکی ایوان نمائندگان نے بائیڈن کے مواخذے کیلئے تحقیقات کی اجازت دیدی

    امریکی ایوان نمائندگان کی جانب صدربائیڈن کے مواخذے کیلئے تحقیقات کی اجازت دیدی ہے، ایوان میں مواخذے کی تحقیقات کے حق میں 221 اور مخالفت میں 212 ووٹ پڑے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایوان میں ریپبلکنز تحقیقات کی منظوری پر نہال، ڈیموکریٹس بینچز پر خاموشی چھائی رہی۔

    چیئرمین کمیٹی جیمزکومر نے کہا کہ تحقیقات میں وائٹ ہاؤس کی جانب سے رکاوٹ کا سامنا ہے، انہوں نے کہا کہ مکمل تعاون کیا، ریپبلکنز الزامات کیخلاف شواہد بھی فراہم کیے۔

    رپورٹ کے مطابق ریپبلکنز صدر بائیڈن کا بیٹے کو کاروباری فائدہ پہنچانے کے الزام پر مواخذہ چاہتے ہیں۔

    دوسری جانب امریکی صدر جوبائیڈن کے یوم جمہوریہ کی تقریبات میں شرکت کے لیے جنوری میں ہندوستان کا دورہ منسوخ ہو گیا۔

    میری لینڈ میں جوائنٹ بیس اینڈریوز پر امریکی صدر جو بائیڈن نے ایئر فورس ون کو رخصت کیا۔

    انڈین میڈیا کے مطابق نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر عہدیدار نے کہا کہ اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ بائیڈن اگلے ماہ بھارت کا سفر نہیں کریں گے جس کی وجہ سے بھارتی فریق نئی دہلی کی میزبانی میں ہونے والی کواڈ سمٹ کے لیے نئی تاریخ کا تعین کرے گا۔

    روس نے اسرائیل-فلسطین حل کیلیے اہم مطالبہ کر دیا

    عہدیدار کا کہنا ہے کہ ہندوستانی فریق اب 2024 کے آخر میں کواڈ سمٹ منعقد کرنے کی تجویز رکھتا ہے ہم نظر ثانی شدہ تاریخوں کی تلاش کر رہے ہیں کیونکہ فی الحال زیرغور تاریخیں تمام کواڈ پارٹنرز کے ساتھ ختم کی جارہی ہیں۔

  • ٹرمپ کے سابق سیکورٹی ایڈوائزر جان بولٹن نے راز افشا کر دیا

    ٹرمپ کے سابق سیکورٹی ایڈوائزر جان بولٹن نے راز افشا کر دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق سیکورٹی ایڈوائزر جان بولٹن نے مواخذے کے دوران اہم راز افشا کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مواخذے کا سامنا کرنے والے امریکی صدر ٹرمپ کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا، ٹرمپ کے سابق سیکورٹی ایڈوائزر نے مواخذے سے متعلق بیان دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے یوکرین کی امداد جوبائڈن کے خلاف تحقیقات سے مشروط کی تھیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق سابق سیکورٹی ایڈوائزر جان بولٹن کی گواہی صدر ٹرمپ کے لیے مشکلات کھڑی کر سکتی ہے، ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے مواخذے کی کارروائی میں جان بولٹن کو طلب کیے جانے کا امکان ہے۔

    ادھر امریکی صدر ٹرمپ نے جواب میں ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے جان بولٹن سے یوکرینی امداد ڈیموکریٹس کے خلاف تحقیقات سے مشروط کرنے کی کوئی بات نہیں کی، جان بولٹن اپنی کتاب بیچنے کی کوشش کر رہا ہے، میری یوکرین کے ہم منصب سے گفتگو تحریری شکل میں موجود ہے۔

    ٹرمپ امریکہ کی تاریخ کے سب سے خطرناک صدر قرار

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یوکرینی صدر اور وزیر خارجہ کہہ چکے ہیں کہ تحقیقات کے لیے ان پر کوئی دباؤ نہیں تھا، میں نے یوکرین کے لیے امداد بغیر کسی شرط کے جاری کی، یوکرین کو ٹینک شکن میزائل خریدنے کی بھی اجازت دی تھی۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کے سلسلے میں ایوان نمایندگان کی عدلیہ کمیٹی نے ٹرمپ پر 2 الزامات عائد کیے تھے، ایک یہ کہ ٹرمپ نے سیاسی مخالف کی تفتیش کے لیے یوکرین پر دباﺅ ڈال کر اختیارات کا غلط استعمال کیا، جو ملک سے دھوکا دہی کے مترادف ہے، دوسرا یہ کہ اسکینڈل کے حوالے سے ہونے والی کانگریس کی تفتیش میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔ امریکی ایوان نمایندگان میں صدرٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحریک منظور کی جا چکی ہے۔

  • ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کے مواخذے کیلئے ووٹنگ آج ہوگی

    ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کے مواخذے کیلئے ووٹنگ آج ہوگی

    واشنگٹن: ایوان نمائندگان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کے لیے ووٹنگ آج متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کو اختیارات کے غلط استعمال کے الزام کا سامنا ہے، امریکی ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کے مواخذے کے لیے ووٹنگ آج ہوگی۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق ٹرمپ کو کانگریس کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے کے الزام کا بھی سامنا ہے، جوڈیشری کمیٹی دونوں الزامات پر مواخذے کی منظوری دے چکی ہے۔ جبکہ امریکی صدر نے اسپیکرنینسی پلوسی کو خط لکھا جس میں مواخذے کی کارروائی پر خدشات کا اظہار کیا گیا ہے۔

    ٹرمپ کا کہنا ہے کہ مواخذے کی کارروائی جمہوریت کے خلاف جنگ ہے، جوبائیڈن کے خلاف یوکرین کی تحقیقات کی کوششیں درست ہیں، ڈیموکریٹس اب تک 2016 کی شکست سے باہر نہیں آسکے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ سیاسی مقاصد کے لیے اپنے ملک کیلئے مشکلات پیدا کی جارہی ہیں۔

    حال ہی میں ایوان نمائندگان کی عدلیہ کمیٹی نے مواخذے کی کارروائی کے سلسلے میں امریکی صدر ٹرمپ پر عائد الزامات کی فہرست جاری کی تھی، صدرٹرمپ پر اختیارات کے ناجائز استعمال اور کانگریس کی کارروائی میں رکاوٹیں ڈالنے کے الزامات عائد ہیں۔

  • ٹرمپ کو مواخذے کی کارروائی میں شامل ہونے کی دعوت

    ٹرمپ کو مواخذے کی کارروائی میں شامل ہونے کی دعوت

    واشنگٹن: امریکی کانگریس نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو مواخذے کی کارروائی میں شامل ہونے کی دعوت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان نمائندگان کی جوڈیشری کمیٹی نے آئندہ ہفتے سماعت میں شرکت کے لیے ٹرمپ کو خط لکھ دیا، جس میں انہیں مواخذے کی کارروائی میں خصوصی طور پر شامل ہونے کی دعوت دی گئی ہے۔

    غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق صدر ٹرمپ اور ان کے وکلا سماعت کے دوران گواہان سے سوالات کرسکیں گے۔ چیئرمین جوڈیشری کمیٹی جیرلڈنیڈلر کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کو جاری انکوائری میں حصہ لینے کا پورا موقع دیا جارہا ہے، صدارتی مواخذے کی انکوائری کو مکمل اور منصفانہ رکھنے کے لیے پرعزم ہیں۔

    دوسری جانب صدرٹرمپ کو فلوریڈا کے شہر سن رائز میں جلسے کے دوران مواخذے کی کارروائی پر تنقید کا سامنا کرنا پڑ گیا، جبکہ ردعمل میں ٹرمپ نے مواخذے کی انکوائری کو انتقامی کارروائی اور پاگل پن قرار دے دیا۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکی عوام کبھی بھی مواخذے کی حمایت نہیں کریں گے۔

    مواخذے کی کارروائی ، گواہوں نے ٹرمپ کے خلاف بیان دے دیا

    واضح رہے کہ امریکی ایوان نمائندگان میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کی تحقیقات سے متعلق کارروائیوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں اس معاملے کا جائزہ لیا جارہا ہے کہ امریکہ کے 45 ویں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ان کے عہدے سے برخاست کیا جائے یا نہیں؟ ڈونلڈ ٹرمپ پر الزام ہے کہ ذاتی مفاد کے لئے انہوں نے صدارت کے عہدے کا غلط استعمال کیا ہے۔

    امریکی ایوان نمائندگان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحقیقات کے لیے قرارداد منظور کی تھی ، ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحقیقات کے لیے پیش کی جانے والی قرارداد کے حق میں 232 جبکہ مخالفت میں 196 ووٹ پڑے۔ دو ڈیموکریٹس نے بھی اس قرارداد کے خلاف ووٹ دیا۔

  • ٹرمپ کے مواخذے کی تحقیقات روکنے کی ریپبلکنز کی تمام کوششیں ناکام

    ٹرمپ کے مواخذے کی تحقیقات روکنے کی ریپبلکنز کی تمام کوششیں ناکام

    واشنگٹن: امریکی ایوان نمائندگان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحقیقات کو باضابطہ طور پر آگے بڑھانے کے لیے بنیادی طریقہ کار کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق ٹرمپ کے مواخذے کی تحقیقات روکنے کی ریپبلکنز کی تمام کوششیں ناکام ہوگئیں۔ امریکی ایوان نمائندگان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحقیقات کے لیے قرارداد منظور کرلی۔

    ایوان نمائندگان میں ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحقیقات کے لیے پیش کی جانے والی قرارداد کے حق میں 232 جبکہ مخالفت میں 196 ووٹ پڑے۔ دو ڈیموکریٹس نے بھی اس قرارداد کے خلاف ووٹ دیا۔

    ڈیموکریٹ اراکین کانگریس کا موقف ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی مقاصد کے لیے یوکرائن پر دباؤ ڈالا۔

    ایوان نمائندگان کی اسپیکر اور ڈیموکریٹ رہنما نینسی پلوسی نے کہا کہ آج ایوان نے عوامی سماعت کی منظوری دے دی، کھلی سماعت سے عوام بھی خود سے حقائق کا مشاہدہ کرسکے گی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحقیقات پر ووٹنگ کا فیصلہ

    اسپیکر نینسی پلوسی کا کہنا تھا کہ یہ ووٹنگ صدر ٹرمپ اور ان کے وکیل کے لیے آئندہ ہونے والے عمل کے حقوق کا تعین کرے گی۔

    دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے پریس سیکرٹری نے ایوان نمائندگان سے منظور ہونے والی قرارداد پر اپنا ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ووٹنگ کے منصوبے نے صدر ٹرمپ کے اس بیانیے کی تصدیق کردی ہے کہ ڈیموکریٹس غیرمجاز مواخذے کی کارروائی کررہے ہیں۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل وائٹ ہاؤس نے صدر ٹرمپ کے مواخذے کے لیے ہونے والی تحقیقات میں تعاون کرنے سے انکار کردیا تھا اور اس حوالے سے ضروری دستاویزات دینے سے انکار کیا تھا۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحقیقات پر ووٹنگ کا فیصلہ

    ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحقیقات پر ووٹنگ کا فیصلہ

    اسلام آباد: امریکی ایوانِ نمائندگان نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کے لیے ہونے والی تحقیقات پر رواں ہفتے پہلی باضابطہ ووٹنگ کروانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحقیقات پر ڈیموکریٹس نے پہلی باقاعدہ ووٹنگ کا اعلان کردیا۔
    ایوانِ نمائندگان کی اسپیکر اور ڈیموکریٹ رہنما نینسی پلوسی نے کہا کہ یہ ووٹنگ صدر اور ان کے وکیل کے لیے آئندہ ہونے والے عمل کے حقوق کا تعین کرے گی۔

    نینسی پلوسی اور دیگر ڈیموکریٹ رہنماؤں کی جانب سے آئندہ جمعرات کو پلان کی گئی ووٹنگ صدر کے مواخذے کے لیے نہیں بلکہ مواخذے کے لیے ہونے والی تحقیقات کے لیے بنیادی اصول و ضوابط بنانے کے لیے ہے۔

    نینسی پلوسی کا کہنا تھا ایوان نمائندگان میں پیش ہونے والی قرارداد سے شفافیت کو یقینی بنایا جائے گا اور اس معاملے میں آگے بڑھنے کا واضح راستہ متعین ہوسکے گا۔

    دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے پریس سیکرٹری نے اس پر اپنا درِعمل دیتے ہوئے کہا کہ ووٹنگ کے منصوبے نے صدر ٹرمپ کے اس بیانیے کی تصدیق کردی ہے کہ ڈیموکریٹس غیر مجاز مواخذے کی کارروائی کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ مواخذہ دو مرحلوں میں مکمل ہونے والے سیاسی عمل کی پہلی اسٹیج ہے جس کے ذریعے کانگریس صدر کو ان کے عہدے سے ہٹا سکتی ہے۔ امریکی صدر کو ان کے عہدے سے ہٹانا مشکل اس لیے ہے کہ اس کے لیے کانگریس کے دونوں ایوانوں کی منظوری چاہیے۔