Tag: موبائل فون

  • چھن جانے کے بعد موبائل کو تباہ کرنے والی ڈیوائس

    چھن جانے کے بعد موبائل کو تباہ کرنے والی ڈیوائس

    پاکستان خصوصاً کراچی میں موبائل فون چھن جانا ایک عام بات بن چکی ہے اور کراچی میں باہر نکلنے والا تقریباً ہر تیسرا شخص کبھی نہ کبھی اپنے موبائل فون سے محروم ہوچکا ہوتا ہے۔

    موبائل فون چھن جانے کی صورت میں پیسوں کا ضیاع اور اپنے جاننے والوں اور عزیز و اقارب سے کٹ جانا تو معمول کی بات ہے۔

    لیکن اس سے بھی زیادہ خطرناک بات یہ ہے کہ آپ کے سوشل میڈیا اکاؤنٹس، موبائل فون میں محفوظ تصاویر اور ڈیٹا جرائم پیشہ افراد کے ہاتھ لگ سکتا ہے جو نامعلوم کس مقصد کے لیے آپ کی معلومات کو استعمال کریں۔

    اس صورتحال سے بچنے کے لیے ایک ایسی ٹیکنالوجی تیار کرلی گئی ہے جو چھن جانے کے بعد آپ کے موبائل کو خود بخود تباہ کردے گی۔

    یہ ٹیکنالوجی سعودی عرب کی کنگ عبداللہ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے طالبعلموں نے تیار کی ہے۔

    123

    یہ ٹیکنالوجی ان افراد کے لیے نہایت مدد گار ہے جو بحالت مجبوری نہایت حساس نوعیت کا ڈیٹا اپنے موبائل فون میں لیے پھرتے ہیں جیسے حساس اداروں کے اہلکار، یا بینک میں لین دین سے وابستہ افراد۔

    یہ ٹیکنالوجی ان افراد کو ان کے موبائل فون کے لیے اضافی سیکیورٹی فراہم کرتی ہے۔

    اس ٹیکنالوجی کے تحت پولیمر کی ایک باریک تہہ موبائل فون میں لگا دی جاتی ہے۔ اسے ایک ایپ کے ذریعہ کسی دوسرے موبائل سے آپریٹ کیا جاسکتا ہے۔

    جیسے ہی اسے آپریٹ کیا جائے گا یہ موبائل کی بیٹری سے حرارت لے کر اس کی سیلی کون کی چپ کو تباہ کردے گی جس کے بعد موبائل میں موجود تمام ڈیٹا ضائع ہوجائے گا۔

     

  • نوکیا 3310 موبائل فون سترہ سال بعد دوبارہ متعارف

    نوکیا 3310 موبائل فون سترہ سال بعد دوبارہ متعارف

    بارسلونا : مشہورِ زمانہ فون نوکیا 3310 کو سترہ سال کے بعد پھر متعارف کرا دیا گیا، ماضی کی طرح نوکیا 3310 میں چند تبدیلیوں کے ساتھ وہی خوبیاں رکھی گئی ہیں جو اس موبائل کی پہچان تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق فن لینڈ کی کمپنی ایچ ایم ڈی نے نوکیا 3310 کو سترہ سال بعد جدید تبدیلیوں کے ساتھ دوبارہ مارکیٹ میں فروخت کیلیے پییش کردیا ہے۔

    بارسلونا میں جاری موبائل ورلڈ کانگریس ٹیکنیکل شو کے دوران مشہور زمانہ فون نوکیا 3310 کی نقاب کشائی کردی گئی۔ سترہ سال قبل نوکیا 3310 پہلا عوامی فون تھا اور اسے بے حد پذیرائی بھی ملی تھی اور لوگوں کی بڑی تعداد کی خوشگوار یادیں اس فون سے وابستہ ہیں۔

    دنیا کا مشہورترین فون کہلائے جانے والے نوکیا 3310 کے تقریباً 12 کروڑ ساٹھ لاکھ یونٹس 2005 تک فروخت ہو چکے تھے جس کے بعد اس فون کو نوکیا کمپنی نے بنانا ختم کر دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : نوکیا کے مقبول ترین سیٹ 3310 کو دوبارہ پیش کرنے کا فیصلہ

    نیا نوکیا 3310 مکمل طور پر فیچر موبائل ہے جس میں ایس 30 آپریٹنگ سسٹم ہے جو اینڈرائڈ یا آئی او ایس آپریٹنگ سسٹم کا تو مقابلہ نہیں کرسکتا تاہم اس میں 2.5 جی انٹرنیٹ استعمال کرسکتے ہیں جب کہ موبائل میں 2 میگا پگسلز کا کیمرا آپشن بھی دیا گیا ہے۔

    اس نئے فون کی بیٹری ٹائمنگ بھی 22 گھنٹے ٹاک ٹائم بتائی جاتی ہے۔ نوکیا 3310 تین مختلف رنگوں لال، پیلے اور نیلے رنگ میں دستیاب ہوگا، اس فون کی تعارفی قیمت 51 ڈالر متعین کی گئی ہے۔

  • موبائل پانی میں گرکربند ہوجائے تودوبارہ کیسے کارآمد بنایا جائے؟

    موبائل پانی میں گرکربند ہوجائے تودوبارہ کیسے کارآمد بنایا جائے؟

    قیمتی موبائل فون کی حفاظت کے لیے ہر کوئی فکر مند رہتا ہے اور کوشش یہی تہتی ہے کہ فون ہاتھ سے گر کر ٹوٹ نہ جائے ایسی صورت میں فون قابل مرمت تو ہوجاتا ہے لیکن اگر یہی فون پانی میں گر جائے تو قابل مرمت نہیں رہتا۔

    تاہم کچھ ایسے سادے سے طریقے ہیں جنہیں آزما کر پانی میں گرنے کے باوجود فون کو قابل استعمال بنایا جا سکتا ہے اور حغیران کن طور پر یہ طریقے گھر میں ہی آزمائے جا سکتے ہیں اور کسی راکٹ سائنس کی بھی ضرورت نہیں۔

    موبائل کو پانی سے نکالیے اور خشک کیجیے

    جیسے ہی موبائل پانی میں گر جائے تو اسے فوری طور پر پانی سے نکال لیا جائے اور تولیے یا کسی کپڑے کی مدد سے فوری طور اوپری سطح کو مکمل طور پر خشک کر لیا جائے۔

    mobile-post-5

    فون کو فوری طور پر آن نہ کریں

    فون کو پانی سے باہر نکالنے اور اوپری سطح کو مکمل خشک کیے جانے کے باوجود اسے فوری طور پر آن نہ کیجیے اس طرح پانی قطرے سرکٹ میں جا کر شارٹ سرکٹ کا باعث بن سکتے ہیں اور اس طرح فون مکمل طور پو ناکارہ بن سکتا ہے اس لیے فون کو کسی صورت آن نہ کریں جب تک کہ درج ذیل طریقے استعمال نہ کر لیں۔

    mobile-post-7

    بیٹری کو خشک کیا جائے

    اوپری سطح کو مکمل طور پر خشک کرنے کے بعد موبائل کے کور کو ہٹا کر بیٹری کو باہر نکال لیا جائے اور اسے تولیے کی مدد سے صاف کرکے خشک کر لیا جائے۔

    mobile-post-2

    سم کارڈ نکالیں

    موبائل کے بیٹری کو خشک کرنے کے بعد اس میں سم بھی نکال لی جائے اور اسے بھی خشک کیا جائے اسی طرح میموری کارڈ کو بھی نکال کر خشک کیا جائے اور بیٹری، سم اور میموری کارڈ کو ہلکی دھوپ میں رکھ دیا جائے تاہم یاد رہے انہیں زیادہ گرم نہیں ہونے دیں اور فوری طور پر اُٹھالیں۔

    mobile-post-4

    ویکیوم کلینیئر اور پنکھے کی مدد لیں

    موبائل کے اندرونی حصوں کو پانی کے ننھے ننھے قطروں کو صاف کرنے کے لیے ویکیوم کلینیئر کی مدد بھی لی جا سکتی ہے جس کے لیے کچھ فاصلے پر ویکیوم کلینیئرز کو رکھ کر موبائل کو اندر سے مکمل طور پر خشک کرلیا جائے گا۔

    mobile-post-3

    چاول کو آزمائیں

    موبائل کو پانی سے مکمل طور پر خشک کرنے کے لیے ایک آزمودہ گھریلو ٹوٹکا اسے کچے چاول کے ڈبے میں دبا دیا جائے تو تین دن کے اندر اندر چاول موطائل کئ اندرونی حصوں میں چھپے پانی کے قطروں کو بھی اپنے اندر جذب کر لیں گے اور فون مکمل طور پر خشک ہوجائے گا۔

    mobile-post-1

    سلیکا جیل بھی فائدہ مند ہے

    فون کے اندر موجود پانی کے ننھے ننھے قطروں کو خشک کرنے کے لیے چاول کے ساتھ ساتھ سلیکا جیل کو بھی استعمال کیا جا سکتا ہے جس کے لیے دوائی کے ساتھ آنے والی سلیکا جیل کی تھیلی میں ذروں کو نکال کر موبائل میں ڈال دیا جائے تو یہ ذرے پانی قطروں کو خشک کر دیتے ہیں لیکن یہ طریقہ چاول کے مقابلے میں کم محفوظ ترین ہے۔

    mobile-post-8

    اب فون آن کیا جا سکتا ہے

    ان طریقوں کے استعمال بعد اس بات کا یقین کر لیا جائے کہ فون مکمل طور پر خشک ہوچکا ہے اس کے بعد فون کو آن کیا جا سکتا ہے تاہم پہلے بیٹری کو چارج کر لینا زیادہ مناسب رہے گا۔

    mobile-post-9

  • جوتے میں بجلی پیدا کرنے اور موبائل فون چارج کی صلاحیت

    جوتے میں بجلی پیدا کرنے اور موبائل فون چارج کی صلاحیت

    واشگنٹن: یونیورسٹی آف وسکانس کے سائنس دانوں نے ایک ایسا جوتا ایجاد کیا ہے جسے پہن کر چہل قدمی کرنے سے بجلی پیدا ہوتی ہے اور اس بجلی سے چلتے پھرتے موبائل فون و دیگر برقی آلات کو آسانی سے چارج کیا جاسکتاہے۔

    تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف وسکانس کے ہونہار سائنسدانوں نے اس پروجیکٹ کو خاص طور پر غریب پسماندہ علاقوں اور فوجیوں کے لیے تیار کیا ہے تاکہ اسے پہن کر چہل قدمی کے ذریعے آسانی سے موبائل چارج کیا جاسکے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس جوتے میں حرکت کے ذریعے (کائنیٹک) نامی توانائی پیدا ہوتی ہے جسے موثر انداز میں بجلی میں تبدیل کیاگیا ہے تاکہ اس کی مدد سے دیگر برقی آلات کو بھی چارج کیا جاسکے۔

    پڑھیں: ’’ سیکنڈز میں چارج، ہفتہ بھر چلے، اسمارٹ فون کی سپر بیٹری ایجاد ‘‘

    سائنسدانوں نے کہا ہے کہ انسانی چہل قدمی میں توانائی چھپی ہوتی ہے جس کو مدنظر رکھتے ہوئے اس جوتے کو تیار کیا گیا، یہ ایجاد حیرت انگیز ضرور ہے کیونکہ صرف ایک جوتے سے ہی 10 واٹ توانائی پیدا کی جاسکتی ہے تاہم مستقل چلنے کی صورت میں 20 واٹ کی بجلی پیدا ہوتی ہے جو جدید موبائل کو چارج کرنے کے لیے کافی ہے۔

  • ڈرائیونگ کےدوران موبائل فون استعمال کرنے پر سزا دوگنی

    ڈرائیونگ کےدوران موبائل فون استعمال کرنے پر سزا دوگنی

    لندن : برطانوی حکومت کا کہنا ہے کہ ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون کے استعمال پر پنلٹی پوائنٹ اور جرمانے کی رقم دوگنی کر دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اگلے سال سے نافذ ہونے والے نئے قوانین کے مطابق ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون استعمال کرنے والے اشخاص کے ڈرائیونگ لائسنس پر چھ پوائنٹ درج کر دیے جائیں گے اور انہیں دو سو پاؤنڈ جرمانہ بھی ادا کرنا ہوگا۔

    نئے ٹریفک قوانین کا اطلاق انگلینڈ، ویلز اور سکاٹ لینڈ پر ہو گا، تجربہ کار ڈرائیوروں کو دو بار اس جرم کا ارتکاب کرنے کی صورت میں عدالت جانا پڑے گا جہاں انہیں ممکنہ طور پر ایک ہزار پاؤنڈ تک جرمانے کی سزا ہو سکتی ہے اور ان پر چھ ماہ تک ڈرائیونگ کرنے کی پابندی بھی عائد ہو سکتی ہے۔

    خیال رہےکہ اب تک ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون استعمال کرنے کی سزا ایک سو پاؤنڈ اور ڈرائیونگ لائسنس پر تین پوائنٹ کا اندراج ہے۔

    حکومت خلاف ورزی والوں کے خلاف سزا میں اضافے کے ساتھ ساتھ ’تِھنک‘ کے نام سے ایک زبردست میڈیا مہم بھی شروع کر رہی ہے۔

    برطانوی وزارتِ ٹرانسپورٹ کو امید ہے کہ نئی تبدیلیوں کا اطلاق 2017 کی پہلے چھ ماہ میں شروع ہو جائے گا۔

    واضح رہے کہ برطانوی محکمہ ٹرانسپورٹ کے مطابق سال 2014 میں ڈرائیونگ کے دوران فون کے استعمال کی وجہ سے 492 حادثے ہوئے جن میں سے 21 مہلک ثابت ہوئے جبکہ 84 کو سنگین کی کیٹیگری میں شمار کیا گیا۔

  • اویس شاہ اغوا کیس میں پیش رفت،موبائل فون کی لنڈی کوتل میں نشاندہی

    اویس شاہ اغوا کیس میں پیش رفت،موبائل فون کی لنڈی کوتل میں نشاندہی

    کراچی:چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کے بیٹے اویس شاہ کے اغوا کیس میں پیش رفت ہوئی ہے، ان کے موبائل فون کی نشاندہی علاقہ غیر لنڈی کوتل میں ہوگئی، مزید تحقیقات جارہی ہیں.

    اے آر وائی نیوز کراچی کے نمائندے کامل عارف کے مطابق کراچی سے اغوا ہونے والے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ سجاد علی شاہ کے بیٹے اویس شاہ کا موبائل علاقہ غیر لنڈی کوتل پہنچ گیا۔ اویس شاہ کے اغوا کے 72 گھنٹے تک ان کا موبائل فون بند رہا تاہم موبائل فون جب کھلا تو اس کی موجودگی علاقہ غیر لنڈی کوتل میں ہوئی۔ موبائل فون 5 سے 7منٹ کے لیے کھولا گیا تھا۔

    تحقیقاتی اداروں کے مطابق اس بات پر تفتیش کی جارہی ہے کہ اویس شاہ کا صرف موبائل فون علاقہ غیر پہنچا ہے یا اویس شاہ کو بھی علاقہ غیر پہنچایا گیا ہے۔ اویس شاہ کی بازیابی کے لیے جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کام کررہی ہے تاہم تفتیشی ٹیم کو خاطر خواہ کامیابی نہیں مل سکی ہے۔

    مزید پڑھیں:گورنر و وزیرداخلہ کی جسٹس سجاد سے ملاقات، اویس شاہ کی بازیابی کی یقین دہانی

  • موبائل فون سروسز فراہم کرنے کی کمپنی وارد ٹیلی کام موبی لنک میں ضم

    موبائل فون سروسز فراہم کرنے کی کمپنی وارد ٹیلی کام موبی لنک میں ضم

    لاہور: موبائل فون سروسز فراہم کرنے کی کمپنی وارد ٹیلی کام کو موبی لنک میں ضم کردیا گیا ہے، موبی لنک کے سربراہ جیفری ہیڈ برگ کا کہنا ہے کہ ریگولریٹری اتھارٹی کا این اوسی ملنے کے بعد وارد کا انتظام سنبھال لیں گے۔

    لاہور مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وارد ٹیلی کام اور موبی لنک کے چیف ایگزیکٹیو آفیسرز نےبتایا کہ وارد ٹیلی کام کو موبی لنک ٹیلی کام میں ضم کیا جا رہا ہے۔

    موبی لنک پاکستان کے سربراہ جیفری ہیڈ برگ نے کہا کہ موبی لنک اور وارد کے مجموعی صارفین کی تعداد چارکروڑپچاس لاکھ سے تجاوز کرنے پر یہ پاکستان کی سب سے بڑا موبائل نیٹ ورک بن جائے گا۔موبی لنک اور وارد کے انضمام سے مالکان ، شیئر ہولڈرز اورصارفین کو فائدہ ہوگا۔

    وارد ٹیلی کام پاکستان کے سربراہ منیر فاروقی نے کہا کہ دونوں کمپنیاں مل کر موبائل پیسہ اور منی ٹرانسفر کی سہولیات مہیا کرنے میں زیادہ بہتر طور پر کام کر سکیں گی۔ اس کے ساتھ ساتھ موبی لنک صارفین کو فور جی ایل ٹی ای کی سروسز سے مزید فائدہ ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ کاروباری ڈیل ہے کوئی سیاسی ایشو نہیں، تمام معاملات طے پانے میں چھ ماہ لگ سکتے ہیں ۔

  • کراچی صدر موبائل مارکیٹ میں رینجرز اور کسٹم حکام کی کارروائی، 12 دکانیں سیل

    کراچی صدر موبائل مارکیٹ میں رینجرز اور کسٹم حکام کی کارروائی، 12 دکانیں سیل

    کراچی: صدر موبائل مارکیٹ میں رینجرز اور کسٹم حکام نے اسمگل شدہ موبائل فون کی موجودگی کی اطلاع پر کارروائی کی، صدر موبائل مارکیٹ کہتے ہیں 12 دکانوں کو سیل کیا گیا ہے کوئی غیر قانونی چیز نہیں ملی

    صدر موبائل مارکیٹ میں رینجرز اور کسٹم کے پریونشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے اسمگل شدہ موبائل فون کی موجودگی کی اطلاع پر ٹارگیٹڈ کارروائی کی گئی۔ کارروائی کے دوران عمارت کا محاصرہ کیا گیا اور نویں منزل پر دکانوں کی تلاشی لی گئی۔ آپریشن کے دوران مقامی تاجروں سے عمارت میں داخل ہونے کی کوشش کی جسکو رینجرز اہلکاروں کے لاٹھی چارج کرکے نے ناکام بنادیا۔

    صدر موبائل مارکیٹ ادریش میمن کے مطابق قانون نافز کرنے والے اداروں نے مطلوبہ دستویزات نا ملنے پر 12 دکانوں کو سیل کیا گیا ہے جسمیں سینکڑوں کی تعداد میں موبائل فون اور دیگر اشیا موجود ہیں تاہم سیل کی گئی دکانوں سے کوئی غیر قانونی سامان برآمد نہیں ہوا ہے۔

    انکا کہنا تھا کہ رینجرز سے مکمل تعاون کیا گیا ہے، تاجروں میں موجود کالی بھیڑوں کا سفایا ہونا چاہیئے۔ ادریس میمن کا مزید کہنا تھا کہ کسٹم پریونشن ڈیپارٹمنٹ کا کام پورٹ پر ہوتا ہے، آج دوبارہ کارروائی کی جائیگی اور دستویزات بھی طلب کیئے جائینگے۔ تاہم 5 گھنٹے تک کارروائی جاری رہنے کے بعد آپریشن ختم کردیا گیا جسکے بعد مظاہرین منتشر ہوگئے۔

  • موبائل فون کےاستعمال پرپابندی سےطلبہ کی کارکردگی میں اضافہ

    موبائل فون کےاستعمال پرپابندی سےطلبہ کی کارکردگی میں اضافہ

    کراچی: تعلیمی ماہرین کا کہنا ہے کہ اسکولوں میں موبائل فون پر پابندی سے بچوں کی تعلیمی کارکردگی کو بہتر بنایاجاسکتاہے۔

    لندن اسکول آف اکنامکس کے جانب سے کئے گئے سروے میں سولہ برس کے طالب علموں کو اسکول میں موبائل فون لانے سے روکا گیا۔

    2e75ddacbff105c60a9e3a88939a02fb

     جس کے بعد طلبا کی کارکردگی کو جانچا گیا اور نتائج کے مطابق غیرذمہ دارطالب علموں کی کارکردگی پر بہتر اثرات مرتب ہوئے اوراوسطا طالب علموں نے دوگنی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

    4560093_orig

     مجموعی طور پر طالب علموں کی صلاحیت میں چھ اعشارہ چار فیصد اضافہ ہوا۔

  • سندھ کےتعلیمی اداروں میں موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی

    سندھ کےتعلیمی اداروں میں موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی

    کراچی: سندھ کے صوبائی وزیر تعلیم نثار کھوڑو نے سندھ کے تمام تعلیمی اداروں میں دوران تدریس طلبہ و اساتذہ کے موبائل فون استعمال کرنے پر پابندی عائد کردی ہے۔

    نثار کھوڑو کا کہنا ہے کہ احکامات فوری طور پر نافذالعمل ہوں گے، متعلقہ کالجز اور اسکولز کے ہیڈ ماسٹرز ان احکامات پر عمل درآمد یقینی بنائیں، معائنہ ٹیمیں اچانک اسکولز، کالجز کا معائنہ کریں گی، اچانک معائنے کے دوران اساتذہ یا طلبہ میں سے کوئی بھی خلاف ورزی کا مرتکب ہوا اس کے خلاف قوانین کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

     تدریسی اور غیر تدریسی اسٹاف تدریس کے اوقات میں موبائل فون استعمال نہیں کرسکیں گی یہ احکامات امن و امان کی صورتحال کو مدنظر کر کیے گئے ہیں، انہوں نے امید ظاہر کی ہے کہ تمام متعلقہ افراد ان احکامات پر عمل کریں گے، موبائل فون کا غیر ضروری استعمال تدریسی عمل کو متاثر کرتا ہے۔