Tag: موبائل فون

  • فوٹیج: لٹیرے امام مسجد سے موبائل فون اور نقدی چھین کر فرار ہو گئے

    فوٹیج: لٹیرے امام مسجد سے موبائل فون اور نقدی چھین کر فرار ہو گئے

    کراچی: شہر قائد کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں لٹیرے ایک امام مسجد سے موبائل فون اور نقدی چھین کر فرار ہو گئے۔

    بلدیہ ٹاؤن 24 مارکیٹ کے قریب مسجد کے امام سے ڈکیتی کی واردات ہوئی ہے، جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آئی، فوٹیج میں دیکھا گیا کہ مسجد کے امام گھر کے باہر بیٹھے موبائل فون استعمال کر رہے ہیں۔

    ایسے میں موٹر سائیکل پر سوار 3 مسلح ڈکیٹ آئے اور اسلحے کے زور پر امام مسجد سے موبائل فون اور نقدی چھین کر فرار ہو گئے، مسجد کے امام سے یہ واردات آج صبح 11 بج کر 45 منٹ پر ہوئی۔

    ویڈیو اور تصویر میں واردات میں ملوث ملزمان کے چہرے واضح دیکھے جا سکتے ہیں۔

    اسما کا قتل؟ اہل خانہ کا تشدد ہونے کا الزام، پولیس کا پوسٹ مارٹم رپورٹ میں شواہد نہ ملنے کا دعویٰ

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ڈسٹرکٹ کورنگی میں سعود آباد میں موٹر سائیکلوں پر سوار ڈاکوؤں نے گھر کی دہلیز پر ایک خاندان کو بھی لوٹ لیا تھا۔ 2 موٹر سائیکلوں پر سوار 4 لٹیروں نے گھر کے باہر میاں بیوی کو یرغمال بنایا۔

    ایک لٹیرے نے مرد سے موبائل فون اور دیگر سامان لوٹا، دوسرے نے خاتون کے ہاتھ سے چوڑیاں اور انگوٹھی اتروا لی، لٹیرے موٹر سائیکل سوار خاندان کا تعاقب کرتے ہوئے ان کے گھر تک پہنچے تھے۔

  • موبائل فون پر انٹرنیٹ اسپیڈ چیک کرنے کا آسان طریقہ

    موبائل فون پر انٹرنیٹ اسپیڈ چیک کرنے کا آسان طریقہ

    پاکستان بھر کے صارفین انٹرنیٹ کی سست روی پر پریشان ہیں جس سے تعلیم اور آن لائن کاروبار کے شعبوں سے متعلق مختلف سرگرمیاں متاثر ہورہی ہیں۔

    رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ انٹرنیٹ کے مسائل کی وجہ سے پاکستان میں فری لانسرز کو ملنے والی آن لائن اسائنمنٹس میں تقریباً 70 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔

    دس دسمبر کو براڈ بینڈ اور موبائل فون صارفین دونوں کے لیے انٹرنیٹ کی رفتار بھی سست ہے جبکہ پاکستانی ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کی جانب سے کوئی سرکاری بیان بھی سامنے نہیں آیا ہے۔

    علاوہ ازیں ورلڈ پاپولیششن ریویو کی جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انٹرنیٹ کی رفتار کی تازہ ترین درجہ بندی میں پاکستان دنیا میں 198ویں نمبر پر ہے، انٹرنیٹ کی رفتار کے حوالے سے پاکستان فلسطین، بھوٹان، گھانا، عراق، ایران، لبنان اور لیبیا سے نیچے ہے۔

    پاکستان میں موبائل انٹرنیٹ ڈاؤن لوڈ کی اوسط رفتار 19.59 ایم بی پی ایس ہے جبکہ براڈ بینڈ انٹرنیٹ کی رفتار اوسطاً 15.52 ایم بی پی ایس ہے۔

    تاہم موبائل فون استعمال کرنے والے انٹرنیٹ کی رفتار خود چیک کر سکتے ہیں۔

    موبائل فون پر انٹرنیٹ کی رفتار چیک کرنے کے لیے گوگل پلے اسٹور اور ایپل اسٹور پر مختلف ایپس دستیاب ہیں۔ اوکلا صارفین کو اپنے موبائل کنکشن کی رفتار کو آسان، ون ٹیپ ٹیسٹنگ کے ساتھ چیک کرنے کے قابل بناتا ہے۔

    یہ مفت اسپیڈ ٹیسٹ ایپس فراہم کرتا ہے جو اینڈرائیڈ اور آئی او ایس دونوں کے لیے دستیاب ہیں۔ ایپس صارفین کو ڈاؤن لوڈ اور اپ لوڈ کی رفتار کو دریافت کرنے میں مدد کرتی ہیں۔

  • بیرون ملک سے آنے والے اپنے ساتھ کتنے موبائل فون لا سکتے ہیں؟ بڑی خوشخبری آگئی

    بیرون ملک سے آنے والے اپنے ساتھ کتنے موبائل فون لا سکتے ہیں؟ بڑی خوشخبری آگئی

    اسلام آباد : بیرون ملک سے موبائل فون لانے والوں کے لیے بڑی خوش خبری آگئی، ایف بی آر نے  جاری نوٹیفکیشن منسوخ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے بیگیج اسکیم کے تحت  ایک سے زائد موبائل ساتھ لانے پر پابندی کا نوٹیفکیشن منسوخ کردیا گیا، ذرائع ایف بی آر نے بتایا کہ نوٹیفکیشن مشاورت مکمل نہ ہونے کی وجہ سے منسوخ کیا گیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ موجودہ 2006 کے قوانین کے تحت بیرون ملک سے آنے والے مسافروں کو اب بھی دو موبائل لانے کی اجازت ہے۔

    مزید پڑھیں : بیرون ملک سے موبائل اور دیگر سامان لانے والوں کے لیے بڑی خبر

    یاد رہے گذشتہ روز بیرون ملک سے کمرشل مقدار میں اشیا ساتھ لانے پر مکمل پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا تھا ، جس کے تحت کوئی بھی شخص ذاتی استعمال کیلئے ایک فون لاسکےگا۔

    اس سلسلے میں ایف بی آرنے بیگیج اسکیم میں ترمیم سے متعلق نوٹیفکیشن جاری کیا تھا ، نوٹیفکیشن میں کہا گیا تھا کہ بیرون ملک سے ذاتی استعمال کیلئے ایک موبائل فون لانے کی اجازت ہوگی، اب 1200 ڈالرز سے زائد مالیت کی اشیا کمرشل تجارت تصور ہوگی۔

    نوٹیفکیشن میں کہنا تھا کہ ایک موبائل فون کے سوا تمام موبائل فون ضبط کرلیے جائیں گے، اضافی اشیا ڈیوٹی، ٹیکس، جرمانہ ادا کرنے کے باوجود بھی کلیئر نہیں ہونگی، بیگج رولز 2006 میں مزید ترامیم سے متعلق مسودہ جاری کیا گیا تھا۔

  • ریل کی پٹری پر نوجوان کو موت چھو کر گزر گئی، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    ریل کی پٹری پر نوجوان کو موت چھو کر گزر گئی، دل دہلا دینے والی ویڈیو

    ارجنٹائن میں ریل کی پٹری پر ایک نوجوان کو موت اس وقت چھو کر گزر گئی، جب وہ موبائل فون پر مصروف تھا اور پٹری پر اتر گیا، اس واقعے کی دل دہلا دینے والی ویڈیو وائرل ہو گئی ہے۔

    سامنے آنے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ریلوے اسٹیشن پر موبائل فون میں مشغول نوجوان جیسے ہی پٹری عبور کرنے لگا تو عین اسی لمحے تیز رفتار ٹرین سر پر پہنچ گئی، لیکن آخری لمحے میں نوجوان خطرہ بھانپ گیا۔

    نوجوان کو جیسے ہی اندازہ ہوا کہ ٹرین آ گئی ہے، وہ تیزی سے پیچھے ہٹا لیکن اس کے باوجود تیز رفتار ٹرین اتنی سرعت سے اس کے سر پر پہنچی تھی کہ وہ پیچھے ہٹتے ہٹتے بھی اس سے ٹکرا گیا، تاہم اس کی خوش قسمتی تھی کہ اس کے دونوں ہاتھ ٹرین پر لگے اور وہ پیچھے گر پڑا۔

    برطانوی اخبار ڈیلی میل نے کے مطابق یہ واقعہ صبح ساڑھے چھ بجے پیش آیا جب ایک مسافر بیونس آئرس میں ریلوے کی پٹریوں کو عبور کر رہا تھا، تب وہ آنے والی ٹرین سے ٹکرانے سے بال بال بچا، اور عین آخری لمحات میں پیچھے ہٹا تاہم اس کے ہاتھ سے موبائل فون گر پڑا اور وہ خود بھی نیچے گرا۔

    انسٹاگرام پر شیئر ہونے والی ویڈیو پر صارفین صارفین حیرت کا اظہار کیا، اور کہا کہ ٹرین کتنی قریب تھی، مسافر تو بس معجزاتی طور پر ہی بچ سکا ہے، وہ واقعی خوش قسمت تھا۔ تاہم کچھ صارفین کا کہنا تھا کہ ایسی خطرناک جگہوں پر موبائل فون پر اتنے مگن ہو کر نہیں چلنا چاہیے، ورنہ کسی بھی لمحے قیمتی زندگی سے محروم ہوا جا سکتا ہے۔

  • تابکاری اثرات : موبائل فون کا استعمال کن خطرناک بیماریوں کا سبب ہے؟

    تابکاری اثرات : موبائل فون کا استعمال کن خطرناک بیماریوں کا سبب ہے؟

    موبائل فون ایک ایسی ایجاد ہے جس نے ہماری زندگیوں اور 24 گھنٹے کے معمولات کو اپنا عادی بنا لیا ہے، جس کے خطرناک نتائج سامنے آرہے ہیں۔،

    اس مواصلاتی آلے نے خط و کتابت اور مواصلاتی نظام کا پورا نقشہ ہی بدل کر رکھ دیا ہے، جس کی وجہ سے ہم خود کو ادھورا محسوس کرتے ہیں۔

    موبائل فون کے زیادہ استعمال سے بچے اور بڑے دونوں کی صحت کو نقصان پہنچنے کا خدشہ پیدا ہوتا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں موبائل فون کے بڑھتے ہوئے استعمال کی وجہ سے آنکھوں میں تابکاری کی وجہ سے مائیوپیا اور دیگر مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق اس تابکاری کا اثر دماغ اور چہرے پر بھی نظر آتا ہے، یہی نہیں موبائل کے زیادہ استعمال سے دماغ میں ٹیومر جیسی بیماری کا خطرہ بھی رہتا ہے۔

     mobile radiation

    اس حواکے سے ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ ایسی صورت حال میں موبائل اور ڈیسک ٹاپ سے نکلنے والی تابکاری کو قدیم اروما تھراپی کے ٹوٹکے استعمال کرکے بچایا جا سکتا ہے۔

    بھارت میں جلدی امراض کے ماہر اسکن اسپیشلسٹ ڈاکٹر بلاسم کوچر کا کہنا ہے کہ موبائل فون کی تابکاری سے خود کو محفوظ رکھنے کیلئے چند آسان طریقے اپنانا ضروری ہیں۔

    تابکاری سے جلد کو کیسے محفوظ رکھیں؟

    اسکن اسپیشلسٹ ڈاکٹر بلوسم کوچر کا کہنا ہے کہ زیادہ دیر تک موبائل یا کمپیوٹر استعمال کرنے سے پہلے چائے کی پتی کے پانی کے ساتھ لیوینڈر آئل، ڈی 5 آئل اور نیاسینامائیڈ کو چہرے پر لگائیں۔

    ایسا کرنے سے جلد موبائل یا کمپیوٹر کے ڈیسک ٹاپ کی تابکاری سے محفوظ رہتی ہے۔ اسے کام سے پہلے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس کو ایک گھنٹے کے استعمال کے بعد آسانی سے دھویا جا سکتا ہے۔ اس کی وجہ سے جلد ترو تازہ اور نم رہتی ہے اور تابکاری کا کوئی اثر نہیں ہوتا۔

    ان کا کہنا ہے کہ تابکاری کی وجہ سے عمر کے اثرات چہرے پر بھی ظاہر ہونے لگتے ہیں اور لوگ کم عمری میں ہی بوڑھے نظر آنے لگتے ہیں۔ اس سے بچنے کے لیے چنبیلی، بادام اور کسٹرڈ کے تیل میں لوبان کا تیل استعمال کریں۔ ایک ایک قطرہ تمام تیلوں کے ساتھ ملا کر چہرے پر لگایا جا سکتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ یہ سارا عمل قدیم اروما تھراپی کے اصولوں پر مبنی ہے اور ایک قدیم علم ہے، جس کا استعمال بتدریج کم ہو گیا ہے۔ تاہم اب جدید طرز زندگی میں جسم مختلف چیزوں سے متاثر ہو رہا ہے تو کہیں اروما تھراپی بہت سے مسائل میں کارگر ثابت ہو رہی ہے جن میں سے ریڈی ایشن اور بڑھاپا (جوانی میں بوڑھا ہو جانا) ایک بڑا مسئلہ ہے۔

    یاد رکھیں کہ عام طور پر جو موبائل فون ہمیشہ ہمارے ہاتھ میں ہوتا ہے وہ بات کرنے کے لیے سر کے قریب آتا ہے۔ ایسی صورت حال میں موبائل سے نکلنے والی ریڈیو فریکوئنسی اور تابکاری سے دماغ اور مرکزی اعصابی نظام متاثر ہوتے ہیں۔

    ڈبلیو ایچ او کی جانب سے جاری انتباہ کے مطابق موبائل ریڈی ایشن درد شقیقہ کے پٹھوں میں مستقل درد کا باعث بن سکتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق موبائل فون کو دن میں 2 گھنٹے سے زیادہ استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ اس کے علاوہ، اسے مسلسل دیکھنے سے مائیوپیا یا آنکھوں میں تناؤ کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ اس لیے موبائل کا آنکھوں سے فاصلہ کم از کم 18 انچ ہونا چاہیے۔

  • میں اپنی اہلیہ کا دوسرا شوہر ہوں، شاہد کپور کا انکشاف

    میں اپنی اہلیہ کا دوسرا شوہر ہوں، شاہد کپور کا انکشاف

    بالی ووڈ کے معروف اداکار شاہد کپور نے انکشاف کیا ہے کہ وہ اپنی بیوی میرا راجپوت کے دوسرے شوہر ہیں جس کے بعد مداح کافی حیران ہیں۔

    شاہد کپور اکثر اپنی فیملی لائف کو سوشل میڈیا پر شیئر کرتے رہتے ہیں، اس بار بھی انھوں نے ایسا ہی کچھ مداحوں کے ساتھ شیئر کیا ہے، وہ ہوائی جہاز میں اپنی اہلیہ میرا راجپوت کے ساتھ محو سفر ہیں جس میں انھوں نے خود کو ’دوسرا شوہر‘ قرار دیا ہے۔

    انسٹاگرام اسٹوریز پر ’فرضی‘ کے اداکار نے یہ ویڈیو مزاق کے طور پر شیئر کی ہے، ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ میرا ان کے ساتھ والی سیٹ پر براجمان ہیں اور اپنے فون کے ساتھ کافی مصروف نظر آرہی ہیں۔

    اس دوران شاہد بور ہورہے ہیں یا اپنی اہلیہ کو فون میں مصروف دیکھ کر زچ ہورہے ہیں، اسی مناسبت سے وہ مزاحیہ منہ بناتے ہوئے ویڈیو میں میرا کے فون سے تھوڑے جیلس لگ رہے ہیں۔

    شاہد نے انسٹاگرام کی اس ویڈیو کے کیپشن میں لکھا کہ وہ اپنی بیوی کے دوسرے شوہر ہیں کیوں کہ ان کی بیوی ان سے کہیں زیادہ توجہ اپنے موبائل فون کو دیتی ہیں۔

    بالی ووڈ اداکار نے ویڈیو کو اور مزاحیہ بنانے کے لیے کشور کمار کا مشہور گانا ’مجھے میری بیوی سے بچاؤ‘ بھی بیک گراؤنڈ میں لگایا ہوا ہے۔

    خیال رہے کہ شاہد کپور کو ان کے مداح آنے والی فلم دیوا میں ایک نے لُک میں دیکھیں گے جس میں ان کے مقابال پوجا ہیج ہیں، اگلے سال 14 فروری کو سینما گھروں کی زینت بنے گی۔

  • بچوں کو موبائل فون کی عادت سے کیسے بچایا جائے؟ آسان طریقہ

    بچوں کو موبائل فون کی عادت سے کیسے بچایا جائے؟ آسان طریقہ

    ٹی وی، آئی پیڈ اور موبائل فون کا استعمال آج کل ہر انسان کی ضرورت کی حد تک مجبوری بن گیا ہے لیکن والدین کی جانب سے بچوں کے ہاتھ میں موبائل فون پکڑانا ان کی صحت سے کھیلنے کے مترادف ہے۔

    روزمرہ کے کام کاج کے علاوہ سماجی زندگی میں بھی موبائل فون کا استعمال دن بہ دن بڑھتا جارہا ہے، ہر گھر میں چھوٹے بچوں کا کئی کئی گھنٹوں تک موبائل اسکرین سے چپکے رہنا معمول بن چکا ہے، جس کو ماہرین نے ڈیجیٹل نشہ قرار دے رہے ہیں۔

    نئے دور میں بچوں کو جدید ٹیکنالوجی کے بارے میں معلومات دینا ضرورت بن گیا ہے،اس تمام صورت حال میں لوگ یہ سوچنے پر مجبور ہوگئے ہیں کہ ان کے بچوں کے لیے ‘اسکرین ٹائم’ کی کتنی اہمیت ہے؟

    موبائل یا ٹیبلٹ کی اسکرینوں کے سامنے زیادہ وقت گزارنے کی عادت نوجوان نسل کے رویوں، خوراک اور یہاں تک کہ ذہنی صحت پر بھی نمایاں طور پر اثرانداز ہوتی ہے اور یہ اکثر گھرانوں میں ایک عام مسئلہ بن چکا ہے۔

    ماہرین کے مطابق بچوں کو موبائل اسکرینز سے دور کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں متبادل سرگرمیوں میں بھی مشغول کرنے کا اہتمام کرنا چاہیے۔

    جب بھی ممکن ہو اپنے بچے کے ساتھ اپنا اسکرین ٹائم شیئر کرلیں، وہ جو کچھ دیکھ رہے ہیں اس سے آپ کا آگاہ ہونا بہت مفید ہوسکتا ہے۔ ایک ساتھ آن لائن مواد دیکھنے سے والدین اور بچوں کے درمیان بات چیت کے لیے نت نئے موضوعات بھی مل جاتے ہیں۔

    بچے اپنے والدین کے رویوں سے بہت متاثر ہوتے ہیں، آپ نے اپنے بچوں کے لیے جو اسکرین ٹائم کی حدیں مقرر کی ہیں ان پر خود بھی عمل کرتے ہوئے اپنے بچوں کے لیے رول ماڈل بنیں۔ لہٰذا اپنے اسکرین ٹائم کا بھی خاص خیال رکھیں، جب موبائل ڈیوائسز استعمال میں نہ ہوں تو ان کو بند کر دیں اور فیملی ٹائم کو اسکرین ٹائم پر ترجیح دیں۔

    اگر آپ کے بچے موبائل اسکرین کے سامنے کافی زیادہ وقت گزارتے ہیں تو حقیقت پسندانہ اہداف طے کرنا ضروری ہے۔ مثلاً اگر آپکا بچہ دن کے 12 گھنٹے موبائل استعمال کرتے گزرا دیتا ہے تو اسے ایک دم ایک گھنٹے پر لانا دیرپا ثابت نہیں ہوسکے گا، لہٰذا آغاز اُسے 12 گھنٹوں سے 6 گھنٹے پر لانے سے کریں۔

    جسمانی سرگرمیوں میں مشغول رہنا، گھر سے باہر نکل کر چہل قدمی کرنا یا کھیل کود میں مصروف رہنا اینڈورفنز کے قدرتی اخراج کا سبب بنتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ یہ انسان کے مزاج اور جسمانی صحت کو بھی بہتر بناتا ہے۔

    لہٰذا بچوں کو موبائل اسکرینز سے ہٹاکر باہر کھیل کود میں وقت گزارنے کی ترغیب دینا انہیں موبائل کی لت میں مبتلا ہونے سے بچا سکتا ہے۔

    جرنل آف امریکن میڈیکل ایسوسی ایشن (جاما) کے مطابق درحقیقت بہت زیادہ موبائل فون اسکرین استعمال کرنے سے منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، جن میں کمزور تعلیمی کارکردگی، موٹاپا، بچوں میں منفی رویے جیسے اثرات مرتب ہوتے ہیں، اسی لیے بچوں کو کم از کم 60 منٹ آؤٹ ڈور گیمز یا گھر سے باہر میدان میں کھیلنا چاہیے، جس سے بچوں میں توازن میں بہتری، سماجی مہارت، زبان اور دیگر خوبیاں جنم لیتی ہیں۔

  • موبائل فون کی ریڈیائی لہروں سے کینسر : اصل حقیقت کیا ہے؟

    موبائل فون کی ریڈیائی لہروں سے کینسر : اصل حقیقت کیا ہے؟

    بہت سے محققین کا ابتدا میں یہ کہنا تھا کہ موبائل فون کی ریڈیائی لہریں صحت کیلئے نہ صرف انتہائی خطرناک ہیں بلکہ کینسر کا باعث بھی بن سکتی ہیں، لیکن اب اس کا واضح جواب سامنے آگیا ہے۔

    عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او ) کے تحت ہونے والی ایک تحقیق میں اس سوال کا مفصل جواب دیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ موبائل فونز کے استعمال سے دماغی کینسر کا خطرہ نہیں بڑھتا۔

    امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق عالمی ادارہ صحت کی جانب سے قائم کیے گئے کمیشن نے طویل عرصے تک ریڈیو ویوز اور موبائل فونز کی ٹیکنالوجی کا انسانی صحت اور خصوصی طور پر کینسر کا باعث بننے پر تحقیق کی۔

    درجنوں تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کرنے کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ وائرلیس ٹیکنالوجی کے پھیلاؤ سے دماغی کینسر کے مریضوں میں اضافہ نہیں ہوا۔

    اس حوالے سے جرنل انوائرمنٹ انٹرنیشنل میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق برسوں تک موبائل فونز پر بہت زیادہ کالز کرنے والے افراد میں بھی کینسر کا خطرہ نہیں بڑھتا۔

    کمیشن نے 28 سال تک 500 تحقیقات کا جائزہ لیا، جس میں سے 65 تحقیقات ایسی تھیں جو 1994 سے 2022 تک مختلف طبی جریدوں میں شائع ہوچکی تھیں اور ان میں موبائل فونز اور ریڈیو ویوز ٹیکنالوجی کے انسانی صحت پر پڑنے والے اثرات کا جائزہ لیا گیا تھا۔

    تحقیق کے دوران ریڈیو فریکوئنسی کے اثرات کا جائزہ لیا گیا جن کا استعمال موبائل فونز کے ساتھ ساتھ ٹیلی ویژن اور دیگر ڈیوائسز میں کیا جاتا ہے۔

    نتائج میں ماہرین نے دیکھا کہ نہ صرف موبائل ٹیکنالوجی بلکہ ریڈیو ویوز سے بھی انسانوں کو کسی طرح کا کوئی کینسر لاحق نہیں ہوتا۔

    ماہرین نے بتایا کہ اگر کوئی انسان 10 سال تک بھی موبائل فون مسلسل چلائے اور بار بار فون کالز کرنے کے لیے اسے دماغ کے قریب لائے تو بھی اس سے کینسر نہیں ہوتا۔

    محققین نے بتایا کہ نتائج سے یقین دہانی ہوتی ہے کہ موبائل فونز سے بہت کم سطح کی ریڈیو لہریں خارج ہوتی ہیں جو صحت کے لیے نقصان دہ نہیں۔ البتہ انہوں نے اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت پر زور دیا ہے۔

  • موبائل فون خریدتے وقت ہوشیار رہیں، پی ٹی اے کی وارننگ

    موبائل فون خریدتے وقت ہوشیار رہیں، پی ٹی اے کی وارننگ

    پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی نے صارفین کے لیے انتباہ جاری کیا ہے کہ وہ مارکیٹ سے موبائل فون خریدتے وقت ہوشیار رہیں۔

    پی ٹی اے نے کلونڈ یا ڈپلیکیٹ موبائل ڈیوائسز سے ہوشیار رہنے کی ہدایت کی ہے، سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جاری اپنے بیان میں پی ٹی اے نے واضح کیا ہے کہ عوام موبائل ڈیوائس خریدتے وقت محتاط رہیں! ہمیشہ اپنے قابل اعتماد ذرائع سے فون خریدیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ فون وارنٹی شدہ ہے۔

    پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کہنا تھا کہ باکس پیک فونز خریدیں، باکس پر پی ٹی اے اسٹیمپ چیک کریں، موبائل کے باکس اور فون پر موجود آئی ایم ای آئی نمبر ایک جیسے ہونے چاہئیں۔

    پی ٹی اے نے ہدایت کی کہ صارفین ویب سائٹ https://dirbs.pta.gov.pk/ پر اپنی ڈیوائس کی تصدیق کریں، 8484 پر IMEI ٹیکسٹ کریں، یا DVS ایپ استعمال کریں۔

    عوام سے کہا گیا ہے کہ وہ مہنگی ڈیوائسز انتہائی کم قیمت یا بغیر وارنٹی خریدنے سے گریز کریں، ہمیشہ باکس پیک موبائل ڈیوائس کی خریداری کو یقینی بنائیں۔

    یہ بھی کہا گیا کہ اگر کوئی شخص اسکیم کا شکار ہوچکا ہے تو ایسی صورت میں وہ وینڈر سے رابطہ کریں اور ایف آئی اے کو اس کی اطلاع دیں۔

  • سندھ کی جیلوں میں موبائل فون سمیت دیگر چیزوں کے استعمال کا سوال درست ثابت

    سندھ کی جیلوں میں موبائل فون سمیت دیگر چیزوں کے استعمال کا سوال درست ثابت

    کراچی: سکھر جیل میں گزشتہ روز ہونے والے سرچ آپریشن کے دوران قیدیوں سے بڑی تعداد میں ممنوعہ سامان برآمد کر لیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کی جانب سے سندھ کی جیلوں میں موبائل فون سمیت دیگر چیزوں کے استعمال کا سوال درست ثابت ہو گیا۔

    وزیر جیل نے ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ جیلوں میں انگریزوں کے دور کا طریقہ کار رائج ہے، اگر منسٹر جیل اچانک دورہ بھی کرے تو اس کی آمد سے قبل سیٹی بجا دی جاتی ہے، تو کیا واقعی ایسا ہوتا ہے؟ جیل میں کیے گئے سرچ آپریشن نے جیل سیکیورٹی کا پول کھول کر رکھ دیا ہے۔

    اس سرچ آپریشن میں قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں نے بھی حصہ لیا تھا، آپریشن میں بیرکس کی تلاشی کے دوران بڑی تعداد میں ممنوعہ اشیا برآمد ہوئیں۔

    قیدیوں کے قبضے سے متعدد موبائل فونز اور متعدد چاقو برآمد ہوئے، ہیٹر، کٹر، قینچی، ایم پی تھری ڈیوائسز اور چھوٹے اسپیکر، یو ایس بیز، چارجر اور دیگر اشیا بھی برآمد ہوئیں۔

    اس آپریشن کے بعد آئی جی جیل خانہ جات سندھ کی کارکردگی پر سوالیہ نشان اٹھ گئے ہیں، برآمد ہتھیار جیل اسٹاف اور قیدی دونوں کے لیے خطرہ ہو سکتے تھے، یہ اہم سوال بھی اٹھا ہے کہ جیل سے سامان برآمد تو کر لیا گیا ہے لیکن یہ اندر کیسے گیا؟

    واضح رہے کہ سکھر جیل سے 68 شرپسندوں کو دوسری جیلوں میں منتقل کیا گیا ہے۔