Tag: موبائل فون

  • 200 ڈالر تک  کے موبائل فون پر ٹیکس ، اہم خبر آگئی

    200 ڈالر تک کے موبائل فون پر ٹیکس ، اہم خبر آگئی

    اسلام آباد : سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے 200 ڈالر تک موبائل فون پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز مسترد کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق سلیم مانڈوی والا کی زیرصدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس ہوا، جس میں کمیٹی نے 200 ڈالر تک موبائل فونز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس عائد کرنے کی تجویز مسترد کر دی۔

    رکن کمیٹی انوشہ رحمان نے کہا کہ موبائل فون لگژری آئٹم نہیں ہے، ایسا کرنے سے 200 ڈالر سے کم والے فونز مہنگے ہو جائیں گے۔

    مزید پڑھیں : بجٹ 2024: موبائل فونز کی مختلف کیٹگریز پر 18 فیصد سیلز ٹیکس لگے گا

    ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے کہنے پر غریب پر ہی بوجھ ڈالا گیا ہے، غریب کیلئے فون پر ٹیکس ،کال کرنے پر ٹیکس، چارج کرنے پر ٹیکس، ایف بی آر کے باعث سرمایہ کار ملک سے بھاگ رہے ہیں۔

  • بجٹ کے بعد موبائل فونز سستے ہوں گے یا مہنگے؟ بڑی خبر

    بجٹ کے بعد موبائل فونز سستے ہوں گے یا مہنگے؟ بڑی خبر

    اسلام آباد : نیا موبائل فون خریدنے کے خواہشمند افراد کے لئے بڑی خبر آگئی، بجٹ کے بعد موبائل فونز سستے ہونگے یا مہنگے؟۔

    تفصیلات کے مطابق اگر آپ نیا موبائل فون خریدنا چاہتے ہیں تو یہی صحیح موقع ہے، کیونکہ بجٹ کے بعد موبائل فون خریدنا مشکل ہوجائے گا۔

    بجٹ میں موبائل فونز مہنگے ہونے کا امکان ہے ، ذرائع ایف بی آر نے بتایا ہے کہ وفاقی بجٹ میں درآمدی موبائل فونز پر ٹیکس بڑھانے کی تجویز سامنے آئی ہے ، فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی عائد کرنے کی تجویز ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ درآمدی موبائل پر ایف ای ڈی کا مجموعی تخمینہ لگایا جارہاہے جبکہ درآمدی لگژری موبائل پر پی ٹی اے ٹیکس بڑھانے کی بھی تجویز پے۔

    ذرائع کے مطابق درآمدی موبائل پر 25 فیصد تک جی ایس ٹی بھی عائد ہے، فنانس بل میں درآمدی موبائلز پرجی ایس ٹی مزید بڑھانے کی تجویز ہے۔

  • موبائل فون میں موجود یہ معمولی سی چیز اتنی اہم کیوں ہے؟

    موبائل فون میں موجود یہ معمولی سی چیز اتنی اہم کیوں ہے؟

    موبائل فون ہماری زندگی میں اتنی اہمیت اختیار کرگئے ہیں کہ اب گھر سے لے کر آفس تک کے تمام کام ہی اس چھوٹے سے آلے میں سمٹ آئے ہیں۔

    کیا بچے اور کیا بزرگ سب ہی موبائل فون کے دلدادہ نظر آتے ہیں اور آج کل یہ ہر ایک کی ضروت ہے۔ لوگ موبائل فون خریدتے ہوئے اس کی میموری، ریم، پروسیسر، ایئر فون جیک، یو ایس بی اور لاؤڈ اسپیکر کے بارے میں بھی کافی معلومات حاصل کرتے ہیں۔

    تاہم فون میں موجود مائیکرو فون کے بارے میں کوئی شخص معلومات لینے کی زحمت گوارا نہیں کرتا لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ موبائل فون میں ایک سے زائد مائیکرو فون کیوں موجود ہوتے ہیں۔

    مائیکرو فون کسی بھی موبائل کے لیے بہت اہم ہوتے ہیں، اس کے باوجود لوگ اس کے بارے میں اتنی دلچسپی نہیں رکھتے۔ یہی نہیں بلکہ کچھ لوگوں کو یہ بھی معلوم نہیں کہ موبائل میں کتنے مائیکروفون ہیں اور ان کا کام کیا ہے۔

    مائیکروفون کا کام
    کسی بھی موبائل میں دو مائیکروفون ہوتے ہیں، ان میں سے ایک فون کے نچلے حصے میں جبکہ دوسرا ہمارے کان کے قریب سب سے اوپر موجود ہوتا ہے۔

    فون کے نیچے مائیکروفون ہمیشہ ہمارے ہونٹوں کے قریب ہوتا ہے تاکہ یہ ہماری آواز کو فوراً ڈھونڈ لے کیوں کہ یہ مائیک ہماری آواز کو دوسرے لوگوں تک پہنچاتا ہے۔

    دوسرا مائکروفون کان کے قریب اوپر موجود ہوتا ہے۔ یہ مائیک آواز پیدا نہیں کرتا لیکن یہ مائیک آپ کے اردگرد کے شور کو روکتا ہے اور آپ کو صاف آواز سنائی دیتی ہے۔

    دونوں مائیکرو فون بیک وقت کام کرتے ہیں
    فون پر بات کرنے کے دوران دونوں مائکس بیک وقت ایکٹو ہوتے ہیں۔ نیچے والا مائیک آپ کی آواز کو پہنچانتا ہے اور اوپر والا مائیک آس پاس کے شور کا پتہ لگاتا ہے۔

    بعدازاں دونوں آوازیں اسمارٹ فون کے سافٹ ویئر پر جاتی ہیں جہاں مائیکرو فون سے آنے والی آواز ختم ہو جاتی ہے اور صاف آواز ریسیور تک پہنچ جاتی ہے۔

  • اپنا موبائل فون کسی اجنبی کو ہرگزنہ دیں، ورنہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ !!

    اپنا موبائل فون کسی اجنبی کو ہرگزنہ دیں، ورنہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ !!

    عام طور پر دیکھا گیا ہے کہ لوگ کسی بھی اجنبی شخص کی مشکل میں کام آنے کیلئے تیار رہتے ہیں، اچھی بات ہے ہونا بھی چاہیے لیکن یاد رہے اس کیلئے بہت احتیاط کی ضرورت بھی ہے۔

    اکثر عوامی مقامات، پبلک ٹرانسپورٹ یا سر راہ چلتے ہوئے کچھ لوگ کسی غیر کو اپنی مجبوری بیان کرکے اس کا موبائل فون استعمال کرلیتے ہیں، جو بہت خطرناک عمل ہے۔

    کئی بار لوگ اس کا فائدہ اٹھا کر سائبر کرمنلز کی دھوکہ بازی کا شکار ہو جاتے ہیں، ملک بھر میں ایسے بہت سے جعل ساز گروہ سرگرم ہیں جو لوگوں کو جھوٹی پریشانی بتا کر انہیں ٹھگ لیتے ہیں۔

    اکثر ایسا بھی ہوتا ہے کہ اچانک کوئی آپ سے کسی ضروری کام کے لیے آپ کا موبائل فون مانگتا ہے، اس بہانے سے کہ میرے فون کی بیٹری ختم ہوگئی یا فون گر کر بند ہوگیا ہے یہ ان کرمنلز کا طریقہ واردات ہوتا ہے۔

    فون کا غلط استعمال کیسے کیا جاتا ہے؟

    دراصل ان دنوں دھوکہ بازوں نے ایک نیا طریقہ نکالا ہے یہ آپ کے پاس مدد کے لیے آتے ہیں اور آپ سے جھوٹ بولتے ہیں۔ آپ کا فون لیتے ہی وہ اس سے *401* اور اس کے بعد آپ کا نمبر ڈال کرکے آپ کی تمام کالز اور میسجز فارورڈ کرلیتے ہیں۔

    اتنا ہی نہیں بلکہ وہ یوزرز کی کالز اور پیغامات سمیت او ٹی پی تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ اسکینڈل اتنا خطرناک ہے کہ متاثرہ شخص کو او ٹی پی اور ان کالز سے متعلق کوئی جانکاری تک نہیں ملتی، کیونکہ ان کا فون رنگ نہیں کرتا۔ گھوٹالے باز او ٹی پی کے ذریعہ آپ کا بینک اکاؤنٹ بھی خالی کر سکتے ہیں۔

    حفاظت کیسے کی جائے؟

    یاد رکھیں ! اپنا موبائل فون کسی نامعلوم شخص کو نہ دیں اگر کوئی مدد مانگے تو آپ اس کے مطلوبہ نمبر خود ڈائل کرکے دیں۔ اگر آپ نے اپنا فون کسی کو دیا ہے تو سب سے پہلے #21#* ڈائل کریں۔ اس سے آپ یہ جان سکتے ہیں کہ آپ کے فون پر آنے والی کالز اور میسجز فارورڈ کیے گئے ہیں یا نہیں۔

    اگر آپ کی کال کسی دوسرے نمبر پر فارورڈ کی گئی ہے تو آپ #002## ڈائل کرکے کال اور میسج فارورڈنگ کو ڈس ایبل یعنی غیر فعال کر سکتے ہیں۔

  • موبائل فون سے یہ سنگین غلطی بالکل نہ کریں

    موبائل فون سے یہ سنگین غلطی بالکل نہ کریں

    ملک میں مختلف مقامات پر گرمی کی شدت کی اطلاعات ہیں اور کچھ ہی دنوں میں برسات کا موسم بھی اپنی آب و تاب کے ساتھ جلوہ افروز ہوگا۔

    ایسے میں شہریوں کو اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہیے کہ بارش کے دنوں میں اپنے اسمارٹ فون کو کیسے استعمال کرنا ہے؟

    موسم برسات میں جہاں موسم خوشگوار ہوجاتا ہے اور گرج چمک کے ساتھ بارش ہوتی ہے تو ساتھ ہی بجلی گرنے کی بھی اطلاعات گردش کرتی ہیں یہ کوئی انہونی بات نہیں کیونکہ یہ ایک روٹین کی بات ہے۔

    لیکن ہمیں اس بات کا خیال رکھنا ہے کہ ان حالات میں اپنے موبائل فون سے جتنا دور رہیں اتنا اچھا ہے اور صرف بوقت ضرورت ہی اسے استعمال کریں،

    اگر آپ آندھی طوفان میں بجلی چمکنے اور گرجنے کے دوران اسمارٹ فون پر بات کرتے ہیں تو یہ بہت خطرناک ثابت ہوسکتا ہے، آپ کے فون کو نقصان پہنچانے کے علاوہ یہ جان لیوا بھی ثابت ہو سکتا ہے۔

    جی ہاں! آج کے دور میں اسمارٹ فون ہر فرد کے لیے بہت ضروری ہو گیا ہے، لیکن آپ کو بتاتے چلیں کہ جب بھی آسمانی بجلی گرتی ہے تو کھُلے میدانوں میں زیادہ گرتی ہے۔

    اس سے میدانوں اور کھیتوں میں کام کرنے والے کسان خطرے میں پڑجاتے ہیں، اس کے علاوہ اگر آپ آسمانی بجلی گرنے کے دوران اسمارٹ فون استعمال کررہے ہیں تو یہ جان لیوا بھی ثابت ہوسکتا ہے۔

    یہ بات اچھی طرح ذہن نشین کرلیں کہ کھلے آسمان تلے اسمارٹ فون استعمال کرنا خطرے سے خالی نہیں کیونکہ اس کی ایک سائنسی وجہ بھی ہے۔

    ماہرین کے مطابق جب ہم اسمارٹ فون استعمال کرتے ہیں تو الٹرا وائڈ شعاعیں تیزی سے باہر آتی ہیں یہ موبائل فون سے نکل کر آسمانی بجلی کو اپنی طرف کھینچ لیتی ہیں۔

    ایسے میں ماہرین کا خیال ہے کہ جب بھی آسمانی بجلی گرے تو موبائل فون کو فوراً بند کر دینا چاہیے، موبائل فون کے ساتھ ساتھ گھر میں استعمال ہونے والی دیگر الیکٹرونکس اشیاء جن میں ٹی وی، فریج، کولر، پریس، ریڈیو اور دیگر شامل ہیں ان کا استعمال بھی ترک کردینا ضروری ہے۔

  • موبائل فون کو آف یا آن کرنے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟

    موبائل فون کو آف یا آن کرنے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟

    موبائل فون استعمال کرنے والوں کو بعض اوقات اپنے سیٹ میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کیلیے وہ اسے ری اسٹارٹ یا مکمل بند کردیتے ہیں۔

    اس کے علاوہ جب کوئی نیا موبائل خریدا جائے اس صورت میں بھی پرانے موبائل میں موجود ڈیٹا کو ڈیلیٹ کیا جاتا ہے تاکہ سیٹ میں موجود آپ کا ذاتی ڈیٹا غیرمحفوظ ہاتھوں میں نہ پہنچ جائے۔

    اسی طرح جیسے جیسے آپ کے فون میں ہینگ ہونے کا دیگر خرابیاں سامنے آنے لگتی ہیں تو یہ پریشانی کا باعث بن جاتا ہے۔

    اکثر لوگوں کا فون جب فریز ہوجاتا ہے تو وہ فوری طور پر ڈیوائس کو بند کر دیتے ہیں تاکہ جب اسے دوبارہ آن کریں تو وہ ٹھیک سے کام کرنے لگے۔ اس لیے فون میں پاور آف اور ری اسٹارٹ دونوں آپشنز دیئے جاتے ہیں۔

    اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ موبائل فون کو ری اسٹارٹ کرنا اچھا ہوتا ہے یا اس کا پاور آف کردیا جائے؟ ان دونوں آپشنز میں کون سا طریقہ اپنانا زیادہ کارآمد ہے ؟

    ان دو آپشنز سے فون میں کیا ہوتا ہے؟

    بیٹریز پلس کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر ہفتے میں ایک بار موبائل فون کو ری اسٹارٹ کای جائے تو ایسا کرنے سے میموری لیک روکنے میں مدد ملتی ہے۔

    میموری لیک اس وقت ہوتی ہے جب کسی ایپ کو کام کرنے کے لیے بڑی مقدار میں میموری کی ضرورت ہوتی ہے لیکن جب ایپ استعمال میں نہ ہو تو میموری خالی نہیں ہوتی۔

    فون کو ری اسٹارٹ کرنے سے کنیکٹیویٹی میں آنے والی پریشانیوں میں مدد مل سکتی ہے، پرانے اسمارٹ فون بعض اوقات ڈیٹا اور وائی فائی سے کنیکٹ نہیں ہو پاتے ہیں اور فون کو ری اسٹارٹ کرنے پر اسے دوبارہ کنیکٹ کرنا پڑے گا۔

    اپنے فون کو پاور آف کرنے سے اس کے کیشے ڈیٹا کو صاف کرنے میں مدد ملے گی جس سے آپ کا فون زیادہ مؤثر طریقے سے کام کر سکے گا۔

    اس کے علاوہ موبائل فون کو شٹ ڈاؤن اور ری اسٹارٹ کرنے کے علاوہ آپ کو فون کے بیک گراونڈ میں چلنے والی ایپس کو کلیئر کرتے رہنا چاہیے، یہ فون کے چلنے کے دوران بیٹری کی صحت پر دباؤ ڈال سکتا ہے۔

    فون کو ری اسٹارٹ کرنا عام طور پر اس وقت ہوتا ہے جب فون ہینگ ہوجاتا ہے، ایپس ٹھیک سے نہیں چل پاتی ہیں اور سافٹ ویئر میں خرابیاں پیدا ہوتی ہیں لیکن یہ بھی ایک اچھا عمل ہے جس کی وجہ سے فون اچھے سے چلتا ہے۔

  • موبائل فون دینے سے ماں کے انکار پر 12 سالہ بچے نے خود کشی کر لی

    موبائل فون دینے سے ماں کے انکار پر 12 سالہ بچے نے خود کشی کر لی

    لاہور: رائیونڈ سٹی میں موبائل فون نہ دینے پر 12 سالہ بچے کی خود کشی کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا ہے۔

    لاہور کے علاقے رائیونڈ سٹی میں ایک بچے نے ماں سے موبائل فون مانگ لیا، ماں نے انکار کیا تو بچے نے خود کو پھانسی لگا کر زندگی کا خاتمہ کر لیا۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اہل خانہ نے بتایا کہ 12 سالہ محمد ایان نے والدہ سے موبائل فون مانگا تھا، ایان کی والدہ نے موبائل فون نہ دیا اور پڑوسیوں کے گھر چلی گئی، جب خاتون واپس گھر پہنچی تو ایان کی پھندا لگی لاش ملی۔

    پولیس نے بتایا کہ ایان نے دیوار پر پڑے بانس میں رسی ڈال کر پھندا لگایا تھا، اہلکاروں نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں، اور اس سلسلے می مزید تحقیقات جاری ہے۔

    دوسری طرف لاہور میں ساندہ کے علاقے حکیماں والا بازار میں چچا کے ہاتھوں بھتیجے کے قتل کا واقعہ پیش آیا ہے، 25 سالہ عمر کو چچا ادریس نے چھری کے وار سے زخمی کیا تھا، پولیس کے مطابق مضروب میو اسپتال منتقلی کے دوران دم توڑ گیا، واقعہ گھریلو لڑائی جھگڑے کا نتیجہ بتایا گیا۔

  • موبائل فون کے اثرات : طلبہ کے خیالات نے سب کو حیران کردیا

    موبائل فون کے اثرات : طلبہ کے خیالات نے سب کو حیران کردیا

    آج کل کے اسکول کے بچوں کی سرگرمیوں کا زیادہ تر دارومدار موبائل فون پر ہی ہوتا ہے جو یقیناً ان کی ذہنی اور جسمانی صحت کو متاثر کرتا ہے۔

    اسمارٹ فونز پر ڈاؤن لوڈ کی جانے والی ایپلی کیشنز، منفی خبروں اور دیگر ہیجانی ویڈیوز سے نہ صرف بڑی عمر کے افراد ذہنی پریشانیوں میں مبتلا ہورہے ہیں بلکہ اسکول کے بچے بھی اس طرح کی شکایات کررہے ہیں۔

    یہ کہا جاسکتا ہے کہ یہ موبائل فونز بچوں کے لئے بھی خطرے کی گھنٹی بن گئے ہیں۔ اس حوالے سے امریکا میں کیے جانے والے ایک سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ اسکول کے بچے اپنے اسمارٹ فونز سے دور رہ کر زیادہ آرام دہ محسوس کرتے ہیں۔

    پیو ریسرچ سنٹر کی جانب سے کرائے جانے والا یہ سروے ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے کہ جب پورے امریکا میں بچوں کو ڈیجیٹل پلیٹ فارمز تک رسائی سے روکنے کیلئے خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔

    دوسری جانب مقامی حکومتیں بھی اس حوالے سے تشویش میں مبتلا ہیں اور والدین کو بچوں کی ڈیجیٹل پلیٹ فارم تک رسائی کے حوالے سے محتاط رہنے کا مشورہ دیتی ہے تاکہ ان کی تعلیمی سرگرمیوں پر کوئی منفی اثر نہ پڑنے پائے۔

    سروے کے دوران جب سماجی تعلقات کو بہتر بنانے کے بارے میں پوچھا گیا تو 42 فیصد بچوں نے کہا کہ اسمارٹ فون کا استعمال ان کے سماجی تعلقات کو خراب کرتا ہے۔ 30 فیصد کا کہنا تھا کہ اسمارٹ فون کا استعمال انہیں سماجی بہتری کے بارے میں بہت کچھ سکھاتا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق 38فیصد طلباء نے کہا کہ وہ اسمارٹ فونز پر زیادہ وقت گزارتے ہیں۔51فیصد نے کہا کہ وہ اپنے اسمارٹ فونز پر مناسب وقت گزارنے کے عادی ہیں۔ لڑکیاں اسمارٹ فون کے استعمال کو زیادہ اہم سمجھتی ہیں۔ 39 فیصد بچوں نے کہا کہ انہوں نے سوشل میڈیا پر گزارے ہوئے وقت کو کم کرنے پر توجہ دی ہے، صرف 27 فیصد بچوں نے کہا کہ وہ سوشل میڈیا پر بہت زیادہ وقت گزارتے ہیں۔

    سروے میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ بہت سے بچوں کے پاس اسمارٹ فون نہ ہونے پر منفی خیالات آتے ہیں۔ 40 فیصد بچوں نے کہا کہ جب وہ اسمارٹ فون نہیں رکھتے ہیں تو وہ کبھی کبھی بے چین یا تنہا محسوس کرتے ہیں۔

    امریکہ سمیت کئی ممالک کے پالیسی ساز بچوں میں ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے بڑھتے ہوئے استعمال کو کم کرنے پر توجہ دینے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔ انہوں نے اس سلسلے میں قواعد و ضوابط کو لاگو کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

  • موبائل فون بیماری سے پہلے اس کی تشخیص کردے گا، لیکن کیسے ؟

    موبائل فون بیماری سے پہلے اس کی تشخیص کردے گا، لیکن کیسے ؟

    جدید ٹیکنالوجی ’آرٹیفیشل انٹیلی جینس‘ (اے آئی) نے نہ صرف رابطہ کاری میں ترقی کی کئی منازل طے کرلی ہیں لیکن ساتھ ہی اب طب کے شعبے میں بھی قدم رکھ دیا ہے۔

    آنے والے دنوں میں بیمار شخص کسی معالج کے پاس جانے کے بجائے گھر بیٹھے اپنے مرض کے حوالے سے نہ صرف آگاہی حاصل کرسکے گا بلکہ اس کے تدارک کیلئے مشورے بھی دیے جاسکیں گے۔

    دنیا بھر میں آرٹیفیشل انٹیلیجینس (اے آئی) ہر گزرتے دن کے ساتھ بہت اہمیت اختیار کرتی جارہی ہے اور اب موبائل فون صارفین کو صحت کے حوالے سے پیش آنے والے مسائل سے خبردار کرے گی یہاں تک کہ خود صارف کو احساس بھی نہیں ہوگا۔

    اس حوالے سے غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایک موبائل ایپ ‘موڈ کیپچر’ اے آئی کا استعمال کرتے ہوئے انسانی چہرے کے تاثرات پڑھ کر یہ بتا سکتی ہے کہ صارف کو ڈپریشن ہوگا یہاں تک کہ صارف کو اس حوالے سے علم بھی نہیں ہوگا۔

    mobile
    مذکورہ ایپ چہرے کے تاثرات کا جائزہ لے کر ڈپریشن کا بتاسکتی ہے، فوٹو : بشکریہ دی سن

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ موڈ کیپچر موبائل کا سامنے والا کیمرہ صارف کے چہرے اور اطراف کے تاثرات محفوظ کرتی ہے اور تصویر کو حالات کے ساتھ جوڑ کر جائزہ لیتی ہے۔

    موڈ کیپچر کے مصدقہ ہونے سے متعلق بتایا گیا ہے کہ ڈپریشن کا قبل از وقت ٹھیک سراغ لگانے میں 75 فیصد درست قرار دیا گیا ہے۔

    امریکی ریاست نیو ہیمپشائر کے ڈیرٹموتھ کالج کے پروفیسر اینڈریو کیمبل کا کہنا تھا کہ لوگ فون کھولنے کے لیے ایک دن میں سیکڑوں مرتبہ چہرے کی شناخت کا استعمال کرتے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ موڈ کیپچر بھی اسی طرح کی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتی ہے، چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجی کے ساتھ گہرا تاثر اور اے آئی ہارڈ ویئر کا استعمال ہوتا ہے۔

    اس لیے مذکورہ ٹیکنالوجی کی مدد سے صارف پر کوئی اضافی بوجھ یا معلومات حاصل کیے بغیر درست معلومات حاصل کی جاسکے گی۔

  • برطانیہ کا اسکولوں میں زیر تعلیم طلباء سے متعلق اہم فیصلہ

    برطانیہ کا اسکولوں میں زیر تعلیم طلباء سے متعلق اہم فیصلہ

    برطانیہ نے اسکولوں میں زیر تعلیم طلبا کے موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق برطانیہ کے وزیر اعظم رشی سونک کی جانب سے پابندی کی حمایت میں ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے۔

    برطانوی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ وزیر اعظم رشی سونک نے مصروفیات کے دوران موبائل فون سے متعلق پریشانی کو اُجاگر کیا۔

    رشی سونک نے کہا کہ سیکنڈری اسکول کے ایک تہائی طلبا کہتے ہیں فون سے تعلیم پر منفی اثر پڑتا ہے، اُنہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ کلاس روم میں موبائل فون کتنے پریشان کُن ہوتے ہیں۔

    پیوٹن نے کم جونگ کو قیمتی چیز تحفے میں دیدی؟

    برطانوی وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ ہم اس پریشانی کو ختم کرنے میں اسکولوں کی مدد کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ برطانیہ کے اسکولوں میں موبائل فون سے متعلق نئی پالیسی کا اعلان گذشتہ روز کیا گیا ہے۔