Tag: موبائل فون

  • کال کیلئے اب موبائل فون کی ضرورت نہیں؟ ایلون مسک کا بڑا اعلان

    کال کیلئے اب موبائل فون کی ضرورت نہیں؟ ایلون مسک کا بڑا اعلان

    امریکی ٹیکنالوجی کمپنی ٹیسلا کے سربراہ ایلون مسک نے کہا ہے کہ چند مہینوں میں اپنا فون نمبر بند کر دوں گا اور صرف ٹیکسٹ، آڈیو اور ویڈیو کالز کے لیے ایکس کا استعمال کروں گا۔

    تفصیلات کے مطابق سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں ایلون مسک نے کہا کہ چند مہینوں میں اپنا فون نمبر بند کر دوں گا اور صرف ٹیکسٹ، آڈیو اور ویڈیو کالز کے لیے ایکس کا استعمال کروں گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اگر ایلون مسک اس منصوبے پر عمل درآمد کرتے ہیں تو کچھ صارفین جو 8 ڈالر ماہانہ ایکس پریمیم سبسکرپشن فیس ادا کرتے ہیں وہ سہولت سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔ اگرچہ پلیٹ فارم پر موجود تمام صارفین آڈیو اور ویڈیو کالز وصول کرسکتے ہیں لیکن صرف پریمیم سبسکرائبر کالز کرنے کے قابل ہیں۔

    اس سلسلے میں ایکس ہیلپ سینٹر کا کہنا ہے کہ بطور ڈیفالٹ آپ ان اکاؤنٹس سے کالز وصول کرنے کے قابل ہو سکتے ہیں جن کی آپ پیروی کرتے ہیں یا آپ کی کنٹیکٹ بک میں موجود ہیں۔

    دوسرے صارف کو کال کرنے کے قابل ہونے کے لیے انہوں نے کم از کم ایک بار پہلے آپ کو براہ راست پیغام بھیجا ہوگا۔ یاد رہے کہ ارب پتی ایلون مسک کے ایکس پر 171.9 ملین فالورز ہیں۔

    musk

    او جی نے کہا کہ ایس ایم ایس کنفرمیشن کوڈز، جو زیادہ تر دو عنصر کی تصدیق کے لیے استعمال ہوتے ہیں، اب بھی آن لائن زندگی کا ایک بڑا حصہ ہیں اور وہ واٹس ایپ جیسے پلیٹ فارمز کے ذریعے استعمال کیے جاتے ہیں۔

    ’ایکس کو آڈیو اور ویڈیو کال کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، لیکن میرے خیال میں ایس ایم ایس (میسجز) اب بھی رابطے کا ایک لازمی حصہ ہیں۔’

    اس کے علاوہ گزشتہ ماہ ایک بلاگ پوسٹ میں کمپنی نے باضابطہ طور پر اعلان کیا تھا کہ 2024 میں پیئر ٹو پیئر پیمنٹس شروع کی جائیں گی۔ ادائیگیوں میں اس اقدام کا مطلب ہے کہ ایکس کا مقابلہ پے پال، وینمو، زیلے اور ایپل پے سمیت تمام آن لائن ادائیگیوں کے پلیٹ فارمز سے ہوگا۔

  • بچوں کو موبائل فون سے پہنچنے والے نقصانات، والدین کیا کریں؟

    بچوں کو موبائل فون سے پہنچنے والے نقصانات، والدین کیا کریں؟

    آج کے دور والدین اپنے بچوں کے اسکرین ٹائم میں اضافے اور اس کے باعث بچوں کی صحت کو نقصان پہنچنے والے ممکنہ نقصانات سے متعلق تشویش میں مبتلا ہیں۔

    بچہ جب اسکرین استعمال کرتا ہے تو اسے وقت کا احساس نہیں ہوتا اور جب اس سے فون لے لیا جاتا ہے تو وہ بے چین ہوجاتا ہے اور اس کے کام اور زندگی کا معیار متاثر ہوتا ہے۔

    اس لئے اس کا حل تلاش کرنا بہت ضروری ہے، یاد رکھیں بچے صرف نصیحت قبول نہیں کرتے ماؤں کو بھی ان کے سامنے مثال بننا ہوگا۔

    والدین کیلئے سب سے زیادہ اہم اپنے کے بچوں کی صحت اوران کی بہتر نشونما ہوتی ہے لیکن موجودہ دور کے بچے موبائل فون گیمز اور سوشل میڈیا کے شکنجے میں اتنی بری طرح الجھے ہوئے ہیں کہ ان کو اس سے باہر نکالنا تقریباً ناممکن نظر آتا ہے۔

    children in check

    ہم یہاں والدین کیلئے چند تجاویز پیش کررہے ہیں جن پر عمل کرکے انہیں بچوں کو موبائل فون سے دور رکھنے میں ممکنہ کامیابی مل سکتی ہے۔

    بچے صرف نصیحت قبول نہیں کرتے

    یاد رکھیں کوئی بھی بچہ جب موبائل اسکرین استعمال کرتا ہے تو اسے وقت کا احساس نہیں ہوتا اور جب اس سے فون لیا جاتا ہے تو وہ بے چین ہو جاتا ہے اور ا س کے کام اور زندگی کا معیار متاثر ہوتا ہے۔ اس لئے اس کا حل تلاش کرنا بہت ضروری ہے۔ یاد رکھیں بچے صرف نصیحت قبول نہیں کرتے وہ وہی کرتے ہیں جو ان کے بڑے کرتے ہیں۔

    والدین کا موبائل فون

    اس کیلئے ضروری ہے کہ والدین بچوں کے سامنے خود بھی موبائل فون کا بہت کم استعمال کریں، اسے صرف وقت ضرورت استعمال کریں اور استعمال کرنے کے بعد اسے خود سے دور رکھیں۔

    فیملی ٹائم زیادہ سے زیادہ بڑھائیں اور سوشل میڈیا کا وقت کم سے کم کریں، حتی الامکان پوری کوشش کریں بچوں کے سامنے فون استعمال نہ کریں۔

    کھانے اور سونے سے وقت کی احتیاط

    مائیں اس بات کو یقینی بنائیں کہ بچے مخصوص اوقات جیسے کھانے اور سونے سے پہلے آلات استعمال نہ کریں۔ ماؤں کے لئے بچوں کے سونے کے اوقات کو منظم کرنا ناقابل یقین حد تک ضروری ہے۔ ایسا کرنے کے لئے اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے پاس یا پلنگ کے قریب موبائل فون نہ ہو۔

    اس کے علاوہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ بچے روزانہ 8 سے 9 گھنٹے کی نیند ضرور پوری کریں تاکہ ان کی ذہنی اور جسمانی صحت اچھی ہو۔

    بچوں کی جسمانی سرگرمیاں

    ماؤں کو چاہیے کہ بچوں کی دلچسپی اور ان کے شوق سے متعلق سرگرمیوں میں انہیں مصروف رکھیں۔ جیسے تیراکی، جمناسٹک، موسیقی، کمپیوٹر وغیرہ۔ کیونکہ اس سے ان کا وقت ضائع نہیں ہوگا اور ان کی علمی صلاحیتوں کو فروغ حاصل ہوگا اور وہ موبائل فون کا کم سے کم استعمال کریں گے۔

    Physical

    اپنے شیڈول کے مطابق کھانے سے پہلے یا بعد میں خاندانی تفریح یا کھیل کود کی محفلیں سجائیں۔ مائیں اگر اپنے بچوں اور گھر والوں کے ساتھ دن میں کم از کم ایک گھنٹہ کھیل کود میں گزاریں گی تو یہ یادیں بچوں کے ذہن میں تاعمر قائم رہیں گی۔ سب کو مشغول کرنے کا ایک اور دلچسپ طریقہ یہ ہے کہ اپنے بچوں اور گھر والوں کے ساتھ تفریح کے لئے جائیں اس سے بچوں کو متحرک رہنے اور اضافی توانائی استعمال کرنے میں مدد ملے گی۔

    کتب بینی کا شوق

    بچوں کو موبائل سے دور رکھنے کا ایک اور بہترین طریقہ یہ ہے کہ روزانہ ایک گھنٹہ کتابیں پڑھنے کے لئے مختص کر دیں اور اس گھنٹے کے بعد مائیں اپنے بچوں اور گھر والوں کے ساتھ جو کتابیں انہوں نے پڑھی ہیں اس پر تبادلہ خیال کریں، اس سے بچوں کی معلومات اور ذہنی صلاحیت میں بھی اضافہ ہوگا۔

    فنون اور دستکاری بچوں اور بڑوں میں تخلیقی صلاحیتوں کی حوصلہ افزائی کا ایک بہترین طریقہ ہے۔ تخلیقی سرگرمیوں میں وقت گزارنے اور جڑنے سے بچے موبائل فون کا کم سے کم استعمال کریں گے، اسی طرح ان کی تخلیقی صلاحیتوں کی نشوونما بھی ہوگی۔

    باہر کھیلنا کودنا

    آج کل بچے موبائل فون کی وجہ سے باہر کھیلنا کودنا بھول گئے ہیں، بچوں کا موبائل فون ڈیٹاکس کا ایک بہترین طریقہ یہ ہے کہ وہ باہر کھیلنے جائیں اور سورج کی روشنی اور فطرت سے لطف اندوز ہوں۔ ماؤں کو جب بھی وقت ملے وہ اپنے بچوں کو پارک میں سیر کے لئے لے جائیں۔ یہ سرگرمیاں نہ صرف بچوں کو مسابقتی بنائیں گی بلکہ یہ انہیں کافی وقت تک جسمانی طور پر متحرک رہنے میں مدد بھی کریں گی۔

     Activity

    موبائل کے استعمال میں کمی سو فیصد ناممکن ہوسکتی ہے، خاص طور پر ابتدائی مراحل میں، وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اگر مائیں اس کام کی مشق کرتی رہیں تو اس کے نتیجے میں ڈیجیٹل اسکرین کے وقت میں کافی کمی آسکتی ہے۔

    والدین بچوں کے ڈیجیٹل آلات کے استعمال کی نگرانی کیلئے مختلف ایپ کا استعمال بھی کرسکتے ہیں تاکہ انہیں یہ معلوم ہوسکے کہ بچہ موبائل پر کیا دیکھ رہا ہے، بچوں کے ڈیجیٹل پلان کو مؤثر بنانے میں نہ صرف ماؤں کا بلکہ پورے خاندان کا تعاون بھی ضروری ہے۔

  • اولاد کی نافرمانی میں موبائل فون کا کیا کردار ہے؟

    اولاد کی نافرمانی میں موبائل فون کا کیا کردار ہے؟

    بچے درخت کی اس نرم لکڑی کی مانند ہوتے ہیں جسے ابتدا میں جیسے موڑ دیا جائے بعد میں اسی انداز میں ڈھل کر تناور درخت بن جاتی ہے، یہی مثال والدین کی تربیت کی بھی ہے وہ بچوں جس طرح ڈھالتے ہیں وہ ڈھل جاتے ہیں۔

    بچوں کی تربیت بہت بڑی ذمہ داری ہوتی ہے جو اتنی آسان نہیں، اس لئے والدین کو بہت محتاط رہنے کی ضرورت ہے خاص طور پر موبائل فون استعمال کرنے کے بارے میں۔

    اس حوالے سے بھارت کے ایک مقامی مذہبی رہنما مولانا سبیل مظہری نے اولاد کی تربیت سے متعلق اہم معاملات پر روشنی ڈالی اور موبائل فون کی وجہ سے بچوں کے ذہنوں پر پڑنے والے اثرات سے آگاہ کیا۔

    بھارتی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بچوں کو ان کی خواہشات کے مطابق مت چلائیں، والدین کا ذہن پختہ اور تجربہ کار ہوتا ہے، ان کی سوچ بڑی ہوتی ہے ان کی سوچ کامیابی کی طرف لے جاتی ہیں بچوں کی ضد اور بچوں کی سوچ اور خواہشات نقصان کی طرف دھکیلتی ہے۔

    مولانا سبیل مظہری کا اولاد کی تربیت کے حوالے سے کہنا تھا کہ آج کل کے بچے موبائل فون کے عادی ہو چکے ہیں جس کے ذمہ دار ان کے والدین ہیں۔ آج کے والدین اپنے بچوں سے زیادہ پریشان ہیں۔ اس کی سب سے اہم وجہ یہ ہے کہ پہلے ماں باپ اپنی خواہشات پر اولاد کو چلاتے تھے تو اولاد کامیاب ہوتی تھی آج بچے والدین کو چلانے کی کوشش کرتے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ والدین بچوں کی خواہشات پر موبائل فون دے دیتے ہیں یاد رکھیے بچوں کی خواہشات کو پورا کرنے کا یہ عمل بہت خطرناک ہے۔

    اسی وجہ سے آج کل والدین اس مسئلے سے کافی پریشان ہیں کہ ان کی اولاد نافرمان بن گئی میرے بیٹے نے میرا گلا پکڑ لیا ہے میری بیٹی نے اپنے ماں کو گالی دی ہے وجہ کیا ہے اس کی وجہ بس یہی والدین ان کی خواہشات پر چلاتے ہیں۔

    مولانا سبیل مظہری نے مزید کہا کہ ان مسائل کا حل یہ ہے کہ بچوں کو موبائل فون سے دور رکھیں ان کی رات کے اوقات میں کڑی نگرانی کریں۔

  • ’’پولیس کو ماتحت کر دیں، پھر دیکھتا ہوں موٹر سائیکل یا فون کیسے چِھنتے ہیں‘‘

    ’’پولیس کو ماتحت کر دیں، پھر دیکھتا ہوں موٹر سائیکل یا فون کیسے چِھنتے ہیں‘‘

    کراچی: گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے شہر میں موٹر سائیکلیں اور موبائل فونز چِھننے کے واقعات پر سخت ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر پولیس کو ان کے ماتحت کر دیا جائے، تو پھر وہ دیکھیں گے کہ کسی سے موٹرسائیکل یا فون کیسے چِھنتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے گزشتہ رات میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شہریوں سے موٹر سائیکلیں اور موبائل فونز چِھننے پر سخت رد عمل ظاہر کیا، انھوں نے کہا حکومت سندھ اور وزیر داخلہ کی ذمے داری ہے کہ وہ عوام کی موٹر سائیکلیں اور فون بازیاب کرائیں۔

    انھوں نے کہا ’’کیا مجھے نہیں پتا کہ موٹر سائیکل کہاں کھل کر بکتی ہیں، کیا مجھے نہیں معلوم کہ چوری کے موبائل فون کہاں خریدے اور بیچے جاتے ہیں۔‘‘

    کامران ٹیسوری نے کہا ’’میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ پولیس کو میرے ماتحت کر دیں، اس کے بعد دیکھتا ہوں کہ کیسے کوئی موٹر سائیکل یا موبائل فون چِھن جائے۔‘‘

    گورنر سندھ نے سخت لہجے میں کہا کہ تھانہ ایس ایچ اوز کا کام عوام کی خدمت اور سیکیورٹی ہے، ان کو میں انسان کا بچہ بناؤں گا۔

  • موبائل فون استعمال کرنے سے روکنے پر لڑکی نے خودکشی کرلی

    موبائل فون استعمال کرنے سے روکنے پر لڑکی نے خودکشی کرلی

    راجستھان: بھارت میں والد کی جانب سے موبائل فون استعمال کرنے سے روکنے پر 15 سالہ لڑکی نے مبینہ طور پر خودکشی کرلی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق افسوسناک واقعہ ریاست راجستھان کے شہر کوٹا میں پیش آیا جہاں میٹرک کی طالبہ 15 سالہ لڑکی نے والد کی جانب سے موبائل فون پر کھیلنے سے ڈانٹنے پر پھندا لگا کر اپنی زندگی کا خاتمہ کرلیا۔

    لڑکی کی شناخت کرپانشی کے نام سے ہوئی ہے۔

    ایس ایچ او جتیندر سنگھ نے بتایا کہ جب والد نے کرپانشی کو فون پر کھیلنے سے ڈانٹا اور اسے اپنی پڑھائی میں مزید وقت دینے کو کہا تو اس نے خود کو کمرے میں بند کرکے خودکشی کرلی۔

    پولیس نے بتایا کہ لڑکی کی لاش کو دیکھ کر اس کی دادی بیہوش ہوگئیں۔

    پولیس کے مطابق رات 8 بجے کے قریب گھر والوں نے کھانے کے لیے کرپانشی کو بلایا لیکن کوئی جواب نہیں ملا، جب دروازہ توڑا گیا تو لڑکی کی لاش موجود تھی۔

    رپورٹ کے مطابق لڑکی کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ڈاکٹروں سے اسے مردہ قرار دیا۔

    پولیس کا بتانا ہے کہ لڑکی کی لاش کو پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کے حوالے کردیا گیا ہے اور سی آر پی سی کی دفعہ 174 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

  • دوستوں میں موبائل فون چھیننے کا مذاق جان لیوا ثابت ہوا

    دوستوں میں موبائل فون چھیننے کا مذاق جان لیوا ثابت ہوا

    فیروز والا: دوستوں میں موبائل فون چھیننےکا مذاق جان لیوا ثابت ہوا، موبائل واپس نہ کرنے پر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطاب پنجاب کے علاقے فیروزوالا میں دوستوں میں موبائل فون چھیننے کے مذاق پر قتل ہوگیا، موبائل واپس نہ کرنے پر ایک دوست نے دوسرے پر فائرنگ کر دی۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ کوٹ عبدالمالک میں بابر احمد سے عدیل، سوہنی نے موبائل چھینا، واپس نہ کرنے پر جھگڑا ہوا، جھگڑے پر عدیل، سوہنی نے 3 ساتھیوں کو بلا کر فائرنگ کردی۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ فائرنگ سے بابر احمد جاں بحق ہوگیا جبکہ اس کا بیٹا ذیشان علی معجزانہ طورپربچ گیا، عدیل، سوہنی سمیت پانچوں ملزمان کیخلاف مقتول کے بیٹےکی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔

  • موبائل فون کی بیٹری رات بھر چارج کرنے والوں کیلئے بڑی خبر

    موبائل فون کی بیٹری رات بھر چارج کرنے والوں کیلئے بڑی خبر

    ہر صارف کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کا موبائل زیادہ دیر تک چارج رہے اور بوقت ضرورت کسی پریشانی کا سبب نہ بنے اس کے باوجود بیٹری کو تقریباً روز ہی چارج کرنا پڑتا ہے۔

    یہ بھی حقیقت ہے کہ اسمارٹ فونز کی ٹیکنالوجی چاہے جتنی بھی جدید ہوگئی ہو مگر بیٹری کو دن میں کم از کم ایک بار لازمی چارج کرنا پڑتا ہے۔

    اسی بات کے پیش نظر اکثر لوگ رات کو سونے سے قبل فون کو چارج کرنا پسند کرتے ہیں تاکہ صبح اس کو کسی پریشانی کے بغیر استعمال کیا جاسکے۔

    اکثر کہا جاتا ہے کہ رات بھر موبائل فون کو چارج کرنا بیٹری کے لیے نقصان دہ ہوتا ہے، تو کیا یہ بات واقعی درست ہے؟

    العربیہ ڈاٹ کام کی رپورٹ کے مطابق بیٹری تیار کرنے والوں کی جانب سے اس کی زیادہ سے زیادہ لائف کا بھی تعین کیا جاتا ہے جبکہ بیٹری کی کیمیائی ساخت اور استعمال کے حوالے سے آگاہ ہونا بھی ضروری ہے جس کے حوالے سے کچھ اہم معلومات پیشِ خدمت ہیں۔

    ایپل کمپنی کے مطابق ایک آئی فون کی بیٹری کو اس طرح مینوفیکچر کیا جاتا ہے کہ اسے عام حالات میں چارج کرنے پر اس کی 80 فیصد صلاحیت برقرار رہتی ہے۔

    ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ سال 2019 کے اسمارٹ فونز میں دو برس بعد اس کی بیٹری کی عمر تیزی سے کم ہونے لگتی ہے۔

    جدید اسمارٹ فونز میں چارجنگ کی رفتار کو بڑھایا گیا ہے اس اعتبار سے 30 منٹ سے دو گھنٹے کے اندر بیٹری مکمل طور پر چارج ہو جاتی ہے۔

    بیٹری کی چارجنگ کا دورانیہ اس کے سائز اور ایمپیئر کے مطابق ہوتا ہے، زیادہ گنجائش والی بیٹری کی چارجنگ میں زیادہ وقت لگتا ہے تاہم اس کے استعمال کا دورانیہ بھی زیادہ ہوتا ہے۔

    ماہرین کہتے ہیں کہ ساری رات موبائل کو چارج پر لگا کر رکھنا کسی طور پر مناسب نہیں اور نہ ہی اس کی ضرورت ہے کیونکہ ایسا کرنے سے بیٹری کی لائف جلد ختم ہو جاتی ہے۔ بیٹری کو طویل عرصے تک چلانے کے لیے اسے سو فیصد ہونے پر فوری طور پر چارجنگ کیبل سے الگ کر دینا چاہیے۔

    یہ بھی بہتر ہے کہ بیٹری کو سو فیصد تک چارج کرنے کے بجائے 80 فیصد چارج کیا جائے اور کم سے کم 20 فیصد چارجنگ رہ جانے پر اسے چارجنگ کے لیے لگایا جائے۔

    سائنس الرٹ کے مطابق لیتھیم آئن بیٹری کی کیمیائی عمر وقت گزرنے کے ساتھ رفتہ رفتہ کم ہونے لگتی ہے اور اس کی کارکردگی بھی متاثر ہوتی ہے۔

    جہاں تک لیتھیم آئن بیٹری کے زیادہ چارج کرنے کا تعلق ہے تو ایسا کرنا بعض اوقات خطرناک ثابت ہوتا ہے، زیادہ دیر تک چارج کرنے سے یہ گرم ہو کر پھٹ بھی سکتی ہے جس سے آگ لگنے کا خطرہ ہوتا ہے۔

    تاہم اچھی خبر یہ ہے کہ زیادہ تر جدید سمارٹ فونز میں بلٹ اِن حفاظتی نظام ہوتا ہے جو خود کار طریقے سے بیٹری کو 100 فیصد چارج ہونے کے بعد چارجنگ کے عمل کو منقطع کر دیتا ہے۔

    بہتر ہے کہ بیٹری کو بار بار چارج نہ کیا جائے اور ایک ہی بار فل ہونے کے بعد موبائل استعمال کریں کیونکہ موبائل فون بار بار چارجنگ پر لگانے سے بیٹری کی لائف متاثر ہوتی ہے۔

  • کراچی: 150 سے زائد موبائل فون لوٹنے والا ملزمان گرفتار

    کراچی: 150 سے زائد موبائل فون لوٹنے والا ملزمان گرفتار

    کراچی: اورنگی ٹاؤن میں رینجرز اور پولیس نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے 150 سے زائد موبائل فون چھیننے والے 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق رینجرز اور پولیس نے اورنگی ٹاؤن میں کارروائی کرتے ہوئے ڈکیتی کی وارداتوں میں ملوث ڈکیت گروہ کے 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    ترجمان رینجرز کا کہنا ہے کہ کارروائی کے دوران امیر نواب اور یوسف عرف راجہ کو گرفتار کیا گیا، گرفتار ملزمان سے غیر قانونی اسلحہ، موبائل فون اور نقدی برآمد ہوئی ہے۔

    ترجمان کا کہنا ہے کہ ملزم امیر نواب عادی مجرم ہے اور متعدد بار جیل جا چکا ہے، دوران تفتیش ملزمان نے مختلف علاقوں میں وارداتوں کا اعتراف کیا ہے۔

    ترجمان رینجرز نے بتایا کہ ملزمان نے کارروائی کے دروان 150 سے زائد موبائل، 2 لاکھ روپے لوٹنے کا اعتراف کیا، ملزمان کے دیگر ساتھی پہلے بھی گرفتار کیے جا چکے ہیں۔

  • کمسن بچوں کو موبائل فون فی گھنٹہ 60 روپے کرائے پر دینے کا کاروبار، ویڈیو وائرل

    کمسن بچوں کو موبائل فون فی گھنٹہ 60 روپے کرائے پر دینے کا کاروبار، ویڈیو وائرل

    پشاور: فقیرآباد بچوں کو موبائل فون فی گھنٹہ 60 روپے کرائے پر دینے کے کاروبار کی ویڈیو وائرل ہو گئی۔

    پولیس حکام کے مطابق پشاور کے علاقے فقیرآباد میں بچوں کو کرائے پر موبائل فون دینے والے 7 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے، ملزمان بچوں کو انٹرنیٹ پر پب جی گیم کھیلنے اور دیگر برائیوں کی ترغیب دیتے تھے۔

    ویڈیو میں کم عمر بچوں کو دکان میں موبائل فونز استعمال کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ کارروائیوں کے دوران 2 دکانیں سیل اور 23 موبائل فونز برآمد ہوئے ہیں۔

  • ٹی وی کے بجائے شائقین کرکٹ کی پہلی پسند کیا ہے؟

    ٹی وی کے بجائے شائقین کرکٹ کی پہلی پسند کیا ہے؟

    کرکٹ سے لطف اندوز ہونے کے لیے گھنٹوں ٹی وی سے چپکے رہنا اب ماضی کا حصہ بن گیا ہے کیونکہ شائقین کرکٹ اب دوسری جانب متوجہ ہوگئے ہیں۔

    سروے رپورٹ کے مطابق ٹی وی کے بجائے موبائل فون پر کرکٹ سے لطف اندوز ہونے والوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، سروے کمپنی ڈیٹا اے آئی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ آئی پی ایل کے موجودہ سیزن میں 15 اپریل سے 5 مئی تک 93 ملین ناظرین نے ٹی وی کے بجائے جبکہ موبائل فون پر میچ دیکھنے والوں کی تعداد 97 ملین سے تجاوز کرگئی ہے۔

    تاہم سروے میں دو سے 14 سال کی عمر کے بچوں کا ڈیجیٹل ڈیٹا شامل نہیں کیا گیا ہے اگر دو سال زائد عمر کے افراد کا ڈیٹا شامل کیا جائے تو یہ تعداد ٹی وی دیکھنے والوں کی تعداد سے کہیں زیادہ ہوسکتی ہے۔

    سروے کے مطابق ٹی وی پر آئی پی ایل دیکھنے والوں کا 23 فیصد حصہ 2 سے 14 سال کے گروپ کا ہے جبکہ 15 سے 21 سال کی عمر کے افراد میں صرف 15 فیصد ہی ٹی وی پر میچ دیکھتے ہیں۔

    سروے میں بتایا گیا ہے کہ موبائل فون پر میچ دیکھنے کے جنون نے ٹی وی پر دکھائے جانے والے اشتہارات کو بھی متاثر کیا ہے اور ٹی وی پر دکھائے جانے والے اشتہارات میں 40 فیصد کمی آئی ہے۔

    آئی پی ایل کے گزشتہ سیزن میں 98 مشتہرین تھے جبکہ رواں سیزن میں یہ تعداد کم ہوکر 59 رہ گئی ہے۔

    دوسری جانب ڈیجیٹل پر اشتہارات دینے والوں کی تعداد 400 کے لگ بھگ ہے اور ویور شپ کے لحاظ سے ٹیلی ویژن اس آئی پی ایل سیزن میں 4.46 کی ٹی وی آر پر ہے۔