Tag: موبائل فون

  • موبائل فون کا زیادہ استعمال کس بیماری کو دعوت دیتا ہے؟

    موبائل فون کا زیادہ استعمال کس بیماری کو دعوت دیتا ہے؟

    آج کی تیزرفتار دنیا میں موبائل فون ہماری روزمرہ زندگی کا لازمی جز بن چکا، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ اس کا زیادہ استعمال کس مرض کو دعوت دیتا ہے؟

    ایک حالیہ تحقیق کے مطابق سیل فون کا ضرورت سے زیادہ استعمال ایک خاموش قاتل یعنی ہائی بلڈ پریشر میں اضافے کا باعث بن سکتا ہے۔

    ماہرین نے اس بات سے خبر دار کیا ہے کہ موبائ فون پر تیس منٹ سے زائد گفتگو ہائی بلڈ پریشر جیسی بیماری کو دعوت دیتا ہے۔

    ڈیجیٹل ہیلتھ میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ میں بتایا گیا کہ تیس منٹ سے کم بات کرنے کے مقابلے میں آدھے گھنٹے یا اس سے زیادہ بات کرنے سے ہائی بلڈ پریشر میں بارہ فیصد اضافہ ہوسکتا ہے۔

    رپورٹ میں خبردار کیا گیا کہ ٓ اپنے فون کو طویل عرصے تک پکڑے رہنے سے جسمانی اعضا بھی متاثر ہوتے ہیں جس میں گردن، کندھوں یا کمر پر دباؤ پڑ سکتا ہے جو ہائی بلڈ پریشرکا باعث بھی بن سکتا ہے۔

    رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ سیل فون کا زیادہ استعمال غیر صحت بخش عادات کا باعث بن سکتا ہے جیسے کھانا چھوڑنا، جنک فوڈ پر ناشتہ کرنا، اور جسمانی ورزش کو نظر انداز کرنا۔ یہ تمام رویئے ہائی بلڈ پریشر اور دیگر صحت کے مسائل میں حصہ ڈال سکتے ہیں۔

  • لوگ روزانہ موبائل فون پر کتنا وقت گزارتے ہیں؟

    لوگ روزانہ موبائل فون پر کتنا وقت گزارتے ہیں؟

     کیا آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ لوگ روزانہ موبائل فون پر کتنا وقت گزارتے ہیں؟

    ایپ اینی کی ایک تحقیق کے مطابق دنیا بھر میں اوسطاً ایک شخص اپنے فون پر روزانہ 3 گھنٹے 15 منٹ گزارتا ہے، اور 5 میں سے 1 اسمارٹ فون استعمال کرنے والا روزانہ اپنے فون پر اوسطاً 4.5 گھنٹے سے زیادہ وقت خرچ کرتا ہے۔

    حیرت کی بات یہ ہے کہ ہفتے کے آخر میں اوسطاً اسمارٹ فون کا زیادہ استعمال ہوتا ہے، اس کے علاوہ لوگ اپنے فون کو دن میں 58 بار چیک کرتے ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 میں دنیا بھر میں صارفین نے ریکارڈ 3.8 ٹریلین گھنٹے موبائل فونز میں مختلف کام کرتے ہوئے گزارے ہیں۔

    تحقیق کے مطابق 2021 میں مجموعی طور پر لوگوں نے موبائل طرز زندگی کو اپنانے کا سلسلہ جاری رہا، لوگوں نے ڈیوائسز کو بڑی اسکرینوں پر ترجیح دی گئی۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ ویڈیو شیئرنگ ایپ ٹک ٹاک پر وقت گزارنے کی شرح 2020  کے مقابلے میں عالمی سطح پر 90 فیصد تک بڑھ گئی۔

    تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ عالمی سطح پر موبائل ایپس پر 170 ارب ڈالرز خرچ کیے گئے جو 2020  کے مقابلے میں 19 فیصد زیادہ ہے۔

     اسی طرح ایپ ڈاؤن لوڈ کی شرح میں ایک سال میں 5 فیصد اضافہ ہوا اور مجموعی طور پر230 ارب ایپس ڈاؤن لوڈ کی گئیں ہیں۔

    کمپنی کا کہنا ہے کہ بڑی اسکرینوں تک رسائی کے باوجود لوگ موبائل کا استعمال زیادہ کررہے ہیں، جس کے لیے خصوصی کنٹینٹ بھی تیار کیا جارہا ہے تاکہ مزید لوگ اس طرف متوجہ ہوں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ عالمی سطح پر صارفین کو سب سے زیادہ مصروف رکھنے والی ایپ ٹک ٹاک ہی رہی جس کے بعد فیس بک، فیس بک میسنجر، واٹس ایپ اور انسٹاگرام ہیں۔

  • میڈیکل اسٹور پر دوا لینے آئیں خاتون دکان دار کا موبائل اٹھا کر چلتی بنیں

    میڈیکل اسٹور پر دوا لینے آئیں خاتون دکان دار کا موبائل اٹھا کر چلتی بنیں

    نئی دہلی: بھارت میں ایک میڈیکل اسٹور پر دوا لینے آئیں خاتون دکان دار کا موبائل فون اٹھا کر چلتی بنیں، دکان دار ان کی ہوشیاری سے لاعلم رہا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق مذکورہ واقعہ ریاست اتر پردیش کے شہر سیتا پور میں پیش آیا جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ میڈیکل اسٹور پر کھڑی خاتون دوا لے رہی ہیں۔

    لیکن اس دوران نہایت مہارت سے وہاں رکھا موبائل فون اٹھا لیتی ہیں اور اس کے بعد چلی جاتی ہیں۔

    دکان دار کو خاتون کی ہوشیاری کا علم نہیں ہوسکا، دکان پر لگے سی سی ٹی وی کیمرے نے سارا واقعہ ریکارڈ کرلیا جس کے بعد ویڈیو کو سوشل میڈیا پر شیئر کردیا گیا۔

  • دوران گفتگو موبائل فون پھٹ گیا، پھر کیا ہوا؟

    دوران گفتگو موبائل فون پھٹ گیا، پھر کیا ہوا؟

    موبائل فون کا استعمال ہماری زندگی کی بڑی اور اہم ضروریات میں شمار ہوتا ہے، یہ ہمارے رابطوں کا آسان ذریعہ ہے وہیں اس کے نقصانات بھی ہیں جنہیں سامنے رکھتے ہوئے اس کا استعمال کرنا چاہیے۔

    گزشتہ سالوں کئی بار کچھ ایسے واقعات میڈیا میں سامنے آئے کہ جس میں موبائل فون پھٹنے سے کئی صارفین شدید زخمی ہوئے، ایسا ہی ایک واقعہ بھارت کے ایک چھوٹے سے گاؤں میں بھی پیش آیا۔

    بھارتی ریاست تلنگانہ کی محبوب آباد ضلع کے پیڈا گڈورو گاؤں میں ایک نوجوان کسان روی فصل بیچنے بازار آیا تھا اس دوران وہ شخص فون پر محو گفتگو تھا کہ اچانک اس کے ہاتھ میں موجود موبائل کان کے پاس دھماکے سے پھٹ گیا، جس کے نتیجے میں روی معمولی زخمی ہوا ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق فون پھٹتے ہی روی نے حاضر دماغی سے اپنا فون زمین پر پھینک دیا، بتایا جارہا ہے کہ فون گرم ہونے کے باعث پھٹا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سیل فون پھٹنے سے وہاں موجود کسانوں میں خوف و ہراس پھیل گیا کیوں کہ ایک چھوٹے سے گاؤں میں سیل فون پھٹنا کوئی معلوم بات نہیں ہے۔

  • جب میں دیکھتا ہوں تو۔۔۔۔۔ موبائل فون ایجاد کرنے والا انجینئر آج خود ہی پریشان

    جب میں دیکھتا ہوں تو۔۔۔۔۔ موبائل فون ایجاد کرنے والا انجینئر آج خود ہی پریشان

    آجکل جسے دیکھو اس کے ہاتھ میں موبائل فون ہے اور وہ اس کی دنیا میں گُم ہے۔ ایسالگتاہے موبائل فون ہمارے جسم کا ایک حصہ ہے اور ہماری عادتوں میں شامل ہے، بہت سے لوگوں کیلئے یہ کسی علت سے کم نہیں۔

     سوتے، جاگتے، کھاتے، پیتے، اٹھتے، بیٹھتے، یہاں تک کہ واش روم میں بھی موبائل فون کا استعمال اس قد رعام ہے کہ ایسا لگتاہے جیسے آپ موبائل فون استعمال نہیں کررہے بلکہ موبائل فون آپ کو استعمال کررہاہے جسے دیکھ کر موبائل فون کے بانی بھی پریشان ہوگئے۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق 50 سال پہلے موبائل فون ایجاد کرنے والے 94 سالہ مارٹن کوپر نے کہا کہ مسئلہ یہ ہے کہ لوگ موبائل فون کی اسکرین کو بہت زیادہ دیکھتے ہیں۔

    خبردار! موبائل فونز بیچتے وقت یہ اقدامات ضرور کرلیں

    کیلیفورنیا میں اپنے دفتر میں غیرملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی انجینئر ’ موبائل فون کے بانی‘ مارٹن کوپر نے کہا کہ ہم سب کی جیبوں میں جو صاف ستھرا آلہ ہے اس میں تقریباً لامحدود صلاحیت موجود ہے مجھے لگتا ہے یہ ایک دن بیماریوں پر قابو پانے کے لیے بھی مدد گار ثابت ہوسکتا ہے۔

    ’ لیکن لوگ اسے ایک جنون کی طرح استعمال کررہے ہیں، انہون نے ایک واقعہ بتاتے ہوئے کہا کہ جب میں کسی کو سڑک پار کرتے ہوئے جب میں موبائل فون استعمال کرتے دیکھتا ہوں تو میں حیران رہ جاتا ہوں، ایسے لوگوں کا دماغ خراب ہے ایسے لوگوں پر جب گاڑی چڑھ دوڑے گی پھر انہیں پتا چلے گا۔

    مارٹن کوپر کہتے ہیں سیل فون کو اس طرح استعمال کرنا میں کبھی نہیں سمجھ سکوں گا جس طرح میرے پوتے اور نواسے کرتے ہیں۔

    واضح رہے کہ دنیا کا پہلا موبائل فون موٹرولا کا ڈینا ٹیک 8000 ایکس تھا جسے 1983 میں اس کمپنی کے ایک سنیئر عہدیدار مارٹن کوپر نے تیار کیا تھا اس فون میں صرف 30 نمبروں کو اسٹور کیا جاسکتا تھا جبکہ اس کا وزن 1.1 کلو گرام جس سے 30 منٹ تک بات کی جاسکتی ہے۔

  • پاکستان میں موبائل فون کی صنعت بھی خطرے میں آگئی

    پاکستان میں موبائل فون کی صنعت بھی خطرے میں آگئی

    اسلام آباد : موبائل فون اسمبل کرنے والے کارخانے بھی ڈالر کی عدم دستیابی کی وجہ سے خام مال کی قلت کا شکار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں موبائل فون کی صنعتکاری بھی خطرے میں آ گئی ، موبائل فون اسمبل کرنے والے کارخانے بھی ڈالر کی عدم دستیابی کی وجہ سے خام مال کی قلت کا شکار ہے۔

    سابق وزیر مملکت اور چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ محمد اظفر احسن نے وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف کو کھلا خط لکھا۔

    جس میں کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے تحت لگائی گئی موبائل فون فیکٹری ٹرازیشن ٹیکنو الیکٹرک کو جبری بندش کا سامنا ہے۔

    کمپنی پاکستان میں ماہانہ 3 لاکھ اسمارٹ موبائل بناتی تھی ، جو بندش کا شکار ہو گئی ، ایل سی نہ کھلنے کی وجہ سے تقریبا 3000 ملازمین جس میں 400 انجینئرز شامل ہیں نے روز گار ہوگئے ہیں۔

    ٹرازیشن ٹیکنو الیکٹرانکس کی طرح باقی 30 اسمارٹ موبائل فون اسمبل کرنے والی فیکٹریاں مشکلات کا شکار ہیں ، اسمارٹ موبائل فونز کی صنعت سے تقریبا 4 لاکھ افراد کا روز گار وابستہ ہے۔

    مقامی موبائل فون اسمبلرز صنعت کو ماہانہ 10 کروڑ ڈالر کے آلات اور خام مال کی ضرورت ہے، وزیراعظم شہباز شریف یہ زرمبادلہ فراہم کر کے لاکھوں روز گار بچا سکتے پیں۔

    خط میں وزیر اعظم شہباز شریف سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ فوری طور پر اس معاملے کو حل کریں۔

    خط کی کاپی وفاقی وزیر خزانہ، وزیر صنعت و پیدوار اور وفاقی وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی, وزیر تجارت، اور وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی کو بھی ارسال کی گئی ہے۔

  • خبردار! موبائل فون آپ کا گھر توڑ سکتا ہے

    مراد آباد: ماہرین کا کہنا ہے کہ موبائل فون اور نشے کی لت ایسی برائیاں ہیں جن سے آپ کا گھر ٹوٹنے کا بڑا خطرہ ہے۔

    بھارت میں میاں بیوی کے درمیان تنازعات ختم کرنے کے لیے قائم ایک ادارے ’’ناری اوتھان کیندر‘‘ کے ماہرین نے کہا ہے کہ شوہر اور بیوی کے درمیان تنازع کی سب سے بڑی وجہ موبائل فون اور نشہ ہے۔

    بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر مراد آباد میں حکومت کی جانب سے 2008 میں ناری اوتھان کیندر نامی ادارہ قائم کیا گیا تھا، جس کا مقصد شادی کے بعد ٹوٹنے والے رشتوں کو بچانا تھا، تاکہ وقت کے ساتھ کمزور ہوتے رشتوں کی ڈور کو مضبوط کیا جا سکے، کیوں کہ میاں بیوی الگ ہو جائیں تو دونوں کو جدائی کا خمیازہ بھگتنا پڑتا ہے۔

    ادارے میں اپنی خدمات انجام دینے والی کاؤنسلر ریتو نارنگ نے میڈیا کو بتایا کہ 2021-22 میں تقریباً 1140 شکایات موصول ہوئی تھیں، جن میں سے 1035 کیسز میں صلح کرا دی گئی ہے، باقی کی کاؤنسلنگ جاری ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ نشے کی لت کے ساتھ ساتھ میاں بیوی موبائل استعمال کرنے پر بھی ایک دوسرے پر شک کرتے ہیں، جس کی وجہ سے آباد گھر برباد ہونے کے دہانے پر پہنچ جاتے ہیں۔

    ریتو نارنگ کے مطابق ایسے میاں بیوی کی دو یا تین مرتبہ کاؤنسلنگ کر کے ان کے شک کو دور کرنے کے ساتھ، دونوں کو رشتوں کا احساس کرایا جاتا ہے، اور بعد میں انھیں ہنسی خوشی ان کے گھر بھیج دیا جاتا ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ کئی مرتبہ بڑے عجیب و غریب معاملات سامنے آتے ہیں، کبھی ایک دن کی شادی شدہ خاتون بھی اپنے شوہر کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی، تو کبھی نواسی نواسوں والے نانا نانی الگ ہونے کی ضد کرتے ہیں۔

    کاؤنسلر ایم پی سنگھ یادو نے بتایا کہ شوہر بیوی کے درمیان انا کو ختم کرنا ہی ہمارا مقصد ہوتا ہے، ان کے مطابق اگر میاں بیوی میں انا نہیں ہوگی تو ان کے درمیان تنازع بھی نہیں ہوگا۔

  • تمام موبائل فونز میں ایک ہی قسم کا چارجر استعمال ہوگا

    نئی دہلی: بھارت نے تمام موبائل فون کے یکساں چارجرز کے حوالے سے اہم حکم جاری کردیا اور اس حوالے سے اس نے یورپی یونین کی پیروی کی ہے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق بھارت نے بھی یورپی یونین کی طرح تمام موبائل فونز کے لیے ایک ہی طرز کا ٹائپ سی چارجر لازمی قرار دے دیا۔

    یورپی یونین نے اکتوبر 2022 میں ایک ہی ٹائپ سی چارجر کا بل منظور کیا تھا، جس کے بعد یورپی یونین کے ممالک میں تمام موبائل فونز اور دیگر کمپیوٹر الیکٹرانک آلات بنانے والی کمپنیوں کو ایک ہی چارجر پورٹ سی دینا ہوگا۔

    یورپی یونین میں ہر قسم کے موبائل، لیپ ٹاپس، اسمارٹ واچز اور لائٹس کے لیے پورٹ سی کے لازمی چارجر کا اطلاق دسمبر 2024 میں ہوگا۔

    یورپی یونین کے بعد اب موبائل ڈیوائسز کے استعمال میں چین کے بعد دوسرے بڑے ملک کی حیثیت رکھنے والے بھارت نے بھی تمام موبائلز اور اسمارٹ ڈیوائسز کے لیے ایک ہی چارجر ہونے کا حکم دے دیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق حکومت کے ڈپارٹمنٹ آف کنزیومر افیئرز نے ایک نوٹی فکیشن جاری کیا ہے، جس کے تحت تمام موبائل اور اسمارٹ ڈیوائسز کمپنیوں کو 2025 تک ہر طرح کی ٰڈیوائس کے لیے ایک ہی قسم کا ٹائپ سی چارجر دینا ہوگا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ بھارت میں پورٹ سی کے لازمی چارجر کا اطلاق جنوری 2025 میں ہوگا اور ہر طرح کے ڈیوائسز کو کمپنیاں پورٹ سی چارجنگ پر شفٹ کردیں گی۔

    اس وقت اینڈرائڈ کے زیادہ تر فونز ٹائپ سی چارجر کے ساتھ پیش کیے جا رہے ہیں، تاہم ایپل کے آئی فون دوسری طرز کے چارجر پر چارج ہوتے ہیں، لیکن اب ایپل نے بھی اپنے فون ٹائپ سی پر تبدیل کرنے کا عندیہ دیا ہے۔

  • پانی میں گر جانے والے موبائل کو دوبارہ قابل استعمال کیسے بنائیں؟

    پانی میں گر جانے والے موبائل کو دوبارہ قابل استعمال کیسے بنائیں؟

    آج کے دور میں اسمارٹ فون ہر انسان کی ضرورت ہے اور ہر شخص کو اس کی عادت ہو گئی ہے۔

    عموماً جب چھوٹے بچے موبائل کا استعمال کرتے ہیں تو اس کی زیادہ احتیاط نہیں کرتے اور اکثر ایسا بھی ہوتا ہے کہ وہ پانی میں گرا دیتے ہیں۔

    آج ہم آپ کو بتائیں گے کہ اگر آپ کا موبائل پانی میں گر جائے تو اس کو کیسے ٹھیک کر سکتے ہیں۔

    اگر موبائل پانی میں گر جائے تو سب سے پہلے اس کو پاور آف کر دیں، سم اور میموری کارڈ کو فون میں سے نکال لیں اور موبائل کو ایسی جگہ رکھ دیں جہاں دھوپ آتی ہو تاکہ اس کے اندر موجود پانی سوکھ جائے۔

    اس کے علاوہ ہیئر ڈرائیر کے ذریعے بھی موبائل میں گئے پانی کو خشک کر سکتے ہیں۔

    ایک اور دلچسپ طریقہ یہ ہے کہ اگر پانی میں گر جانے والے موبائل کو چاولوں میں رکھ دیا جائے تو وہ اس میں موجود نمی کو خشک کر دیتے ہیں۔

    اس پورے عمل کو مکمل کرنے کے بعد موبائل کو دکان پر لازمی لے کر جائیں۔

  • موبائل فون کے زیادہ استعمال سے جلد موت کا خطرہ

    موبائل فون کے زیادہ استعمال سے جلد موت کا خطرہ

    موبائل فون کے اب تک بے شمار نقصانات سامنے آچکے ہیں، اب حال ہی میں ایک نئی تحقیق میں انکشاف ہوا کہ موبائل فون کا زیادہ استعمال جلد موت کے خطرے کو بڑھا دیتا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق ایک نئی تحقیق میں سائنسدانوں نے یہ حیران کن انکشاف کیا ہے کہ موبائل فون کا زیادہ استعمال لوگوں میں خطرناک بیماریوں کا سبب بن کر ان کی عمر میں کمی کر سکتا ہے۔

    سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ اسکرین زیادہ دیر تک دیکھنے سے آنکھوں کو جو نقصان پہنچتا ہے وہ جسم کے دیگر اعضا پر بھی منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔

    اس تحقیق میں سائنسدانوں نے مکھیوں پر تجربات کیے ہیں، اس دوران جن مکھیوں کو زیادہ روشنی میں رکھا گیا تھا ان کی عمر دیگر مکھیوں کی نسبت واضح طور پر کم ہو گئی تھی۔

    نتائج میں سائنسدانوں نے بتایا ہے کہ اسکرین سے آنکھوں کو پہنچنے والا نقصان دیگر اعضا کے ساتھ ساتھ مدافعتی نظام کو بھی کمزور کرتا ہے اور کئی حوالوں سے نقصان دہ ثابت ہوتا ہے۔