Tag: موبائل کمپنیاں

  • موبائل کمپنیوں کی غیر معیاری سروس، پی ٹی اے کا اہم قدم

    موبائل کمپنیوں کی غیر معیاری سروس، پی ٹی اے کا اہم قدم

    اسلام آباد: پاکستان ٹیلی کمیوکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے موبائل کمپنیوں کی غیر معیاری سروس کا نوٹس لے لیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی اے نے غیر معیاری سروسز کا نوٹس لیتے ہوئے موبائل کمپنیوں کو اپنا معیار بہتر بنانے کی ہدایت جاری کر دی ہے۔

    پی ٹی اے نے کہا ہے کہ موبائل فون آپریٹرز سروس کے معیار کو بہتر بنائیں، اور کوالٹی آف سروس برقرار رکھی جائے۔

    پی ٹی اے کا کہنا ہے کہ مواصلاتی سروسز کے سلسلے میں عوامی شکایات اور سروے کے نتائج میں ناقص معیار سامنے آیا، ناقص معیار کی وجوہ میں نیٹ ورک میں توسیع نہ ہونا اور کوالٹی میں مسائل شامل ہیں۔

    پی ٹی اے کے مطابق ٹیلی کام آپریٹرز سے کہا گیا ہے کہ اپنی سروس میں بہتری کے لیے اقدامات اٹھائے جائیں اور آپریٹرزگنجان آباد علاقوں میں مناسب کوریج کو یقینی بنائیں۔

    سستے موبائل فونز ، پاکستانی عوام کیلئے بڑی خوشخبری

    یاد رہے کہ دو ہفتے قبل وفاقی وزیر انفارمیشن ٹیکنالوجی امین الحق نے خوش خبری سنائی تھی کہ پاکستان میں موبائل فون کی مینو فیکچرنگ شروع کر دی گئی ہے، جس کی وجہ سے ملک میں اب سستا فون دستیاب ہوگا۔

    امین الحق کا کہنا تھا کہ پچھلے ایک سال میں موبائل فون کی تعداد 16 کروڑ سے بڑھ کر 17 کروڑ ہوگئی ہے، ہمارا وژن ہے کہ پاکستان کی 22 کروڑ عوام کے پاس اسمارٹ موبائل فون ہو۔

  • چین کی موبائل کمپنیاں گوگل پلے اسٹور کو بڑا جھٹکا دینے کو تیار

    چین کی موبائل کمپنیاں گوگل پلے اسٹور کو بڑا جھٹکا دینے کو تیار

    بیجنگ: چینی موبائل کمپنیاں گوگل کی سروس پلے اسٹور کو بڑا جھٹکا دینے کے لیے اکٹھی ہوگئیں، چینی موبائل کمپنیاں صارفین کی سہولت کے لیے اپنے پلے اسٹور پر کام کر رہی ہیں۔

    خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق چینی کمپنیوں نے پلے اسٹور کی اجارہ داری ختم کرنے، اور سافٹ ویئر اور سروسز میں اپنی خدمات میں اضافہ کرنے کے لیے کام شروع کردیا ہے۔

    چینی کمپنیاں ہواوے، شیاؤمی، اوپو اور ویوو ایک ساتھ ایک پلیٹ فارم پر کام کر رہی ہیں جو چین سے باہر موجود ڈویلپرز کو اپنی ایپس بیک وقت ان کمپنیوں کے ایپ اسٹورز میں اپ لوڈ کرنے کی سہولت فراہم کرے گا۔

    یہ کمپنیاں گلوبل ڈویلپر سروس الائنس (جی ڈی ایس اے) کے تحت اکٹھی ہوئی ہیں۔

    چین میں گوگل پلے اسٹور پر پابندی عائد ہے اور وہاں کے اینڈرائیڈ صارفین مختلف ایپ اسٹورز سے ایپس ڈاؤن لوڈ کرتے ہیں جن میں سے بیشتر ہواوے یا اوپو کی ہیں۔

    گوگل پلے اسٹور کی عالمی سطح پر بالا دستی ہواوے کے لیے زیادہ بڑا مسئلہ ہے جو گزشتہ سال امریکی پابندیوں کے نتیجے میں گوگل ایپس اور سروسز بشمول پلے اسٹور کے لائسنس سے محروم ہوگئی تھی۔

    دوسری جانب پلے اسٹور گوگل کی آمدنی کا اہم ذریعہ ہے جس نے گزشتہ سال دنیا بھر میں 8.8 ارب ڈالرز کمائے تاہم اب چینی کمپنیاں پلے اسٹور کی بدولت گوگل کو بڑا جھٹکا دے سکتی ہیں۔

    چین کی یہ سروسز 9 خطوں بشمول بھارت، انڈونیشیا، روس اور ملائیشیا میں متعارف کروائے جانے کا منصوبہ ہے۔

    ابھی تک اسے مارچ میں متعارف کروایا جانا طے ہے تاہم کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی وجہ سے اس میں تاخیر بھی ہوسکتی ہے۔