Tag: موبائل

  • ان چھوٹی چھوٹی چیزوں سے لوگوں کی شخصیت پہچانیں

    ان چھوٹی چھوٹی چیزوں سے لوگوں کی شخصیت پہچانیں

    لوگوں کا ظاہری رویہ، ان کا نشست و برخاست، گفتگو اور کھانے پینے کا انداز ان کی شخصیت کی عکاسی کرتا ہے۔ لیکن اس انداز کو پڑھنا ہر کسی کے بس کی بات نہیں۔

    ماہرین سماجیات کا کہنا ہے کہ کچھ مخصوص انداز مخصوص عادات و رویوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔ آئیے آپ بھی ان انداز کے بارے میں جانیں تاکہ آپ لوگوں کی شخصیات کو سمجھ سکیں اور ان سے دوستی رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ کرسکیں۔


    میل جول کا انداز

    2

    اگر کوئی شخص مصافحہ کرتے ہوئے مضبوطی سے آپ کا ہاتھ دبائے تو اس کا مطلب ہے کہ وہ شخص گرم جوش ہے اور جذبات کے اظہار پر یقین رکھتا ہے۔

    ملتے ہوئے کندھے پر ہاتھ رکھنا اس بات کی علامت ہے کہ آپ نے اس شخص کو بے حد متاثر کیا ہے۔

    اگر کوئی شخص مصافحہ کرنے کے لیے دونوں ہاتھوں کا استعمال کرے تو اس کا مطلب ہے کہ یا تو وہ آپ سے کچھ چاہتا ہے یا کوئی پیغام آپ کو دینا چاہتا ہے۔


    مسکراہٹ

    1

    جب کوئی شخص خلوص اور دل سے مسکراتا ہے تو اس کی آنکھوں اور ہونٹوں کے گرد لکیریں نمودار ہوتی ہیں۔ اس کے برعکس جب کوئی شخص زبردستی مسکراتا ہے تو صرف اس کے ہونٹوں کے گرد لکیریں نمودار ہوتی ہیں۔

    اسی طرح جب کوئی شخص جذباتی ہوتا ہے تو عام طور پر اس کی آنکھیں بھر جاتی ہی اور گلا رندھ جاتا ہے۔ اگر کسی جذباتی یا خوشی کے موقع پر آپ سامنے موجود شخص میں ان میں سے کوئی بھی نشانی نہ پائیں تو سمجھ جائیں کہ وہ نرا ڈرامے باز ہے۔


    گفتگو کے دوران

    9

    اگر کوئی شخص گفتگو میں، ’میں‘ کا استعمال زیادہ کرتا ہے تو وہ خود پسند ہونے کے ساتھ ساتھ سچ بولنے کا عادی بھی ہے۔

    اس کے برعکس وہ افراد جو اپنی گفتگو میں ’ہم‘ کا استعمال کرتے ہیں وہ اپنے سماجی دائرے میں موجود تمام افراد کو یاد رکھتے ہیں اور ان کا خیال کرتے ہیں۔

    یہاں آپ کو ایک دلچسپ بات بتائیں کہ جیسے جیسے لوگ معمر ہوتے جاتے ہیں ویسے ویسے وہ صیغہ ماضی کے بجائے مستقبل کی باتیں زیادہ کرتے ہیں۔


    کھانے کی میز پر

    5

    کھانے کی میز پر کھانے کے وقت جو افراد اپنی پلیٹ میں موجود چیزوں کو چھوٹے چھوٹے حصوں میں تقسیم کر کے کھاتے ہیں وہ اپنی زندگی کو اپنی مرضی کے مطابق جینا چاہتے ہیں اور دیرپا رشتوں کے طلبگار ہوتے ہیں۔

    پلیٹ میں موجود تمام اشیا کو مکس کر کے کھانے والے افراد مضبوط شخصیت کے مالک ہوتے ہیں۔

    وہ افراد جو کھانے کو بہت جلدی ختم کر لیتے ہیں وہ ملٹی ٹاسکنگ کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ اپنی ذمہ داریوں کے لیے نہایت سنجیدہ ہوتے ہیں اور قابل تعریف شخصیت سمجھے جاتے ہیں۔

    اس کے برعکس وہ لوگ جو اپنا کھانا بہت آہستگی کے ساتھ ختم کرتے ہیں وہ لمحہ حال میں جینا چاہتے ہیں اور اس سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔


    پاپ کارن کھانے کا انداز

    7

    امریکی ماہرین کی ایک تحقیق کے مطابق کم گو اور اپنی ذات میں گم رہنے والے افراد ایک ایک پاپ کارن کو بہت دھیان سے کھاتے ہیں۔ اس کے برعکس بے باک، زود گو اور گھلنے ملنے والے افراد ایک بار میں مٹھی بھر پاپ کارن کھاتے ہیں۔

    اسی طرح جلدی جلدی پاپ کارن کھانے والے افراد اپنی ذات سے زیادہ دوسروں کی ذات کو زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔


    سیلفی لینے کا انداز

    4

    وہ افراد جو سیلفی لیتے ہوئے موبائل کو ذرا سا نیچے یعنی اپنے چہرے کے سامنے رکھتے ہیں وہ سوشل میڈیا پر اپنا اچھا تاثر دینا چاہتے ہیں۔

    بہت زیادہ سنجیدہ یا ذمہ دار قسم کے افراد اس طرح کی تصویر لیتے ہیں جن میں ان کے مقام کا کچھ اندازہ نہ ہورہا ہو۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ تصاویر کھینچتے ہوئے آج کل کے رجحان کے مطابق پاؤٹ بنا لینا تصویر کھینچنے والے کے ذہنی انتشار اور غیر سنجیدگی کو ظاہر کرتا ہے۔


    بار بار فون چیک کرنا

    3

    اپنے اسمارٹ فون پر بار بار سماجی رابطوں کی ویب سائٹس فیس بک، ٹوئٹر یا ای میلز چیک کرنا کسی شخص کے ڈپریشن میں مبتلا ہونے کی علامت ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • موبائل فون کی بیٹری جلد ختم کرنے والی وجوہات

    موبائل فون کی بیٹری جلد ختم کرنے والی وجوہات

    آج کل ہر شخص کے ہاتھ میں اسمارٹ فون نظر آتا ہے جو اسے ہر لمحہ اپنے ساتھ مصروف رکھتا ہے۔ اسمارٹ فون کے ذریعہ دنیا جہاں کی خبریں اور معلومات ایک لمحہ میں ہم تک پہنچ جاتی ہیں۔

    لیکن ہم میں سے اکثر افراد اپنے فون کی بیٹری جلد ختم ہونے کے باعث پریشان رہتے ہیں۔ وہ دن میں کئی بار چارجر اور اسمارٹ فون ہاتھ میں لیے برقی ساکٹ کی تلاش میں سرگرداں نظر آتے ہیں تاکہ اپنے موبائل کو چارج کرسکیں۔

    دراصل ہم انجانے میں موبائل کو اس طرح سے استعمال کرتے ہیں کہ وہ زیادہ بیٹری استعمال کرنے لگتا ہے اور ہمیں اس کا علم بھی نہیں ہوپاتا۔ یہاں ہم کو آپ کو وہ وجوہات بتا رہے ہیں جن کی وجہ سے آپ کے موبائل کی بیٹری جلد ختم ہوجاتی ہے۔

    :اسکرین برائٹ نیس

    اپنے موبائل کی اسکرین برائٹ نیس کو ہمیشہ کم رکھیں۔ زیادہ برائٹ نیس زیادہ چارجنگ خرچ کرنے کا باعث بنتی ہے۔ اسی طرح یہ آنکھوں کی صحت کے لیے بھی نقصان دہ ہے اور موبائل کی مستقل تیز روشنی ہمیں نابینا بھی کر سکتی ہے۔

    :وائی فائی کی تلاش

    اپنے موبائل کی سیٹنگز میں جا کر وائی فائی کے ’آٹو کنیکٹ‘ آپشن کو بند کردیں۔ یہ آپشن کھلا رہنے کی صورت میں موبائل مستقل وائی فائی تلاش کرنے کی کوشش کرتا ہے اور جہاں کہیں اوپن وائی فائی ملتا ہے یہ وہاں کنیکٹ ہوجاتا ہے۔

    اس کے بعد موبائل کی ایپس کام کرنے لگتی ہیں یوں بیٹری ختم ہونے لگتی ہے۔

    :نوٹیفیکشن موصول ہونا

    موبائل پر مستقل نوٹیفیکیشنز آنا بھی موبائل کی بیٹری میں کمی کا سبب بنتا ہے۔ سیٹنگز میں جا کر نوٹیفیکیشنز کو ڈس ایبل کردیں اور صرف انہی نوٹیفیکیشنز کو کھلا رکھیں جو ضروری ہیں جیسے میسیجنگ یا واٹس ایپ۔

    :ایپس کا مستقل کام کرنا

    ہر اسمارٹ فون میں ایپس کو بند کرنے کا ایک طریقہ ہوتا ہے۔ اگر آپ اس طریقے پر عمل کیے بغیر ایپس کو بند کریں گے تب وہ اسکرین سے تو غائب ہوجائیں گی لیکن پس منظر میں کام کر رہی ہوں گی اور موبائل کی بیٹری خرچ ہو رہی ہوگی۔

    ان ایپس کو بند کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ ہوم بٹن کو کچھ دیر پریس کر کے رکھیں، کھلی ہوئی ساری ایپس آپ کے سامنے آجائیں گی۔ ان کو سلائیڈ کردیں یا ’کلوز‘ کے نشان پر ٹچ کر کے بند کردیں۔

    :ایپس کا مستقل استعمال

    اگر آپ مستقل موبائل کو استعمال کر رہے ہیں اور مختلف ایپس کو بار بار کھول بند کر رہے ہیں تو یہ بھی آپ کے موبائل کی بیٹری ختم ہونے کی بڑی وجہ ہے۔

    :سافٹ ویئر اپ ڈیٹ

    موبائل سافٹ ویئر کا پرانا ورژن بھی بعض اوقات بیٹری ختم کرنے کا سبب بنتا ہے۔ سافٹ ویئر کو اپ ڈیٹ کرتے رہیں تاکہ یہ جدید طریقہ سے کام کرتا رہے۔

    :ہارڈ ویئر میں مسئلہ

    ان تمام طریقوں کے باوجود بھی اگر آپ بیٹری جلد ختم ہونے کے مسئلہ کا شکار ہیں تو آپ کے موبائل کے ہارڈ ویئر میں کوئی مسئلہ ہے اور اسے کسی اچھے موبائل ٹیکنیشن کو دکھانے کی ضرورت ہے۔

  • ذہنی یکسوئی حاصل کرنے کے 5 طریقے

    ذہنی یکسوئی حاصل کرنے کے 5 طریقے

    آج کل کی تیز رفتار زندگی میں ہمیں اپنی طرف متوجہ کرنے والی بے شمار اشیا ہیں جن کی وجہ سے ہم کسی ایک چیز پر توجہ مرکوز نہیں کرپاتے۔ یہ آج کل کے نوجوانوں کا سب سے بڑا مسئلہ بھی بن گیا ہے۔

    والدین کو بھی اکثر شکایت ہوتی ہے کہ ان کے نوعمر بچے پڑھائی پر اپنی توجہ مرکوز نہیں رکھ پاتے باوجود اس کے کہ وہ پڑھائی میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ اسی طرح دفاتر میں کام کرنے والے افراد کو بھی اکثر عدم مستقل مزاجی کی شکایت ہوتی ہے جس کے باعث ان کا کام تاخیر سے انجام پاتا ہے۔

    یہاں آپ کو ایسے کچھ طریقے بتائے جارہے ہیں جن کو اپنا کر آپ اپنی ذہنی یکسوئی میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

    :ملٹی ٹاسکنگ بند کریں

    c2

    ایک وقت میں بہت سارے کام انجام دینا شاید آپ کے ساتھیوں کے لیے باعث رشک ہو لیکن دراصل ایسا کر کے آپ اپنے دماغ کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ اگر ایک وقت میں ایک ہی کام سر انجام دیا جائے تو وہ اچھے طریقے سے اور کم وقت میں انجام پاتا ہے۔ اس کے برعکس ایک وقت میں بہت سارے کام کرنا آپ کے دماغ کو سست کردیتا ہے نتیجتاً آپ کوئی بھی کام درست طریقے سے انجام نہیں دے پاتے۔

    :نیند پوری کریں

    c4

    ہمارے جسم کو 7 سے 8 گھنٹوں کی مکمل اور بھرپور نیند کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس سے کم نیند ہمارے جسم و دماغ پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے اور ہم سست ہوجاتے ہیں۔ نیند پوری نہ ہونے کی صورت میں ہمارے دماغ کی کارکردگی کم ہوجاتی ہے اور ہم اپنا کام درست طریقے سے انجام نہیں دے پاتے۔ اس کے برعکس نیند پوری ہونے کی صورت میں ہمارا دماغ چاق و چوبند رہتا ہے اور اپنے افعال بھرپور طریقے سے انجام دیتا ہے۔

    :ٹیکنالوجی سے دور رہیں

    c3

    کوئی کام کرتے ہوئے موبائل کو دور رکھیں اور اسے سائلنٹ موڈ پر رکھ دیں تاکہ اس کی گھنٹی سے بار بار آپ کا دماغ الجھاؤ کا شکار نہ ہو۔ کمپیوٹر پر کام کرنے کے دوران سوشل میڈیا سائٹس جیسے فیس بک اور ٹوئٹر وغیرہ کو مت استعمال کریں۔ کام ختم ہونے کے بعد انہیں آرام سے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    :ناشتہ کریں

    c6

    صبح گھر سے نکلنے سے پہلے ایک بھرپور ناشتہ آپ کو دن بھر مختلف چیلنجز سے نمٹنے میں مدد دیتا ہے۔ اچھا اور غذائیت سے بھرپور ناشتہ ہمارے جسم سے زیادہ ہمارے دماغ کو توانائی فراہم کرتا ہے اور ہم جوش و جذبے کے ساتھ اپنا کام سر انجام دیتے ہیں۔

    :مراقبہ کریں

     

    c5

    مستقل مزاجی اورذہنی یکسوئی حاصل کرنے کا سب سے آزمودہ طریقہ مراقبہ کرنا ہے۔ دن کے کسی بھی حصہ میں 10 سے 15 منٹ کے لیے کسی نیم اندھیرے گوشے میں سکون سے بیٹھ جائیں، آنکھیں بند کرلیں اور دماغ کو تمام سوچوں سے آزاد چھوڑ دیں۔ یہ طریقہ آپ کے دماغ کو نئی توانائی فراہم کرتا ہے۔

  • ڈیجیٹل دور میں ڈیجیٹل بیماریوں کو خوش آمدید کہیئے

    ڈیجیٹل دور میں ڈیجیٹل بیماریوں کو خوش آمدید کہیئے

    کیا آپ جانتے ہیں ہمارے ہاتھ میں موجود موبائل اور ٹیبلٹس ہمیں ڈیجیٹل بیماریوں میں مبتلا کر رہے ہیں؟

    ماہرین کے مطابق جدید ٹیکنالوجی کی دین ان اشیا کی جلتی بجھتی اسکرین ہماری صحت کے لیے بے حد نقصان دہ ہے اس کے باوجود ہم ان چیزوں کے ساتھ  بے تحاشہ وقت گزار رہے ہیں جو آگے چل کر بے شمار مسائل پیدا کرسکتا ہے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق امریکی نوجوان 11 گھنٹوں سے زائد وقت اپنے موبائل اسکرین کے ساتھ گزارتے ہیں۔ برطانیہ میں 12 سال سے کم عمر بچوں کا 6 سے ساڑھے 6 گھنٹے کا وقت مختلف اسکرینز جن میں موبائل اور کمپیوٹر وغیرہ شامل ہیں کے ساتھ گزرتا ہے۔

    مستقل روشن یہ اسکرین ہماری آنکھوں پر نہایت خطرناک اثر ڈالتی ہیں اور یہ نظر کی دھندلاہٹ، آنکھوں کا خشک ہونا، گردن اور کمر میں درد اور سر درد کا سبب بنتی ہیں۔ ان بیماریوں کو ماہرین نے ڈیجیٹل بیماریوں کا نام دیا ہے جو آج کے ڈیجیٹل دور کی پیداوار ہیں۔

    مزید پڑھیں: مستقبل میں کمپیوٹر اسکرین اور کی بورڈ کی ضرورت نہیں رہے گی

    ماہرین کا کہنا ہے کہ موبائل کی اسکرین نیلے رنگ کی ہوتی ہیں اور یہ دیگر تمام رنگوں سے زیادہ توانائی کی حامل ہوتی ہے۔ یہ نیلی اسکرینز زیادہ شدت سے ہماری آنکھوں پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ یہ ہماری آنکھ کے پردے کو نقصان پہنچا سکتی ہے اور ہمیں ہمیشہ کے لیے نابینا کر سکتی ہے۔

    اس اسکرین کے ساتھ زیادہ وقت گزارنا دماغی کارکردگی کو بتدریج کم کردیتا ہے جبکہ یہ آپ کی نیند پر بھی منفی اثرات ڈالتا ہے۔ آپ رات میں ایک پرسکون نیند سونے سے محروم ہوجاتے ہیں اور سونے کے دوران بار بار آپ کی آنکھ کھل جاتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق امریکی نوجوانوں کی 65 فیصد تعداد ان تمام مسائل کا شکار ہے۔

    یاد رہے کہ ہمارے جسم کی بناوٹ فطرت سے مطابقت رکھنے والی ہے اور یہ ہرگز ایسی نہیں جو جدید دور کی آسائشوں سے مطابقت کر سکے۔

    تو پھر اس کا حل کیا ہے؟

    کمپیوٹر اور موبائل آج کل کے دور کی ضرورت بن چکے ہیں خاص طور پر دفاتر میں کمپیوٹر کے بغیر کام کرنے کا تصور ختم ہوچکا ہے۔

    تاہم ماہرین کچھ احتیاطی تدابیر تجویز کرتے ہیں جنہیں اپنا کر ڈیجیٹل بیماریوں سے کسی حد تک تحفظ حاصل کیا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: کمپیوٹر کے مسلسل استعمال سے تھکی آنکھوں کا آسان حل

    ماہرین کے مطابق سب سے پہلا اصول 20 ۔ 20 ۔ 20 کا ہے۔ اپنے کمپیوٹر کی اسکرین سے ہر 20 منٹ کے بعد 20 سیکنڈز کے لیے 20 فٹ دور موجود کسی چیز کو دیکھیں۔

    اپنی پلکوں کو بار بار جھپکائیں۔ بعض افراد کام میں اس قدر منہمک ہوجاتے ہیں کہ انہیں پلکیں جھپکانا یاد نہیں رہتیں۔ پلکیں نہ جھپکانے کی عادت سے آہستہ آہستہ آنکھیں خشک ہوجاتی ہیں۔

    کمپیوٹر کی اسکرین اور اپنے درمیان فاصلہ رکھیں۔

    اپنے موبائل اور کمپیوٹر کی اسکرین کی برائٹ نیس کو کم کریں۔

    ایسے چشمے بھی استعمال کیے جاسکتے ہیں جن میں ایسے آئینے لگے ہوں جو الٹرا وائلٹ شعاعوں کو روک کر انہیں واپس بھیج دیں اور آنکھوں کی طرف نہ جانے دیں۔ اس طرح کے چشمے بازار میں عام دستیاب ہیں۔

  • کراچی کے شہریوں کا پولیس پرعدم اعتماد، ڈاکوپکڑکررینجرزکے حوالے کئے

    کراچی کے شہریوں کا پولیس پرعدم اعتماد، ڈاکوپکڑکررینجرزکے حوالے کئے

    کراچی:شہرِقائد کے علاقےاورنگی ٹاؤن میں شہریوں نے ڈکیتی اوردیگروارداتوں میں ملوث افراد کو پکڑتو لیا لیکن پولیس کے حوالے کرنے پرراضی نہ تھے، صلاح مشورے کے بعد پکڑے گئے ڈاکووٗں کورینجرز کے حوالے کردیا گیا۔

    کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن کے باوجود نامعلوم قاتلوں کی کاروائیاں جاری ہیں بن قاسم میں کلہاڑیوں کے وارکرکے ایک شخص کو موت کے گھاٹ اتاردیا گیا اتحاد ٹاؤن سے شیر بہادرنامی شخص کی تشدد زدہ لاش ملی ۔

    شہر میں جاری ٹارگٹڈ کارروائیوں میں نیوکراچی سے تین ٹارگٹڈ کلرزدھرلئے گئے اورملزمان نے دوپولیس اہلکاروں سمیت گیارہ افراد کے قتل کا اعتراف کیا۔

    جہاں ایک جانب یہ کاروائیاں جاری ہیں وہیں کراچی کے شہریوں کا پولیس پرسے اعتمادختم ہوتا جارہا ہے جس کی تازہ مثال کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں پیش آئی جہاں علاقہ مکینوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ڈکیتی میں ملوث گروہ کو گھیرے میں لےکرچارڈاکوؤں کو پکڑ لیا جبکہ ملزمان کے مزید چار ساتھی فائرنگ کرتے ہوئے جائے وقعہ سے فرارہوگئے۔

    علاقہ مکینوں کے مطابق گزشتہ کئی دنوں سے علاقے میں ڈکیتیوں اور چھینا جھپٹی کی وارداتیں بڑھ گئی تھیں اورپولیس کا بارہا شکایات درج کرائیں گئیں لیکن کوئی معقول انتظام نہ کیا گیا اور انہیں خدشہ ہے کہ پولیس رشوت لے کر ملزمان کو چھوڑدے گی، اسی خدشے کے تحت ملزمان کو پولیس کے بجائے رینجرز کے حوالے کیا گیا۔

  • اب موبائل آلو اور سیب کی مدد سے چارج ہوگا

    اب موبائل آلو اور سیب کی مدد سے چارج ہوگا

    برطانوی ماہرین نے بغیر کسی آلے کے موبائل فون چارج کرنے کا طریقہ دریافت کرلیا ہے، اب موبائل آلو اور سیب کی مدد سے چارج ہوگا۔

    پاکستان میں بجلی نہیں مگر برطانوی ماہرین نے موبائل چارجنگ کا آسان حل ڈھونڈ نکالا ،اب آپ بجلی کے بغیر بھی اپنا موبائل فون چارج کرسکتے ہیں، برطانوی ماہرین نے آلو اور سیب سے موبائل چارج کرنے کا طریقہ نکال لیا۔

    برطانوی ماہرین نے ایک بورڈ پر آٹھ سو سیب اور آلو قطاروں میں لگائے اور انھیں تانبے کی تاروں کے ذریعے آپس میں منسلک کردیا، تانبے کی تار کا ایک سرا بجلی کے ساکٹ اور دوسرا سرا موبائل فون سے کنیکٹ کیا گیا، جس نے موبائل فون کو چند ہی سیکنڈز میں چارج کرنا شروع کردیا۔

    یہ منفرد سرکٹ اوسطاً بیس ملی ایمپیئر کرنٹ پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔