Tag: موت

  • سندھ میں کرونا وائرس موجود، ملک کے بقیہ حصوں میں کوئی موت نہیں ہوئی

    سندھ میں کرونا وائرس موجود، ملک کے بقیہ حصوں میں کوئی موت نہیں ہوئی

    اسلام آباد: پاکستان میں کرونا وائرس کے کیسز اور اموات میں کمی کا رجحان جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سندھ کے علاوہ ملک کے دیگر حصوں میں کرونا وائرس سے کوئی موت نہیں ہوئی۔

    نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے 9 مریض انتقال کر گئے جس کے بعد ملک میں کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 6 ہزار 244 ہوچکی ہے۔

    گزشتہ 24 گھنٹے میں سندھ کے علاوہ ملک کے دیگر حصوں میں کرونا وائرس سے کوئی اموات نہیں ہوئیں۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں 496 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی، ملک میں کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 2 لاکھ 93 ہزار 261 ہوچکی ہے۔

    ملک میں فعال کیسز کی تعداد 10 ہزار 188 ہے جبکہ 2 لاکھ 76 ہزار 829 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔

    این سی او سی کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں 23 ہزار 655 کرونا وائرس کے ٹیسٹ کیے گئے جبکہ مجموعی طور پر کیے جانے والے ٹیسٹس کی تعداد 24 لاکھ 63 ہزار 513 ہوچکی ہے۔

    این سی او سی کا کہنا ہے کہ ملک بھر کے 735 اسپتالوں میں کرونا وائرس کے 11 سو 63 مریض زیر علاج ہیں جن میں سے 115 مریض وینٹی لیٹر پر ہیں۔

  • دلہے کی موت کا صدمہ، دلہن نے بھی جان دے دی

    دلہے کی موت کا صدمہ، دلہن نے بھی جان دے دی

    اترپردیش: بھارتی شہر غازی آباد میں دلہے کی لاش دیکھ کر دلہن نے بھی اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش کے ضلع غازی آباد میں شادی کے اگلے ہی روز دلہا کی لاش ریلوے ٹریک پر ملی۔دلہے کی لاش دیکھ کر دلہن بھی صدمے میں چلے گئی اور اپنی جان لے لی۔دونوں‌ ایک دوسرے کو 4 سال سے پسند کرتے تھے اور گزشتہ دنوں خاندان والوں کی منظوری کے بعد دونوں نے شادی کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

    پولیس کے مطابق وشال ٹیچر تھا اور نشا آئی ٹی کمپنی میں ملازمت کرتی تھی، شادی کے 4 روز بعد دلہے کی لاش ریلوے ٹریک سے ملنے پر جہاں دونوں خاندانوں میں خوشیاں منائی جا رہی تھیں وہاں غم کے بادل منڈلانے لگے۔

    مقامی افراد افراد کا کہنا ہے کہ گھریلو وجوہات کی بنا پر وشال نے خودکشی کی جبکہ اہل خانہ کی جانب سے ان باتوں کی تردید کی جا رہی ہے۔

    پولیس حکام کے مطابق خودکشی کے مقام سے کوئی نوٹ نہیں ملا،واقعے کی تحقیقات جاری ہے۔

  • معروف فن کار اطہر شاہ خان جیدی انتقال کر گئے

    معروف فن کار اطہر شاہ خان جیدی انتقال کر گئے

    کراچی: ممتاز شاعر، ڈراما نگار اور معروف فن کار اطہر شاہ خان عرف جیدی انتقال کر گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق فن کی دنیا کے نامور ستارے اور اپنے زمانے میں ٹی وی ناظرین کو چہرے کے تاثرات سے محظوظ کرنے والے فن کار اطہر شاہ خان جیدی طویل علالت کے بعد 77 سال کی عمر میں انتقال کر گئے ہیں۔

    اطہر شاہ خان کے صاحب زادے نے ان کے انتقال کی تصدیق کر دی، جیدی گزشتہ چند برس سے علیل تھے اور گلستان جوہر کراچی کے ایک اسپتال میں زیر علاج تھے۔

    ان کے بیٹے ندیم شاہ نے بتایا کہ اطہر شاہ خان کو دل کا دورہ پڑنے پر فوری اسپتال لے جایا گیا تھا، تاہم وہ جاں بر نہ ہو سکے، ان کی نماز جنازہ کی ادائیگی کے وقت کا ابھی طے نہیں ہوا۔

    اطہر شاہ خان یکم جنوری 1943 کو بھارت کی ریاست رام پور میں پیدا ہوئے تھے، انھوں نے ٹی وی، اسٹیج پر بطور ڈراما نگار اپنے تخلیقی کام کا آغاز کیا، وہ اپنے ہی تخلیق کردہ مزاحیہ کردار ’’جیدی‘‘ سے پہچانے جاتے ہیں، پی ٹی وی کے پروگرام ’کشت زعفران‘ سے مزاحیہ شاعری میں بھی مقبولیت حاصل کی، اطہر شاہ خان مزاحیہ شاعری میں بھی ’’جیدی‘‘ تخلص کرتے۔

    انھوں نے پی ٹی وی پر طویل عرصے تک راج کیا، وہ ایک بہترین لکھاری بھی تھے اور انھوں نے متعدد ڈرامے لکھے، انھیں پرائیڈ آف پرفارمنس بھی مل چکا ہے جب کہ پی ٹی وی نے اپنی گولڈن جوبلی پر انھیں گولڈ میڈل بھی دیا تھا۔

    اطہر شاہ جیدی نے لاہور سے ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد پشاور سے سیکنڈری تک پڑھا اور پھر کراچی میں اُردو سائنس کالج سے گریجویشن کیا، بعد ازاں انھوں نے پنجاب یونی ورسٹی سے صحافت کے شعبے میں ماسٹرز کیا، ان کا شمار ٹیلی وژن کے ابتدائی ڈراما نگاروں اور فن کاروں میں کیا جاتا ہے۔

    جیدی کے مشہور ڈراما سیریلز میں انتظار فرمائیے، ہیلو ہیلو، جانے دو، برگر فیملی، آپ جناب، پرابلم ہاؤس، جیدی ان ٹربل، آشیانہ، ہائے جیدی، با ادب با ملاحظہ ہوشیار شامل ہیں، ڈراما سیریل انتظار فرمائیے میں جیدی کے کردار نے انھیں شہرت کی بلندیوں پر پہنچایا۔

  • عرفان خان کی موت پر بالی ووڈ سوگوار

    عرفان خان کی موت پر بالی ووڈ سوگوار

    ممبئی: بالی ووڈ کے ورسٹائل فنکار عرفان خان کی اچانک موت نے دنیا بھر میں ان کے مداحوں کو سوگوار کردیا، بالی ووڈ فنکار بھی اس اچانک خبر سے صدمے میں آگئے۔

    بدھ کا دن بالی ووڈ کے لیے کوئی اچھا دن نہیں رہا جب اچانک معروف اداکار عرفان خان کی موت کی خبر سامنے آئی، عرفان خان کی طبیعت گزشتہ روز خراب ہوئی جس کے بعد انہیں ممبئی کے کوکیلا بین اسپتال میں داخل کیا گیا۔

    عرفان کو سنہ 2018 میں نیورو اینڈو کرائن کینسر کی تشخیص ہوئی تھی جس کے علاج کے لیے وہ لندن چلے گئے تھے، وہاں سے وہ ایک برس بعد لوٹے اور واپس آ کر اپنی فلم ’انگریزی میڈیم‘ کی شوٹنگ مکمل کروائی۔

    3 روز قبل ان کی والدہ کا انتقال ہوا تھا جس میں وہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے شرکت نہ کر سکے تھے، بعد ازاں ان کی اپنی بھی طبیعت خراب ہوئی اور ایک رات آئی سی یو میں گزارنے کے بعد وہ داغ مفارقت دے گئے۔

    بالی ووڈ فنکار ان کی موت پر نہایت سوگوار ہیں۔

    امیتابھ بچن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے ان کے اہلخانہ سے تعزیت کی اور کہا کہ عرفان خان کی موت بھارتی سینما کے لیے ناقابل تلافی نقصان ہے۔

    نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے بھی ان کی موت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ان کا کام ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

    شبانہ اعظمی، انوپم کھیر، سنجے گپتا، پریانکا چوپڑا اور سونم کپور سمیت دیگر فنکاروں نے بھی ان کی موت پر اپنے دکھ کا اظہار کیا۔

  • پاکستان میں کورونا وائرس سے کوئی ہلاکت نہیں‌ ہوئی، ڈاکٹر ظفر مرزا

    پاکستان میں کورونا وائرس سے کوئی ہلاکت نہیں‌ ہوئی، ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا نے پاکستان میں کروناوائرس سے پہلے مریض کی موت کی خبر جھوٹی قرار دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ڈاکٹر ظفر مرزا نے ٹوئٹ کیا کہ جیونیوز کی گلگت بلتستان میں کرونا سے موت کی خبردرست نہیں ہے، پاکستان میں مہلک وائرس سے اب تک کوئی موت نہیں ہوئی۔

    انہوں نے بتایا کہ گلگت کے مریض کا کرونا وائرس کا ٹیسٹ منفی آیا تھا، میڈیا سے درخواست ہے کہ جلدی میں خبر دینے کے بجائے پہلے معاملے کی تصدیق کرلیا کریں۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل پاکستان میں کروناوائرس سے پہلی موت کی خبر منظر عام پر آئی تھی۔

    پاکستان میں کرونا وائرس سے پہلی موت، مریضوں‌ کی تعداد 247 تک پہنچ گئی

    جبکہ گلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے کرونا کی پہلی موت کی تصدیق بھی کی تھی۔ انہوں نے بتایا تھا کہ انتقال کر جانے والے شخص کی عمر نوے برس تھی اور اُس کا تعلق گلگت بلتستان کے علاقے چلاس سے تھا۔

    تاہم اب وفاقی حکومت نے خبر کی تردید کردی ہے۔

  • خاتون کی موت پر اسپتال میدان جنگ بن گیا

    خاتون کی موت پر اسپتال میدان جنگ بن گیا

    کولکتہ: بھارتی شہر کولکتہ میں خاتون کی موت کے بعد اسپتال میدان جنگ بن گیا، خاتون کے اہلخانہ اور ڈاکٹرز آپس میں گتھم گتھا ہوگئے۔

    مذکورہ واقعہ کولکتہ میڈیکل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ میں پیش آیا جہاں ایک نوجوان خاتون بچے کو جنم دینے کے چند گھنٹے بعد چل بسی۔ خاتون کے رشتے داروں نے ڈاکٹرز پر غفلت کا الزام لگاتے ہوئے ان پر حملہ کر دیا۔

    مذکورہ خاتون نے چند گھنٹے قبل بیٹے کو جنم دیا تھا اور بعد ازاں ساس اور شوہر سے باتیں بھی کیں، ساس نے روتے ہوئے پولیس کو بتایا کہ میری بہو بالکل ٹھیک تھی، ہم اس سے گزشتہ روز صبح اور شام میں ملے تھے، اس نے سی سیکشن کے بعد معدے میں تکلیف کی شکایت کی تھی۔

    ان کے مطابق رات 3 بجے انہیں بتایا گیا کہ ان کی بہو کا بلڈ پریشر خطرناک حد تک گر گیا ہے، اگلے دن صبح 9 بجے ڈاکٹرز نے اس کی موت کی تصدیق کردی۔

    اسپتال کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ خاتون کی موت کے بعد رشتے داروں میں سے ایک شخص نے ڈاکٹرز پر غفلت کا الزام لگاتے ہوئے ایک ڈاکٹر کو تھپڑ رسید کردیا، اس وقت وہاں متعدد افراد اور ایک پولیس اہلکار بھی موجود تھا۔

    بعد ازاں دونوں فریقین لڑ پڑے اور اسپتال میدان جنگ میں تبدیل ہوگیا۔

    ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ خاتون کو دل کا دورہ پڑا تھا جس سے ان کی موت واقع ہوئی، تاہم خاتون کے اہلخانہ کا الزام ہے کہ ایمرجنسی کی صورتحال کے باوجود ڈاکٹرز نے مریضہ کو نہیں دیکھا اور لاپرواہی برتی۔

    کولکتہ پولیس نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔

  • نعیم الحق کے انتقال پر 3 روزہ سوگ کا اعلان

    نعیم الحق کے انتقال پر 3 روزہ سوگ کا اعلان

    اسلام آباد: نعیم الحق کے انتقال پر تحریک انصاف نے 3 روز کے سوگ کا اعلان کردیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق تین روزہ سوگ کے دوران تحریک انصاف کی سیاسی سرگرمیاں معطل رہیں گی۔ یہ اعلان پی ٹی آئی کے بانی رہنما نعیم الحق کے انتقال کے بعد سامنے آیا۔ اس واقعے نے وزیراعظم عمران خان کو بھی صدمے میں مبتلا کردیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر تعزیتی پیغام جاری کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ نعیم الحق پی ٹی آئی کے دس بانی ممبران میں شامل تھے، وہ اب تک پی ٹی آئی کے سب سے وفادار ساتھی تھے، تیئیس سال کی جدوجہد میں نعیم الحق ہمیشہ میرے ساتھ کھڑے رہے، جب بھی پارٹی پر مشکل وقت آیا انہوں نے ساتھ دیا۔

    موت کی خبر سن کر مختلف سیاسی شخصیات کی جانب سے تعزیت کا سلسلہ جاری ہے۔

    تحریک انصاف کے بانی رہنما نعیم الحق انتقال کر گئے

    خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنما نعیم الحق70برس کی عمر میں انتقال کرگئے، وہ 11جولائی1949کو کراچی میں پیدا ہوئے، نعیم الحق پیشے کے اعتبار سے بینکر اور کاروباری شخصیت تھے، وہ پی ٹی آئی کے بانی ارکین میں شمار کیے جاتے تھے، انہوں نے 1996میں عمران خان کے ساتھ پاکستان تحریک انصاف کی بنیاد رکھی۔

    نعیم الحق کی نماز جنازہ آج بعد نماز عصر مسجد عائشہ خیابان اتحاد کراچی میں ادا کی جائے گی۔

  • نعیم الحق کے انتقال پر وزیراعظم گہرے صدمے کا شکار

    نعیم الحق کے انتقال پر وزیراعظم گہرے صدمے کا شکار

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے تحریک انصاف کے بانی رہنما نعیم الحق کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اپنے سب سے پرانے دوست کے انتقال پر صدمہ پہنچا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اپنے تعزیتی پیغام میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ نعیم الحق پی ٹی آئی کے دس بانی ممبران میں شامل تھے، وہ اب تک پی ٹی آئی کے سب سے وفادار ساتھی تھے، تیئیس سال کی جدوجہد میں نعیم الحق ہمیشہ میرے ساتھ کھڑے رہے، جب بھی پارٹی پر مشکل وقت آیا انہوں نے ساتھ دیا۔

    عمران خان نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں نے دو برسوں میں نعیم الحق کو کینسر سے بہادری سے لڑتے دیکھا، وہ آخر وقت تک پارٹی معاملات میں مشورہ دیتے رہے، جب تک ہوسکا انہوں نے کابینہ اجلاسوں میں شرکت کی، ان کے انتقال سے نہ پر ہونے والا خلا پیدا ہوگیا۔

    تحریک انصاف کے بانی رہنما نعیم الحق انتقال کر گئے

    خیال رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی رہنما نعیم الحق70برس کی عمر میں انتقال کرگئے، وہ 11جولائی1949کو کراچی میں پیدا ہوئے، نعیم الحق پیشے کے اعتبار سے بینکر اور کاروباری شخصیت تھے، وہ پی ٹی آئی کے بانی ارکین میں شمار کیے جاتے تھے، انہوں نے 1996میں عمران خان کے ساتھ پاکستان تحریک انصاف کی بنیاد رکھی۔

    نعیم الحق کی نماز جنازہ کل بعدنمازعصرمسجدعائشہ خیابان اتحاد کراچی میں اداکی جائے گی۔

  • موبائل میں مصروف لڑکی بس کے نیچے کچلی گئی

    موبائل میں مصروف لڑکی بس کے نیچے کچلی گئی

    لندن: برطانیہ میں نابالغ لڑکی موبائل چلاتے ہوئے اتنی مصروف ہوئی کہ سڑک پر بس نے جان لے لی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ ہولناک حادثہ برطانیہ کے علاقے واٹ وچ میں گزشتہ ماہ پیش آیا، غم زدہ والدین نے دیگر افراد کو تلقین کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اس طرح اپنی زندگیاں خطرے میں نہ ڈالیں۔

    سیان الیس نامی طالبہ اپنے اسکول سے گھر کی جانب رواں دواں تھی کہ اچانک یہ خطرناک حادثہ پیش آیا، وہ موبائل چلاتے ہوئے اس قدر مصروف ہوئی کہ اسے سامنے سے آنے والی بس پر دہان نہیں گیا، بدقسمتی سے وہ بس کے نیچے آکر ماری گئی۔ والدین تاحال گہرے صدمے کا شکار ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ نابالغ لڑکی کے کانوں میں ہینڈ فری بھی لگی تھی جس کے باعث یہ خیال کیا جارہا ہے کہ اسے سامنے سے آنے والی بس کی گھنٹی بھی سنائی نہیں دی ہوگی، ہلاکت کی یہی اصل وجہ ہوسکتی ہے۔

    والدین نے اس حادثے کو ناقابل فراموش قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ تمام طالب علموں سمیت ہر افراد کو سیان الیس کے واقعے سے سبق سیکھنا چاہیئے، سڑک پر چلتے یا روڑ کراس کرتے ہوئے موبائل کو ہرگز استعمال نہ کریں۔

  • ’جوکر‘ کی المناک موت نے سب کو افسردہ کردیا

    ’جوکر‘ کی المناک موت نے سب کو افسردہ کردیا

    میکسیکو میں ایک بہادر ’جوکر‘ ایک عورت اور بچے کو بچانے کے لیے مسلح ڈاکو سے بھڑ گیا، ڈاکو کی گولی کا شکار ہو کر جوکر کی موت نے پورے علاقے کو افسردہ کردیا۔

    مذکورہ واقعہ میکسیکو کے علاقے پوویبلا کے ایک ریستوران میں پیش آیا، واقعے کے وقت وہاں علاقے کی ایک مقبول شخصیت موجود تھی جسے ڈاکٹر گدگدی کہا جاتا تھا۔

    ہمبرٹو نامی یہ شخص جوکر کا بہروپ بھر کر لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹیں بکھیرتا تھا جبکہ اسپتالوں میں بیمار بچوں کو ہنسانے کا کام بھی کرتا تھا۔

    عینی شاہدین کے مطابق لنچ کے وقت ریستوران میں ایک مسلح شخص داخل ہوا اور اس نے دروازے کے قریب بیٹھی ایک عورت کو اپنے نشانے پر رکھ لیا، عورت کے پاس ایک شیر خوار بچہ بھی تھا۔

    جوکر فوراً آگے بڑھ کر اس عورت کی ڈھال بن گیا اور میز پر رکھا پانی کا جگ اٹھا کر ڈاکو پر دے مارا۔ ڈاکو نے بوکھلا کر گولی چلا دی جو جوکر کے سر پر لگی۔ تب تک ڈاکو صرف ایک ہی موبائل فون لوٹ سکا تھا اور وہ اسی کو لے کر فرار ہوگیا۔

    جوکر کو فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں 24 گھنٹوں تک زندگی اور موت کی کشمکش میں رہنے کے بعد وہ جان کی بازی ہار گیا۔

    جوکر کی موت نے پورے علاقے کو سوگوار کردیا، موت کے بعد بڑی تعداد میں عام افراد اور حکام اس کے گھر تعزیت کے لیے پہنچ گئے۔ جوکر کے خاندان نے اپیل کی کہ وہ اس کی آخری رسومات کے اخراجات کے لیے ان کی مالی مدد کریں کیونکہ ان کے پاس اس کے لیے رقم نہیں۔

    یہ واضح نہیں ہوسکا کہ واقعے کے وقت بھی جوکر اپنے بہروپ میں تھا یا نہیں، مقامی پولیس نے موقع پر پہنچ کر سی سی ٹی وی فوٹیجز کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے لیکن تاحال ڈاکو کی شناخت یا اس کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔