Tag: موجودہ حکومت

  • حکومت نے 8 ماہ میں کتنا قرضہ لیا؟

    حکومت نے 8 ماہ میں کتنا قرضہ لیا؟

    اسلام آباد : مارچ سے اکتوبر تک وفاقی حکومت کے قرضے میں 4 ہزار 304 ارب روپے اضافہ ہوا اور اکتوبر تک وفاقی حکومت کا قرضہ 69 ہزار 114 ارب روپے ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق موجودہ حکومت کے ابتدائی 8 ماہ میں قرضوں میں اضافے کی تفصیلات سامنے آگئیں۔

    دستاویز میں بتایا گیا کہ مارچ سےاکتوبرتک وفاقی حکومت کا قرضہ4 ہزار304ارب روپےبڑھا اور اکتوبر تک وفاقی حکومت کا قرضہ 69 ہزار 114 ارب روپے رہا۔

    دستاویز میں کہنا تھا کہ فروری میں وفاقی حکومت کے قرضوں کا حجم 64 ہزار 810 ارب روپے تھا، پہلے 8 ماہ میں مقامی قرض میں 4 ہزار 556ارب روپے کا اضافہ ہوا اور اِسی مدت میں وفاقی حکومت کے غیر ملکی قرض میں 251 ارب کی کمی ہوئی۔

    دستاویز میں کہا ہے کہ اکتوبر تک وفاقی حکومت کا مقامی قرضہ 47 ہزار 231 ارب روپے تھا اور اِسی مدت تک وفاقی حکومت کا غیر ملکی قرضہ 21 ہزار 884 ارب روپے تھا۔

    دستاویز کے مطابق فروری تک وفاقی حکومت کا مقامی قرضہ42ہزار675ارب روپےتھا، فروری تک مرکزی حکومت کاغیرملکی کا قرضہ 22 ہزار134 ارب تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/dollar-currency-rate-pakistan-today/

  • فچ رپورٹ میں سیاسی چیلنجز اور موجودہ حکومت کے حوالے سے انکشافات

    فچ رپورٹ میں سیاسی چیلنجز اور موجودہ حکومت کے حوالے سے انکشافات

    معاشی درجہ بندی کے عالمی ادارے فچ کی رپورٹ میں مزید انکشافات سامنے آئے ہیں، پاکستان میں سیاسی صورتحال کے درپیش چیلنجز بھی رپورٹ میں شامل ہیں۔

    فچ کی رپورٹ میں فروری کے انتخابات میں ن لیگ کے مینڈیٹ کو کمزور قرار دے دیا گیا، رپورٹ میں بتایا گیا کہ موجودہ حکومت نے انتخابات کے نتائج میں توقع سے کمزور مینڈیٹ حاصل کیا، پی ٹی آئی کے حق میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ن لیگ اور اتحادیوں کی پوزیشن کمزورہوئی۔

    رپورٹ کے مطابق بانی پی ٹی آئی مئی 2023 سے جیل میں ہیں مگراب بھی عوام میں مقبول ہیں، رواں مالی سال کے دوران پاکستان کا 22 ارب ڈالر کا بیرونی قرض میچور ہورہا ہے۔

    فچ کی جانب سے رواں مالی سال، آئندہ مالی سال کیلئے معاشی اعشاریوں پر پیش گوئی کی گئی، رپورٹ میں کہا گیا کہ آئندہ مالی سال 2025-26 کے دوران زرمبادلہ کے ذخائر 22 ارب ڈالرز تک بڑھنے کے توقع ہے۔

    رواں مالی سال مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 6.9 فیصد رہنےکی پیش گوئی ہے، آئندہ مالی سال مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا 6.9 فیصد سے کم ہوکر 6 تک رہنے کی پیش گوئی سامنے آئی ہے۔

    فچ کی رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ رواں مالی سال کےدوران مرکزی بینک کا منافع جی ڈی پی کا 2 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

  • حکومت ختم ہوئی تو پاکستان میں ٹیکنوکریٹ حکومت آئے گی، فچ کی پیشگوئی

    حکومت ختم ہوئی تو پاکستان میں ٹیکنوکریٹ حکومت آئے گی، فچ کی پیشگوئی

    فچ نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان کی حکومت گئی بھی تو انتخابات نہیں ہونگے، ٹیکنوکریٹ سیٹ اپ آئیگا، بانی پی ٹی آئی زیرحراست رہیں گے۔

    درجہ بندی کے ادارے فچ نے پاکستان سے متعلق رپورٹ جاری کردی، فچ کا کہنا ہے کہ توقع ہے کہ موجودہ حکومت 18 ماہ قائم رہ کرآئی ایم ایف سے ڈیل کرلے گی، پاکستان کی موجودہ حکومت جانےکاامکان نہیں، پاکستان میں آئندہ عام انتخابات 2029 میں ہونگے۔

    پاکستان میں ابھی تک کوئی وزیراعظم 5 سال کا دورانیہ مکمل نہیں کرسکا، پاکستان میں سیاسی عدم استحکام اور سیکیورٹی تھریٹس کے باعث سرمایہ کاری متاثرہوئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ موجودہ حکومت آئی ایم ایف کیساتھ مل کر معاشی اصلاحات کرے گی، موجودہ حکومت ختم ہوئی توپاکستان میں ٹیکنوکریٹ حکومت آئے گی۔

    فچ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ بانی پی ٹی آئی مستقبل قریب میں زیرِحراست ہی رہیں گے، کامیاب اپیلوں کے باوجود بانی پی ٹی آئی جیل میں رہیں گے۔

    رواں سال کے اختتام تک اسٹیٹ بینک سے شرح سود میں کمی کی توقع ہے، رواں سال کے اختتام تک توقع ہے اسٹیٹ بینک شرح سود کو 14 فیصد پر لائے، حکومت پاکستان نے بجٹ میں مشکل ترین معاشی اہداف مقرر کیے ہیں۔

    فچ رپورٹ کے مطابق حکومت مالیاتی خسارے کو 7.4 فیصد سے کم کرکے 6.7 فیصد پر لانا چاہتی ہے، حکومت کے مشکل معاشی فیصلے آئی ایم ایف کیساتھ پروگرام کی راہ ہموارکررہے ہیں۔

    پاکستان کی معیشت کے لیے بیرونی ادائیگیوں کا دباؤمعاشی رسک ہے، پاکستان کی زراعت کے لیے سیلاب اور خوش سالی معاشی رسک ہے، پاکستان کے فروری کے الیکشن میں آزاد امیدواروں کو بڑی کامیابی ملی۔

    فچ کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ جیتے والے آزاد امیدوار کو جیل میں قید بانی پی ٹی آئی کی حمایت حاصل تھی، پاکستان کے شہروں میں مظاہرے معاشی سرگرمیاں متاثر کرسکتے ہیں۔

    فچ کی رپورٹ میں رواں سال تجارتی خسارہ جی ڈی پی کا 7.7 فیصد رہنے کی توقع ظاہر کی گئی ہے، رواں سال کے دوران کپاس کی فصل کی پیداوارگزشتہ مالی سال کی نسبت کم ہوگی، سیاسی عدم استحکام بڑھاتوملکی معیشت ریکوری کےراستےسےڈی ریل ہونےکاخدشہ ہے۔

    رواں سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کا 1 فیصد تک رہ سکتا ہے، مالی سال 2025 کے دوران ڈالر کی قیمت 310 روپے تک پہنچ سکتی ہے۔

    رواں سال کے اختتام تک پاکستان میں مہنگائی بڑھنے کی شرح کم ہوسکتی ہے، دسمبر میں سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح 6.2 فیصد تک ریکارڈ ہوسکتی ہے، مالی سال 2026 میں جی ڈی پی گروتھ 3.8 فیصد رہنےکی پیشگوئی ہے۔

    فچ رپورٹ میں بتایا گیا کہ مالی سال 2027 کے دوران بھی جی ڈی پی گروتھ 3.8 فیصد رہنے کی توقع ہے، رواں سال فی کس آمدن 4 لاکھ 10 ہزار 497 روپے تک رہنے کی توقع ہے۔

    آئندہ سال فی کس آمدن 4 لاکھ 42 ہزار 24 روپے تک ریکارڈ ہونے کی توقع ظاہر کی گئی ہے جبکہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ مالی سال 2027 کے دوران فی کس آمدن 4 لاکھ 76 ہزار 89 روپے رہنے کی توقع ہے۔

  • موجودہ حکومت کیخلاف جمعیت علما اسلام کا کراچی میں دھرنا دینے کا اعلان

    موجودہ حکومت کیخلاف جمعیت علما اسلام کا کراچی میں دھرنا دینے کا اعلان

    جمعیت علما اسلام کی جانب سے موجودہ حکومت کے خلاف کراچی میں 2 مئی کو دھرنا دینے کا اعلان کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق راشد محمود سومرو کا کہنا تھا کہ جے یو آئی نے 2018 کے انتخابات تسلیم نہیں کیے تھے، 2024 کے انتخابات بھی تسلیم نہیں ہیں، اب فیصلے میدان میں ہونگے۔ سندھ میں امن وامان کی صورتحال خراب ہے۔

    جے یو آئی کے مرکزی رہنما راشد محمود سومرو نے سجاول میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ معصوم پریا کماری سمیت 800 سے زائد معصوم لوگ کچے میں ڈاکو کے پاس ہیں۔ انھیں برہنہ کر کے مارا جارہا ہے ان سے زیادتیاں کرکے ویڈیو بنائی جارہی ہیں۔

    رہنما جے یو آئی نے کہا کہ وزیراعظم کی موجودگی میں کچے میں جوائنٹ آپریشن کا مطالبہ کیا تھا۔ اس وقت کے وزیراعلیٰ نے میری مخالفت کی تھی۔ اب وزیراعلیٰ خود فرما رہے ہیں کہ حیران ہوں ان کے پاس ہتھیار کہاں سے آرہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ کچے کے پولنگ اسٹیشنز میں جماعتوں کو ووٹ نہ ہونے کے برابر پڑے۔ کچے کے تمام پولنگ اسٹیشنز پر پیپلز پارٹی کو سب سے زیادہ ووٹ ملے ہیں۔

    اگر ڈاکو پی پی سے کنکشن نہیں رکھتے تو وہ کچے میں آپریشن کیلئے سنجیدہ کیوں نہیں۔ کچے کے پولنگ اسٹیشنز کے نتائج بتارہے ہیں ڈاکو پیپلز پارٹی کے رحم وکرم پر ہیں۔ پیپلزپارٹی کچے میں ڈاکوؤں کی سرپرستی کر رہی ہے۔

    راشد سومرو نے کہا کہ اسمبلی میں بیٹھے پیپلز پارٹی کے نواب، سردار اور وڈیرے ڈاکو کی سرپرستی کررہے ہیں۔

    رہنما جے یوآئی نے کہا کہ جب تک بےرحمانہ آپریشن نہیں ہوگا تب تک ڈاکوؤں سے نجات نہیں ملے گی۔ پی ٹی آئی والے ہمارے گھر آئے ہم ان کے گھر گئے تھے، مولانا نے ان کو ویلکم کیا۔ ہمارے پی ٹی آئی کے ساتھ نظریاتی اختلافات ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کا جومؤقف ہے ہم سمجھتے ہیں وہ بیرونی ایجنڈے پر لیکر چل رہے ہیں۔ اب ان کے مؤقف میں کوئی تبدیلی آئی ہے تو یہ وضاحت تو ان کی جماعت کو دینی ہوگی۔

    راشد سومرو نے کہا کہ اگر اب بھی ان کا موقف وہی ہے تو شاید جے یو آئی کا ان کے ساتھ چلنا ممکن نہیں ہوگا۔

  • حکومت کی ناقص پالیسیاں، صنعتوں کا بھٹہ بیٹھ گیا

    حکومت کی ناقص پالیسیاں، صنعتوں کا بھٹہ بیٹھ گیا

    اسلام آباد: موجودہ حکومت کی بدلتی پالیسیز نے صنعتی ترقی کو بری طرح متاثر کیا ہے اور صنعتکاروں کے لیے صنعتیں چلانا مشکل ہوگیا ہے۔

    رواں مالی سال 23-2022 کے ابتدائی 2 ماہ میں مختلف صنعتیں شدید گھاٹے میں رہیں۔

    ٹیکسٹائل کی صنعت میں 3 فیصد، پیٹرولیم کی صنعت میں 16 فیصد اور ادویہ سازی کی صنعت میں 32 فیصد کمی آئی۔

    آٹو انڈسٹری کی پیداوار میں 19 فیصد اور مشینری کی پیداوار میں 38 فیصد کمی آئی ہے۔

    صنعتکاروں کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت میں گیس اور بجلی بہت مہنگی کردی گئی ہے، ٹیکسز اور مارک اپ میں اضافہ کردیا گیا ہے جبکہ قرضوں کی شرح سود بھی بڑھا دی گئی ہے۔

    ایسی صورت میں یہاں مال تیار کرنا اور ایکسپورٹ کرنا بہت مشکل ہوگیا ہے کیونکہ وہی اشیا دیگر ممالک سستے داموں فروخت کر رہے ہیں، ان حالات میں ہم باہر کی مارکیٹس سے مقابلہ نہیں کرسکتے۔

    ایک اور صنعتکار کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت میں ایکسپورٹ انڈسٹری تباہ ہوچکی ہے، تعمیری صنعت کا بھٹہ بیٹھ گیا، خام مال کی قیمت آج الگ ہوتی ہے چار دن بعد اس میں مزید اضافہ ہوچکا ہوتا ہے۔

    تاجروں اور صنعتکاروں کا کہنا ہے کہ اگر حکومت یہی روش اپنائے رہی تو ملکی معیشت تباہی کے گڑھے میں جا گرے گی۔

  • عالمی منڈی میں جتنا تیل سستا ہوتا ہے پاکستان میں اتنا ہی مہنگا ہوجاتا ہے: شیخ رشید

    عالمی منڈی میں جتنا تیل سستا ہوتا ہے پاکستان میں اتنا ہی مہنگا ہوجاتا ہے: شیخ رشید

    اسلام آباد: سابق وفاقی وزیر شیخ رشید کا کہنا ہے کہ عالمی منڈی میں جتنا تیل سستا ہوتا ہے پاکستان میں اتنا ہی مہنگا ہوجاتا ہے۔ معاشی ناکامی کے دور میں داتا دربار میں داخلے پر بھی 10 روپے ٹیکس لگا دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیر شیخ رشید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ عمران خان آئی ایم ایف اور کرونا سے بچ گیا تھا، موجودہ حکمران آئی ایم ایف اور سیلاب میں پھنس گئے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ عالمی منڈی میں جتنا تیل سستا ہوتا ہے پاکستان میں اتنا ہی مہنگا ہوجاتا ہے۔

    اہوں نے کہا کہ معاشی ناکامی میں داتا دربار میں داخلے پر بھی 10 روپے ٹیکس لگا دیا ہے، اوپن مارکیٹ میں ڈالر 3 روپے بڑھا ہے۔ شہباز شریف کی تقریر حواس باختہ شخص کی تقریر تھی۔

  • پی ٹی آئی حکومت کو پانچ سال میں 37 ارب 63 کروڑ ڈالرز کی غیر ملکی ادائیگیاں کرنا ہوں گی

    پی ٹی آئی حکومت کو پانچ سال میں 37 ارب 63 کروڑ ڈالرز کی غیر ملکی ادائیگیاں کرنا ہوں گی

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کی موجودہ حکومت کو پانچ سال کے دوران 37 ارب 63 کروڑ ڈالرز کی غیر ملکی ادائیگیاں کرنا ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق سرکاری دستاویز میں کہا گیا ہے کہ اگلے 5 سال میں پی ٹی آئی حکومت کو 31 ارب ڈالرز قرض جب کہ 6 ارب 60 کروڑ سود ادا کرنا ہوگا۔

    رواں مالی سال کی ادائیگیاں 7 ارب ڈالرز سے زائد کی ہیں، حکومت نے رواں سال کے دوران ایک ارب 48 کروڑ ڈالرز سود کی مد میں ادا کرنے ہیں۔

    آئندہ مالی سال 8 ارب اور سال 2020 – 2021 میں 7 ارب 45 کروڑ ڈالرز سے زائد قرض ادا کرنا ہے، جب کہ مالی سال 2021-22 میں 6 ارب 45 کروڑ ڈالرز قرض ادا کرنا ہوگا، اسی طرح مالی سال 2022-23 میں 6 ارب 49 کروڑ ڈالرز کی ادائیگی کرنا ہوگی۔

    ذرایع کے مطابق اس حوالے سے وزیر اعظم عمران خان کو بھی تفصیلی رپورٹ پیش کر دی گئی ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے ستمبر تا دسمبر 2018 کے درمیانی عرصے میں 746 ارب روپے کا اندرونی قرضہ حاصل کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں حکومت نے 2 ارب 31 کروڑ ڈالر کا قرضہ لیا

    موجودہ حکومت نے ان تین ماہ کے دوران 1313 ملین ڈالرز کا بیرونی قرضہ بھی لیا۔

    خیال رہے کہ حکومت نے رواں مالی سال کے پہلے چھ ماہ میں دو ارب اکتیس کروڑ ڈالر بیرونی قرضوں کی مد میں حاصل کیے، یہ حجم گزشتہ مالی سال سے ساٹھ فی صد کم ہے، گزشتہ سال 1 ارب 16 کروڑ ڈالر قرضہ لیا گیا تھا۔

  • بریگزٹ پر ’نو ڈیل‘ کوئی آپشن نہیں، موجودہ حکومت کا تختہ الٹ سکتے ہیں، لیبر پارٹی

    بریگزٹ پر ’نو ڈیل‘ کوئی آپشن نہیں، موجودہ حکومت کا تختہ الٹ سکتے ہیں، لیبر پارٹی

    لندن : برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کی مخالف جماعت لیبر پارٹی نے بریگزٹ کے معاملے پر تھریسامے کی حکومت کا تختہ الٹنے کی دھمکی دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانیہ کی لیبر پارٹی نے بریگزٹ معاہدے کے حوالے سے تھریسامے کے تیار کردہ منصوبے کی حمایت سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تھریسامے کا بریگزٹ پلان ہماری پارٹی کے چھ ٹیسٹر پر پورا نہیں اترتا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ شیڈو بریگزٹ سیکریٹری اسٹارمر نے لیبر پارٹی کے پارلیمنٹری اجلاس میں کہا ہے کہ برطانیہ کو بغیر ڈیل کے یورپی یونین سے علیحدہ نہ ہونے سے روکنے کے لیے لیبر پارٹی دیگر اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ مشترکا کوشش کررہی ہے۔

    شیڈو بریگزٹ سیکریٹری اسٹارمر کا کہنا تھا کہ لیبر پارٹی اپنے تمام تر وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے موجودہ حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی چلا سکتے ہیں۔

    لیبر پارٹی کے سربراہ جیریمی کوربن کا کہنا تھا کہ لیبر پارٹی کے پاس متبادل منصوبہ تیار ہے جسے پارلیمنٹ کی حمایت حاصل ہوسکتی ہے اور وہ منصوبہ برطانیہ کو متحد کرسکتا ہے۔

    جیریمی کوربن کا کہنا تھا کہ اگر وزیر اعظم اراکین پارلیمنٹ کی حمایت حاصل نہیں کرپائیں تو لیبر پارٹی تھریسا مے کو ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے کی اجازت نہیں دے گی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ صرف لیبر پارٹی ہی بلکہ موجودہ حکومت کے کچھ ایم پیز بھی بریگزٹ پر ’نو ڈیل‘ کے مخالف ہے۔


    مزید پڑھیں : جبل الطارق کا معاملہ حل ہونے تک بریگزٹ معاہدے کو تسلیم نہیں کریں گے، اسپین


    خیال رہے کہ برطانوی وزیر اعظم تھریسامے بریگزٹ ڈیل کے حوالے سے رواں ہفتے کے اختتام پر ایک مرتبہ پھر یورپی سربراہوں کو بریگزٹ معاہدے پر راضی کرنے کے لیے برسلز کا دورہ کریں گی۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کے اعلیٰ حکام سے دو گھنٹے کی ملاقات کے بعد وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کارکردگی برطانیہ اور یورپی یونین کے مستقبل کے تعلقات کا چہرہ بنائے گی۔

    اسپین کا کہنا ہے کہ جب تک ہسپانوی جزیرے جبل الطارق پر گفتگو نہیں ہوگی وہ بریگزٹ معاہدے کو ہرگز تسلیم نہیں کرے گا۔

  • موجودہ حکومت کے ابتدائی50دن مایوسی کی تصویر ہیں، رضا ربانی

    موجودہ حکومت کے ابتدائی50دن مایوسی کی تصویر ہیں، رضا ربانی

    لندن : سابق چیئرمین سینیٹ اور پی پی رہنما میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کے ابتدائی50دن مایوسی کی تصویر ہیں، ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا ہوچکا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لندن پہنچنے کے بعد ہیتھرو ایئرپورٹ پر میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ سیاسی انتقام ہردور میں ہوا ہے مگر ملک میں احتساب کا یکساں نظام ہونا چاہیے۔

    ملک میں مہنگائی کا طوفان برپا ہوچکا ہے، پاکستان میں سی این جی پیٹرول سے بھی مہنگی ہوگئی ہے۔

    رضاربانی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں جمہوریت کا تسلسل بہتری کی نوید ہے، موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف کے پاس نہ جانے کا اعلان کیا تھا، این ایف سی ایوارڈ میں صوبوں کاحصہ کم کیا جانا ممکن نہیں۔

  • موجودہ حکومت عوام کی اپنی حکومت ہے‘ وزیر اعلیٰ پنجاب

    موجودہ حکومت عوام کی اپنی حکومت ہے‘ وزیر اعلیٰ پنجاب

    لاہور :  وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا ہے کہ 100 روزہ پروگرام پر عمل کے لیے وزارتوں کو اہداف دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ متعین کردہ اہداف پر پیش رفت کی نگرانی خود کر رہا ہوں، 100 روزہ ایجنڈا عوام کی زندگیوں میں بہتری لانے کی منصوبہ بندی ہے۔

    سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ 100 روزہ پروگرام پر ہر قیمت پر عملدر آمد کیا جائے گا، موجودہ حکومت عوام کی اپنی حکومت ہے، حکومت عوام کے مسائل ان کے دروازے پر حل کرے گی۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے کہا ہے کہ حکومت انصاف کی بالادستی، میرٹ اور گڈ گورننس کو فروغ دے گی۔


    مزید پڑھیں : نئے بلدیاتی نظام سے موجودہ اسٹیٹس کو ختم ہوجائے گا: عثمان بزدار


    یاد رے کہ دو روز قبل وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ نیا بلدیاتی نظام عوام کی امنگوں اور خواہشات کےمطابق ہوگا، بلدیاتی نمائندوں کو حقیقی معنوں میں بااختیار بنایا جائے گا۔

    عثمان بزدار نے کہا تھا کہ مسائل دہلیز پر حل کرنے کے عمل میں نظام اہم کردارادا کرے گا، بلدیاتی اداروں میں چیک اینڈ بیلنس رکھا جائے گا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ نئے نظام میں شفافیت کو ہر قیمت پرملحوظ خاطررکھا جائے گا، ایسانظام وضع کیاجارہاہے، جس سے مسائل نچلی سطح پرحل ہوں گے۔