Tag: مودی حکومت

  • مودی حکومت نے ایک اور مدرسہ شہید کر دیا

    مودی حکومت نے ایک اور مدرسہ شہید کر دیا

    آسام: مودی حکومت نے ریاست آسام میں ایک اور مدرسہ شہید کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مودی کے بھارت میں مذہبی آزادی جرم کے مترادف ہو گئی ہے، بھارتی فاشسٹ حکومت کے ہاتھوں ریاست آسام میں ایک اور مدرسہ شہید ہو گیا۔

    ایک ماہ کے عرصے میں 4 مدارس منہدم کیے جا چکے ہیں، آسام کا مدرسہ بے بنیاد الزام لگا کر شہید کیا گیا، بھارتی میڈیا کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ مدرسے کا تعمیراتی ڈھانچا کمزور تھا، اور رہائش کے قابل نہیں تھا۔

    آسام میں مرکز المعارف قرآنیہ نامی مدرسے کو شہید کیا گیا، بھارتی ریاست میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی ریاستی حکومت کا مدارس کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے، جہاں ایک ماہ کے عرصے میں چار مدارس گرائے جا چکے ہیں۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ایک مقامی پولیس افسر نے مدرسہ شہید کرنے کی مضحکہ خیز وجہ بتائی، کہا کہ مدرسے کا تعمیراتی ڈھانچا کمزور تھا اور رہائش کے قابل نہیں تھا، اس لیے مسمار کرنا پڑا۔

    گزشتہ ہفتے آسام حکومت نے مساجد اور اسلامی مدارس سے متعلق ایک نیا حکم نامہ بھی جاری کیا تھا، جس کے تحت غیر مقامی آئمہ اور مدارس کے اساتذہ کی ایک حکومتی ویب سائٹ پر رجسٹریشن لازمی قرار دی گئی ہے۔

  • ’مودی حکومت ہٹلر، اسٹالن، موسولینی سے بدتر ہے‘

    ’مودی حکومت ہٹلر، اسٹالن، موسولینی سے بدتر ہے‘

    کولکتہ: وزیر اعلیٰ مغربی بنگال ممتا بینر جی نے مودی حکومت کو ہٹلر، اسٹالن، اور موسولینی سے بدتر قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیر کو کولکتہ میں ایک پریس کانفرنس میں بھارتی ریاست مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بینر جی نے کہا بی جے پی حکومت ہٹلر، اسٹالن اور موسولینی سے بھی بدتر ہے۔

    انھوں نے کہا بی جے پی کی زیر قیادت حکومت کے تحت حالات اُس سے کہیں زیادہ بدتر ہیں، جو ایڈولف ہٹلر، جوزف اسٹالن یا بینیٹو مسولینی جیسے آمروں کے دور میں تھے۔

    حکمران جماعت پر تنقید کرتے ہوئے ممتا نے کہا کہ حکومت ریاستی معاملات میں مداخلت کے لیے مرکزی ایجنسیوں کو استعمال کر رہی ہے، اور ملک کے وفاقی ڈھانچے کو تباہ کر رہی ہے۔

    ممتا بینر جی کا کہنا تھا کہ مرکزی ایجنسیوں کو جمہوریت کو بچانے کے لیے مکمل اختیارات دینے چاہئیں، ایجنسیاں با اختیار ہونی چاہئیں اور انھیں کسی سیاسی مداخلت کے بغیر غیر جانب دارانہ طور کام کرنے کی اجازت ہونی چاہیے۔

    وزیر اعلیٰ مغربی بنگال نے نام لیے بغیر کہا کہ ایجنسیاں کام نہیں کر سکتیں کیوں کہ کوئی خود مختاری حاصل نہیں ہے، خود مختاری دو افراد اور بی جے پی کے ہاتھ میں ہے، اس طرح کی سیاسی مداخلت ایڈولف ہٹلر، جوزف اسٹالن یا موسولینی کے زمانے میں بھی نہیں تھی۔

  • آکسیجن اور ویکسین کے لیے ترستے بھارت میں مودی حکومت کی پارلیمنٹ پر اربوں روپے کی بارش

    آکسیجن اور ویکسین کے لیے ترستے بھارت میں مودی حکومت کی پارلیمنٹ پر اربوں روپے کی بارش

    نئی دہلی: ایک طرف بھارت آکسیجن اور کرونا ویکسین کے لیے ترس رہا ہے، دوسری طرف مودی حکومت نے پارلیمنٹ پر اربوں روپے خرچ کرنے کا منصوبہ شروع کر دیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق مودی حکومت 1.8 ارب ڈالرز پارلیمنٹ پر خرچ کرے گی، یہ منصوبہ ایسے وقت اور حالات میں سامنے آیا ہے جب بھارت میں کرونا وائرس اپنی جڑیں مضبوط کر چکا ہے، عوام آکسیجن اور ویکسین کے لیے ترس رہے ہیں، ہر روز ریکارڈ نئے مریض سامنے آ رہے ہیں اور ہزاروں لوگ مر رہے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی پارلیمنٹ کی تزئین و آرائش اور اپنے لیے نئی رہائش گاہ کے قیام کے لیے 1.8 ارب ڈالرز کے منصوبے پر کام کر رہے ہیں، عوام اور حزب اختلاف نے اس منصوبے پر کام جاری رکھنے کے فیصلے پر غیض و غضب کا اظہار کیا ہے۔

    اس منصوبے کو حکومت نے ضروری کے زمرے میں رکھا ہے یعنی اس کی تعمیر جاری رکھنے کی اجازت ہوگی جب کہ دیگر تعمیراتی منصوبے کرونا وبا کی وجہ سے رکے ہوئے ہیں۔

    دو شہریوں نے دہلی کے ہائی کورٹ میں اس منصوبے کو رکوانے کے لیے درخواست بھی دائر کی، جس میں کہا گیا ہے کہ پارلیمانی عمارتیں اس وقت ضروری نہیں ہیں، تعمیراتی کام بڑے پیمانے پر کو وِڈ پھیلانے کا سبب بھی بن سکتا ہے، تاہم ہائی کورٹ نے کیس کی سماعت کے لیے رواں ماہ کے آخر کی تاریخ دی تو درخواست گزار سپریم کورٹ پہنچ گئے ہیں، جن کا کہنا ہے کہ ماتحت عدالت کو اس معاملے کی سنگینی کا اندازہ نہیں ہے۔

    خیال رہے کہ یہ منصوبہ کرونا وائرس کی دوسری لہر شروع ہونے سے پہلے بھی متنازع تھا، ناقدین کا کہنا تھا کہ اس سے شہر کے تاریخی ورثے کو نقصان پہنچے گا۔ 86 ایکڑ پر پھیلے اس منصوبے کے بارے میں نریندر مودی کا کہنا ہے کہ پارلیمان کی تعمیر کا آغاز ہماری جمہوری روایات کے اہم سنگ میل میں سے ایک ہے۔

    منصوبے کے مطابق پارلیمان کی عمارت کی توسیع اور نئی عمارت کی تعمیر نومبر 2022 میں مکمل ہوگی، وزیر اعظم کی رہائش گاہ کی تکمیل دسمبر 2022 تک ہوگی، پورا منصوبہ 2026 کے اختتام تک مکمل ہوگا۔

    سابق ویر خزانہ و امورِ خارجہ یشونت سنہا نے ٹوئٹ کیا کہ لوگ کرونا سے مر رہے ہیں لیکن مودی کی ترجیح سینٹرل وِسٹا پروجیکٹ ہے، اس کی بجائے اسپتال تعمیر کرنے کی ضرورت تھی، عوام کو دولت اور طاقت کے زعم میں مبتلا اس نفسیاتی مریض کو منتخب کرنے کی اور کتنی قیمت ادا کرنا پڑے گی؟

  • بھارتی سائنس دانوں نے مودی حکومت کو کرونا وائرس سے متعلق کیا بتایا تھا؟

    بھارتی سائنس دانوں نے مودی حکومت کو کرونا وائرس سے متعلق کیا بتایا تھا؟

    نئی دہلی: بھارتی سائنس دانوں نے انکشاف کیا ہے کہ کرونا کے پھیلاؤ کے انتباہ کو مودی حکومت نے نظر انداز کر دیا تھا۔

    خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق بھارتی حکومت کی جانب سے قائم کیے گئے 5 سائنس دانوں کے ایک فورم نے کہا ہے کہ حکومتی عہدے داروں کو مارچ کے اوائل میں ایک نئے اور متعدی قسم کے کرونا وائرس کے پھیلنے سے متعلق خبردار کیا گیا تھا۔

    ان سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ انتباہ کے باوجود مودی حکومت نے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پابندیاں عائد کرنے کی کوشش نہیں کی۔

    انڈیا سارس کووِڈ 2 جینومکس کنسورشیئم (INSACOG) نے مارچ کے اوائل میں نئے کرونا وائرس کی قسم سے متعلق خبردار کیا تھا، ایک سائنس دان نے نام نہ بتانے کی شرط پر بتایا کہ براہ راست نریندر مودی کو اطلاع دینے والے ایک اعلیٰ عہدے دار تک یہ بات پہنچائی گئی تھی، لیکن کوئی کارروائی نہیں ہوئی۔

    واضح رہے کہ انساکوگ سائنسی مشیروں کا ایک فورم ہے، جس کا کام کرونا وائرس کے جینومک کے قسموں کا پتا لگانا ہے، اس سلسلے میں محققین نے فروری کے اوائل میں وائرس کی انڈین قسم کا پتا لگا لیا تھا، اور وزارت صحت کو بھی اس وائرس سے متعلق معلومات دی گئی تھیں۔

    واضح رہے کہ بھارت میں بغیر ماسک لگائے لاکھوں افراد مذہبی تہواروں میں شریک ہوتے رہے ہیں اور وزیر اعظم نریندر مودی، حکمران جماعت بی جے پی اور اپوزیشن رہنماؤں کی جانب سے بھی سیاسی ریلیوں کو انعقاد کیا جاتا رہا ہے، دوسری طرف لاکھوں کسان اب بھی نئی دہلی میں زرعی قوانین کے خلاف احتجاج کر رہے ہیں۔

    بھارت میں کرونا وبا کی صورت حال قابو سے باہر ہو چکی ہے، گزشتہ ایک دن میں ریکارڈ 3 لاکھ 92 ہزار کیس رپورٹ ہوئے جب کہ 24 گھنٹوں میں ریکارڈ 3 ہزار 689 افراد جان سے گئے، بھارت میں کرونا متاثرین کی تعداد ایک کروڑ 95 لاکھ ہو گئی۔

  • مودی حکومت نے اپنی ہی ایئر فورس کو کروڑوں کا ٹیکا لگا دیا

    مودی حکومت نے اپنی ہی ایئر فورس کو کروڑوں کا ٹیکا لگا دیا

    نئی دہلی : مودی حکومت کا اپنی ہی ایئر فورس کو 45،696 کروڑ کا ٹیکا لگا دیا اور بھارتی نیوی کے مسترد کرنے کے باوجود ایروناٹکس لمیٹڈ 6.25 بلین ڈالر کا ٹھیکہ دے کر تیجا جہاز لینے پر مجبور کیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیردفاع راج ناتھ سنگھ نے کمپنی ہندوستان ایروناٹکس لمیٹڈ کو 6.25 بلین ڈالر ٹھیکے سے نوازا اور کمپنی کو تیجا جہاز لینے پر مجبور کیا۔

    بھارتی نیوی پہلے دن ہی جہازوں کو تکنیکی مسائل کی وجہ سے مسترد کرچکی تھی ، تیجاجہازہندوستانی ایم آئی جی 21 کے نعم البدال پر متعارف کرائے جارہے ہیں ، ایم آئی جی21 کے حادثات میں170 سے زائد پائلٹ اور 40 شہری ہلاک ہوچکے ہیں۔

    بھارتی ایوی ایشن سسٹم انڈسٹری ناکامیوں اور نااہلیوں کی وجہ سے دنیامیں بد نام ہے اور خود کو چین کا متبادل سمجھنےوالاملک26سال میں تیار جہازکی کینوپی کا فالٹ دورنہ کرسکا۔

    مگ21کی جگہ تیجاجہازوں کومتعارف کرایاگیا مگر60فیصدتیجاگراؤنڈہوچکے ہیں، بھارتی ایئرفورس کا 27 جنوری کو تیجا جہاز استعمال نہ کرنا پراجیکٹ کی ناکامی کاعکاس ہے۔

    پاکستان کے شاہینوں نے جےایف17تھنڈرسے بھارتی سورماؤں کا خواب چکنا چور کیا ، پاکستان کےشاہینوں نے ایک ایس یو30اور مگ 21کو نشانہ بنایاتھا، پاکستان کی کامیابی پاکستان ایوی ایشن انڈسٹری کی پیشہ وارانہ کارکردگی کا ثبوت ہے۔

  • زرعی قوانین کی واپسی کے لیے مودی حکومت کو الٹی میٹم

    زرعی قوانین کی واپسی کے لیے مودی حکومت کو الٹی میٹم

    نئی دہلی: بھارتیہ کسان یونین نے مودی حکومت کو الٹی میٹم دیا ہے کہ 2 اکتوبر تک ظالمانہ زرعی قوانین واپس لیے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق زرعی قوانین کی واپسی کے لیے مودی حکومت کو 2 اکتوبر تک کا وقت دے دیا گیا، بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان نے مودی حکومت سے کہا ہے کہ اگر اس تاریخ تک تینوں قوانین واپس نہیں لیے جاتے تو آگے کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔

    ترجمان نے واضح کیا کہ ہم دباؤ میں حکومت کے ساتھ بات چیت نہیں کریں گے، ہمارا احتجاج تب تک جاری رہے گا جب تک سبھی قوانین واپس نہیں لے لیے جاتے اور ایم ایس پی کو قانونی درجہ نہیں مل جاتا۔

    واضح رہے کہ آج بھارت بھر میں متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں نے پہیہ جام ہڑتال (چکا جام) کرتے ہوئے ملک کی اہم اور مرکزی شاہراہوں کو ٹریکٹرز کھڑے کر کے آمد و رفت کے لیے بند کر دیا تھا جس کے باعث بدترین ٹریفک جام ہوگیا اور حکومتی افسران مظاہرین سے مذاکرات کے لیے پہنچ گئے۔

    دہلی پولیس کا کسانوں کی مٹی پر قبضہ، وجہ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ چکا جام انتہائی کامیاب رہا، دوپہر 12 بجے سے 3 بجے تک کیے گئے چکا جام میں کوئی ناخوش گوار واقعہ بھی پیش نہیں آیا۔

    بھارتیہ کسان یونین کے ترجمان راکیش ٹکیت نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا حکومت کے ساتھ اب مشروط بات چیت ہوگی، مطالبات پورے ہونے کے بعد ہی کسان گھر واپس جائیں گے، ورنہ دھرنے پر بیٹھے رہیں گے۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت جلد سبھی قانون واپس لے اور ٹریکٹر والوں کو نوٹس بھیجنے کی حرکت بند کی جائے۔

  • بھارت میں مودی حکومت مسلمانوں کونشانہ بنا رہی ہے،وزیراعظم

    بھارت میں مودی حکومت مسلمانوں کونشانہ بنا رہی ہے،وزیراعظم

    اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ بھارت میں مودی حکومت مسلمانوں کو دانستہ نشانہ بنا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر وزیراعظم عمران خان نے اپنے پیغام میں کہا کہ بھارت میں مودی حکومت مسلمانوں کودانستہ نشانہ بنا رہی ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ مودی کی کرونا پالیسی سے ہزاروں محصور،بھوک کا شکار ہوگئے ہیں،مودی سرکار ناقص کرونا پالیسی پر ردعمل کا رخ موڑنا چاہتی ہے۔

    عمران خان نے کہا کہ مودی حکومت کا اقدام ایسے ہے جیسا نازیوں نے یہودیوں کے خلاف کیا،مودی حکومت کے نسل پرستانہ ہندوتوا بالادستی نظریے کا ثبوت ہے۔

    کرونا وائرس کی آڑ میں مسلمان نسل کشی کی تیاری، بھارتی مصنفہ نے مودی کا چہرہ بے نقاب کردیا

    یاد رہے کہ گزشتہ روز بھارتی مصنفہ ارون دتی رائے نے انکشاف کیا تھا کہ بھارتی حکومت کرونا وائرس کی آڑ میں مسلمانوں کے خلاف ہندو انتہا پسندوں کے جزبات کو بھڑکا رہی ہے تاکہ مسلم نسل کشی شروع ہو۔

    ارون دتی رائے کا کہنا تھا کہ بھارت کی ہندو قوم پرست حکومت کی حکمت عملی پر دنیا کو نظر رکھنی چاہیے کیونکہ ملک میں مسلمانوں کے لیے صورت حال نسل کشی کی طرف بڑھ رہی ہے۔

  • مودی حکومت کا کشمیرکو یونین بنانا ذلت کے سوا کچھ نہیں، بھارتی مصنفہ کا ٹوئٹ

    مودی حکومت کا کشمیرکو یونین بنانا ذلت کے سوا کچھ نہیں، بھارتی مصنفہ کا ٹوئٹ

    نئی دہلی : بھارتی مصنفہ نیروپاما سوبرمینن نے کہا ہے کہ بی جی پی حکومت کا کشمیر کی ریاست کو یونین بنانا ذلت کے سوا کچھ نہیں, بھارت میں بہت سے لوگ ایسا سمجھتے ہیں کہ مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ حل ہوگیا لیکن زمینی حقائق اس کے برعکس ہیں۔

    یہ بات انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہی، مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کے حوالے سے اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ مودی سرکار کی آنکھوں سے جب جیت کے جشن کی دھند اترے گی تو ان کے سامنے اصل مشکلات آئیں گی۔

    نیروپاما سوبرمینن کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 370 ختم ہونے سے کشمیریوں کے لیے ان کی شناخت اور حقوق کو چھینا گیا ہے، بی جی پی حکومت کا کشمیر کی ریاست کو یونین بنانا ذلت کے سوا کچھ نہیں ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں ابھی تک عوام شاک کے عالم میں ہے، وہاں پرمواصلاتی نظام کی بندش سمیت کرفیو پانچویں ہفتے میں داخل ہوگیا ہے، کشمیریوں کو ایک دوسرے سے بات تک کرنے کی اجازت نہیں۔

    بھارتی مصنفہ نے کہا کہ پلواما گاؤں میں دو طالب علموں کا کہنا تھا کہ بھارت پر بھروسہ ختم ہوگیا جبکہ دوسرے گاؤں میں لوگوں نے اپنے پیاروں کی قبریں دکھائیں۔

    انہوں نے بتایا کہ قابض فوج ہر رات 4 سے 5 بچوں کو اٹھا کے لے جارہی ہے اور ان سے رہائی پانے والے ایک بچے کے بازو تشدد کے باعث سوجے ہوئے تھے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کچھ جگہوں پر دیہاتیوں نے درخت کاٹ کر سڑکوں پر رکاوٹیں بنائی ہیں تاکہ سیکیورٹی فورسز نہ آسکیں۔

  • مودی حکومت کا بھارتی مسلمانوں پر پاکستان کی حمایت کا الزام

    مودی حکومت کا بھارتی مسلمانوں پر پاکستان کی حمایت کا الزام

    نئی دہلی:بھارتی حکومت نے اپنے ملک میں بسنے والے مسلمانوں پر کشمیر کے معاملے میں پاکستان کی حمایت کرنے کا الزام عائد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر برائے ترقی انسانی وسائل پرکاش جاوادیکر نے کانگریس کے سابق صدر راہول گاندھی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ انہوں نے حکومتی پالیسی پر تنقید اس لیے کی تاکہ پاکستان اقوامِ متحدہ میں جواز فراہم کرسکے اور اس لیے بھی تاکہ اپنے مسلمان اکثریت والے حلقے کو راضی کرسکیں۔

    بھارتی وزیر کا کہنا تھا کہ راہول گاندھی نے کہا کہ کشمیر میں معاملات ٹھیک نہیں اور اطلاعات ہیں کہ لوگ مررہے ہیں، آپ غلط ہیں راہول گاندھی کشمیر میں میں سب صحیح ہے نہ وہاں تشدد ہے نہ لوگ مررہے ہیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے اقوامِ متحدہ کو لکھی گئی درخواست میں ان کا بیان شامل کیا اور کہا کہ کشمیر میں تشدد کے واقعات کو بھارتی اپوزیشن رہنما نے بھی تسلیم کیا ہے۔

    پریس کانفرنس میں راہول گاندھی کو ہدف تنقید بنانے کے ساتھ ساتھ انہوں نے راہول گاندھی کے لوک سبھا کے حلقے وایاند کا استعمال کرتے ہوئے بھارتی مسلمانوں پر فرقہ واریت تبصرہ بھی کیا۔

    بھارتی وزیر نے کہا کہ راہول گاندھی نے کشمیر کے حوالے سے تنقیدی ریمارکس اپنی ووٹ بینک سیاست کی وجہ سے دیے اور حیرانی کا اظہار کیا کہ کیا ان کی ذہنیت نئے حلقے سے الیکشن لڑنے کی وجہ سے ہے۔

    بھارتی وزیر نے کہا کہ وایاند سے جیتے تو سوچ بدلی جس پر رپورٹر نے سوال کیا کہ اس کا کیا مطلب ہے تو پرکاش جاوادیکر کا کہنا تھا کہ ان کا تبصرہ حلقے کے لیے نہیں اس کے نمائندے کے لیے تھاتاہم وزیر نے یہ واضح نہیں کیا کہ وایاند کا نمائندہ بننے نے راہول گاندھی کو کس طرح بھارت کے خلاف پاکستان کوجواز فراہم کرنے پر مجبور کیا۔

    صحافی نے پوچھا کہ کیا بے جی پی یہ کہنا چاہتے ہیں کہ کشمیر کے معاملے پر امیٹھی(راہول گاندھی کا پہلا حلقہ) اور وایاند میں پائی جانے والی رائے مختلف ہے؟ یا ان کا مطلب یہ تھا کہ شمالی بھارت کے حلقے امیٹھی کے عوام جنوبی بھارت کے حلقے وایاند سے زیادہ محب وطن ہیں۔

    اس کے باجود بھارتی وزیر نے اس حوالے سے جنم لینے والے شکوک شبہات کو دور کرنے سے انکار کیا۔

    اپنے خطاب کے دوران انہوں نے کھلے لفظوں میں مذہب کی بنیاد پر ووٹ کا مطالبہ کیا جس میں کانگریس کو ہندو دہشت گردی کے بیان پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے وایاند سے راہول گاندھی کے الیکشن میں حصہ لینے پر کہا تھا کہ ہندو کمیونٹی کو اب پتا چل چکا ہے اور یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ راہول گاندھی کو اس جگہ سے الیکشن لڑنا پڑا جہاں اقلیت اکثریت ہے۔

  • مودی سرکار جان لے بہتر فوج شدت پسند، دہشت گردوں کوشکست دے سکتی ہے، وزیراعظم

    مودی سرکار جان لے بہتر فوج شدت پسند، دہشت گردوں کوشکست دے سکتی ہے، وزیراعظم

    اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کہا فاشسٹ، ہندوسپرمیسی میں مبتلا مودی سرکار جان لے بہتر فوج شدت پسند، دہشت گردوں کوشکست دے  سکتی ہے،قوم جدوجہدآزادی میں متحد ہو تو کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا فاشسٹ،ہندوسپرمیسی میں مبتلا مودی حکومت جان لے بہترافواج دوسری فوجوں اور دہشت گردوں کوشکست دے سکتی ہیں، تاریخ ہے قوم جدوجہدآزادی میں متحدہو تو طاقت نہیں روک سکتی، قوم جب موت سے نہیں ڈرتی تو مقاصدکے حصول سے نہیں روکا جاسکتا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ اسی لئے مودی حکومت کے مقبوضہ کشمیرمیں فاشسٹ حربے اور کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہددبانےکی کوششیں ناکام ہوں گی۔

    یاد رہے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بھارت نےمقبوضہ کشمیرکودنیامیں ایک باربھرپورتوجہ دلادی ہے،اب پاکستان پر ہے وہ اس مسئلے کو کیسے دنیا میں اٹھانا ہے،میں اب کشمیرکے لیے دنیامیں آواز اٹھانے والا سفیر بنوں گا۔

    مزید پڑھیں : نریندر مودی! اینٹ کا جواب پتھر سے ملے گا، وزیراعظم عمران خان

    عمران خان نے کہا تھا کہ  ہمیں اطلاع ہےکہ بھارت نےآزادکشمیرمیں تباہی کامنصوبہ بنایاہواہے،اطلاعات ملی ہیں یہ آزاد کشمیر میں پلوامہ سے زیادہ خوفناک منصوبہ بنایا ہوا ہے۔ میں مودی کوپیغام دیتاہوں کہ آپ کی اینٹ کاجواب پتھرسےدیاجائےگا، مودی کو بتانا چاہتا ہوں اینٹ کا جواب پتھر سے  ملے گا۔

    وزیراعظم نے یہ بھی کہنا تھا کہ ہماری فوج 20 سال سےلاشیں اٹھارہی ہے،فوج اورقوم دونوں تیارہیں۔ مودی نے آخری کارڈ کھیل دیا، مقبوضہ کشمیر اب آزادی کی طرف جائے گا۔