Tag: مودی حکومت

  • پلوامہ حملہ: ہندو انتہا پسند تنظیم کے سربراہ نے بھی مودی حکومت پر انگلی اٹھا دی

    پلوامہ حملہ: ہندو انتہا پسند تنظیم کے سربراہ نے بھی مودی حکومت پر انگلی اٹھا دی

    نئی دہلی: مقبوضہ کشمیر میں پلوامہ حملے پر پاکستان پر انگلیاں اٹھانے والی مودی حکومت سخت مشکل میں پڑ گئی ہے، اپنے ہی لوگ بھارتی حکومت پر سوال کرنے لگ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایک طرف بھارتی حکومت پلوامہ حملے پر پاکستان کے خلاف پروپگینڈا کرنے میں مصروف ہے، دوسری طرف اپنے ہی سیاست دان مودی سرکار کو واقعے کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں۔

    [bs-quote quote=”قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول سے پوچھ گچھ کی جائے تو پلوامہ حملے کی حقیقت سامنے آ سکتی ہے۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”راج ٹھاکرے”][/bs-quote]

    اب ہندو انتہا پسند تنظیم مہاراشٹر نوو نرمان سینا کے سربراہ راج ٹھاکرے نے پلوامہ حملے پر سوال اٹھا دیے ہیں۔

    راج ٹھاکرے نے مطالبہ کیا ہے کہ انڈیا کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول کو تفتیش کے کٹہرے میں لایا جائے۔ راج ٹھاکرے کا ماننا ہے کہ اگر نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر سے پوچھ گچھ کی جائے تو پلوامہ حملے کی حقیقت سامنے آ سکتی ہے۔

    ہندو انتہا پسند تنظیم کے سربراہ نے پلوامہ حملے میں مارے جانے والے انڈین فوجیوں کو سیاسی متاثرین قرار دے دیا۔

    راج ٹھاکرے کا کہنا تھا کہ حکومتیں اپنے سیاسی مقاصد کے لیے ایسے کام کرتی رہتی ہیں، تاہم نریندر مودی کی حکومت میں ایسے واقعات میں اضافہ ہو گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  پلوامہ حملے میں بھارت ہی کا بارودی مواد استعمال ہوا، سابق فوجی جنرل کا ہوش ربا انکشاف

    انھوں نے اس امر پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ پلوامہ حملے کے وقت وزیر اعظم مودی ایک فلم کی شوٹنگ میں مصروف تھے، اطلاع ملنے پر بھی انھوں نے شوٹنگ ملتوی کرنے کی زحمت گوارا نہیں کی۔

    یاد رہے کہ سابق بھارتی فوجی کمانڈر لیفٹننٹ جنرل (ر) دیپندرا سنگھ ہودا بھی اعتراف کر چکے ہیں کہ پلوامہ حملے میں بھارت ہی کا بارود استعمال ہوا، نیویارک ٹائمز کو انٹرویو دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ ممکن نہیں کہ اتنی بڑی مقدار میں بارود دراندازی کر کے اتنی دور لایا جا سکے۔

  • بھارت : پانچ سو اورایک ہزارکے نوٹوں کی قانونی حیثیت ختم

    بھارت : پانچ سو اورایک ہزارکے نوٹوں کی قانونی حیثیت ختم

    نئی دہلی : بھارت میں پانچ سو اورایک ہزار کے کرنسی نوٹوں کی قانونی حیثیت ختم کردی گئی، بڑے پیمانے پرجعلی کرنسی اورکالے دھن کو جواز بنا کر مودی سرکار نے عوام کو مشکل میں ڈال دیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں مودی حکومت نے کالے دھن کے مسئلے پر قابو پانے کے لیے آٹھ اور نو نومبر کی درمیانی رات سے پانچ سو اور ایک ہزار روپے کے کرنسی نوٹ ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    اس اقدام کیلیے مودی سرکار نے بڑے پیمانے پرجعلی کرنسی اورکالے دھن کو جواز بنایا ہے۔ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کا خطاب عوام کو بھاری پڑگیا۔ بھارت میں پانچ سواُورایک ہزارکے کرنسی نوٹوں کی قانونی حیثیت ختم کر دی گئی۔

    یہ غیرمعمولی اعلان وزیراعظم نریندر مودی نے پیر کی شب قوم سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اربوں روپے مالیت کے پانچ سو اُورایک ہزار کے نوٹوں کی تبدیلی کیلئےعوام کو صرف پچاس دن کا وقت دیا گیا ہے۔ آج سےبھارت میں پانچ سو اُور ایک ہزار کے کرنسی نوٹوں کی قانونی حیثیت ختم ہوگئی۔

    پچاس دن بعد یہ نوٹ ردی ہوجائیں گے۔ وزیر اعظم مودی کا کہنا تھا کہ یہ رقم آپ کی ہی رہے گی۔ لیکن جن لوگوں کے پاس کالا دھن ہے، اگر وہ یہ رقم بینکوں میں جمع کراتے ہیں تو انہیں محکمہ انکم ٹیکس کو جواب دینا ہوگا کہ یہ رقم ان کے پاس کہاں سے آئی اور اس پر انہوں نے ٹیکس کیوں جمع نہیں کرایا تھا۔

    بینکوں میں یہ سہولت دس نومبر سے تیس دسمبر تک دستیاب رہے گی۔ اس کے علاوہ بھارتی حکومت نے دو ہزار روپے کا نیا نوٹ بھی متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ انڈیا میں بدعنوانی ایک بڑا مسئلہ ہے اور بعض تخمینوں کے مطابق ملک کی متوازی معیشت کی مالیت بھی کھربووں ڈالر ہے۔