Tag: مودی سرکار

  • انتخابی بانڈ اسکیم :   بھارتی تاریخ کا سب سے بڑا اسکینڈل سامنے آگیا

    انتخابی بانڈ اسکیم : بھارتی تاریخ کا سب سے بڑا اسکینڈل سامنے آگیا

    انتخابات سے قبل مودی سرکار کی بڑی دھاندلی عوام کے سامنے عیاں ہوگئی، سال 2017میں الیکٹورل بانڈ بل کےذریعےبی جےپی نےتاریخ کی سب سےبڑی انتخابی دھاندلی کی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کی تاریخ کا سب سے بڑا انتخابی اسکینڈل منظر عام پر آگیا اور انتخابات سے قبل مودی سرکار کی بڑی دھاندلی عوام کے سامنے عیاں ہوگئی۔

    2017 میں پاس ہونے والے الیکٹورل بانڈ کے بل کے ذریعے بی جے پی نے تاریخ کی سب سے بڑا انتخابی دھاندلی کی اور الیکٹورل بانڈ کے نام پر کارپوریٹ سیکٹر سے عطیات کے ذریعے مودی سرکار نے 12930 کڑور حاصل کیے

    مودی سرکار نے عطیات کے بدلے میں نجی کمپنیوں پر سرکاری پروجیکٹس اور ٹینڈرز کی بارش کردی، پینتیس میں سےسات فارماسیوٹیکل کمپنیوں کیخلاف خراب دوابنانے کےمقدمات چل رہے تھے جواچانک ختم ہوگئے۔

    حال ہی میں بی جے پی نے انتخابی مہم کے لیے چندہ جمع کرنے کے لیے پورٹل کا آغازکیا، سوشل میڈیا پر اپنےعطیات کی رسیدیں بھی پوسٹ کیں
    ، بی جےپی کے وزرا نےسوشل میڈیا پر محض 1000 سے 2000 تک کے عطیات کی رسیدیں پوسٹ کیں۔

    بی جے پی کےاہلکاروں کی رسیدوں سے اندازہ لگایا جائے تو کل 1 لاکھ بھی نہیں بن پاتےتوپارٹی فنڈزمیں تقریباً 13ہزارکروڑ کیسے موجود ہیں؟

    اسکرول، نیوز لانڈری اور نیوز منٹ جیسی ویب سائٹس پر مودی سرکار کے گھپلے کی تحقیقاتی رپورٹ شائع کی گئی، جس میں ثابت کیا گیا کہ الیکٹورل بانڈ کے نام پر تاریخ کی سنگین ترین دھاندلی کی گئی۔

    مودی سرکارنے2002 کے چندوں کی رسیدیں عطیہ کرنے والوں کے نام اور تصویروں کیساتھ پبلک کیں، جبکہ کارپوریٹ کمپنیز کی جانب سے ملنے والے کروڑوں کے عطیات کی معلومات پبلک کرنے سے انکار کردیا۔

    سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود بی جے پی نےکروڑوں کے عطیات کی معلومات دینے سے یہ کہہ کے انکار کردیا کہ عطیہ دینے والوں کے نام ان کی مرضی کے مطابق ریکارڈ ہی نہیں کیے گئے۔

    اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق الیکٹورل بانڈ کے ذریعے ملنے والے عطیات میں سے محض 2000 کروڑ سے بھی کم کانگرس کو ملے جبکہ بی جے پی کو 13 ہزار کروڑ ملے۔

    معروف صحافی پونم اگروال نے بھی اپنی تحقیقاتی رپورٹ میں الیکٹورل بانڈ کے نام پر ہونے والی دھاندلی کا راز فاش کیا ، پونم اگروال نے اپنی تحقیق کے دوران سٹیٹ بینک آف انڈیا سے الیکٹورل بانڈ خریدا اور پھر اسکا فرانزک ٹیسٹ بھی کروایا جس سے مودی سرکار کے گھپلے کے واضح ثبوت سامنے آئے۔

    اسکرول اور نیوز لانڈری کی رپورٹ کے مطابق ای ڈی، سی بی آئی اور آئی ٹی نے 40 سے زائد کارپوریٹ کمپنیز پر چھاپے مارے جن کے نتیجے میں انہوں نے قانونی کارروائی سے بچنے کے لیے مودی سرکار کو کروڑوں کے عطیات دیے۔

    رپورٹ کے مطابق 2020 کے بعد سے بی جے پی کی آمدنی میں 23 فیصد تک اضافہ ہوا جبکہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بی جے پے پر وزرا اور کاروباری شخصیات کو اغوا کرکے عطیات حاصل کرنے کے الزامات بھی لگائے ہیں۔

    مختلف میڈیا چینلز کی نجی تحقیقاتی رپورٹس سے بھی ثابت ہوا کہ بی جے پی نے تشدد کا استعمال کرتے ہوئے عطیات وصول کیے، 35 فارما سیوٹیکل کمپنیوں نے مجموعی طور پر 1000 کروڑ کا عطیہ دیا۔

  • انتخابات میں شکست کے خوف سے مودی سرکار بوکھلاہٹ کا شکار

    انتخابات میں شکست کے خوف سے مودی سرکار بوکھلاہٹ کا شکار

    بھارت میں جوں جوں انتخابات کا وقت قریب آرہا ہے، مودی سرکار اپنی شکست کو دیکھتے ہوئےاوچھے ہتھکنڈوں پر اترآئی ہے۔

    انتخابات میں شکست کے خوف سے مودی سرکاربوکھلاہٹ کا شکار ہے ،بھارت میں جوں جوں انتخابات کاوقت قریب آرہاہےمودی سرکار اپنی شکست کو دیکھتے ہوئےاوچھےہتھکنڈوں پر اترآئی ہے۔

    مودی جس کی پالیسیوں سے بھارتی ووٹرزنالاں ہیں، نے اپنے سیاسی مخالفوں کو دبانے کیلئے ایک جانب بلاجواز گرفتاریاں شروع کر رکھی ہیں تو دوسری جانب انہیں مالی طور پر بھی نقصان پہنچانے کے حربے آزمائے جا رہے ہیں۔

    بھارت میں اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت کانگریس کی جانب سے یہ الزام عائد کیا گیا ہے کہ اس کی پارٹی کے رہنماؤں کے بینک اکاؤنٹس کو مودی سرکار کے حکم پر منجمد کردیا گیا ہے۔

    اس حوالے سے اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی کا کہنا ہے کہ’’انتخابات سے صرف ایک ماہ قبل ہماری جماعت کے بینک اکائونٹس منجمد کردیئے گئے ہیں جس کی وجہ سے الیکشن مہم چلانے کیلئے ہمارے پاس پیسے نہیں ہیں‘‘

    راہول گاندھی نے اس حوالے سے سنجیدہ سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’’کہاں ہے الیکشن کمیشن آف انڈیا؟، کہاں ہیں عدالتیں؟ اور کہاں ہے میڈیا؟ کوئی بھی اس حوالے سے نہیں بول رہا، یہ صرف بینک اکاؤنٹس منجمد نہیں ہوئے بلکہ بھارت کی جمہوریت کو منجمد کردیا گیا ہے‘‘

    دوسری جانب یہ خبریں بھی آرہی ہیں کہ نئی دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے گھر کو سنٹرل ریزرو پولیس فورس اور ریپیڈ ایکشن فورس نے گھیرے میں لے رکھا ہے

    بھارت میں سوشل میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا پر اس صورتحال کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ مودی سرکار انتخابات میں اپنی شکست کو دیکھ کر مکمل طور پر بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔

    ہندوتوا نظریے کی حامل بی جے پی کا مکروہ چہرہ تو پہلے ہی بھارت سمیت دنیا پر عیاں ہو چکا تھا مگر انتخابات سے قبل اس طرح کی منفی حرکات سے اب یہ جماعت کھل کر سامنے آگئی ہے اور جیت کیلئے کسی بھی حد کو پار کرسکتی ہے۔

    امریکا اور یورپی ممالک جنہیں دیگر ملکوں کے انتخابات تو متنازعہ نظر آتے ہیں کیا وہ بھارت میں انتخابات سے قبل ہونے والی اس پری پول دھاندلی کا کوئی نوٹس لیں گے۔

    بھارت کے نام نہاد جمہوری دعوؤں کا پول کھل چکا اور جمہوریت کے سب سے بڑے دعوے دار ملک میں انتہائی پست سوچ رکھنے والا گروہ قابض ہو چکا ہے۔

  • راہول گاندھی کا بھارتی وزیراعظم مودی کے خلاف بڑا دعویٰ

    راہول گاندھی کا بھارتی وزیراعظم مودی کے خلاف بڑا دعویٰ

    کانگریس رہنما راہول گاندھی نے بھارتی وزیراعظم مودی کے خلاف بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا کہ مودی کی پالیسیوں کی وجہ سے ہندوستان میں بنگلہ دیش، بھوٹان اور پاکستان سے زیادہ بے روزگاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کانگریس رہنما راہول گاندھی نے مودی سرکار کی ناکام پالیسیوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نریندر مودی کے نوٹ بندی اور اشیا پر جی ایس ٹی کے نفاذ نے چھوٹے کاروباروں کو ختم کردیا ہے، مودی کی پالیسیوں کی وجہ سے ہندوستان میں بنگلہ دیش، بھوٹان اور پاکستان سے زیادہ بے روزگاری ہے۔

    راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ پاکستان کے مقابلے بھارت میں بے روزگاری دوگنی ہے، ہمارے پاس بنگلہ دیش اور بھوٹان سے زیادہ بے روزگار نوجوان ہیں، نریندر مودی نے نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کو لاگو کر کے چھوٹے کاروبار ختم کر دئیے ہیں۔

    کانگریس رہنما نے مزید کہا کہ آج ملک میں گزشتہ 40 سالوں میں سب سے زیادہ بے روزگاری ہے۔

    راہول گاندھی نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ مرکز انڈین ریلوے کی پالیسیاں امیر لوگوں کو ذہن میں رکھ کر بنا رہا، دوسرے طبقے کے لوگ ان سب پالیسیوں سے محروم ہیں۔

  • کیا دھونی کسانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ان کے مظاہرے میں شریک ہوئے؟

    کیا دھونی کسانوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ان کے مظاہرے میں شریک ہوئے؟

    سابق کپتان دھونی کے حوالے سے خبریں آئی تھیں کہ وہ مودی سرکار کےخلاف بھارتی کسانوں کے مظاہرے میں ان سے یکجہتی کے لیے پہنچے تھے۔

    تاہم اب اس طرح کی خبروں کی تردید کی گئی ہے۔ حال ہی میں، چنئی سپر کنگز کے کپتان کی ایک تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہو ئی جس میں انھیں سکھوں کی پگڑی پہنے ایک شخص کے ساتھ کھڑے دیکھا جا سکتا ہے۔

    اس تصویر کو کسانوں کے جاری احتجاج کے ساتھ اس دعوے کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے کہ رانچی میں پیدا ہونے والے کرکٹر نے مودی سرکار کے خلاف احتجاج کرنے والے کسانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے گرودوارے کا دورہ کیا۔

    مہندر سنگھ دھونی کو کاشتکاری سے کافی لگاؤ ہے اور وہ اکثر اپنے فارم ہاؤس میں پھل اگا کر اس سرگرمی سے اپنی محبت کا اظہار کرتے ہیں۔ اس لیے لوگوں نے سمجھا کہ وہ کسانوں کی طرف ہیں۔

    تاہم تحقیق کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ دھونی کی جو تصویر ان دنوں وائرل ہورہی ہے وہ دو سال پہلے کی ہے۔

    یہ تصویر دراصل 17 جولائی 2022 کو سنٹرل گوردوارہ خالصہ جاٹھا لندن میں لی گئی تھی۔ تصویر میں نظر آنے والا شخص گرپریت سنگھ آنند ہیں جنھوں نے اس تصویر کو اپنے انسٹاگرام ہینڈل پر اپ لوڈ کیا تھا۔

    دھونے کے حوالے سے جس تصویر کو بڑے پیمانے پر شیئر کیا جا رہا ہے اس کا کسانوں کے احتجاج سے تعلق نہیں ہے۔

    ایم ایس ان دنوں انڈین پریمیئر لیگ 2024 کے لیے تیاری کررہے ہیں، انھوں نے ٹی 20 لیگ کے 17 ویں ایڈیشن سے قبل ہی اپنی ٹریننگ شروع کر دی ہے۔ وہ اس بار آئی پی ایل میں پہلے کی طرح لمبے بالوں میں نظر آئیں گے۔

  • ویڈیو رپورٹ: مودی سرکار نے پاکستان میں مداخلت کو ہتھکنڈے کے طور پر کیوں استعمال کیا؟

    ویڈیو رپورٹ: مودی سرکار نے پاکستان میں مداخلت کو ہتھکنڈے کے طور پر کیوں استعمال کیا؟

    مودی سرکار نے ہمیشہ پاکستان میں مداخلت کو سستی شہرت حاصل کرنے کے ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کیا ہے، چناں چہ 14 فروری 2019 کو بھارت کی جانب سے پلوامہ کے مقام پر جعلی سرجیکل اسٹرائیک کا ڈراما رچایا گیا۔

    مودی سرکار نے پلوامہ کے مقام پر اپنے ہی فوجی جوانوں کو ہلاک کرنے کے بعد الزام تراشی شروع کر دی، بھارت کے اس فالس فلیگ آپریشن کے نتیجے میں 40 سے زائد بھارتی فوجی ہلاک ہو گئے تھے، بھارت کی جانب سے پلوامہ ڈرامے میں جھوٹ پر جھوٹ بول کر ڈرامائی منظرنامہ پیش کیا گیا، پلوامہ حملے کے فوراً بعد مودی سرکار نے حسبِ روایت پاکستان پر الزام لگا دیا۔

    26 فروری 2019 کو 4 بھارتی طیاروں نے جبہ کے مقام پر حملہ کیا اور فرار ہو گئے، بھارتی حکام نے دعویٰ کیا کہ انھوں نے 350 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے، لیکن بھارتی دعوؤں کے بعد بین الاقوامی میڈیا اور دفاعی تجزیہ کاروں کی ٹیم نے جب جائے وقوعہ کا دورہ کیا تو حقائق سامنے آنے پر بھارتی دعوے جھوٹ کا پلندہ ثابت ہوئے۔

    27 فروری 2019 کو پاک فضائیہ نے آپریشن سوفٹ ریٹورٹ سر انجام دیتے ہوئے 2 بھارتی طیارے مار گرائے، پاک فضائیہ نے بھارتی جارحیت پر نہ صرف مؤثر کارروائی کی بلکہ بھارتی پائلٹ ابھی نندن کو بھی گرفتار کر لیا، ابھی نندن نے بھی اپنے ویڈیو پیغام میں پاک فضائیہ کی بروقت کارروائی کو سراہا۔

    بھارتی دانش ور اشوک سوین نے اس پر کہا کہ مودی پاکستان سے جنگ کا ڈراما رچا کر انتخابات میں کامیابی چاہتا ہے، دی وائر نے لکھا کہ پلوامہ حملہ مودی سرکار کا سیاسی فائدہ حاصل کرنے کا ڈراما تھا، ادت راج نے کہا پلوامہ حملے کی منصوبہ بندی مودی سرکار نے خود کی تھی۔ یوں، مودی سرکار کا پاکستان کو بدنام کرنے کا منصوبہ اسی کی ہزیمت کا سبب بن گیا۔

  • مودی سرکار پر پلوامہ حملے سے متعلق کئی سوالات اٹھ گئے

    مودی سرکار پر پلوامہ حملے سے متعلق کئی سوالات اٹھ گئے

    مودی سرکارپر پلوامہ حملے سے متعلق کئی سوالات اٹھ گئے کہ 350 کلوگرام وزنی دھماکہ خیز مواد پاکستان سے پلوامہ تک 8 لاکھ بھارتی فوج کے ناک کے نیچے سے کیسے اسمگل ہوگیا؟

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے پلوامہ ڈرامے کو پانچ سال مکمل ہوگئے ، مودی سرکار پر پلوامہ حملے سے متعلق کئی سوالات اٹھ گئے اور پے در پے اٹھنے والے سوالات نے پلوامہ ڈرامے کی حقیقت کو بے نقاب کر دیا۔

    14 فروری 2019 کو پلوامہ خودکش حملے میں 40 بھارتی فوجی مارے جانے پر مودی سرکار نے الزام پاکستان کے سر تھوپ دیا تھا، پلوامہ ڈرامے میں جھوٹ پر جھوٹ بول کر ڈرامائی منظر نامہ پیش کیا گیا۔

    مودی سرکار نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حقیقت کا اعتراف کرنے کی بجائے پاکستان کا ایف-16 طیارہ مار گرانے کا جھوٹا دعویٰ کیا۔

    عادل احمد کو 2016 سے 2018 تک 6 مرتبہ بھارتی فوج نے شک کی بنیاد پر زیر حراست رکھا، عادل احمد کے والدین کے مطابق بھارتی تشدد عادل احمد کے خود کش حملے کی سب سے بڑی وجہ تھا۔

    سوال یہ بھی ہے کہ جب خود کش حملہ اور دھماکہ خیز مواد مقامی ہے تو حملے کا الزام پاکستان پر کیسے لگایا جا سکتا ہے؟ 350 کلوگرام وزنی دھماکہ خیز مواد پاکستان سے پلوامہ تک 8 لاکھ بھارتی فوج کے ناک کے نیچے سے کیسے اسمگل ہو گیا؟

    مودی سرکار 350 پاکستانی شہریوں کو ہلاک کرنے کے دعوے کا ثبوت فراہم کرنے میں کیوں ناکام رہی؟

    پاکستان ماضی میں بھی کئی بھارتی فالس فلیگ آپریشن کے منصوبوں کو بے نقاب کر چکا ہے، 16 جنوری 2021 کو دی وائر کی رپورٹ میں ارناب گوسوامی کی لیک واٹس ایپ چیٹ کے مطابق پلوامہ حملہ مودی سرکار کا سیاسی فائدہ حاصل کرنے کا ڈرامہ تھا۔

    ستیہ پال ملک کا کہنا ہے کہ مودی سرکار پلوامہ حملے کا الزام پاکستان پر لگا کر اپنی حکومت اور بی جے پی کو فائدہ پہنچانے کے لیے استعمال کرے گی، کیا مودی سرکار آنے والے انتخابات کے لیے دوبارہ سرجیکل اسٹرائیک جیسے ڈرامے کا سہارا لے گی۔

  • بھارتی کسانوں کی تحریک سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹس بلاک کر دیئے گئے

    بھارتی کسانوں کی تحریک سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹس بلاک کر دیئے گئے

    بھارتی کسانوں کی تحریک سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹس بلاک کر دیئے گئے ، بھارتی اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ مودی سرکار جمہوری ملک میں حقیقی آوازاں کو خاموش کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت میں کسانوں کا دہلی چلو مارچ گیارہویں روز میں داخل ہوگیا ، دہلی چلو مارچ کے گیارہویں روز بھی ہریانہ پولیس کے کسان مظاہرین پر تشدد جاری ہے۔

    کسان رہنماؤں کا نئے نظام پر حکومت کی پیشکش کو ٹھکرانے کے بعد احتجاج دوبارہ کیا جارہا ہے، بھارتی سوشل میڈیا کے کسانوں کے احتجاج کے متعلق اکاؤنٹس بلاک کر دیئے گئے۔

    مختلف ویب سائٹس نے دعویٰ کیا کہ بھارتی حکومت کے ایکزیکٹیو آرڈدز کے تحت اکاؤنٹ بلاک کیے گئے، بھارتی صحافی مندیپ پونیا کا کہنا ہے کہ ہم نے حقائق پر مبنی رپورٹنگ کی لیکن ہماری آواز کو بند کیا جا رہا ہے۔

    بھارتی اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ مودی سرکار جمہوری ملک میں حقیقی آوازاں کو خاموش کرنے کی کوشش کر رہی ہے، سمیوکت کسان مورچہ نے بھارت میں آل انڈیا یوم سیاہ احتجاج اور 21 سالہ شوبھ کرن سنگھ کی موت پر قتل کا مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    کسان یونین نے شبھ کرن سنگھ کے اہل خانہ کو 1 کروڑ روپے کے معاوضے دینے کا بھی مطالبہ کیا ہے، سمیوکت کسان مورچہ نے بھارتی دارالحکومت کی جانب ٹریکٹر مارچ کا اعلان کر دیا ہے۔

    کسان لیڈر کا کہنا ہے کہ سمیوکت کسان مورچہ کی قیادت میں احتجاج کرنے والے کسان جمعہ کو بلیک فرائیڈے منائیں گے، مرکزی حکومت کے احکامات کے مطابق بھارتی فوج کی کسان مظاہرین کے خلاف کاروائی کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

    اپوزیشن جماعتوں نے بھی کسانوں کے مطالبات پر غور کرنے میں ناکامی پر مرکزی حکومت پر شدید تنقید کی، مودی سرکار کی جانب سے احتجاج کو مہرہ بنا کر بھارت کے سات اضلاع میں انٹرنیٹ کی سہولیات پر مکمل پابندی عائد کر دی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق ضلح شھمبو اور کھنوری میں رکاوٹیں توڑنے کی ناکام کوششوں سے کئی کسان زخمی ہوئے جبکہ پنجاب سے باہر بھی کسان یونینز نے احتجاج کو وسیع کرنے کی کال دے دی ہے۔

  • مودی سرکار کا ہندوستان کے تعلیمی نصاب میں ردوبدل کا منصوبہ سامنے آگیا

    مودی سرکار کا ہندوستان کے تعلیمی نصاب میں ردوبدل کا منصوبہ سامنے آگیا

    مودی سرکار کا آر ایس ایس نظریات کے تحت تعلیمی نصاب میں ہندوستانی تاریخ اور سائنس کو نئی شکل دینے کا منصوبہ سامنے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق مودی سرکار کا ہندوستان کے تعلیمی نصاب میں ردوبدل کا منصوبہ سامنے آگیا ، مودی کی قیادت میں آرایس ایس کی نصابی کتابیں بھارتی تاریخ اور سائنس کونئی شکل دے رہی ہیں۔

    بی جے پی کے انتہا پسندوں کی نظریاتی سرپرستی کے زیر انتظام اسکول نصاب میں حکومتی ایماپر تبدیلی کررہے ہیں ، مورخین، سائنسدانوں اوردیگرناقدین نےمودی حکومت پر الزام عائد کیا ہے وہ ہندوتوا ایجنڈے کے مطابق نصاب میں ردوبدل کر رہی ہے۔

    الجزیرہ کا کہنا ہے کہ بھارتیہ جنتاپارٹی اور ان کے حمایتی لاکھوں بھارتی نوجوانوں کےذہنوں پر اثر انداز ہونے کیلئےدرس و تدریس کا استعمال کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، یہی نوجوان مارچ اورمئی کےدرمیان متوقع بھارتی انتخابات میں پہلی بار ووٹ ڈالیں گے۔

    عرب ٹی وی نے مزید کہا کہ بی جےپی کےزیر انتظام طلباکےذہنوں میں تاریخ کے ان ہیروز کا چہرہ مسخ کیا جا رہا ہے جن کا تعلق ہندو مذہب سے نہیں ہے، مودی حکومت کےزیراثر چلنے والے ان تعلیمی اداروں میں صرف ہندوتوا نظریے کو پروان چڑھانے والا نصاب ہی بچوں کو پڑھایا جا رہا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق آر ایس ایس کے اسکولز بھارتی بچوں کو مسلمانوں اور عیسائیوں کے خلاف پروان چڑھا رہے ہیں اور بچوں کے ذہنوں میں پوری دنیاہندوبالادستی کےخلاف سازش کر رہی ہے، جیسے خیالات ڈال رہے ہیں۔

    اس حوالے سے صحافی نیلنجن مکوپادھیائے کا کہنا تھا کہ ودیا بھارتی اسکولز تعلیم آر ایس ایس کی بڑی حکمت عملی کا حصہ ہیں، آر ایس ایس کااسکولوں کےاتنے بڑے نیٹ ورک کوچلانےکامقصد نئی نسل کےذہنوں پراثر اندازہوکر ہندوتوا سوچ کےمطابق ڈالنا ہے۔

    سال 1999سے 2004 کے درمیان بھی جب بی جے پی پہلی بار حکومت میں آئی تو اس نے اسی طرح کے نصاب میں ردوبدل کا کام شروع کیا اور اب تعلیمی نصاب میں ہندوستانی تاریخ اور سائنس کو نئی شکل دے رہے ہیں۔

  • مودی سرکار نے انتخابات سے قبل بھارتی اپوزیشن پارٹی کے اکاؤنٹس منجمد کردیے

    مودی سرکار نے انتخابات سے قبل بھارتی اپوزیشن پارٹی کے اکاؤنٹس منجمد کردیے

    اپوزیشن جماعتوں کی مقبولیت سے بوکھلاہٹ کا شکار مودی سرکار نے انتخابات سے قبل بھارتی اپوزیشن پارٹی کے اکاؤنٹس منجمد کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق مودی سرکار نے بھارتی مرکزی اپوزیشن جماعت کانگریس کے اکاؤنٹس منجمد کردیے، کانگریس پارٹی نے دعویٰ کیا کہ ان کے 4 بینک اکاؤنٹس کو منجمد کر دیا گیا ہے۔

    کانگریس لیڈر ملک ارجن نے مودی کے اس قدام کو ہندوستانی جمہوریت کے لیے افسوسناک دن کی علامت قرار دیا ہے، مودی حکومت فورسز کو سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کیلئے استعمال کررہی ہے۔

    کانگریس ترجمان نے کہا کہ پارٹی کیخلاف کارروائی کا مقصد انتخابات سے پہلے اسے پس پشت ڈالنا ہے، الیکشن سے قبل اپوزیشن پارٹی کے اکاؤنٹس منجمد کرنا جمہوریت کو چیلنج کرنا ہے۔

    دوسری جانب کانگریس ترجمان اجے ماکن نے کہا کہ لگتا ہے مودی سرکار ایک پارٹی سسٹم کی طرف جانا چاہتی ہے، اس  فیصلے کیخلاف ہم عدالت  میں اپیل کررہے ہیں، عوامی احتجاج بھی کرینگے، اکاؤنٹس منجمد کرنے سے پارٹی کا معاشی نظام درہم برہم ہوگیا ہے۔

    اس کے علاوہ مودی حکومت کی جانب سے ان الزامات پر ابھی تک کوئی رد عمل نہیں آیا ہے۔

  • مودی سرکار کا  اقلیتوں کے خلاف گھناوٴنا اقدام

    مودی سرکار کا اقلیتوں کے خلاف گھناوٴنا اقدام

    انتخابات کے قریب بھارتی اقلیتیں ایک بار پھر مودی سرکار کے نشانے پر آگئے، یکساں سول کوڈ کے نفاذ سے بھارت میں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتیں اپنے بنیادی عائلی حقوق سے محروم ہو جائیں گی۔

    مودی سرکار نے اقلیتوں کے خلاف گھناؤنا اقدام اٹھاتے ہوئے اتراکھنڈ میں یکساں سول کوڈ کا بل پیش کردیا، جس سے بھارت میں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتیں اپنے بنیادی عائلی حقوق سے محروم ہوسکتی ہیں۔

    بی بی سی نے بتایا کہ اترکھنڈ کی اسمبلی میں یکساں سول کوڈ کے نفاذ کا بل پیش کر دیا گیا، یکساں سول کوڈ کے نفاذ سے بھارت میں مسلمانوں سمیت تمام اقلیتیں اپنے بنیادی عائلی حقوق سے محروم ہو جائیں گی۔

    بی بی سی کے مطابق سول کوڈ کے مجوزہ قانون کے تحت بھارت میں موجود تمام مذاہب سے تعلق رکھنے والوں پر شادی، طلاق، وراثت میں حقوق وغیرہ جیسے عائلی معاملات پر یکساں قانون کا نفاذ ہوگا۔

    بل پیش کرنے سے قبل مودی سرکار نے بل کے خلاف احتجاج کو روکنے کے لئے سیکیورٹی کے انتظامات بھی سخت کر دیے تھے۔

    رائٹرز کے مطابق اس بل کے مطابق مسلمانوں کو ایک بار میں تین طلاق دینے، حلالہ اور ایک سے زائد شادیوں کو غیر قانونی قرار دیا گیا، سول کوڈ کے نفاذ سے سب سے زیادہ بھارتی مسلمان متاثر ہوں گے۔

    مودی سرکار نے روایتی مسلم دشمنی میں سول کوڈ بل کو اسمبلی میں پیش کیا، بھارتی مسلمانوں نے سول کوڈ کے نفاذ پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے اس کے خلاف مظاہرے بھی کیے۔

    مذہبی رہنما ساجد رشیدی نے کہا کہ ہر مذہب کے الگ عائلی قوانین ہیں، سبھی مذاہب کے قوانین کو کیسے مشترک کیا جا سکتا ہے، اترا کھنڈ کے بعد مودی کے زیر اقتدار دوسری بھارتی ریاستوں کا بھی سول کوڈ کے نفاذ کا مطالبہ سامنے آیا ہے۔

    بھارت میں انتخابات سے قبل سول کورٹ کے نفاذ کا بل پیش کرنا مودی سرکار کا اہم سیاسی قدم ہے۔