Tag: مودی کا بھارت

  • مودی راج میں کسان اور اڈانی کی روزانہ اور فی گھنٹہ کمائی کتنی؟

    مودی راج میں کسان اور اڈانی کی روزانہ اور فی گھنٹہ کمائی کتنی؟

    بھوپال: کانگریس کی جنرل سیکریٹری پریانکا گاندھی نے کہا ہے کہ مودی راج میں کسان روزانہ 27 روپے اور اڈانی ایک گھنٹے میں 70 کروڑ روپے کما رہے ہیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مدھیہ پردیش میں اسمبلی انتخاب کے پیش نظر کانگریس اور بی جے پی سمیت دیگر پارٹیوں کی انتخابی مہم میں تیزی آ گئی ہے، پریانکا گاندھی نے بھی مدھیہ پردیش میں ایک بڑے جلسے خطاب میں وزیر اعظم مودی پر خوب تنقید کی۔

    انھوں نے کہا مہنگائی بڑھتی جا رہی ہے، خواتین آدھے ادھورے سامان کے ساتھ بازار سے لوٹ آتی ہیں، ہماری حکومتیں جہاں بھی ہیں، ہم نے اپنے کاموں سے عوام کو مہنگائی سے نجات دلائی ہے، مودی کے راج میں جہاں ملک کا کسان ایک دن میں 27 روپے کما رہا ہے، وہیں اڈانی ایک دن میں 1600 کروڑ روپے کما رہا ہے۔

    پریانکا گاندھی نے کہا جب ہم ذات پر مبنی مردم شماری کی بات کرتے ہیں تو بی جے پی خاموش ہو جاتی ہے، ہم ذات پر مبنی مردم شماری چاہتے ہیں کہ پتا چلے کس ذات کے کتنے لوگ ہیں تاکہ ان کو ان کی ضرورت کے مطابق دیا جائے۔

    انھوں نے اپنی دادی اندرا گاندھی کو یاد کرتے ہوئے کہا آج آپ ان کو یاد کرتے ہیں کیوں کہ انھوں نے اپنی زندگی عوام کی خدمت میں لگا دی تھی، آج بھی لوگ مجھ سے کہتے ہیں کہ آپ کی دادی نے ہمیں پٹّے دلوائے، غریبوں کو پانی، جنگل، زمین پر حق دیا۔

  • مودی کے زیر سایہ بھارت دوسرا کشمیر بن جائے گا، نیویارک ٹائمز نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    مودی کے زیر سایہ بھارت دوسرا کشمیر بن جائے گا، نیویارک ٹائمز نے خطرے کی گھنٹی بجا دی

    واشنگٹن: نیو یارک ٹائمز نے خطرے کی گھنٹی بجا دی، ایک رپورٹ میں اخبار نے لکھا ہے کہ وزیر اعظم مودی کے زیر سایہ بھارت دوسرا کشمیر بن جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ چند سال میں نریندر مودی بھارتی جمہوری اقدار کا بد ترین دْشمن بن کر سامنے آئے ہیں، نیو یارک ٹائمز نے مودی سرکار کو ایک بار پھر آئینہ دکھا دیا اور دنیا کی سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت کو ہلا ڈالا۔

    صرف 2023 میں بھارت میں انسانی حقوق اور گرتے صحافتی معیاروں پر نیو یارک ٹائمز کا یہ گیارہواں اداریہ ہے، جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ کشمیر ٹائمز نے 2019 میں مقبوضہ کشمیر میں انٹرنیٹ بندش پر مودی کے خلاف عدالت میں درخواست دائر کی، جس پر انتقاماََ مودی سرکار نے 66 سالہ پرانا اخبار ہی بند کروا دیا۔

    نیویارک ٹائمز کے مطابق مودی نے ہندوستان میں عدم برداشت اور مسلمانوں کے خلاف تشدد کو عام کیا ہے، مودی پر تنقید کرنے والے صحافیوں کو انکم ٹیکس چھپانے، دہشت گردی یا علیحدگی پسندی کے الزامات کی آڑ میں دھمکایا جاتا ہے، اشتہارات اور فنڈز کی آڑ میں اخبارات کو من پسند خبریں شائع کرنے کے لیے بلیک میل کیا جاتا ہے۔

    اداریے میں لکھا گیا کہ 2014 میں اقتدار سنبھالنے کے بعد مودی منظم طریقے سے عدالتوں اور سرکار ی مشینری کو کنٹرول کر رہا ہے، مودی کی آمریت کی راہ میں اب صرف بچا کچھا میڈیا کھڑا ہے، انو رادھا بھاسن کے مطابق میڈیا کو حکومتی ٹٹو بنانے کے لیے اوچھے جبری ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔

    اداریے کے مطابق کشمیر کے بعد مودی اب اس ماڈل کو پورے ہندوستان میں نافذ کرنا چاہتا ہے، مودی نت نئے قوانین کے ذریعے آزادیِ اظہار کا گلہ گھونٹ رہا ہے، مودی کے صحافت دشمن اقدامات سے بھارت میں معلوماتی خلا پیدا ہو گیا ہے، مودی سرکار نے 20 سے زائد تنقیدی صحافیوں کا نام نو فلائی لسٹ میں ڈال دیا ہے۔

    واضح رہے کہ 1990 سے 2018 تک کشمیر میں 19 صحافیوں کے جاں بحق ہونے کے باوجود صحافت کو کوئی خطرہ نہیں تھا، لیکن مودی کے دوبارہ حکومت میں آنے کے بعد صحافتی سانحہ جنم لے رہا ہے، پابندیوں سے بچنے اور معاشی فوائد کی خاطر بھارتی میڈیا مودی کا ترجمان بنا ہوا ہے۔

    بی بی سی کی مودی مخالف سیریز کی نشریات روکنا، انکم ٹیکس کی آڑ میں دفاتر پر حملے صحافتی آوازوں کو دبانے کے ہتھکنڈے ہیں، سوال اٹھتا ہے کہ عالمی میڈیا کے بار بار آواز اٹھانے پر کیا اقوام عالم مودی کے فاشسٹ ایجنڈے پر کوئی نوٹس لیں گی؟

  • امریکی اخبار نے بھی مودی کے بھارت کا بھیانک چہرہ دکھا دیا

    امریکی اخبار نے بھی مودی کے بھارت کا بھیانک چہرہ دکھا دیا

    واشنگٹن: امریکی اخبار نے بھی مودی حکومت کا چہرہ آشکار دیا، اخبار کا کہنا ہے کہ نریندر مودی کے بھارت میں مسلمان عدم تحفظ کا شکار ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مودی کے بھارت میں مسلمانوں کی حالت زار پر امریکی اخبار بھی بول پڑا ہے، اخبار کا کہنا ہے کہ مسلمان بھارت میں عدم تحفظ کا شکار ہو چکے ہیں۔

    مسلمانوں کو پارکوں اور کھلی جگہوں پر نماز جمعہ کی اجازت نہیں، مسلمان گھروں سے نکلتے وقت روایتی لباس بھی نہیں پہن سکتے۔

    امریکی اخبار نے لکھا کہ مسلمان گھروں سے نکلتے وقت جینز اور ٹی شرٹ پہننے پر مجبور ہیں، 20 کروڑ مسلمان مودی کے دوبارہ منتخب ہونے پر خوف زدہ ہیں۔

    اخبار نے مزید لکھا کہ بھارت کی آبادی کا 14 فی صد 20 کروڑ مسلمانوں پر مشتمل ہے، جب کہ مودی کی بی جے پی میں کوئی مسلمان رکن پارلیمنٹ نہیں، دوسری طرف بی جے پی کے رہنما مسلمان دشمن سرگرمیوں اور بیانات میں پیش پیش ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت خواتین کے لئے سب سے خطرناک ترین ملک قرار

    اخبار نے لکھا کہ مودی نے بھارت کو سیکولر کے بجائے ہندو اسٹیٹ میں بدل دیا ہے، گائے کے تحفظ کے نام پر ہجوم نے مسلمانوں کو تشدد کر کے قتل کیا۔

    خیال رہے کہ عالمی تنظیم تھامس رائٹرز فاؤنڈیشن کی جانب سے ایک سروے رپورٹ جاری کی گئی ہے جس کے مطابق مودی کا بھارت دنیا میں خواتین کے لیے سب سے زیادہ خطرناک ملک بن گیا ہے۔