Tag: مودی

  • ’مقبوضہ وادی میں انسانیت کو کچلنے کی مثال انسانی تاریخ میں نہیں ملتی‘

    ’مقبوضہ وادی میں انسانیت کو کچلنے کی مثال انسانی تاریخ میں نہیں ملتی‘

    نیویارک: وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر کا کہنا ہے کہ انتہاء پسند بھارتی وزیر اعظم نے خطے کا امن خطرے میں ڈال دیا ہے، تارکین وطن مل کر مظلوم کشمیریوں کے لیے آواز اٹھائیں۔

    اپنے ایک بیان میں وزیراعظم آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ مقبوضہ وادی میں انسانیت کو کچلنے کی مثال انسانی تاریخ میں نہیں ملتی، مقبوضہ کشمیر کے عوام مکمل طور پر محصور ہیں ان کو گھروں میں قید کر دیا گیا ہے، مقبوضہ کشمیر میں مکمل لاک ڈاﺅن ہے۔

    انہوں نے کہا کہ تارکین وطن کشمیری اپنے بھائیوں کے سفیر بن کر ان کی آواز کو دنیا تک پہنچائیں، سیاسی تفریق کا بالائے طاق رکھتے ہوئے کشمیریوں کے مسئلے اور بھارتی عزائم سے دنیا کو آگاہ کریں، مقبوضہ کشمیر کی حالیہ صورتحال پر سخت تشویش ہے، 21روز سے وہاں فون اور انٹرنیٹ سمیت دیگر ذرائع ابلاغ معطل ہیں اور وہاں کھانے پینے کی اشیاء بھی ناپید ہوگئی ہیں۔

    راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل طلب مسئلہ ہے، جس پرسلامتی کونسل کی قراردادیں موجود ہیں، کشمیریوں کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق رائے شماری کا دیا جائے۔

    کشمیر پر وزیر اعظم کے قوم سے خطاب کا خیر مقدم کرتی ہوں: مشال ملک

    وزیر اعظم آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ تارکین وطن ہمارا اثاثہ ہیں جو بیرون ممالک میں ہمارے سفیر ہیں، تارکین وطن نے ہمیشہ کشمیریوں کی آواز کو بلند کیا ہے اور دنیا کے سامنے بھارتی عزائم کو بے نقاب کیا ہے، اب وقت آگیا ہے کہ کشمیر کے مسئلے کا حل کیا جائے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی تاریخ کے بدترین مظالم ڈھائے گئے، نوجوانوں کو پیلٹ گنوں سے اندھا کر کے ان کی بینائی چھینی گئی، عورتوں کی عصمت دریاں کی گئی۔

  • کشمیر بھارت کا اندرونی نہیں دو طرفہ مسئلہ ہے، مودی کا اعتراف

    کشمیر بھارت کا اندرونی نہیں دو طرفہ مسئلہ ہے، مودی کا اعتراف

    پیرس: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اعتراف کیا ہے کہ کشمیر انڈیا کا اندرونی نہیں بلکہ دو طرفہ مسئلہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نریندر مودی نے ٹرمپ کے سامنے ثالثی سے فرار کی کوشش کرتے ہوئے اعتراف کر لیا کہ کشمیر کا معاملہ پاکستان اور بھارت کے درمیان ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بھارتی وزیر اعظم سے کشمیر پر بات کے دوران مودی نے کہا یہ پاکستان اور بھارت کا دو طرفہ مسئلہ ہے، ہم مل جل کر مسائل کا حل نکال سکتے ہیں۔

    مودی نے ٹرمپ سے کہا ہم کسی ملک کی مداخلت نہیں چاہتے، میں کشمیر پر پاکستان سے بات کروں گا۔

    صدر ٹرمپ نے واضح کر دیا کہ دونوں ملک مسئلہ حل نہ کر سکے تو امریکا کرے گا، کشمیر پر ثالثی کی ضرورت پڑی تو وہ حاضرہیں، مودی پاکستان سے بات کریں گے جو اچھی بات ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مودی کی غلطی سے کشمیریوں کو آزادی کا تاریخی موقع مل گیا: وزیراعظم

    واضح رہے کہ گزشتہ روز فرانس کے شہر بیارٹز میں جی سیون اجلاس کے دوران امریکی صدر ٹرمپ اور بھارتی وزیر اعظم کی ملاقات ہوئی، اور کشمیر سے متعلق گفتگو کی۔

    خیال رہے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد ٹرمپ کی مودی سے پہلی ملاقات ہے جب کہ صدر ٹرمپ مسئلہ کشمیر پر متعدد بار ثالثی کی پیش کش کر چکے ہیں لیکن بھارت نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ثالثی کی پیش کش کا جواب نہیں دیا تھا۔

    ادھر گزشتہ روز قوم سے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ وہ آخری سانس تک کشمیریوں کا ساتھ دیں گے، جب تک کشمیر آزاد نہیں ہوتا وہ کشمیر کا کیس لڑتے رہیں گے۔

  • دنیا کا مودی کو سراہنا  بیوقوفی ہے: شیریں مزاری

    دنیا کا مودی کو سراہنا بیوقوفی ہے: شیریں مزاری

    اسلام آباد: وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ دنیا کا مودی کو سراہنا بیوقوفی ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا. ان کہنا تھا کہ بھارت خلائی ملٹرائزیشن پر زور دے رہا ہے.

    شیریں مزاری نے کہا کہ بھارت نے ایٹمی ہتھیار بنانے والا فینائل مواد تیارکر لیا، بھارت نےابھی تک این پی ٹی پردستخط نہیں کیے، سول نیوکلیئرمعاہدوں کی آڑمیں بھارت نےایٹمی موادحاصل کیا.

    وزیرانسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری کے مطابق بھارتی افواج کی پیش قدمی پرنصرمیزائل استعمال کیا جاسکتا ہے، سوال یہ ہےکہ پہلےایٹمی ہتھیاروں کا استعمال کون کرے گا.

    انھوں نے کہا کہ بھارت نے ہمیشہ معاہدوں کی خلاف ورزی کی ہے، بھارت ہندوبالادستی کےجنون میں مبتلا ہے.

    خیال رہے کہ آج وزیر اعظم نے کشمیر سے متعلق اہم خطاب کیا، اس موقع پر میں وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کا ’’کشمیر پالیسی‘‘ پر فیصلے کا وقت آگیا ہے، آج ساری قوم کو اعتمادمیں لینے کا وقت ہے۔

    انھوں نے کہا کہ ہم مذاکرات کی بات کرتےہیں، بھارت کوئی اوربات شروع کردیتاہے، اگر آج ہمارےساتھ کوئی نہیں کھڑا، تو مایوس ہونےکی ضرورت نہیں، جو آج ہمارےساتھ نہیں ہیں، وہ کل ہمارےساتھ ہوں گے، پاکستا ن کشمیر کے لیےہر حد اور ہر سطح تک جائےگا۔

  • جو کشمیرکا غدار ہوگا وہ مودی کا یارہوگا، شیخ رشید احمد

    جو کشمیرکا غدار ہوگا وہ مودی کا یارہوگا، شیخ رشید احمد

    مظفرآباد: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ دنیا کے محاذ پرکشمیریوں کا کیس لڑا ہے، فاشسٹ آمر، ہٹلر، نازی مودی نے غلطی کی ہے، بھارت کا ایجنڈا ہے مسلمانوں کو یرغمال بنا کر قابض رہے۔

    تفصیلات کے مطابق مظفرآباد میں مقبوضہ کشمیر سے اظہار یکجہتی کے لیے نکالی گئی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر سے متعلق حالیہ اقدام بھارتی قیادت کا سوچا سمجھا منصوبہ ہے، نازی مودی کے احمقانہ اقدامات بھارت کو لے ڈوبیں گے۔

    شیخ رشید نے کہا کہ مودی کی وجہ سے پاکستان میں ہم سب ایک ہوگئے، جو کشمیر کا غدار ہوگا وہ مودی کا یار ہوگا، جو کشمیرکے ساتھ ہوگا وہ راجکمار ہوگا۔

    وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ پاکستان کو اندر سے توڑنا بھارت کا ایجنڈا ہے اور بھارت کا آزاد کشمیر پرحملہ کرنا اعلان جنگ ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ فاشسٹ آمر، ہٹلر، نازی مودی نے غلطی کی ہے، بھارت کا ایجنڈا ہے مسلمانوں کو یرغمال بنا کر قابض رہے۔

    قبل ازیں وزیر ریلوے نے صدر آزاد کشمیر مسعود خان سے ملاقات کی تھی جس میں انہوں نے صدر آزاد کشمیر کو یقین دہانی کروائی کہ وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ ہرفورم پرلڑا جائے گا اور ساری دنیا کو بھارتی مظالم سے آگاہ کیا جائے گا۔

    مقبوضہ کشمیر میں 21ویں روز بھی کرفیو

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 21ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

  • مودی، سرینگر سے کرفیو ہٹا کر دیکھو، حقیقت سامنے آجائے گی: بلاول بھٹو زرداری

    مودی، سرینگر سے کرفیو ہٹا کر دیکھو، حقیقت سامنے آجائے گی: بلاول بھٹو زرداری

    گانچھے: پاکستان پیپلز  پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو  زرداری نے کہا ہے کہ مودی سرینگر سے کرفیو ہٹا کر دیکھے، خود ہی حقیقت سامنے آجائے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے گلگت بلتستان کے ضلع گانچھے کے شہر خپلو کے شاہی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    انھوں نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی اقدامات کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میں گجرات کے قسائی سے کہتا ہوں، اگر تم جہموری لیڈر ہو تو سرینگر سے کرفیو ہٹا کر دیکھو۔

    انھوں نے پی ٹی آئی حکومت کو آڑے ہاتھ لیتے ہوئے کہا کہ جتنے قرض پاکستان پیپلز پارٹی نے پانچ سال میں نہیں لیے، اتنےحکومت نے ایک سال میں لے لیے ہیں۔

    مزید پڑھیں: بلاول بھٹو سیاچن بارڈر پر مودی کو للکار رہا ہے

    ان کا کہنا تھا کہ بے نظیربھٹو پہلی وزیراعظم تھیں، جو سیاچن پہنچیں، ذوالفقارعلی بھٹونے گانچھے کو ضلع کا درج دیا، میں آج یہاں آکربےحدخوشی محسوس کررہا ہوں۔

    انھوں نے کہا کہ اقتدار میں آنے بعد کسی وزیراعظم نے یہاں کا دورہ نہیں کیا، صرف شہید بھٹو نے گلگت بلتستان کا دورہ کیا تھا۔ بھٹونےآپ کے لئےغربت ختم کرنے کے لئے سبسڈی کا اعلان کیا۔

  • بلاول بھٹو سیاچن بارڈر پر مودی کو للکار رہا ہے

    بلاول بھٹو سیاچن بارڈر پر مودی کو للکار رہا ہے

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی کے رہنما نیئربخاری نے کہا بھارت کےانسانیت سوزمظالم کاسلسلہ خطےکوآگ میں بدل دے گا ، بلاول بھٹو سیاچن بارڈر پر مودی کو للکار رہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما نیئربخاری نے اپنے بیان میں کہا بلاول بھٹو سیاچن بارڈر پر مودی کو للکار رہا ہے، مقبوضہ کشمیرمیں نمازجمعہ پرپابندی کی جتنی مذمت کی جائےکم ہے۔

    نیئربخاری کا کہنا تھا کہ بھارت کےانسانیت سوزمظالم کاسلسلہ خطےکوآگ میں بدل دے گا، دنیاخاموش تماشائی کیوں بنی ہوئی ہےسمجھ سے بالاتر ہے۔

    بھارت کےانسانیت سوزمظالم کاسلسلہ خطےکوآگ میں بدل دے گا

    پی پی رہنما نے کہا کشمیریوں کی نسل کشی اورقتل عام ظلم عظیم ہے، کشمیریوں کوقربانیوں کاثمرآزادی کی شکل میں ضرورملےگا، کشمیر کی سڑکیں لہو لہوہیں، انسانی حقوق کی تنظیموں کوروکاجارہاہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دشمن کو دندان شکن جواب کے لئے افواج پاکستان اور قوم تیار ہے۔

    یاد رہے چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ مودی تم رہبر نہیں رہزن ہو، تم کشمیریوں کے قاتل ہو ،  تم سے پوچھتا ہوں کہ اگر تم نے کشمیریوں کو حقوق دئیے ہیں تو کرفیو اٹھاؤ، اور مقبوضہ کشمیر میں جلسہ کرنے کی اجازت دو۔

    ان کا کہنا تھا کہ کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، بھٹو کا نواسہ، بی بی کا بیٹا ابھی زندہ ہے، کشمیر پر کسی نے کوئی سودا کیا تو تمہارا وہ حال ہوگا جو دنیا یاد رکھے گی، کسی صورت بھی جناح اور بھٹو کے خواب سے سودا بازی نہیں کرنے دوں گا۔

  • لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاج پر مودی کی برطانوی وزیراعظم سے شکایت

    لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاج پر مودی کی برطانوی وزیراعظم سے شکایت

    نئی دہلی: بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے باہر ہونے والے مظاہروں پر برطانوی وزیراعظم بورس جانسن سے شکایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق مودی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت میں تبدیلی کے خلاف گزشتہ ہفتے بھارت کے یومِ آزادی کے موقع پر ہزاروں افراد نے بھارتی ہائی کمیشن کے باہر احتجاج کیا تھا جنہوں نے پاکستانی اور کشمیری پرچم اٹھا رکھے تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق احتجاج کے حوالے سے نریندر مودی کے حمایتی اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے کارکنوں نے الزام عائد کیا تھا کہ مظاہرین نے بھارتی خواتین اور بچوں پر بوتلیں اور انڈے مارے تھے جبکہ برطانوی حکام انہیں روکنے میں ناکام رہے۔

    دوسری جانب لندن پولیس نے بتایا کہ پولیس کی راہ میں رکاوٹ ڈالنے اور جارحانہ ہتھیار رکھنے پر 4 افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔ برطانوی وزرات داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ اپنی گفتگو میں انہوں نے ایک بڑے ہجوم کے ہاتھوں لندن میں بھارتی ہائی کمیشن کے خلاف یومِ آزادی پر ہونے والے تشدد اور توڑ پھوڑ کا حوالہ دیا۔

    مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے مذاکرات ہی بہترین راستہ ہے: برطانوی وزیراعظم

    بیان میں بتایا کہ وزیراعظم بورس جانسن نے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس بات کی یقین دہانی کروائی کہ ہائی کمیشن، اس کے عملے اور وہاں آنے والے افراد کی حفاظت یقینی بنانے کے لیے تمام تر ضروری اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

    اس موقع پر نریندر مودی نے بورس جانس کو بتایا کہ دہشت گردی بھارت اور یورپ دونوں کے لیے مسئلہ ہے اور اس لڑنے کے لیے کارروائی کرنی پڑی۔

    وزارت داخلہ کے بیان کے مطابق نریندر مودی نے داعش کے پھیلاؤکے خطرے کے تناظر میں بنیاد پرستی، عدم برداشت اور تشدد کے خطرات سے نبرد آزما ہونے کے لیے موثر اقدامات اٹھانے کی اہمیت پر زور دیا۔

  • مودی کی پیرس آمد پر یونیسکو آفس کے سامنے احتجاج کی تیاریاں

    مودی کی پیرس آمد پر یونیسکو آفس کے سامنے احتجاج کی تیاریاں

    پیرس: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی پیرس آمد کے موقع پر پاکستانی، کشمیری اور سکھ کمیونٹی نے یونیسکو آفس کے سامنے احتجاج کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نریندر مودی پیرس دورے کے موقع پر جمعہ 23 اگست کو یونیسکو آفس اجلاس میں شرکت کریں گے، مقبوضہ کشمیر کی نازک صورت حال کے پیشِ نظر پاکستانی، کشمیری اور سکھ کمیونٹیز اس موقع پر سخت احتجاج کریں گے۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے فرانسیسی صدر ایمانوئل میکرون مسئلہ کشمیر پر گفتگو بھی کریں گے۔

    واضح رہے کہ نریندر مودی امریکا کا دورہ بھی کرنے والے ہیں، وزیر اعظم عمران خان نے پارٹی کی تنظیم برائے بین الاقوامی شعبہ جات کو ہدایت کی ہے کہ نیویارک میں مودی کے خلاف شدید ردِ عمل دیا جائے۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  نریندر مودی کو عالمی سطح پر شدید ردِ عمل دینے کی تیاری

    وزیر اعظم ہاؤس میں عمران خان سے پارٹی کے سیکریٹری او آئی سی ڈاکٹر عبد اللہ ریاڑ نے خصوصی ملاقات کی، عمران خان نے انھیں مودی کے خلاف بھرپور احتجاج کی ہدایت کی اور کہا کہ بھارتی بربریت کے خلاف کمیونٹی اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو متحرک کیا جائے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مودی سرکار نے تمام انسانی و بین الاقوامی قوانین کو روند ڈالا ہے، مودی حکومت کشمیریوں کو نشانہ ستم بنانے کی تیاریوں میں ہے۔

    خیال رہے کہ کشمیر پر غاصبانہ تسلط کے لیے غیر قانونی اقدامات کے بعد بھارت اور مودی کے خلاف دنیا بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، عالمی سطح پر بھارتی اقدامات کی شدید مذمت کی گئی ہے۔

  • گجرات فسادات کے ثبوت اکھٹے کرنے والے پولیس افسر کی بیٹی مودی کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی

    گجرات فسادات کے ثبوت اکھٹے کرنے والے پولیس افسر کی بیٹی مودی کے خلاف اٹھ کھڑی ہوئی

    لندن: مودی کا ایک اور گھناؤنا چہرہ دنیا کے سامنے آ گیا، گجرات فسادات میں مودی کے خلاف گواہی دینے والے پولیس افسر کی بیٹی انصاف کے لیے لندن کی سڑکوں پر نکل آئی۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں مودی کے خلاف گواہی دینے والے سابق پولیس افسر سنجیو بھٹ کی بیٹی آکاشی بھٹ نے والد کے لیے انصاف کی اپیل کی ہے، آکاشی نے کہا کہ ان کے والد کو 20 سال پرانے بے بنیاد کیس میں پھنسایا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ پولیس افسر سنجیو نے مودی کے گجرات فسادات میں ملوث ہونے کے ثبوت اکٹھے کیے تھے، عدالت میں بیان حلفی بھی جمع کروایا تھا جس پر مودی سرکار نے سنجیو بھٹ کو مقدمے میں پھنسایا۔

    دریں اثنا، برطانوی پارلیمنٹ کے باہر گاندھی کے مجسمے کے سامنے بھارتی کمیونٹی نے سابق پولیس افسر سنجیو بھٹ کی رہائی اور بھارت میں اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے مظاہرہ کیا۔

    واضح رہے کہ کل 20 اگست کی صبح کو گجرات ہائی کورٹ میں پولیس افسر کی رہائی کی اپیل کی پہلی سماعت ہے، ہائی کورٹ میں ان کی عمر قید کی سزا کو چیلنج کیا گیا ہے۔

    بھارت میں پولیس افسر سنجیو بھٹ کے حق میں ہزاروں لوگوں نے آواز بلند کی ہے، رواں ماہ پندرہ اگست کو رکھشا بندھن کے تہوار پر ملک بھر سے 30 ہزار راکھیاں ان کے گھر بھجوائی گئیں۔ راکھیوں کے لیے اپیل سنجیو کی وکیل دیپکا راجوت نے ٹویٹر پر کی تھی۔

    سنجیو بھٹ کو اکتوبر 1990 میں ریاست گجرات کے ضلع جام نگر کے علاقے جام جودھ پور میں واقع ہونے والے، اکیس سالہ لڑکی کے ریپ اور حراستی قتل کیس میں، جام نگر کی مقامی عدالت نے عمر قید کی سزا سنائی تھی، واقعے کے وقت وہ اسسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ کے عہدے پر تھے۔

  • مودی کی مخالفت میں اضافہ، کانگریس نے آرٹیکل 370 بحال کرنےکا مطالبہ کردیا

    مودی کی مخالفت میں اضافہ، کانگریس نے آرٹیکل 370 بحال کرنےکا مطالبہ کردیا

    دہلی: بھارت کی سب سے بڑی اپوزیشن جماعت کانگریس نے حکومت سے آرٹیکل 370 بحال کرنےکا مطالبہ کردیا.

    مودی سرکار کی انتہا پسندانہ پالیسیوں کے خلاف بھارت میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، کانگریس کی جانب سے اس فیصلہ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے آرٹیکل 370 کی بحالی کا مطالبہ سامنے آیا ہے.

    کانگریس رہنما غلام نبی آزاد نے کہا ہے کہ یہ فیصلہ غلط ثابت ہوچکا ہے، مودی سرکار کشمیر کے سیاسی رہنماؤں کورہا کرے۔

    وزیراعلیٰ مغربی بنگال ممتا بینرجی نے بھی کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی مکمل خلاف ورزی ہورہی ہے، جس کا فوری سدباب ہونا چاہیے.

    مزید پڑھیں: آرٹیکل 370: اقوام متحدہ میں ہونے والی بحث مودی حکومت کی ناکامی ہے، کانگریس رہنما

    دوسری جانب کشمیریوں پرتشدد بے نقاب کرنے والی شہلارشید کے خلاف بھارت میں ایک اور درخواست دائر ہوگئی ہے اور ان کی گرفتاری کامطالبہ زور پکڑ رہا ہے.

    خیال رہے کہ سلامتی کونسل میں کشمیر پر اجلاس کے بعد کانگریس نے حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسے سفارتی ناکامی قرار دیا تھا.

    یاد رہے کہ کشمیر میں کرفیو کو پندرہ دن گزر گئے ہیں، کرفیو کے دوران بھارتی فوج کی جانب سے کشمیریوں‌ پر ظلم و سمت کے پہاڑ توڑے گئے.