Tag: مودی

  • خواجہ معین الدین چشتیؒ کا عرس، مودی کی جانب سے چادر کا نذرانہ

    خواجہ معین الدین چشتیؒ کا عرس، مودی کی جانب سے چادر کا نذرانہ

    نئی دہلی: بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے خواجہ معین الدین چشتی رحمتہ اللہ علیہ کے عرس کے موقع پر ایک چادر درگاہ اجمیر شریف کے لیے روانہ کی گئی۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پارلیمانی امور کے وزیر اور اقلیتی امور کے وزیر کرن رجیجو کی جانب سے اس بات کی اطلاع سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ کے ذریعے دی گئی۔

    پارلیمانی امور کے وزیر اور اقلیتی امور کا کہنا تھا کہ ”وزیراعظم نریندر مودی نے خواجہ معین الدین چشتی رحمتہ اللہ علیہ کے عرس کے موقع پر اجمیر شریف درگاہ پر اپنی طرف سے پیش کی جانے والی چادر روانہ کی ہے۔ یہ اقدام بھارت کی روحانی وراثت اور ہم آہنگی کے پیغام کے تئیں ان کے گہرے احترام کو ظاہر کرتا ہے۔“

    بھارتی وزیر اعظم کا پوسٹ کو ری پوسٹ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ خواجہ معین الدین چشتی رحمتہ اللہ علیہ کے عرس کے موقع پر سب کوخوشیاں اور امن حاصل ہو۔

    واضح رہے کہ خواجہ معین الدین چشتی رحمتہ اللہ علیہ کے عرس کا ہر سال اجمیر شریف میں عقیدت و احترام کے ساتھ اہتمام کیا جاتا ہے، آل انڈیا صوفی سجادہ نشین کونسل کے صدر سید نصیر الدین چشتی نے بھارتی وزیر اعظم کے اس اقدام کا خیرمقدم کیا ہے۔

    سید نصیر الدین چشتی کا کہنا تھا کہ یہ ایک قدیم روایت ہے۔ 1947 میں ملک کی آزادی کے بعد سے ہر وزیر اعظم نے اس عرس کے موقع پر چادر پیش کی ہے۔ بھارتی وزیر اعظم نے 2014 میں اقتدار میں آنے کے بعد سے اس روایت کو برقرار رکھا ہے۔

    اجمیر شریف درگاہ پر دعویٰ، اسدالدین اویسی نے مودی حکومت سے کیا کہا ؟

    سید نصیر الدین چشتی کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی وزیر اعظم نے پچھلے 10 سالوں میں اس روایت کو نہ صرف جاری رکھا ہے بلکہ پورے عقیدت اور احترام کے ساتھ نبھایا ہے۔

  • مودی کی تقریر تھی یا ریاضی کا ڈبل پیریڈ، بہت بور کر دیا، پریانکا گاندھی

    مودی کی تقریر تھی یا ریاضی کا ڈبل پیریڈ، بہت بور کر دیا، پریانکا گاندھی

    نئی دہلی: پریانکا گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر کو اسکول میں ریاضی کا پیریڈ قرار دے دیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی سیاسی جماعت کانگریس کی رہنما پریانکا گاندھی نے مودی کی تقریر کو بورنگ کہہ دیا، اور نریندر مودی کی پارلیمنٹ میں 110 منٹ سے زائد کی تقریر کو اسکول کے ریاضی کے ڈبل پیریڈ جیسا قرار دے دیا۔

    پریانکا گاندھی نے کہا مودی کی تقریر تھی یا ریاضی کا ڈبل پیریڈ، مودی نے ایک بھی ایسی بات نہیں کہی جو نئی ہو، انھوں نے ہمیں بہت بور کر دیا تھا، یہ مجھے دہائیوں پیچھے لے گیا اور ایسا لگا جیسے میں ریاضی کے اُس ڈبل پیریڈ میں بیٹھی ہوں۔

    انھوں نے کہا ’’(وزیر کیمیکلز اینڈ فرٹیلائزر) جے پی نِڈا جی بھی ہاتھ مل رہے تھے لیکن جیسے ہی مودی ان کی طرف دیکھتے تو وہ ایسی اداکاری کرنے لگتے جیسے توجہ سے سن رہے ہوں، امیت شاہ نے بھی اپنا سر پکڑ رکھا تھا، پیوش گوئل اونگھ رہے تھے، یہ میرے لیے ایک نیا تجربہ تھا، میں نے سوچا تھا کہ وزیر اعظم کچھ نیا، کچھ اچھا کہیں گے۔‘‘

    اگر پارلیمنٹ کھود کر کوئی چیز نکالوں تو کیا وہ میری ہوگی؟ اسد الدین اویسی

    وزیر اعظم مودی نے اپنی تقریر میں گاندھی خاندان کو تنقید کا نشانہ بنایا، اور کہ کانگریس کے ایک خاندان نے آئین کو پامال کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، میں اس ایک خاندان کا ذکر کر رہا ہوں کیوں کہ ہمارے 75 سال کے سفر میں انھوں نے 55 سال حکومت کی، اس خاندان کی غلط سوچوں، بری پالیسیوں کی روایت مسلسل جاری ہے۔ اس خاندان نے ہر سطح پر آئین کو چیلنج کیا ہے۔

  • مودی کا امریکا میں ہندوتوا نظریہ کا پرچار، سکھ رہنماؤں نے آڑے ہاتھوں لے لیا

    مودی کا امریکا میں ہندوتوا نظریہ کا پرچار، سکھ رہنماؤں نے آڑے ہاتھوں لے لیا

    بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا امریکا میں ہندوتوا نظریے کو پرچار کرنے پر سکھ رہنماؤں نے آڑے ہاتھوں لے لیا۔

    بھارت میں آزادی کے 77 برس بعد بھی متعدد علیحدگی پسند تحریکیں سرگرمِ عمل ہیں، بھارت نے آزادی کے وقت سکھوں کے ’خالصتان‘ کے قیام جیسے بہت سے نام نہاد وعدے کیے۔

    لیکن بھارت میں پچھلی کئی دہایئوں سے سکھوں کو اْن کے بنیادی مذہبی، سیاسی اور سماجی حقوق سے محروم کردیا گیا، سکھوں کی تاریخ بھارتی مظالم سے بھری پڑی ہے۔

    بھارتی حکومت کبھی گولڈن ٹمپل جیسے سانحے کرواتی ہے تو کبھی دوسرے ممالک میں تحریکِ خالصتان کے سکھ رہنماؤں کو قتل کرواتی ہے، حال ہی میں مودی سرکار نے امریکا میں اپنے دورے کے دوران ہندوتوا جیسے متشدد نظریات کو فروغ دیا۔

    ہندوتوا نظریہ بھارت میں مذہبی ہم آہنگی، سیکولرزم اور جمہوریت جیسے بنیادی ریاستوں ستونوں کو نگل رہا ہے، نیویارک میں ہونے والی مودی کی تقریر پر سکھ رہنما گْرپت ونت سنگھ پننْو پہ اپنا ردِ عمل دیا۔

     سکھ رہنما گْرپت ونت سنگھ نے کہا کہ جو بھی اس تقریب کی منصوبہ بندی اور فنڈنگ کر رہے ہیں، وہ سب مودی کے ہندوتوا نظریے کے پیروکار ہیں، میر ا مودی کو مشورہ ہے کہ براہ کرم اپنے بھارتی نڑاد امریکیوں کو واپس بھارت لے جائیں۔

    انہوں ن کہا کہ انڈو-امریکن ہندوتوا کے پیروکار، آپ امریکی آئین کے وفادار نہیں ہیں، اس لیے آپ سب کو اپنی پیاری مادر وطن ہندوستان واپس جانا چاہیے۔

     سکھ رہنما ،گْرپت ونت سنگھ پننْونے مزید کہا کہ وزیر اعظم مودی کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی جا رہی کیونکہ انہیں وزیر اعظم کے طور پر تحفظ حاصل ہے لیکن یاد رکھیں، یہ تحفظ عمر بھر نہیں رہے گا، مودی سرکار اپنے انتہا پسند نظریات کو اب سمندر پار ہندستانیوں تک بھی پھیلا رہی ہے۔

  • مودی کے طیارے کا پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے کا انکشاف

    مودی کے طیارے کا پاکستانی فضائی حدود استعمال کرنے کا انکشاف

    امریکا سے بھارت واپسی کے دوران بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے پاکستانی فضائی حدود کا استعمال کیا۔

    ایوی ایشن ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی چھیالیس منٹ تک پاکستان کی فضائی حدود میں رہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم کا طیارہ شام پونے چھ بجے افغانستان سے چترال کے اوپر پاکستانی حدود میں داخل ہوا اور شام ساڑھے چھ بجے لاہور کے قریب سے بھارت کی فضائی حدود میں داخل ہوگیا۔

    واضح رہے کہ بھارتی وزیر اعظم نے امریکا کے سفر پر جاتے ہوئے بھی 45 منٹ تک پاکستان کی فضائی حدود استعمال کی تھی اور روایت کے خلاف وہ خاموشی سے گزرے۔

    دوسری جانب بھارتی وزیر اعظم نے دورہ امریکا کے موقع پر بھارت کے 297 انمول نوادرات واپس لے لیے۔

    امریکا نے تین سو کے قریب انمول نوادرات ہندوستان کو لوٹا دیے، بھارتی وزیر اعظم نے ملاقات کے دوران نوادرات لوٹانے پر امریکی صدر جو بائیڈن کا شکریہ ادا کیا۔

    بائیڈن اور مودی ملاقات کے دوران سکھوں کا احتجاجی مظاہرہ

    یہ نوادرات غیر قانونی طور پر ہندوستان سے امریکا منتقل کیے گئے تھے، وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ دونوں ممالک کے گہرے باہمی تعلقات اور وسیع ثقافتی مفاہمت کے مد نظر یہ نوادرات لوٹائے گئے ہیں۔

  • زیادتی کے بڑھتے واقعات، ممتا بنرجی نے مودی کو کیا مشورہ دیا؟

    زیادتی کے بڑھتے واقعات، ممتا بنرجی نے مودی کو کیا مشورہ دیا؟

    بھارت میں خواتین سے زیادتی کے بڑھتے واقعات پر اظہارِ فکر کرتے ہوئے مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے وزیر اعظم مودی کے نام ایک خط لکھ کر انہیں مشورہ دیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے خط میں مودی کو مشورہ دیا کہ ایسا قانون بنایا جائے جس میں زیادتی کے جرائم میں گرفتار ملزمان کو 15دن کے اندر سخت سزا مل سکے۔

    کلکتہ کے آر جی کر میڈیکل کالج میں ٹرینی ڈاکٹر کا زیادتی کے بعد قتل اور احتجاج کے درمیان ممتا بنرجی نے وزیر اعظم کو خط لکھا جس میں انہوں نے کہا کہ ”میں آپ کے توجہ میں لانا چاہتی ہوں کہ ملک بھر میں عصمت دری کے واقعات لگاتار بڑھ رہے ہیں اور دستیاب اعداد و شمار کے مطابق کئی معاملوں میں عصمت دری کے ساتھ قتل بھی کیا جاتا ہے۔

    خط میں اُن کا کہنا تھا کہ یہ دیکھنا خوفناک ہے کہ ملک بھر میں روزانہ تقریباً 90 زیادتی کے واقعات پیش آتے ہیں۔ اس سے سماج اور ملک کا بھروسہ اور شعور ڈگمگاتا ہے۔ ہم سبھی کی یہ ذمہ داری ہے کہ اس جرم کا خاتمہ کیا جائے تاکہ خواتین کو تحفظ کو احساس ہوسکے۔

    انہوں نے کہا کہ ایسے بہیمانہ جرائم میں شامل ملزمان کے خلاف سخت سزا کا مرکزی قانون بنایا جائے۔ فوری انصاف یقینی بنانے کے لیے ایسے معاملوں میں فوراً سماعت کے لیے فاسٹ ٹریک خصوصی عدالتوں کے قیام پر بھی مجوزہ قانون میں غور کیا جانا چاہیے۔ اس طرح کے کیسز میں سماعت 15 دنوں کے اندر پوری کی جانی چاہیے۔

    ’ایکس‘ ہینڈل پر ابھشیک بنرجی کا کہنا تھا کہ جب پورا ملک ٹرینی ڈاکٹر کے ساتھ پیش آئے زیادتی کے واقعے پر احتجاج کررہا ہے، اسی مدت کے دوران ملک کے مختلف حصوں میں 900 زیادتی کے واقعات درج کئے گئے ہیں۔

    طلاق یافتہ خاتون کا ہر ماہ 6 لاکھ دینے کا مطالبہ، عدالت نے کیا فیصلہ دیا؟

    ابھشیک بنرجی کا ایکس ہینڈل پر مزید کہنا تھا کہ مستقل حل سے متعلق اب بھی وسیع پیمانے پر کچھ نہیں ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ روزانہ 90 عصمت دری کے کیسز، ہر گھنٹے 4 اور 15 منٹ میں 1، ایسے میں نتیجہ خیز کارروائی کی اشد ضرورت ہے۔

  • مودی کے اڈانی نامی بینک کی کرپشن کی داستان ایک بار پھر عالمی توجہ کا مرکز

    مودی کے اڈانی نامی بینک کی کرپشن کی داستان ایک بار پھر عالمی توجہ کا مرکز

    مودی کے اڈانی نامی بینک کی کرپشن کی داستان ایک بار پھر عالمی توجہ کا مرکز بن گئی۔

    ہنڈن برگ رپورٹ کے بعد چالیس بین الاقوامی جریدوں نے بھی آزادانہ تحقیقاتی رپورٹس شائع کی ہیں جن میں اڈانی کیخلاف کرپشن الزامات کی ثبوتوں کے ساتھ تائید کی گئی۔

    فوربز، بلومبرگ، فنانشل ٹائمز، گارڈین، دی وائر، اے بی سی، رائٹرز اور منٹ جیسی بین الاقوامی نیوز ایجنسیز نےاڈانی کیخلاف بے شمار ثبوت پیش کیے ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کیسے اڈانی گروپ بھارت کے نجی اورسرکاری اداروں کو استعمال کر کے اربوں ڈالرز کی کرپشن کرتا ہے، گوتم اڈانی اور ونود اڈانی دنیا بھر میں بے شمار آف شور کمپنیوں کے مالک ہیں جن کے ذریعے اربوں روپے کی کرپشن کی جاتی ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اڈانی کی کرپشن پر پردہ ڈالنے میں مودی سرکار بھرپور کردار ادا کرتی ہے جس کے بدلے میں اسے اڈانی کی جانب سے اربوں کے فنڈز فراہم کیے جاتے ہیں۔

    اڈانی کو مودی کی پشت پناہی حاصل ہونے کا واضح ثبوت بھی منظر عام پر آچکا ہے، ہنڈن برگ رپورٹ کے بعد جہاں اڈانی کیخلاف قانونی کارروائی ہونی چاہیے تھی وہیں اسکے برعکس ہنڈن برگ ریسرچ سینٹر کو ہی نوٹس جاری کردیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق 27 جون 2024 کو سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیاکی جانب سے ہنڈن برگ ریسرچ سینٹر کو قانونی نوٹس جاری کیا گیا، نوٹس میں ہنڈن برگ کے تمام دعووں اور ثبوتوں کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے قانونی کارروائی کی واضح دھمکی دی گئی۔

    بھارتی سیکیورٹیز ریگولیٹر ایک خفیہ آف شور شیل ایمپائر کو نظر انداز کرکے آزادانہ صحافت کرنے والوں کیخلاف ہی کارروائی میں مصروف ہوگئے ہیں، اڈانی کی آف شور کمپنیاں عوامی اداروں کے ذریعے اربوں ڈالرز کی منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں جس کے بے شمار ثبوت بھی موجود ہیں لیکن بھارتی حکام اپنی آنکھیں بند کرکے بیٹھے ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ ماضی میں بھی مودی سرکار نے 4 صحافیوں کو اڈانی کیخلاف بولنے پر غیر قانونی طور پر گرفتار کرلیا تھا، مودی سرکار کی جانب سے لوک سبھا کے ان ممبران کو بھی برخاست کردیا گیا جنہوں نے اڈانی کیخلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا۔

    اس بات سے ثابت ہوچکا ہے کہ کیسے مودی سرکار کرپشن میں سر سے پاؤں تک ملوث ہے اور بھارتی اداروں کو بھی اپنے مذموم مقاصد کیلئے ہرکارے کے طور پر استعمال کررہی ہے۔

  • مودی نے پارلیمنٹ سے گاندھی کے مجسموں کو ہٹوادیا، کانگریس کا احتجاج

    مودی نے پارلیمنٹ سے گاندھی کے مجسموں کو ہٹوادیا، کانگریس کا احتجاج

    نئی دہلی: کانگریس نے پارلیمنٹ کے احاطہ میں موجود مہاتما گاندھی، چھترپتی شیواجی مہاراج اور بابا صاحب امبیڈکر کے مجسموں کو ہٹائے جانے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے مودی اور بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق کانگریس رہنماء پون کھیڑا کا مودی اور بی جے پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مودی حکومت لوک سبھا انتخاب میں اپنی شکست کو ہضم نہیں کر پا رہی ہے، اس لیے روزانہ نئے شگوفے ڈھونڈ کر کسی طریقے سے آئین اور جمہوریت کے ستونوں کو توڑنے میں مصروف رہتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کانگریس نے انتخابات میں آئین کو بچانے کی مہم شروع کی تو بھڑاس نکالنے کے لیے امبیڈکر جی کے مجسمہ کو اس کی جگہ سے پیچھے دھکیل دیا۔ پھر جب مہاراشٹر کی عوام نے انتخابات میں زوردار جواب دیا تو بدلہ لینے کے لیے شیواجی مہاراج جی کے مسجمہ کو بھی ہٹا دیا۔

    انتخاب کے درمیان نریندر مودی نے کہا تھا کہ ’گاندھی‘ فلم آنے سے پہلے مہاتما گاندھی کو کوئی نہیں جانتا تھا۔ جب عوام نے انتخابی نتائج کے ذریعہ اس کا جواب دیا تو غصہ نکالنے کے لیے گاندھی کے مجسمہ کو ہٹا دیا گیا۔

    اسرائیلی فوج کی بمباری سے مزید 77 فلسطینی شہید

    کانگریس رہنماء نے کہا کہ چونکہ اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ ان مجسموں کے سامنے حکومت کی غلط پالیسیوں کے تئیں احتجاجی مظاہرہ کرتے تھے، اس لیے حکومت نے ان مجسموں سے دشمنی نکالی۔ ایسے میں مودی حکومت ملک کی عوام کو وضاحت دے کہ عظیم ہستیوں کے مجسمے کو ہٹانے کے پیچھے کونسا راز ہے۔

  • مودی کے مسلمان مخالف بیانیے کو بھارتی عوام نے مسترد کردیا

    مودی کے مسلمان مخالف بیانیے کو بھارتی عوام نے مسترد کردیا

    مودی کے مسلمان مخالف بیانیے کو بھارتی عوام نے مسترد کردیا اور حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    بھارت میں عام انتخابات اپنے آخری مراحل میں داخل ہوگئے ، اب تک کے نتائج کے مطابق مودی کے دعوے مسلسل غلط ثابت ہونے کا عمل جاری ہے۔

    حالیہ انتخابات میں بھارتی تاریخ کا سب سے کم ووٹر ٹرن آوٴٹ دیکھنے میں آیا ، بھارتی عوام نے مودی کے نفرت انگیز بیانیے کو اقلیتوں پر حملہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا۔

    سی این این کی حالیہ رپورٹ میں بتایا گیا کہ مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقاریر کرنے کے باعث مودی کو انتخابات میں شدید نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے، مودی نے انتخابات میں 400 نشستوں سے جیتنے کا دعوی کیا تھا جو کہ اب سچ ہوتا نظر نہیں آرہا۔

    توقعات کے برعکس نتائج نہ ملنے پر مودی نے اپنا آزمودہ حربہ اپناتے ہوئے مسلمانوں کیخلاف زہر اگل کر انتہاپسند ہندووٴں کو متاثر کرنا شروع کردیا لیکن لاکھ کوششوں کے باوجود بھی مودی کے مسلمان مخالف بیانیے نے بھارتی سول سوسائٹی اور الیکشن اتھارٹی کو بی جے پی سے شدید متنفر کردیا ہے۔

    سال 2014 میں مودی کے اقتدار کے آغاز سے ہی بھارت میں ہندوتوا پالیسیوں کا نفاذ ہونے لگا اور انتہا پسندی عروج پر پہنچ گئی۔

    حالیہ انتخابات میں بھی مودی اور بی جے پی کی اعلیٰ قیادت نے اپنی انتخابی مہم میں مسلسل نفرت انگیز تقاریر کی ہیں، مودی نے 21 اپریل کو راجستھان میں اپنی ریلی کے دوران کہا کہ اگر کانگریس حکومت میں آگئی تو بھارت کی ساری دولت اور ذخائر مسلمانوں میں بانٹ دے گی۔

    مودی نے 23 اپریل کو اپنی ایک تقریر کے دوران کہا کہ کانگریس بھارتی خواتین کے منگل سوترا بھی چھین کر مسلمانوں میں بانٹ دے گی۔

    بھارتی وزیراعظم نے 12 مئی کو ویسٹ بنگال میں اپنی تقریر میں دعوی کیا کہ کانگریس نچلی ذات کے ہندووٴں کیلئے مختص نوکریاں بھی مسلمانوں میں بانٹ دے گی۔

    مودی بھارتی عوام کو مسلمانوں سے ڈرا دھمکا کر انتہاپسندی اور انتشار کی جانب دھکیل رہا ہے جبکہ اپنی انتخابی مہم میں مسلمانوں کو بارہا ناسور بھی قرار دیا جس کے باعث عوام نے مودی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    اپوزیشن لیڈر اروند کیجریوال کی جیل سے رہائی کے بعد مودی مزید بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکا ہے ، مسلمان مخالف بیانیے کی بنیاد پر ملنے والے انتہاپسند ہندووٴں کے ووٹس بھی مودی کو لوک سبھا میں 400 نشستیں دلانے ناکام رہے۔

    انتخابی مہم کے دوران بھارتی نوجوانوں میں بڑھتی بیروزگاری کے متعلق بات نہ کرنے پر بھی عوام مودی سے سخت برہم ہے۔

    بھارت میں 20 سے 24 سال کے نوجوانوں میں بیروزگاری 50 فیصد سے بھی بڑھ چکی ہے ، بھارت میں انتشار اور انتہاپسندی کو فروغ دینے پر مودی کو عالمی سطح پر بھی شدید تنقید کا سامنا ہے۔

    مودی کی نفرت انگیز پالیسیوں کے باعث دنیا بھر میں بھارت کی ساکھ سنگین حد تک متاثر ہورہی ہے ، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا مودی اتنا نقصان اٹھانے کے بعد بھی اپنے نفرت انگیز بیانیے پر ڈٹا رہے گا؟

  • میں ہوتا تو کرتار پور پاکستان سے چھین لیتا، مودی کی گیدڑ بھبکی

    میں ہوتا تو کرتار پور پاکستان سے چھین لیتا، مودی کی گیدڑ بھبکی

    بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی انتخابی ریلی کے دوران گیدڑ بھبکیوں سے باز نہ آئے اور غیر ذمہ دارانہ بیان دے ڈالا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نریندر مودی نے انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر 1971 میں اقتدار میں ہوتا تو کرتاپور گوردوارہ پاکستان سے واپس لے لیتا۔

    مودی نے کہا کہ 70 سالوں سے ہم صرف دوربین سے کرتارپور صاحب گردوارہ دیکھ سکتے ہیں، ماضی میں کرتارپور صاحب گوردوارہ واپس لینے کا ایک موقع تھا، ہمارے ہاتھ میں ٹرمپ کارڈ تھا۔

    مودی نے اپنے خطاب کے دوران عام آدمی پارٹی اور کانگریس پر بھی تنقید کی۔

    نریندر مودی کو قتل کرنے کی دھمکی، حکام کی دوڑیں لگ گئیں

    واضح رہے کہ کرتارپور صاحب گوردوارہ سکھ کمیونٹی کے لیے ایک مقدس مقام کی حیثیت رکھتا ہے، ہر سال بھارت سے بڑی تعداد میں سکھ یاتری مذہبی رسومات کے سلسلے میں کرتارپور گوردوارہ آتے ہیں۔

  • مجھے خاص مقصد کیلئے دنیا میں بھیجا گیا ہے، مودی

    مجھے خاص مقصد کیلئے دنیا میں بھیجا گیا ہے، مودی

    بھارت پر تیسری بار حکمرانی کے خواب دیکھنے والے مودی کا کہنا ہے کہ میں پیدا نہیں ہوا بلکہ کسی خاص مقصد کے لیے دنیا میں بھیجا گیا ہوں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق بھارتی وزیر اعظم مودی کا ایک انٹرویو میں کہنا تھا کہ میں پیدا نہیں ہوا بلکہ کسی خاص مقصد کے لیے دنیا میں بھیجا گیا ہوں۔

    سوشل میڈیا پر بھارتی وزیراعظم کا بیان وائرل ہونے کے بعد لوگوں نے اسے خودپسندی کی انتہا قرار دیا اور ان پر شدید تنقید کا سلسلہ بھی شروع ہوچکا ہے۔

    کسی نے پوچھا تو کیا خدا انہیں مسلمانوں پر مظالم اور منی پور میں قتل عام کے لیے توانائی دیتا ہے؟کسی نے کہا ابھی اوتار کہہ رہے ہیں جیت گئے تو خود کو بھگوان کہہ دیں گے۔

    سیاسی ماہرین کے مطابق مودی اس قسم کے بیانات سے انتخابات میں مذہبی کارڈ استعمال کر رہے ہیں جو جمہوریت اور جمہوری عمل کے لیے انتہائی نقصان دہ ثابت ہوسکتا ہے۔

    دوسری جانب بھارت میں لوک سبھا کے الیکشن کے پانچویں مرحلے کے دوران وزیراعظم نریندر مودی کے ہمشکل مسلمان شخص کے چرچے ہورہے ہیں۔

    مسلم الیکٹرک رکشہ ڈرائیور راشد احمد کو دہلی میں پیار سے ’ہمارا مودی‘ بھی کہا جاتا ہے کیونکہ وہ وزیر اعظم نریندر مودی سے زبردست مشابہت رکھتے ہیں۔ دو کمروں کے گھر میں اپنی بیوی، بچوں اور پوتے پوتیوں کے ساتھ رہنے والے احمد آس پاس کے علاقے میں کافی مشہور ہیں۔

    ’’مودی فوجیوں کی پنشن کی رقم اڈانی ڈیفنس کمپنی کو منتقل کرنا چاہتا ہے‘‘

    اکثر بہت سے لوگ ان سے ملنا چاہتے ہیں یا ان کے ساتھ تصویریں بنوانے کے خواہشمند ہوتے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ میں شروع سے میرا سٹائل ایسا ہی ہے لیکن جب سے مودی وزیر اعظم بنے ہیں میرے بارے میں زیادہ بات کی جاتی ہے۔