Tag: مودی

  • مودی نے ہندوستان میں مذہبی تقسیم کی گہری دراڑ ڈال دی

    مودی نے ہندوستان میں مذہبی تقسیم کی گہری دراڑ ڈال دی

    بھارتی ریسرچ انسٹیٹیوٹ سی ایس ڈی ایس کے ایک حالیہ سروے نے بھارت میں بڑھتی ہندو مسلم نفرت کا بھانڈا پھوڑ دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستان میں مذہبی تقسیم کی گہری دراڑ ڈال دی ہے، اقتدار کی خاطر مودی نے ہندو اکثریت کو اقلیتوں کے سامنے لا کھڑا کر دیا ہے۔

    ریسرچ انسٹیٹیوٹ سینٹر فار اسٹڈی آف ڈیویلپمنٹ سوسائیٹیز نے حال میں ایک سروے کیا ہے، سروے میں کیے گئے سوالات کے جوابات میں ہندو اور مسلمانوں کے درمیان واضح فرق پایا جاتا ہے۔

    سروے کے مطابق صرف 2 فی صد ہندوؤں کے مقابلے میں 28 فی صد بھارتی مسلمانوں نے مودی دور میں معاشی حالات کو خراب ترین قرار دیا، بی جے پی کی کارکردگی سے 59 فی صد ہندو مطمئن جب کہ 57 فی صد مسلمان نالاں دکھائی دیے۔

    سروے کے مطابق بی جے پی کو ووٹ ڈالنے کے معاملے پر 45 فی صد ہندو جب کہ صرف 15 فی صد مسلمانوں نے مثبت جواب دیا، مسلمانوں کی اکثریت کانگریس جب کہ ہندو اکثریت بی جے پی کو ووٹ ڈالنے کی خواہاں نظر آئی۔

    سروے کے مطابق 50 فی صد ہندو جب کہ صرف 15 فی صد مسلمان مودی کو دوبارہ وزیر اعظم دیکھنا چاہتے ہیں، 68 فی صد ہندو مودی کو پسند جب کہ 70 فی صد مسلمان مودی سے شدید نفرت کرتے ہیں۔

    سروے سے معلوم ہوتا ہے کہ بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے بعد ہندو نواز پالیسیوں اور مسلم کُش اقدامات کی بدولت مذہبی تقسیم مزید گہری ہو چکی ہے۔

  • مودی کا مقبوضہ کشمیر میں جی 20 اجلاس کا ڈرامہ فلاپ

    سری نگر : بھارت کوسفارتی محاذ پرایک اور سبکی کا سامنا کرنا پڑا، مودی کا مقبوضہ کشمیر میں جی 20 اجلاس کا ڈرامہ بری طرح ناکام ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق مودی سرکار کی مقبوضہ کشمیر میں جی 20 اجلاس منعقد کرنے کی کوشش بری طرح ناکام ہو رہی ہے ، چین سمیت چار ملکوں نے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے جی ٹوئنٹی اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔

    چین کے صاف انکار کے بعد ترکیے، مصراورسعودی عرب نے بھی متنازع علاقے میں ہونے والےاجلاس میں شرکت نہ کی، چاروں ملک کشمیر سے متعلق پاکستان کے مؤقف کے ساتھ کھڑے ہوگئے۔

    دوسری جانب کشمیریوں کی جانب سے جی 20 اجلاس کا مکمل بائیکاٹ اور سخت رد عمل سامنے آیا ہے، جی 20 اجلاس مقبوضہ علاقے میں منعقد کروانے کے تناظر میں آل پارٹیز حریت کانفرنس کی جانب سے دی جانے والی کال پر کشمیر میں مکمل شٹر ڈاوٴن ہڑتال ہے۔

    پورے مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کا سماں ہے ، مودی سرکار کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں غیر انسانی پابندیاں عائدہیں ، سری نگر میں ڈل جھیل کے کنارے تقریب کے ارد گرد بھارتی فوجیوں ، پیرا ملٹری فورسز، ایلیٹ نیشنل گارڈز اور میری کمانڈوز کی بھاری نفری تعینات ہے۔

    سری نگر کے مختلف علاقوں میں بھارتی فوج اور پولیس نے دوکانداروں کو طلب کر کے دوکانیں کھولنے کی ہدایت کی اور عمل نہ کرنے پر سخت نتائج کی دھمکیاں دیں۔

    بھارتی دھمکیوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے تاجروں نے گروپ 20 اجلاس منعقد کرنے کیخلاف مکمل شٹر ڈاوٴن کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا۔

    OC: متنازع علاقےمقبوضہ کشمیرمیں جی20اجلاس کابھارتی ڈرامہ فلاپ ۔۔ بھارت کو سفارتی محاذ پرایک اور سبکی۔ چین سمیت چار ملکوں نے مقبوضہ کشمیر میں ہونےوالے جی ٹوئنٹی اجلاس کا بائیکاٹ کردیا۔ چین کےصاف انکارکےبعد ترکیے، مصراورسعودی عرب نے بھی متنازع علاقے میں ہونے والےاجلاس میں شرکت نہ کی۔ چاروں ملک کشمیر سے متعلق پاکستان کے مؤقف کے ساتھ کھڑے ہوگئے۔۔

    Remarks: متنازع علاقےمقبوضہ کشمیرمیں جی20اجلاس کابھارتی ڈرامہ فلاپ بھارت کوسفارتی محاذپرسبکی،4ملکوں کاجی20اجلاس کابائیکاٹ چین کاصاف انکار،سعودی عرب،ترکیے،مصربھی شریک نہ ہو

  • مودی کو یوکرین کے دورے کی دعوت دی جائے گی

    مودی کو یوکرین کے دورے کی دعوت دی جائے گی

    نئی دہلی: بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو یوکرین کے دورے کی دعوت دی جائے گی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرینی نائب وزیر خارجہ ایمن زھپارووا اتوار سے بھارت کا دورہ کریں گی، اس دوران وزیر اعظم مودی کو کیف کے دورے کی دعوت کا بھی امکان ہے۔

    یوکرین پر روسی حملے کے بعد سے یہ کسی یوکرینی عہدے دار کا پہلا دورہ بھارت ہوگا، زھپارووا کا دورہ بھارت 4 روز پر مشتمل ہے، دورے کا مقصد ہندوستان اور یوکرین کے درمیان دو طرفہ تعلقات اور یوکرین کی موجودہ صورت حال پر تبادلۂ خیال کرنا اور باہمی دل چسپی کے عالمی مسائل کو تلاش کرنا ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق یوکرین میں جنگ نے ملک کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو کافی نقصان پہنچایا ہے، اور نائب وزیر خارجہ سے توقع کی جا رہی ہے کہ وہ اپنے دورے کے دوران بحالی کے لیے انسانی امداد کو ممکن بنائیں گی۔

    واضح رہے کہ رواں برس جی 20 بلاک کی صدارت سنبھالنے کے باوجود بھارت نے یوکرین پر حملے کے لیے اپنے سابق اتحادی روس کو مورد الزام ٹھہرانے سے انکار کیا ہے، اور روسی تیل کی خریداری جاری رکھتے ہوئے سفارتی حل تلاش کرنے پر زور دیا ہے۔

  • چین کا مودی کی سفاکی پر کرارا جواب

    چین کا مودی کی سفاکی پر کرارا جواب

    ارونا چل پردیش : چین نے متنازع ارونا چل پردیش کی 11 جگہوں کے نام تبدیل کر دیے ، چینی حکام کےاقدامات کےبعدمودی سرکار میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے مودی کی سفاکی پر کرارا جواب دیتے ہوئے متنازع اروناچل پردیش کی 11جگہوں کےنام تبدیل کر دیے۔

    اقدام امریکی سینیٹ کے متنازع علاقے پر بھارتی حق تسلیم کرنے کے جواب میں کیا گیا ، تبدیل کئے گئے ناموں میں 2 زمینی مقامات، 2شہر، 5چوٹیاں اور2 دریا شامل ہیں۔

    اس سے قبل 2017 اور 2021 میں بھی چین اروناچل پردیش کے علاقوں کےنام تبدیل کیا گیا تھا، اب تک چین اروناچل پردیش کے 33 مقامات کا نام تبدیل کر چکا ہے۔

    چینی حکام کےاقدامات کے بعد مودی سرکار میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ،بھارتی حکام کا کہنا ہے کہ چینی اقدام بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی اور متنازع علاقے کی حیثیت تبدیل کرنےکی کوشش ہے۔

    جس پر چینی حکام نے بھارت کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ جب امریکی سینیٹ سےقراردادمنظورکروائی تب بین الاقوامی قوانین یامتنازع حیثیت کاخیال نہیں آیا؟

    بھارتی عوام بھی دہائی دے رہی ہے کہ مودی کی غلط پالیسیوں نےہندوستان کوکہیں کا نہ چھوڑا اور سوال کیا کیامودی ہندوستان کو سپر پاورکےابھرتےعالمی تنازع کے ایندھن میں جھونک دے گا؟

  • مودی کا ہندوستان صنفِ نازک کا دُشمن بن گیا، دل دہلا دینے والی رپورٹ

    مودی کا ہندوستان صنفِ نازک کا دُشمن بن گیا، دل دہلا دینے والی رپورٹ

    دنیا کی سب سے بڑی جمہویت کے دعوے دار مودی کی ہندوستان میں صنف نازک کو بھی نشانا بنایا جارہا ہے اور حوا کی بیٹی پر زندگی تنگ کردی گئی ہے۔

    دُنیا بھر میں خواتین کے عالمی دن کے موقع پر انڈیا ٹو ڈے نے رپورٹ شائع کی ہے جس کے مطابق خواتین کے حقوق، استحصال اور معاشرتی تفریق میں بھارت سب سے آگے۔

    رپورٹ کے مطابق بھارت میں خواتین کی آبادی کا تناسب 49 فیصد ہے تاہم بھارتی پارلیمنٹ میں خواتین نمائندگی صرف 11 فیصد ہے، خواتین کی ملازمت نمائندگی صرف19 فیصد ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شرح خواندگی میں خواتین اور مَردوں کا فرق 20 فیصد ہے، ہندوستان میں  پیشہ وَر خواتین کی تنخواہ مردوں سے 20 فیصد کم ہے۔

    2010 سے 2022کے دوران پیشہ ورخواتین کی تعداد میں7 فیصد گراوٹ ہوئی، 2022 میں کل 6 لاکھ جرائم میں سے 71 فیصد بھارتی خواتین کیخلاف تھے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ 2021 کی نسبت 2022 میں خواتین کیخلاف جرائم میں 15.3 فیصد اضافہ ہوا ہے اس سے قبل 2018 میں بھارت کو خواتین کیلئے خطرناک ترین ملک قرار دیا گیا تھا۔

    رپورٹ کے مطابق بھارتی خواتین کو درپیش مسائل میں جنسی زیادتی، ہراسگی کے مسائل کا سامنا ہے، بھارتی خواتین کو کم عمر میں جَبری شادی کے مسائل کا  بھی سامنا ہے۔

    بھارت میں 2021 میں 31 ہزار 677 زیادتی،76 ہزار 263 اغوا کے واقعات رپورٹ ہوئے اس کے علاوہ خواتین پر گھریلو تشددکے 30 ہزار 856 واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ روزانہ سفر کرنیوالی خواتین میں سے 80 فیصد خواتین کو جنسی ہراسگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ روزانہ کی بنیاد پر خواتین سے 86 زیادتی کے واقعات پیش آتے ہیں، دہلی خواتین سے زیادتی روزانہ 6 واقعات کے ساتھ سرِفہرست ہے۔

    یونیسف کے مطاق بھارت میں27 فیصد لڑکیوں کی  شادی 18 سال سے پہلےکردی جاتی ہے بھارت میں 15 فیصد شادی شدہ خواتین کو جہیزکے مطالبات پر طلاق کا بھی سامنا ہے۔

    اسی طرح 2017 میں 7 ہزار خواتین کو جہیز نہ ملنے پر قتل کردیا گیا تھا، 13فروری 2023 کو کان پور میں گھرخالی نہ کرنے پر ماں، بیٹی کو ریاستی اہلکاروں نے زندہ جلادیا۔

    رپورٹ کے مطابق بھارت  میں 2021 میں ماہانہ 14 تیزاب گردی کے واقعات رونما ہوئے، جس میں سے ایک بھی مجرم کو سزا نہیں ہوئی، 2012 میں 23 سالہ ڈاکٹر کو دہلی میں بس میں اجتماعی زیادتی کے بعدقتل کردیا گیا تھا۔

    2020 میں دلت خاتون کیساتھ اترپردیش میں زیادتی اور قتل کا واقع پیش آیا، فروری 2023 میں بھارتی عدالت نے چاروں مجرمان کو باعز ت بری کر دیا۔

    اس کے علاوہ مودی کے بھارت میں 2014 میں جرمنی، 2018 میں روسی خاتون اور 2022 میں برطانوی سیاح  خاتون کے ساتھ گینگ ریپ کے واقوات پیش آئے، جنسی زیادتی واقعات پر2019 میں امریکا نے اپنے شہریوں پر بھارت سفر کی وارننگ بھی جاری کی۔

    خواتین کیخلاف بڑھتے جرائم معاشرتی تفریق، ہتک آمیز رویہ بھارتی نام نہاد جمہوریت کے منہ پر طماچہ ہے، دیکھنا یہ ہے کہ خواتین کے عالمی دن کے موقع پر عالمی تنظیمیں بھارت میں خواتین کی سنگین حالت زار پر آواز اٹھائیں گی؟

  • ’مودی نے اڈانی پر جواب دینے کی بجائے میرے ’گاندھی‘ ہونے پر توہین آمیز ریمارکس دیے‘

    ’مودی نے اڈانی پر جواب دینے کی بجائے میرے ’گاندھی‘ ہونے پر توہین آمیز ریمارکس دیے‘

    وائناڈ: کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے کہا ہے کہ مودی نے اڈانی پر جواب دینے کی بجائے میرے ’گاندھی‘ ہونے پر توہین آمیز ریمارکس دیے۔

    کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے ایک جلسہ عام سے خطاب کے دوران کہا کہ انہوں نے وزیر اعظم مودی سے ان کے اڈانی کے ساتھ گٹھ جوڑ کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے جواب نہیں دیا، بلکہ میری کنیت (گاندھی) پر بات کرتے لگے۔

    وائناڈ سے رکن پارلیمنٹ راہل گاندھی نے اپنی پارلیمانی حلقہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہا وزیر اعظم مودی خود کو سب سے طاقت ور قرار دیتے ہیں، جن سے سب کو ڈرنا چاہئے لیکن یہ معنی نہیں رکھتا کہ وہ وزیر اعظم ہیں یا تمام سرکاری ایجنسیاں ان کے پاس ہیں، کیونکہ سچ ان کے ساتھ نہیں ہے۔ ایک دن ان کو سچ کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    سوال پوچھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کنیت کے حوالے سے مودی کے ریمارکس نے براہ راست میری توہین کی، اسے لوک سبھا کی کارروائی سے نہیں ہٹایا گیا۔

     انہوں نے کہا کہ ملک کے وزیراعظم نے براہ راست میری توہین کی لیکن ان کے الفاظ آف دی ریکارڈ نہیں تھے، لیکن مجھے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، کیونکہ سچ ہمیشہ سامنے آتا ہے۔

  • مودی نے فوج پر آر ایس ایس کی اسکیم مسلط کی، سابق فوجیوں کا انکشاف

    مودی نے فوج پر آر ایس ایس کی اسکیم مسلط کی، سابق فوجیوں کا انکشاف

    نئی دہلی: کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے انکشاف کیا ہے کہ سابق فوجیوں نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے فوج پر آر ایس ایس کی اسکیم مسلط کی۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی نے پیر کے روز اگنی ویر اسکیم پر نریندر مودی حکومت پر سخت تنقید کی، اور دعویٰ کیا کہ اسے راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) اور وزارت داخلہ نے فوج پر مسلط کیا تھا۔

    لوک سبھا میں خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ اگنی ویر اسکیم کے حوالے سے ’’ہمیں سنیئر افسران نے بتایا کہ ایسا لگتا ہے کہ یہ آئیڈیا آر ایس ایس سے آیا اور فوج پر مسلط کر دیا گیا۔‘‘

    راہول گاندھی نے کہا کہ افسران نے بتایا کہ ’’وہ ایک ہزار افراد کو ہتھیاروں کی تربیت دے رہے ہیں، اور اس کے بعد وہ اتنی بے روزگاری کے دوران بھی عام شہری بن جائیں گے (یعنی فوج کا حصہ نہیں بنیں گے)۔‘‘

    راہول نے مزید کہا ’’افسران نے مجھے یہ بھی بتایا کہ اس آئیڈیا کے پیچھے اجیت دووَل ہے۔‘‘

    کانگریس رہنما نے ایک ہفتہ قبل پارلیمنٹ میں صدر مملکت دروپدی مرمو کی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’’حیرت ہے کہ ان کی تقریر میں اگنی ویر اسکیم کا صرف ایک بار ذکر ہوا اور بے روزگاری اور مہنگائی کا تو کوئی ذکر ہی نہیں ہوا۔‘‘

    راہول گاندھی نے نریندر مودی کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ بھارت میں کرپشن، بے روزگاری اور بدامنی کے ذمہ دار مودی ہیں۔

  • کانگریس کی جانب سے نریندر مودی پر مبنی دستاویزی فلم کی نمائش

    کانگریس کی جانب سے بھارت کے وزیر اعظم نریندر مودی پر مبنی دستاویزی فلم کی نمائش کی گئی ہے۔

    راہول گاندھی کی کانگریس پارٹی نے مرکزی حکومت کی جانب سے عائد پابندی کے باوجود  وزیراعظم نریندر مودی پر بننے والی گجرات فسادات پر بننے والی ڈاکیومنٹری کی ریاست کیرالہ میں نمائش کی ہے۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ جمعرات کو ریاست کیرالہ کے دارالحکومت ترواننت پُورم میں کی گئی۔

    کانگریس کے رہنما راہول گاندھی نے جموں میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سنسرشپ پر تنقید کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سچ ہمشیہ چمکتا ہے، سچ کی عادت ہے کہ یہ سامنے آتا ہے، دباؤ ڈالنے، پابندیاں لگانے اور لوگوں کو ڈرا کر  سچ کا راستہ نہیں روکا جا سکتا۔

    یاد رہے کہ بھارتی حکومت نے برطانوی نشریاتی ادارے کی دستاويزی فلم ميں گجرات فسادات کے ليے جزوی طور پر نريندر مودی کو قصور وار قرار ديے جانے پر شديد برہمی کا اظہار کيا ہے۔

    مرکزی حکومت کی جانب سے اسٹریمنگ پر پابندی کے باوجود اپوزیشن کی جماعتیں اور آزادی اظہار کے حق کے لیے سرگرم کارکن ملک کے مختلف حصوں میں اس ڈاکیومنٹری کی اسکریننگ کا اہتمام کر رہے ہیں۔

    خیال رہے کہ ریاست کیرالہ میں کانگریس اپوزیشن میں ہے لیکن وہاں کی حکمران جماعت سی پی ایم نے بھی ڈاکیومنٹری پر مرکزی حکومت کی جانب سے پابندی کے فیصلے کے خلاف حکومت کا موقف اپنایا ہے۔

    کیرالہ میں ڈاکیومنٹری کی نمائش کے معاملے پر کانگریس میں اس وقت تقسیم دیکھنے میں آئی جب نمایاں سیاسی رہنما اے کے انٹونی کے بیٹے انیل کے انٹونی نے بی بی سی کی اس ڈاکیومنٹری کو انڈیا قومی خودمختاری کو  نقصان پہنچانے والی’خطرناک مثال‘ قرار دیا تھا۔

    واضح رہے کہ حیدر آباد، کلکتہ ، چندی گڑھ سمیت متخلف مقامات پر اس ڈاکیومنٹری کی ’بطور احتجاج‘ نمائشوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

  • مودی کے دورہ سری نگر کے موقع پر یوم سیاہ منایا جائے گا: سردار تنویر

    مودی کے دورہ سری نگر کے موقع پر یوم سیاہ منایا جائے گا: سردار تنویر

    مظفر آباد: وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس خان کا کہنا ہے کہ مودی سن لے کشمیری بھارت کی تمام چالوں سے واقف ہیں، بھارت کا اکھنڈ بھارت کا خواب پورا نہیں ہوسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم آزاد جموں و کشمیر سردار تنویر الیاس خان نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے دورہ سری نگر کے موقع پر یوم سیاہ منایا جائے گا۔

    سردار تنویر کا کہنا تھا کہ نریندر مودی پیکج کے اعلان سے کشمیریوں کو ٹریپ کرنے کی کوشش کریں گے، مودی سن لے کشمیری بھارت کی تمام چالوں سے واقف ہیں۔ کشمیری 75 سال سے جو قربانیاں دے رہے ہیں اس کی مثال نہیں ملتی۔

    انہوں نے کہا کہ آج اسلام آباد میں کشمیری شاہراہ جمہوریت پر بھرپور احتجاج کریں گے، آزاد کشمیر کے تمام شہروں میں بھارت کے خلاف احتجاج کیا جائے گا۔ بھارت کا اکھنڈ بھارت کا خواب پورا نہیں ہوسکتا۔

    سردار تنویر کا کہنا تھا کہ بھارتی قیادت نے پورے خطے کا امن داؤ پر لگایا ہوا ہے، کشمیریوں کے لیے ہر دن یوم سیاہ ہے۔ آزادی کشمیریوں کا بنیادی حق ہے۔ کشمیریوں کا ماننا ہے ہم پاکستانی ہیں پاکستان ہمارا ہے۔

  • مودی نے بالی ووڈ کو مایوس کر دیا

    مودی نے بالی ووڈ کو مایوس کر دیا

    نئی دہلی: بالی ووڈ اداکاروں کی چاپلوسی کام نہ آئی، وزیر اعظم مودی نے بجٹ میں بالی ووڈ کو مایوس کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کرونا وبا کے سبب بے حال بالی ووڈ بھارتی ’بجٹ 2022‘ دیکھ کر افسردہ ہو گیا ہے، مودی حکومت نے اسے پھر کیا مایوس کر دیا ہے، بجٹ میں بالی ووڈ کا کوئی ذکر نہیں کیا گیا۔

    کرونا بحران سے متاثرہ انڈسٹری سے جڑے لوگ تازہ بجٹ سے امید لگائے بیٹھے تھے کہ انھیں بھی کوئی اچھی خبر ملے گی، تاہم جب مرکزی وزیر مالیات نرملا سیتارمن نے پارلیمنٹ میں بجٹ پیش کیا تو بالی ووڈ کے ہاتھ مایوسی کے سوا کچھ نہیں لگا۔

    فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا سنے ایمپلائز کے سربراہ بی این تیواری نے بجٹ پر سخت ردِ عمل کا اظہار کیا، انھوں نے کہا مودی حکومت بالی ووڈ کو پوری طرح نظر انداز کر رہی ہے۔

    انھوں نے کہا فلم انڈسٹری کو کبھی کسی بجٹ نے اچھی خبر نہیں دی، انڈسٹری کے ملازمین کے بارے میں بھی سوچا جائے، کرونا بحران میں ہمارے کتنے ورکرز بے روزگار ہو گئے اور کتنوں نے تو فاقوں سے اپنی جان گنوا دی۔

    بی این تیواری کا کہنا تھا آج بھی 50 فی صد لوگ بے روزگار بیٹھے ہیں، حکومت ہر بار بجٹ نکالتی ہے، پتا نہیں کس کے لیے بناتی ہے، ہم لوگ بھی اسی ملک میں رہتے ہیں اور ٹیکس بھی دیتے ہیں، لیکن حکومت کو لگتا ہے کہ فلم انڈسٹری کا مطلب بس بڑے بڑے ہیرو ہیروئن ہی ہیں، باقی جو کام کرنے والے ہیں ان کے بارے میں حکومت کچھ جانتی ہی نہیں۔

    انھوں نے کہا حکومت سے گزارش ہے کہ وہ جانیں کہ جو انڈسٹری کی ریڑھ کی ہڈی ہیں، کیمرے کے پیچھے کام کرنے والے لوگ ہیں، وہ ابھی تکلیف میں ہیں، ان کے حق کے لیے بھی سوچا جائے۔

    انڈین فلمز اینڈ ٹیلی ویژن پروڈیوسرز کونسل ٹی وی وِنگ کے چیئرمین جے ڈی مجیٹھیا کا کہنا تھا کہ اس سال حکومت کو تو ہماری طرف زیادہ دھیان دینا چاہیے تھا کیوں کہ اس بار سب سے زیادہ کوئی خسارے میں ہے تو وہ ہم پروڈیوسرز ہیں۔

    انھوں نے کہا ہمیں ٹیکس میں تھوڑی رعایت ملنی چاہیے تھی، اب تو ہمیں بھی انڈسٹری کا درجہ باضابطہ طور پر مل جانا چاہیے، صرف کاغذ پر انڈسٹری کا درجہ ملنے سے کام نہیں چلنے والا،اگر انڈسٹری اسٹیٹس نافذ کیا جاتا تو بینک فنڈنگ اور باقی سرمایہ کاری کے دوران چیزیں تھوڑی آسان ہو جاتیں۔

    واضح رہے کہ سشما سوراج کے وقت 1998 میں بالی ووڈ کو انڈسٹری کا درجہ ملا تھا، لیکن وہ محض کاغذات تک رہ گیا ہے، اس سال بھی بجٹ میں اس کا تذکرہ نہیں کیا گیا ہے۔