Tag: موسمیات

  • سعودی عرب: کونسے علاقے پورے ہفتے بارش کی زد میں رہیں گے ؟

    سعودی عرب: کونسے علاقے پورے ہفتے بارش کی زد میں رہیں گے ؟

    سعودی عرب میں موسمیات کے قومی مرکز کا کہنا ہے کہ ’مملکت کے بیشترعلاقوں میں بارش کا سلسلہ رواں ہفتے کے آخر تک جاری رہنے کا امکان ہے۔‘

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جازان، عسیر، الباحہ، مکہ، مدینہ اور نجران ریجن میں درمیانے درجے سے شدید بارش جبکہ ریاض قصیم، حائل اور الشرقیہ ریجن ہلکی سے درمیانے درجے کی بارش کی زد میں رہیں گے۔

    رپورٹس کے مطابق جنوب مغربی اور مغربی پہاڑی علاقوں خاص طور پر جازان، عسیر، الباحہ اور مکہ میں شدید بارش کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔ بعض مقامات پر گرد آلود ہوائیں بھی چلیں گی۔

    موسمیات کے قومی مرکز نے شہریوں اور رہائشیوں سے کہا ہے کہ ’وہ ویب سائٹ اور میڈیا پلیٹ فارمز کو فالو کریں اور حکام کی ہدایات اور گائیڈ لائنز پر عمل کریں۔‘

    بھارتی ریاست میں کلاؤڈ برسٹ نے تباہی مچادی

    سعودی عرب میں محکمہ شہری دفاع کی جانب سے شہریوں کو احتیاطی تدابیر کے ساتھ خود کو محفوظ مقامات تک محدود رکھنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ ’سیلاب سے متاثرہ مقامات، وادیوں اور نشیبی مقامات سے دور رہیں۔ ایسے مقامات پر جہاں بارش کا پانی جمع ہو تیراکی سے گریز کیا جائے‘۔

  • پاکستان: مصدق ملک کے پانی، موسمیاتی آفات اور گرمی کی شدت کے حوالے سے خیالات

    پاکستان: مصدق ملک کے پانی، موسمیاتی آفات اور گرمی کی شدت کے حوالے سے خیالات

    کراچی کی جھلستی گرمی میں، جہاں سندھ طاس معاہدے پر بھارت کے ساتھ کشیدگی جاری ہے، مصدق مسعود ملک امریکانو کافی نوش کررہے تھے۔ حال ہی میں پاکستان کے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی رابطہ کاری مقرر ہونے والے مصدق ملک نے وزارت آبی وسائل اور پیٹرولیم کی نگرانی کے اپنے سابقہ عہدے کو چھوڑ کر ایک ایسا کردار سنبھالا ہے جسے وہ ناگزیر اور چیلنجنگ قرار دیتے ہیں۔ اپریل 2025 کی تبدیلی کے بعد اپنے پہلے انٹرویوز میں سے ایک میں، انہوں نے خصوصی طور پر ڈائیلاگ ارتھ سے بات کی۔

    ملک پاکستان کے سب سے سنگین ماحولیاتی خطرات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہتے ہیں، “فضائی آلودگی اور اس کا پاکستانی عوام پر اقتصادی اثر۔ پانی کی آلودگی اور اس تک رسائی۔ اور ٹھوس فضلہ (چاہے وہ میتھین ہو یا کاربن ڈائی آکسائیڈ) کے انتظامات ۔ یہ تین بڑے چیلنجز ہیں جن کا ہمیں سامنا ہے”۔

    لیکن انہیں سب سے زیادہ تشویش پاکستان کے پگھلتے ہوئے گلیشیئرز کی ہے۔ کراچی آنے سے پہلے، سینیٹر ملک کے پہلے سرکاری دوروں میں سے ایک گلگت بلتستان تھا، جو پاکستان کا شمالی ترین علاقہ ہے اور قطبی علاقوں کے علاوہ دنیا کے سب سے بڑے گلیشیئر ذخائر کا گھر ہے۔ وہ وہاں اقوام متحدہ کے ایک منصوبے کے تحت جاری اقدامات کا جائزہ لینے گئے تھے، جس کا مقصد گلیشیئر جھیلوں کے اچانک بہاؤ (جی ایل او ایف) کے خطرے کو کم کرنا ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ اعداد اپنی حقیقت خود بیان کرتے ہیں، پاکستان میں 13,000 سے زیادہ گلیشیئرز موجود ہیں، جو اسے بڑھتے ہوئے عالمی درجہ حرارت کے سامنے فرنٹ لائن پر کھڑا کرتے ہیں۔

    وہ کہتے ہیں، “آبادی کے بڑھنے کے ساتھ، کمیونٹیاں اب وہیں نہیں رہتیں جہاں ان کے اجداد رہتے تھے۔ اگر وہ ان خطرات کے راستے میں ہوں تو کیا ہوگا؟”

    گلگت بلتستان سے تقریباً 2,000 کلومیٹر دور، وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی، کراچی میں بالکل مختلف قسم کے موسمیاتی چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں، جو پاکستان کا سب سے بڑا شہر اور مالیاتی مرکز ہے۔ ان میں سب سے اہم وفاق اور صوبوں کے درمیان سیاسی خلیج کو پُر کرنا اور صوبوں کے متصادم مفادات کو سمجھنا ہے۔

    تباہی کا تماشہ؟
    بھارت کی طرف سے مالی امداد روکنے کے سفارتی دباؤ کے باوجود، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے اس ماہ پاکستان کے لئے ایک نیا قرضہ منظور کیا ہے۔ ایک بیان میں، آئی ایم ایف نے تصدیق کی کہ اس نے پاکستانی حکومت کی ریزیلینس اینڈ سسٹین ایبلیٹی فیسلیٹی (آر ایس ایف ) کے تحت درخواست قبول کر لی ہے، جس کے تحت 1.4 ارب امریکی ڈالر کی مالی معاونت فراہم کی جائے گی تاکہ ملک موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق چیلنجز کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کر سکے۔

    اگرچہ یہ فنڈنگ ایک اہم مدد ثابت ہوگی، لیکن مالک اس حوالے سے شکوک و شبہات رکھتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں، “ہم ابھی تک 2022 کے سیلاب کے دوران پیش آنے والے بہت سے مسائل سے نہیں نکل پائے۔ وعدے کئے جاتے ہیں، لیکن ان پر عمل نہیں ہوتا۔” انہوں نے مزید کہا، “نقصان اور تباہی فنڈ کے لئے وعدے کئے گئے تھے، لیکن کیا اس فنڈ میں رقم ڈالی گئی؟ وعدوں کے حجم کو دیکھیں، پھر اصل میں موصول ہونے والی فنڈنگ کو دیکھیں۔”

    وہ پوری عالمی ردعمل کے نظام پر سوال اٹھاتے ہیں، “کیا یہ سب صرف ایک تباہی کا تماشہ ہے، جہاں ہم سب مل کر شاندار انگریزی بولتے ہیں اور زبردست تقاریر کرتے ہیں؟”

    حال ہی میں، پاکستان نے متعلقہ فریقین سے تباہی اور نقصان فنڈ سے فنڈز کی تقسیم کو تیز کرنے کا مطالبہ کیا ہے، کیونکہ ملک شدید موسمی واقعات اوربتدریج بڑھتے موسمیاتی اثرات کا شکار ہے۔ مالک کہتے ہیں، “میں مایوس نہیں ہوں۔ جو کچھ میں اس وقت کر رہا ہوں وہ لابنگ ہے۔ اور یہ صرف پاکستان کے لئے نہیں، اگرچہ یہ میری پہلی اور سب سے اہم ذمہ داری ہے، بلکہ میں کمزور طبقات کے لئے، میں موسمیاتی انصاف کے لئے لابنگ کر رہا ہوں۔”

    وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی نے حالیہ بین الاقوامی فورمز پر بھرپور انداز میں اپنا موقف رکھا ہے، جہاں انہوں نے موسمی انصاف اور ترقی پذیر ممالک کے حقوق کے لئے بھرپور حمایت کی ہے۔ جنیوا کلائمٹ سمٹ سمیت دیگر مواقع پر، انہوں نے عالمی موسمیاتی مالیات کے نظام میں موجود ناانصافیوں کی سخت الفاظ میں نشاندہی کی۔ وہ چند ممالک کو غیر متناسب فوائد پہنچنے پر تنقید کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں، “دنیا کے باقی ممالک کا کیا ہوگا؟” اور پوچھتے ہیں، “پاکستان کا کیا ہوگا؟”

    پانی کے تنازعات
    ملکی سطح پر ماحولیات کے سب سے زیادہ متنازعہ مباحثوں میں سے ایک جنوبی پنجاب کے چولستان کے صحرا میں متعقدہ چھ نہروں کا منصوبہ ہے۔ پاکستان میں پانی ایک نہایت حساس اور سیاسی مسئلہ ہے، جہاں صوبے دریائے سندھ کے نظام میں اپنے حصے کی تقسیم پر طویل عرصے سے متنازعہ رہے ہیں، کیونکہ یہ نظام ملک کی زرعی معیشت کا سہارا ہے۔ اسی پس منظر میں، چھ نہروں کا یہ منصوبہ، جسے سے کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ سندھ صوبے کی طرف پانی کے بہاؤ کم ہوجاۓ گا، سخت مخالفت کا سامنا کر رہا ہے۔ سندھ حکومت نے پانی کی مقدار میں کمی کے خدشات کا اظہار کرتے ہوئے، منصوبے پر مشاورت نہ ہونے پر بھی اعتراض کیا ہے۔

    ملک اس تصور کا دفاع کرتے ہیں اور اسے ممکنہ طور پر فائدہ مند قرار دیتے ہیں، لیکن زور دیتے ہیں کہ صوبوں کے درمیان اعتماد اور شفافیت خاص اہمیت رکھتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں، “ہر صوبے کے پانی کے حقوق کی حفاظت کا ممکنہ حل یہ ہے کہ ہر بین الصوبائی جنکشن پر پانی کی نگرانی کے لئے ایک ٹیلیمیٹری نظام قائم کیا جائے، تاکہ ہر وہ بوند جو بہتی ہے، اس کا حساب رکھا جا سکے۔” وہ مزید کہتے ہیں کہ جب یہ نظام نافذ ہو جائے گا، تو صوبے یہ یقین دہانی کر سکیں گے کہ انہیں اپنے حصے کا پانی “سائنس اور ٹیکنالوجی کے ذریعے مل رہا ہے، نہ کہ انسانی مداخلت سے۔”

    تاہم، عوامی مظاہروں اور بڑھتے ہوئے بین الصوبائی تنازعات کی وجہ سے حکام نے اس منصوبے کو اس وقت تک روک دیا ہے جب تک کہ اتفاقِ رائے نہ ہو جائے۔ ملک کہتے ہیں، “ہم صوبوں کی رضامندی کے بغیر کچھ نہیں کرنا چاہتے، اور صوبوں سے مشاورت کی جانی چاہیے۔”

    ملک پانی کے نظم و نسق میں شفافیت اور جوابدہی کے اپنے عزم کو دہراتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں، “کوئی یکطرفہ فیصلہ سازی نہیں ہوگی،” اور مزید وضاحت کرتے ہیں کہ ایک مضبوط ٹیلیمیٹری نظام حقیقی وقت میں پانی کی نگرانی اور منصفانہ تقسیم کو یقینی بنائے گا۔

    وفاقی وزیر پانی کی پیداواری صلاحیت کی اہمیت پر بھی زور دیتے ہیں، ایک ایسا تصور جسے ان کے خیال میں پاکستان میں خاطر خواہ توجہ نہیں دی جاتی۔ وہ کہتے ہیں، “زرعی شعبے میں پانی کے استعمال کی پیداواریت میں 3 فیصد بہتری وہی پیداوار دے سکتی ہے جو 30 لاکھ ایکڑ فٹ سیلابی آبپاشی کے ذریعے حاصل ہوتی ہے۔” دوسرے الفاظ میں: “زیادہ فصل، کم پانی۔”

    ان کے مطابق، توجہ کو آبپاشی کے بنیادی ڈھانچے کو پھیلانے کے بجائے موجودہ پانی کے مؤثر استعمال پر مرکوز کرنا چاہیے۔

    جب پاکستان میں بندوں کی تعمیر کے سیاسی تنازعے کے بارے میں پوچھا گیا تو ملک نے مسکراتے ہوئے کہا، “میں اس بند کا نام نہیں لوں گا، ورنہ ‘مجرم’ بنا دیا جاؤں گا۔

    بھارت اور پاکستان کے درمیان تازہ کشیدگی اور تصادم کے بعد حال ہی میں اعلان کردہ جنگ بندی کے باوجود، انڈس واٹرز ٹریٹی کا مستقبل غیر یقینی ہے۔ کشمیری علاقے پہلگام پر حملے کے بعد بھارت نے انڈس واٹرز ٹریٹی کو یکطرفہ طور پر معطل کرنے کا اعلان کیا، جس کی پاکستان نے سخت مذمت کی ہے۔ وہ کہتے ہیں، “اگر کوئی اختلاف ہو تو پہلا قدم انڈس کمشنرز کے درمیان دوطرفہ بات چیت ہونی چاہیے۔ اگر وہ کامیاب نہ ہو تو دوسرا راستہ تکنیکی ماہرین کی غیرجانبدارانہ مشاورت ہے۔” “آخری حل ثالثی عدالت ہے، اور یہ طریقہ اس معاہدے میں کام کرتا رہا ہے۔ اور اگر اس معاہدے کی کوئی وقعت نہیں، تو دنیا میں کسی معاہدے کی وقعت نہیں۔”

    ملک کا دعویٰ ہے کہ بھارت نے اس معاہدے کی متعدد بار خلاف ورزی کی ہے۔ وہ کہتے ہیں، “معاہدے کی ایک لازمی شرط یہ ہے کہ کمشنرز کو وقتاً فوقتاً ملاقات کرنی ہوتی ہے، جس کی بھارت پہلے ہی خلاف ورزی کر چکا ہے۔ وہ اتنی معلومات یا ڈیٹا بھی فراہم نہیں کرتا جو اس دوطرفہ نظام میں پانی کے بہاؤ کی تصدیق میں مدد دے۔” وہ مزید کہتے ہیں کہ پہلگام حملے سے پہلے ہی بھارت معاہدے کی شرائط دوبارہ طے کرنے کی بات کر رہا تھا۔ “یہ شک و شبہات کو جنم دیتا ہے کہ کیا پہلگام کو معاہدے کی خلاف ورزی کا بہانہ بنایا گیا؟” وہ سوال اٹھاتے ہیں۔

    علاقائی کشیدگی سے لے کر عالمی بے عملی تک، ملک پھر سے موسمیاتی تبدیلی کے انسانی نقصانات کی طرف آ تے ہیں، خاص طور پر پاکستان کے سب سے زیادہ متاثرہ گروپ کے لئے۔ وہ کہتے ہیں، “ہم اسکولوں اور صحت کے مراکز تک رسائی کھو دیتے ہیں۔ ہماری لڑکیاں اور خواتین ان تباہ کاریوں سے غیر متناسب طور پر متاثر ہوتی ہیں۔”

    پھر ایک خاموش لمحے میں، ملک نے معصوم ماضی یاد کرتے ہوئے کہا، ” اپنے بچپن میں ہم اپنے باغ میں جگنو پکڑتے، انہیں بوتلوں میں بند کر کے اندھیرے کمروں میں لے جاتے، مگر پھر باہر آ کر انہیں آزاد کر دیتے تاکہ وہ مر نہ جائیں۔ شام کے وقت تتلیوں کے پیچھے دوڑتے تھے۔ وہ تتلیاں اور جگنو کہاں گئے؟ اب ان کا پیچھا کرنے کون دوڑتا ہے؟ ہرے توتے اور بلبل کہاں ہیں؟ کیا آپ نے انہیں حال میں دیکھا ہے؟” وہ جواب کی توقع نہیں رکھتے۔

    ملک کے نزدیک، بتدریج گرم درجہ حرارت کی طرف مائل دنیا کی وجہ سے جو جمالیاتی اور ثقافتی نقصان ہوتا ہے، وہ مادی یا جسمانی نقصان کے برابر ہی گہرا ہے۔ ملک افسوس کا اظہار کرتے ہیں کہ شاعری اور لوک گیت جو کبھی پاکستان کی قدرتی خوبصورتی کی تعریف میں گائے جاتے تھے، اب معدوم ہو رہے ہیں۔ وہ کہتے ہیں، “سیلاب اور موسمیاتی آفات صرف مادی نقصان نہیں پہنچاتیں، بلکہ ہماری ثقافت کو بھی چھین لیتی ہیں۔”

    (فرح ناز زاہدی معظم کی یہ رپورٹ ڈائلاگ ارتھ پر شایع ہوچکی ہے جسے اس لنک کی مدد سے پڑھا جاسکتا ہے)

  • محکمہ موسمیات کی کراچی میں درجہ حرارت دوبارہ بڑھنے کی پیشگوئی

    محکمہ موسمیات کی کراچی میں درجہ حرارت دوبارہ بڑھنے کی پیشگوئی

    کراچی: محکمہ موسمیات نے کراچی میں درجہ حرارت دوبارہ بڑھنے کی پیشگوئی کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق موسمیات کے محکمے کی جانب سے ایک ایڈوائزری جاری ہوئی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں گرمی پھر سے بڑھنے کا امکان ہے۔

    ایڈوائزری کے مطابق منگل کو زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 38 ڈگری تک جا سکتا ہے، اس سلسلے میں کل سے بلوچستان کی شمال مغربی ریگستانی ہوائیں اثر انداز ہونا شروع ہوں گی۔

    کراچی میں پیر کو زیادہ زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری تک جا سکتا ہے، ہوا میں نمی کا تناسب زیادہ ہونے پر گرمی کی شدت بھی زیادہ محسوس کی جا سکتی ہے، سندھ کے دیگر اضلاع میں موسم گرم، شدید گرم اور خشک رہنے کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق کراچی میں آج موسم جزوی ابر آلود اور درجہ حرارت 35 ڈگری تک جا سکتا ہے، نومبر سے موسم خنک ہونا شروع ہوگا۔

  • محکمہ موسمیات نے رواں ہفتے مزید مون سون بارشوں کی پیش گوئی کر دی

    محکمہ موسمیات نے رواں ہفتے مزید مون سون بارشوں کی پیش گوئی کر دی

    اسلام آباد: محکمہ موسمیات نے رواں ہفتے مزید مون سون بارشوں کی پیش گوئی کر دی ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق 16 جولائی سے بحیرہ عرب سے ملک کے بیش تر علاقوں میں مون سون ہوائیں داخل ہوں گی، جس سےاسلام آباد سمیت پنجاب کے مختلف علاقوں میں 17 سے 20 جولائی کے دوران تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے۔

    خیبر پختونخوا کے مختلف علاقوں میں 16 سے 21 جولائی کے دوران تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے، بلوچستان کے مختلف علاقوں میں 17 سے 19 جولائی کے دوران آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے۔

    کراچی کے موسم سے متعلق محکمہ موسمیات کا اہم بیان

    سندھ کے مختلف علاقوں میں 18 اور 19 جولائی کو آندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے، کشمیر میں 16 سے 21 جولائی کے دوران تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے۔

    گلگت بلتستان میں 17 سے 21 جولائی کے دوران مطلع جزوی ابر آلود رہنے اور وقفے وقفے سے بارش کی توقع ہے۔

  • محکمہ موسمیات نے کراچی کے شہریوں کو خوشخبری سنادی

    محکمہ موسمیات نے کراچی کے شہریوں کو خوشخبری سنادی

    کراچی: محکمہ موسمیات نے شہر قائد کے باسیوں کو خوشخبری سناتے ہوئے کہا ہے کہ شہر میں آج درمیانے درجے کی بارش کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق شہر میں اس وقت مطلع جزوی ابرآلود،موسم گرم اور مرطوب ہے، جبکہ موجودہ درجہ حرارت 32 ڈگری سینٹی گریڈ ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق ہوا میں نمی کا تناسب 70 فیصد ہے، گرمی کی شدت 41 ڈگری سینٹی گریڈ تک محسوس کی جارہی ہے،شہر کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 37 ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کاامکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں مون سون کا دھواں دھار اسپیل جاری ہے، گزشتہ روز لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر شہروں میں بادل کھل کر برسے جبکہ کراچی میں رات گئے بوندا باندی سے گرمی کا زور ٹوٹ گیا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق مون سون کی ہوائیں بلوچستان میں داخل ہوگئیں جس کے بعد شمالی مشرقی علاقوں میں بارش کا سلسلہ جاری ہے، محکمہ موسمیات نے اس سال بلوچستان میں معمول سے زیادہ بارشوں کی پیشگوئی کی ہے۔

    ملک کے مختلف شہروں میں آج گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان

    محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بالائی سندھ، مشرقی بلوچستان، جی بی، کشمیر، کے پی میں بھی گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے جبکہ شمال مشرقی بلوچستان، بالائی کے پی، خطہ پوٹھوہار میں چند مقامات پر موسلادھار بارش متوقع ہے۔

  • محکمہ موسمیات نے آج کے دن کی کیا پیش گوئی کی ہے؟

    محکمہ موسمیات نے آج کے دن کی کیا پیش گوئی کی ہے؟

    کراچی: محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ آج بدھ کو ملک کے بیش تر علاقوں میں موسم سرد رہے گا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے بیش تر علاقوں میں موسم سرد اور خشک جب کہ بالائی علاقوں میں شدید سرد رہے گا، تاہم شمال مشرقی بلوچستان اور گلگت بلتستان میں چند مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔

    بالائی پنجاب میں شام اور رات کے دوران سرد ہوائیں چلنے کا امکان ہے، پنجاب کے بعض میدانی علاقوں میں صبح کے اوقات میں ہلکی دھند پڑنے کا امکان ہے، خیبر پختون خوا کے بیش تر اضلاع میں موسم سرد اور خشک جب کہ بالائی اضلاع میں شدید سرد رہے گا۔

    ڈی آئی خان، بنوں، مالا کنڈ، وزیرستان، چترال، سوات میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے، پنجاب کے بیش تر اضلاع میں موسم سرد اور خشک رہے گا، مری، گلیات اور گرد و نواح میں موسم شدید سرد رہے گا۔

    بالائی پنجاب میں شام اور رات کے دوران سرد ہوائیں چلنے کا امکان ہے، صبح کے اوقات میں سیالکوٹ، نارووال، لاہور، قصور، ساہیوال، گوجرانوالہ، جہلم، فیصل آباد، جھنگ اور بہاولپور میں چند مقامات پر ہلکی دھند پڑنے کا امکان ہے۔

    بلوچستان کے بیش تر اضلاع میں موسم سرد اور خشک رہے گا، کوئٹہ، زیارت، ژوب، کوہلو، سبی، بارکھان، مسلم باغ، موسیٰ خیل، شیرانی، قلعہ سیف اللہ، قلات، خضدار اور گرد و نواح میں چند مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔

    سندھ کے بیش تر اضلاع، اور کشمیر میں موسم سرد اور خشک رہے گا، تاہم گلگت بلتستان میں چند مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔

  • مک بھر میں آج موسم کیسا رہے گا؟ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی

    مک بھر میں آج موسم کیسا رہے گا؟ محکمہ موسمیات کی پیش گوئی

    کراچی: ملک کے بیشتر میدانی علاقوں میں موسم سرد اور خشک، جب کہ شمالی اضلاع میں شدید سرد رہے گا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق پنجاب اور کے پی کے میدانی علاقوں، اور بالائی سندھ میں دھند اور اسموگ چھائے رہنے کا امکان ہے، اسلام آباد میں موسم سرد اور خشک رہے گا، اور صبح کے اوقات میں بعض مقامات پر کہرا پڑنے کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ کے پی کے بیشتر اضلاع میں موسم سرد اور خشک، بالائی علاقوں میں شدید سرد رہے گا، مردان، صوابی، چارسدہ، نوشہرہ، پشاور، ڈی آئی خان میں دھند اور بعض مقامات پر کہرا پڑنے کا امکان ہے۔

    پنجاب کے بیش تر علاقوں میں موسم خشک اور سرد رہے گا، مری، گلیات اور گرد و نواح میں موسم شدید سرد رہے گا، بہا ولپور، ساہیوال، سرگودھا، لاہور، گوجرانوالہ، نارووال، فیصل آباد میں اسموگ رہنے کا امکان ہے۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ، جھنگ، خانیوال، ملتان، خان پور، رحیم یارخان، سیالکوٹ، حافظ آباد، گجرات، منڈی بہاالدین میں اسموگ کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات نے جہلم، بھکر، لیہ، ڈیرہ غا زی خان اور گرد و نواح میں شدید دھند اور اسموگ چھائے رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔ صبح کے اوقات میں خطہ پوٹھوہار میں بعض مقامات پر کہرا پڑنے کا امکان ہے۔

    بلوچستان کے بیش تر اضلاع میں موسم سرد اور خشک جب کہ شمالی اضلاع میں شدید سرد رہے گا، سندھ کے بیش تر اضلاع میں موسم سرد اور خشک رہے گا، جیکب آباد، موہن جودڑو، سکھر، لاڑکانہ، دادو، گھوٹکی اور پڈعیدن میں دھند اور اسموگ چھائے رہنے کا امکان ہے۔ کشمیر اور گلگت بلتستان میں بھی موسم شدید سرد اور خشک رہے گا، کشمیر میں صبح کے اوقات میں بعض مقامات پر کہرا پڑنے کا امکان ہے۔

  • ملک کے میدانی علاقوں میں سردی نے زور پکڑ لیا

    ملک کے میدانی علاقوں میں سردی نے زور پکڑ لیا

    ملک کے میدانی علاقوں میں سردی نے زور پکڑ لیا ہے، بالائی علاقوں میں کہیں بارش کہیں مطلع ابر آلود رہنے کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے بیش تر میدانی علاقوں میں موسم سرد اور خشک رہے گا، جب کہ بالائی خیبر پختون خوا، گلگت بلتستان اور کشمیر میں بارش اور پہاڑوں پر برف باری کا امکان ہے۔

    خطہ پوٹھوہار اور شمال مشرقی پنجاب میں بھی ہلکی با رش اور بوندا باندی کی توقع ہے، پنجاب، کے پی کے میدانی علاقوں، اور بالائی سندھ میں صبح اور رات میں دھند اور اسموگ رہنے کا امکان ہے، پنجاب کے بعض میدانی علاقوں میں بھی شدید دھند کا امکان ہے۔

    اسلام آباد میں مطلع ابر آلود رہنے کے علاوہ بوندا باندی اور ہلکی بارش ہو سکتی ہے، خیبر پختون خوا کے بیش تر بالائی اضلاع میں موسم سرد اور مطلع ابرآلود رہے گا، دیر، چترال، سوات، کوہستان، بالاکوٹ، مانسہرہ، ایبٹ آباد، اور مردان میں بارش، جب کہ صوابی، مالاکنڈ، وزیرستان اور کرم میں بارش اور پہاڑوں پر برف باری کا امکان ہے۔

    صوبہ پنجاب کے بیش تر علاقوں میں موسم خشک اور سرد رہے گا، مری، گلیات، راولپنڈی، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاؤالدین میں بونداباندی اور بارش کا امکان ہے، گجرات، گوجرانوالہ، نارووال، سیالکوٹ، لاہور اور حافظ آباد میں بھی بوندا باندی کا امکان ہے۔

    ساہیوال، سرگودھا، لاہور، گوجرانوالہ، نارووال، فیصل آباد، جھنگ، خانیوال، ملتان، بہاولپور، خان پور، رحیم یار خان، سیالکوٹ، حافظ آباد، گجرات، منڈی بہاؤالدین، جہلم، بھکر، لیہ، ڈیرہ غازی خان میں دھند اور اسموگ چھائے رہنے کا امکان ہے۔

    بلوچستان کے بیش تر اضلاع میں موسم سرد اور خشک رہے گا، جب کہ شمالی اضلاع میں شدید سردی اور مطلع جزوی ابر آلود رہے گا، سندھ کے بیش تر اضلاع میں بھی موسم خشک رہے گا، جیکب آباد، موہن جودڑو، سکھر، لاڑکانہ ، دادو، گھوٹکی اور پڈعیدن میں دھند اور اسموگ کا امکان ہے، کشمیر اور گلگت بلتستان میں مطلع ابر آلود رہنے کے علاوہ بارش اور پہاڑوں پر برفباری کا امکان ہے۔

  • برطانیہ بھر میں زبردست طوفان کی وارننگ جاری

    برطانیہ بھر میں زبردست طوفان کی وارننگ جاری

    لندن: برطانوی محکمہ موسمیات نے ملک بھر ایگنس طوفان کی وارننگ جاری کر دی ہے۔

    برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق میٹ آفس نے ایگنس طوفان کے سبب برطانیہ بھر میں سیلاب، بجلی منقطع ہونے اور درخت گرنے کے واقعات سے متعلق موسمی وارننگ جاری کر دی ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق تیز ہواؤں کا طوفان ایگنس برطانیہ میں پھیل رہا ہے، جس میں 75 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چل رہی ہیں، طوفان کے سبب ’خطرناک حالات‘ سے بھی خبردار کر دیا گیا ہے۔

    میٹ آفس اور میٹ ایرین نے سفر میں خلل پڑنے کے امکان سے بھی خبردار کیا ہے، طوفان ایگنس اس موسم کا پہلا طوفان ہے جسے نام دیا گیا ہے، جمعرات کو اس کی وجہ سے ہوائیں بہت تیز ہو جائیں گی اور دوپہر تک اس کے شمالی آئرلینڈ پر لینڈ فال کرنے کی توقع ہے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق طوفان ایگنس نے آئرلینڈ کو متاثر کرنا شروع کر دیا ہے، آج صبح کاؤنٹی کارک میں بجلی کی بندش، سیلاب اور درختوں کے گرنے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔

  • ملک کے بیشتر علاقوں میں آج موسم گرم اور مرطوب رہے گا، کچھ علاقوں میں بارش کا امکان

    ملک کے بیشتر علاقوں میں آج موسم گرم اور مرطوب رہے گا، کچھ علاقوں میں بارش کا امکان

    کراچی: ملک کے بیشتر علاقوں میں آج موسم گرم اور مرطوب رہے گا، کچھ علاقوں میں بارش کا امکان ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے دارالحکومت اسلام آباد میں دن بھر موسم گرم اور مرطوب رہے گا، چند مقامات پر تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی توقع ہے۔

    خیبر پختونخوا کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور مرطوب رہے گا، دیر، سوات، شانگلہ، بونیر، ایبٹ آباد، مانسہرہ، ہری پور میں گرج چمک سے بارش کا امکان ہے، پشاور، نوشہرہ، صوابی، مردان، کرم، اور کوہاٹ میں بھی بارش ہو سکتی ہے۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق گلگت بلتستان میں آج مطلع جزوی طور پر ابرآلود اور موسم خشک رہے گا، کشمیر میں مطلع جزوی ابرآلود رہنے کے علاوہ چند مقامات پر گرج چمک سے بارش کا امکان ہے۔

    پنجاب کے بیشتر مقامات پر آج موسم گرم اور مرطوب رہے گا، مری، گلیات، پنڈی، اٹک، چکوال، منڈی بہاالدین، جہلم، گجرات، سیالکوٹ، نارووال، لاہور، حافظ آباد، قصور، شیخوپورہ اور گوجرانوالہ میں بارش کا امکان ہے۔ بلوچستان کے اکثر اضلاع اور سندھ کے بیشتر مقامات میں میں موسم گرم اور مرطوب رہے گا۔