Tag: موسمیاتی تبدیلیوں

  • وفاقی بجٹ :  آئی ایم ایف کی شرائط سامنے آگئیں

    وفاقی بجٹ : آئی ایم ایف کی شرائط سامنے آگئیں

    اسلام آباد : وزارت خزانہ نے آئی ایم ایف کی شرط پر کلائمیٹ بجٹ کے لیے نیا طریقہ کار وضع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق آئی ایم ایف کی شرائط سامنے آگئیں۔

    وزارت خزانہ نے عالمی مالیاتی فنڈ کی شرط پر کلائمیٹ بجٹ کے لیے نیا طریقہ کار وضع کردیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ آئندہ مالی سال سے کلائمیٹ بجٹ سے متعلق تمام اخراجات کی نشاندہی کی جائےگی جبکہ کلائمیٹ بجٹ ٹیگنگ کو سبسڈیز اور گرانٹس کے اخراجات تک بڑھایا جا رہا ہے۔

    مزید پڑھیں : آئی ایم ایف سے ایک ارب ڈالر ملنے کی امید ہے، وزیر خزانہ

    ذرائع کا کہنا تھا کہ وزارت خزانہ نے متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنز سے 30 مئی تک بجٹ تخمینہ جات طلب کر لیے۔

    ذرائع نے کہا کہ متعلقہ وزارتوں اور ڈویژنز کو اضافی فارم تھری سی پر کرنے کے لیے بھجوا دیا گیا۔

    ذرائع کے مطابق کلائمیٹ بجٹ ٹیگنگ آف سبسڈیز عالمی مالیاتی فنڈ کے موجودہ قرض پروگرام کی شرط ہے۔

  • لاہور کا ثقافتی ورثہ خطرے میں پڑگیا، اصل وجوہات کیا ہیں؟

    لاہور کا ثقافتی ورثہ خطرے میں پڑگیا، اصل وجوہات کیا ہیں؟

    پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر لاہور میں جہاں موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث قدرتی ماحول متاثر ہوا تو ساتھ ہی ثقافتی ورثہ پر بھی انتہائی منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق لاہور میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے متعلق لگنے والی نمائش میں فنکاروں نے اپنے آرٹ کے ذریعے ثقافتی ورثہ کے مسئلے کو اجاگر کرنے کی کوشش کی۔

    اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایک فنکار کا کہنا تھا کہ میں نے بچپن سے ہی پنجاب کو سرسبز و شاداب دیکھا ہے لیکن موجودہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے شہری اور دیہی زندگی میں واضح فرق سامنے آیا اور میں نے اپنی پینٹنگز میں اسی بات کو اجاگر کرنے کی کوشش کی ہے۔

    ایک آرٹسٹ نے بتایا کہ میں نے اپنے آرٹ میں پنجاب خصوصاً فیصل آباد میں پولیتھین بیگس کے استعمال اور رہائشی کالونیوں کی تعمیرات سے ماحولیات پر پڑنے والے مضر اثرات پر روشنی ڈالی ہے۔

    موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے متعلق لگنے والی نمائش میں مصوروں نے اپنے کام کے ذریعے یہ پیغام دیا کہ ہم قدرت کے انمول خزانوں کو محفوظ رکھنے سے ساتھ ساتھ کے اپنے ثقافتی ورثے کو بھی محفوظ کرسکتے ہیں۔

    Punjab

    لہٰذا ضرورت اس مر کی ہے کہ اس کیلیے ہم قدرتی وسائل کا استعمال زیادہ سے زیادہ کریں اور نیچر کے قریب  رہیں۔

    مزید پڑھیں : دنیا کے چند نئے ثقافتی مقامات کا تذکرہ

    روئے زمین پر موجود قدیم اور تاریخی عمارتوں کے کھنڈر، کسی قدر پختہ یا خستہ آثار اور مختلف مقامات جو کسی قدیم تہذیب اور ثقافت کی خبر دیتے ہوں بلاشبہ بنی نوع انسان کے لیے کسی خزانے سے کم نہیں۔ جدید دنیا اسے عالمی ورثہ تسلیم کرتی ہے۔ تاریخی حیثیت کی حامل ایسی کوئی جگہ اور مقام کسی ایک ملک، مذہب یا معاشرے کا نہیں ہوتا بلکہ اسے دنیا کا خزانہ سمجھا جاتا ہے۔

     

  • مصنوعی ذہانت سے متعلق بل گیٹس کا نیا انکشاف

    مصنوعی ذہانت سے متعلق بل گیٹس کا نیا انکشاف

    مائیکرو سافٹ کے شریک بانی بل گیٹس نے مصنوعی ذہانت (اے آئی ٹیکنالوجی) کے حوالے سے بڑی پیشگوئی کردی۔

    اس حوالے سے ان کا کہنا ہے کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی ٹیکنالوجی) سے موسمیاتی تبدیلیوں سے مقابلہ کرنا آسان ہو جائے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ بات انہوں نے ایک حالیہ انٹرویو میں بتائی ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو اس نئی ٹیکنالوجی کا استعمال اچھے ارادے اور نیک نیتی سے کرنا چاہیے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اے آئی سے ہمیں مختلف سائنسی موضوعات کے ماڈل تیار کرنے میں مدد ملے گی، میٹریلز کو سمجھنا بھی آسان ہو جائے گا۔

    بل گیٹس نے کہا کہ ہر شعبے میں اے آئی کو شامل کرنے سے تنوع کا عمل تیز ہوگا، اب چاہے وہ ادویات کا شعبہ ہو یا تعلیم کا، اے آئی کی بدولت ہمارے لیے پیچیدہ کام کرنا بہت آسان ہو جائے گا۔

    مائیکرو سافٹ کے شریک بانی نے کہا کہ جب بھی آپ کے پاس ایک نئی ٹیکنالوجی ہوتی ہے تو زیادہ تر اسے اساتذہ، ڈاکٹروں اور سائنسدانوں کی جانب سے استعمال کیا جاتا ہے تاکہ اسے زیادہ مؤثر بنایا جاسکے، مگر اے آئی ٹیکنالوجی کو لوگ سائبر حملوں یا سیاسی مداخلت کے لیے بھی استعمال کر سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ اچھے افراد اس شعبے میں آگے آئیں اور منفی انداز سے اس کے استعمال کی روک تھام کریں۔

    اے آئی ٹیکنالوجی کو فیک ویڈیوز کی تیاری کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے، لوگوں کو ویڈیوز دیکھتے ہوئے خود سے پوچھنا چاہیے کہ یہ کہاں سے سامنے آئی ہے۔

  • سمندروں کا رنگ کیوں تبدیل ہورہا ہے ؟ حیرت انگیز انکشاف

    سمندروں کا رنگ کیوں تبدیل ہورہا ہے ؟ حیرت انگیز انکشاف

    موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے سمندر کا رنگ نیلےسے ہرا ہونے لگا، سمندر کے پانی کا سبز رنگ فائٹوپلانکٹن میں موجود ہرے رنگت والے کلوروفل سے آتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات انسانوں کے بعد سمندروں پر بھی پڑنے لگے، موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث سمندروں کا رنگ تبدیل ہونے لگا۔

    عالمی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ بیس برس کے دوران دنیا میں سمندری پانی کے رنگ میں تبدیلی ہوئی اور پانی نیلا سے ہرا ہو گیا، سمندروں کا یہ حصہ زمین کی مجموعی توسیع سے بھی زیادہ بڑا ہے۔

    نیشنل اوشینوگرافی سینٹر کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ سمندروں میں موسمیاتی تبدیلیوں کے پریشان کن اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، سمندر کے پانی کا سبز رنگ فائٹوپلانکٹن میں موجود ہرے رنگت والے کلوروفل سے آتا ہے، جو اوپری سمندر میں پائے جانے والے جراثیم ہیں، جس کے ذمہ دار انسان ہیں۔

    محققین کے مطابق سمندر کا گہرا نیلا رنگ وقت کے ساتھ سبز رنگ میں تبدیل ہو رہا ہے۔ خاص طور پر استوا کے قریبی حصوں میں یہ اثر زیادہ نمایاں ہے۔

    ایک تحقیق کے دوران سمندر کی رنگت میں تبدیلیوں کے رجحان کا جائزہ گہرائی میں جاکر لیا گیا اور ایک کمپیوٹر ماڈل کے ذریعے یہ دیکھا گیا کہ اگر انسانی سرگرمیوں کے باعث موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا نہ ہوتا تو سمندروں کا رنگ کیا ہوتا۔

    ماڈل کے نتائج سے یہ بات سامنے آئی کہ موسمیاتی بحران کے باعث سمندر کے رنگ میں واضح تبدیلی سامنے آئی ہے۔ تحقیق کے مطابق اب تک دنیا بھر میں سمندروں کے 56 فیصد سے زائد رقبے پر رنگت کی تبدیلیوں کو دریافت کیا گیا ہے۔

  • متحدہ عرب امارات بھی وزیراعظم عمران خان کے گرین وژن کا معترف، بڑا معاہدہ کرلیا

    متحدہ عرب امارات بھی وزیراعظم عمران خان کے گرین وژن کا معترف، بڑا معاہدہ کرلیا

    گلاسگو : پاکستان اور متحدہ عرب امارات نے موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے معاہدہ کرلیا ، معاہدے کے تحت لاکھوں پاکستانی متحدہ عرب امارات میں درخت لگائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق موسمیاتی تبدیلی کے شعبہ میں پاکستان دنیا بھرکیلئے قابل تقلیدملک بن گیا ، گلاسگو سربراہی کانفرنس میں پاکستان کی کامیابیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    متحدہ عرب امارات نے وزیراعظم عمران خان کے گرین وژن کا معترف ہوتے ہوئے معاہدہ کرلیا ، جس کے بعد متحدہ عرب امارات بھی پاکستان کا گرین پارٹنربن گیا ہے جبکہ امریکا، جرمنی، برطانیہ اورسعودی عرب بھی پاکستان کے پارٹنربن چکے ہیں۔

    متحدہ عرب امارات کےوزیرموسمیاتی تبدیلی نے پاکستان کے ساتھ معاہدہ کیا ، ملک امین اسلم اوراماراتی وزیرمریم المحیری نے معاہدے پر دستخط کئے۔

    دونوں ممالک جلدموسمیاتی تبدیلی کامشترکہ ورکنگ گروپ بنائیں گے ، یواےای10 بلین ٹری سونامی طرز کے منصوبے میں پاکستان کی معاونت لے گا۔

    متبادل توانائی،پروٹیکٹڈایریاانیشیٹومیں پاکستان کے ماڈل یو اے ای شروع کرے گا، معاہدےکےتحت لاکھوں پاکستانی متحدہ عرب امارات میں درخت لگائیں گے۔

    امارات پاکستان معاہدے کے تحت بڑی سرمایہ کاری کے راستے بھی کھل گئے، اماراتی وزیر نے کہا وزیراعظم نےبلین ٹری منصوبہ شروع کرکے دنیا کو نیا راستہ دکھایا۔

    مشیر ملک امین اسلم کا کہنا تھا کہ پاکستان سمیت پوری دنیا کو موسمیاتی خطرات کا سامنا ہے، وزیراعظم کا ماحولیاتی اثرات سے بچانے کا وژن دنیا کو فائدہ دے گا۔